اسلام آباد: الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں انتخابات کے لیے پولیس کے علاوہ 3 لاکھ 53 ہزار سیکیورٹی اہلکار درکار ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدرات الیکشن سیکیورٹی سے متعلق ہونے والے اجلاس میں اداروں کو الیکشن کمیشن کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ دونوں صوبوں میں پولیس کے علاوہ 3 لاکھ 53 ہزار سیکیورٹی اہلکار درکار ہوں گے، صوبہ پنجاب میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 2 لاکھ 97 ہزار اہلکار درکار ہوں گے۔
بریفنگ کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ میں پولیس کے علاوہ 56 ہزار مزید اہلکار درکار ہوں گے۔
دونوں صوبوں میں تقریباً 67 ہزار پولنگ اسٹیشنز قائم کیے جائیں گے، پنجاب میں 52 ہزار اور پختونخواہ میں 15 ہزار پولنگ اسٹیشن قائم ہوں گے۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ ڈی آر اوز انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز کی نشاندہی کریں گے، انتہائی حساس پولنگ اسٹیشن میں دیگراداروں کے اہلکار درکار ہوں گے۔
لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے دو صوبوں کے بجائے پورے ملک میں عام انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ زمان پارک لاہور میں کارکنان سے خطاب میں انہوں نے مہنگائی اور دیگر مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میں قاتلانہ حملہ کرنے والوں کو معاف کرنے کیلئے تیار ہوں۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ اپنے خطاب میں کہا کہ جب سے ہماری حکومت ہٹائی گئی تب سے باربار کہتا رہا ہوں کہ شفاف انتخابات کرائے جائیں بصورت دیگر ملک مسلسل نیچے جاتا رہے گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ صرف دو صوبوں میں 60فیصد کے بجائے پورے ملک میں صاف و شفاف ایک ساتھ عام انتخابات کرائے جائیں، نئی حکومت کے آنے سے ملک میں سیاسی استحکام آئے گا معیشت بھی مستحکم ہوجائے گی۔
اپنے اوپر قاتلانہ حملہ کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ اس کی پیچھے کون ہے؟ ایک پلان انسان بناتا ہے ایک پلان اللہ بناتا ہے میں اس کا شکرگزارہوں، انہوں نے کہا کہ میں نے دو مہینے پہلے بتا دیا تھا کہ مجھ پر قاتلانہ حملہ ہونے والا ہے، مجھے پتا ہے اس کے پیچھے کون ہے، یں اسے معاف کرنے کو تیار ہوں۔
انہوں نے دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میں ان لوگوں کو30سال سے جانتا ہوں یہ ملکی معیشت کو نہیں سنبھال سکیں گے کیونکہ جب تک سیاسی استحکام نہیں آئے گا معاشی بہتری بھی نہیں ہوسکے گی۔
عمران خان نے 25مئی کو مظاہرین پر کی جانے والی پولیس شیلنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کون سا پولیس کیخلاف ایکشن لیا تھا جس پر نہتے شہریوں پر آنسو گیس کے شیل پھینکے گئے؟ اس دن سے ہمارے کارکنوں پر مسلسل ایف آئی آر کاٹی جارہی ہیں، کارکنوں کو جیلوں میں ڈالا، پھر وہ نکلے تو کچہریوں میں چکر لگوائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے دور حکومت میں اپوزیشن کے 3لانگ مارچ ہوئے لیکن ہم نے کسی کے خلاف ایف آئی آر نہیں کاٹیں اور نہ ہی کوئی پولیس ایکشن ہوا، ملکی تاریخ میں کبھی میں نے ایسی سختی نہیں دیکھی جو ہمارے ساتھ کی گئی۔ یہ سب صرف اور صرف ہمیں ڈرانے اور دھمکانے کیلئے کیا گیا۔
