Tag: election 2024

  • الیکشن 2024 پاکستان: انتخابی سامان کی ترسیل سے متعلق اہم فیصلہ

    الیکشن 2024 پاکستان: انتخابی سامان کی ترسیل سے متعلق اہم فیصلہ

    ملک میں عام انتخابات کے انعقاد کا وقت قریب آ رہا ہے الیکشن کمیشن نے انتخابی سامان کی ترسیل سے متعلق اہم فیصلہ کیا ہے۔

    ملک بھر میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کی تیاریاں زور وشور  سے جاری ہیں۔ ایک جانب سیاسی جماعتیں اپنا اپنا پیغام لیے سرگرم ہیں تو دوسری جانب الیکشن کمیشن اس کے انعقاد کی تیاریوں کو حتمی شکل دے رہا ہے۔

    اس حوالے سے الیکشن کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کے دور دراز اضلاع میں انتخابی سامان کی ترسیل 5 فروری تک مکمل کر لی جائے گی۔

    ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق راولپنڈی، اٹک اور اسلام آباد میں 6 فروری تک سامان کی ترسیل کا کام مکمل کر لیا جائے گا۔

    ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ پولنگ سے ایک دن قبل 7 فروری کو بیلٹ پیپرز، انتخابی سامان آر اوز پریزائیڈنگ افسران کے حوالے کریں گے۔

  • ویڈیو: مسلم لیگ ن کے امیدوار ریلی میں شیر لیکر آگئے

    ویڈیو: مسلم لیگ ن کے امیدوار ریلی میں شیر لیکر آگئے

    فیصل آباد:مسلم لیگ ن کے امیدوار نے الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی دھجیاں اڑا دیں، خالد پرویز گل ریلی میں شیر لیکر آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد میں ریلی میں مسلم لیگ ن کے کارکنان کی بڑی تعداد شیر دیکھنے پہنچ گئی، کارکنان شیر کے ساتھ سیلفیاں بناتے رہے جبکہ بچےبھی قریب موجود تھے۔

    شہری کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ریلی میں لایا گیا شیر خطرناک بھی ہو سکتا ہے، واضح رہے کہ خالد پرویز گل پی پی 107 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار ہیں جبکہ یہ ریلی سمندری روڈ پر اپنے حلقے پی پی 107 میں نکالی گئی۔

  • الیکشن 2024 پاکستان: پی پی کو آئندہ انتخابات کے رزلٹ سسٹم پر تحفظات

    الیکشن 2024 پاکستان: پی پی کو آئندہ انتخابات کے رزلٹ سسٹم پر تحفظات

    پاکستان پیپلز پارٹی کو 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے نتائج سسٹم پر تحفظات کا اظہار ہے اور اس حوالے سے وہ الیکشن کمیشن سے رجوع کرے گی۔

    اے آر وائی نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کو 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے نتائج کے لیے استعمال کیے جانے والے سسٹم پر تحفظات ہیں اور اس حوالے سے پی پی نے نتائج کے نظام کو شفاف بنانے کے لیے الیکشن کمیشن کو درخواست دے گی۔

    پی پی ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن آر ٹی ایس طرز پر ایپلی کمیشن متعارف کرانا چاہتا ہے جب کہ پارٹی کی رائے یہ ہے کہ الیکشن کمیشن کی اس نئی ایپ سے مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    پیپلز پارٹی کی تجویز ہے کہ پریزائیڈنگ افسران کی جانب سے ریٹرننگ افسر کو واٹس ایپ پر نتائج بھیجے جائیں اور یہی فارم 45 کا رزلٹ پولنگ ایجنٹس کو بھی واٹس ایپ پر بھیجا جائے۔

    ملک بھر سے بروقت نتائج الیکشن کمیشن بھیجنے کے لیے کیا انتظامات کیے گئے ہیں؟

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے الیکشن 2024 میں الیکشن مینجمنٹ سسٹم (ای ایم ایس) کا استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ای ایم ایس سے نتائج انٹرنیٹ اور بغیر انٹرنیٹ کے بھی بھیجے جا سکیں گے۔

