Tag: election 2018

  • لاہور کے نالے سے برآمد ہونے والے تمام شناختی کارڈز منسوخ شدہ ہیں: نادرا

    لاہور کے نالے سے برآمد ہونے والے تمام شناختی کارڈز منسوخ شدہ ہیں: نادرا

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں این اے 125 شفیق آباد کے ایک نالے سے بڑی تعداد میں برآمد ہونے والے شناختی کارڈز کو نادرا نے منسوخ شدہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نالے میں شناختی کارڈ سے بھرے بیگ کی نشاندہی وہاں کھیلتے بچوں نے کی، جس کے بعد پولیس کو اطلاع دی گئی۔ کارروائی کے بعد پولیس نے شناختی کارڈز کو تحویل میں لے لیا۔

    پولیس کے مطابق جن افراد کے شناختی کارڈ ہیں ،ان کا تعلق اسی حلقے سے ہے۔ ابتدا میں اندیشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ عوام کی ایک بڑی تعداد کو ووٹنگ سے روکنے کے لیے یہ حرکت کی گئی۔

    پولیس نے اہل علاقے سے پوچھ گچھ کے ساتھ تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

    خیال رہے کہ لاہور کے مذکورہ حلقے سے پاکستان تحریک انصاف کی امیدوار یاسمین راشد، مسلم لیگ ن کے عالم خان، پیپلز پارٹی کے زبیر کاردار، اور متحدہ مجلس عمل کے سلمان بٹ آپس میں مدمقابل ہیں۔

    نادرا کا موقف

    بعد ازاں نادرا کی جانب سے تصدیق کی گئی کہ تمام شناختی کارڈمنسوخ شدہ اور  سن 2010سے پہلےکےہیں۔

    ترجمان نادرا کے مطابق یہ کارڈزائدالمیعادہونےکی وجہ سےمنسوخ ہوچکےہیں،  تمام شناختی کارڈزکی جگہ پرنئےکارڈزجاری کردیےگئےہیں۔

    نادرا کا کہنا ہے کہ لاہور سے ملنے والے یہ کارڈز 2018کےالیکشن میں ناقابل استعمال ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عوام کل باہرنکلیں اور تاریخی الیکشن میں ووٹ ڈالیں، عمران خان

    عوام کل باہرنکلیں اور تاریخی الیکشن میں ووٹ ڈالیں، عمران خان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ عوام کل باہرنکلیں اورتاریخی الیکشن میں ووٹ ڈالیں ، قوم اسٹیٹس کوشکست دینے کا موقع ضائع نہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پولنگ کے دن کے حوالے سے اپنے پیغام میں کہا کہ عوام کل باہرنکلیں اورتاریخی الیکشن میں ووٹ ڈالیں ، چار دہائیوں میں پہلی بار قوم کو اسٹیٹس کوشکست دینے کا موقع ملا، اس اہم موقع کوضائع نہ کرے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے کارکنان خصوصاً ہمارے پولنگ ایجنٹس آج رات جلد سونے کی کوشش کریں تاکہ خوب تازہ دم ہو کر کل پوری حاضر دماغی سے انتخابی عمل پر نگاہ رکھیں اور تاریخ رقم کریں۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں عام انتخابات کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہے، کل دس کروڑ پچپن لاکھ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے ۔

    قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کےلیےآزادامیدواروں سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کےگیارہ ہزارسےزائد امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے، پولنگ صبح آٹھ بجے سے بلا تعطل شام 6بجے تک جاری رہے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شیخ رشید کے حلقے کا انتخاب ملتوی ہونے کا فیصلہ برقرار

    شیخ رشید کے حلقے کا انتخاب ملتوی ہونے کا فیصلہ برقرار

    لاہور: سپریم کورٹ نے راولپنڈی کے حلقہ این اے 60 کے انتخاب ملتوی کرنے کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے انتخابی امیدوار شیخ رشید کی کل انتخاب کروانے کی درخواست مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے چیف جسٹس، جسٹس ثاقب نثار نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی ان کے حلقے این اے 60 میں انتخاب نہ روکنے کی درخواست پر سماعت کی۔

