Tag: Election Commission of Pakistan (ECP

  • این اے118دھاندلی کیس : نادرا کا ووٹوں کےریکارڈ کی تصدیق سےانکار

    این اے118دھاندلی کیس : نادرا کا ووٹوں کےریکارڈ کی تصدیق سےانکار

    لاہور : الیکشن ٹریبونل نے حلقہ این اے ایک سو اٹھارہ کے ووٹوں کے سرکاری تھیلوں کی بجائے آٹے اور کھاد کے تھیلے برآمد ہونے پر ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کر لی۔

    الیکشن ٹریبونل کے جج کاظم ملک نے کیس کی سماعت کی ۔ نادرا کی جانب سے ٹریبونل کو بتایا گیا انگوٹھوں کے نشانات کے لیے بھجوائے گئے 325 تھیلوں میں سے 143 تھیلے سرکاری نہیں تھے بلکہ ریکارڈ آئے اور کھاد کے تھیلوں میں پایا گیا جس کی وجہ سےنادرا ان کی تصدیق نہیں کر سکتا

    ٹریبونل نے نادرا کے جواب کے بعد ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر کو ہدایات جاری کیں کہ اس معاملے کی مکمل چھان بین کر کے انتیس ستمبر تک رپورٹ پیش کریں کہ سرکاری تھیلوں کی بجائے آٹے اور کھاد کے تھیلوں میں ریکارڈ کیوں پیش کیا گیا ۔ حلقے سے مسلم لیگ ن کے ملک ریاض نے کامیابی حاصل کی تھی جس پر دھاندلی کے الزامات کے تحت تحریک انصاف کے حامد زمان نے الیکشن ٹریبونل میں درخواست دائر کی ۔

  • الیکشن کمیشن کا اپنی ہی ویب سائٹ پر جاری رپورٹ سے اظہارِلاتعلقی

    الیکشن کمیشن کا اپنی ہی ویب سائٹ پر جاری رپورٹ سے اظہارِلاتعلقی

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی اپنی ویب سائٹ پر جاری کی گئی جائزہ رپورٹ سے لاتعلقی کا اظہارکردیا، جائزہ رپورٹ میں الیکشن دوہزار تیرہ میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا اعتراف کیا گیا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے گزشتہ روز اپنی ویب سائٹ پر ایک جائزہ رپورٹ میں انتخابات میں سنگین بے ضابطگیوں کا اعتراف کیا، اب ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ جائزہ رپورٹ عالمی اور ملکی مبصرین کی سفارشات پر مشتمل ہے اور عام انتخابات سے متعلق حقائق نامہ انتیس ستمبر کو پارلیمانی کمیٹی میں پیش کیا جائیگا۔

    ریٹرننگ افسران کے کردار سے متعلق فیکٹ شیٹ تیار کی جارہی ہے، بیلٹ پیپر کی چھپائی اور سیاہی کا معاملہ بھی فیکٹ شیٹ میں شامل کیا جائیگا، ایک روز قبل جاری جائزہ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ عام انتخابات میں آئین کے آرٹیکل باسٹھ اور تریسٹھ کا اطلاق درست طریقے سے نہیں ہوا۔ ہر ریٹرننگ افسر اپنے اپنے طریقے سے ان آرٹیکلز کا اطلاق کیا۔ نیب، نادرا، ایف بی آر اور سٹیٹ بینک نے الیکشن کمیشن کو مکمل معلومات فراہم نہیں کیں۔

    رپورٹ کے مطابق کئی امیدواروں کو مناسب چھان بین کے بغیر ہی کلیئر کر دیا گیا۔ اب الیکشن کمیشن نے اس رپورٹ سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے لاتعلقی کے باوجود یہ جائزہ رپورٹ تاحال اس کی ویب سائٹ پر موجود ہے۔

  • الیکشن کمیشن آف پاکستان کا انتخابی قوانین میں ترامیم کا فیصلہ

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کا انتخابی قوانین میں ترامیم کا فیصلہ

