Tag: election 2018

  • عوام کی ذمہ داری ہے ووٹ دیں اور صحیح رہنما کا انتخاب کریں، چیف جسٹس ثاقب نثار

    عوام کی ذمہ داری ہے ووٹ دیں اور صحیح رہنما کا انتخاب کریں، چیف جسٹس ثاقب نثار

    لاہور: چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ 25 جولائی کوبر وقت انتخابات کاوعدہ کیاتھا، جو پورا کیا، اب عوام کی ذمہ داری ہے ووٹ دیں اور صحیح رہنما کا انتخاب کریں۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن بڑا ہے، انتظامات سے مطمئن ہوں، عام آدمی کی طرح ووٹ کاسٹ کیا ،پروٹوکول نہیں چاہیے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ 25 جولائی کو بر وقت انتخابات کا وعدہ کیا تھا، جو پورا کیا، قوم اپنے منتخب نمائندے کو ووٹ دے اور لیڈر چنے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ملک میں آئین و قانون کی بالادستی ہوگی۔

    اس سے قبل چیف جسٹس نے غلط پولنگ بوتھ پر لے جانے پر انتظامیہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ  مجھےکوئی پروٹوکول نہیں چاہیے، پہلے اندرجانے کا راستہ چیک کریں ۔


    مزید پڑھیں :  عام انتخابات 2018 کے لیے پولنگ کا عمل شروع


    واضح رہے کہ پاکستان کے گیارہویں عام انتخابات کے لیے ملک بھر میں پولنگ کا عمل کا آغاز ہوچکا ہے، جو بلا تعطل 6 بجے تک جاری رہے گا، 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 409 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

     

  • سب سے درخواست ہےووٹ ڈالیں لیکن چوروں کو نہیں، حافظ نعیم الرحمان

    سب سے درخواست ہےووٹ ڈالیں لیکن چوروں کو نہیں، حافظ نعیم الرحمان

    کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا ہے سب سے درخواست ہےووٹ ڈالیں لیکن چوروں کو نہیں، الیکشن میں لادینی اور دینی جماعتوں میں مقابلہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی کے رہنما حافظ نعیم نے ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپنا ووٹ کاسٹ کردیا، ابھی تک انتخابی عمل پرامن چل رہا ہے، مختلف پولنگ اسٹیشن سے شکایات موصول ہورہی ہیں

    نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ الیکشن میں لادینی اور دینی جماعتوں میں مقابلہ ہے ، سب سے درخواست ہےووٹ ڈالیں لیکن چوروں کو نہیں۔


    مزید پڑھیں :  عام انتخابات 2018 کے لیے پولنگ کا عمل شروع


    واضح رہے کہ پاکستان کے گیارہویں عام انتخابات کے لیے ملک بھر میں پولنگ کا عمل کا آغاز ہوچکا ہے، جو بلا تعطل 6 بجے تک جاری رہے گا، 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 409 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

     

  • آج کا دن پاکستان کی تقدیر بدلنے کا دن ہے، شہباز شریف

    آج کا دن پاکستان کی تقدیر بدلنے کا دن ہے، شہباز شریف

    لاہور : مسلم لیگ ن کے سربراہ شہباز شریف کا کہنا ہے کہ آج کا دن پاکستان کی تقدیر بدلنے کا دن ہے لوگ گھروں سے باہر نکلیں ، ووٹ کاسٹ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے سربراہ شہباز شریف نے ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کادن پاکستان کی تقدیر بدلنے کا دن ہے، لوگ گھروں سے باہرنکلیں، ووٹ کاسٹ کریں۔

    بعد ازاں شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا میں نےابھی اپنا ووٹ کاسٹ کیاہے، سب باہر نکلیں اور پاکستانی ترقی وخوشحالی کے لئے ووٹ ڈالیں۔

