Tag: Election funds

  • قومی اسمبلی نے پنجاب، کے پی انتخابات کے لیے فنڈز کی فراہمی سے متعلق  بل مسترد کر دیا

    قومی اسمبلی نے پنجاب، کے پی انتخابات کے لیے فنڈز کی فراہمی سے متعلق بل مسترد کر دیا

    اسلام آباد: قومی اسمبلی نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں عام انتخابات کے لیے فنڈز کی فراہمی سے متعلق بل مسترد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی نے پنجاب اور خیبر پختون خوا اسمبلی کے الیکشن اخراجات کی تحریک کثرت رائے سے مسترد کر دی، تحریک مسترد ہونے کے بعد بل کی منظوری کی اجازت نہ ملنے کے باعث الیکشن اخراجات کا بل بھی مسترد کر دیا گیا۔

    قومی اسمبلی کی کمیٹی برائے خزانہ اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ پہلے ہی اس بل کو مسترد کر چکی ہیں۔

    اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت اجلاس تحریک وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پیش کی تھی۔

    قومی کے بعد سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا بھی الیکشن کمیشن کو فنڈ دینے سے انکار، بل مسترد

    قومی اسمبلی اجلاس میں فنڈز کے اجرا سے متعلق قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی، جس میں بل مسترد کیا گیا تھا۔ وزیر خزانہ نے ایوان میں بل پیش کرنے کی تحریک پیش کی تو قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں بل کی تحریک کثرت رائے سے مسترد کر دی گئی۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ کنسولیڈیٹڈ فنڈ سے پنجاب، کے پی انتخابات کے لیے 21 ارب روپے کی فراہمی کا بل قائمہ کمیٹی نے مسترد کر دیا ہے۔ وزیر قانون کا کہنا تھا کہ تحریک کو مسترد کرنے کے بعد بل کی شق وار منظوری یا مسترد کرنے کے لیے پیش کرنے کی ضرورت نہیں رہی۔

  • الیکشن فنڈ نہ دیا تو کیا ہوگا؟ فواد چوہدری نے ٹوئٹ میں بتادیا

    الیکشن فنڈ نہ دیا تو کیا ہوگا؟ فواد چوہدری نے ٹوئٹ میں بتادیا

    تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے وفاقی حکومت کی جانب سے عدالتی حکم کے باوجود الیکشن کمیشن کو اخراجات کیلئے فنڈز جاری نہ کرنے کے حوالے سے حکومت کو خبردار کردیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے بتایا کہ آئین کے تحت انتخابات کیلئے فنڈز کی فراہمی براہ راست خزانے سے کی جاتی ہے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ پارلیمان نے اس عمل سے خود کو آئینی طورپرعلیحدہ کر رکھا ہے، اس ضمن میں صرف وفاقی کابینہ کی منظوری درکار ہوتی ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے خبردار کیا کہ اگر وفاقی حکومت الیکشن کمیشن کو فنڈز فراہم نہیں کرتی تو وزیراعظم اور ان کی کابینہ کے ارکان5سال کیلئے نااہل ہوں گے۔

    اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا ہے کہ آئین کو 50سال مکمل ہوچکے ہیں، پاکستان میں سب سے بڑا مسئلہ قانون کی عمل داری ہے،

    فواد چوہدری نے کہا کہ آج اسکن کیئر ڈے بھی ہے اور حکومت اپنی کھال بچانے میں لگی ہوئی ہے ،
    وزیراعلیٰ پنجاب کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کیلئے جارہے ہیں، تقرریوں وتبادلوں پرالیکشن کمیشن کو 3دن میں فیصلہ کرنا ہے۔

    تاہ ترین اطلاعات کے مطابق پنجاب میں عام انتخابات کے انعقاد کیلئے الیکشن کمیشن کی تیاریاں جاری ہیں اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نے پنجاب میں آر اوز، ڈی آر اوزکو مجسٹریٹ کے اختیارا تقویض کردئیے ہیں۔

