Tag: Egyptian

  • عمرہ زائر کی حرکت قلب 27 منٹ تک بند، سعودی ڈاکٹرز نے بچا لیا

    عمرہ زائر کی حرکت قلب 27 منٹ تک بند، سعودی ڈاکٹرز نے بچا لیا

    ریاض: سعودی عرب میں عمرے کے دوران ایک زائر کی حرکت قلب بند ہوگئی جو اگلے 27 منٹ تک بند رہی، تاہم سعودی ڈاکٹرز نے ان کی جان بچا لی۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں ایک اسپتال کے طبی عملے نے دل کے عارضے میں مبتلا ہو جانے والے مصری عمرہ زائر کی زندگی بچالی۔

    مصری عمرہ زائر کو دل کی حرکت 2 بار بند ہو جانے کے باوجود بچا لیا گیا، 32 سالہ زائر کے دل کی حرکت مجموعی طور پر 27 منٹ تک بند رہی۔ زائر سانس لینے میں شدید مشکل کے بعد بے ہوش ہوگیا تھا۔

    مکہ مکرمہ ہیلتھ کمپلیکس کا کہنا ہے کہ مصری زائر کو امدادی ٹیم کے ذریعے پہلے حرم ایمرجنسی ہیلتھ سینٹر لایا گیا، اسی دوران اس کے دل کی حرکت بند ہو گئی۔ امدادی ٹیم نے 12 منٹ تک خصوصی امداد دے کر حرکت بحال کی۔

    بعد ازاں مریض کو حرم ایمرجنسی سینٹر لے جایا گیا جہاں پہنچنے پر دوبارہ زائر کے دل کی حرکت بند ہوگئی، امدادی ٹیم نے 15 منٹ تک کارروائی کر کے الیکٹرک شاک کے ذریعے حرکت قلب بحال کی۔

    معالجین کا کہنا ہے کہ مصری زائر کے مختلف ایکسرے کیے گئے اور مطلوبہ ٹیسٹ کروائے گئے جن سے پتہ چلا کہ ان کے دل کے عضلات میں مسئلہ ہے اور پھیپھڑوں میں شدید سوزش ہے۔

    مریض کو مصنوعی تنفس فراہم کر کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل کیا گیا اور صحت میں بہتری آنے تک انہیں ایمرجنسی وارڈ میں رکھا گیا۔

    معالجین کا کہنا ہے کہ تنفس میں ٹھہراؤ آجانے پر مصنوعی تنفس کی مشین ہٹا لی گئی تھی اور مکمل اطمینان ہونے پر زائر کو اسپتال سے فارغ کر دیا گیا۔

  • باہمت 80 سالہ خاتون نے ماسٹرز کی ڈگری کیسے حاصل کی؟

    باہمت 80 سالہ خاتون نے ماسٹرز کی ڈگری کیسے حاصل کی؟

    قاہرہ : مصر کی ایک باہمت 80 سالہ معمر خاتون نے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کرلی اور اب پی ایچ ڈی کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔

    قاہرہ کے شہر منصورہ میں 80 سالہ مصری خاتون امال اسماعیل نے فنون کی فیکلٹی سے امتیازی نمبروں کے ساتھ ماسٹر کی ڈگری حاصل کی ہے۔

    امال کے درجنوں پوتے پوتیوں نے جشن منایا اور یونیورسٹی میں امال کے مقالے پر بھی بحث کی، مصری بزرگ خاتون نے میڈیا کو بتایا کہ اس نے اپنی تعلیم جاری رکھنے کے لیے ایک طویل اور تلخ جدوجہد کی ہے۔

    امال اسماعیل

    بزرگ خاتون نے "العربیہ ڈاٹ نیٹ” کو انٹرویو دیتے ہوئے اپنی زندگی کی مسلسل جدوجہد کے بارے میں آگاہ کیا کہ کس طرح انہوں نے آنے والے نشیب و فراز کا مقابلہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ بچپن میں ہی پرائمری سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے بعد میری تعلیم رک گئی تھی۔ اس کے بعد میں نے شادی کرلی اور اپنے بچوں کی پرورش میں مصروف ہوگئی۔

    38سال کی عمر میں مجھے کینسر ہوگیا۔ اس سے ایک سال قبل میں نے تعلیم مکمل کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن بیماری کی وجہ سے تعلیم پھر رک گئی۔