  • این اے 117 سے آزاد اور پی ٹی آئی کے امیدوار عبدالعلیم خان کے حق میں دستبردار

    این اے 117 سے آزاد اور پی ٹی آئی کے امیدوار عبدالعلیم خان کے حق میں دستبردار

    لاہور:این اے 117 سے پی ٹی آئی ٹکٹ کے امیدوار جواد گجر اور آزاد امیدوار میاں عظیم، عبدالعلیم خان کے حق میں دستبردار ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق این اے 117 سے پی ٹی آئی ٹکٹ کے امیدوار جواد گجر اور آزاد امیدوار میاں عظیم یاسین استحکامِ پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے صدر عبدالعلیم خان کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

    آئی پی پی کے ترجمان نے کہا کہ این اے 117 سے پی ٹی آئی کے سابق ٹکٹ ہولڈر کے بھائیوں نے عبدالعلیم خان سے ملاقات کی، ملک زمان نصیب کی قیادت میں شاہد گجر، ملک عثمان، میاں ارشد اور عدیل گجر آئی پی پی میں شامل ہوگئے۔

    ترجمان کا بتانا ہے کہ سابق چیئرمین رانا مظفر و سرفراز احمد خان اور وائس چیئرمین ماجد بٹ و ملک محمد شفیق بھی آئی پی پی میں شامل ہوگئے۔

    ترجمان کے مطابق این اے 117 سے سابق کونسلرز میاں ندیم، میاں ذیشان تیمور خان، آصف چشتی نے بھی آئی پی پی میں شمولیت اختیار کرلی۔

    عبدالعلیم خان نے کہا کہ این اے117 سے بھرپور پذیرائی پر شکر گزار ہوں، شہریوں کے اعتماد پر پورا اتریں گے، شاہدرہ اور گردونواح کے علاقوں کے تقاضے ہر حال میں پورے کریں گے۔

  • اسلحہ کی نمائش پر 15 روز کیلئے پابندی عائد

    اسلحہ کی نمائش پر 15 روز کیلئے پابندی عائد

    پشاور: عام انتخابات 2024 کے لئے صوبے بھر میں اسلحہ کی نمائش پر پابندی عائد کرتے ہوئے دفعہ 144 نافذ کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر پشاور  نے اعلامیہ جاری کردیا جس کے مطابق انتخابات کے دوران اسلحہ کی نمائش پر دفعہ 144 کے تحت پابندی عائد کردی۔

    ڈی سی اعلامیے کے مطابق صوبے بھر میں انتخابات کے دوران لائسنس اور بغیر لائسنس پر اسلحہ کی نمائش پر پابندی ہوگی۔

    اس سے قبل پاکستان کے صوبے سندھ اور پنجاب میں بھی اسلحہ کی نمائش پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

    محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے دفعہ 144 کے تحت اسلحہ کی نمائش پر 45 روز کی پابندی کا نوٹیفکشن جاری کیا گیا تھا، نوٹیفکیشن کے مطابق عام انتخابات کے دوران سیکیورٹی انتظامات کے موقع پر بھی اسلحہ لے کر چلنے پر پابندی ہوگی۔

     

  • الیکشن 2024 پاکستان: کے پی پولیس کیلئے 50 کروڑ روپے فنڈز کی منظوری

    الیکشن 2024 پاکستان: کے پی پولیس کیلئے 50 کروڑ روپے فنڈز کی منظوری

    پشاور:خیبر پختونخوا کی نگراں حکومت نے انتخابات کے لیے پولیس کے لیے فنڈز کی منظوری دے دی۔

    پولیس حکام کے مطابق عام انتخابات کے لیے کے پی پولیس کیلئے 50 کروڑ روپے فنڈز کی منظوری دے دی گئی ہے پولیس نے انتخابات کے لئے 75 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔

    پولیس ذرائع کے مطابق مالی مشکلات کے باعث نگراں حکومت نے 50 کروڑ روپے جاری کیے، ہر ضلع کو ایک کروڑ روپے سے زائد رقم دی جائے گے۔

    پولیس ذرائع کا بتانا ہے کہ فنڈز کا زیادہ تر حصہ فیول کی مد میں خرچ کیا جائے گا، فنڈز آئندہ ہفتے جاری کیے جائے گے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان: سرد موسم میں سیاست گرم، بڑی جماعتیں آج ملک بھر میں جلسے کریں گی

