Tag: election-results

  • وینزویلا کے عوام نے صدر نکولس مادورو کی جیت مسترد کر دی، عالمی سطح پر انتخابی نتائج پر شک کا اظہار

    وینزویلا کے عوام نے صدر نکولس مادورو کی جیت مسترد کر دی، عالمی سطح پر انتخابی نتائج پر شک کا اظہار

    کاراکاس: وینزویلا کے عوام نے صدر نکولس مادورو کی جیت مسترد کر دی، عالمی سطح پر بھی انتخابی نتائج پر شک و شبہہ کا اظہار کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی امریکی ملک وینزویلا میں انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں، عوام نے صدر نکولس مادورو کے تیسری مدت کے لیے انتخابات جیتنے کے نتائج کو ماننے سے انکار کر دیا ہے۔

    عوام سڑکوں پر نکل آئی ہے، اور صدر مادورو کی کامیابی کے خلاف احتجاج شروع ہو گیا ہے، دارالحکومت کے مختلف علاقوں میں عوام اور پولیس کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں، کئی رہنماؤں کے مجسموں کو گرا دیا گیا، سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں استعمال کیں۔

    مظاہرین نے صدر مادورو کے پوسٹر پھاڑ کر جلا دیے جب کہ ٹائروں، کاروں اور کچرے کو بھی نذر آتش کیا۔

    پیر کے روز دارالحکومت کاراکاس کی سڑکوں پر ہزاروں افراد نے ’’آزادی، آزادی‘‘ اور ’’یہ حکومت گرنے والی ہے‘‘ کے نعرے لگائے، جب کہ اپوزیشن نے انتخابی کمیشن کی طرف سے اعلان کردہ سرکاری نتائج پر سوال اٹھایا ہے، اور دنیا بھر کے کئی ممالک نے بھی اس پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا۔

    ایتھوپیا میں مسافر کشتی حادثے کاشکار، 19 افراد ہلاک

    ادھر قومی انتخابی کونسل (CNE) نے 2031 تک تیسری چھ سالہ مدت کے لیے مادورو کے دوبارہ منتخب ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔ عوام نے اس بات پر مشہور آنجہانی سوشلسٹ رہنما ہیوگو شاویز کے مجمسے گرائے کہ انھوں نے مادورو کو اپنا جانشین منتخب کیا تھا۔

    اپوزیشن لیڈر ماریا کورینا ماچاڈو نے صحافیوں کو بتایا کہ اب تک دستیاب ووٹنگ ریکارڈز کے جائزے سے واضح طور پر ظاہر ہوتا ہے کہ اگلی صدر ’’ایڈمنڈو گونزالیز اُروتیا‘‘ ہی ہے، جن کے راستے میں مادورو کی عدالتوں نے روڑے اٹکائے۔

    دوسری طرف وینزویلا نے ارجنٹائن، کوسٹاریکا، پیرو، پاناما اور یوروگوئے سے سفارتی تعلقات منقطع کر دیے ہیں، اور لاطینی امریکی ممالک سے اپنے سفارت کاروں کو بھی واپس بلانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ مادورو نے بین الاقوامی تنقید اور نتائج کے بارے میں شکوک و شبہات کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وینزویلا ایک ’’فاشسٹ ‘‘ نوعیت کی ’’بغاوت‘‘ کی کوشش کا ہدف تھا۔

  • سلمان اکرم راجہ کی انتخابی نتائج کیخلاف درخواست مسترد

    سلمان اکرم راجہ کی انتخابی نتائج کیخلاف درخواست مسترد

    لاہور : عدالت نے پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اور آزاد امیدوار سلمان اکرم راجہ کی انتخابی نتائج کیخلاف درخواست مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ میں تحریک انصاف کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے اپنے حلقے میں کی جانے والی مبینہ دھاندلی سے متعلق درخواست دائر کی تھی۔

