Tag: Election Commission of Pakistan

  • الیکشن کمیشن کےدفاترمیں سوشل میڈیا کےاستعمال پرپابندی

    الیکشن کمیشن کےدفاترمیں سوشل میڈیا کےاستعمال پرپابندی

    اسلام آباد: ملک بھر میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نےاپنے دفاتر میں سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی لگادی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اپنے دفاتر میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک، ٹوئٹر سمیت یوٹیوب کے استعمال پر پابندی لگادی ہے۔

    الکیشن کمیشن کےمطابق پابندی کا اطلاق الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ،صوبائی اور ضلعی الیکشن کمشنرز کےدفاتر پر ہوگا۔

    الیکشن کمیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر سید اے رحمان ظفرنےسندھ، پنجاب، خیبر پختونخواہ اور بلوچستان کے صوبائی الیکشن کمشنرز کو بھیجے گئےخط میں دعویٰ کیاہےکہ الیکشن کمیشن کےدفاترمیں سوشل میڈیا کےاستعمال پر پابندی سے سائبرحملوں میں کمی ہوگی۔

    ترجمان کے مطابق الیکشن کمیشن نے سائبر حملوں سے بچنے کے لیےیہ اقدامات کیے ہیں۔

    انہوں نےکہاکہ پابندی کا فیصلہ سرکاری اور اہم معلومات افشاں ہونےاور دفتری اوقات میں نظم و ضبط برقرار رکھنے کےلیےکیاگیاہے۔

    خیال رہےکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ویب سائٹ پر دو مرتبہ پہلے بھی سائبرحملےکیے جاچکے ہیں تاہم ان سائبر حملوں میں ڈیٹا محفوظ رہاتھا۔


    بھارتی ہیکرزنےالیکشن کمیشن کی ویب سائٹ ہیک کرلی


    یاد رہےکہ گزشتہ سال دسمبر میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ویب سائٹ ہیکرز نے ہیک کرلی تھی تاہم سروس پروائیڈرزسےمل کر الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ ریکور کر لی گئی تھی۔


    سائبر حملے سے الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ بند


    واضح رہےکہ سال2013کے عام انتخابات کے دوران بھی الیکشن کمیشن کی ویب سائٹس پر سائبر حملہ کیاگیاتھا۔

  • عمران خان کے خلاف ریفرنس زائد المعیاد ہوچکا‘ کارروائی ممکن نہیں: بابراعوان

    عمران خان کے خلاف ریفرنس زائد المعیاد ہوچکا‘ کارروائی ممکن نہیں: بابراعوان

     اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی جانب سے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان خلاف ریفرنس کیس میں بابراعوان کا کہنا ہے کہ ریفرنس زائد المعیاد ہوچکا‘ کارروائی ممکن نہیں ہے۔

    قومی اسمبلی کے اسپیکر کی جانب سے عمران خان کے خلاف 5ستمبرکو ریفرنس الیکشن کمیشن میں بھیجا گیا تھا، الیکشن کمیشن 90 دن کے اندر ریفرنس پرفیصلہ کرنے کا پابند ہے.

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں زیرالتواء ریفرنس کے خلاف ہائی کورٹ میں درخواست کی سماعت ہوئی ،کیس کی سماعت چیف جسٹس انورخان کاسی نے کی، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے بابراعوان عدالت میں پیش ہوئے جبکہ حکومت کی جانب سے سےڈپٹی اٹارنی جنرل فضل الرحمان عدالت میں پیش ہوئے.

    اس موقع پر بابراعوان کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق جب آئینی مسئلہ ہو تو لارجربینچ تشکیل دیا جاتا ہے، انتہائی اہم اورآئینی مسئلہ ہے ، سنگل بینچ نے رٹ پٹیشن کومنظورنہیں کیا، دائرریفرنس زائد المیعاد ہونے پرالیکشن کمیشن سماعت نہیں کرسکتا ہے.

