Tag: election 2018

  • کینیڈین وزیر نے عمران خان کے خطاب اور الیکشن 2018 کو بہترین قراردے دیا

    کینیڈین وزیر نے عمران خان کے خطاب اور الیکشن 2018 کو بہترین قراردے دیا

    ٹورنٹو: کینڈا کے امیگریشن وزیر احمد حسین نے پاکستان میں ہونے والے حالیہ انتخابات اور ممکنہ وزیراعظم عمران خان کے فاتحانہ خطاب کو سراہا اور اُس کی تعریف کی۔

    تفصیلات کے مطابق ہفتے کی رات کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں نجی چینل کی جانب سے ایوارڈ شو کا انعقاد کیا گیا جس میں سرکاری حکام نے بھی شرکت کی۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بہترین الیکشن ہوئے اور میں نے خود عمران خان کی تقریر سنی جس میں انہوں نے زبردست باتیں کیں۔

    احمد حسین کا کہنا تھا کہ عمران خان کی وجہ سے کینیڈا پاکستان میں سرمایہ کاری کرے گا کیونکہ ہم عمران خان کی تقریر اور اُن کے وژن سے متاثر ہوئے جسے انہوں نے تقریر میں بیان کیا۔

    انہوں نے اعتراف کیا کہ ملکی ترقی میں کینڈا کی ترقی میں یہاں بسنے والے پاکستانیوں کی خدمات بھی قابل تعریف ہیں، ہم پاکستان کے ساتھ مستقبل میں اپنے ثقافتی تعلقات کو مزید بہتر بنائیں گے کیونکہ دونوں ممالک کا اتحاد ہی اصل طاقت ہے۔

    کینڈا کے امیگریشن وزیر نے اپنی تقریر کا اختتام پاکستان زندہ باد کے نعرے کے ساتھ کیا۔ پاکستان تحریک انصاف نے ویڈیو سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر شیئر کی۔

    واضح رہے کہ عمران خان نے الیکشن 2018 میں پاکستان تحریک انصاف کی واضح اکثریت کے بعد قوم سے پہلا خطاب کیا تھا جس میں انہوں نے خارجہ پالیسی اور بالخصوص پڑوسی ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات پر تفصیلی گفتگو کی تھی۔

    پی ٹی آئی چیئرمین اور پاکستان کے ممکنہ وزیراعظم کی تقریر کو نہ صرف پاکستانیوں سے قابلِ تعریف قرار دیا بلکہ افغانستان، چین، بھارت، سعودی عرب، آسٹریلیا سمیت دیگر ممالک نے بھی سراہا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بلاول بھٹو کو لیاری میں شکست، سعید غنی عہدے سے مستعفی ہوگئے

    بلاول بھٹو کو لیاری میں شکست، سعید غنی عہدے سے مستعفی ہوگئے

    
    کراچی : پیپلز پارٹی کراچی کے صدر سعید غنی اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے، پی پی رہنما لیاری میں بلاول بھٹو کی شکست سے دلبرداشتہ ہیں۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن 2018میں پی پی کے گڑھ لیاری سے پیپلزپارٹی کے امیدوار چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو تحریک انصاف کے امیدوار عبد الشکور شاد کے مقابلے میں بد ترین شکست کا سامنا کرنا پڑا، جس پر پیپلز پارٹی کراچی کے صدر سعید غنی دلبرداشتہ ہوگئے، اور انہوں نے اپنا استعفیٰ چیئرمین بلاول بھٹو کو ارسال کر دیا ہے۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی کےسینیئرعہدیداران نے سعید غنی سے سوال کیا تھا کہ پیپلز پارٹی کراچی سے کیوں ہاری؟ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کی موثر عوامی رابطہ مہم نہ ہونے کے باعث لیاری میں پیپلز پارٹی کو طویل عرصے کے بعد ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی قیادت نے سعید غنی کا استعفیٰ منظور نہیں کیا ہے۔

