Tag: election 2024 in pakistan

  • فارم 45 کی کُل تعداد کتنی ہوتی ہے؟

    فارم 45 کی کُل تعداد کتنی ہوتی ہے؟

    پاکستان میں 8 فروری کو ہونے والے انتخابات کے نتائج نو روز مکمل ہونے کے بعد بھی تا حال نامکمل ہیں، ایسی صورتحال میں کچھ سیاسی جماعتیں اپنی کامیابی کا جشن منا رہی ہیں تو دوسری طرف ہارنے والے امیدوار فارم 45 پکڑے ہوئے متعلقہ حکام سے انصاف کے متلاشی ہیں۔

    سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر یہ فارم 45 ہے کیا؟ اور یہ کتنے ہوتے ہیں؟ انتخابات میں ہار جانے والے سیاسی کارکنان اور انتخابی امیدوار یہ شکایت کرتے ہوئے نظر آئے کہ وہ فارم 45 کے مطابق جیت رہے تھے لیکن جب فارم 47 کے ذریعے ووٹوں کی حتمی گنتی سامنے آئی تو وہ الیکشن ہار چکے تھے۔

    فارم 45 میں پولنگ اسٹیشن کا نمبر، حلقے کا نام، رجسٹرڈ ووٹرز کی کُل تعداد، ڈالے گئے کُل ووٹوں کی تعداد اور کس امیدوار کے حق میں اس پولنگ اسٹیشن میں کتنے ووٹ پڑے ہیں یہ معلومات درج ہوتی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن نے فارم 45 کے حوالے سے ناظرین کو تفصیلی طور پر آگاہ کیا اور بتایا کہ اس فارم کی مدد سے انتخابی نتائج معلوم کرنے میں کس حد تک مدد مل سکتی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ اس فارم 45 کی پہلی کاپی امیدواروں کے پولنگ ایجنٹس کے پاس ہوتی ہے، اور دوسری کاپی ووٹوں کے تھیلے میں رکھی جاتی ہے، اس کے علاوہ تیسری کاپی پولنگ اسٹیشن کے باہر چسپاں کی جاتی ہے تاکہ سب لوگ دیکھ سکیں۔

    مذکورہ فارم 45 کی چوتھی کاپی آر اوز کے حوالے کی جاتی ہے اور پانچویں کاپی ڈی آر اوز کو دی جاتی ہے، لہٰذا مجموعی طور پر اس فارم 45 کی 7 سے 8 کاپیاں ہوتی ہے۔

    کون سی جماعتیں فارم 45 کی بنیاد پر انصاف طلب کررہی ہیں؟

    ماریہ میمن نے بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف اور جماعت اسلامی نے اس حوالے سے پریس کانفرنسیں کیں جبکہ آزاد امیدوار مصطفیٰ نواز کھوکھر کا بھی کہنا تھا کہ ان کے پاس موجود فارم کے مطابق تحریک انصاف کا امیدوار جیت چکا ہے۔

    کن جماعتوں نے فارم 45 دکھانے سے گریز کیا؟

    انہوں نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کے رہنما طارق فضل چوہدری سے پوچھا گیا کہ آپ کا فارم 45 کہاں ہے جس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہم وہ فارم الیکشن کمیشن کو دکھائیں گے جبکہ مریم اورنگزیب نے کہا کہ تو ان کا بھی یہی جواب تھا۔

    اس کے علاوہ جب متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنماؤں سے اس سے متعلق سوال کیا گیا تو ان کا بھی یہی کہنا تھا کہ ہمارے پاس ہے تو سہی لیکن وہ الیکشن کمیشن کو دیں گے۔

    واضح رہے کہ فارم 45 کے ذریعے ہر امیدوار آزادانہ طور پر یہ تصدیق کرسکتا ہے کہ مذکورہ پولنگ سٹیشن میں ان کے حق میں کتنے ووٹ ڈالے گئے ہیں جبکہ فارم 47 میں ایک پورے حلقے میں کس امیدوار کو کتنے ووٹ ملے ہیں یہ معلومات درج ہوتی ہیں۔

    اسی فارم میں یہ بھی لکھا ہوتا ہے کہ ڈالے گئے ووٹوں میں سے کتنے ووٹ تکنیکی طور پر مسترد ہوئے اور یہ مسترد شدہ ووٹ کن کن امیدواروں کے حق میں ڈالے گئے تھے۔

