Tag: election rally

  • بائیڈن امریکی تاریخ کا بدترین صدر ہے، ٹرمپ

    بائیڈن امریکی تاریخ کا بدترین صدر ہے، ٹرمپ

    مشی گن : ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ جوبائیڈن امریکی تاریخ کا بدترین صدر ہے۔

    یہ بات انہوں نے مشی گن میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ وہ لوگ کہتے رہے میں جمہوریت کیلئے خطرہ ہوں لیکن میں نے گزشتہ ہفتے جمہوریت کیلئے گولی کھائی ہے۔

    اپنے سیاسی حریف پر شدید تنقید کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جو بائیڈن امریکی تاریخ کا بدترین صدر ہے۔

    ریلی کے شرکاء سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہم بحیثیت قوم زوال کا شکار ہیں، 4سال پہلے ہم ایک عظیم قوم تھے، 5نومبر امریکا کی تاریخ کاسب سے اہم دن ہوگا۔

    سابق امریکی صدر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جیتنے کے بعد ہم سب مل کر امریکا کو پھرسے طاقتور اور محفوظ ملک بنائیں گے اور بائیڈن ماضی کی ایک دھندلی سی یاد بن جائے گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ امریکی قوم کی قیادت احمق لوگ کررہے ہیں، یہ وحشت مزید جاری نہیں رہنے دیں گے، صحیح قیادت ہو تو جوبائیڈن کا پیدا کردہ ہر بحران حل کیا جاسکتا ہے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا حملے کے بعد سوشل میڈیا پر پیغام

    ڈونلڈ ٹرمپ کا حملے کے بعد سوشل میڈیا پر پیغام

    پنسلوینیا : امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حملہ کے واقعہ کے بعد سوشل میڈیا پر پیغام جاری کیا ہے۔ جس میں انہوں نے اپنی خیریت کے بارے میں بتایا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ انتخابی ریلی کے دوران حملے کے وقت گولی میرے سیدھے کان کے اوپری حصے کو چھوتے ہوئی گزر گئی جس کی وجہ سے کافی خون بہا۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے سرسراہٹ کی آواز سنی پھر گولیاں چلیں لیکن فوری طور پر معلوم ہوگیا کہ کچھ غلط ہے، گولیاں چلیں،سرسراہٹ کی آوازآئی، فوراًجان لیاکہ کچھ غلط ہواہے، یہ بات ناقابل یقین ہے کہ ہمارے ملک میں اس طرح کی کارروائی بھی ہوسکتی ہے۔

    علاوہ ازیں ڈونلڈ ٹرمپ کی صاحبزادی ایوانکا ٹرمپ نے اپنے والد کو بروقت طبی امداد فراہم کنے پر سیکرٹ سروس اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں سے اظہارتشکر کیا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ میرے والد کی جان بچانے کیلئے فوری اقدامات کرنے پر آپ کی مشکور ہوں۔

     

  • سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ فائرنگ سے زخمی

    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ فائرنگ سے زخمی

    پنسلوینیا : امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے جس کے نتیجے میں ان کے گولی لگنے سے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق امریکی صدر ٹرمپ پر پنسلوینیا میں ان کی انتخابی ریلی کے دوران فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے۔

    موقع پر موجود سیکیورٹی اہلکاروں نے فوری طور ہر ڈونلڈ ٹرمپ کو حفاظتی حصار میں لیا اور انہیں اسٹیج سے لے کر تیزی سے روانہ ہوگئے۔

    امریکی ٹی وی چینل سی این این کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ریلی کے شرکاء سے خطاب کیلئے اسٹیج پر موجود تھے، جیسے ہی انہوں نے اپنے حامیوں سے خطاب کا آغاز کیا تو گولیاں چلنا شروع ہوگئیں۔

    اس حوالے سے امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا کے ری پبلکن صدارتی امیدوار کی ریلی میں فائرنگ کے واقعے میں سابق امریکی صدر زخمی ہوئے ہیں لیکن ان کے کان پر خون کے نشانات دیکھے گئے ہیں۔