شہید صحافی ارشد شریف کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے افسردگی کے ساتھ کہا کہ ارشد کے ضمیر کی کوئی قیمت نہیں تھی وہ محب وطن پاکستانی تھا، ارشد شریف کے ساتھ جو کچھ کیا گیا قوم وہ بات کبھی نہیں بھولے گی، طاقتور لوگوں نے منصوبہ بندی کرکے مجھے بھی قتل کرنے کی کوشش کی تھی۔
انتخابات کی تیاری کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ دو ہفتے تک تمام حلقوں کے امیدواروں کو ٹکٹ دے دوں گا، جن لوگوں کو ٹکٹ نہیں ملیں گے انہیں بلدیاتی الیکشن میں ٹکٹ دیں گے، اگلے ہفتے انتخابی مہم کا پہلا جلسہ کرررہا ہوں، ٹکٹ نہ ملنے پر جو مخالفت میں کھڑا ہوگا اسے پارٹی سے نکال دوں گا۔
الیکشن کی تاریخ نہ دینے پر آخر میں سپریم کورٹ نے ایکشن لیا، آج ساری قوم اس کی شکر گزار ہے کہ سپریم کورٹ نے آئین کی حفاظت کی، آج پاکستان کے حالات دیکھیں، دشمن بھی ملک سے وہ نہ کرے جو ان پی ڈی ایم کی جماعتوں نے کیا، ملک کی تاریخ میں اتنی مہنگائی پہلے کبھی نہیں آئی، پٹرول 150 سے268روپے اور ڈیزل 114سے280روپے لیٹر ہوگیا۔ ان کا صرف ایک مقصد تھا کہ اپنے خلاف کرپشن کے کیسز معاف کرالیں۔
اسلام آباد : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے، موجودہ حکومت کی مشکلات، عام انتخابات اور مریم نواز کے حوالے سے اپنے روایتی انداز میں خیالات کا اظہار کیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹز میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے شہباز شریف کو مشورہ دیا کہ وہ قومی اسمبلی بھی توڑ دیں اور پورے ملک میں مکمل الیکشن کروائیں،13جماعتیں اس وقت شدید ٹوٹ پھوٹ اورخلفشار کا شکار ہیں، اچھا ہے الیکشن کروالیں، ن لیگ کا لاہورمیں ہی برا حال ہوجائے گا۔
شیخ رشید نے کہا کہ امید ہے کہ موجودہ ملکی حالات 15،10دنوں میں بہتر ہوجائیں گے، ان کو آخری وارننگ جائے گی پھر ان کی امیدیں ٹوٹ جائیں گی، ہمارے لوگ سامراج کو زیادہ اہمیت دے رہے ہیں، سمجھ رہے ہیں کہ ہمیں زیادہ خیرات مل جائے گی، اب 98،97والا ماحول نہیں رہا کہ سپریم کورٹ پرحملہ ہوجائے، افواج اپنا رول ادا کریں گی۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی سیکیورٹی کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ عمران خان کو عدالت بلایا جاتا ہے جبکہ ان پر حملہ کرنے والوں کو ویڈیو لنک کی سہولت دی جارہی ہے، عمران خان نے مجھ سے کہا ہے کہ ان میں میرا مقابلہ کرنے کی ہمت نہیں ہے، یہ لوگ مجھے نااہل یا ختم کروانا چاہتے ہیں۔
مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کے گوجرانوالہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کے درعمل میں انہوں نے کہا کہ مریم بی بی یہ کوشش کریں گی پھر کوئی آڈیو ویڈیو آجائے لیکن لیک ویڈیو آڈیو نا کوئی سن رہا ہے نہ دیکھ رہا ہے۔
سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے پر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے بہت بڑا کام کیا ہے، یہ کام آسان نہیں تھا، 2ججز نے بھی یہ کہا ہے کہ 90دن میں الیکشن ہونے چاہئیں، اگر انہیں عقل ہے تو پنجاب کے پی اور قومی اسمبلی کے الیکشن ساتھ کرادیں۔
ملکی معیشت کی بدحالی کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کی نااہلی کی وجہ سے آئی ایم ایف سے ڈیل مکمل نہیں ہوئی اور شرح سود20فیصد تک ہوگئی، انہوں نے بتایا کہ اسحاق ڈار کی سیاست میں پہلی انٹری میرے ساتھ ہی ہوئی تھی ، وہ اس وقت اتفاق فاؤنڈری کے منشی تھے، پرویز مشرف کو اسحاق ڈار کی وجہ سے آئی ایم ایف کو جرمانہ ادا کرنا پڑا تھا۔
