Tag: election 2018

  • اقتدار سے محرومی کی تلخی مولانا فضل الرحمان کے لہجے میں آگئی، الیکشن پر پھر کڑی تنقید

    اقتدار سے محرومی کی تلخی مولانا فضل الرحمان کے لہجے میں آگئی، الیکشن پر پھر کڑی تنقید

    پشاور : اقتدار سے دوری مولانا فضل الرحمان کے سینے پر سانپ بن کر لوٹنے لگی، ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو مہلت دینا جعلی الیکشن تسلیم کرنے کے مترادف ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق عام انتخابات میں شکست کے بعد جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو اقتدار سے دوری برداشت نہیں ہورہی۔

    پشاور میں علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وہ حالیہ شفاف ترین الیکشن کو جعلی قرار دے کر موجودہ منتخب حکومت گرانے کیلئے مچلتے نظر آئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو مہلت دینا جعلی الیکشن تسلیم کرنے کے مترادف ہوگا، اپوزیشن کی بڑی جماعتوں نے ان کا ساتھ چھوڑا تو اب وہ شکوے شکایتوں پر اتر آئے۔

    صدارتی انتخاب میں شکست کھانے والے مولانا اس وقت سیاسی طور پر تنہائی کا شکار ہیں، ان کو پی ٹی آئی ایک بلا نظر آنے لگی، انہوں نے ایک رٹ لگا رکھی ہے کہ الیکشن جعلی ہیں، الیکشن غلط ہیں، حالانکہ انہوں نے اسی حکومت کا حصہ بننے کیلئے صدارتی انتخاب میں بھی حصہ لیا تھا جس میں انہیں بری طرح شکست ہوئی۔

    واضح رہے کہ ساری دنیا پی ٹی آئی کی نئی حکومت کے ساتھ ہے لیکن مولانا کو تو یہ عالمی سازش دکھائی دے رہی ہے، مسلسل اقتدار میں رہنے والے مولانا فضل الرحمان کو شاید اقتدار سے کچھ دن بھی باہر رہنا گوارا نہیں ہے۔

  • پرویزخٹک کی سربراہی میں انتخابی دھاندلی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا دوسرا اجلاس آج ہوگا

    پرویزخٹک کی سربراہی میں انتخابی دھاندلی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا دوسرا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد : وزیر دفاع پرویزخٹک کی زیر صدارت انتخابی دھاندلی سےمتعلق پارلیمانی کمیٹی کا دوسرااجلاس آج ہوگا، جس میں کمیٹی کے ٹی او آرز طے کئے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مبینہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی پارلیمانی کمیٹی کا دوسرااجلاس آج ہوگا، اجلاس پرویزخٹک کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ڈھائی بجے ہوگا۔

    اجلاس میں کمیٹی کے ٹی او آرز طے کئے جائیں گے جبکہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لیے ذیلی کمیٹی بنانے پر بھی غورہوگا۔

    یاد رہے 7 نومبر کو انتخابی دھاندلی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوا تھا ، جس میں وفاقی وزیر پرویز خٹک کو پارلیمانی کمیٹی کا چیئرمین منتخب کر لیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں :  پرویز خٹک الیکشن میں مبینہ دھاندلی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین منتخب

    اجلاس میں سب کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور سب کمیٹی کے لئے تین تین نام فائنل کیےگئے جب کہ ایک ایک نام پر مشاورت ہونا تھی۔

    حکومتی کی جانب سے شیریں مزاری، شفقت محمود، طارق بشیرچیمہ کے نام سامنے آئے جبکہ اپوزیشن نے رانا ثنا اللہ، نوید قمر، حاصل بزنجوکے نام فائنل کیے۔

    یاد پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی طرف سے پی ٹی آئی کی حکومت پر دھاندلی کے الزامات مسلسل لگتے آ رہے ہیں اور اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے دھاندلی کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا ۔

    حکومت نے اس ضمن میں اپوزیشن کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے ایک پارلیمانی کمیٹی بنانے کا اعلان کیا تھا۔

    جس کے بعد عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تحریک قومی اسمبلی میں پیش کی گئی تھی ، پارلیمانی کمیشن بنانے کی تحریک وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پیش کی تھی اور کہا تھا ہم شفافیت کے قائل ہیں، انتخابات کی شفافیت کے لیے سب کچھ عوام کے سامنے رکھنے کو تیار ہیں۔