    الیکشن 2024 پاکستان: سرد موسم میں سیاست گرم، بڑی جماعتیں آج ملک بھر میں جلسے کریں گی

    الیکشن کا دن قریب آنے کے ساتھ سیاسی سرگرمیاں بھی بڑھتی جا رہی ہیں آج بھی بڑی جماعتیں ملک بھر میں جلسے کر کے عوام کو اپنی جانب کرنے کی کوشش کریں گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق الیکشن جیسے جیسے قریب آ رہے ہیں موسم سرد ہونے کے باوجود سیاست میں گرما گرمی بڑھتی جا رہی ہے اور بڑی سیاسی جماعتیں انتخابات جیتنے کے لیے انتخابی مہمات چلاتے ہوئے جیت کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہیں۔

    پاکستان پیپلز پارٹی آج راولپنڈی کے تاریخی لیاقت باغ میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کرے گی۔ جلسے کی تیاریاں مکمل ہیں۔ اس جلسے سے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور دیگر رہنما خطاب کریں گے۔

    مسلم لیگ ن آج سیالکوٹ میں پاور شو کرنے جا رہی ہے۔ جلسہ گاہ میں تیاریوں کو مکمل کر لیا گیا ہے  اور پنڈال میں 30 ہزار کرسیاں لگائی گئی ہیں۔ جلسے سے میاں نواز شریف کے علاوہ شہباز شریف اور مریم نواز بھی خطاب کریں گی۔

    شہر قائد کراچی میں آج جماعت اسلامی سیاست کا میدان گرم کرے گی جس کے لیے باغ جناح میں پنڈال سجایا جائے گا۔ جلسے سے امیر جماعت اسلامی سراج الحق ودیگر خطاب کریں گے۔

    جمعیت علمائے اسلام (ف) آج پیپلز پارٹی کے گڑھ لاڑکانہ میں سیاسی قوت کا مظاہرہ کرے گی جس سے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر رہنما خطاب کریں گے۔

  • حکومت ملی توملک کی خوشحالی کیلئے کام کریں گے،  نواز شریف

    حکومت ملی توملک کی خوشحالی کیلئے کام کریں گے، نواز شریف

    لاہور : مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ حکومت ملی توملک کی خوشحالی کیلئے کام کریں گےاوراپوزیشن میں آئے تو وہ نہیں کریں گےجوانہوں نےکیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے پارٹی کے انتخابی منشور کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت گنوانے،ہرطرح کی انتقائی کارروائی کے بعد آج پھرمنشورپیش کررہےہیں، جیلوں میں رہنے کے بعد آج پھر اپنا منشور پیش کر رہے ہیں، آج پھرالیکشن لڑنےکی تیاری کررہے ہیں،عجیب اتفاق ہے۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ کبھی کبھی سوچتاہوں غلطی کاپتہ لگناچاہیےکہاں ہوئی، آنافاناًحکومت سےنکال دیاجانا،کس لیے کیوں ؟ میثاق جمہوریت پرہم سب سمیت اُس شخص نے بھی دستخط کیے تھے، پچھلی حکومت میں اُس شخص نے جو کیا میں وہ کبھی بھی نہ کرتا، شکایت کےموڈمیں نہیں،مستقبل کےبارےمیں بات کرنےآیاہوا۔

    ن لیگی قائد نے کہا کہ سال 2018سے2013تک پی پی حکومت کی تھی،میثاق جمہوریت کی بہت خلاف ورزیاں ہوئیں پر برداشت کیا، ججوں کی بحالی تب تک نہیں ہوئی جب تک لانگ مارچ نہیں کیا گیا، لانگ مارچ گوجرانوالہ پہنچا تو ججوں کی بحالی کی خبر آئی، لانگ مارچ کا مقصد شہباز شریف کی حکومت کی بحالی نہیں تھی، اسلام آباد نہیں گئے، ہم نے پی پی کو پورا موقع دیا حکومت مکمل کرنے دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ یک جان ہوکر بانی پی ٹی آئی کے خلاف کھڑی ہوئی، حکومت مینڈیٹ لیکرآئےاوراس کےخلاف دھرنے شروع کردیں، کیا واسطہ طاہر القادری کا پاکستان کی سیاست سے ،ان کے ساتھ گٹھ جوڑ کررہےتھے، جسٹس ناصر الملک نے کہا الیکشن شفاف ہوئے،کوئی 35 پنکچروالی بات نہیں۔