    درخواست کی سماعت کے موقع پر لاہورہائیکورٹ کے جج نے سلمان اکرم راجہ کو اس سلسلے میں الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کی ہدایت کی۔

    اس کے علاوہ ن لیگ کے رہنماؤں مریم نواز، خواجہ آصف، عطا تارڑ اور آئی پی پی کے رہنما علیم خان کی کامیابی کیخلاف درخواستیں بھی مسترد کردیں۔

    اپنے ریمارکس میں معزز جج کا کہنا تھا کہ مذکورہ درخواستیں مسترد کرنے کی وجوہات تحریری فیصلے میں دی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ آج سندھ ہائیکورٹ نے صوبے میں انتخابی نتائج کے خلاف تمام درخواستوں کی فوری سماعت کی درخواست منظور کرلی۔

    مختلف سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کی جانب سے مخالف امیدوار کی جیت کے نتائج کو عدالت میں چیلنج کیا گیا ہے۔

    متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنماؤں فاروق ستار اور مصطفیٰ کمال کی کامیابی کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔ پی ٹی آئی کے اُمیدوار نے کراچی سے قومی اور صوبائی اسمبلی کے 19حلقوں کے نتائج کو چینلج کیا ہے۔

     

     

  • پختونخواہ بلدیاتی الیکشن کے غیر سرکاری نتائج: تحریک انصاف اور جمیعت علمائے اسلام ف میں سخت مقابلہ

    پختونخواہ بلدیاتی الیکشن کے غیر سرکاری نتائج: تحریک انصاف اور جمیعت علمائے اسلام ف میں سخت مقابلہ

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے 17 اضلاع میں بلدیاتی الیکشن کے غیر سرکاری نتائج کا سلسلہ جاری ہے، انتخابات میں 1 کروڑ 26 لاکھ 68 ہزار 862 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے بلدیاتی انتخابات کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کا سلسلہ جاری ہے۔

    چیئرمین تحصیل کی 35 اور میئر کی 2 نشستوں کا غیر سرکاری نتیجہ آگیا، جمیعت علمائے اسلام ف نے 13 چیئرمین اور 1 میئر کی نشست، جبکہ تحریک انصاف نے اب تک چیئرمین کی 10 نشستیں جیت لیں۔

    چیئرمین کی 5 نشستوں پر آزاد امیدوار کامیاب ہوگئے، عوامی نیشنل پارٹی نے چیئرمین کی 4 اور میئر کی 1 نشست، مسلم لیگ ن نے چیئرمین کی 2 نشستیں اور جماعت اسلامی نے چیئرمین کی 1 نشست جیت لی۔

    میئر کی نشست

    پشاور

    پشاور کے میئر کی نشست کے لیے 139 پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق جمیعت علمائے اسلام ف کے امیدوار زبیر علی 12 ہزار 551 ووٹ لے کر آگے جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار رضوان بنگش 11 ہزار 534 ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔

    کوہاٹ

    کوہاٹ کے میئر کی نشست کے لیے تمام پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق جمیعت علمائے اسلام ف کے قاری شیر زمان 33 ہزار 991 ووٹ لے کر کامیاب جبکہ آزاد امیدوار شفیع جان 25 ہزار 561 ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔

    مردان

    مردان کے میئر کی نشست کے لیے تمام پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار حمایت اللہ 56 ہزار 458 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ جمیعت علمائے اسلام ف کے امیدوار امانت شاہ 49 ہزار 938 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    چیئرمین کی نشست

    ضلع پشاور

    ضلع پشاور کی تحصیل چمکنی میں چیئرمین کی نشست کے لیے تمام پولنگ اسٹیشنز کے مکمل غیر سرکاری نتائج کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کے ارباب عمر 24 ہزار 415 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ تحریک انصاف کے نبی گل 20 ہزار 398 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پشاور کی تحصیل پشتہ خرہ میں چیئرمین کی نشست کے لیے76 پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق جمیعت علمائے اسلام ف کے امیدوار محمد ہارون 6 ہزار 86 ووٹ لے کر آگے جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار عبد الجبار 5 ہزار 936 ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔

    ضلع پشاور کی تحصیل متھرا میں چیئرمین کی نشست کے لیے تمام پولنگ اسٹیشنز کے مکمل غیر سرکاری نتائج کے مطابق جمیعت علمائے اسلام کے امیدوار فرید اللہ خان 22 ہزار ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ جماعت اسلامی کے افتخار خان 15 ہزار 844 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    ضلع کوہاٹ

    ضلع کوہاٹ کی تحصیل لاچی میں چیئرمین کی نشست کے لیے تمام پولنگ اسٹیشنز کے مکمل غیر سرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار محمد احسان 8 ہزار 21 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ تحریک انصاف کے صائم امتیاز 6 ہزار 278 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

    ضلع صوابی

    ضلع صوابی میں چیئرمین کی نشست کے لیے تمام پولنگ اسٹیشنز کے مکمل غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے عطا اللہ 29 ہزار 363 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کے اکمل خان 21 ہزار 50 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

    ضلع صوابی کی تحصیل ٹوپی میں چیئرمین کی نشست کے لیے تمام پولنگ اسٹیشنز کے مکمل غیر سرکاری نتائج کے مطابق جمیعت علمائے اسلام ف کے رحیم جدون 26 ہزار 23 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ تحریک انصاف کے سہیل یوسفزئی 17 ہزار 554 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    ضلع صوابی کی تحصیل چھوٹا لاہور میں چیئرمین کی نشست کے لیے تمام پولنگ اسٹیشنز کے مکمل غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے امیدوار عادل خان 22 ہزار 36 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ جمیعت علمائے اسلام کے محمد شہاب 14 ہزار 820 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    ضلع نوشہرہ

    ضلع نوشہرہ کی تحصیل پبی میں چیئرمین کی نشست کے لیے تمام پولنگ اسٹیشنز کے مکمل غیر سرکاری نتائج کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار غیور علی 27 ہزار 530 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار اشفاق احمد 27 ہزار 268 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

    ضلع نوشہرہ کی تحصیل نوشہرہ میں چیئرمین کی نشست کے لیے 74 پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے امیدواراسحٰق خٹک 12 ہزار 533 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ جمیعت علمائے اسلام ف کے امیدوار مفتی حاکم علی 10 ہزار 614 ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔

    ضلع نوشہرہ کی تحصیل جہانگیرہ میں چیئرمین کی نشست کے لیے51 پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے کامران رازق 9 ہزار 837 ووٹ لے کر آگے جبکہ عوام نیشنل پارٹی کے امیدوار سکندر مسعود 9 ہزار 376 ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔

    ضلع بونیر

    ضلع بونیر کی تحصیل چغر زئی میں چیئرمین کی نشست کے لیے تمام پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری نتیجے کے مطابق تحریک انصاف کے امیدوار شریف خان 8 ہزار 608 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، آزاد امیدوار اقبال خان 4 ہزار 542 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    ضلع بونیر کی تحصیل گاگرہ میں چیئرمین کی نشست کے لیے تمام پولنگ اسٹیشنز کے مکمل غیر حتمی نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے سالار جہان باچا 11 ہزار 900 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ جمیعت علمائے اسلام ف کے رشید احمد 7 ہزار 72 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

    ضلع بونیر کی تحصیل گدیزئی میں چیئرمین کی نشست کے لیے تمام پولنگ اسٹیشنز کے مکمل غیر حتمی نتیجے کے مطابق تحریک انصاف کے شیر عالم 11 ہزار 200 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کے شاہجہاں 6 ہزار 900ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