    مزید پڑھیں:نااہلی ریفرنس: عمران خان کے وکیل نے ریفرنس ناقابل سماعت قرار دے دیا

    انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن 90 دن کے اندر ریفرنس پرفیصلہ کرنے کا پابند ہے،5ستمبرکو ایازصادق نے ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیجا تھا، انہوں نے کہا کہ 90دن مکمل ہونے کےبعد الیکشن کمیشن سماعت نہیں کر سکتا ہے.

    ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ ایک دن کا وقت دیں‘  میں عدالت کی معاونت کرنے کو تیارہوں،عدالت نےڈپٹی اٹارنی جنرل کی استدعا منظور کرلی ، بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نےکیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔

  • پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی الیکشن کمیشن میں زیر التوا ریفرنس کے خلاف درخواست دائر

    پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی الیکشن کمیشن میں زیر التوا ریفرنس کے خلاف درخواست دائر

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے چیئرمین نے الیکشن کمیشن میں زیر التوا ریفرنس کے خلاف درخواست دائر کی، جس میں کہا گیا ہے کہ وہ الیکشن کمیشن کو ریفرنس کی سماعت روکنے کا حکم دے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے چیرمئین عمران خان نے الیکشن کمیشن میں زیر التوا ریفرنس کے خلاف درخواست دائر کی، عمران کی جانب سے سینئر قانون دان بابر اعوان نے درخواست دائر کی۔

    درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ نااہلی ریفرنس زائد المیعاد ہونے سے الیکشن کمیشن سماعت نہیں کرسکتا ہے کیونکہ الیکشن کمیشن 90 روز میں ریفرنس کے فیصلے کا پابند ہے۔

    درخواست میں مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہائیکورٹ الیکشن کمیشن کوریفرنس کی سماعت سے روکنے کا حکم دے.

    درخواست گزار کے مطابق 5ستمبر کو اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے ریفرنس الیکشن کمیشن میں منتقل کیا تھا جبکہ 4 دسمبر کو 90 دن مکمل ہوچکے، اس لئے اب الیکشن کمیشن سماعت نہیں کرسکتا ہے، درخواست میں سیکریٹری الیکشن کمیشن،سیکریٹری قانون ،اسپیکر قومی اسمبلی اور کابینہ ڈویژن کو درخواست میں فریق بنایا گیا ہے۔

    یہاں پڑھیں:نااہلی ریفرنس: عمران خان کے وکیل نے ریفرنس ناقابل سماعت قرار دے دیا

    یاد رہے کہ گذشتہ سال عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے الیکشن کمیشن میں نااہلی ریفرنس کو ناقابل سماعت قرار دے دیا تھا، نعیم بخاری کا کہنا تھا کہ ریفرنس کا دفاع اسپیکرقومی اسمبلی کو خود کرنا چاہیئے۔

  • مخصوص نشستوں پر انتخابات، الیکشن کمیشن کی درخواست مسترد

    مخصوص نشستوں پر انتخابات، الیکشن کمیشن کی درخواست مسترد

    لاہور: ہائی کورٹ نے پنجاب میں مقامی حکومتوں کی مخصوص نشستوں پر نیا انتخابی شیڈول جاری کرنے سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی جانب سے دائر انٹرا کورٹ اپیل مسترد کر دی۔

    لاہور ہائی کورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جن امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع ہو چکے ہیں ان ہی امیدواروں کو مقامی انتخابات میں حصہ لینے کا استحقاق ہونا چاہیے،قانون کے تحت مخصوص نشستوں پرزائد ووٹ لینے والے امیدواران ہی ان نشستوں پر کامیاب قرار دئیے جائیں گے اس حوالے سے تمام ریٹرننگ افسران کو مراسلہ بھجوا دیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے مقامی حکومتوں کے انتخابات کے تمام انتظامات مکمل ہیں دوبارہ شیڈول جاری ہونے سے انتخابات میں مزید تاخیر ہو گی لہذا ہائی کورٹ کے سنگل بنچ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