    اس حوالے سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ آر اوز، ڈی آر اوزکو مجسٹریٹ درجہ اوّل کے اختیارات حاصل ہونگے، پنجاب میں عام انتخابات کے لئے پولنگ 14مئی کو ہوگی۔

  • کابینہ الیکشن کمیشن کو فنڈز جاری کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ نہ کر سکی

    کابینہ الیکشن کمیشن کو فنڈز جاری کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ نہ کر سکی

    اسلام آباد: پنجاب میں الیکشن کے لیے وفاقی کابینہ الیکشن کمیشن کو فنڈز جاری کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ نہ کر سکی۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں الیکشن کمیشن کو فنڈز جاری کرنے یا نہ کرنے کے حتمی فیصلے کے لیے مشاورت کو وسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اور یہ معاملہ پارلیمنٹ میں لے جانے پر اتفاق کیا گیا۔

    ذرائع ن لیگ کے مطابق ارکان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے 2 فیصلے موجود ہیں، کابینہ کس پر عمل کرے اور کس پر نہ کرے، بعض ارکان کا مشورہ تھا آدھے فنڈز جاری کیے جائیں تاکہ سپریم کورٹ کی حکم عدولی نہ ہو۔

    وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا کہ پارلیمنٹ سے رائے لی جائے، پارلیمنٹ سپریم ہے جو فیصلہ کرے، کابینہ کا کہنا تھا کہ 3-4 کا فیصلہ ہے تین دو کو کیسے تسلیم کر لیا جائے، کابینہ نے پارلیمنٹ کی بالادستی قائم رکھنے پر اتفاق کیا۔

    اجلاس میں کل کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں عدالتی اصلاحات بل پر بھی مشاورت کی گئی، فیصلہ کیا گیا کہ ارکان اپنی اپنی پارلیمانی پارٹی کے کل مشترکہ اجلاس میں زیادہ ارکان کی شرکت یقینی بنائیں۔

    ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں ملک بھر میں ایک ہی دن انتخابات کرانے پر زور دیا گیا۔

  • انتخابی فنڈز میں آئی ایم ایف کی کوئی مداخلت نہیں، ایسٹرپریز

    انتخابی فنڈز میں آئی ایم ایف کی کوئی مداخلت نہیں، ایسٹرپریز

    اسلام آباد : بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کی آئینی سرگرمیوں میں مداخلت کے حوالے سے وضاحت دے دی۔ نمائندہ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ انتخابی فنڈز میں کوئی مداخلت نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں آئی ایم ایف کی نمائندہ ایسٹرپریز نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرض پروگرام کے تحت پاکستان کی آئینی سرگرمیوں میں مداخلت نہیں کرسکتے۔

    انہوں نے کہا کہ صوبائی الیکشن کے فنڈز میں آئی ایم ایف کی کوئی مداخلت نہیں اور نہ ہی پاکستان کی آئینی سرگرمیوں میں مداخلت کرسکتے ہیں۔

    نمائندہ آئی ایم ایف ایسٹرپریز کا کہنا تھا کہ صوبائی اور عام انتخابات کی آئینی حیثیت ہے، عام انتخابات کے انعقاد اور دیگر فیصلوں کا اختیار مکمل طور پر پاکستانی اداروں کے پاس ہے۔

    انہوں نے واضح طور پر کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام میں ایسی کوئی ضرورت نہیں جو پاکستان کی آئینی سرگرمیوں میں مداخلت کرسکیں۔

    ایسٹرپریز نے بتایا کہ قرض پروگرامز کے تحت معاشی اہداف حکومتی سطح پر مقرر کیے گئے ہیں اور اسی کے تحت اخراجات کی ترجیحات آئینی طریقے طے کی جاسکتی ہیں۔

    آئی ایم ایف کی نمائندہ نے مزید کہا کہ ترجیحات کے تحت اضافی محصولات بڑھانے کے لیے مالی گنجائش موجود بھی ہے تاکہ پاکستان میں یہ یقینی بنایا جاسکے کہ آئینی سرگرمیاں ضرورت کے مطابق ہوں۔