Tag: election commission

  • انتخابات 2018: کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال ایف آئی اے کی نگرانی میں ہوگی

    انتخابات 2018: کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال ایف آئی اے کی نگرانی میں ہوگی

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آئندہ دو روز میں انتخابی شیڈول جاری کرے گا. شیڈول جاری ہونے کے چھ دن میں کاغذات نامزدگی جمع کرائے جائیں گے.

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن دو روز میں شیڈول جاری کرے گا، کاغذات نامزدگی جمع ہونے کے بعد جانچ پڑتال اگلے آٹھ دن میں کی جائے گی.

    ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق اس بار کاغذات نامزدگی کی کڑی جانچ کا فیصلہ کیا گیا ہے، جانچ پڑتال میں پہلی بار ایف آئی اے کو شامل کیا گیا ہے.

    الیکشن کمیشن نے اسٹیٹ بینک، نیب، نادرا، ایف بی آر تک سائی حاصل کرلی ہے، ریٹرننگ افسران براہ راست کاغذات نامزدگی کی ان اداروں سے جانچ کرا سکیں گے.

    جانچ پڑتال کے بعد آئندہ سات دنوں میں اپیلیں نمٹائی جائیں گی، سیاسی جماعتوں کو انتخابی مہم کی لئے 28 دن دیے گئے ہیں، اس سے قبل سیاسی جماعتوں کو انتخابی مہم کے لئے 21 دن میسر تھے.

    اس بار عام انتخابات کے لئے 21 کروڑ سے زائد بیلٹ پیپر چھاپے جائیں گے، ملک بھر میں مجموعی طورپر 874 جنرل نشستوں پر انتخابات ہوں گے.

    رواں برس قومی اسمبلی کی 272 جنرل نشستوں پرانتخابات ہوں گے، پنجاب میں 297 جنرل نشستوں، سندھ میں 130 جنرل نشستوں، خیبرپختونخواہ میں 124 اور بلوچستان میں 51 جنرل نشستوں پرانتخابات منعقد ہوں گے.


    عام انتخابات 25 جولائی کو ہوں‌ گے، صدر ممنون حسین نے منظوری دے دی


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عام انتخابات میں 10 کروڑ سے زائد افراد حق رائے دہی استعمال کریں‌ گے: الیکشن کمیشن

    عام انتخابات میں 10 کروڑ سے زائد افراد حق رائے دہی استعمال کریں‌ گے: الیکشن کمیشن

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے انتخابی فہرستوں کو حتمی شکل دے دی، جن کے مطابق آئندہ انتخابات میں 10 کروڑ سے زائد افراد حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے ووٹرزکی تفصیلات جاری کردیں، ملک میں ووٹرز کی کل تعداد 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار407 ہے.

    ملک میں خواتین ووٹرزکی تعداد 4 کروڑ 67 لاکھ 31 ہزار145 ہے، جب کہ 5 کروڑ 92 لاکھ 24 ہزار262 مرد ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں‌ گے.

    الیکشن کمیشن کے اعداد وشمار کے مطابق پنجاب میں کل ووٹرزکی تعداد 6 کروڑ6 لاکھ 72 ہزار 868 ہے، پنجاب میں 2 کروڑ 69 لاکھ 92 ہزار876 خواتین اور 3 کروڑ 36 لاکھ 79 ہزار 992 مرد الیکشن میں‌ ووٹ ڈالیں گے.

    سندھ میں 2 کروڑ 23 لاکھ 91 ہزار 244 شہری ووٹ ڈالیں‌ گے، جن میں‌ مرد ووٹرز کی تعداد ایک کروڑ 24 لاکھ 36 ہزار844، جب کہ خواتین ووٹرزکی تعداد 99 لاکھ 54 ہزار400 ہے.