    ن لیگ کے صدر کا کہنا تھا کہ توقع ہے کہ الیکشن ملک میں امن اور استحکام لائے گا۔


    مزید پڑھیں :  عام انتخابات 2018 کے لیے پولنگ کا عمل شروع


    واضح رہے کہ پاکستان کے گیارہویں عام انتخابات کے لیے ملک بھر میں پولنگ کا عمل جاری ہے، جہاں 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 409 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • جہاں الیکشن کمیشن کی رہنمائی یا فیصلہ ضروری ہوگا، کمیشن دے گا، بابر یعقوب

    جہاں الیکشن کمیشن کی رہنمائی یا فیصلہ ضروری ہوگا، کمیشن دے گا، بابر یعقوب

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن کے سیکریٹری بابر یعقوب نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا عملہ ذمہ دار ہے، الیکشن سے متعلق جو شکایات ہوگی کمیشن اسے حل کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان الیکشن کمیشن کے سیکریٹری بابر یعقوب نے انتخابات کے دوران پیش آنے والے مسائل کے حل کے لیے قائم کمپلینٹ سیل کا دورہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا عملہ ذمہ دار ہے.

    سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ فخر ہے کہ الیکشن کمیشن کا حصہ ہوں، الیکشن سے متعلق جو شکایات ہو کمپلینٹ سیل اس کو حل کرے گا، جہاں کمیشن کی رہنمائی یا فیصلہ چاہیے ہوگا، کمیشن دے گا.

    بابر یعقوب کا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے عملے نے مثالی کام کیا ہے، الیکشن کمیشن ذمے دار اور خود مختار ادارہ ہے۔

    الیکشن کمیشن حکام کا کہنا ہے کہ الیکشن سنہ 2018 کے پریذائیڈنگ افسر کو مجسٹریٹ درجہ کے اختیارات حاصل ہیں، پولنگ میں رکاوٹ پر الیکشن ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

    الیکشن کمیشن حکام کا کہنا تھا کہ پریذائیڈنگ افسر سیکشن 174 کے تحت سزا سنائے گا، خلاف ورزی پر3 سال قید، ایک لاکھ جرمانہ یا دونوں سزائیں ہوسکتی ہیں۔


    25جولائی کو گھروں سےنکلیں اورووٹ کاصحیح استعمال کرکے قومی ذمہ داری نبھائیں، چیف الیکشن کمشنر


    یاد رہے کہ گذشتہ روز  چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا پولنگ کے دن کے حوالے سے ووٹرز کے لئے خصوصی پیغام جاری کیا تھا، سردار محمد رضا نے اپنے پیغام میں عوام سے گزارش کی تھی کہ 25 جولائی کو گھروں سے نکلیں اور  ووٹ کا صحیح استعمال کرکے قومی ذمہ داری نبھائیں۔


    عام انتخابات 2018 کے لیے پولنگ کا عمل شروع


    واضح  رہے کہ پاکستان کے گیارہویں عام انتخابات کے لیے ملک بھر میں پولنگ کا آغاز ہوچکا ہے جو شام 6 بجے تک جاری رہے گا، جہاں 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 409 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • کیا اگلا وزیرِ اعظم کراچی سے ہوگا؟ تاریخی الیکشن کا تاریخی فیصلہ آج ہوگا

    کیا اگلا وزیرِ اعظم کراچی سے ہوگا؟ تاریخی الیکشن کا تاریخی فیصلہ آج ہوگا

    کراچی: تاریخی الیکشن کے بڑے مقابلے کا بڑا دن آ گیا ہے، سب سے بڑے شہر کراچی میں ہیوی ویٹس امیدواروں کا ٹاکرا ہو رہا ہے، یہ بڑا سوال سامنے آیا ہے کہ کیا اگلا وزیرِ اعظم کراچی سے ہوگا؟

    تفصیلات کے مطابق سات بڑی جماعتوں کے سربراہان شہرِ قائد سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، ان ہیوی ویٹ امیدواروں کے ٹاکرے نے انتخابات میں کراچی کی اہمیت کو نمایاں کر دیا ہے۔

    پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان، ن لیگی صدر شہباز شریف، پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، ایم کیو ایم رہنما خالد مقبول صدیقی، مصطفیٰ کمال، آفاق احمد اور سنی تحریک کے ثروت اعجاز قادری مختلف حلقوں سے امیدوار ہیں۔

    آج کے تاریخی دن ملک کے انتخابی میدان میں بڑے شہ سوار میدان میں ہیں، عمران خان ملک کے پانچ حلقوں سے امیدوار ہیں جب کہ کپتان کے مد مقابل سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی اور خواجہ سعد رفیق ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما شہباز شریف چار حلقوں سے کھڑے ہیں، ان کا بڑا مقابلہ کراچی میں پاکستان تحریکِ انصاف کے فیصل واوڈا سے ہوگا۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو تین حلقوں سے الیکشن لڑ رہے ہیں، جب کہ پارٹی کے شریک چیئرمین اور ان کے والد آصف علی زرداری نواب شاہ سے میدان میں اتریں گے۔

    ملک بھرکے ووٹرز آج اپنا حقِ رائے دہی استعمال کریں گے


    سابق وزیرِ داخلہ اور ن لیگ سے راہیں الگ کرنے والے چوہدری نثار علی خان، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ فضل الرحمان اور ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار دو حلقوں سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

    پاک سرزمین پارٹی کے مصطفیٰ کمال، جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق، اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی خان اور آفتاب شیر پاؤ بھی قومی اسمبلی کے امیدوار ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نادرا کا شاندار کارنامہ :5دن میں ساڑھے6لاکھ شہریوں کو قومی شناختی کارڈ جاری

    نادرا کا شاندار کارنامہ :5دن میں ساڑھے6لاکھ شہریوں کو قومی شناختی کارڈ جاری

    اسلام آباد : نادرا نے الیکشن2018کے موقع پر ساڑھے6لاکھ شہریوں کو صرف پانچ دن میں قومی شناختی کارڈ جاری کیے، نادرا دفاتر آج 25 جولائی بروز بدھ کو بھی کھلے رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے ووٹرز کو ان کا حق رائے دہی استعمال کرنے کا اہل بنا دیا، نے صرف پانچ دنوں میں ساڑھے 6 لاکھ شہریوں کو شناختی کارڈز جاری کر دیئے ہیں تاکہ وہ انتخابات میں اپنا ووٹ کاسٹ کرسکیں۔

    ترجمان کے مطابق نادرا نے5دن میں ساڑھے6لاکھ شہریوں کو قومی شناختی کارڈ جاری کیے، 5دن میں ساڑھے6لاکھ کا رڈز پرنٹ ہوئے ہیں، کوریئر کمپنی نے5لاکھ85ہزار کارڈز سینٹرز پر پہنچادیئے ہیں۔

    ترجمان نادرا کا مزید کہنا ہے کہ 5دن میں3لاکھ شہریوں کو ان کے شناختی کارڈز مل چکے ہیں، تقریباً3لاکھ شناختی کارڈز نادرا سینٹرز پرموجود ہیں، کارڈ پرنٹنگ کا عمل24گھنٹے کی بنیاد پرجاری رہا۔

    نادرا دفاتر رات9بجے تک کارڈز فراہم کرنے کیلئے کھلے رہیں گے، نادرا دفاتر کل25جولائی کو بھی دن دو بجے تک کھلے رہیں گے، شہری نادرا دفترسے شناختی کارڈ حاصل کرکے ووٹ ڈال سکیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • الیکشن: ناصر الملک، عمران خان، شہباز شریف، بلاول بھٹو کس شہر میں ووٹ ڈالیں گے؟

