Tag: Election announce

  • اردن میں پارلیمنٹ تحلیل، 90دن میں انتخابات کرانے کا اعلان

    اردن میں پارلیمنٹ تحلیل، 90دن میں انتخابات کرانے کا اعلان

    عمان : اردن کے شاہ عبداللہ نے اتوار کو پارلیمنٹ تحلیل کرتے ہوئے پارلیمانی انتخابات کرانے کا بھی اعلان کردیا، حکومت ایک ہفتے کے اندر مستعفی ہوجائے گی، ہانی الملقی کو وزیر اعظم مقرر کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اُردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوم نے اپنے خصوصی شاہی اختیارات استعمال کرتے ہوئے پارلیمنٹ تحلیل کر دی اور رواں سال کے اختتام تک نئے آئین کے تحت پارلیمانی انتخابات کرانے کا بھی اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی اور اردنی خبررساں ادارے کے مطابق اردنی حکام کا کہنا ہے کہ آئینی قوانین کے تحت پارلیمنٹ کی تحلیل کے بعد
    حکومت کو ایک ہفتے کے اندر مستعفی ہوجانا چاہیے اس سے نومبر میں انتخابات کی راہ ہموار ہوگی۔

    اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم نے اس اقدام کے بعد ہانی الملقی کو وزیر اعظم مقرر کیا ہے، اردن کے نئے وزیر اعظم کو نئی کابینہ کی تشکیل اور جلد انتخابات منعقد کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔

    وزیر اعظم کے عہدے سے عبداللہ النسور کا استعفی اور نئے وزیر اعظم کی تقرری اردن میں حکومت مخالف مظاہروں کے بعد ہوئی ہے۔

    اردن کے عوام کئی بار بالخصوص نماز جمعہ کے بعد حکومت کے خلاف مظاہرے کرکے بدعنوانی سے جدوجہد اور اصلاحات کی حمایت اور سیاسی قیدیوں کی آزادی کے لئے مظاہرے کرچکے ہیں۔

    امسال جولائی میں اردنی پارلیمنٹ نے ریاست کے آئین میں ترمیم کی تھی، ترمیم کے بعد پارلیمنٹ کی مزید 27 نشستوں کو مختلف سیاسی جماعتوں کے لیے ‘اوپن’ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تاہم دینی سیاسی جماعتوں نے اس ترمیم کو حقیقی اصلاحات کے بجائے محض نمائشی ترمیم قرار دے کر مسترد کر دیا تھا۔

    یاد رہے کہ اردن کی پارلیمنٹ میں سابقہ آئین کے برعکس 120 کے بجائے 150 نشستیں ہوں گی، جن میں خواتین کے لیے پندرہ نشستیں مخصوص کی گئی ہیں۔ 108 نشستوں پر انتخابات غیر جماعتی بنیاد پر ہوں گے۔

    اردن میں الیکشن کمیشن نے پارلیمنٹ کے مدت ختم ہونے پر 29 جولائی میں بیان جاری کرکے کہا تھا کہ 10 نومبر کو اردن میں پارلیمانی انتخابات ہوں گے۔

  • فاروق ستارنے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی تحلیل کردی، انتخابات کا اعلان

    فاروق ستارنے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی تحلیل کردی، انتخابات کا اعلان

    کراچی : ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی کے اختیارات اور اس کو تحلیل کرتے ہوئے نئے انٹرا پارٹی انتخابات کرانے کا اعلان کردیا، انہوں نے کہا ہے کہ بہادرآباد والوں کے تمام اقدامات غیر آئینی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کے ایم سی گراؤنڈ پی آئی بی میں جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چھوٹی موٹی چارج شیٹ میرے پاس بھی موجود ہے،5فروری سےمسلسل غیر آئینی اجلاس پر اجلاس کئے جارہے ہیں، پارٹی آئین توڑنے کا اب تک ریکارڈ قائم کردیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کےانتخابی قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں کی گئیں، غیرآئینی فیصلے کرکے 6 دن سے پارٹی آئین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، کسی کو شوکاز نہیں، جب چاہا جس کو چاہا پارٹی یا عہدے سے فارغ کردیا گیا۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فاروق ستار نے نئے پارٹی انتخابات کرانے کا بھی اعلان کردیا،انہوں نے کہا کہ17فروری کو اسی گراؤنڈ میں ووٹنگ ہوگی، ان کا کہنا تھا کہ پارٹی سے وڈیروں کو نکالنے کا وقت آگیا ہے، اگران میں ہمت ہے تو نئی پارٹی بنا کر دکھائیں۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا یہ لوگ ایک طرف تو کہتے ہیں کہ سربراہ اختیار مانگتا ہے، دوسری طرف کہتے ہیں کہ آئین میں ترمیم کرکے اختیارات لے لئے، اگر اختیارات لے لئے ہوتے تو کیا آج ان کی یہ ہمت ہوتی؟ کیا ڈنڈے والاسربراہ ہوتا تو کیا ان کی مجھے نکالنےکی ہمت ہوتی؟

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کامران ٹیسوری کا مسئلہ ہوتا تو شب خون نہ مارا جاتا، غیر آئینی طور پر پارٹی سربراہ کا اختیار چھینا گیا، آپ کے قول و فعل میں تضاد ہے، آپ نےخود کامران ٹیسوری کو ٹکٹ دیا ہے، انہوں نے سربراہ کو نہیں ایم کیوایم کے ایک ایک کارکن کو نکالا ہے۔

    ان کو اچانک پارٹی کا آئین، اصول اور قواعد وضوابط کیسے یاد آگئے؟ فاروق ستار نے کہا کہ انہیں یہ یقین ہوگیا تھا فاروق ستار کسی کو چائنا کٹنگ کرکے کراچی پر قبضہ نہیں کرنے دینگے اور کراچی میں جرائم پیشہ عناصر کو دوبارہ سر اٹھانے نہیں دیں گے۔

    انہوں  نے کہا کہ میں نے پارٹی میں جاگیرداروں کیخلاف آوازاٹھائی یہ میرا قصور ہے، میں ایم کیوایم کو نظریاتی طور پر1986کی پارٹی بنانا چاہتا ہوں، پارٹی میں نئے آنے والوں کو روکا جاتا ہے،میں نے نئے لوگوں کو متعارف کرایا۔

    فاروق ستار نے کہا کہ گھر کی لڑائی گھر کےاندر ہونی چاہیے یہ کہنا کیا میری غلطی تھی؟ بانی کے زمانے کے اختیارات نہیں مانگتا لیکن ممنون حسین بن کر بھی نہیں رہنا چاہتا۔