    نواز شریف نے بتایا کہ میں نے پاکستان کی خاطراُس شخص کےساتھ بیٹھنےکی بات کی ، میں تو پاکستان کی خاطران کے پاس گیا کہ چاہتے کیاہیں، بعد میں پتہ چلاکہ سڑک بنا دیں اسلام آبادسےبنی گالہ تک جو ہم نے بنا دی، اسلام آباد سے بنی گالہ سڑک کا کام تھاتوپہلےہی بتادیتے،یہ کام پہلے ہی ہوسکتا تھا۔

    ن لیگی قائد کا کہنا تھا کہ اللہ نے حکومت کا موقع دیا تو وہ کام کریں گے، جو پاکستان کی خوشحالی کا ایجنڈا ہے، اگر اپوزیشن میں آئے تو وہ کام نہیں کریں گے جو انہوں نے کیا۔

    سابق وزیراعظم نے مزید بتایا کہ مولانا سے کہا تھا کے پی میں عددی اعتبارسے وہ زیادہ ہیں انہیں حکومت کرنے دیا جائے، سال 2018میں لیگ پنجاب میں نمبرون پارٹی تھی، مرکزمیں بھی حکومت بننی تھی ، ہمارے بندوں کو پکڑ کر لائے، جہاز اڑے اور دھکے سے پنجاب میں حکومت قائم کی گئی۔

    انھوں نے کہا کہ سال 2018 میں آرٹی ایس کو کیسے بٹھایا گااس بحث میں نہیں جاناچاہتا، ملک بہت مسائل میں ہے،ان مسائل سے نکالناچاہتےہیں، غریب کادردنہ ہوتاتوکیوں مارکیٹ جاکر سبزیوں کا ریٹ پوچھتا، انتقام نہیں ترقی کی سیاست پر توجہ مرکوز ہے۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہم نےآج نہیں 1990سےکام کرناشروع کردیاتھا، 1990سےہمیں بغیرمداخلت کےکام کرنے دیا جاتا ملک کی شکل کچھ اورہوتی، آج ہم بہت پیچھےرہ گئے ہیں، میں نےیہ باتیں سنی ہیں کہ نواز شریف کے چہرے پر ہنسی نظر نہیں آرہی، ملک میں معاشی حالت ٹھیک نہیں توایسےمیں کون مسکرائے گااور ہنسے گا۔

    ن لیگی قائد نے مزید کہا کہ 2017 میں میرےچہرےپرمسکراہت تھی،لوڈشیڈنگ ختم اورروزگارمل رہاتھا، شہباشریف کوکہاتھا حکومت نہ لیں،لیکن حالات ایسے پیداہوئےکہ الٹی میٹم دیاگیا، شہباز شریف کی تقریر تیار تھی،4 گھنٹےرہ گئے تھے کہ الٹی میٹم آگیا اور الٹی میٹم کےسامنےتوہم سرنہیں جھکاتے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے ملک کے لئے پنا سیاسی سرمایہ اپنے ہاتھوں سےجلایا، اِس سےپوچھیں 4سال میں کوئی ایک منصوبہ بتادے،میرےزمانےمیں 2017میں توکوئی مہنگائی نہیں آئی تھی، مہنگائی 2017 کے بعدان کے4سالوں میں آئی۔

    نواز شریف نے کہا کہ 1990کے بعد خلل نہ آتا اور 2017 والاحادثہ نہ ہوتا تو لوگوں کے پاس موٹرسائیکلیں نہیں گاڑیاں ہوتیں، 2017میں لوگ خوش تھے،فیکٹریاں چل رہی تھی گھروں میں کھانے پک رہے تھے، موٹروے پر صرف کاریں نہیں پاک فضائیہ کے جہازلینڈنگ اورٹیک آف کرتےہیں۔