    پریزائیڈنگ افسران فارم 45 اور فارم 46، بیلٹ باکس، بیلٹ پیپر، سیل، مہر، انک پیڈ اور دیگر انتخابی سامان واپس الیکشن کمیشن میں جمع کرادیتے ہیں جہاں ہر امیدوار کو ملنے والے ووٹوں کی تفصیل کا باقاعدہ اندراج کرکے فارم 47 تیار کیا جاتا ہے جو غیر حتمی نتائج کا مجموعی گوشوارہ ہوتا ہے اس میں ہر امیدوار کو کتنے ووٹ ملے، مجموعی ووٹوں کی تعداد، مرد و خواتین کے ووٹ، مسترد ووٹ اور ٹرن آؤٹ کا ذکر ہوتا ہے۔

  • کوہاٹ NA 35 سے شہریارآفریدی کامیاب

    کوہاٹ NA 35 سے شہریارآفریدی کامیاب

    ملک بھر میں عام انتخابات 2024 کے لیے ووٹنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور ساتھ ہی غیرحتمی و غیرسرکاری نتائج آنے کا سلسلہ برقرار ہے۔

    اے آر وائی نیوز نے ذمہ دارانہ رپورٹنگ کرتے ہوئے مستند نتائج ناظرین تک پہنچانے کی روایت کو برقرار رکھا ہے۔ ملک بھر سے اے آر وائی نیوز کو غیرحتمی و غیرسرکاری نتائج موصول ہو رہے ہیں

    اب تک قومی اسمبلی کی 266 جنرل نشستوں میں سے 196 کے غیرسرکاری غیر حتمی نتائج موصول ہوئے ہیں جس کے مطابق آزاد امیدوار 85، ن لیگ 59، پی پی 44 نشستوں پر کامیاب ہوئی ہے، ایم کیو ایم 7، آئی پی پی 2، جے یو آئی، ق لیگ ایک، ایک نشست پر کامیاب ہوئے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/election-2024-pakistan-unofficial-results/

    این اے 35 کوہاٹ

    غیرسرکاری نتائج کے مطابق این اے 35 کوہاٹ سے انڈیپنڈنٹ امیدوار شہریارآفریدی 128491 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے۔ ن لیگ کے عباس آفریدی 57184 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

  • NA-18 ہری پور سے انڈیپنڈنٹ امیدوارعمر ایوب کامیاب

    NA-18 ہری پور سے انڈیپنڈنٹ امیدوارعمر ایوب کامیاب

    ملک بھر میں عام انتخابات 2024 کے لیے ووٹنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور ساتھ ہی غیرحتمی و غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ برقرار ہے۔

    غیرسرکاری نتیجے کے مطابق این اے 18ہری پور سے انڈیپنڈنٹ امیدوار عمر ایوب 192100 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے، جبکہ مسلم لیگ ن کے بابر نواز خان 112020ووٹ لے سکے۔

    اس کے علاوہ این اے 120 لاہور سے ن لیگ کے سردار ایاز صادق 68143 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ انڈیپنڈنٹ امیدوارعثمان حمزہ 49222 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

    این اے 130 لاہور سے نوازشریف 107124 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے، یاسمین راشد 101524 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہیں۔

    غیرسرکاری نتیجے کے مطابق پی پی 164 لاہورسے شہبازشریف 27099 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے، انڈیپنڈنٹ امیدوار محمد یوسف 25919 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی بی 45کوئٹہ سے پیپلزپارٹی کے علی مدد جتک 5671 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے، جے یوآئی کے میر محمد عثمان 4346 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

    NA 118 لاہور پر حمزہ شہباز نے پی ٹی آئی امیدوار عالیہ حمزہ کو شکست دے دی

    پی پی 70 گوجرانوالہ سے انڈیپنڈنٹ امیدوار تشکل عباس 37709 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے جبکہ ن لیگ کے امان اللہ وڑائچ 28874 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

  • قومی و صوبائی اسمبلیوں کے 105 حلقوں کے غیر حتمی نتائج

    قومی و صوبائی اسمبلیوں کے 105 حلقوں کے غیر حتمی نتائج

    ملک بھر میں عام انتخابات 2024 کے لیے ووٹنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور ساتھ ہی غیرحتمی و غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ برقرار ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق قومی وصوبائی اسمبلیوں کے858حلقوں میں سے105کے غیرحتمی نتائج سامنے آگئے ہیں۔

    قومی اسمبلی کے19حلقوں کے غیرحتمی غیر سرکاری نتائج کی اگر بات کی جائے تو قومی اسمبلی میں پی پی 8، ن لیگ5، انڈیپنڈنٹ 6 امیدوار کامیاب ہوئے۔

    غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پنجاب اسمبلی کیلئے ن لیگ کے15، انڈیپنڈنٹ 5 امیدوار جیت گئے، سندھ اسمبلی کیلیے پیپلزپارٹی کے 31 امیدوار فاتح قرار پائے۔

    سندھ اسمبلی کیلئے انڈیپنڈنٹ اور جی ڈی اے کا ایک، ایک امیدوار کامیاب ہوا، خیبرپختونخوا اسمبلی کیلئے 20 انڈیپنڈنٹ اور ایک آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔

    بلوچستان اسمبلی کیلئے اب تک 12نشستوں کے غیرحتمی نتائج آگئے، بلوچستان اسمبلی کیلئے پی پی 3، ن لیگ 2، بی این پی کا ایک امیدوار کامیاب ہوا۔ بلوچستان اسمبلی کیلئے جے یو آئی2، اے این پی ایک اور دیگر3 امیدوار بھی کامیاب ہوئے۔

    پی بی 34 نوشکی سے جے یو آئی کے میر غلام دستگیر 16771 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، بی این پی کے محمد رحیم 15014 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

     پی پی 150 لاہور سے ن لیگ کے خواجہ عمران 34956 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، جبکہ انڈیپنڈنٹ امیدوار عبدالکریم 30314 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

     پی کے 88 نوشہرہ سے انڈیپنڈنٹ امیدوار میاں محمد عمر 38384 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، جے یوآئی کے احدخٹک 12071 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

     پی ٹی آئی پی کے پرویزخٹک 9009 ووٹ لے سکے، این اے 195 لاڑکانہ سے پیپلزپارٹی کے نظیر احمد بگھیو 133830 ووٹ لیکر جیت گئے۔

     جی ڈی اے کے صفدر علی عباسی 48893 ووٹ لے سکے،  پی پی 152 لاہور سے ن لیگ کے ملک محمد وحید 34664 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے۔

     انڈیپنڈنٹ امیدوار نعمان مجید 29676 ووٹ لیکردوسرے نمبر پر رہے، پی پی 85 میانوالی سے انڈیپنڈنٹ امیدوار محمد اقبال 92407 ووٹ لیکرکامیاب ہوئے۔

    الیکشن 2024 پاکستان: مکمل غیر حتمی، غیر سرکاری نتائج

     مسلم لیگ(ن)کے امانت اللہ خان 23501ووٹ لے سکے،  پی ایس73 سجاول سے پیپلزپارٹی کے شاہ حسین شاہ شیرازی 72942 ووٹ لیکرکامیاب ہوئے۔ جے یوآئی کے محمد اسماعیل میمن6167 ووٹ لیکر ہار گئے۔

  • موبائل سروس بند کرکے 25 کروڑ عوام سے زیادتی کی گئی، حافظ نعیم

    موبائل سروس بند کرکے 25 کروڑ عوام سے زیادتی کی گئی، حافظ نعیم

    امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے موبائل فون سروس بحال کرنے کا مطالبہ کردیا۔ انہوں نے کہا کہ موبائل سروس بند کرکے 25 کروڑ عوام سےزیادتی کی گئی ۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ اکثر مقامات میں سامان موجود ہے لیکن عملہ نہیں، چوکیداروں اور ڈرائیوروں کو پریزائیڈنگ افسربنا دیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن بتائے الیکشن کے نام پرکیا مذاق کیا جا رہا ہے ۔

    دوسری جانب موبائل فون سروس کی اچانک بندش پر نگراں وزیر اطلاعات سندھ احمد شاہ کا کہنا ہے کہ موبائل سروس سے متعلق اعلان ہوا تھا کہ بند نہیں ہو گی تاہم وزارت داخلہ نے اچانک موبائل سروس بند کی ہے ۔

    احمد شاہ نے کہا کہ موبائل سروس بند کرنا وفاقی حکومت کے اختیار میں ہے ۔ پولنگ سے ایک دن قبل بلوچستان میں دہشتگردی کے واقعات ہوئے ہیں جب کہ کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں بھی لڑکے کے ہاتھ میں دستی بم پھٹا ہے ۔

    ان کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ پر سیاسی جماعتیں بھی مہم چلا رہی تھیں ۔ پاکستان کے اندر اور باہر دشمن انتخابات پر نظر لگا کر بیٹھے ہیں ۔ نگراں حکومت کی کوشش ہے کہ اقتدار پُر امن طریقے سے منتقل ہو جائے ۔