  • الیکشن کے نتائج پر شدید تحفظات ہیں، عہدے سے مستعفی ہورہا ہوں، گورنر سندھ

    الیکشن کے نتائج پر شدید تحفظات ہیں، عہدے سے مستعفی ہورہا ہوں، گورنر سندھ

    کراچی : گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ الیکشن کے نتائج پر شدید تحفظات ہیں، آرٹی ایس سسٹم بیٹھ گیا تھا یا بٹھایا گیا تھا، میں سیاست نہیں صرف عہدہ چھوڑ رہا ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، گورنر سندھ نے کہا کہ یہ پریس کانفرنس اپنے استعفے کا اعلان کرنے کے لیے بلائی ہے، قوم کو اپنے مستعفی ہونے کی وجوہات بتانا چاہتا ہوں، الیکشن2018پر میرے بہت زیادہ تحفظات ہیں، یہ انتخابات صرف پارٹی کو جتوانے کیلئے کرائے گئے، پشاور سے کراچی تک ووٹوں کی گنتی کو مینج کیا گیا۔ گورنر ہاؤس میں ہونے والی پریس کانفرنس میں محمد زبیر کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاں جمہوری روایت کا پاس ہونا ضروری ہے، اگر الیکشن ہو جائیں تو گورنرز کو ویسے ہی رہنا چاہیے، وفاق کا اختیار ہونا چاہئے کہ جسے چاہے گورنر بنائے، میں سیاست نہیں چھوڑرہا، صرف گورنر سندھ کا عہدہ چھوڑ رہا ہوں، میں اپنے قائد نوازشریف کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے مجھے گورنرسندھ بنایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کو8بجے ہی بتانا چاہئے تھا کہ آر ٹی ایس سسٹم بیٹھ گیا ہے، سیاسی جماعتوں کےاحتجاج کے بعد بتایا گیا کہ آرٹی ایس نظام بیٹھ گیا، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ سسٹم بیٹھ گیا تھا یا بٹھایا گیا تھا۔ محمد زبیر نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پولنگ ڈے پر سب سے زیادہ مسئلہ دیکھا جاتا ہے، پولنگ اسٹیشن میں موبائل فون کا جانا سمجھ سے باہر ہے، پیپلز پارٹی، پی ایس پی اور شہبازشریف نے الیکشن میں تحفظات پر پریس کانفرنس کی، کہیں پر دوبارہ گنتی کی اجازت دی جارہی ہے کہیں نہیں، عمران خان کہہ دیں کہ جہاں دوبارہ گنتی کاکہاں جارہاہے کردیں، سسٹم اس طرح آگے کیسے چلے گا؟ محمد زبیر کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن سے پہلے ہی مسلم لیگ ن کے لئے مشکلات پیدا کی گئیں، ن لیگ کے بہت سے لوگوں کو الیکشن سے پہلے نااہل کردیا گیا، الیکشن میں سب کو مہم چلانے اور عوام تک نظریہ پہنچانے کا حق ہے، طلال چوہدری کومہم کےدوران باربارسپریم کورٹ جاناپڑتاتھا، ان پر پوری الیکشن مہم کے دوران نااہلی کی تلوار لٹکی تھی۔ پہلے میاں نوازشریف کا عدالت میں روز کیس لگتا ہے، ان کے خلاف فیصلہ آنے کے بعد اب کیس کی سماعت روزانہ نہیں ہورہی۔ پاکستان میں جمہوریت اورجمہوری اقدار پر کم ہی عمل درآمد کیا جاتا ہے، جس طرح چیئرمین سینیٹ بنایا گیا کیا اس سے دنیا میں ہمارا مقام بڑھاہے؟ مصطفیٰ کمال نے کہا کہ فیصل واوڈا اور فاروق ستار کے ہارنے والا حلقہ کھول دیں، آپ صرف یہ دو حلقے کھول دیں، سب کو پتہ چل جائے گا، عمران خان اور پی ٹی آئی قیادت دوبارہ گنتی کے لئے بیان دیں۔
    