    خیبرپختونخواہ میں ووٹرزکی کل تعداد 1 کروڑ 53 لاکھ 16 ہزار299 ہے، مرد ووٹرز کی تعداد 87 لاکھ 5 ہزار831 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 66 لاکھ 10 ہزار 468 ہے۔

    بلوچستان میں ووٹرزکی تعداد 42 لاکھ 99 ہزار 494 ہے، بلوچستان میں 24 لاکھ 86 ہزار 230 مرد اور 18 لاکھ 13 ہزار 464 خواتین اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    عام انتخابات میں فاٹا کے 25 لاکھ 10 ہزار 154 اور وفاقی علاقے میں 7 لاکھ 5 ہزار 348 ووٹرز الیکشن کے روز ووٹ ڈالیں گے۔


    الیکشن کمیشن کی صدر کو عام انتخابات کی تاریخ مقرر کرنے کی سمری ارسال


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کونسی سیاسی جماعتیں الیکشن میں حصہ نہیں لے سکیں گی

    کونسی سیاسی جماعتیں الیکشن میں حصہ نہیں لے سکیں گی

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے رواں سال ہونے والے عام انتخابات میں حصہ لینے والی جماعتوں کے لیے ہدایت نامہ جاری کردیا،  خواتین کو مناسب نمائندگی نہ دینے والی جماعتیں الیکشن میں حصہ نہیں لے سکیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ  آئندہ الیکشن میں حصہ لینے والی  تمام جماعتیں  قومی و صوبائی اسمبلی  کے5 فیصد ٹکٹ خواتین کودیں گی،5فیصدسےکم ٹکٹ دینےپر انتخابی نشان الاٹ نہیں کیا جائے گا۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے واضح کیا ہے کہ آئین کے تحت جماعتوں کے لیے   انٹرا پارٹی الیکشن کرانا لازمی ہے، اپنی جماعتوں میں انتخابات  نہ کرانے والی جماعت کوبھی نشان الاٹ نہیں کیا جائے گا۔

    الیکشن میں حصہ لینے کے لیے  سیاسی جماعتوں پر اپنے سالانہ گوشوارے جمع کرانابھی لازم ہے، سیاسی جماعتوں سے کہا گیا ہے کہ 15مئی تک سیاسی جماعتیں مطلوبہ تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع کرائیں۔آئندہ عام انتخابات میں سیاسی جماعتوں کو انتخابی نشان کےلئےنئی درخواستیں طلب کرلی ہیں۔

     دوسری جانب قومی اسمبلی نےمسائل کے حل کے لیے فارمرپارلیمنٹرینز فورم کی منظوری دے دی  ہے جس کا کنوینر سابق ایم این اے زمردخان کو مقرر کردیا گیا ہے۔قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیاگیا ہے۔

    یاد رہے کہ قومی اسمبلی کی مدت رواں سال 31 مئی کو ختم ہورہی ہے جس کے بعد نگران سیٹ اپ کارو بارِ مملکت سنبھال لے گا۔ نگران سیٹ پر لازم ہے کہ وہ آئندہ 60 روز میں انتخابات کا انعقاد یقینی بنائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • افغانستان میں پارلیمانی انتخابات کا اعلان کر دیا گیا

    افغانستان میں پارلیمانی انتخابات کا اعلان کر دیا گیا

    کابل: طویل جنگ اور شدید سیاسی بحران کا شکار افغانستان نے تین سال کی تاخیر کے بعد ملک میں پارلیمانی انتخابات کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان الیکشن کمیشن کی جانب سے ملکی قانون ساز اسمبلی (پارلیمنٹ) کے لیے انتخابات کا اعلان کر دیا گیا ہے جس کے تحت پارلیمانی انتخابات رواں سال اکتوبر میں منعقد کیے جائیں گے۔

    افغانستان میں پارلیمانی انتخابات 2015 میں ہونا تھے تاہم صدارتی انتخابات کے بعد پیدا ہونے والی سیاسی صورت حال کے باعث اسے  مسلسل موخر کیا جاتا رہا لیکن اب الیکشن کمیشن نے حتمی فیصلہ لیتے ہوئے انتخابات رواں برس اکتوبر میں کرانے کا اعلان کر دیا ہے۔

    عوام الیکشن میں بھرپور حصہ لیں، افغان صدر کرزئی

    افغانستان کے پارلیمانی انتخابات میں 249 نشتوں کے لیے نمائندوں کا انتخاب کیا جائے گا جبکہ منتخب ہونے والے اراکین کی مدت پانچ برس ہوگی، علاوہ ازیں چار سو اضلاع میں علاقائی انتخابات بھی اسی سال منعقد ہوں گے۔

