Tag: ehtasab commission

  • ضیاءاللہ آفریدی کیخلاف اثاثوں کی چھان بین، الزام ثابت نہ ہوسکا

    ضیاءاللہ آفریدی کیخلاف اثاثوں کی چھان بین، الزام ثابت نہ ہوسکا

    پشاور : احتساب کمیشن نے خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر ضیاءاللہ آفریدی کیخلاف اثاثوں کی چھان بین کی فائل بند کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کرپشن کے الزام میں زیرحراست صوبائی وزیر ضیا اللہ آفریدی خلاف انکوائری ختم کردی گئی۔ احتساب کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ انکوائری کےدوران ضیاءاللہ آفریدی کے کسی قسم کے غیرقانونی اثاثے ثابت نہ ہوسکے۔

    احتساب کمیشن کے ذرائع کے مطابق ضیاءاللہ آفریدی کے منجمد بینک اکاؤنٹس بھی بحال کردیئے گئے ہیں اور ان کی ایک سال کی تنخواہ ان کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفرکردی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ انکوائری رپورٹ کے بعد ضیاءاللہ آفریدی کی ضمانت کے امکانات مزید روشن ہوگئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : تحریک انصاف کے وزیرِمعدنیات کرپشن کے الزام میں گرفتار

     

    واضح رہے کہ گزشتہ سال جولائی میں خیبرپختونخوا احتساب کمیشن نےتحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی ضیاءاللہ آفریدی کو کرپشن کے الزامات میں گرفتارکیا تھا۔

    گرفتاری کے بعد اعلیٰ قیادت نے انہیں معدنیات کی وزارت سے بھی فارغ کردیا تھا۔ ضیااللہ آفریدی پراختیارات کے ناجائز استعمال کرنےکےالزمات تھے۔

     

  • وفاقی حکومت نیا قومی احتساب کمیشن بنائے گی

    وفاقی حکومت نیا قومی احتساب کمیشن بنائے گی

    اسلام آباد : نواز لیگ نے اپنے منشور کے مطابق نیا احتساب کمیشن بنانے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نیا قومی احتساب کمیشن بنائے گی، حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ نیا کمیشن شفاف احتساب کے لئے بنایا جارہا ہے۔

    نیب کی کرپشن اور مالی معاملات میں گھپلوں کی تحقیقات پر حکمران جماعت ن لیگ سمیت دیگر سیاسی جماعتیں برہم ہیں، ن لیگ نے اپنے منشور کے مطابق نیا احتساب کمیشن بنانے کا اعلان کردیا۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر زاہد حامد نے ایوان کو بتایا کہ حکومت کو بیس سال سے زیر التوا مقدمات پر تشویش ہے۔ مقدمات میں غیر ضروری تاخیر ہو رہی ہے جن مقدمات میں تحقیقات مکمل نہیں ہوئیں انہیں جلد ختم کیا جائے۔

    زاہد حامد نے کہا کہ قانونی اصلاحات کے اگلے مرحلے میں نیب قوانین میں ترامیم کی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ احتساب غیرجانبدار ہونا چاہئیے اور کسی کا میڈیا ٹرائل نہیں ہو نا چاہئیے۔

    ایوان میں موجود حکومت اور اپوزیشن اراکین کا کہنا تھا کہ چا رچار سال مقدمات زیرسماعت رہتے ہیں اور کوئی فیصلہ نہیں ہوتا، اراکین اسمبلی نے بھی نیب قوانین میں اصلاحات کا مطالبہ کیا۔