  • پی ٹی آئی کے نومنتخب رکن اسمبلی کا سرکاری مراعات اور تنخواہ نہ لینے کا اعلان

    پی ٹی آئی کے نومنتخب رکن اسمبلی کا سرکاری مراعات اور تنخواہ نہ لینے کا اعلان

    لاہور: تحریک انصاف کے نومنتخب رکن قومی اسمبلی بیرسٹر حماد اظہر نے عمران خان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے سادگی اختیار کرنے اور سرکاری مراعات و تنخواہ نہ لینے کا اعلان کردیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر تحریک انصاف کے حلقہ این اے 126 سے منتخب ہونے والے رکن اسمبلی نے اعلان کیا کہ ’میں اپنے قائد کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے سادگی اختیار کروں گا اور تنخواہ یا مراعات نہیں لوں گا‘۔

    یاد رہے کہ تحریک انصاف کے امیدوار بیرسٹر محمد حماد اظہر نے لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 126 سے الیکشن لڑا اور 1 لاکھ 5 ہزار 434 ووٹوں حاصل کر کے فتح اپنے نام کی جبکہ اس نشست سے اُن کے مدمقابل مسلم لیگ ن کی مہر اشتیاق تھیں جنہوں نے 1 لاکھ 2 ہزار 667 ووٹ حاصل کیے تھے۔

    مزید پڑھیں: نجیب ہارون کا بطوررکن اسمبلی تمام مراعات وتنخواہ نہ لینے کا اعلان

    قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے نو منتخب رکن قومی اسمبلی نجیب ہارون نے بھی بطور رکن اسمبلی تمام مراعات و تنخواہ نہ لینے کا اعلان کیا تھا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے نو منتخب امیدوار نجیب ہارون کا بطور رکن اسمبلی تمام مراعات وتنخواہ نہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میرا مقصدعوام کی خدمت اورعمران خان کے مشن کو بڑھانا ہے۔

    یاد رہے کہ عمران خان نے کامیابی کے بعد اپنے پہلے خطاب میں کہا تھا کہ وعدہ کرتا ہوں، عوام کےٹیکس کے پیسوں کی حفاظت کروں گا، عوام ٹیکس اس لیےنہیں دیتے، کیوں کہ وہ دیکھتےہیں کہ حکمران ان پیسوں سے عیاشی کرتے ہیں۔

    پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہم اپنے سارے خرچے کم کریں گے، وزیراعظم ہاؤس کو ایجوکیشن سسٹم کے لئے دینا ہے یاہوٹل بنانا ہے، ہماری حکومت فیصلہ کرے گی، وزیراعظم ہاؤس کےذریعےکمایاگیا سارا پیسہ عوام پرخرچ کریں گے۔

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نےقومی اسمبلی کےدو سو ستر حلقوں کےمکمل نتائج جاری کردئیے، جس کے تحریک انصاف ایک سو پندرہ نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے ، ن لیگ چونسٹھ سیٹوں کے ساتھ دوسری اور پیپلزپارٹی تینتالیس سیٹوں کےساتھ تیسری پوزیشن پر ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں.

  • عمران خان کو وزیراعظم بنا کر گھر چلا جاؤں گا، جہانگیر ترین

    عمران خان کو وزیراعظم بنا کر گھر چلا جاؤں گا، جہانگیر ترین

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ عمران خان کو وزیراعظم بنا کر گھر چلا جاؤں گا، نظر ثانی اپیل دائر کروں گا اگر فیصلہ حق میں آیا تو بہتر ورنہ گھر ہی بیٹھوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ ’پنجاب میں ہمارے 131 اراکین اسمبلی ہوچکے آج رات تک مزید ایم پی ایز بھی شامل ہوجائیں گے‘۔

    پی ٹی آئی کے رہنما نے بڑااعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’ نااہلی کے فیصلے پر میرے پاس اپیل کا حق موجود ہے، عدالت میں درخواست دائر کروں گا اگر حق میں فیصلہ آیا تو بہتر ورنہ گھر بیٹھوں گا‘۔

    مزید پڑھیں: عمران خان کو ڈی چوک پر حلف اٹھانے کا مشورہ

    دوسری جانب وفاق اور پنجاب میں حکومت بنانے کے لیے آزاد امیدوار تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کررہے ہیں، کچھ دیر قبل ملتان سے کامیاب ہونے والے آزاد امیدوار شیخ سلمان نعیم نے جہانگیر ترین اور علیم خان سے ملاقات کر کے عمران خان کی حمایت کا اعلان کیا۔