    سماعت کے بعد چیف جسٹس نے مذکورہ حلقے میں کل طے شدہ شیڈول کے مطابق انتخاب کروانے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا۔

    سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن کو بھی نوٹس جاری کر دیے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ واک اوور پر جانے کی بجائے الیکشن لڑیں، اپنے لیے نہیں بلکہ ووٹر کے لیے۔ شیح رشید دوسری سیٹ پر انتخابات لڑ رہے ہیں پتہ لگ جائے گا۔

    اپنی دائر کردہ درخواست میں شیخ رشید نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ الیکشن صرف امیدوار کی وفات کی صورت میں ملتوی کیے جا سکتے ہیں، الیکشن کمیشن کا فیصلہ الیکشن ایکٹ اور آئینی آرٹیکلز کی خلاف ورزی ہے۔

    سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ اس اہم قانونی نقطے کی تشریح کے لیے کیس کی سماعت بعد میں کی جائے گی۔ حلقے کے ووٹر کو من پسند امیدوار کو ووٹ دینے سے محروم نہیں رکھا جا سکتا۔

    واضح رہے کہ 2 روز قبل انسداد منشیات عدالت نے ایفی ڈرین کوٹا کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما اور این اے 60 کے امیدوار حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

    حنیف عباسی کی سزا کے بعد الیکشن کمیشن نے این اے 60 کا انتخاب ملتوی کردیا تھا جس کے خلاف شیخ رشید نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی۔

    لاہور ہائیکورٹ نے گزشتہ روز انتخاب ملتوی ہونے کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے شیخ رشید کی درخواست خارج کر دی تھی۔

    لاہور ہائیکورٹ سے درخواست خارج ہونے کے بعد شیخ رشید نے آج سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا تاہم یہاں سے بھی ان کی درخواست خارج کردی گئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستان کی تاریخ کے مہنگے ترین انتخابات، اخراجات اتنے کہ اس کی مثال نہیں ملتی

    پاکستان کی تاریخ کے مہنگے ترین انتخابات، اخراجات اتنے کہ اس کی مثال نہیں ملتی

    اسلام آباد : 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات ملکی تاریخ کے مہنگے ترین الیکشنز ہوں گے، اخراجات گزشتہ انتخابات سے تین گنا زائد ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کل ملکی تاریخ کے مہنگے ترین انتخابات ہونے جارہے ہیں، اخراجات اتنے کے مثال نہیں ملتی، انتخابات پر20 ارب روپے سے زائد کے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے، یہ تمام اخراجات وفاق کے ہیں۔

    صوبوں کی جانب سے کئے جانے والے اخراجات اس کےعلاوہ ہیں۔

    اخراجات میں سے ساڑھے دس ارب پولنگ کی مد میں یعنی ٹریننگ، پرنٹنگ، مشاہروں، ٹرانسپورٹیشن اور دیگر متعلقہ امور پر خرچ ہوں گے جبکہ فوج تعیناتی پر اخراجات تخمینہ تقریبا ساڑھے دس ارب روپے ہے۔

    اخراجات میں اضافے کی وجہ واٹرمارکڈ درآمدی کاغذ اور مشاہروں میں اضافہ ہے۔

    دو ہزارآٹھ میں کے عام انتخابات کے مجموعی اخراجات ایک ارب چوارسی کروڑ جبکہ سال 2013 میں 4  ارب 73  کروڑ روپے تھے۔

    اس انتخابات میں  پولنگ عملے کے اعزازیہ اور پریذائیڈنگ افسران ، اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسران اور پولنگ افسران کا اعزازیہ تقریبا دگنا ہو چکا ہے، پریزائیڈنگ افسر کو 8 ہزار روپے اور پولنگ افسر کو6 ہزار روپے دئیے جائیں گے۔