موجودہ پی ڈی ایم حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ یہ تھک چکے ہیں، پی ڈی ایم میں پھوٹ پڑچکی ہے، ان لوگوں کو قومی اسمبلی کے امیدوار نہیں مل سکیں گے، یہ لوگ سوچ کے آئے تھے کہ دو سال لگالیں گے لیکن ملک ان کے گلے پڑگیا ہے، ان کی وجہ سے ریاست داؤ پر لگی ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج کل مولانا فضل الرحمان مجھے کچھ بدلا ہوا سا نظرآرہا ہے، اس نے ساری پارٹی کوغرق کردیا، فضل الرحمان اس باپ کا بیٹا ہے جس نے ذوالفقارعلی بھٹو جیسے لیڈر کو اس کے دورعروج میں شکست دی تھی۔
اسلام آباد : تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ انتخابات کے نام پر رانا ثناء اینڈ کمپنی کو پسینے کیوں آرہے ہیں؟
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کا عوام پراعتماد برقرار ہے وہ اپنی حکومتیں تحلیل کرکے انتخابات میں جارہے ہیں۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ گھوڑا بھی ہے اور میدان بھی، انتخابات کےعلاوہ کوئی اور طریقہ ملک میں سیاسی استحکام نہیں لاسکتا، آئیے انتخابات کی طرف بڑھیں۔
انتخابات کے نام پر رانا ثنااللہ اینڈ کمپنی کو پسینے کیوں آ رہے ہیں، عمران خان کا عوام پر اعتماد ہے کہ اپنی حکومتیں تحلیل کر کے انتخابات میں جا رہے ہیں گھوڑا بھی ہے اور میدان بھی انتخابات کے علاوہ کوئ اور طریقہ ملک میں سیاسی استحکام نہیں لا سکتا آئیے انتخابات کی طرف بڑھیں https://t.co/nYeQ1VJ0as
فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کل859نشستوں پر براہ راست انتخابات ہوتے ہیں، تحریک انصاف کے استعفوں کے نتیجے میں قومی اسمبلی کی123نشستیں خالی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کی297نشستوں، کے پی کی115نشستوں پر انتخابات ہوں گے جبکہ سندھ اسمبلی کی26 اور بلوچستان کی دو یعنی 563نشستوں پر انتخابات ہوں گے۔
لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جب تک الیکشن نہیں ہوں گے ہماری تحریک چلتی رہے گی، آج پاکستان میں قانون کی بالادستی نہیں۔
یہ بات انہوں نے حقیقی آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ کیا پاکستان اس لیے بنا تھا کہ اس کا وزیرداخلہ 18قتل کرنے والا قبضہ مافیا ہو اور مفرور مجرم لندن میں بیٹھ کر ملک کے فیصلے کرے۔
انہوں نے کہا کہ باپ بیٹے کو سزا ہونے والی تھی تو ایک وزیراعظم اور دوسرا وزیر اعلیٰ بن گیا، ہم کبھی ان چوروں کو تسلیم نہیں کریں گے، کیا اس ملک کا مستقبل ان ڈاکوؤں کے ہاتھ میں ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری30 سال سے ملک کو لوٹ رہا ہے، اس کیخلاف جعلی اکاؤنٹس کے کیسز ہیں، اسحاق ڈار وزیرخزانہ بن گیا جس نے مجسٹریٹ کے سامنےمنی لانڈرنگ کا اعتراف کیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ جب تک عام انتخابات نہیں ہوں گے ہماری تحریک یونہی چلتی رہے گی، میں نے26سال سیاسی جدوجہد کی ہے، میچ ختم ہونے سے پہلے ہی کپتان کو پتہ چل جاتا ہے کہ اب اگلی ٹیم جیت نہیں سکتی، ہم پاکستان کا میچ اللہ کے فضل سے ہم جیت چکے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ اسلام آباد میں جو بیٹھے ہیں ان کے پلے کچھ نہیں، حقیقی آزادی مارچ دیکھ کراسلام آباد میں بیٹھےلوگوں کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں، مجھے پہلی مرتبہ پاکستان میں حقیقی آزادی نظرآرہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج پاکستانیوں کی بڑی تعداد بیرون ملک نوکریوں کیلئے جاتی ہے وہ بیرون ملک اس لیے جاتے ہیں کیونکہ وہاں قانون کی بالادستی ہے لیکن آج پاکستان میں قانون کی بالادستی نہیں۔