    واضح رہے کہ الیکشن 2018 میں عمران خان ملک کی بڑی سیاسی جماعتوں کو بڑی شکست دے کر وفاق میں حکومت سازی کی پوزیشن میں آگئے ہیں جس کے لیے تیاریاں عروج پر ہیں۔

    کابینہ میں کن لوگوں کو شامل نہیں کیا جائے گا؟

    علاوہ ازیں تحریک انصاف کے ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے نیب زدہ منتخب امیدواروں کو کابینہ میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جب تک مذکورہ ممبران کے خلاف تحقیقات ہیں وہ کسی وزارت یا مرکزی و صوبائی کابینہ کا حصہ نہیں بن سکیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: افغان صدر کا عمران خان کو ٹیلی فون، انتخابات میں کامیابی پر مبارک باد

    اس ضمن میں عمران خان نے منتخب ممبران کی نیب میں جاری کیسز کی تفصیلات بھی طلب کرلیں جبکہ پارٹی ذرائع نے اس بات کی تصدیق بھی کی ہے کہ کابینہ کی تشکیل میں تاخیر کی اہم وجہ امیدواروں کی چھان بین ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن میں‌ فتح، عمران خان کے مداح نے حرم شریف جیت کی خوشی کیسے منائی؟‌ ویڈیو دیکھیں

    الیکشن میں‌ فتح، عمران خان کے مداح نے حرم شریف جیت کی خوشی کیسے منائی؟‌ ویڈیو دیکھیں

    ریاض: عام انتخابات 2018 میں عمران خان اور تحریک انصاف کی کامیابی کے بعد پی ٹی آئی کارکن نے حرم شریف میں زائرین کو مٹھائی تقسیم کی۔

    تفصیلات کے مطابق عام انتخابات میں تحریک انصاف کی واضح برتری اور عمران خان کے ممکنہ وزیراعظم بننے کے بعد دنیا بھر میں بسنے والے پی ٹی آئی کارکنان نے اپنے اپنے طور پر جشن منایا۔

    سمندر پار پاکستانیوں نے عام انتخابات میں آنے والی تبدیلی پر مسرت کا اظہار کیا، اس ضمن میں تحریک انصاف کے آسٹریلیا، برطانیہ، امریکا اور جرمنی سمیت دیگر علاقوں میں بسنے والے کارکنان نے ریلیاں بھی نکالیں جس میں کپتان کے حق میں نعرے لگائے گئے۔

    مزید پڑھیں: عمران خان جسے چاہیں گے وہی وزیرِ اعلیٰ پنجاب بنے گا، علیم خان

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ حرم کعبہ کے صحن میں ایک شخص زائرین کو مٹھائی تقسیم کررہا ہے۔

    ویڈیو شیئر کرنے والے نے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ شخص پاکستانی اور عمران خان کا ہمدرد ہے جس نے عام انتخابات میں کپتان کی کامیابی اور تحریک انصاف کی واضح اکثریت کا سُن کر زائرین میں مٹھائی تقسیم کر کے خوشی کا جشن منایا۔

    واضح رہے کہ 25 جولائی کو ملک بھر میں عام انتخابات کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کی 272 نشستوں میں سے 115 سیٹوں پر واضح اکثریت حاصل کی علاوہ ازیں چاروں صوبوں کی صوبائی نشستوں پر بھی پی ٹی آئی نے واضح اکثریت حاصل کی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • الیکشن 2018: عائشہ گلالئی انتخابی میدان میں بری طرح ناکام

    الیکشن 2018: عائشہ گلالئی انتخابی میدان میں بری طرح ناکام

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کی منحرف رہنما اور عمران خان پر مبینہ الزامات لگانے والی عائشہ گلالئی کا سیاسی کیریئر شروع ہوتے ہی ختم ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی سے باغی ہوکر اپنی علیحدہ جماعت تحریک انصاف گلالئی بنانے والی خاتون رہنما نے الیکشن 2018 سے قبل اپنی کامیابی کے بلند و بانگ دعویٰ کیے تاہم انتخابی میدان میں وہ بری طرح سے ناکام ہوگئیں۔