    دوسری جانب افغان الیکشن کمیشن کے سربراہ گلا جان عبد البدیع صیاد کا کہنا تھا کہ افغانستان کی صورت حال انتہائی سنگین ہے ایسے حالات میں انتخابات کرانا ایک مشکل کام  ہے، تاہم الیکشن کے لیے ووٹرز کی رجسٹریشن کا عمل رواں ماں شروع کر دیا جائے گا۔

    افغانستان میں الیکشن کمیشن پرحملہ،5افراد ہلاک

    خیال رہے کہ افغانستان میں آئندہ صدارتی انتخابات اپریل 2019 میں منعقد کیا جائے گا تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ افغان حکومت کی سکیورٹی صلاحیت انتہائی کمزور ہے جس کے باعث خیال یہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ حکومت انتخابات کا انعقاد کرانے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • 34 جماعتیں آئندہ عام انتخابات کے لیے اہل قرار، فہرست جاری

    34 جماعتیں آئندہ عام انتخابات کے لیے اہل قرار، فہرست جاری

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے آئندہ عام انتخابات کے لیے 34 جماعتوں کو اہل قرار دے دیا جس کے مطابق حکمراں جماعت مسلم لیگ ن اور اپوزیشن کی دو بڑی جماعتیں الیکشن میں حصہ لے سکیں گی۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ملک کی 34 جماعتوں نے مطلوبہ کوائف اور رجسٹریشن فیس جمع کرادی، جس کے بعد وہ آئندہ عام انتخابات میں حصہ لینے کے لیے اہل ہوگئیں۔

    ای ایس پی کے مطابق مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، ایم کیوایم، مسلم لیگ ق کو اجازت دی اس کے علاوہ متحدہ مجلس عمل کے اتحاد میں شامل جمعیت علماء پاکستان، جماعت اسلامی اور اسلامی تحریک بھی عام انتخابات میں حصہ لینے کی مجاز ہوں گی۔

    مزید پڑھیں: رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 10 کروڑ سے تجاوز کرچکی ہے، الیکشن کمیشن

    ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی)، آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل)، عوامی مسلم لیگ، نیشنل پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی)، متحدہ مجلس عمل (ایم ڈبلیو ایم)، تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی)، بی این پی کو بھی الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دے دی گئی۔

    ای سی پی کے مطابق مذکورہ 34 جماعتوں نے رجسٹریشن فیس 2 لاکھ روپے اور کارکنان کی فہرست جمع کرائی جس کی بنیاد پر انہیں اہل قرار دیا گیا۔

    واضح رہے کہ جمہوری تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے ملک بھر میں عام انتخابات رواں سال منعقد کیے جائیں گے، اس سے قبل نگراں حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے گا جس کے لیے حکومتی اور اپوزیشن کی جماعتوں نے مشاورت شروع کردی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انتخابات 2018: ووٹ کے اندراج کی آخری ہدایت جاری

    انتخابات 2018: ووٹ کے اندراج کی آخری ہدایت جاری

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات 2018 کے لیے شہریوں کو ووٹ کے اندراج، اخراج یا درستگی کے لیے آخری ہدایت جاری کردی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق ابتدائی انتخابی فہرستوں کی اشاعت 24 اپریل تک جاری رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے شائع شدہ اشتہار میں شہریوں کو ہدایت کی گئی کہ وہ آخری بار اپنے ووٹ کا اندراج، اخراج یا درستگی کروا سکتے ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق ابتدائی انتخابی فہرستوں کی اشاعت 26 مارچ سے لے کر 24 اپریل 2018 تک جاری رہے گی۔ شہری اپنے ووٹ کا اندراج، کسی غیر متعلقہ یا فوت شدہ شخص کے ووٹ کا اخراج یا کوائف کی درستگی کروا سکتے ہیں۔

    اشتہار میں ہدایت کی گئی ہے کہ شہری ووٹ کے اندراج کے لیے فارم 15، اخراج کے لیے فارم 16 اور کوائف کی درستگی کے لیے فارم 17 استعمال کریں۔