    الیکشن: ناصر الملک، عمران خان، شہباز شریف، بلاول بھٹو کس شہر میں ووٹ ڈالیں گے؟

    اسلام آباد : الیکشن 2018میں عمران خان اسلام آباد میں، شہباز شریف لاہور، بلاول بھٹو لاڑکانہ میں ووٹ ڈالیں گے، الیکشن انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی، انتخابی سامان کی ترسیل جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کونسی اہم شخصیات اپنا ووٹ کہاں ڈالیں گی؟ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ نگراں وزیراعظم ناصر الملک سوات میں ووٹ کاسٹ کریں گے، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اپنا ووٹ اسلام آباد، ن لیگ کے سربراہ شہباز شریف لاہور اور چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری اپنا ووٹ لاڑکانہ میں ڈالیں گے۔

    اس کے علاوہ آصف علی زرداری نواب شاہ، یوسف رضا گیلانی ملتان میں اپنا ووٹ کاسٹ کریں گے، سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف گوجر خان میں حق رائے دہی استعمال کریں گے جبکہ چوہدری نثارعلی راولپنڈی اور مولانا فضل الرحمان ڈی آئی خان میں ووٹ ڈالیں گے۔

    ذرائع کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنویئرخالد مقبول صدیقی اور ڈاکٹر فاروق ستار کراچی میں اپنا ووٹ کاسٹ کرینگے۔

    دریں اثناء عام انتخابات 2018 کے سلسلے میں الیکشن کمیشن نے تمام تر تیاریاں مکمل کرلی ہیں، انتخابات میں10کروڑ59لاکھ سے زائد ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے، الیکشن انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی، پاک فوج کے اہلکاروں نے پولنگ اسٹیشنوں کی سیکیورٹی سنبھال لی۔

    تما م پولنگ اسٹیشننوں پر انتخابی سامان کی ترسیل بھی جاری ہے۔ پولنگ کا عمل صبح8سے شام6بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گا۔

    قومی اسمبلی کے270اور صوبائی اسمبلیوں کے570حلقوں پر مقابلہ ہوگا، جبکہ قومی وصوبائی اسمبلی کی9نشتوں پر الیکشن ملتوی ہوچکے ہیں، الیکشن کے موقع پر کل ملک بھر میں عام تعطیل ہوگی، ملک بھر میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے الیکشن کمیشن نے پاک فوج کی معاونت حاصل کی ہے۔

    الیکشن کے لئے ملک بھر میں85ہزار307پولنگ اسٹیشنز قائم کئیے گئے ہیں، جبکہ پنجاب میں47813،سندھ میں17747، خیبرپختونخوا میں 12634،بلوچستان میں4420پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں، اس کے علاوہ فاٹا میں1736،ایف آر میں160،اسلام آباد میں797پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔

    ملک بھرمیں17007پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے، جس کے مطابق سندھ میں 5878 پولنگ اسٹیشنز، پنجاب اور اسلام آباد میں5487کے پی کے3874، بلوچستان کے1768پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس قرار دیئے گئے ہیں، انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب اور پاک فوج اور پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

     


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • اسلام آباد کس کا ہوگا؟

    اسلام آباد کس کا ہوگا؟

    وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں کیے گئے تازہ سروے کے مطابق پاکستان تحریک انصاف پہلے نمبر پر ہے ،دوسرے نمبر کے لیے مسلم لیگ ن اور متحدہ مجلس عمل میں مقابلے کی فضا نظر آرہی ہے ، پاکستان پیپلز پارٹی کی مقبولیت کا گراف مزید گر چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز مقامی تھنک ٹینک سنٹر آف پیس اینڈ سوشل سٹڈیز کی جانب سے کیے گئے سروے میں مقبولیت کے لحاظ سے پاکستان تحریک انصاف پہلے نمبر پر براجمان ہے جس کی بڑی وجہ عمران خان اور اسد عمر جیسی قد آور شخصیات کا ان حلقوں سے کھڑے ہونا ہے ، این اے 54میں پہلی پوزیشن کے لیے اسد عمر کا مقابلہ آزاد امیدوار حفیظ الرحمن ٹیپو، متحدہ مجلس عمل کے میاں اسلم اور مسلم لیگ کے انجم عقیل سے ہوگا ، اس حلقے میں کیے گئے سروے میں نوجوانوں اور خواتین کی 51فیصد تعداد اسد عمر کی حامی ہے ،مسلم لیگ ن کی مقبولیت کا گراف آزاد امیدوار حفیظ الرحمن ٹیپو کی وجہ سے کم ہوا ہے اور ان کی مقبولیت 27لے بڑھ کر 31تک چلی گئی ہے ۔