    ٹرمپ خفیہ سروس اہلکاروں کے حصار میں اسٹیج سے خود چلتے ہوئے گاڑی تک گئے، اسٹیج سے واپسی پر ٹرمپ نے حامیوں کی طرف فضا میں مکا بھی لہرایا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق بظاہر ڈونلڈ ٹرمپ کو واقعے میں شدید چوٹیں نہیں آئیں، تاہم یہ بھی کہا جارہا ہے کہ ٹرمپ گولی لگنے سے زخمی ہوئے یا اسٹیج پر نیچے جھکتے ہوئے چوٹ لگی ابھی واضح نہیں ہوا۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سابق امریکی صدرٹرمپ کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے ،ری پبلکن رہنماؤں نے عوام سے ڈونلڈٹرمپ کیلئے دعاؤں کی اپیل کی ہے۔

    سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ترجمان اسٹیون چنگ نے اس کی تفصیلات بیان کی ہیں، انہوں ںے بتایا کہ کہ ڈیمو کریٹ نلڈ ٹرمپ ٹھیک ہیں، مقامی طبی سہولت میں معائنہ کیا جا رہا ہے، ٹرمپ نے گھناؤنے فعل میں فوری کارروائی پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سابق صدر ٹرمپ کی انتخابی ریلی میں 5 فائر کیے گئے، مجمع میں سے گولی نہیں چلائی گئی، ٹرمپ کو دور سے نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی،

    اس کے علاوہ بٹلر کاؤنٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی کا کہنا ہے کہ ٹرمپ پر فائرنگ کرنے والا مبینہ حملہ آور ہلاک ہوگیا ہے، فائرنگ سے ریلی میں شریک ایک شخص ہلاک اور ایک شدید زخمی ہوا ہے۔

    ٹرمپ کی انتخابی ٹیم نے بھی کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ بالکل ٹھیک ہیں، سیکرٹ سروس کا کہنا ہے کہ جیسے ہی معلومات حاصل ہوں گی، عوام کو آگاہ کردیا جائے گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ محفوظ رہے، سیکرٹ سروس

    بعد ازاں سیکرٹ سروس انتظامیہ نے صدر جوبائیڈن کو ٹرمپ پر حملے سے متعلق بریفنگ میں بتایا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ واقعے میں سابق امریکی صدر ٹرمپ محفوظ رہے ہیں۔

    حملہ آور نے کہاں بیٹھ کر فائرنگ کی؟ 

    امریکی سیکرٹ سروس حکام نے انکشاف کیا ہے کہ ریلی پر فائرنگ کرنے والا شوٹر ریلی کے مقام سے باہر ایک بلند مقام پر موجود تھا۔

    سیکرٹ سروس عہدیدار کا کہنا ہے کہ حملہ آور نے اسٹیج کی طرف متعدد مرتبہ فائر کیے، اہلکاروں کی جوابی کارروائی میں حملہ آور مارا گیا، انہوں نے مزید بتایا کہ فائرنگ سے ریلی میں شریک ایک شخص ہلاک اور2شدید زخمی ہوئے۔

  • عمران خان کی زیر قیادت "الیکشن ریلی” آج نکالی جائے گی

    عمران خان کی زیر قیادت "الیکشن ریلی” آج نکالی جائے گی

    لاہور : پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے ایک مرتبہ پھر کارکنان کے جوش و جنون کو گرمانے کیلئے الیکشن ریلی نکالنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں وہ آج زمان پارک سے داتا دربار تک نکالی جانے والی ریلی کی قیادت کریں گے۔

    پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق
    چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان آج لاہور میں ایک تاریخی ریلی بنام "عدلیہ بچاؤ پاکستان بچاؤ” کی قیادت سے الیکشن کیمپین کا آغاز کریں گے۔ اس سلسلے میں زمان پارک میں آنے والے تمام قافلوں کا اکمل خان باری استقبال کریں گے، عمران خان کی قیادت میں ریلی ایک بجے داتا دربار کی طرف روانہ ہوگی، راستوں میں مختلف مقامات پر مقامی رہنماؤں کی جانب سے ریلی کے شرکاء کا استقبال کیا جائے گا۔