    ضلع بونیر کی تحصیل ڈگر میں چیئرمین کی نشست کے لیے تمام پولنگ اسٹیشنز کے مکمل غیر حتمی نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے روزی خان 8 ہزار 540 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ جمیعت علمائے اسلام ف کے عارف اللہ 7 ہزار 800 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

    ضلع ہری پور

    ضلع ہری پور کی تحصیل خان پور میں چیئرمین کی نشست کے لیے تمام پولنگ اسٹیشنز کے مکمل غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے امیدوار راجہ ہارون 32 ہزار 361 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، تحریک انصاف کے امیدوار راجہ شہاب 26 ہزار 296 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

    ضلع مہمند

    ضلع مہمند کی تحصیل بائیزئی میں چیئرمین کی نشست کے لیے تمام پولنگ اسٹیشنز کے مکمل غیر سرکاری نتائج کے مطابق جمیعت علمائے اسلام ف کے امیدوار مولانا بسم اللہ 4 ہزار 788 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ آزاد امیدوار ملک زاہد 4 ہزار 210 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    ضلع مہمند کی تحصیل اپر مہمند میں چیئرمین کی نشست کے لیے تمام پولنگ اسٹیشنز کے مکمل غیر سرکاری نتائج کے مطابق جمیعت علمائے اسلام ف کے مولانا تاج ولی 8 ہزار 870 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ تحریک انصاف کے امیر اللہ جنیدی 4 ہزار 810 ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔

    ضلع ہنگو

    ضلع ہنگو کی تحصیل تھل میں چیئرمین کی نشست کے لیے تمام پولنگ اسٹیشنز کے مکمل غیر حتمی نتائج کے مطابق جمیعت علمائے اسلام ف کے مفتی عمران 14 ہزار 233 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار 5 ہزار 808 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

    ضلع ہنگو کی تحصیل ہنگو میں چیئرمین کی نشست کے لیے تمام پولنگ اسٹیشنز کے مکمل غیر حتمی نتائج کے مطابق آزاد امیدوار عامر غنی 16 ہزار 535 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ جمیعت علمائے اسلام ف کے محمد قاسم 10 ہزار 350 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

    ضلع ڈیرہ اسمعٰیل خان

    ضلع ڈیرہ اسمعٰیل خان کی تحصیل پرووا میں چیئرمین کی نشست کے لیے تمام پولنگ اسٹیشنز کے مکمل غیر سرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار فخر اللہ 21 ہزار 400 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ جمیعت علمائے اسلام ف کے امتیاز بلوچ 18 ہزار 200 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

    ضلع ڈیرہ اسمعٰیل خان کی تحصیل کلاچی میں چیئرمین کی نشست کے لیے تمام پولنگ اسٹیشنز کے مکمل غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے امیدوار آریز خان 9 ہزار 725 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ پیپلز پارٹی کے فریدون خان 6 ہزار 832 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

    ضلع ڈیرہ اسمعٰیل خان کی تحصیل درازندہ میں چیئرمین کی نشست کے لیے تمام پولنگ اسٹیشنز کے مکمل غیر سرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار عزت گل 2 ہزار 293 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ جمیعت علمائے اسلام کے عطا اللہ شاہ 1 ہزار 723 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

    ضلع ڈیرہ اسمعٰیل خان کی تحصیل دراہن کلاں میں چیئرمین کی نشست کے لیے تمام پولنگ اسٹیشنز کے مکمل غیر سرکاری نتائج کے مطابق جماعت اسلامی کے امیدوار احسان اللہ 15 ہزار 125 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ تحریک انصاف کے بابر خان 8 ہزار 556 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    ضلع مردان