    مصری خاتون یونیورسٹی میں

    انہوں نے بتایا کہ میں نے ہمت نہیں ہاری اور علاج کے پہلے مرحلے کے دوران ہی ابتدائی تعلیم مکمل کرلی۔ اپنے بچوں کی پرورش میں مصروفیت کے حالات کی وجہ سے ایک مرتبہ پھر تعلیم کا سلسلہ رک گیا۔ 30 سال کے بعد اس کے شوہر کا انتقال ہو گیا اور میں تنہائی کی زندگی گزار نے لگی۔

    اس لیے میں نے اپنا فارغ وقت اپنی تعلیم جاری رکھنے میں گزارنے کا فیصلہ کیا۔ امال نے مزید بتایا کہ جب میں 70 سال کی عمر کو پہنچی تو میں نے سیکنڈری اسکول میں داخلہ لیا اور دوران تعلیم بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    ان مشکلات میں دوسروں کی ناپسندیدہ نظر بھی شامل تھی لیکن میں نے اپنے ارادے کو مضبوط کیا۔ اپنے پوتے پوتیوں کی حوصلہ افزائی کے درمیان ہائی اسکول کی تعلیم مکمل کرلی۔

    امال اسماعیل مقالہ پر بات کرتے ہوئے

    مصری بوڑھی خاتون نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا اس کے بعد میں نے فیکلٹی آف آرٹس میں شمولیت اختیار کی اور بیچلر کی ڈگری حاصل کی، پھر میری توجہ اپنے سائنسی عزائم کو مکمل کرنے کی طرف چلی گئی تو میں نے فیکلٹی کے سوشیالوجی ڈیپارٹمنٹ میں ماسٹر کے مقالے کی تیاری کرنے کا فیصلہ کیا۔

    تین سال کے اس تعلیمی سفر کے دوران میں نے اپنا مقالہ مکمل کرلیا۔ ماسٹرز کی تعلیم کے دوران مجھے صحت کے بحرانوں کا سامنا کرنا پڑا۔

     

  • گھر کے باغ میں نصب قدیم مسجموں کے بارے میں حیران کن انکشاف

    گھر کے باغ میں نصب قدیم مسجموں کے بارے میں حیران کن انکشاف

    لندن : برطانیہ میں ایک گھر کے باغیچے میں گزشتہ کئی سال سے دو مجسمے رکھے ہوئے تھے جن کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ 5 ہزار سال قدیم اور انتہائی قیمتی ہیں۔

    مذکورہ دو مجسمے درحقیقت پانچ ہزار سال قدیم مصری نوادرات نکلے جن کی مالیت 2 لاکھ 41 ہزار برطانوی پاؤنڈ ہے جس کی پاکستانی کرنسی میں مالیت پانچ کروڑ 60 لاکھ روپے بنتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گھر کے مکینوں کا خیال تھا کہ باغیچے میں موجود دو رنگوں کے مجسمے صرف نقلی ہیں بلکہ ان کو بعد میں اندازہ ہوا کہ حقیقت میں نہ صرف وہ اصلی ہیں بلکہ انتہائی قیمتی بھی۔

    یہ مجسمے مصری مجسمے ابوالہول کی طرح تراشے گئے ہیں، ابوالہول کا مجسمہ اس وقت قاہرہ کے مشہور میدانِ اہرام میں موجود ہے جس کا چہرہ انسانی اور دھڑ کسی حیوان (غالباً شیر) کا ہے۔

    گھر کے مالکان کا خیال ہے کہ یہ ابوالہول کے مجسمے کی نقل ہے جو غالباً اٹھارویں یا انیسویں صدی میں تراشے گئے تھے لیکن اب معلوم ہوا کہ انہیں پانچ ہزار برس قبل مصر میں بنایا گیا تھا۔

    ایک مجسمے کی لمبائی 110 سینٹی میٹر ہے اور اسے لندن کے مشہور مینڈر نیلام گھر میں فروخت کے لیے پیش کیا گیا۔ دوسو پاؤنڈ سے شروع ہونے والی بولی پندرہ منٹ میں اس وقت ختم ہوگئی جب وہ دو لاکھ چالیس ہزار پاؤنڈ تک جاپہنچی۔