    مزید پڑھیں : عمران خان کا خطاب ، دھاندلی الزامات کی تحقیقات کی پیش کش

    واضح رہے وزیرِ اعظم عمران خان اپنی پہلی تقریر میں کہہ چکے ہیں کہ وہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے تیار ہیں جبکہ تحریکِ انصاف کی حکومت نے پارلیمانی کمیٹی کی سربراہی اپنے پاس رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    عمران خان نے کہا کہ آج چند سیاسی جماعتیں کہہ رہی ہیں کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے، جو مطالبات ہیں، انھیں پورا کریں گے ،سمجھتا ہوں، پاکستان کےسب سےشفاف الیکشن ہوئےہیں، البتہ اپوزیشن کےجوبھی خدشات ہیں،دھاندلی کاجہاں بھی الزام لگاوہاں پرتحقیقات کے لئےتیارہیں۔

  • بیرونِ ملک مقیم پاکستانی کس طرح ووٹ کاسٹ کریں گے

    بیرونِ ملک مقیم پاکستانی کس طرح ووٹ کاسٹ کریں گے

    حکومتِ پاکستان اورالیکشن کمیشن آف پاکستان نے ملک کی انتخابی تاریخ میں پہلی بار سمندر پار مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا ہے جس کے بعد وہ اپنے حقِ رائے دہی کا استعمال کرسکیں گے۔

    بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ووٹنگ کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ووٹنگ پینل متعارف کرایا گیا ہے ، جس پر رجسٹریشن کرانے کے اہل وہی افراد تھے ، جن کے پاس موثر نائیکوپ ( بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کا شناختی) کارڈ ہو، ان کے پاس پاکستان کا پاسپورٹ ہو اور وہ مذکورہ حلقے کے رجسٹرڈ ووٹر بھی ہوں۔

    آن لائن ووٹنگ کی سہولت سے استفادہ حاصل کرنے والے پاکستانی 14 اکتوبر 2018 کو پاکستانی وقت کے مطابق صبح آٹھ بجے سے شام 5 بجے تک اپناحق ِ رائے دہی استعمال کرسکیں گے۔

    آئی ووٹنگ

    اس سلسلے میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے رجسٹریشن کرانے والے ووٹرز کو ان کا الیکٹرانک ووٹر کارڈ بھی ای میل کے ذریعے ارسال کیا جارہا ہے ، جن ووٹرز کو اپنا ووٹر کارڈ موصول نہیں ہوا ہے، وہ باقاعدگی سے اپنا ای میل چیک کرتے رہیں کہ الیکشن والے دن ووٹنگ کے لیے الیکٹرانک ووٹر کارڈ کا ہونا لازمی ہے۔

    جن لوگوں کو ووٹر کارڈ نہ ملے وہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی اوورسیز ووٹنگ کی ویب سائٹ کے ذریعے یا پھر ہیلپ لائن نمبر( 99887725292+)کے ذریعے پاکستانی وقت کے مطابق 9 سے 5 کے درمیان رابطہ کرسکتے ہیں۔

    یا درہے اس وقت بیرونِ ملک مقیم پاکستانی شہریوں کی تعداد لاکھو ں میں ہے ۔ سب سے زیادہ پاکستانی عرب ممالک میں مقیم ہیں جبکہ دوسرے نمبر پر برطانیہ ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اس وقت 60 لاکھ سے زائد پاکستانی شہری ملک سے باہر ہیں۔

  • ضمنی انتخابات 2018: امید واروں کے لیے ضابطہ اخلاق جاری

    ضمنی انتخابات 2018: امید واروں کے لیے ضابطہ اخلاق جاری

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ملک میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کردیا ہے، پاک فوج اورعدلیہ کے خلاف ہرزہ سرائی پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ ضابطہ اخلاق 61 نکات پر مشتمل ہے جس کے تحت صدر،وزیراعظم،گورنر،رکن قومی وصوبائی اسمبلی حلقےکادورہ نہیں کرسکیں گے۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کے تحت اسپیکر،ڈپٹی اسپیکرز،چیئرمین وڈپٹی سینیٹ کے بھی حلقوں میں دورےپرپابندی رہے گی جبکہ وزرائےاعلیٰ اور دیگر وزراء بھی انتخابی حلقے کادورہ نہیں کرسکیں گے۔ ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ بلدیاتی نمائندوں پر بھی انتخابی مہم میں حصہ لینے پر مکمل پابندی عائد ہے اور انتخابی مہم پولنگ کے دن سے 48گھنٹے قبل ختم ہوجائے گی۔