    عدالت نے اپیل دائر کرنے پر الیکشن کمیشن پر اظہار برہمی کرتے ہوئے قرار دیا ایڈیشنل سیکرٹری کو کس نے اختیار دیا ہے کہ وہ عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرے،ہائی کورٹ نے جس طریقہ کار کے مطابق الیکشن کروانے کا حکم دیا الیکشن کمیشن اسے کس طرح غلط کہہ سکتا ہے۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ کسی سیاسی جماعتنے فیصلے کو چیلنج نہیں کیا تو الیکشن کمیشن کو کس نے اس کا اختیار دیا ہے الیکشن کمیشن متاثرہ فریق نہیں اس کا کام صرف انتخابات کروانا ہے اور انتخابات میں سہولتیں فراہم کرنا ہے۔

    عدالت نے سماعت کے بعد الیکشن کمیشن کی اپیل مسترد کر دی۔

    واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے سنگل بنچ نے مخصوص نشستوں پر انتخابات کے لیے نیا شیڈول جاری کرنے کا حکم دیا تھا جس کے خلاف الیکشن کمیشن نے ہائی کورٹ میں اپیل کی تھی۔

  • ایم کیو ایم رجسٹریشن منسوخی کیس، ہائی کورٹ نے وفاق اور الیکشن کمیشن کو نوٹس بھیج دیا

    ایم کیو ایم رجسٹریشن منسوخی کیس، ہائی کورٹ نے وفاق اور الیکشن کمیشن کو نوٹس بھیج دیا

    لاہور : ہائی کورٹ نے ایم کیو ایم کی بطور سیاسی جماعت کی حیثیت سے رجسٹریشن کی منسوخی کے لئے دائر درخواست پر وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے درخواست کی سماعت کی۔  درخواست گزار آفتاب ورک ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ  آئین کے تحت سیاسی جماعت کا محب وطن ہونا لازم ہے جبکہ ایم کیو ایم کے قائدین کے حالیہ بیانات سے ثابت ہوچکا ہے کہ یہ جماعت اب محب وطن نہیں ہے۔

    پڑھیں:   الیکشن کمیشن نے ایم کیو ایم پر پابندی کی درخواست خارج کردی

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ’’عوامی نمائندگی ایکٹ کے تحت ملک مخالف سرگرمیاں کرنے پر کسی بھی سیاسی جماعت کی رجسٹریشن منسوخ کی جا سکتی ہے۔ ایم کیو ایم کے قائدین کے بیانات کی روشنی میں ایم کیو ایم کی سیاسی جماعت کی حیثیت سے رجسٹریشن منسوخ کرنے اور اس کے اراکین پارلیمنٹ کو نااہل قرار دینے  کے احکامات صادر کئے جائیں۔

    مزید پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما علی زیدی کا ایم کیو ایم پر پابندی کے لئے آرمی چیف کو خط

    چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے درخواست گزار کے وکیل کا مؤقف سننے کے بعد  وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن کو 20 ستمبر کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

    یاد رہے ایم کیو ایم پر پابندی کے حوالے سے الیکشن کمیشن میں بھی درخواست دائر کی گئی تھی جس پر گزشتہ روز مدعی کو طلب کیا گیا تھا تاہم کیس کی پیروی نہ کرنے پر الیکشن کمیشن نے پابندی کی درخواست مسترد کردی۔

     

  • نواز شریف اور عمران خان سمیت دیگر سیاستدانوں کے اثاثوں کی تفصیل جاری

    نواز شریف اور عمران خان سمیت دیگر سیاستدانوں کے اثاثوں کی تفصیل جاری

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے اثاثوں کی تفصیل جاری کردی وزیراعظم نواز شریف ایک ارب چھیانوے کروڑ کےمالک ہیں ۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کے نوٹی فکیشن کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کے اثاثوں کی مجموعی مالیت 1 ارب 70 کروڑ سے روپے سے زائد ہے۔ ان کی اپر مال لاہور میں 25 کروڑ روپے کی جائیداد ہے جبکہ وراثت میں ملی زرعی زمین کی مالیت ایک ارب روپے ظاہر کی گئی ہے۔ وزیراعظم کے پاس ایک کروڑ روپے مالیت سے زائد کی 4 گاڑیاں ہیں اور ان کا بینک بیلنس 16 کروڑ روپے ہے۔