    نیلام گھر کے مطابق مجسمے بہت بری حالت میں ہیں اور ایک مالک نے ٹوٹ پھوٹ کو دور کرنے کے لئے اس پر سیمنٹ لگادیا تھا جس سے مجسمہ مزید بدنما ہوگیا اوراس کی قدر کم ہوچکی ہے تاہم اسے اب مزید بہتر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

  • نوجوان ایک ہی جھٹکے میں ارب پتی کیسے بن گیا؟ دلچسپ پوسٹ وائرل

    نوجوان ایک ہی جھٹکے میں ارب پتی کیسے بن گیا؟ دلچسپ پوسٹ وائرل

    برسلز : نجی کمپنی کیلئے معمولی اجرت پر کام کرنے والا نوجوان بیٹھے بٹھائے ارب پتی بن گیا، خبر ملنے پر اس کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہ رہا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بیلجیئم میں کام کرنے والا مصری نوجوان اچانک ارب پتی بن گیا، ایک کمپنی نے اس کے اکاؤنٹ میں7 لاکھ 60 ہزار یورو (14 ملین مصری پونڈ) منتقل کردیئے۔

    مقامی میڈیا نے مصری سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی پوسٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ بیلجیم کی ایک کمپنی میں معمولی تنخواہ پر ترجمے کا کام کرنے والے مصری نوجوان کی اس وقت خوشی کی انتہا نہ رہی جب اسے اپنے اکاؤنٹ میں 14 ملین مصری پونڈ کی موجودگی کا انکشاف ہوا۔

    مصر سے تعلق رکھنے والے نوجوان جاد الرب نے اپنی پوسٹ میں بتایا کہ وہ بلیجیم کی ایک کمپنی میں بحیثیت ترجمان ملازمت کرتا تھا جہاں وہ مختلف مواد کا ترجمہ کیا کرتا تھا۔

    نوجوان نے بتایا کہ اس نے مذکورہ کمپنی کو اپنے ترجمہ کیے گئے مواد کا بل ارسال کیا تھا جو کہ معمولی سی رقم تھی مگر یہ دیکھ کر میرے اوسان ہی خطا ہوگئے کہ کمپنی نے اس بل کی ادائیگی کے مطالبے پر7 لاکھ 60 ہزار یورو جوکہ 14 ملین مصری پونڈ کے مساوی تھے میرے اکاؤنٹ میں منتقل کردیئے۔

    اپنے اکاؤنٹ میں غیر متوقع طور پر اتنی خطیر رقم دیکھ کر میں نے فوری طور پر کمپنی سے رابطہ کیا جنہوں نے اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے رقم لوٹانے کی درخواست کردی۔

    نوجوان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے فوری طور پر رقم کمپنی کو لوٹا دی، میرے لیے یہی کافی تھا کہ میں ارب پتی لوگوں میں شامل ہو گیا اگرچہ محض 24 گھنٹے کے لیے ہی ہوا۔

    سوشل میڈیا پر مصری نوجوان نے رقم لوٹائے جانے کی تصاویر اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا کہ اتنی خطیر رقم کا میں تصور بھی نہیں کرسکتا تھا تاہم میں اپنے ضمیر کا سودا نہیں کرنا چاہتا۔

    نوجوان کی ایمانداری پر سوشل میڈیا میں اسے زبردست داد و تحسین دی جارہی ہے جس نے خطیر رقم کو ان کے مالکان تک لوٹا دی۔

  • جینیفر لوپیز کی مصر میں نازیبا پرفارمنس، مصری وکیل نے شکایت درج کروادی

    جینیفر لوپیز کی مصر میں نازیبا پرفارمنس، مصری وکیل نے شکایت درج کروادی

    قاہرہ : مصری وکیل نے جینیفر لوپیز کے خلاف اٹارنی جنرل کے پاس شکایت درج کروا دی، جس میں کہا گیا ہے کہ معروف اداکارہ و گلوکارہ نے الامین شہر میں منعقدہ کنسرٹ میں برہنہ حالت میں پرفارم کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ادھیڑ عمری میں بھی کسی خوبرو لڑکی کی طرح پرفارمنس کرنے والی گلوکارہ، موسیقار، اداکارہ و لکھاری جینیفر لوپیز پر مصر کے ایک وکیل نے فحش پرفارمنس کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ملک میں ان کے داخلے پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جینیفر لوپیز نے حال ہی میں اپنی 50 ویں سالگرہ کے جشن منانے کے طور پر مصر، اسرائیل، اٹلی اور روس میں خصوصی میوزک کنسرٹ کا انعقاد کیا تھا۔

