Tag: eight killed

  • میانمار کی سب سے بڑی جیل دھماکوں سے لرز اٹھی، 8 افراد ہلاک

    میانمار کی سب سے بڑی جیل دھماکوں سے لرز اٹھی، 8 افراد ہلاک

    یانگون : میانمار کی سب سے بڑی جیل میں زور دار دھماکوں سے 8 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق وقفے وقفے سے ہونے والے دو دھماکے انسین جیل کے باہر اور داخلی حصے میں کیے گئے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق صبح کے وقت کئے گئے ان دھماکوں میں 3 جیلر اور 5 ملاقاتی ہلاک اور 10 افراد زخمی ہوئے۔

    دھماکے کے بعد علاقے کو سیکیورٹی حکام نے گھیرے میں لے لیا اور واقعے کی مزید تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

    واضح رہے کہ انسین جیل ملک کی سب سے بڑی جیل ہے اور اس میں تقریباً 10 ہزار قیدی موجود ہیں جن میں سے اکثریت سیاسی قیدیوں کی ہے۔

    میڈیا رپورٹس میں مزید بتایا گیا ہے کہ ابھی تک کسی بھی جماعت یا گروپ نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

  • روس کی یونیورسٹی میں فائرنگ، 8 افراد جاں بحق متعدد زخمی

    روس کی یونیورسٹی میں فائرنگ، 8 افراد جاں بحق متعدد زخمی

    ماسکو : روس کی پرم اسٹیٹ یونیورسٹی میں نامعلوم شخص نے فائرنگ کرکے 8 افراد کو ہلاک کردیا جب کہ چھ افراد زخمی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے شہر پرم میں واقعے یونیورسٹی میں نامعلوم شخص نے اچانک فائرنگ شروع کردی جس کے باعث متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

    واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے تاہم حملہ آور تاحال یونیورسٹی میں موجود ہیں جس سے متعلق سیکیورٹی فورسز کا خیال ہے کہ وہ یونیورسٹی کا ہی طالب علم ہے۔

    ملزم کی فائرنگ سے اب تک آٹھ افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں، کچھ طلبا نے اپنی جان بچانے کےلیے خود کو آڈیٹوریم کی عمارت میں بند کرلیا ہے جب کہ متعدد طلبا و طالبات نے کھڑیو سے کود کر اپنی جان بچائی۔

    واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہورہی ہے جس میں ایک شخص کو ہاتھ میں بندوق تھامے آگے کی جانب بڑھتے دیکھا جاسکتا ہے جب کہ دیگر ویڈیوز میں طالب علم جان بچاکر فرار ہوتے نظر آرہے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ تاحال ملزم گرفتار یا ہلاک نہیں ہوسکتا ہے اور نہ فائرنگ کی وجوہات کا علم ہوسکا ہے۔

  • امریکا میں فائرنگ : 6ایشیائی خواتین سمیت 8 افراد ہلاک

    امریکا میں فائرنگ : 6ایشیائی خواتین سمیت 8 افراد ہلاک

    اٹلانٹا : امریکا کے دو اہم مقامات پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے جس میں مسلح افراد نے اندھا دھند گولیاں مار کر خواتین سمیت8افراد کو ہلاک کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا میں دو مختلف مقامات اٹلانٹا اور شیروکی کاؤنٹی میں گزشتہ روز فائرنگ کے دو واقعات میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہوگئے، حملے کے شبے میں ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    اٹلانٹا اور اس سے تقریباً چالیس کلومیٹر دور شیروکی کاؤنٹی میں منگل کے روز ایک حملہ آور نے مساج پارلروں پر فائرنگ کرکے کم ازکم آٹھ افراد کو ہلاک کر دیا، مرنے والوں میں میں چھ ایشیائی خواتین شامل ہیں۔ پولیس نے مشتبہ حملہ آور کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    پولیس چیف راڈنی برائنٹ نے بتایا کہ اٹلانٹا میں فائرنگ کا یہ واقعہ سڑک کے دونوں طرف واقع دو مساج پارلروں میں پیش آیا۔ وہاں چار افراد ہلاک ہو گئے جب کہ ایک شخص زخمی ہوا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ پولیس کو شام چھ بجے فون پر ایک جگہ ڈاکہ زنی کی اطلاع ملی۔ جب پولیس موقع پر پہنچی تو وہاں تین خواتین کو مردہ پایا گیا۔

    پولیس چیف نے بتایا کہ ابھی  پولیس اس واقعہ کی ابتدائی تفتیش کر ہی رہی تھی کہ اسے سڑک کے دوسری طرف واقع ایک اور  جگہ سے فون کال موصول ہوئی، جہاں گولی لگنے سے ایک عورت کی موت واقع ہوگئی تھی اور ایک خاتون  زخمی ہوگئی تھی۔