    یہ بھی کہا گیا ہے کہ افواج پاکستان اوراعلیٰ عدلیہ کےخلاف ہرزہ سرائی پرپابندی ہوگی ۔ پولیس اورضلعی انتظامیہ سےمل کرعملدرآمد یقینی بنائیں گے اور مانیٹرنگ ٹیمیں خلاف ورزیوں پر فوری کارروائی کی مجازہوں گی۔

    ضمنی انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کو پابند کیا گیا ہے کہ انتخابی اخراجات مقررہ حدسےزائدنہیں ہونےچاہئیں،انتخابی مہم میں تشہیری بینرمقررہ سائزسےتجاوز نہ کریں۔ انتخابی ریلی کی اجازت ضلعی انتظامیہ سےلینالازمی قرار دیا گیا ہے جبکہ کار ریلی پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    سیاسی جماعتوں کےلیے تیار ضابطہ اخلاق کے مطابق انتخابات میں مذہب،نسل،ذات کی بنیاد پر الیکشن میں حصہ لینے کی مخالفت نہیں کی جاسکے گی۔انتخابات میں شامل سیاسی جماعتیں کسی ایسے رسمی یاغیررسمی معاہدے کا حصہ نہیں بنیں گے جس میں خواتین کو ووٹ کےحق سے محروم رکھاجائے۔

  • الیکشن میں مبینہ دھاندلی: اپوزیشن کے احتجاج میں اہم رہنماؤں کی عدم شرکت کا امکان

    الیکشن میں مبینہ دھاندلی: اپوزیشن کے احتجاج میں اہم رہنماؤں کی عدم شرکت کا امکان

    اسلام آباد : عام انتخابات 2018میں نتائج کے خلاف اپوزیشن جماعتوں نے آج  احتجاج کا فیصلہ کرلیا، کارکنوں کو پہنچنے کی ہدایت تو کردی گئی لیکن بلاول بھٹو اور سراج الحق احتجاج میں شریک نہیں ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن الائنس نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کیخلاف الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کا فیصلہ کرلیا جس کیلئے اپوزیشن رہنماؤں نے حکمت عملی مرتب کرلی ہے۔

    اس سلسلے میں ن لیگ، پیپلزپارٹی اوردیگر جماعتوں نے رابطے تیز کردیئے ہیں، ان جماعتوں کی جانب سے اپنے کارکنان کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ آج صبح گیارہ بجے الیکشن کمیشن کے سامنے پہنچ جائیں۔

    دوسری جانب احتجاج سےنمٹنے کیلئے اسلام آباد کے ریڈ زون میں سیکیورٹی سخت کرنے کیلئےضروری اقدامات کرلیے گئے ہیں، چیف الیکشن کمیشن نے چیف کمشنر اسلام آباد کو طلب کرکے ضروری ہدایت دیں۔

    چیف کمشنر اسلام آباد اور ایس پی آپریشنز نے سیکریٹری الیکشن کمیشن سے ملاقات کی ہے، چیف الیکشن کمیشن نے ہدایات دی ہیں کہ الیکشن کمیشن کی سیکیورٹی یقینی بنائی جائے۔

    ذرائع انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اپوزیشن قیادت کو الیکشن کمیشن تک جانے دیا جائے گا جبکہ کارکنوں کو ریڈ زون میں جانے کی اجازت نہیں ہوگی، ریڈ زون میں پولیس تعینات ہوگی، رینجرز بھی الرٹ رہے گی۔

    دریں اثناء اپوزیشن کے احتجاج کے حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ احتجاج ہونے سے پہلے ہی غیر یقینی کی کیفیت پائی جارہی ہے، ذرائع کے مطابق جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے مطاہرے میں شرکت سے معذرت کرلی ہے، ان کی جگہ جماعت اسلامی دیگر رہنما نمائندگی کریں گے۔

    مزید پڑھیں: اپوزیشن جماعتیں 8 اگست کو الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج پر متفق

    علاوہ ازیں پیپلز پارٹی کے رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی کل کے احتجاج میں شریک نہیں ہوں گے، ان کی جگہ پیپلزپارٹی کی لیڈر شپ احتجاج میں شریک ہوگی۔

    ، ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر احتجاج کسی معنی خیز مرحلے میں داخل ہوگیا تو قیادت شرکت کرے گی، الیکشن میں آر ٹی ایس کی ناکامی الیکشن کمیشن کی بڑی ناکامی ہے۔