    خاص ممالک میں منعقد کیے جانے والے ان میوزک کنسرٹ میں اگرچہ لاکھوں افراد کو ٹکٹ نہیں دیئے گئے، تاہم ان کنسرٹ میں 5 سے 10 ہزار افراد شامل رہے،ان میوزک کنسرٹ میں جہاں گلوکارہ کے عام مداح شامل رہے، وہیں ان کنسرٹ میں گلوکارہ کے متعلقہ ممالک کی حکومتی عہدیدار بھی شریک ہوئے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق جینیفر لوپیز نے اپنی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر مختلف ممالک میں منعقد کئے جانے والے کنسرٹس کو ’ یہ میری پارٹی‘ ہے کا نام دیا تھا، جس میں انہوں نے اپنے سب سے زیادہ مشہور گانوں پر بولڈ، نیم عریاں اور جذباتی پرفارمنس کی۔

    جینیفر لوپیز نے تل ابیب، ماسکو، اناطولیہ اور مصر کے شہر الامین میں بھی پرفارمنس کی،مصری شہر الامین میں جینیفر لوپیز کی پرفارمنس میں حکومتی وزراء، مصری شوبز، موسیقی، فیشن و میڈیا انڈسٹری کی معروف شخصیات سمیت مجموعی طور پر 2 ہزار افراد شریک ہوئے۔

    مصر کے شہر الامین میں جینیفر لوپیز کی پرفارمنس کے بعد مصر کے معروف وکیل سمیر صابری نے امریکی گلوکارہ پر فحش پرفارمنس کا الزام لگاتے ہوئے ملک کے اٹارنی جنرل کے پاس شکایت درج کروادی۔

    سمیر صابری نے مصر کے اٹارنی جنرل کے ہاں شکایت درج کرواتے ہوئے دعویٰ کیا کہ جینیفر لوپیز نے الامین میں منعقد کنسرٹ میں انتہائی نازیبا اور نیم عریاں پرفارمنس کی جو مصر کے اسلامی اقدار کے خلاف تھی۔

    شکایت میں مزید لکھا گیا گیا کہ جینیفر لوپیز کا میوزک کنسرٹ ایک ایسے موقع پر منعقد کیا گیا جب کہ کچھ دن قبل ہی مصر میں دہشت گردی کا واقعہ ہوا اور اس میں کئی انسانی جانوں کا ضیاع ہوا اور ایسے میں فحش پرفارمنس کے کنسرٹ میں حکومتی وزیروں کی شرکت ملک کے لیے باعث شرم ہے۔

    مصری وکیل نے اپنی شکایت میں یہ بھی لکھا کہ امریکی گلوکارہ کا فحش کنسرٹ ایک ایسے موقع پر منعقد کیا گیا جب کہ دنیا بھر کے مسلمان میدان عرفات میں فریضہ حج کی ادائیگی کر رہے تھے اور ایسے موقع پر جینیفر لوپیز کی عریاں پرفارمنس قابل مذمت ہے۔

    اطلاعات کے مطابق مصری وکیل سمیر صابری نے اپنی شکایت میں یہ دعویٰ بھی کیا کہ جینیفر لوپیز نے الامین شہر میں کنسرٹ میں کپڑوں کے بغیر بھی پرفارمنس کی،تاہم میوزک کنسرٹ میں شرکت کرنے والے چند افراد کے مطابق جینیفر لوپیز نے برہنہ پرفارمنس نہیں کی تھی البتہ ان کا لباس اس طرح تھا کہ وہ نیم عریاں دکھائی دے رہی تھیں۔

    سمیر صابری نے مصر کے اٹارنی جنرل سے شکایت میں مطالبہ کیا کہ جینیفر لوپیز پر مصر میں پابندی عائد کی جائے اور آئندہ ان کے میوزک کنسرٹ کا انعقاد نہ کیا جائے۔