    دوسری جانب الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے امیدوار کے لیے حلقے میں انتخابی اخراجا ت کی حد 40 لاکھ جبکہ صوبائی اسمبلی کے لیے 20 لاکھ روپے مقرر کی تھی۔

    الیکشن کمیشن کے سیکریٹری بابر یعقوب کا انتخابی عمل کے اخراجات میں واضح اضافہ بیرونِ ملک سے برآمد کئے جانے والے واٹر مارک والے بیلٹ پیپر کے باعث ہوا، اس کے ساتھ انتخابی عملے کو دیا جانے والا معاوضہ بھی 3 ہزار روپے سے بڑھا کر 8 ہزار روپے کردیا گیا۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں عام انتخابات کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہے، کل دس کروڑ پچپن لاکھ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے ۔

    قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کےلیےآزادامیدواروں سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کےگیارہ ہزارسےزائد امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے،پولنگ صبح آٹھ بجے سے بلا تعطل شام 6بجے تک جاری رہے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • 25جولائی کو گھروں سےنکلیں اورووٹ کاصحیح استعمال کرکے قومی ذمہ داری نبھائیں، چیف الیکشن کمشنر

    25جولائی کو گھروں سےنکلیں اورووٹ کاصحیح استعمال کرکے قومی ذمہ داری نبھائیں، چیف الیکشن کمشنر

    اسلام آباد : چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا کا کہنا ہے کہ پچیس جولائی کو گھروں سے نکلیں اور ووٹ کا صحیح استعمال کرکے قومی ذمہ داری نبھائیں۔

    تفصیلات چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا پولنگ کے دن کے حوالے سے ووٹرز کے لئے خصوصی پیغام جاری کیا ہے، سردار محمد رضا نے اپنے پیغام میں عوام سے گزارش کی ہے کہ25 جولائی کو گھروں سے نکلیں اور ووٹ کا صحیح استعمال کرکے قومی ذمہ داری نبھائیں۔

    چیف الیکشن کمشنر کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن آزادنہ منصفانہ اور غیرجانبدارانہ انتخابات کے انعقاد کے لئے پرعزم ہیں۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں عام انتخابات کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہے، کل دس کروڑ پچپن لاکھ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے ۔

    قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کےلیےآزادامیدواروں سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے گیارہ ہزار سے زائد امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔

    پولنگ صبح آٹھ بجے سے بلا تعطل شام 6 بجے تک جاری رہے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ڈپٹی کمشنر کا کفن تیار کروانے کا بیان، نگراں وزیر اعلیٰ نے نوٹس لے لیا

    ڈپٹی کمشنر کا کفن تیار کروانے کا بیان، نگراں وزیر اعلیٰ نے نوٹس لے لیا

    پشاور: ڈپٹی کمشنر پشاور کے الیکشن کے روز کے لیے 1 ہزار کفن تیار کروانے کے بیان پر نگراں وزیر اعلیٰ نے نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر پشاور ڈاکٹر عمران حامد شیخ کا مذکورہ بیان گزشتہ روز سامنے آیا تھا جب انہوں نے میڈیا کو بریفنگ دی۔

    ڈی سی کا کہنا تھا کہ الیکشن کے دن کے لیے ہم پوری طرح تیار ہیں اور اس حد تک منصوبہ بندی کی گئی ہے کہ اگر الیکشن کے دن کوئی سانحہ رونما ہوتا ہے تو اس کے لیے ہم نے 1 ہزار کفن بھی تیار کر رکھے ہیں۔

    ڈی سی کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر بہت تیزی سے وائرل ہوگئی جس کے بعد نگراں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ جسٹس ریٹائرڈ دوست محمد خان نے بھی نوٹس لے لیا۔

    ترجمان وزیر اعلیٰ ہاؤس کا کہنا ہے کہ ڈی سی کا بیان خوف و ہراس پھیلانے کا بھونڈا مذاق ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈی سی پشاور کو غیر ذمہ دارانہ بیان پر شوکاز نوٹس جاری کیا جائے گا۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ ووٹرز کی مکمل سیکیورٹی کے لیے جامع منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں: الیکشن کے دن سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات مکمل