    اس ضمن میں ملک بھر میں ڈسپلے سینٹرز قائم کردیے گئے ہیں جہاں قومی شناختی کارڈ کے ہمراہ ووٹ کا اندراج یا کوائف کی درستگی کروائی جا سکتی ہے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق اپنے ووٹ کے اندراج کی تصدیق کے لیے اپنا شناختی کارڈ نمبر 8300 پر ایس ایم ایس کر کے ووٹ سے متعلق تمام تفصیلات حاصل کی جاسکتی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن کمیشن نے تاریخ کا سیاہ ترین اور طے شدہ فیصلہ دیا: فاروق ستار

    الیکشن کمیشن نے تاریخ کا سیاہ ترین اور طے شدہ فیصلہ دیا: فاروق ستار

    کراچی: متحدہ قومی مومنٹ کے سربراہ فاروق ستار نے کہا ہے کہ فیصلہ مائنس ون یا ٹو نہیں بلکہ مائنس ایم کیو ایم ہے، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تاریخ کا سیاہ ترین اور طے شدہ فیصلہ سنایا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی آئی بی میں کاکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا، فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بانی ایم کیو ایم کے بعد اگر کوئی پارٹی کو جوڑ سکتا ہے تو وہ میں ہوں، الیکشن کمیشن کی جانب سے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت فیصلہ سنایا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کارکنان نے مسترد کر دیا ایسے فیصلے نہیں مانے جائیں گے، یہ فیصلہ اب بار کونسلز اور عدالتوں میں جائے گا جس کا فیصلہ میرے حق میں آئے گا۔

    فاروق ستارایم کیوایم پاکستان کےکنوینر نہیں رہے‘ الیکشن کمیشن

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں الیکشن کمیشن نے ایم کیوایم پاکستان کی کنوینرشپ سے متعلق فیصلہ سناتے ہوئے خالد مقبول صدیقی، کنور نوید جمیل کی درخواست منظور کر لی اور فاروق ستار کو کنوینر شپ سے ہٹادیا۔

    الیکشن کمیشن نے ایم کیو ایم پاکستان کے انٹراپارٹی الیکشن کو کالعدم قرار دیا جبکہ جنرل ورکرز اسمبلی کی قرارداد کو بھی مسترد کردیا ہے۔

    الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کریں گے،علی رضا عابدی

    خیال رہے کہ خالد مقبول صدیقی اور کنور نوید جمیل نے فاروق ستار کے خلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی تھی جبکہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی سربراہی کے معاملے پر فاروق ستار نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کا دائرہ اختیار کو چیلنج کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن کمیشن نے خالد مقبول صدیقی ایم کیوایم کا نیا کنوینئرتسلیم کرلیا

    الیکشن کمیشن نے خالد مقبول صدیقی ایم کیوایم کا نیا کنوینئرتسلیم کرلیا

    اسلام آباد / کراچی : الیکشن کمیشن نے خالد مقبول صدیقی کو ایم کیو ایم کا کنوینئر تسلیم کرلیا، فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ رابطہ کمیٹی میں کوئی سرکاری ملازم نہیں، فاروق ستار چاہیں تو قانونی چارہ جوئی کرسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کو الیکشن کمیشن نے ایم کیو ایم کا نیا کنوینئر تسلیم کرلیا ہے، متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے پارٹی رجسٹریشن پرنظرثانی کیلئے الیکشن کمیشن میں قرارداد جمع کرائی گئی تھی۔

    قرارداد میں کہا گیا تھا کہ پارٹی کی رجسٹریشن خالد مقبول صدیقی کے نام کی جائے کیونکہ خالد مقبول ایم کیوایم پاکستان رابطہ کمیٹی کےنئے کنوینئر ہیں۔

    خالد مقبول صدیقی نے بحیثیت کنوینئر الیکشن کمیشن کو پارٹی آئین کی کاپی بھی فراہم کی تھی جس پر ریٹرننگ افسر نے الیکشن کمیشن سے رہنمائی طلب کی تھی۔

