Tag: election commission

  • پی ٹی آئی کا احتجاج، الیکشن کمیشن کی پارکنگ خالی کرالی گئی

    پی ٹی آئی کا احتجاج، الیکشن کمیشن کی پارکنگ خالی کرالی گئی

    الیکشن کمیشن کے خلاف پی ٹی آئی کے آج احتجاج کے اعلان کے بعد سیکیورٹی انتہائی سخت کردی اور الیکشن کمیشن کی پارکنگ خالی کرالی گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے گزشتہ رات الیکشن کمیشن کیخلاف احتجاج کے اعلان کے بعد الیکشن کمیشن آفس کے اطراف سیکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی ہے اور مختلف راستوں کو پولیس نے کنٹینر لگاکر بند کردیا ہے۔

    الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر پولیس کے ساتھ رینجرز بھی تعینات ہے جب کہ واٹر کینن بھی طلب کررکھی ہیں اس کے ساتھ ہی الیکشن کمیشن جانے والے راستے کو خاردار تاریں لگاکر بند کردیا گیا ہے، الیکشن کمیشن دفتر کی پارکنگ کو بھی خالی کرالیا گیا ہے۔

    پارکنگ میں الیکشن کمیشن کے عملے کو بھی گاڑیاں پارک کرنے کی اجازت نہیں ہے اور اسٹاف کی گاڑیاں بھی باہر پارک کرائی گئی ہے جب کہ افسران کیلیے بھی انٹری کارڈ رکھے گئے ہیں۔

    دوسری جانب پی ٹی آئی کے احتجاج کے حوالے سے وزارت داخلہ نے چاروں چیف سیکریٹریز، ہوم سیکریٹریز کو خط لکھا ہے جسمیں چاروں صوبوں کے الیکشن کمیشن آفسز کو سخت سیکیورٹی فراہم کرنےکی ہدایت کی گئی ہے۔

  • 4 ماہ کے اندر حلقہ بندیاں مکمل کی جائیں، الیکشن کمیشن

    4 ماہ کے اندر حلقہ بندیاں مکمل کی جائیں، الیکشن کمیشن

    الیکشن کمیشن نے 4 ماہ میں حلقہ بندیاں مکمل کرنے کا حکم دیا ہے اور صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی ہے کہ فوری طور پر تمام اعداد وشمار فراہم کریں۔

    چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی زیرصدارت الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس ہوا جس میں ممبران الیکشن کمیشن اور سینئرافسران نے شرکت کی۔

    ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں چیف الیکشن کمشنر کو بریفنگ دی گئی کہ 2017 کی مردم شماری کےتحت اسمبلیوں کی حلقہ بندی کا آغاز کردیا گیا جس پر چیف الیکشن کمشنر نے 4 ماہ میں حلقہ بندیاں مکمل کرنے کا حکم دیا۔

    انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کو بھی ہدایات جاری کی جائیں کہ وہ فوری طور پر تمام اعداد وشمار فراہم کریں۔

    ذرائع نے بتایا کہ اس حوالے سے الیکشن کمیشن نے 13 اپریل کو تمام متعلقہ حکام سے عام انتخابات کیلیے مکمل ایکشن پلان بھی طلب کرلیا ہے اور تمام امور کی مانیٹرینگ بروقت یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے حکومت سے فنڈز فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ بلدیاتی انتخابات پہلے ہی تاخیر کا شکار ہیں مزید التوا آئین وقانون کی خلاف ورزی ہوگی۔

    الیکشن کمیشن کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ ملک میں جمہوری عمل اور شفافیت کے لیے اپنا آئینی کردار ادا کر رہے ہیں اور الیکشن کمیشن آئندہ بھی آئینی کردارادا کرنے کو یقینی بنائے گا۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو وزیراعظم کیخلاف حتمی کارروائی سے روک دیا

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو وزیراعظم کیخلاف حتمی کارروائی سے روک دیا