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انتخابات 2018، سیکیورٹی کے فُول پروف انتظامات مکمل

    انتخابات 2018، سیکیورٹی کے فُول پروف انتظامات مکمل

    اسلام آباد : عام انتخابات 2018 کے لئے سیکیورٹی کو حتمی شکل دیدی گئی، پاک فوج کے ساڑھے3 لاکھ اور محکمہ پولیس کے ساڑھے 4 لاکھ سے زائد اہلکار تعینات کر دیئے گئے جبکہ 17 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عام انتخابات دوہزاراٹھارہ کے لئے سیکیورٹی انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں، آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ انتخابات کی ڈیوٹی کے لئے فوجی جوانوں کی تعیناتی مکمل کرلی گئی، تعیناتی کا مقصد شفاف انتخابات کے انعقاد میں معاونت ہے۔

    انتخابی عمل کےدوران پاک فوج کے ساڑھے تین لاکھ اور محکمہ پولیس کے ساڑھے چارلاکھ جوان تعینات کئے گئے ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق بیلٹ پیپرز میں پہلی مرتبہ سیکیورٹی فیچرز شامل کیا گیا ہے، پچاسی ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنزمیں سے سترہ ہزارسے زائد کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے جبکہ درجنوں پولنگ اسٹیشنز پر خفیہ کیمرے بھی نصب کردیئے گئے ہیں۔


    مزید پڑھیں :  الیکشن ڈیوٹی کے لیے فوجی جوان تعینات کردیے گئے، آئی ایس پی آر


    الیکشن کمیشن نے خبردار کیا ہے کہ تمام حلقوں میں دس فیصد خواتین کے ووٹ لازمی ہوں گے، جس حلقہ میں خواتین ووٹوں کی تعداد دس فیصد سے کم ہوئی، اس کے نتائج کالعدم قرار دیئےجائیں گے اور خواتین کو زبردستی روکنےکی شکایت پرکارروائی کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں عام انتخابات کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہے، کل دس کروڑ پچپن لاکھ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے ۔

    قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کےلیےآزادامیدواروں سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کےگیارہ ہزارسےزائد امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے،پولنگ صبح آٹھ بجےسےبلا تعطل شام 6بجے تک جاری رہے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • الیکشن کی حتمی تیاریاں، ووٹرز کے لیے ضروری ہدایات جاری

    الیکشن کی حتمی تیاریاں، ووٹرز کے لیے ضروری ہدایات جاری

    اسلام آباد: انتخابات 2018 سے ایک روز قبل الیکشن کمیشن نے پولنگ اسٹیشنز کی حتمی تعداد اور ووٹرز کے لیے ضروری ہدایات جاری کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں 85 ہزار 3 سو 7 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔

    سب سے زیادہ پولنگ اسٹیشنز صوبہ پنجاب میں ہیں جن کی تعداد 47 ہزار 8 سو 13 ہے۔ سندھ میں 17 ہزار 7 سو 47 اور خیبر پختونخواہ میں 12 ہزار 6 سو 34 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے۔

    صوبہ بلوچستان میں 4 ہزار 4 سو 20، فاٹا میں 1 ہزار 7 سو 36، سرحدی علاقوں یعنی ایف آر 1 سو 60 اور اسلام آباد میں 7 سو 97 پولنگ اسٹینز بنائے گئے ہیں۔

    ملک بھر میں 17 ہزار 7 پولنگ اسٹیشنز کو نہایت حساس قرار دیا گیا ہے۔

    سندھ میں حساس پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 5 ہزار 8 سو 78، پنجاب اور اسلام آباد میں 5 ہزار 4 سو 87، پختونخواہ میں 3 ہزار 8 سو 74 جبکہ بلوچستان کے انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز کی تعدا 17 سو 68 ہے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر کیمرے نصب کر دیے گئے جبکہ ان پر پاک فوج اور پولیس بھی تعینات کی گئی ہے۔