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے انتخابی قوانین میں ترامیم کا فیصلہ کرلیا، انتخابی اصلاحات کمیٹی کو ترامیم کا مسودہ بھجوا دیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق صدرمملکت عام انتخابت کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کی مشاورت سے کریں۔ قومی اسمبلی کے لئے انتخابی اخراجات کی حد 60 لاکھ روپے ہوگی، غلط اثاثہ جات کی تفصیلات جمع کرانے پر رکن رکنیت 60 روز کے لئے معطل کی جاسکے گی، ریٹرنگ افسران مکمل طور پر الیکشن کمیشن کے ماتحت ہوں گے، امیدواروں کی اسکروٹنی کی مدت 7 روز سے بڑھا کر 15 روز کرنے کی تجویز دی گئی ہے، اثاثوں کی تفصیلات میں غلط بیانی پر 3 سال قید کی تجویز دی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن کو اثاثوں کی جانچ پڑتال کا اختیار ہوگا۔

  • الیکشن کمیشن کا انتخابات میں بے ضابطگیوں کااعتراف

    الیکشن کمیشن کا انتخابات میں بے ضابطگیوں کااعتراف

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے انتخابات میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا اعتراف کرلیا، دسمبر دوہزار تیرہ میں تیار ہونے والی رپورٹ نوماہ بعد خاموشی سے جاری کردی گئی۔

    الیکشن کمیشن نے انتخابات دوہزار تیرہ کی جائزہ رپورٹ میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا اعتراف کیا ہے، رپورٹ ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن شیر افگن کی سربراہی میں سولہ رکنی کمیٹی نے تیار کی، جس میں کہا گیاہے کہ انتخابی امیدوارں کو مناسب جانچ پڑتال کے بغیر کلیئر کیا گیا، اسٹیٹ بینک، ایف بی آر، نادرا اور نیب نے مکمل تعاون نہیں کیا۔

    الیکشن کمیشن کا اسکروٹنی سیل درست طریقے سے کام نہ کرسکا، الیکشن کمیشن کو امیدواروں کی جانچ پڑتال کے لئے بہت کم وقت ملا، چھپائی میں تاخیر سے بعض حلقوں میں بیلٹ پیپرز دیر سے پہنچے،یو این ڈی پی کی مدد سے تیار کردہ رزلٹ مینجمنٹ سسٹم ناکامیاب رہااور بڑی تعداد میں ریٹرنگ افسران نے ہاتھ سے بنائے ہوئے نتائج الیکشن کمیشن بھیجے۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ فارم سولہ میں نقائص کے باعث ریٹرنگ افسران مذکورہ فارم خود بناتے رہے، پولنگ ٹائم میں ایک گھنٹے کے اضافے کے فیصلہ سے بھی ابہام پیدا ہوا۔

  • استعفوں کی صورت میں ضمنی انتخابات کرائے جائیں گے، الیکشن کمیشن

    استعفوں کی صورت میں ضمنی انتخابات کرائے جائیں گے، الیکشن کمیشن

    اسلام آباد : تحریکِ انصاف کی استعفوں کی دھمکی کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان سرگرم ہوگیا، پارلیمنٹ کی خالی ہونے والی کسی بھی نشست پر ضمنی انتخابات کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تحریکِ انصاف کی جانب سے استعفوں کی دھمکی کیا ملی، الیکشن کمیشن نے آئندہ کا لائحہ عمل پہلے ہی ترتیب دے دیا، جبکہ حکومت نے بھی دھمکی کے جواب میں کہا کہ تحریکِ انصاف کے استعفوں کے باوجودبھی جمہوری عمل جاری رکھاجائے گا۔

    الیکشن کمیشن کے ترجمان کے مطابق ہمارا کام صاف و شفاف انتخابات کرانا ہے، الیکشن کمیشن کسی بھی حلقہ میں ضمنی انتخابات کیلئے ہمہ وقت تیاررہتا ہے، ترجمان کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے اراکین کی طرف سے استعفوں کی صورت میں ان کے حلقوں میں ضمنی انتخابات کرائے جائیں گے، کیونکہ الیکشن کمیشن خالی نشست پر مقرہ مدت میں ضمنی انتخاب کرانے کا پابندہے۔