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو وزیراعظم کیخلاف حتمی کارروائی سے روکتے ہوئے کہا نوٹسز کیخلاف حکم امتناع جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں وزیراعظم عمران خان اور اسد عمر کو الیکشن کمیشن کی جانب سےنوٹس کیخلاف سماعت ہوئی ، جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی۔

    اٹارنی جنرل خالد جاوید عدالت کے سامنے پیش ہوئے ، جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کیا الیکشن کمیشن آرڈیننس کو ختم کر سکتا ہے ؟ جس پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کے پاس آرڈیننس کالعدم قرار دینے کا اختیار نہیں۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ 2018 تھری کے تحت کوڈ آف کنڈکٹ بنایا تو کیا آرڈیننس سے ختم کیا جا سکتا ہے؟ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ اس نوعیت کا معاملہ سپریم کورٹ میں بھی زیر بحث آیا تھا۔

    اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھ کر سنایا اور کہا وزیراعظم سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لیتےہوئےغیرجانبدار نہیں رہ سکتا، پارلیمنٹری فارم آف گورنمنٹ میں اسٹار پرفارمر کو کیسے الگ کیاجاسکتاہے۔

    اٹارنی جنرل کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے آئین کی ہر گز یہ اسکیم نہیں، یہ ہو سکتاالیکشن کمیشن یقینی کرے حکومتی اسکیم کا اعلان نہیں کر سکتے، الیکشن کمیشن کہہ سکتا ہے کوئی وزیر سرکاری گاڑی استعمال نہ کرے۔

    اٹارنی جنرل نے کہا کہ وزیراعظم کی تحریری ہدایات تھیں کہ اپنی جیب سےیا پارٹی اخراجات کروں گا، کبھی نہیں سنا کہ الیکشن کمیشن کہےکہ وزیراعظم کو سوات جانے سے روک دیا گیا۔

    اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن ڈیڈی کی طرح ایکٹ کر رہا ہے، ہیڈ آف اسٹیٹ کو روکا جا سکتا، ہیڈ آف گورنمنٹ کو نہیں، الیکشن کمیشن وزیر اعظم کو نوٹس اور جرمانہ کر رہا ہے، اگلہ مرحلہ نااہلی ہے، وہ کیسے یہ کر سکتے ہیں؟

    عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے لکھا ہے کہ وزیراعظم نے سرکاری مشینری استعمال کی ہے، کمیشن کی بات درست ہے کہ سرکاری خرچے پر انتخابی مہم نہیں کی جا سکتی۔

    وکیل الیکشن کمیشن نے موقف اپنایا کہ پبلک آفس ہولڈر اپنے حلقے میں جا سکتا ہے لیکن انتخابی مہم میں حصہ نہیں لے سکتا، صدر، وزیراعظم، چیئرمین سینیٹ، اسپیکرز، وزراء، انتخابی مہم میں حصہ نہیں لے سکتے۔

    جس پر اٹارنی جنرل نے کہا اگر استعمال کیا ہے تو اخراجات پاکستان کے خزانے میں جمع کرائیں گے۔

    اسلام آبادہائیکورٹ نےالیکشن کمیشن کو وزیراعظم کیخلاف حتمی کارروائی سے روک دیا اور الیکشن کمیشن کے نوٹس پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے کہا الیکشن کمیشن وزیر اعظم کیخلاف کوئی حتمی فیصلہ نہ دے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی نظرآئے تو الیکشن کمیشن نوٹس کرسکتا ہے، الیکشن کمیشن نوٹس پر جرمانہ اور نااہلی نہیں کرے گاْ

    عدالت نے الیکشن کمیشن کو آئندہ سماعت تک کسی بھی قسم کی کارروائی سے روکتے ہوئے کیس کی سماعت 6 اپریل تک ملتوی کر دی۔