صحافیوں کو دھمکیاں کون دیتا ہے، وہ کون لوگ ہیں جو چاہتے ہیں کہ اس ملک میں میڈیا آزاد نہ رہے اور عوام کو قید کرکے آزادی چھیننا چاہتے ہیں چار صحافی اب تک ملک سے باہر چلے گئے ہیں۔
کراچی : صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا ہے کہ انتخابات میں مخالفین کا اتحاد پاش پاش ہوگیا، پیپلز پارٹی نے ریکارڈ کامیابی حاصل کی۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پی پی نے سندھ کے بلدیاتی انتخابات میں مخالفین کوعبرتناک شکست دی، مخالفین نے جتنے بھی اتحاد بنائے وہ تمام پاش پاش ہوگئے۔
ایک سوال کے جواب میں شرجیل انعام میمن نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات پرامن ہوئے تاہم بدامنی کے صرف ایک دو واقعات پیش آئے۔
انہوں نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان بتائے کن کن پولنگ اسٹیشنز پر دھاندلی ہوئی، ان پر دوبارہ پولنگ کروالیتے ہیں، دو چار واقعات کو بنیاد بنا کر پورے انتخابی عمل کو دھاندلی زدہ نہیں قرار دیا جاسکتا۔
صوبائی وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے ساتھ کیے گئے معاہدے پر قائم ہیں، ہم ایم کیو ایم کو منالیں گے۔ شرجیل میمن نے کہا کہ اگر ایم کیو ایم کہتی ہے وہ حکومت چھوڑ کر جائے گی تو ہم ان کو جانے نہیں دیں گے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ لاڑکانہ میں پی پی نے چاروں ٹاؤنز، ڈسٹرکٹ کونسل میں تاریخی فتح حاصل کی، لاڑکانہ کےعوام نے بھٹو دشمن تمام قوتوں کا بوریا بسترگول کردیا۔
شرجیل میمن نے کہا کہ لاڑکانہ میں تاریخی فتح کے بعد میئر، ڈسٹرکٹ کونسل کا چیئرمین پی پی کا ہوگا، سندھ کےعوام نے پی ٹی آئی، جی ڈی اے ودیگر مخالف جماعتوں کا صفایا کردیا۔
لاہور: پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کا نوٹیفکیشن عدالت میں چیلنج کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کا نوٹیفکیشن چیلنج کردیا گیا ہے، صدر لاہور ہائیکورٹ بار سردار اکبر ڈوگر کی جانب سے درخواست دائر کی گئی ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ مقامی انتخابات کا شیڈول غیر قانونی طور پر جاری کیا گیا، لوکل گورنمنٹ آرڈیننس دو ہزار اکیس کی مدت چھ ماہ ہے جو دس جون کو پوری ہورہی ہے الیکشن کمیشن سرکاری رزلٹ چودہ جون کو جاری کرے گا جو آرڈیننس کی مدت پوری ہونے کے بعد جاری ہوگا جو غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت فوری طور پر الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری انتخابات کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے، جس پر چیف جسٹس نے بلدیاتی انتخابات کے خلاف درخواست پر دو رکنی بینچ تشکیل دے دیا ہے، جسٹس شجاعت علی خان اور جسٹس شاہد جمیل پر مشتمل بینچ تشکیل دیا دو رکنی بینچ 25اپریل سے کیس کی سماعت کرے گا۔
ڈھاکہ : بنگلہ دیش میں ہونے والے مقامی انتخابات کے 5 ویں مرحلے میں پیش آنے والے تشدد کے واقعات میں10 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق انتخابات کے دوران تشدد کے واقعات میں 6 افراد ووٹوں کی گنتی کے دوران4 افراد ہلاک اور کثیر تعداد میں افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