    گزشتہ روز امیر جماعۃ الدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید اور ملی مسلم لیگ کی جانب سے آزاد امیدوار حفیظ الرحمان ٹیپو کو حمایت ملنے پر حفیظ الرحمان بھی مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آگئے ، این اے 54 کے میدان میں پاکستان تحریک انصاف کے اسد عمر،ن لیگ سے ناراض آزاد امیدوار حفیظ الرحمان ٹیپو،پاکستان مسلم لیگ(ن) کے انجم عقیل خان اور متحدہ مجلس عمل کے میاں اسلم آمنے سامنے ہیں،حلقہ این اے 54میں زیادہ تر اسلام آباد کا دیہی علاقہ شامل ہے تاہم شہری علاقہ کے کچھ سیکٹرز بھی شامل ہیں،دیہی علاقے کا اگر جائزہ لیا جائے تو دیہی علاقے کے آزاد امیدوار حفیظ الرحمان ٹیپو جو کہ مسلم لیگ(ن) کے ٹکٹ کے امیدوار تھے یونین کونسل بڈھانہ کے چیئرمین بھی ہیں اس سے پہلے مسلم لیگ(ن) ہمیشہ یو سی بڈھانہ اور اس سے ملحقہ علاقے سے حفیظ الرحمان ٹیپو کی وجہ سے جیتتی تھی لیکن اس دفعہ وہ خودن لیگ کا ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ سے آزاد امیدوار کے طور پر میدان میں ہیں جس کی وجہ سے ن لیگ کے انجم عقیل خان کو بڑا نقصان اٹھانا پڑے گا۔

    انجم عقیل خان نے بھر پور کوشش کی کہ کسی طرح حفیظ الرحمان ٹیپو کو اپنے حق میں دستبردار کر الیں لیکن ان کو اس حوالے سے کامیابی نہیں مل سکی ہے،حفیظ الرحمان ٹیپو بڈھانہ کے علاوہ ترنول،سرائے خربوزہ اور موضع نون سے بھی کچھ ووٹ لیں گے جو ن لیگ کے ہی ووٹ ہیں،جبکہ دوسری جانب ملی مسلم لیگ اور حافظ محمد سعید کی جانب سے حمایت ملنے پر حفیظ الرحمان ٹیپو کی پوزیشن مزید مستحکم نظر آتی ہے ،سیکٹر آئی ٹین اور دیہی علاقے میں ترنول میں ملی مسلم لیگ کے کارکنان کی اچھی خاصی تعداد موجود ہے جو یقینامسلم لیگ ن کی اسلام اور پاکستان مخالف پالیسی اور حافظ محمد سعید کے کہنے پر حفیظ الرحمان ٹیپو کو ہی ووٹ دیں اسی طرح سے ایک اور آزاد امیدوار جن کو تعلق انجم عقیل خان کے آبائی علاقے گولڑہ سے ہے زبیر فاروق خان ہیں،زبیر فاروق خان جن کو جماعت اسلامی سے بعض معاملات کی وجہ سے نکلا دیا گیا تھا نہ صرف انجم عقیل خان کی اعوان برادری سے ہیں بلکہ ان کے رشتہ دار بھی ہیں اس طرح انجم عقیل خان کے آبائی علاقے سے زبیر فاروق خان ان کو بڑا نقصان پہنچائیں گے۔

