Tag: election act

  • حکومت کو صدر کی جانب سے نیب قوانین اور الیکشن ایکٹ منظور نہ ہونے کا خدشہ

    حکومت کو صدر کی جانب سے نیب قوانین اور الیکشن ایکٹ منظور نہ ہونے کا خدشہ

    اسلام آباد: شہباز حکومت کو صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے نیب قوانین اور الیکشن ایکٹ منظور نہ ہونے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب قوانین اور الیکشن ایکٹ منظوری کا بل صدر مملکت کو ارسال کیا جا چکا ہے، تاہم حکومت کو صدر کی جانب سے دونوں بل کی منظوری نہ ہونے کا خدشہ لاحق ہے۔

    اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے حکومت نے دونوں بل مشترکہ اجلاس میں لے جانے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ مشترکہ اجلاس میں بلوں کی منظوری سے صدر کی منظوری کی ضرورت نہیں رہے گی۔

    واضح رہے کہ حکومت نے معاشی صورت حال پر بحث کے لیے مشترکہ اجلاس کی سمری صدر کو بھیجی تھی، تاہم یہ اجلاس بلوں کی منظوری کے لیے 7 جون تک ملتوی کیا گیا تھا۔

    اگر مشترکہ اجلاس کی جانب سے بلوں کو منظوری ملتی ہے تو اس کے بعد صدر مملکت کی منظوری کی ضرورت نہیں رہے گی۔

  • کوئی شخص عدالتی حکم کے بغیر اپنا مذہب تبدیل نہیں کر سکتا، عدالت

    کوئی شخص عدالتی حکم کے بغیر اپنا مذہب تبدیل نہیں کر سکتا، عدالت

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ الیکشن ایکٹ میں ختم نبوت سے متعلق درخواست پر سماعت میں مذہب کی تبدیلی سے متعلق حکم امتناع جاری کر دیا، جس میں کہا گیا کہ کوئی شخص عدالتی حکم کے بغیر اپنامذہب تبدیل نہیں کر سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں الیکشن ایکٹ میں ختم نبوت سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی، سماعت ہائیکورٹ کے سنگل رکنی بنچ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کی، درخواست گزار کی جانب سے حافظ عرفات اور کاشف ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

    درخواست گزار کے وکیل حافظ عرفات نے دلائل مکمل کرلئے، جس کے بعد عدالت نے اس کیس میں عدالتی معاونت کے لئے محمد اکرم شیخ ایڈووکیٹ، ڈاکٹر بابر اعوان ایڈووکیٹ اور اسلم خاکی ایڈووکیٹ کو متعین کر دیا۔

    عدالتی حکم پر نادرا کی جانب سے رجسٹرڈ قادیانیوں کا ریکارڈ پیش کی، نادرا ریکارڈ قائم مقام ڈی جی نادرا نے پیش کیا، نادرا کے ریکارڈ میں قادیانیوں کے حوالے سے اہم انکشافات کئے گئے۔

    نادرا رپورٹ میں کہنا تھا کہ ملک میں رجسٹرڈ قادیانیوں کی تعداد ایک لاکھ 67 ہزار 473 ہے، 10205 افراد نے بطور مسلمان شناختی کارڈ تبدیل کرنے کے بعد قادیانی مذہب کا اسٹیٹس اپنایا۔

    قادیانی اسٹیٹس حاصل کرنے والے افراد کا ڈیٹا سربمہر لفافے میں پیش کیا گیا۔

    جسٹس شوکت صدیقی نے قائم مقام چیرمین نادرا سے استفسار کیا کہ کیا نادرا کسی مسلمان پاکستانی کا مذہب تبدیل کر سکتا ہے؟ جس پر قائم مقام چیرمین نادرا نے بتایا کہ نادرا کے سسٹم میں ایسا کوئی آپشن موجود نہیں، مذہب تبدیل کرنےوالےشناختی کارڈ بناتے وقت جھوٹا حلف نامہ دیتے ہیں۔