    الیکشن کمیشن نے وزیراعظم کو سوات جلسے میں شرکت سےروکنے کیلئے نوٹس جاری کیا تھا۔

  • الیکشن کمیشن نے وزیراعظم کو خبردار کردیا

    الیکشن کمیشن نے وزیراعظم کو خبردار کردیا

    الیکشن کمیشن نے وزیراعظم عمران خان کو کل سوات میں جلسے میں شرکت سے روکتے ہوئے شرکت پر کارروائی کا انتباہ دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن نے وزیراعظم عمران خان کو سوات میں ہونے والے جلسے سے روک دیا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے وزیراعظم عمران خان کو سوات میں کل ہونے والے جلسے سے روکتے ہوئے کہا ہے کہ جس ضلع میں انتخابات ہوں وہاں وزیراعظم اور صدر وغیرہ شرکت نہیں کرسکتے۔

    الیکشن کمیشن نے مزید کہا ہے کہ الیکشن شیڈول کے اعلان کے بعد کوئی بھی ترقیاتی اسکیم کا اعلان نہیں کرسکتا، الیکشن کمیشن کے کوڈ آف کنڈکٹ کا مطالعہ کیا جائے۔

    الیکشن کمیشن کے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر وزیراعظم عمران خان نے سوات جلسے میں شرکت کی تو قانونی کارروائی ہوگی۔

    واضح رہے کہ کے پی میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے سلسلے میں ضلع سوات میں بھی 31 مارچ الیکشن ہونگے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل الیکشن کمیشن خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے سلسلے میں وزیراعظم اور وفاقی وزرا کا ضلع دیر میں بڑے جلسہ عام میں شرکت کا نوٹس لیا تھا۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم اور وفاقی وزراء کو نوٹس جاری

    الیکشن کمیشن نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر وزیراعظم، گورنر، وزیراعلیٰ اور وفاقی وزراء کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 14 مارچ کو طلب کیا تھا۔

  • فیصل واوڈا کی خالی نشست پر الیکشن کا اعلان

    فیصل واوڈا کی خالی نشست پر الیکشن کا اعلان

    کراچی: الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کی خالی سینیٹ نشست پر پولنگ کرانے کا اعلان کردیا ہے۔

    صوبائی الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سندھ سے سینیٹ کی خالی جنرل نشست پر پولنگ 9مارچ کو سندھ اسمبلی کی عمارت میں ہوگی، الیکشن میں حصہ لینے والے امیدوار 17سے19فروری تک کاغذات نامزدگی جمع کراسکتے ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق امیدواروں کی فہرست 21فروری کو الیکشن کمیشن کےدفتر میں آویزاں کی جائے گی، 24فروری کو امیدواروں کےکاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال ہوگی، اسکروٹنی سےمتعلق فیصلوں کےخلاف اپیلوں کی سماعت28فروری تک ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں: فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی فیصلے کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

    واضح رہے کہ 9 فروری کو 2018 کے عام انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی کے ساتھ دہری شہریت کے معاملے پر جھوٹا حلف نامہ جمع کروانے پر الیکشن کمیشن نے حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما فیصل واوڈا کو نااہل قرار دے دیا تھا۔

    الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کی بطور سینیٹر کامیابی کا نوٹیفیکشن بھی واپس لینے کے احکامات جاری کیے تھے۔

    الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں آئین کے آرٹیکل 63 ون سی کا بھی حوالہ دیا جو کہ دہری شہریت سے متعلق ہے اور اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے اپنے فیصلے میں آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کا بھی حوالہ دیا جو کہ تاحیات نااہلی سے متعلق ہے۔

  • الیکشن کمیشن نےفیصل واوڈا کو نااہل قرار دے دیا

    الیکشن کمیشن نےفیصل واوڈا کو نااہل قرار دے دیا

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کی دوہری شہریت کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے انہیں نااہل قرار دے دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا، الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری مختصر فیصلے میں کہا گیا کہ فیصل واوڈا نے اپنےکاغذات نامزدگی میں غلط بیانی سےکام لیا اور کاغذات نامزدگی کےوقت جعلی حلف نامہ جمع کرایا۔

    الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا کہ فیصل واوڈا کو آرٹیکل 62ون ایف کےتحت نااہل قرار دیا گیا، وہ  صادق اور امین نہیں رہے۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے دئیے جانے والے فیصلے میں کہا گیا کہ فیصل واوڈا نے بطور ایم این اے سینیٹ الیکشن میں ووٹ بھی غلط کاسٹ کیا، لہذا ان کی سینیٹ رکنیت کا نوٹی فیکیشن بھی واپس لیا جائے۔

    چیف الیکشن کمیشن کی سربراہی میں دئیے گئے فیصلے میں فیصل واوڈا کو حکم دیا کہ وہ بطور ایم اے این لینے والی تمام مراعات اور تنخواہیں دو ماہ کے اندر واپس کریں۔

    یہ بھی پڑھیں: اگر میں غلط ہوں تو مجھے بے شک پھانسی چڑھا دیں،نااہلی کیس میں فیصل واوڈا جذباتی ہوگئے

    الیکشن کمیشن کی جانب سے مزید کہا گیا کہ فیصلے کے خلاف فیصل واوڈا سپریم کورٹ سے رجوع کرسکتے ہیں۔

    فیصل واوڈا کے خلاف یہ درخواستیں 2 سال قبل 21 جنوری 2020 کو الیکشن کمیشن میں مخالف امیدوار عبدالقادر مندوخیل ، میاں فیصل اور آصف محمود کی جانب سے دائر کی گئی تھیں جن پر سماعت کا باقاعدہ آغاز 3 فروری 2020 کو ہوا۔

    الیکشن کمیشن نے متعدد سماعتوں پر فیصل واوڈا سے دہری شہریت چھوڑنے کی تاریخ پوچھی لیکن جواب نہیں ملا، فیصل واوڈ نااہلی کیس میں درخواست گزاروں کا مؤقف تھا کہ وفاقی وزیر نے بطور امیدوار قومی اسمبلی ریٹرننگ افسر کو کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت اپنی امریکی شہریت چھپائی۔

    الیکشن کمیشن کے متعدد بار پوچھنے کے باوجود فیصل واوڈا نے امریکی شہریت چھوڑنے کی تاریخ نہیں بتائی، فیصل واوڈا نے 2018 کے عام انتخابات میں کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت جھوٹا حلف نامہ جمع کرایا، جائیدادوں کی خریداری کے ذرائع چھپائے ، منی ٹریل نہیں دی اور ٹیکس بھی ادا نہیں کیا۔

    فیصل واوڈا نااہلی کیس میں درخواست گزار پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی قادر خان مندوخیل نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ فیصل واوڈا سینیٹ کی سیٹ سےبھی نااہل ہوگئے ہیں۔

  • ووٹنگ مشین کا استعمال : الیکشن کمیشن کا وزیراعظم کو خط

    ووٹنگ مشین کا استعمال : الیکشن کمیشن کا وزیراعظم کو خط

    اسلام آباد : آئندہ عام انتخابات کیلئے "ای وی ایم” اور "آئی ووٹنگ” پر عمل درآمد کیلئے چیف الیکشن کمشنر نے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھ دیا۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ترجمان کی جانب سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ای سی پی نے الیکٹرونک ووٹنگ مشین پر کام شروع کردیا ہے جس کے تحت پارلیمنٹ سے منظور ہونے والے ای وی ایم اور انٹرنیٹ ووٹنگ کے قانون پر عمل درآمد کیلئے3کمیٹیاں تشکیل دی گئیں ہیں۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق الیکٹرک ووٹنگ مشین اور آئی ووٹنگ پر چیف الیکشن کمشنر کا وزیراعظم عمران خان کو خط ارسال کیا ہے جس میں انہوں نے اس منصوبے پر عمل درآمد کیلئے تعاون کی درخواست کی ہے۔

    ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر نے اپنے خط میں وزیر اعظم سے  پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کے قیام کے لیے جگہ اور عمارت طلب کی ہے۔

    چیف الیکشن کمشنر کا کہنا ہے کہ انتخابی عمل میں ٹیکنالوجی کے لیے الیکشن کمیشن ہر ممکن اقدامات اٹھا رہا ہے، انہوں نے چار مختلف عمارتوں کی تجاویز بھی خط میں بھجوائیں۔

    خط کے متن میں لکھا گیا ہے کہ پاکستان اکیڈمی آف سائنسز کا گیسٹ روم بھی یونٹ بنانے کیلئے استعمال ہوسکتا ہے اور پی سی ایس آئی کا گیسٹ ہاؤس بھی الیکشن کمیشن کو دینے کی تجویزدی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ خط میں کہا گیا ہے کہ وزارت سائنس ٹیکنالوجی کا ایک خالی فلور بھی الیکشن کمیشن کو فراہم کیا جاسکتا ہے اور سرسید میموریل سوسائٹی عمارت میں سے کوئی ایک عمارت فراہم کی جاسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں : وفاقی حکومت کا ای وی ایم کے معاملے پر الیکشن کمیشن سے مکمل تعاون کا اعلان

    چیف الیکشن کمشنر نے لکھا ہے کہ یونٹ کے قیام کے لیے آئی ٹی پروفیشنلز کی بھرتیوں کا کام آخری مراحل میں ہے، ٹیمز ای وی ایمز، آئی ووٹنگ اور انتخابی عمل میں ٹیکنالوجیز کے استعمال کے لیے کام کریں گی۔

  • کے پی کے میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات سے متعلق اہم اعلان

    کے پی کے میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات سے متعلق اہم اعلان

    اسلام آباد: کے پی میں بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے کے انعقاد سے متعلق الیکشن کمیشن کا اہم ترین فیصلہ سامنے آگیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے کے پی بلدیاتی الیکشن کو دو ماہ معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے یہ فیصلہ موسم کی شدت کے باعث کیا۔

    الیکشن کمیشن نے اس سے قبل خیبرپختونخوا میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات 16 جنوری کو کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    صوبے میں ہونے والے دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات میں ہزارہ اور مالا کنڈ ڈویژن سمیت دیگر 18 اضلاع میں الیکشن ہوں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: حالیہ بلدیاتی الیکشن جدید نظام کا آغاز ہے: وزیر اعظم

    واضح رہے کہ پہلے مرحلے میں خیبرپختون خواہ کے 17 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کیا گیا تھا، جس میں وفاقی اور صوبائی حکومتی جماعت تحریک انصاف کو بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ جمعیت علما اسلام پاکستان (فضل الرحمان گروپ) نے حیران کن نتائج دئیے۔

    الیکشن میں ہونے والی شکست کے بعد وزیراعظم عمران خان نے گورنر خیبرپختون خواہ سے رپورٹ بھی طلب کی تھی جبکہ پنجاب کے بلدیاتی انتخابات کی نگرانی خود کرنے اور امیدوار کے معاملے میں کارکنان کے تحفظ دور کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔

  • الیکشن کمیشن پر الزامات: اعظم سواتی نے معافی مانگ لی

    الیکشن کمیشن پر الزامات: اعظم سواتی نے معافی مانگ لی

    اسلام آباد: فواد چوہدری کے بعد اعظم سواتی نے بھی الیکشن کمیشن سے معافی مانگ لی، الیکشن کمیشن نے فواد چوہدری کی معافی پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن پر سنگین الزامات کے حوالے سے وزیر ریلوے اعظم سواتی کے خلاف تین رکنی الیکشن کمیشن کی سماعت ہوئی،