    مال روڈ انڈرپاس کے بعد شرکا کیلئےدودھ کی سبیل لگائی جائے گی، جس کے بعد ریلی جیل روڈ انڈر پاس، ایف سی کالج انڈرپاس فیروز پور روڈ ، مسلم ٹاؤن موڑ فیروز پور روڈ، پتھرمارکیٹ، مین اچھرہ چوک، ایل او ایس چوک سے ہوتی ہوئی مزنگ چونگی پہنچے گی جہاں عمران خان شرکاء سے خطاب کرینگے، ان کا یہ خطاب بڑی اسکرین پر دکھایا جائے گا۔

    اس بعد مذکورہ ریلی لٹن روڈ، ایم اے او کالج، پی ایم جی چوک، گورنمنٹ کالج، سینٹرل ماڈل اسکول
    سے ہوتی ہوئی داتا دربار چوک پر اختتام پذیر ہوگی۔ جہاں پی ٹی آئی کے دیگر رہنما شرکاء کے استقبال کیلئے موجود ہوں گے۔

     

  • صدر اشرف غنی کی ریلی سمیت افغانستان میں 2 دھماکے، 30 افراد جاں بحق

    صدر اشرف غنی کی ریلی سمیت افغانستان میں 2 دھماکے، 30 افراد جاں بحق

    کابل: افغانستان میں مختلف مقامات پر ہونے والے 2 دھماکوں میں 30 افراد جاں بحق ہوگئے۔ پہلا دھماکہ افغان صدر اشرف غنی کی انتخابی ریلی کے قریب ہوا، افغان صدر محفوظ رہے۔

    تفصیلات کے مطابق پہلا دھماکہ افغانستان کے وسطی صوبے پروان میں صدر اشرف غنی کی ریلی کے قریب ہوا۔ دھماکہ ریلی کی طرف جانے والے راستے میں ایک چیک پوائنٹ کے نزدیک ہوا جب ایک موٹر سائیکل سوار خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

    دھماکے کے وقت صدر اشرف غنی ریلی سے خطاب کر رہے تھے جو اس ہولناک دھماکے میں محفوظ رہے۔

    پروان کے اسپتال ڈائریکٹر کے مطابق حملے میں 24 افراد جاں بحق اور 31 زخمی ہوئے، ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی بھی ہے۔

    مذکورہ دھماکے کے کچھ ہی دیر بعد دارالحکومت کابل میں امریکی سفارتخانے کے نزدیک ایک اور دھماکہ ہوا۔ افغان میڈیا کے مطابق دھماکے میں 6 افراد جاں بحق ہوئے۔

    دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچ گئی، ہلاک اور زخمیوں کو اسپتال پہنچانے کے بعد علاقے کو سیل کردیا گیا۔

    دونوں دھماکوں کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی۔

    افغانستان میں رواں ماہ کے آخر میں صدارتی انتخابات منعقد ہونے جارہے ہیں۔ طالبان نے انتخابی مہمات اور پولنگ اسٹیشنوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی دیتے ہوئے عوام کو خبردار کیا تھا کہ وہ ووٹ نہ ڈالیں۔

    خیال رہے کہ 8 ستمبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کے ساتھ جاری امن مذاکرات منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے یہ اعلان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کیا تھا۔

    امریکی صدر نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ طالبان سے مذاکرات کابل حملے کے بعد منسوخ کیے گئے ہیں جس میں ایک امریکی فوجی سمیت 12 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ طالبان دوران مذاکرات غیر ضروری بالا دستی چاہتے ہیں، طالبان جنگ بندی نہیں کر سکتے تو انہیں مذاکرات کا بھی کوئی اختیار نہیں ہے۔