    جسٹس شوکت صدیقی نے ریمارکس میں کہا کہ یہ سب ریاست اور مسلم امہ سے بڑا فراڈ ہے،قادیانی سرکاری ملازمت حاصل کرنے کے لئے جھوٹ بول کر اپنی مذہب اسلام ظاہر کرتے ہیں اور پھر ریٹائرمنٹ کے بعد اپنی اصل مذہب میں منتقل ہو جاتے ہیں۔

    عدالت نے مذہب کی تبدیلی سے متعلق حکم امتناع جاری کر دیا اور حکم دیا کہ کوئی شخص عدالتی حکم کے بغیر اپنی مذہب تبدیل نہیں کر سکتا، حکم امتناع کے بعد اب نادرا کسی کی مذہب تبدیل نہیں کر سکتے۔

    بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف کی پارٹی صدارت اور الیکشن ایکٹ کے خلاف عبوری حکم نامہ جاری

    نواز شریف کی پارٹی صدارت اور الیکشن ایکٹ کے خلاف عبوری حکم نامہ جاری

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے نااہل وزیر اعظم نواز شریف کو مسلم لیگ ن کا دوبارہ صدر بنانے اور الیکشن ایکٹ کےخلاف عبوری حکم نامہ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نا اہل نواز شریف کی ن لیگ کی سربراہی اور الیکشن ایکٹ کی آڑ میں فرد واحد کی بادشاہی، اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے عبوری حکم نامہ جاری کر دیا، حکم نامے کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی ہے۔

    حکم نامے میں کہا گیا ہے الیکشن ایکٹ 2017 آئین کی دفعہ 203 سے متصادم ہے، آئین کے آرٹیکل 62 کے مطابق دفعہ 232 الیکشن ایکٹ خلاف دستور ہے ۔ نااہلی کی سزا ترمیم شدہ آئین سے متصادم ہے پرانے قانون میں نااہلی کی سزا تاحیات ہے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق نااہل وزیر اعظم نواز شریف کو الیکشن ایکٹ اور دوبارہ پارٹی صدر بننے پر نوٹس جاری کردیا۔

    عدالت نے سیکرٹری قانون، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، سیکرٹری کابینہ ڈویژن، چیف الیکشن کمشنر، سیکرٹری الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کئے ہیں جبکہ عدالتی معاونت کے لئے اٹارنی جنرل کو بھی نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں : نوازشریف کوپارٹی صدربنانے کیخلاف درخواست دائر


    یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کو پارٹی صدر بنانے کیخلاف اسلام آبادہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ پارٹی صدارت اور رجسٹریشن کیخلاف درخواستیں روکی جائیں، الیکشن ایکٹ203،232 پرعملدرآمد رٹ فیصلے کا انتظار کیا جائے۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ نوازشریف کوپارٹی صدارت سےفیصلہ آنےتک روکاجائے، الیکشن ایکٹ2017قومی مفاد کے برعکس اورآئین سے متصادم ہے

    واضح رہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ سے انتخابی اصلاحات بل 2017ء کی منظوری اور صدارتی انتخاب اور پارٹی آئین میں ترمیم کے بعد مسلم لیگ ن نے نواز شریف کو دوبارہ پارٹی کا صدر منتخب کرلیا تھا۔

    بل کی شق 203 میں کہا گیا ہے کہ ہر پاکستانی شہری کسی بھی سیاسی جماعت کی رکنیت اور عہدہ حاصل کرسکتا ہے بلکہ اس کا صدر بھی بن سکتا ہے۔

    خیال رہے مسلم لیگ ن کے صدر منتخب ہونے کے بعد نواز شریف اہلیہ کی عیادت کیلئے لندن روانہ ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ پاناما کیس کے فیصلے میں سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو نااہل قرار دیا تھا، جس کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مسلم لیگ ن کو ہدایات جاری کی تھیں‌ کہ وہ نوازشریف کی جگہ نئے پارٹی سربراہ کا انتخاب کرے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئرکریں۔