    ضلع مردان کی تحصیل رستم میں چیئرمین کی نشست کے لیے تمام پولنگ اسٹیشنز کے مکمل غیر سرکاری نتائج کے مطابق جمیعت علمائے اسلام ف کے امیدوار مولانا مبارک 16 ہزار 887 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ تحریک انصاف کے مظفر شاہ 12 ہزار 482 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    ضلع مردان کے تحصیل گڑھی کپورہ میں چیئرمین کی نشست کے لیے تمام پولنگ اسٹیشنز کے مکمل غیر سرکاری نتائج کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کے بختاور خان 20 ہزار 244 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ جمیعت علمائے اسلام کے محمد ایاز 17 ہزار 399 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    ضلع چارسدہ

    ضلع چارسدہ کی تحصیل شب قدر میں چیئرمین کی نشست کے لیے تمام پولنگ اسٹیشنز کے مکمل غیر سرکاری نتائج کے مطابق جمیعت علمائے اسلام کے حمزہ آصف 33 ہزار 244 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ تحریک انصاف کے شاہد اللہ 14 ہزار 416 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    ضلع ٹانک

    ضلع ٹانک کی تحصیل جنڈولہ میں چیئرمین کی نشست کے لیے تمام پولنگ اسٹیشنز کے مکمل غیر سرکاری نتائج کے مطابق جمیعت علمائے اسلام کے امیدوار بہادر خان 2 ہزار 310 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ آزاد امیدوار اسلم خان 2 ہزار 203 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    2 ہزار سے زائد امیدوار بلا مقابلہ منتخب

    خیال رہے کہ 19 دسمبر کو صوبہ خیبر پختونخواہ کے 17 اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں 1 کروڑ 26 لاکھ 68 ہزار 862 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

    جن اضلاع میں بلدیاتی انتخاب ہوئے ان میں پشاور، نوشہرہ، چارسدہ، خیبر، مہمند، مردان، صوابی، کوہاٹ، کرک، ہنگو، لکی مروت، ڈی اسمعٰیل خان، ٹانک، ہری پور، بونیر اور باجوڑ شامل ہیں۔

    ان اضلاع میں مرد ووٹرز کی تعداد 70 لاکھ 15 ہزار 767 ہے جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 56 لاکھ 53 ہزار 95 ہے۔

    66 میئر اور تحصیل چیئرمین کی نشستوں کے لیے 689 امیدواروں نے پنجہ آزمائی کی، عمومی نشستوں پر 19 ہزار 285 اور خواتین کی نشستوں پر 3 ہزار 870 امیدوار مدمقابل رہے۔

    کسانوں کی نشستوں پر 7 ہزار، نوجوانوں کی نشستوں پر 6 ہزار 11 اور اقلیتی نشستوں پر 293 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا۔

    پورے صوبے میں 2 ہزار 32 امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوئے۔

  • جیا پرادا خود کو جنسی ہراساں کرنے والے سیاستدان سے ہار گئیں

    جیا پرادا خود کو جنسی ہراساں کرنے والے سیاستدان سے ہار گئیں

    نئی دہلی : بھارتی انتخابات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اداکارہ ارمیلا ماٹونڈکر کی شہرت بھی انہیں الیکشن میں کامیابی سے ہمکنار نہ کروا سکی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں ایوان زیریں یعنی لوک سبھا کے انتخابات کے نتائج نے کئی افراد کو حیران کردیا، کیوں کہ اس بار کئی نامور سیاستدان اور شخصیات کو بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

    بھارتی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ لوک سبھا انتخابات میں جہاں سابق ٹی وی اداکارہ سمرتی ایرانی نے کانگریس کے صدر راہول گاندھی کو شکست دی، وہیں اداکارہ ارمیلا ماٹونڈکر کو بھی اپنی شہرت کام نہ آئی اور وہ حریف سے پیچھے رہیں۔

    اسی طرح ریاست اترپردیش کے شہر رامپور سے بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ٹکٹ سے خود کو مبینہ طور پر جنسی ہراساں کرنے والے سیاستدان اعظم خان کے خلاف الیکشن لڑنے والی سابق اداکارہ جیا پرادا کو بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