    اسی طرح زبیر فاروق خان سری سرال اور شاہ اللہ دتہ سے بھی کچھ ووٹ لے کر انجم عقیل خان کے ووٹ خراب کرتے نظر آتے ہیں، ایک اور امیدوار بریلوی مکتبہ فکر کے ساجد محمود اعوان تحریک لبیک کے امیدوار ہیں جو میرا آبادی کے رہائشی ہیں اور بریلوی مکتبہ فکر کے ووٹ لیں گے لیکن ان کا تعلق بھی انجم عقیل خان کی اعوان برادری سے بھی ہے جو ان کے ووٹ کی تقسیم میں اپنا حصہ ڈالتے نظر آرہے ہیں،دیہی علاقوں میں ووٹوں کی اس تقسیم کا فائدہ بظاہر متحدہ مجلس عمل کے امیدوار میاں محمد اسلم کو ہوتا نظر آرہا ہے جو پہلے اس حلقے سے ممبر قومی اسمبلی بھی رہ چکے ہیں،کیونکہ اس حلقے سے تحریک انصاف کے سابق رکن اسد عمر نے منتخب ہونے کے بعد دوبارہ اس حلقے کا رخ ہی نہیں کیا ان کے ووٹر جن میں خاص طور پر پختون آبادی شامل ہے ان سے شدید ناراض نظر آتی ہے،بعض مقامات پر اسد عمر کو دیہی علاقوں کے عوام کی طرف سے مزاحمت کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔

    حلقے کی مہمند اور آفریدی پختون آبادی میاں اسلم کی حمایت کا اعلان کر چکی ہے،اس لیے نظر آتا ہے کہ حفیظ الرحمان اسد عمر سے حلقے کے ووٹروں کی ناراضی اور مسلم لیگ(ن) میں باہمی ناراضگیوں کا بھر پور فائدہ اٹھا رہے ہیں۔اگر حلقے کے شہری علاقے کا جائزہ لیا جائے تو اگرچہ شہری علاقہ حلقے میں کم شامل ہے اور اس کے ووٹ بھی کم ہیں لیکن تحریک انصاف کے امیدوار اسد عمر یہاں پہلے نمبر پر نظر آتے ہیں جبکہ حفیظ الرحمان ٹیپو اور میاں اسلم میں برابر کا مقابلہ ہے البتہ عوامی سطح پر شخصیت کے لحاظ سے عوام آج بھی میاں اسلم کو ہی پسند کرتے ہیں یہاں ن لیگ کم ہی نظر آرہی ہے اورعمومی طور پر حلقے میں مقابلہ تحریک انصاف،ن لیگ کے ناراض آزاد امیدوار جس کو اب ملی مسلم لیگ کی بھی حمایت مل چکی ہے حفیظ الرحمان ٹیپو اور متحدہ مجلس عمل کے درمیان ہی ہوتا نظر آرہا ہے،شہری علاقوں میں زیادہ تر یو سی چیئرمینوں کا تعلق تحریک انصاف سے ہے لیکن عوامی مسائل حل نہ ہونے کی وجہ سے عوام ناراض ہیں خاص طور پر کچی آبادی کے لوگ رد عمل کا اظہار کر رہے ہیں۔