    سابقہ حکومت کے حوالے سے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایسےہی انہوں نے رولا ڈالاہوا ہےاورلوگوں کوبےوقوف بنایا ہوا ہے، سب سے زیادہ آسانی کے ساتھ چند لوگ خیبرپختونخوا کے بے وقوف بنتے ہیں، کےپی والوں کو سمجھنا چاہیے کس طرح کے بندے کو موقع دیا، یہ بیماری وہاں سے آئی ہے، آج لگتا ہے مولانا کی خیبر پختونخوا میں حکومت بنانے کی بات نہ سن کرغلط فیصلہ کیا۔

    ن لیگی قائد نے کہا کہ ان کو آنے ہی نہیں دیناچاہیے تھے نہ ہوتابانس نہ بانسری بجتی، کےپی کےلوگوں کواب ذمہ داری کا ثبوت دیناچاہیے کہ ہم نےخوداپنےپاؤں پرکلہاڑی ماری ہے۔

  • کراچی کا ہر شہری چاہتا کہ کراچی لاہور بنے: احسن اقبال

    کراچی کا ہر شہری چاہتا کہ کراچی لاہور بنے: احسن اقبال

    نارووال: مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ آج کوئی لاہور والا یہ نہیں چاہتا کہ لاہور کراچی بنے لیکن کراچی کا ہر شہری چاہتا کہ کراچی لاہور بنے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو ہماری جماعت پر تنقید کرنے سے پہلے اپنی کارکردگی کا جائزہ لیں، آپ کی حکومت نے کراچی کو کھنڈرات کا شہر بنا دیا۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ شہباز شریف نے 2008 سے 2018 تک لاہور کو روشنیوں کا شہر بنا دیا، آج کوئی لاہور والا یہ نہیں چاہتا کہ لاہور کراچی بنے لیکن کراچی کا ہر شہری چاہتا کہ کراچی لاہور بنے۔

    انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ پیپلزپارٹی کی سیاست کا مرکز ہے، چیلنج ہے بلاول بھٹو میرے نارووال کا اپنے لاڑکانہ سے مقابلہ کر لیں، اگر لاڑکانہ نارووال سے بہتر ہوا تو میں سیاست چھوڑ دوں گا اور اگر میرا نارووال ان کے لاڑکانہ سے بہتر ہو تو انہیں سیاست چھوڑ دینی چاہیے۔

    احسن اقبال کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کو اس طرح کے بے بنیاد اور غیر اخلاقی بیان دینے سے پرہیز کرنا چاہیے، مسلم لیگ ن وہ جماعت ہے جس نے نوجوان کو لیپ ٹاپ سے دئیے، ہمارے مخالفوں نے وہ لیپ ٹاپ چھینے اور کہا کہ ہم مرغی اور انڈے دیں گے۔

    احسن اقبال نے مزید کہا کہ انہیں نہ مرغی اور انڈے دئیے گئے بلکہ ان سے لیپ ٹاپ بھی چھین لئے گئے، کیا کوئی پاکستانی اپنے شہیدوں کی توہین کرنے والوں کو ووٹ دے سکتا ہے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز کے ہر بوتھ پر سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کا فیصلہ

    الیکشن 2024 پاکستان : انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز کے ہر بوتھ پر سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کا فیصلہ

    لاہور: پنجاب میں انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز کے ہر بوتھ پر سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں صوبائی الیکشن کمشنراعجازانورچوہان اور چیف سیکرٹری پنجاب کی زیرصدارت اجلاس ہوا ، جس میں انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز کے ہر بوتھ پر سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب نے انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے بریفنگ دی اور انتخابات کیلئے سیکیورٹی ، ٹرانسپورٹ اور کمیونی کیشن پلان کے حوالے سے بات کی گئی۔

    صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب اعجازانورچوہان نے کہا کہ سیکیورٹی اہلکاروں کی تربیت کیلئے مناسب انتظامات کئے جائیں اور تمام ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران پولنگ بیگ کی تیاری کےعمل کی نگرانی کریں۔

    اعجازانورچوہان کا کہنا تھا کہ پولنگ اسٹیشنز پرتمام بنیادی سہولیات کو یقینی بنایا جائے ، شکایت کے ازالے کیلئے کنٹرول رومز کو مزید فعال کیا جائے۔

    انھوں نے بتایا کہ الیکشن کےدن 5لاکھ 70 ہزار تک عملہ تعینات ہوگا، الیکشن عملے کی ٹریننگ 29 جنوری تک مکمل ہو گی۔