    وزیراعظم کی اہلیہ کلثوم نواز کا بینک بیلنس 64 لاکھ روپے ہے جبکہ مری میں ان کا 10 کروڑ روپے کا بنگلہ ہے، وزیراعظم نواز شریف اور کلثوم نواز نے 13کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے جبکہ وزیراعظم کی بیرون ملک کوئی جائیداد نہیں ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے اثاثوں کی مالیت 3 کروڑ33 لاکھ 63 ہزار روپے ہے جبکہ گزشتہ سال کی نسبت عمران خان کے اثاثوں میں 30 لاکھ روپے کا اضافہ ہوا ہے، عمران خان کا زمان پارک میں 7 کنال اور بنی گالہ میں 300 کنال 5 مرلے کا گھر ہے۔ اُن کے پاس 50 لاکھ روپے کی گاڑی اور بینک بیلنس 1 کروڑ 66 لاکھ روپے ہے۔ عمران خان کی ملکیت میں 2 گائے اورایک بھینس بھی ہے جبکہ بیرون ملک ان کی کوئی جائیداد نہیں ہے ۔

    تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کے اثاثوں کی مالیت 13 کروڑ روپے سے زائد ہے جبکہ ان کا بینک بیلنس 1 کروڑ 48 لاکھ روپے سے زائد ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے اثاثوں کی مالیت 70 کروڑ روپے سے زائد ہے۔ ان کے پاس 2 کروڑ روپے مالیت سے زائد کی 4 گاڑیاں، ایک لاکھ 30 ہزار روپے کی گھڑی اور 24 ہزار روپے مالیت کا اسلحہ ہے۔ مجموعی طور پر اسحاق ڈار کا بینک بیلنس 37 کروڑ روپے سے زائد ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے 650 کنال کی وراثت میں ملی اراضی ظاہر کی ہے۔ ان کا بینک بیلنس 53 لاکھ روپے ہے جبکہ چوہدری نثار کے پاس ایک مرسڈیز اور پجارو گاڑی بھی موجود ہے۔

    وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید 2 لاکھ روپے مالیت کے اثاثے رکھتے ہیں۔ قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کے اثاثوں کی مالیت 2 کروڑ روپے سے زائد ہے۔ چوہدری شجاعت نے 10 کروڑ روپے سے زائد کے اثاثہ جات ظاہر کیے ہیں۔ ان کا بینک بیلنس 6 کروڑ 37 لاکھ روپے ہے۔ وہ 100 تولہ سونے کے مالک ہیں۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ پرویز خٹک کے اثاثوں کی مالیت 27 کروڑ روپے سے زائد ہے۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اثاثوں کی مالیت 67 لاکھ روپے ظاہر کی ہے۔ ان کا بینک بیلنس 10 لاکھ روپے سے زائد ہے۔ ان کے پاس کوئی گاڑی موجود نہیں ہے۔

    عوام مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے اثاثوں کی مالیت 3 کروڑ روپے سے زائد ہے۔ ان کی ملکیت میں 6 لاکھ 30 ہزار روپے کا اسلحہ بھی ہے۔ نوٹی فکیشن کے مطابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کے پاس کوئی اثاثے نہیں ہیں۔

  • الیکشن ٹربیونل میں نئے ججز کی تعیناتی کی درخواست مسترد

    الیکشن ٹربیونل میں نئے ججز کی تعیناتی کی درخواست مسترد

    لاہور: چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے ٹریبونلز کے لیے ججز کے نام دینے کی استدعا مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو درخواست دی گئی تھی کہ الیکشن ٹریبونلز کے تین ججوں کاظم ملک ، جاوید رشید محبوبی اور رانا زاہد محمود کی مدت ملازمت 31 اگست کو ختم ہورہی ہے اور الیکشن کمیشن ان تینوں ٹریبونلز کی مدت میں مزید توسیع نہیں چاہتا۔

    درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ جو مقدمات ان ٹریبونلز کے پاس زیرالتواء ہیں ان کی سماعت کے لئے لاہورہائی کورٹ کے ججز پر مشتمل ٹریبونلز تشکیل دیے جائیں۔

    چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ نے درخواست مسترد کرتے ہوئے قراردیا کہ قانون کے مطابق صرف ریٹائرڈ سیشن ججز ہی الیکشن ٹریبونلز میں تعینات کیے جاسکتے ہیں اس لیے الیکشن کمیشن کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔

  • الیکشن کمیشن نے ایک اورریٹرننگ افسرمعطل کردیا

    الیکشن کمیشن نے ایک اورریٹرننگ افسرمعطل کردیا

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بلدیاتی انتخابات میں عدم تعاون کی بنا پر ایک اورریٹرننگ افسر کو معطل کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈٰیرہ اسمعیل خان سے تعلق رکھنے والے ڈپٹی پوسٹ ماسٹر جنرل پوسٹ آفس کو ریٹرننگ افسر تعینات کیا گیا تھا لیکن متعلقہ علاقے کے امیدواروں اورالیکشن کمیشن کے دیگرعملے شکایت کی بنا پر ان کے خلاف ایکشن لیا گیا۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق مذکورہ ریٹرننگ افسرامیدواروں اور الیکشن کمیشن کے عملے کے ساتھ بلدیاتی انتخبات کے انعقاد کےسلسلے میں تعاون نہیں کررہا تھا۔

    الیکشن کمیشن نے مذکورہ ریٹرننگ افسر جس کی شناخت تاحال معلوم نہیں ہوسکی، اسے شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے مئی کو طلب کرلیا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی الیکشن کمیشن نوشہرہ سے تعلق رکھنے والے دو ریٹرننگ افسران کو عدم تعاون کی بنا پر معطل کرچکا ہے۔

  • کنٹونمنٹ انتخابات: ن لیگ 48 نشستوں کے ساتھ آگے

    کنٹونمنٹ انتخابات: ن لیگ 48 نشستوں کے ساتھ آگے

    اسلام آباد: کنٹونمنٹ انتخابات میں ن لیگ  48 نشستوں کے ساتھ سب سے آگے ہے جبکہ  پی ٹی آئی  32 نشستیں سمیٹنے میں کامیاب ہوئی ہے۔

    ملک بھر کے بیالیس کنٹونمنٹ بورڈز کے بلدیاتی انتخابات میں ووٹوں کی گنتی کاعمل جاری ہے،غیر حتمی سرکاری نتائج کے مطابق ایک سو بیس سے زائد وارڈز میں سینتالیس آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔

     مسلم لیگ ن نے تینتیس، پی ٹی آئی نے انتیس نشستیں اپنے نام کیں جبکہ ایم کیو ایم کے حمایت یافتہ پندرہ امیدواروں نے بھی کامیابی کا تاج سر پر سجایا۔

    سترہ سال بعد منعقدہ کنٹونمنٹ بورڈز کے انتخابات میں عوام کی بڑی تعداد نے بھرپور حصہ لیا۔ چاروں صوبوں میں کوئی ایک جماعت بھی اب تک واضح برتری حاصل نہیں کرسکی، اسلام آباد میں تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کے امیدواروں میں کانٹے کا مقابلہ ہوا۔

    اب تک ایک سو بیس سے زائد وارڈز کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدواروں نے سینتالیس نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔

    سیاسی جماعتوں میں پاکستان تحریک انصاف انتیس نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر رہی۔پاکستان مسلم لیگ ن کے حمایت یافتہ تئیس امیدواروں نے کامیابی کا تاج سر پر سجایا جبکہ ایم کیو ایم کے سات امیدوار فتحیاب ہوئے۔

     پاکستان پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کے تین تین امیدواروں نے کامیابی سمیٹی جبکہ مختلف قوم پرست جماعتوں کے چھ امیدوار فتح حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔

    بیالیس کنٹونمنٹس میں ایک سو ننانوے وارڈز قائم کئے گئے ،جن کے لیےتیرہ سو سے زائد پولنگ اسٹیشن بنائے گئے  سکیورٹی کے فرائض پاک فوج جوانوں نے انجام دیئے۔