    حلقے کی مجموعی صورتحال دیکھ کر لگتا ہے کہ این اے54میں مقابلہ تحریک انصاف کے اسد عمر،آزاد امیدوار حفیظ الرحمان ٹیپو اور متحدہ مجلس عمل کے میاں اسلم کے درمیان ہی ہو گا جبکہ مسلم لیگ ن کا ووٹ بینک چونکہ تقسیم ہوگیا ہے لہذا مسلم لیگ ن کے امیدوار بظاہرمقابلے کی دوڑ میں نہیں رہے ،اور اگر دیہی آبادی کی اسد عمر کے ساتھ ناراضی قائم رہی اور مسلم لیگ ن کی مخالفت کا ووٹ آزاد امیدوار حفیظ الرحمن ٹیپو کو ملا تو یقینا اس حلقے میں بڑا اپ سیٹ ہو سکتا ہے ، این اے 53میں اصل مقابلہ پی ٹی آئی کے چئیرمین عمران خان اور مسلم لیگ ن کے شا ہد خاقان عباسی کے درمیان ہے جس میں عمران خان کا گراف اوپر جا رہا ہے جبکہ شاہد خاقان عباسی کے گراف میں کمی واقع ہوئی ہے مسلم لیگ کے سابق رہنما اشرف ایڈووکیٹ کی جانب سے پی ٹی آئی میں شمولیت کی وجہ سے بھی گوجر برادری کی بڑی تعدا د پی ٹی آئی کی حمایت کرنے لگی ہے جبکہ ن لیگ کے ہی سابق رہنما چوہدری سعید احمد گوجر بھی اللہ اکبر تحریک کے پلیٹ فارم سے مقابلے میں ہیں اگرچہ ان کی پوزیشن کمزور ہے تاہم وہ مسلم لیگ ن کا بڑا ووٹ بینک توڑ سکتے ہیں ۔این اے 52میں مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر طارق فضل چودھری ، تحریک انصاف کے راجہ خرم نواز اور پیپلز پارٹی کے افضل کھوکھر کے درمیان مقابلہ ہے اس حلقہ میں مسلم لیگ ن کی مقبولیت کا گراف پی ٹی آئی کی نسبت ذیادہ ہے ۔ تاہم پیپلز پارٹی کی امیدوار افضل کھوکھر بھی اس حلقے میں بڑی تعداد میں ووٹ لے سکتے ہیں ۔


    رضی طاہر

  • وہ گاؤں جہاں خواتین کو ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں

    وہ گاؤں جہاں خواتین کو ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں

    لاہور :  ساہیوال کا ایک گاؤں ایسا بھی ہے، جہاں خواتین کو ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں اور گذشتہ 15 سال سے خواتین اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کر رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ساہیوال کے حلقہ این اے 147 اور پی پی 198 کا علاقہ جہان خان ہے، جہاں خواتین کو گذشتہ 3 الیکشن پیریڈ سے ووٹ کاسٹ کرنے کی اجازت نہیں۔

    بتایا گیا ہے گذشتہ 15 سال قبل 2 گروپوں میں قتل و غارت کے بعد علاقے کے بزرگوں نے خواتین کو ووٹ نہ ڈالنے کا فیصلہ صادر کیا تھا جس پر خواتین اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کر سکتی۔

    میڈیا میں خبر کے بعد ڈپٹی کمشنر نے علاقے کا دورہ کیا اور علاقے میں ووٹ کی اہمیت اور خواتین کے ووٹ ڈالنے کو یقینی بنانے کیلئے لوگوں ایجوکیٹ کیا۔

    سال 2013 کے جنرل الیکشن میں خواتین کے لیے علیحدہ پولنگ بوتھ بھی بنایا گیا تھا اور الیکشن کمیشن کی جانب سے عملہ بھی بھیجا گیا لیکن خواتین نے ووٹ کاسٹ نہیں کیے تھے۔

    خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے خبردار کیا ہے کہ تمام حلقوں میں دس فیصد خواتین کے ووٹ لازمی ہوں گے، جس حلقہ میں خواتین ووٹوں کی تعداد دس فیصد سے کم ہوئی، اس کے نتائج کالعدم قرار دیئےجائیں گے اور خواتین کو زبردستی روکنےکی شکایت پرکارروائی کی جائے گی۔

    واضح رہے ملک بھر میں عام انتخابات کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہے، کل دس کروڑ پچپن لاکھ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے ۔

    قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کےلیےآزادامیدواروں سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کےگیارہ ہزارسےزائد امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے،پولنگ صبح آٹھ بجےسےبلا تعطل شام 6بجے تک جاری رہے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • یو اے ای میں مقیم پاکستانی – جو الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں

    یو اے ای میں مقیم پاکستانی – جو الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں

    کیا آپ جانتے ہیں کہ پاکستان کے عام انتخابات میں حصہ لینے والےکم از کم چھ پاکستانی ایسے ہیں جو کہ متحدہ عرب امارات میں روزگار کے سلسلے میں تارکینِ وطن کی حیثیت سے مقیم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات میں رہائش پذیر ان پاکستانیوں میں سے دو قومی اسمبلی کے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں جبکہ چار امیدوار مختلف صوبائی اسمبلیوں میں اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔

    [bs-quote style=”default” align=”center” author_name=”چودھری نور الحسن تنویر” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/07/Hassan-Tanveer.jpg”][/bs-quote]

    چودھری نور الحسن تنویر دبئی میں مقیم ایک نامور اور کامیاب کاروباری شخصیت ہیں، ساتھ ہی ساتھ یہ مسلم لیگ ن کے مڈل ایسٹ سیٹ اپ کے صدر بھی ہیں۔ یہ جنوبی پنجاب کے علاقے سے انتخابات میں حصے لے رہے ہیں۔ ان کاکہنا ہے کہ وہ اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کے حق اور مخصوص نشستوں کے لیے جدو جہد کریں گے۔

     

    [bs-quote style=”default” align=”center” author_name=”خیال زمان خان” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/07/Khayal-Zaman-Khan.jpg”][/bs-quote]

    خیال زمان خان دبئی میں مقیم ایک رئیل اسٹیٹ ڈیولپر ہیں ، ان دنوں پاکستان تحریک انصاف کے پرچم تلے خیبر پختونخواہ سے قومی اسمبلی کے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ اگر کامیاب ہوئے تو یہ بطور ایم این اے ان کی دوسری مدت ہوگی۔

    [bs-quote style=”default” align=”center” author_name=”اختر گوپانگ” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/07/Akhtar-Gopang.jpg”][/bs-quote]

    اختر گوپانگ شارجہ میں مقیم ہیں اور وہاں ایک اوپن کچن کے مالک ہیں ، پاکستان پیپلز پارٹی کے پلیٹ فارم سے جنوبی پنجاب سے عام انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ جنوبی پنجاب کی محرومی اور غربت کو دور کرنے کے لیے میدان میں ہے اور یو اے ای کی پاکستانی کمیونٹی انہیں بھرپور سپورٹ کررہی ہے۔

    [bs-quote style=”default” align=”center” author_name=”آزاد علی تبسم” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/07/Azad-Ali-Tabbassam.jpg”][/bs-quote]

    آزاد علی تبسم شارجہ میں مقیم کاروباری شخصیت ہیں اور ان کا تعلق پاکستان مسلم لیگ ن سے ہے۔ آزاد پنجاب کی صوبائی اسمبلی کی نشست کے لیے میدان میں ہیں۔ اس سے قبل 2013 کے انتخابات میں بھی آزاد کامیاب ہوچکے ہیں۔ آزاد پر امید ہیں کہ بطور ایم پی اے ان کی سابقہ خدمات اور ان کے حلقے میں ڈیولپمنٹ کے کاموں کے سبب عوام اس بار بھی انہیں ووٹ دیں گے ۔

    [bs-quote style=”default” align=”center” author_name=”احسان الحق باجوہ” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/07/Ehsanul-Haq-Bawja.jpg”][/bs-quote]

    دبئی میں مقیم کاروباری شخصیت احسان الحق باجوہ بھی دوسری بار مسلم لیگ ن کے پلیٹ فارم سے جنوبی پنجاب میں صوبائی اسمبلی کی نشست کے لیے میدان میں ہیں۔

     

    [bs-quote style=”default” align=”center” author_name=”چودھری شکیل” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/07/Chaudhry-Shakeel.jpg”][/bs-quote]

    چودھری محمد شکیل پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر پنجاب کی صوبائی نشست کے لیے میدان میں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ میں اگر فتح یاب ہوتا ہوں تو پارلیمنٹ میں بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کی مخصوص نشستوں کے لیے کوشش کروں گا۔