    دوران سماعت کمیشن نے وفاقی وزیر کے وکیل سے استفسار کیا کہ اعظم سواتی کہاں ہیں؟ جس پر بیرسٹر علی ظفر نے بتایا کہ اعظم سواتی کوئٹہ میں ہیں، لہذا انہیں آج کی سماعت سی استشنیٰ دیا جائے۔

    کمیشن میں سند کے ممبر نے سوال کیا کہ کیا اعظم سواتی الیکشن کمیشن کو نظر انداز کررہے ہیں؟ گزشتہ سماعت پر وہ سینیٹ میں تھے یہاں نہیں آئے، جس پر بیرسٹر علی ظفر نے جواب دیا کہ اعظم سواتی دو بار الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے، اور اب انہوں نے اپنا معافی نامہ بھی پیش کیا ہے۔

    بیرسٹر علی ظفر نے تحریری معافی نامہ الیکشن کمیشن کے سامنے پڑھ کرسنایا، الیکشن کمیشن کو تحریری جواب میں اعظم سواتی نے موقف اختیار کیا کہ کبھی الیکشن کمیشن کو اسکینڈلائز کرنے کی کوشش نہیں کی، وفاقی وزیر ہوں ہمیشہ اداروں کی مضبوطی کیلئے کام کیا، ہمیشہ الیکشن کمیشن کو طاقتور بنانے کی کوشش کی، میری کسی بات سے دل آزاری ہوئی تو معذرت خواہ ہوں۔

    اپنے تحریری معافی نامے میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن اپنا کام ایمانداری سے کر رہا ہے، تمام اداروں کو ایک دوسرے کا احترام کرنا آنا چاہیے۔ الیکشن کمیشن نے اعظم سواتی کو آج کیلئے حاضری استثنیٰ دیتے ہوئے بائیس دسمبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔

    ساتھ ہی الیکشن کمیشن نے فواد چوہدری کی معافی پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے،ممبر سندھ نثار درانی نے کہا کہ فواد چوہدری کے معافی نامے پر مناسب حکم جاری کریں گے۔

  • الیکشن کمیشن میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر ان کیمرہ ڈیمو شروع

    الیکشن کمیشن میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر ان کیمرہ ڈیمو شروع

    اسلام آباد : وزارت سائنس اینڈٹیکنالوجی کی ٹیکنیکل ٹیم الیکشن کمیشن حکام کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر ڈیمو دے رہی ہے ، الیکشن کمیشن ڈیمو کے بعد اپنی تجاویز اور تحفظات بیان کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر ان کیمرہ ڈیمو شروع ہوگیا، چیف الیکشن کمشنرکی سربراہی میں ممبران و سیکرٹری الیکشن کمیشن شریک ہیں ، وزارت سائنس اینڈٹیکنالوجی کی ٹیکنیکل ٹیم ای وی ایم پر بریفنگ دے رہی ہے۔

    اس موقع پر وفاقی وزیر شبلی فراز ، سیکریٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اخترنذیر موجود ہیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ٹیم سفارشات کے مطابق بریفنگ دے رہی ہے، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی خصوصیات پر مبنی ویڈیو دکھائی جارہی ہے۔

    ویڈیو کےبعدوزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پریکٹیکل ڈیمو بھی دےگا، ٹیم الیکشن کمیشن کو ای وی ایم کی موسمی حالات سےمطابقت سمیت واٹرپروف ،سائبر اٹیک سے محفوظ ہونے سے متعلق بھی بریفنگ دے گی۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن ای وی ایم پر ڈیمو کے بعد اپنی تجاویز اور تحفظات بیان کرے گا۔

    یاد رہے وزرات سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے الیکشن کمیشن کومعائنےکی دعوت دی تھی ، اس سلسلے میں وفاقی وزیر شبلی فراز نے چیف الیکشن کمشنر کے نام خط لکھا تھا ، جس پر الیکشن کمیشن نے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی دعوت کو قبول کرلی تھی۔