  • این اے 230 بدین : دوبارہ گنتی میں بھی جی ڈی اے کی ڈاکٹرفہمیدہ مرزا کامیاب قرار

    این اے 230 بدین : دوبارہ گنتی میں بھی جی ڈی اے کی ڈاکٹرفہمیدہ مرزا کامیاب قرار

    بدین : این اے 230سے جی ڈی اے کی امیدوار فہمیدہ مرزا دوبارہ گنتی میں بھی کامیاب قرار پائیں، پیپلزپارٹی نے 5پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ ووٹنگ کیلئے عدالت جانے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کی امیدوار اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی سیدہ فہمیدہ مرزا بدین این اے230میں دوبارہ گنتی کرانے پر کامیاب قرار پائیں ہیں۔اس حلقے میں دس روز سے گنتی جاری تھی۔

    غیرحتمی غیر سرکاری نتیجہ کے مطابق دوبارہ گنتی پرجی ڈی اے کی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کو کامیاب قرار دے دیا گیا، انہوں نے95ہزار64ووٹ لیے جبکہ پیپلزپارٹی کے رسول بخش چانڈیو نے93ہزار 999ووٹ حاصل کیے۔فہمیدہ مرزا کو 1065ووٹ کی برتی حاصل ہے۔

    پیپلز پارٹی نے مذکورہ فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے5پولنگ اسٹیشنز پردوبارہ ووٹنگ کیلئے عدالت جانے کا اعلان کردیا، پیپلزپارٹی کا مؤقف ہے کہ5پولنگ اسٹیشنز کےنتائج پر پریزائیڈنگ افسران کے دستخط موجود نہیں تھے، پریزائیڈنگ افسران کی اس غفلت کافائدہ جی ڈی اے کو دینا ناانصافی کے مترادف ہے۔

    مزید پڑھیں: ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کا حصہ بننے کا اعلان

    واضح رہے کہ پی پی کے امیدوار رسول بخش چانڈیو نے دوبارہ گنتی کی درخواست دے رکھی تھی۔ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس نے پاکستان تحریک انصاف سے اتحاد کر رکھا ہے اور اطلاعات کے مطابق ممکنہ طور پر ان جماعتوں میں انضمام بھی ہوسکتا ہے۔

  • آر ٹی ایس سسٹم زیادہ لوڈ کی وجہ سے بیٹھا، تحقیقات جاری ہیں، ترجمان الیکشن کمیشن

    آر ٹی ایس سسٹم زیادہ لوڈ کی وجہ سے بیٹھا، تحقیقات جاری ہیں، ترجمان الیکشن کمیشن

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے ترجمان چوہدری ندیم قاسم نے کہا ہے کہ آر  ٹی ایس انتخابی نتائج کی تیز ترین ترسیل کے لیے بنایا گیا تھا تاہم زیادہ لوڈ کی وجہ سے سسٹم بیٹھ گیا،  جس کی تحقیقات کے لیے چار ہفتے کا وقت دیا گیا ہے۔

    اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے چوہدری ندیم قاسم کا کہنا تھا کہ آر ٹی ایس سسٹم کا ضمنی انتخابات میں ٹیسٹ کیا گیا جو بہت کامیاب رہا تھا، اس سافٹ ویئر کا مقصد تیز ترین نتائج کو پہنچانا ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے آر ٹی ایس نادرا سے لیا، سسٹم میں خرابی کیسے اور کیوں پیدا ہوئی اس حوالےسے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں، ہمیں تحقیقات کے لیے چار ہفتے کا وقت دیا گیا جس کے بعد کوئی حتمی بات کہی جاسکے گی۔

    دوسری جانب چیئر مین انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ پنجاب عمر سیف کا کہنا تھا کہ ’2013 میں بھی الیکشن کمیشن اور نادرا ووٹوں کی تصدیق میں ناکام رہا تھا، اربوں روپے لگا کر سسٹم بنایا گیا جو الیکشن میں بے کار ثابت ہوا‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ نادرا نے آر ٹی ایس الیکشن کمیشن کو تیار کرکے دیا یہ ان دونوں اداروں کا آپس کا معاملہ ہے اور پنجاب حکومت کا اس کی تیاری سے کوئی تعلق نہیں  ہے۔