    خواتین پولنگ عملے کے لیے سہولت

    دوسری جانب ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ خواتین پریزائیڈنگ افسر سمیت خواتین عملے کا پولنگ اسٹیشن پر رات رکنا لازمی نہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ خواتین عملے کو پولنگ اسٹیشن روکنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ زبردستی روکنے کی شکایت پر کارروائی کی جائے گی۔

    ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ کل صبح 6 بجے خواتین عملہ پولنگ اسٹیشن پر موجود ہوگا۔


    انتخابی سامان کی ترسیل کا کام جاری

    ملک بھر میں قائم پولنگ اسٹیشنز پر انتخابی سامان کی ترسیل کا کام فوج کی نگرانی میں جاری ہے۔

    10 لاکھ کے قریب انک پیڈز اور انمٹ سیاہی پولنگ اسٹیشنز پر پہنچائی جارہی ہے۔ الیکشن کمیشن نے بھی سینٹرل مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول روم قائم کردیے۔

    رزلٹ وصول کرنے کے لیے 6 اسکرینز نصب کی گئی ہے ہیں۔ اسکرینز پر آر ایم ایس اور آر ٹی ایس کے ذریعے رزلٹ موصول ہوں گے۔

    مانیٹرنگ سیل میں 12 ٹیمیں ہوں گی، ہر ٹیم میں 3 افراد جبکہ ٹیم کے سربراہ ایڈیشنل ڈی جی ہوں گے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ پولنگ اسیٹشن میں پولنگ سامان کی حفاظت کے ذمہ دار پریزائڈانگ افسران ہوں گے۔

    پولنگ صبح 8 بجے سے بلا تعطل شام 6 بجے تک جاری رہے گی۔


    ووٹرز کے لیے ضروری ہدایات

    الیکشن کمیشن نے ووٹرز کے لیے بھی ضروری ہدایات جاری کردیں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ کے دوران غیر جانبدار، پریزائیڈنگ افسر کے قانونی حکم کی تعمیل کریں۔ انتخابی عملہ یا سیکیورٹی اسٹاف کسی کو ووٹ ڈالنے کی ترغیب نہیں دے سکتے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ووٹ ڈالنے کے لیے اصل قومی شناختی کارڈ ہمراہ لائیں۔ زائد المیعاد قومی شناختی کارڈ قابل قبول ہے، فوٹو کاپی قابل قبول نہیں ہوگی۔

    ووٹرز اور انتخابی عملہ ووٹ کی رازداری کا خیال رکھیں۔ بیلٹ پیپر پر نشان لگانے کے لیے پولنگ حکام کی فراہم کردہ مہر استعمال کریں۔ پولنگ اسٹیشن کے اندر موبائل فون اور کیمرہ لانے کی اجازت نہیں ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ووٹ کیسے ڈالا جائے؟ الیکشن کمیشن کی طریقہ کار سے متعلق ویڈیو جاری

    ووٹ کیسے ڈالا جائے؟ الیکشن کمیشن کی طریقہ کار سے متعلق ویڈیو جاری

    اسلام آباد: عام انتخابات کے لیے پولنگ کا وقت قریب آگیا، ووٹ کیسے ڈالا جائے؟ الیکشن کمیشن نے ووٹرز کی رہنمائی کے لئے ووٹ ڈالنے کے طریقہ کار سے متعلق ویڈیو جاری کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے ووٹ ڈالنے کے طریقہ کار سے متعلق ویڈیو جاری کردیا، جس کے مطابق پولنگ اسٹیشن میں ووٹر پولنگ افسرکے پاس جائے گا، باری آنے پر پولنگ افسر کو شناختی کارڈد کھائے گا اور سلسلہ نمبر بتائے گا۔

    پولنگ افسر ووٹرکا نام پولنگ ایجنٹس سے تصدیق کے لیے بلند آواز میں پکارے گا، پولنگ افسر ووٹر کا نام انتخابی فہرست سے کاٹ کر انگھوٹھے کا نشان لگوائے گا، جس کے بعد اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسر ووٹر کو بیلٹ پیپر جاری کرے گا۔