    ابتدائی طور پر یہ خیال کیا جا رہا تھا کہ جیا پرادا خود کو مبینہ طور پر جنسی ہراساں کرنے والے سماج وادی پارٹی کے رہنما اعظم خان کے خلاف الیکشن جیت جائیں گی لیکن انتخابی نتائج نے جہاں تجزیہ نگاروں کے اندازوں کو غلط ثابت کیا، وہیں جیا پرادا کی امیدوں پر بھی پانی پھیر دیا۔

    واضح رہے کہ بھارت میں لوک سبھا کے 17ویں انتخابات کے نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے جس کے مطابق نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) واضح برتری حاصل کررہی ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومتی اتحاد کو 342 نشستوں پر  برتری حاصل ہوگئی جس کے تحت بھارتیہ جنتا پارٹی دوبارہ حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی۔

    مزید پڑھیں : ایک بار پھر مودی سرکار، بھارتی انتخابات میں بی جے پی کی واضح برتری

    اگر صرف بی جے پی کی بات کی جائے تو گزشتہ انتخابات کی نسبت انہوں نے 222 کے مقابلے میں 224 یعنی دو نشستیں زیادہ حاصل کیں، اسی طرح عام آدمی پارٹی کا بھی صفایا ہوگیا۔

    لوک سبھا کی 542 نشستوں پر ڈالے جانے والے ووٹ کی گنتی کا عمل بھی مکمل ہوگیا، غیر حتمی غیر سرکاری نتائج میں بتایا گیا کہ مودی اتحاد این ڈی اے کو 342 نشستوں پر برتری مل گئی جبکہ وزاعظم لانے کے لیے 272 نشستیں درکار ہوتی ہیں۔

  • مولانا صاحب کے دوبارہ الیکشن کروانے کا شوق بھی پورا کریں گے ، علی امین گنڈا پور

    مولانا صاحب کے دوبارہ الیکشن کروانے کا شوق بھی پورا کریں گے ، علی امین گنڈا پور

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے علی امین گنڈا پور نے اعلان کیا ہے کہ مولانا صاحب ووٹوں کی گنتی کراناچاہیں توبھی تیار ہیں، دوبارہ الیکشن کروانے کا شوق ہے تو وہ بھی پورا کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان کو شکست دینے والے پاکستان تحریک انصاف کے امیداوار علی امین گنڈا پور نے دوبارہ انتخابات کرانے کے لیے تحریک چلانے کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مولوی صاحب جیسے چاہیں نتائج کی پڑتال کیلئے تیار ہیں، ووٹوں کی گنتی کرانا چاہیں تو بھی تیار ہیں۔

    علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ مولانا صاحب کو دوبارہ الیکشن کروانے کا شوق ہے تو وہ بھی پورا کریں گے، ان کی مرضی کے انتظامات کئے جائیں تو بھی مقابلے کیلئے تیار ہیں۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا ان کی شرارت کی سیاست دفن کرنے کا پختہ عزم کئے ہوئے ہیں۔


    مزید پڑھیں : آل پارٹیز کانفرنس، دوبارہ انتخابات کے لیے تحریک چلانے کا اعلان


    گذشتہ روز انتخابات میں مبینہ دھاندلی سے متعلق وفاقی دارالحکومت میں آل پارٹیز کانفرنس میں جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں شریک جماعتوں نے الیکشن کو مسترد کردیا، دوبارہ انتخابات کرانے کے لیے تحریک چلائیں گے۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کانفرنس میں تمام جماعتوں نے اتفاق کیا کہ کوئی بھی رکن حلف نہیں اٹھائے گا البتہ شہباز شریف نے اس کی مخالفت کی، پارلیمنٹ کے اندر الیکشن کمیشن کو اختیارات دیے اور اب ملک میں ازسر نو جمہوریت کی بحالی کے لیے ہم سب آگے بڑھیں گے اور دیکھیں گے کہ یہ لوگ ایوان کس طرح چلائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