    نگراں وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ پورے سندھ میں پُر امن طریقے سے پولنگ جاری ہے، جیسے جیسے وقت گزرے گا پولنگ کا عمل بھی تیز ہوگا ۔ پولنگ سامان چھیننے کے ایک دو واقعات ہوئے جن میں بیلٹ باکس ریکور کرا لیے گئے ہیں ۔

    ملک بھر میں انٹرنیٹ، موبائل فون سروس عارضی طور پر معطل کرنے کا فیصلہ

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے انٹرنیٹ بند کرنے کی کوئی سفارش نہیں کی۔ ایپکس کمیٹی میں بھی طے ہوا تھا کہ انٹرنیٹ سروس بند نہیں ہو گی۔

  • اللہ نے موقع دیا تو مل کر پاکستان کو بنائیں گے، شہباز شریف

    اللہ نے موقع دیا تو مل کر پاکستان کو بنائیں گے، شہباز شریف

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔

    این اے 128 پر ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دعا ہے کہ ایسی حکومت آئے جو محبت و یگانگت، خیرسگالی جذبات کے پھول نچھاور کرے۔

    انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی انتظامات بہت مناسب ہیں، عوام کے ہاتھ میں پاکستان کی تقدیر ہے، اللہ نے موقع دیا تو مل کر پاکستان کو بنائیں گے۔ پاکستان کی ترقی کیلئے ووٹ ڈالیں گے تو ملک کی تقدیر بدلے گی۔

    واضح رہے کہ پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے اور بارہویں عام انتخابات کیلئے پولنگ کا آغاز ہوچکا ہے۔

    ملک بھر کے قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے 855 حلقے ہیں جن کیلئے ملک کی تاریخ کے سب سے زیادہ 17 ہزار 816 امیدوار میدان میں ہیں۔ 882 خواتین امیدوار، 4 خواجہ سرا بھی جنرل نشستوں پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔

    آج 12 کروڑ 85 لاکھ 85 ہزار 760 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کر سکیں گے جبکہ 25 سال تک عمر کے 2 کروڑ 35 لاکھ 18 ہزار371 نئے ووٹرزبھی شامل ہیں۔

    الیکشن شفاف ہوں گے، ووٹرز آزادی سے ووٹ ڈالیں، چیف الیکشن کمشنر

    پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی۔ ووٹ ڈالنے کیلئے ووٹرز کو اصل شناختی کارڈ دکھانا لازم ہوگا، قومی اسمبلی کیلئے سبز اور صوبائی اسمبلی کیلئے سفید بیلٹ پیپر ہو گا۔

  • ملک بھر میں انٹرنیٹ، موبائل فون سروس عارضی طور پر معطل کرنے کا فیصلہ

    ملک بھر میں انٹرنیٹ، موبائل فون سروس عارضی طور پر معطل کرنے کا فیصلہ

    ملک میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کے تناظر میں وزارت داخلہ نے ملک بھر میں انٹرنیٹ، موبائل فون سروس عارضی طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ملک میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے نتیجے میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا، امن وامان قائم رکھنے، ممکنہ خطرات سے نمٹنے کیلئے حفاظتی اقدامات ناگزیر ہیں۔

    دوسری جانب اسلام آباد میں حساس مقامات کی سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے، جبکہ ریڈزون کو سیل کردیا گیا، الیکشن کمیشن مرکزی سیکرٹریٹ کی سیکیورٹی بھی سخت کردی گئی۔

    پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے، الیکشن کمیشن کی حدود میں غیر متعلقہ افرادکے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن میں داخلے کیلئے متعلقہ افراد کیلئے خصوصی پاسز جاری کئے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے اور بارہویں عام انتخابات کیلئے پولنگ کا آغاز ہوچکا ہے۔

    ملک بھر کے قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے 855 حلقے ہیں جن کیلئے ملک کی تاریخ کے سب سے زیادہ 17 ہزار 816 امیدوار میدان میں ہیں۔ 882 خواتین امیدوار، 4 خواجہ سرا بھی جنرل نشستوں پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔

    آج 12 کروڑ 85 لاکھ 85 ہزار 760 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کر سکیں گے جبکہ 25 سال تک عمر کے 2 کروڑ 35 لاکھ 18 ہزار371 نئے ووٹرزبھی شامل ہیں۔

    الیکشن کمشنر سندھ کا پریزائیڈنگ افسر سے الیکشن مٹیریل چھیننے کانوٹس

    پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی۔ ووٹ ڈالنے کیلئے ووٹرز کو اصل شناختی کارڈ دکھانا لازم ہوگا، قومی اسمبلی کیلئے سبز اور صوبائی اسمبلی کیلئے سفید بیلٹ پیپر ہو گا۔