    فائرنگ کا دوسرا واقعہ

    اس سے قبل تقریباً پانچ بجے شام کو ایکورتھ میں بھی ایک مساج پارلر میں فائرنگ میں پانچ افراد کو گولی مار دی گئی۔ ان میں سے دو کی موقع پر ہی موت ہوگئی جب کہ تین دیگر زخمیوں کو ہسپتال لے جایا گیا لیکن ان میں سے دو ہسپتال میں چل بسے۔

    شیروکی قصبے کے شیرف کے ترجمان کیپٹن جے بیکر نے کہا کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ اٹلانٹا اور شیروکی دونوں مقامات پر مساج پارلروں پر ہونے والے حملوں میں کوئی تعلق ہے یا نہیں۔

    ذرائع کے مطابق ان ہلاکت خیز حملوں کے سلسلے میں پولیس نے منگل کے روز ایک21 سالہ شخص کو گرفتار کیا ہے۔ اسے ان واقعات کے چند گھنٹے بعد جنوب مغرب جارجیا سے گرفتار کیا گیا۔

    شیروکی کاؤنٹی کے حکام نے اس گرفتاری کی تصدیق کی ہے تاہم حکام کا مزید کہنا ہے کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا متاثرین کو  نسلی امتیاز کی وجہ سے  گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔

  • مقبوضہ کشمیر:پولیس اور مظاہرین میں‌ جھڑپیں، 8افراد ہلاک، متعدد زخمی

    مقبوضہ کشمیر:پولیس اور مظاہرین میں‌ جھڑپیں، 8افراد ہلاک، متعدد زخمی

    سری نگر:انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں نوجوان علیحدگی پسند کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔

    یہ مظاہرے جمعے کو انڈین سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں جنوبی کشمیر کے علاقے کوکر ناگ میں عسکریت پسند تنظیم حزب المجاہدین کے 25 سالہ رہنما برہان وانی کی ہلاکت کے بعد شروع ہوئے۔

    کشمیر کی خفیہ پولیس کے سربراہ ایس ایم سہائے کے مطابق اس ہلاکت کے بعد پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال کے دوران آٹھ مظاہرین پولیس اور نیم فوجی اہلکاروں کی جوابی کارروائی میں مارے گئے جبکہ حالات پر قابو پاتے ہوئے 96 پولیس اور نیم فوجی اہلکار زخمی ہوگئے۔

    مختلف مقامات پر مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کی وجہ سے 70 افراد زخمی ہوگئے جن میں سے متعدد کی حالات تشویش ناک ہے۔پرتشدد مظاہروں کی یہ لہر جمعہ کی شام برہان وانی کی لاش کوکر ناگ سے ان کے آبائی قصبہ ترال منتقل کرتے ہوئے پھیلی۔

    ترال میں سنیچر کی صبح ہزاروں لوگوں نے برہان کی نماز جنازہ میں شرکت کی جس کے بعد پولیس ذرائع نے اعتراف کیا کہ چالیس ہزار افراد نے برہان کے جنازے میں شرکت کی۔علاوہ ازیں سری نگر، کولگام، اننت ناگ، شوپیان، پلوامہ، سوپور، بانڈی پورہ اور سرینگر کے سینکٹروں مقامات پر لوگوں نے برہان کے حق میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کی۔

    شہروں اور قصبوں میں ناکا بندی ہے، انٹرنیٹ سروس معطل ہے اور موبائل فون کے رابطے معطل ہیں۔ اندرونی ریل سروس معطل کی گئی اور جامعات و کالجوں کے امتحانات ملتوی ہوگئے ہیں۔

    یاد رہے کہ برہان وانی سال 2010ء کی عوامی تحریک کے بعد سے روپوش تھے اور بعد میں انھوں نے 25 سال سے سرگرم مسلح گروپ حزب المجاہدین میں شمولیت اختیار کرلی تھی اُس وقت ان کی عمر محض 15 سال تھی۔چند سال قبل برہان نے اپنے 10 ساتھیوں کے ہمراہ فوجی وردی میں مسلح ہو کر سوشل میڈیا پر تصاویر پوسٹ کیں۔

    انھوں نے کچھ عرصہ قبل ایک ویڈیو پیغام میں پولیس اور فوج کے ٹھکانوں پر حملوں کی دھمکی دی تھی تاہم یہ واضح کیا تھا کہ ہر سال لاکھوں کی تعداد میں کشمیر آنے والے ہندو یاتری مسلح گروپوں کا ہدف نہیں۔

    پولیس کے مطابق برہان کے 11 نفری گروپ میں سے طارق پنڈت نامی شدت پسند نے پہلے ہی ہتھیار ڈال دیے ہیں جبکہ برہان سمیت کم از کم آٹھ دیگر کو مختلف جھڑپوں کے دوران ہلاک کیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ جنوبی کشمیر کے جنگلوں میں اب حزب المجاہدین کے ایک اور کمانڈر صدام پڈر اور ان کے ایک ساتھی سرگرم ہیں جبکہ پوری وادی میں پونے دو سو مسلح شدت پسند موجود ہیں جن میں سے 57 غیرملکی ہیں۔