    قومی اسمبلی کے لیے سبز، صوبائی اسمبلی کے لیے سفید بیلٹ پیپر جاری ہوگا، ووٹر یقین کرلے بیلٹ پیپر کی پشت پر مجاز افسر کی مہر اور دستخط موجود ہیں، بیلٹ پیپر پر امیدواروں کے نام اور نشان موجود ہوں گے۔

    ووٹر اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسرن سے مہر لیکر پردے کے پیچھے جائے گا اور پسندیدہ امیدوار کے خانے میں مہر لگائے گا، ووٹر قومی اسمبلی کا بیلٹ پیپرسبز اور صوبائی اسمبلی کا بیلٹ پیپر سفید ڈھکن والے باکس میں ڈالے گا۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق ووٹ صرف اصل شناختی کارڈ پر ڈالا جا سکے گا جبکہ زائد المعیاد شناختی کارڈ پر بھی ووٹ ڈالنے کی اجازت ہوگی۔

    یاد رہے کہ ملک بھر میں عام انتخابات کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہے، کل دس کروڑ پچپن لاکھ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے ۔

    ملک بھر  میں پولنگ صبح 8 سے شام 6 بجے تک بلاتعطل جاری رہے گی جبکہ ووٹر پولنگ کی تفصیلات 8300 پر ایس ایم ایس کرکے لے سکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • الیکشن 2018 کے تاریخی لمحات: انتخابی مہم کا وقت ختم

    الیکشن 2018 کے تاریخی لمحات: انتخابی مہم کا وقت ختم

    اسلام آباد: الیکشن 2018 کے سلسلے میں سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم کا وقت ختم ہو گیا ہے، ایک دن بعد قوم اپنے مستقبل کا فیصلہ کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق رات کے بارہ بجتے ہی ملک بھر میں ووٹرز کو مائل اور قائل کرنے کا وقت ختم ہو گیا، سیاسی شخصیات نے انتخابی مہم روک لی ہیں۔

    ملک میں جاری الیکشن 2018 کے تاریخی لمحات اپنے اختتام کی جانب بڑھ رہے ہیں، ملکی جمہوری تاریخ کا ایک اور سنگ میل عبور ہونے میں ایک دن رہ گیا۔

    انتخابی مہم کے آخری دن لاہور، ڈی جی خان، راولپنڈی، جیکب آباد اور کراچی میں بڑے جلسے منعقد کیے گئے، ووٹرز کو لبھانے کے لیے بڑی سیاسی جماعتوں کی کوششیں عروج پر نظر آئیں۔

    25 جولائی کو بڑی تبدیلی آئے گی یا ملک اپنے معمول کی ڈگر پر یوں ہی چلتا رہے گا، قوم کیا فیصلہ کرے گی، یہ معلوم ہونے میں ایک ہی دن رہ گیا ہے۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات کے پُر امن اور شفاف انعقاد کے لیے تمام تیاریاں مکمل کی جا چکی ہیں، فوجی جوان بھی ملک بھر میں تعینات کیے جا چکے ہیں۔

    25 جولائی کو کون سے کام ’جرائم‘ میں شمار ہوں گے؟


    الیکشن کمیشن نے عوام کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ محفوظ ماحول میں ووٹ کاسٹ کر سکیں گے چناں چہ وہ بے خوف ہو کر 25 جولائی کو گھروں سے نکل کر ووٹ ڈال کر اپنا جمہوری حق ادا کریں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق آج رات بارہ بجے کے بعد سے کوئی امیدوار یا سیاسی جماعت انتخابی مہم نہیں چلا سکتی، جلسے، ریلی یا کارنر میٹنگز اور میڈیا تشہیری مہم انتخابی ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی سمجھی جائے گی، جس کی سزا ایک لاکھ روپے جرمانہ یا دو سال قید یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