  • مصر کا انوکھا حجام جو فن پارے بناتا ہے

    مصر کا انوکھا حجام جو فن پارے بناتا ہے

    قاہرہ: حجامت کے پیشے سے شرم محسوس کرنے والے مصری شہری نے ہیئر ڈریسنگ کا ایسا انداز اپنایا جس کے باعث وہ مصر کا مشہور ترین حجام بن گیا۔

    معاشرے میں چند طبقے ایسے بھی ہوتے ہوتے ہیں جو حجامت کے پیشے کو بڑی حقارت کی نظر سے دیکھتے ہیں اور اسے اپنانا اپنی ذات کی توہین سمجھتے ہیں ایسا ہی کچھ دیکھنے میں مصر کے شہر مغاغہ میں جہاں ایک شخص نے بجائے اس پیشے کو ترک کرنے کے اسے اپنا فخر بنا لیا۔

    حجامت کے پیشے سے وابستہ ولید مکرم اپنے والد کے پیشے کے سبب دوستوں میں شرمندگی محسوس کرتا تھا، کیوں کہ وہ  ایک حجام ہیں، اس نے کئی مرتبہ اپنے والد سے مطالبہ کیا کہ وہ اس پیشے کو ترک کر دیں، تاہم اس نے ایسی ترکیب اپنائی جو اس کی شہرت کی وجہ بن گئی۔

    آنکھوں کی صفائی کرنے والا حجام

    ولید مکرم اس وقت مصر کے مشہور ترین حجّام کے طور پر پہچانے جاتے ہیں کیوں کہ وہ معروف شخصیات کے چاہنے والوں کے سروں پر حجامت کے ذریعے اُن کی شخصیات کی تصاویر تخلیق کرتے ہیں جو اپنی نوعیت کا انوکھا انداز ہے۔

    ولید مکرم نے اپنی اس جدّت طرازی کی ابتدا جن شخصیات کی تصاویر بنا کر کی ان میں سر فہرست برطانوی کلب لیور پول کے لیے کھیلنے والے بین الاقوامی مصری کھلاڑی محمد صلاح ہیں جبکہ عراقی گلوکار کاظم الساہر، عرب دنیا کی ملکہ ترنم مصری گلوکارہ ام کلثوم اور مزاحیہ مصری اداکار احمد حلمی بھی شامل ہیں۔

    کلہاڑی سے بال کاٹنے والا روسی حجام

    مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حجام نے بتایا کہ ان کی شہرت میں اضافہ بین الاقوامی فٹبالر محمد صلاح کی تصوریر تخلیق کرنے کے بعد ہوا، جبکہ اب وہ اپنے پیشے سے بہت خوش اور اپنے والد کا شکر گزار ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • روس کا طیارہ مصرمیں گرکرتباہ،224 افرادہلاک

    روس کا طیارہ مصرمیں گرکرتباہ،224 افرادہلاک

    قاہرہ : روس کا مسافرطیارہ مصرکے صحرائے سینا میں گرکرتباہ ہوگیا۔ طیارے میں عملے کے سات ارکان سمیت دوسوچوبیس افراد سوارتھے۔

    ہلاک ہونے والوں میں سترہ بچے بھی شامل ہیں۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق روس کا مسافرطیارہ مصرکے شہرشرم الشیخ سے روس کے شہرسینٹ پیڑزبرگ جا رہا تھا۔

    طیارہ پرواز کے کچھ دیربعد ہی گرکرتباہ ہوگیا۔ مصر کے وزیراعظم شیرف اسماعیل نے طیارہ گرنے کی تصدیق کی ہے اور بتایا ہے کہ یہ طیارہ سینا میں گر کر تباہ ہوا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے نے روسی اور مصری ائیر ٹریفک کنٹرولرز کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ طیارہ اچانک ریڈار سے غائب ہو گیا اور اطلاعات کے مطابق صحرائے سینا میں گر کر تباہ ہوا ہے۔

    روسی ہوا بازی کے حکام کا کہنا ہے طیارے کے پائلٹ نے طیارے کی تباہی سے چند لمحے قبل کنٹرول ٹاورکوپرواز کا روٹ تبدیل کرکے قاہرہ میں اترنے کی درخواست کی تھی۔ جائے حادثہ پرامدادی کارروائیاں جاری ہیں۔