  • کون حکومت میں آئیگا؟ پاکستان آج فیصلہ سنائے گا

    کون حکومت میں آئیگا؟ پاکستان آج فیصلہ سنائے گا

    اسلام آباد: عام انتخابات کیلئے انتظامات مکمل کرلئے گئے، ووٹنگ کچھ دیر بعد شروع ہوگی، کون حکومت میں آئیگا؟ پاکستان آج فیصلہ سنائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سخت سیکیورٹی حصار میں انتخابی سامان کی ترسیل مکمل کرلی گئی، پریزائیڈنگ افسر کو مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات مل گئے۔ عام انتخابات میں 7 لاکھ سے زائد اہلکار تعینات کردیئے گئے۔

    پاک فوج کے جوان کیو آر فورس کے طور پر موجود ہیں، ملک بھرکے سرکاری اسپتالوں میں عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔

    ملک بھر کے قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے 855 حلقے ہیں جن کیلئے ملک کی تاریخ کے سب سے زیادہ 17 ہزار 816 امیدوار میدان میں ہیں۔

    882 خواتین امیدوار، 4 خواجہ سرا بھی جنرل نشستوں پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔

    آج 12 کروڑ 85 لاکھ 85 ہزار 760 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کر سکیں گے جبکہ 25 سال تک عمر کے 2 کروڑ 35 لاکھ 18 ہزار371 نئے ووٹرزبھی شامل ہیں۔

    الیکشن کمشنر سندھ کا پریزائیڈنگ افسر سے الیکشن مٹیریل چھیننے کا نوٹس

    پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی۔ ووٹ ڈالنے کیلئے ووٹرز کو اصل شناختی کارڈ دکھانا لازم ہوگا، قومی اسمبلی کیلئے سبز اور صوبائی اسمبلی کیلئے سفید بیلٹ پیپر ہو گا۔

  • الیکشن کمشنر سندھ کا پریزائیڈنگ افسر سے الیکشن مٹیریل چھیننے کانوٹس

    الیکشن کمشنر سندھ کا پریزائیڈنگ افسر سے الیکشن مٹیریل چھیننے کانوٹس

    کراچی: الیکشن کمشنر سندھ نے پریزائیڈنگ افسر سے الیکشن مٹیریل چھیننے کانوٹس لے لیا، متعلقہ ریٹرننگ افسر اور ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر سے رپورٹ طلب کرلی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس اور رینجرز کی اضافی نفری کوپولنگ اسٹیشن کے باہر تعینات کر دیا گیا ہے، الیکشن کمشنر سندھ کی جانب سے پولیس کوملوث عناصر کیخلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے۔ الیکشن کمشنر سندھ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ انتخابات کی شفافیت پر سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔

    یاد رہے کہ رات گئے کراچی کے علاقے ملیر سعود آباد میں نامعلوم مسلح افراد نے پریزائیڈنگ افسر کو لوٹ لیا تھا۔

    پولیس کے مطابق کراچی کے علاقے ملیر سعود آباد میں مسلح افراد پریزائیڈنگ افسر سے ووٹنگ بکس بھی لوٹ کر لے گئے۔ افسر عملے کے ساتھ اسکول میں داخل ہوا تو مسلح افراد آگئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واردات کے دوران 2 سے 3 بکس، قیمتی سامان لوٹا گیا، واقعہ پاکستان پبلک اسکول میں پیش آیا تھا۔

    واضح رہے کہ پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے اور بارہویں عام انتخابات کیلئے آج پولنگ ہوگی۔

    ملک بھر کے قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے 855 حلقے ہیں جن کیلئے ملک کی تاریخ کے سب سے زیادہ 17 ہزار 816 امیدوار میدان میں ہیں۔

    882 خواتین امیدوار، 4 خواجہ سرا بھی جنرل نشستوں پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔

    آج 12 کروڑ 85 لاکھ 85 ہزار 760 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کر سکیں گے جبکہ 25 سال تک عمر کے 2 کروڑ 35 لاکھ 18 ہزار371 نئے ووٹرزبھی شامل ہیں۔

    پاکستان میں الیکشن 2024 کا دنگل سج گیا

    پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی۔ ووٹ ڈالنے کیلئے ووٹرز کو اصل شناختی کارڈ دکھانا لازم ہوگا، قومی اسمبلی کیلئے سبز اور صوبائی اسمبلی کیلئے سفید بیلٹ پیپر ہو گا۔