  • ملک بھر میں کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات کل ہونگے

    ملک بھر میں کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات کل ہونگے

    لاہور: کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات کل ہونگے، امیدواروں کی جانب سے حمایت حاصل کرنے کیلئے ووٹرز کی آگاہی اور ہدایات کا سلسلہ جاری ہے۔

    الیکشن کمیشن نے کنٹونمنٹس بلدیاتی انتخابات کے امیدواروں کی تفصیلات جاری کر دیں، بیالیس کنٹونمنٹس میں کل 1150امیدوار مد مقابل ہیں،
    الیکشن کمیشن کے مطابق 609امیدوار آزاد جبکہ 450 امید وار پارٹی بنیاد پر انتخاب لڑ رہے ہیں۔

    دس امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوئے ہیں، تحریک انصاف کے 140 ، نواز لیگ کے 113 امیدوار میدان میں آ گئے ہیں، پی پی کے 74 ، جماعت اسلامی کے57 امیدواروں کو ٹکٹ دیا۔ ایم کیو ایم کے28 ،پیٹ کے 20 امیدوار ہیں، اے این پی نے 12 امیدوار کو ٹکٹ جاری کئے۔

    کنٹونمنٹ بورڈ کے بلدیاتی انتخابات کا وقت قریب  آگیا، کراچی میں کنٹونمنٹ میں بلدیاتی انتخابات کل ہوگا، تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں کنٹونمنٹ کے انتخابات فوج اور رینجرز کی نگرانی میں ہونگے کنٹونمنٹ کے انتخابات سترہ سال بعد سیاسی بنیادوں پر ہوں گے۔

    الیکشن کمیشن نے کراچی کے چھ کنٹونمنٹ بورڈ میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کیلئے تمام تیاریاں مکمل کرلی ہیں ، بیلٹ پیپرز اور انتخابی مواد آج ریٹرننگ افسران کے حوالے کردیئے جائیں گے کنٹونمنٹ کے انتخابات میں پیپلزپارٹی، جماعت اسلامی، ایم کیو ایم، مسلم لیگ ن ،تحریک انصاف اور آزاد امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔

    فیصل کنٹونمنٹ کی دس نشستوں کیلئے سینتیس امیدوار انتخابی دنگل میں حصہ لے رہے ہیں یہاں ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ اٹھاون ہزار سے ہے جن میں بیاسی ہزار آٹھ سو پچپن مرد اور پچھتر ہزار نو سو اکتہر خواتین شامل ہیں ۔ ملیر کنٹونمنٹ بورڈ میں تین نشستوں پر چوبیس امیدوار میدان میں ہیں ووٹرز کی تعداداکتیس ہزار اکتہر ہے، جن میں سترہ ہزار تریسٹھ مرد اور چودہ ہزار آٹھ خواتین شامل ہیں ۔

    کورنگی کنٹونمنٹ کی صرف ایک نشست پر الیکشن ہوگا، جس کیلئے بارہ امیدوار انتخاب میں حصہ لے رہے ہیں یہاں ووٹرز کی مجموعی تعداد پندرہ ہزار سے زائد ہے جن میں مرد ووٹرز نو ہزار دو سو باسٹھ اور خواتین ووٹرز کی تعداد چھ ہزار چھ سو اکتہر ہے۔

    منوڑہ کنٹونمنٹ بورڈ میں دو بلدیاتی نشست پر سات امیدوار حصہ لے رہے ہیں، مجموعی ووٹرز کی تعداد دو ہزار پانچ سو ستائس ہے، جن میں ایک ہزار چار سو چوراسی مرد اور ایک ہزار تینتالیس خواتین شامل ہیں،کراچی کنٹونمنٹ بورڈ کی پانچ نشستوں پر مجموعی طور پر اکیس امیدوار میدان میں ہوں گے۔

    مجموعی ووٹرز کی تعداد چھتیس ہزار چار سو تیس ہے ، کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ کی دس نشستوں کیلئے بیاسی امیدوارالیکشن لڑیں گے، یہاں مجموعی طور پر ووٹرز کی تعدادایک لاکھ اڑتالیس ہزار تین سو چھیاسی ہے مرد ووٹرز کی تعداد 78ہزار87ہے اور خواتین ووٹرز 70ہزار299ہے۔