دوسری طرف بنگلہ دیش کے انتخابی حکام نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ چند واقعات کے علاوہ ملک بھر میں انتخابات پُر امن رہے۔
انتخابی کمیشن کے سیکرٹری ہمایوں کبیر خانداکر نے تمام سیاسی جماعتوں سے حالیہ انتخابی نتائج کو قبول کرنے کی اپیل کی ہے۔
واضح رہے کہ مرکزی حزب اختلاف پارٹی بی این پی نے انتخابات کا بائیکاٹ کردیا تھا۔ پارٹی کا مؤقف تھا کہ ملک کے غیرموافق انتخابی ماحول نے انتخابات میں منصفانہ شرکت کے راستے میں رکاوٹ کھڑی کی ہے۔
اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ کیلئے اگر مگر کی جنگ جاری ہے، انتخاب کیلیے چھوٹی جماعتوں کے ووٹ کو بڑی اہمیت حاصل ہے، حکومت اور اپوزیشن کے درمیان رسہ کشی عروج پر پہنچ گئی، دونوں نے اپنے اپنے امیدواروں کا اعلان کردیا۔
چیئرمین سینیٹ کون بنے گا ؟ صادق سنجرانی یا یوسف رضا گیلانی ؟ اس کا فیصلہ آج بعد نماز جمعہ خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہوگا۔
مختلف جماعتوں کے سینیٹرز کی تعداد کے حساب سے حکمران جماعت تحریک انصاف سینیٹ کی ستائیس نشستوں کے ساتھ سر فہرست ہے۔
اتحادی جماعتوں کے شامل سینیٹرز میں بلوچستان عوامی پارٹی کے12 ایم کیو ایم3 مسلم لیگ ق اور فنکشنل کے ایک ایک سینیٹرز سمیت4آزاد سینیٹرز کی حمایت بھی حاصل ہے، اس طرح حکومتی اتحاد کے مجموعی سینیٹرز کی تعداد اڑتالیس بنتی ہے۔
دوسری جانب اپوزیشن اتحاد کے سینیٹرز کی تعداد مفرور اسحاق ڈار سمیت ویسے تو باون ہے لیکن خفیہ رائے شماری میں اکاون ہی موجود ہوں گے۔
اپوزیشن کی اتحادی جماعتوں میں پیپلزپارٹی کے21، ن لیگ کے18، جے یو آئی کے5 جبکہ عوامی نیشنل پارٹی، نیشنل پارٹی، پختونخوامیپ کے دو، دو سینیٹرز شامل ہیں، بلوچستان نیشنل پارٹی کا ووٹ بھی اپوزیشن کیلئے کافی اہمیت کا حامل ہے۔
تجزیہ نگاروں کے مطابق ایوان بالا میں جیت کے لیے اکیاون ووٹ درکارہوں گے، چئیرمین سینیٹ کی دوڑ میں بظاہر اپوزیشن کا پلہ بھاری نظر آتا ہے لیکن ایسے میں جماعت اسلامی کا ایک ووٹ بھی بڑی اہمیت رکھتا ہے۔
کمپالا : افریقی ملک یوگنڈا نے فیس بک اور میسجنگ ایپس سمیت دیگر سوشل میڈیا سائٹس پر پابندی عائد کردی، حکومت نے یہ اقدام شفاف صدارتی انتخابات کے انعقاد کیلئے کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یوگنڈا کی حکومت نے متعلقہ محکمے کو حکم جاری کیا ہے کہ سوشل میڈیا ایپس یعنی فیس بک، واٹس ایپ، وائبر، ٹوئٹر اور دیگر کو فوری طور پر بند کردیا جائے۔
یوگنڈا حکومت کا یہ اقدام ملک میں دو دن بعد ہونے والے صدارتی انتخابات کے حوالے سے ہے تاکہ اس موقع پر سوشل میڈیا کو کسی قسم کی مہم کیلئے استعمال نہ کیا جاسکے۔
خبر کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم صدارتی انتخابات سے قبل انتخابی مہم کے لئے استعمال کیے جارہے تھے۔ گزشتہ روز صارفین نے شکایت کی تھی کہ وہ فیس بک اور واٹس ایپ تک رسائی حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یوگنڈا کی وزارت مواصلات کی ریگولیٹری اتھارٹی نے انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیز کو بھیجے گئے ایک خط میں انہیں آئندہ اطلاع تک سوشل میڈیا پلیٹ فارم اور میسجنگ کی تمام ایپس کو بلاک کرنے کا حکم دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوگنڈا میں 23.6 ملین سے زائد افراد کے پاس موبائل فونز ہیں جن میں 17 ملین افراد انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں۔