    علاوہ ازیں ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز بہادرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماایم کیوایم بیرسٹرفروغ نسیم نے کہا کہ فاروق ستار قانونی چارا جوئی کرنا چاہتےہیں تو ضرورکریں، ایم کیو ایم پاکستان کا ایک دفتر صرف بہادر آباد میں ہے، پارٹی کے دو دھڑےنہیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نوٹیفکیشن کی ضرورت نہیں، پارٹی آئین کےتحت رابطہ کمیٹی جسےچاہےٹکٹ دےسکتی ہے، ایم کیوایم رابطہ کمیٹی نےدوتہائی اکثریت سےفیصلےکئےہیں، رابطہ کمیٹی میں کوئی سرکاری ملازم نہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ ایم کیوایم کا جوآئین ہے اسی پر سب کوعمل کرنا چاہیے۔


    مزید پڑھیں: ایم کیوایم رابطہ کمیٹی نے خالد مقبول صدیقی کو کنونیر مقرر کردیا


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن کمیشن نےکلثوم نوازسےمتعلق پی ٹی آئی کےخط کاجواب دےدیا

    الیکشن کمیشن نےکلثوم نوازسےمتعلق پی ٹی آئی کےخط کاجواب دےدیا

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ کلثوم نواز حلف نہ اٹھانے کے باوجود بھی رکن قومی اسمبلی رہ سکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کے خط کا جواب دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کلثوم نواز حلف نہ اٹھانے کے باوجود بھی رکن قومی اسمبلی رہ سکتی ہیں۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 65 کے تحت ایوان میں بیٹھنے یا ووٹ دینے کے لیے حلف ضروری ہوتا ہے تاہم رکن قومی وصوبائی اسمبلی منتخب ہونے کے بعد حلف اٹھانے کے حوالے سے آئین اور قانون میں کوئی ڈیڈ لائن موجود نہیں ہے۔

    خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کو خط لکھا تھا جس میں اعتراض اٹھایا تھا کہ بیگم کلثوم نواز نے قومی اسمبلی کے حلقہ 120 سے کامیابی حاصل کی ہے لیکن حلف نہیں اٹھایا اس لیے ان کی رکنیت معطل کی جائے۔


    این اے 120 کا معرکہ کلثوم نواز نے سَر کرلیا، یاسمین راشد کو شکست


    یاد رہے کہ رواں سال 17 ستمبرکو قومی اسمبلی کے حلقہ 120 کے انتخابات میں کلثوم نواز کامیاب قرار پائیں تھی جبکہ الیکشن کمیشن نے 27 ستمبرکوکلثوم نواز کی کامیابی کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئرکریں۔

  • این اے 120: امیدواروں کی حتمی فہرست جاری

    این اے 120: امیدواروں کی حتمی فہرست جاری

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے حلقہ این اے 120 کےامیدواروں کی حتمی فہرست تیار کرلی گئی۔ 11 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے، 44 امیدوار میدان میں رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کی نااہلی کے باعث خالی ہونے والی قومی اسمبلی کی نشست این اے 120 کے ضمنی انتخاب کے لیے 44 امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کر دی گئی۔

    امیدواروں کو انتخابی نشانات بھی الاٹ کر دیے گئے ہیں۔ مجموعی طور پر 55 امیدواروں میں سے 11 نے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے ہیں۔ آزاد حیثیت سے مسلم لیگ ن کی امیدوار کلثوم نواز کے کورنگ امیدوار میاں نعمان کو لیپ ٹاپ کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا۔

    این اے 120 میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے بیگم کلثوم نواز، ڈاکٹر یاسمین راشد، فیصل میر، ضیا الدین انصاری، ساجدہ میر، شیخ یعقوب سمیت 11 امیدواروں کو انتخابی نشان الاٹ کیے گئے ہیں۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے 3 لاکھ 21 ہزار 786 ووٹرز پر مشتمل حلقہ این اے 120 میں 220 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔ 17 ستمبر کو ہونے والے انتخابی معرکے کے لیے این اے 120 میں پولیس اور رینجرز کے ساتھ ساتھ فوجی دستے بھی طلب کیے گئے ہیں۔

    حلقے کے 50 پولنگ اسٹیشنز پر بائیو میٹرک نظام سے ووٹنگ کروانے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