    واضح رہے کہ 25 جولائی کو ملک بھر میں عام انتخابات کا انعقاد کیا گیا تھا، ووٹنگ کا عمل ختم ہونے کے بعد انتخابی نتائج آنے میں تاخیر ہوئی جس پر تمام جماعتوں نے احتجا ج کیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے نتائج میں تاخیر کی وجہ سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ’آر ٹی ایس سسٹم بیٹھ جانے کی وجہ سے رزلٹ مرتب کرنے میں تاخیز ہورہی ہے‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب کسے ہونا چاہیے؟ عوام نے اپنا فیصلہ سنادیا

    وزیراعلیٰ پنجاب کسے ہونا چاہیے؟ عوام نے اپنا فیصلہ سنادیا

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف الیکشن 2018 میں واضح اکثریت اور آزاد امیدواروں سمیت کچھ جماعتوں کی حمایت کے بعد وفاق، خیبرپختونخواہ اور پنجاب میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے۔

    پنجاب کو ملکی سیاست میں اہمیت حاصل ہے کیونکہ یہ پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے ، سابق حکمران جماعت مسلم لیگ ن کو یہاں سے ماضی میں واضح اکثریت بھی ملتی رہی ہے تاہم کپتان کے نئے پاکستان کے نعرے اور پاناما کے خلاف شروع ہونے والی جدوجہد کے بعد زندہ دلانِ پنجاب نے اپنا فیصلہ رواں انتخابات تبدیل کر کے سب کو حیران کردیا۔

    عام انتخابات 2018 میں تحریک انصاف نے پنجاب سے 122 نشستیں حاصل کیں اور پھر پی ٹی آئی کے سینئر رہنما جہانگیر ترین نے عمران خان کی ہدایت پر آزاد امیداروں سے رابطے کیے اور ان سے حکومت بنانے کے لیے مدد مانگی جبکہ مسلم لیگ ق نے بھی غیر مشروط حمایت کا اعلان کیا ہے۔

    پنجاب سے 28 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے جن میں سے 25 نے تحریک انصاف میں باقاعدہ شمولیت اختیار کرلی، اس تمام تر صورتحال کے پیش نظر یہ بات کہی جاسکتی ہے کہ پی ٹی آئی پاکستان کے سب سے بڑے صوبے میں حکومت بنانے جارہی ہے۔

    تحریک انصاف کے چیئرمین نے انتخابات میں واضح اکثریت ملنے اور ممکنہ حکومت بنانے کی پوزیشن کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے اہم کھلاڑیوں کو وفاق اور صوبائی حکومتوں میں اہم عہدے تفویض کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر عوام سے رائے طلب کی کہ وہ تحریک انصاف کے کس امیدوار کو وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے پر دیکھنا چاہتے ہیں؟ اس ضمن میں پی ٹی آئی کے تین (علیم خان، ڈاکٹر یاسمین راشد، شاہد محمود قریشی) اور مسلم لیگ ق کے چوہدری شجاعت کے نام عوام کے سامنے رکھے گئے۔

    عوامی سروے میں 2346 افراد نے حصہ لیا جس میں 65 فیصد افراد نے ڈاکٹر یاسمین راشد کو وزیراعلیٰ پنجاب سے کے لیے سب سے بہترین امیدوار قرار دیا جبکہ دوسرے نمبر پر علیم خان تیسرے پر شاہ محمود اور 5 فیصد نے چوہدری شجاعت کے حق میں ووٹ دیا۔


     

  • الیکشن 2018: ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے لیے ایم کیو ایم کی درخواست دائر

    الیکشن 2018: ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے لیے ایم کیو ایم کی درخواست دائر

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان نے شہر کے مختلف حلقوں میں ڈالے جانے والے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے لیے صوبائی الیکشن کمیشن میں درخواست جمع کرادی۔

    ایم کیو ایم کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ’ووٹوں کی گنتی کے وقت پولنگ ایجنٹس کو باہر نکالنے پر شدید تحفظات ہیں، انتخابات میں ہونے والی الیکشن کمیشن کے ضوابط کی خلاف ورزی پر تشویش ہے‘۔

    متحدہ پاکستان نے درخواست میں استدعا کی ہے کہ کراچی کے  مختلف قومی و صوبائی اسمبلی کے حلقوں کی دوبارہ گنتی کی جائے اور جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوتے انتخابی نتائج روکے جائیں۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی سے ہم سندھ اسمبلی کی 3 نشستیں جیت جائیں گے: علی رضاعابدی