    عائشہ گلالئی نے قومی اسمبلی کے چار حلقوں سے الیکشن لڑا، انہوں نے این اے 53 سے عمران خان کے خلاف انتخاب لڑا جس میں وہ صرف 138 ووٹ حاصل کرسکیں علاوہ ازیں منحرف رہنما پرویز خٹک کے خلاف این اے 25 اور سید ایاز علی شاہ کے مدمقابل این اے 231 کھڑی ہوئیں جہاں وہ بالترتیب 959 اور 827 ووٹ حاصل کرسکیں اس کے علاوہ لودھراں سے بھی انہیں صرف 614 ووٹ ملے۔

    مزید پڑھیں: پاکستان کے لیڈر غریبوں کے ہمدرد ہوتے تواپنی آدھی جائیداد غریبوں کے نام کر دیتے، عائشہ گلالئی

    عمران خان پر بے بنیاد الزامات لگانے والی عائشہ گلالئی کی چاروں حلقوں سے ضمانت ضبط ہوئی اس کے علاوہ اُن کی جماعت سیاسی میدان کے پہلے ہی معرکے میں بری طرح سے ناکام ہوگئی۔

    واضح رہے کہ پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین، پرویز مشرف کی آل پاکستان مسلم لیگ اور پاکستان تحریک انصاف کا حصہ رہنے والی عائشہ گلالئی نے فروری 2018 میں اپنی علیحدہ سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف گلالئی بنانے کا اعلان کیا تھا۔

    خیال رہے کہ عائشہ گلالئی نے مسلم لیگ ن کی سابق حکومت اور قیادت پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ لیگی قیادت نے فوج مخالف بیان دینے کی شرط پر سینیٹ کے ٹکٹ کی پیشکش کی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں: نواز شریف مکار اور عمران خان سے زیادہ خطرناک ہیں، عائشہ گلالئی

    تحریک انصاف کی منحرف رہنماء اس سے قبل بھی مسلم لیگ (ن) کے متعدد سینئر رہنماؤں کے خلاف بیان دے چکی ہیں جن کی زد میں سابق ناااہل وزیر اعظم نواز شریف بھی آچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ عائشہ گلا لئی تحریک انصاف کے ٹکٹ پر ممبر اسمبلی منتخب ہوئی تھیں اور اس سے قبل وہ عمران خان پر نامناسب پیغامات بھیجنے کا الزام بھی لگا چکی ہیں تاہم کئی ماہ گزر جانے کے باوجود انہوں نے اس حوالے کوئی ثبوت یا شواہد پیش نہیں کئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • الیکشن کمیشن نے انتخابات 2018 کے مکمل نتائج جاری کر دیے

    الیکشن کمیشن نے انتخابات 2018 کے مکمل نتائج جاری کر دیے

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابات 2018 کے مکمل نتائج جاری کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے انتخابات 2018 کے مکمل نتائج جاری کر دیے۔ قومی اسمبلی کے 270 حلقوں کے نتائج کے مطابق تحریک انصاف 115 نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر اور مسلم لیگ ن 64 سیٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

    نتائج کے مطابق قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کی 43، 13 آزاد، متحدہ مجلس عمل کی 12، ایم کیو ایم کی 6 اور مسلم لیگ ق کی 4 نشستیں ہیں۔

    بلوچستان عوامی پارٹی 4، بی این پی مینگل 3 اور جی ڈی اے 2 نشستوں پر کامیاب ہوئی۔

    عوامی مسلم لیگ اور عوامی نیشنل پارٹی، جمہوری وطن پارٹی اور پاکستان تحریک انسانیت ایک ایک نشست لینے میں کامیاب ہوسکی۔


    خیبر پختونخواہ اسمبلی کے نتائج

    الیکشن کمیشن نے خیبر پختونخواہ اسمبلی کی تمام 97 نشستوں کے نتائج بھی جاری کر دیے ہیں۔

    نتائج کے مطابق خیبر پختونخواہ اسمبلی میں تحریک انصاف 66 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے۔

    متحدہ مجلس عمل 10 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر اور عوامی نیشنل پارٹی 6 نشستوں کے تیسرے نمبر پر ہے۔ 6 آزاد امیدوار بھی نشست حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔

    پختونخواہ اسمبلی میں مسلم لیگ ن 5 جبکہ پیپلز پارٹی 4 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی۔


    پنجاب اسمبلی کے نتائج

    الیکشن کمیشن کے مطابق پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ 129 نشستیں حاصل کر کے سرفہرست رہی۔

    پاکستان تحریک انصاف 123 نشستیں، آزاد امیدوار 29، مسلم لیگ ق 7، پیپلز پارٹی 6 جبکہ بی اے پی ایک نشست جیت سکی۔


    بلوچستان اسمبلی کے نتائج

    الیکشن کمیشن نے بلوچستان اسمبلی کی تمام 50 نشستوں کے نتائج بھی جاری کر دیے۔

    بلوچستان میں بلوچستان عوامی پارٹی 15 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے۔ متحدہ مجلس عمل 9 نشستوں کے ساتھ دوسرے، بی این پی مینگل 6 نشستوں کے ساتھ تیسرے جبکہ آزاد امیدواروں نے بھی 5 نشستیں حاصل کی ہیں۔

    بلوچستان اسمبلی میں تحریک انصاف نے 4، عوامی نیشنل پارٹی اور بی این پی عوامی نے 3، 3، ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی نے 2 جبکہ مسلم لیگ ن، جمہوری وطن پارٹی اور پی کے میپ ایک، ایک نشست حاصل کر سکی۔


    سندھ اسمبلی کے نتائج

    الیکشن کمیشن کے جاری کردہ نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی سندھ اسمبلی کی 76 نشستیں حاصل کر کے پہلی پوزیشن پر ہے۔

    تحریکِ انصاف نے سندھ کی 23 سیٹیں جیت کر دوسری پوزیشن حاصل کر لی ہے، جب کہ صوبے میں متحدہ قومی موومنٹ 16 سیٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔

    دیگر جماعتوں میں جی ڈی اے نے 11، تحریک لبیک پاکستان نے 2 اور ایم ایم اے نے صرف ایک سیٹ حاصل کی ہے، جب کہ آزاد امیدواروں میں کوئی بھی جیت نہیں پایا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انتخابات مسترد، بلاول کا ڈٹ کر اپوزیشن کرنے کا اعلان

    انتخابات مسترد، بلاول کا ڈٹ کر اپوزیشن کرنے کا اعلان

    کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی کےچیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ شفاف انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری تھی مگر وہ اس میں ناکام رہا، ہم انتخابات کو مسترد کرتے ہیں مگر پارلیمنٹ جاکر اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی الیکشن 2018 کو مستردکرتی ہے، اس ضمن میں ہم نے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی جو دیگر جماعتوں سے بھی رابطے کر کے رپورٹ مرتب کرے گی اور پھر ہم اگلا لائحہ عمل دیں گے۔

    پیپلزپارٹی کےچیئرمین کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی جمہوریت پسندہے، ہم پارلیمنٹ جاکر اس مسئلے پر بھرپور آواز اٹھائیں گے اور دیگر جماعتوں کو بھی مشورہ ہے کہ وہ جمہوری اور پارلیمانی فارم کو کسی صورت نہ چھوڑیں۔

    مزید پڑھیں: آل پارٹیز کانفرنس، دوبارہ انتخابات کے لیے تحریک چلانے کا اعلان

    اُن کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کے انعقاد میں ناکام ہوگیا لہذا چیف الیکشن کمیشنر فوری طور پر مستعفیٰ ہوں، ہم شفاف انتخابات پر کسی صورت کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے البتہ پیپلزپارٹی ڈٹ کر اپوزیشن کرے گی اور ہم بتائیں گے کہ حزب اختلاف کا کردار کیسے ادا کیا جاتا ہے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کوسلام پیش کرتاہوں، ہم نے 2013 کے مقابلے میں 2018 کے انتخابات میں بہتر کاکردگی دکھائی اور پہلے کے مقابلے میں تعداد کے حساب سے اچھی نشستیں حاصل کی۔

    آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کے حوالے سے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پی پی اجلاس کی وجہ سے اےپی سی میں شرکت نہیں کرسکی، دیگر جماعتوں کے بھی الیکشن پر سخت تحفظات ہیں ہم سب سے بات کریں گے۔

    حلقہ این اے 246 کی نشست پر شکست کے حوالے سے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ لیاری والے میرے لاڈلے ہیں اُن کی خدمت کرتا رہوں گا، پیپلزپارٹی نے کارکردگی کی بنیاد پر وزیراعلیٰ سندھ کا منصب دوبارہ مراد علی شاہ کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • الیکشن 2018:  تحریک انصاف کو واضح برتری حاصل

    الیکشن 2018: تحریک انصاف کو واضح برتری حاصل

    پاکستان میں ہونے والے 11 ویں عام انتخابات کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کا سلسلہ جاری ہے، تحریک انصاف کو اب تک واضح برتری حاصل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی نتائج موصول ہورہی ہے، اب تک قومی اسمبلی کی 272 میں سے 251، جبکہ پنجاب کی 289، سندھ 118، خیبرپختونخواہ 95 اوربلوچستان کی 45 نشتوں کےحتمی نتائج کا اعلان کیا گیا۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق پاکستان تحریک انصاف 115 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے جبکہ مسلم لیگ ن 62 کے ساتھ دوسرے جبکہ پیپلزپارٹی 43 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔

    علاوہ ازیں آزاد امیدوار 15 حلقوں میں، جب کہ ایم کیو ایم کو06 حلقوں پر برتری حاصل ہوئی اور متحدہ مجلس عمل نے اب تک 12 نشستیں حاصل کیں، مسلم لیگ ق 5، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس 1، بلوچستان نیشنل پارٹی 1، عوامی نیشنل پارٹی 1، عوامی مسلم لیگ 1، بلوچستان عوامی پارٹی 1 نشست حاصل کرسکی۔

    پہلا مکمل نتیجہ : پی پی 201 سے تحریکِ انصاف کے مرتضٰی اقبال 44221 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہے، مسلم لیگ ن کے امیدوار 33 ہزار ووٹ لے کر ناکام رہے۔

    پاکستان میں رجسٹرڈ ووٹر کی تعداد

    الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق الیکشن 2018ء میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 407 ہے۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اعدادو شمار کے مطابق ملک بھر میں مرد ووٹرز کی تعداد 5 کروڑ 92 لاکھ 24 ہزار 262 ، جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 4 کروڑ 67 لاکھ 31 ہزار 145 ہے۔

    صوبہ پنجاب میں ووٹرز کی تعداد 6 کروڑ 6 لاکھ 72 ہزار 868 ہے جن میں سے 3 کروڑ 36 لاکھ 79 ہزار 992 مرد جبکہ 2 کروڑ 69 لاکھ 92 ہزار 876 خواتین ہیں۔دوسرے بڑے صوبے سندھ میں ووٹرز کی تعداد 2 کروڑ 23 لاکھ 91 ہزار 244 ہے جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 1 کروڑ 24 لاکھ 36 ہزار 844 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 99 لاکھ 54 ہزار 400 ہے۔

    صوبہ خیبرپختونخواہ میں ووٹرز کی تعداد 1 کروڑ 53 لاکھ 16 ہزار299 ہے جن میں سے 87 لاکھ 5 ہزار 831 مرد جبکہ 66 لاکھ 10 ہزار 468 خواتین ہیں۔اسی طرح بلوچستان میں کل ووٹرز کی تعداد 42 لاکھ 99 ہزار 494 ہے جن میں سے مرد ووٹرز 24 لاکھ 86 ہزار 230 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 18 لاکھ 13 ہزار 264 ہے۔

    وفاقی دارالحکومت میں کل ووٹرز کی تعداد 7 لاکھ 65 ہزار 65 ہزار 348 ووٹرز حق رائے دئی استعمال کریں گے جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 7 ہزار 463 جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 57 ہزار 885 ہے۔فاٹا میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 25 لاکھ 10 ہزار 154 ہے جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 15 لاکھ 7 ہزار 902 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 10 لاکھ 2 ہزار 252 ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