    واضح رہے کہ 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کی 272 نشتوں میں سے 115 اپنے نام کیں، کراچی سے پی ٹی آئی 12 نشستیں حاصل کرنے کے بعد شہر کی سب سے بڑی جماعت بن گئی۔

    پولنگ کے روز جب گنتی کا عمل شروع ہوا تھا تو ایم کیو ایم، پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ن، متحدہ مجلس عمل سمیت دیگر آزاد امیدواروں نے اعتراض اٹھایا تھا کہ ان کے پولنگ ایجنٹس کو گنتی کے وقت باہر نکال دیا گیا اور نتائج فارم 45 کے بجائے سادہ کاغذ پر دیے گئے تھے۔

    صوبائی الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدوار کی جانب سے عائد ہونے والے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ گنتی کے وقت تمام امیدواروں کے پولنگ ایجنٹس موجود تھے اور فارم 45 بھی جلد جاری کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم کا وزارت عظمیٰ کے لئے عمران خان کی حمایت کا اعلان

    خیال رہے کہ ایم کیو ایم نے گزشتہ روز وفاق میں تحریک انصاف کی حمایت اعلان کیا اور انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کے خلاف آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت سے معذرت کی تھی، دلچسپ امر یہ ہے کہ جن حلقوں پر متحدہ دوبارہ گنتی کروانے کا مطالبہ کررہی ہے وہاں سے پی ٹی آئی کے امیدوار کامیاب ہوئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • الیکشن 2018: ویسٹ انڈیز کے لیجنڈ کرکٹر کی عمران خان کو مبارک باد

    الیکشن 2018: ویسٹ انڈیز کے لیجنڈ کرکٹر کی عمران خان کو مبارک باد

    اسلام آباد: ویسٹ انڈیز کے لیجنڈ کرکٹر سر ووین رچرڈ نے عمران خان کو عام انتخابات میں ملنے والی کامیابی پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے مستقبل میں نیک خواہشات کا استعمال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق عام انتخابات 2018 میں تحریک انصاف کے قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر واضح اکثریت حاصل کیں، جس کے بعد پی ٹی آئی خیبرپختونخواہ اور پنجاب میں پہلی سندھ اور بلوچستان کی دوسری بڑی جماعت بن گئی۔

    عمران خان نے قومی اسمبلی میں اکثریت ملنے کے بعد قوم سے خطاب کیا جسے نہ صرف پاکستانیوں بلکہ غیر ملکیوں نے بھی بہت زیادہ سراہا اور اسے پاکستان کے روشن مستقبل کا عکاس قرار دیا۔

    مزید پڑھیں: ترک صدر کا عمران خان کو فون، جیت پر مبارک باد

    تحریک انصاف کے چیئرمین کو دنیا بھر سے نامور شخصیات اور کرکٹرز کی جانب سے مبارک باد اور نیک خواہشات کے پیغامات موصول ہوئے، سعودی عرب، چین، بھارت، افغانستان، ترکی، کینیڈا کے سربراہان نے بھی کپتان کو مبارک باد دی۔

    عمران خان کے ساتھ کرکٹ کھیلنے والے یا دنیائے کھیل سے وابستہ افراد نے بھی ممکنہ وزیراعظم بننے پر چیئرمین پی ٹی آئی کو مبارک باد پیش کررہے ہیں، اس ضمن میں ویسٹ انڈین ٹیم کے لیجنڈ کرکٹر نے بھی کپتان کو واضح اکثریت حاصل کرنے پر مبارک باد کا پیغام شیئر کیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ووین رچرڈ نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں اُن کا آڈیو پیغام ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: سرفراز کی قیادت میں‌ کھلاڑیوں‌ کی بنی گالہ آمد، مبارکباد

    ویسٹ انڈین کرکٹر کا کہنا تھا کہ ’مجھے معلوم ہے کہ میں نے کئی عرصے سے آپ کے خلاف میچز نہیں کھیلے مگر یہ جانتا ہوں کہ آپ ہی وہ واحد سبقت رکھنے والے لوگوں میں سے ایک ہیں جس سے میرا سامنا ہوتا‘۔

    ’جیسے کرکٹ کے میدان میں آپ کے اندر جذبہ دیکھا یہی خاصیت آپ کی سیاسی میدان میں بھی نظر آئی، امید ہے کہ آپ کی قیادت میں ملک اور شہریوں کی مشکلات کو دور کرے گی اور خدا آپ کی مدد بھی کرے گا! انشاء اللہ‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