Tag: election trabunal

  • ضمنی انتخابات کیلئے نواز لیگ کے امیدواروں کے ناموں کا اعلان

    ضمنی انتخابات کیلئے نواز لیگ کے امیدواروں کے ناموں کا اعلان

    اسلام آباد: ن لیگ نے ضمنی انتخابات کے لیے اپنے امیدواروں کے ناموں کااعلان کردیاہے، پرویز رشید کہتے ہیں عمران خان کودوحلقوں میں امیدواربھی دستیاب نہ ہوسکے۔

    ایک بیان میں وزیراطلاعات پرویز رشید کا کہنا تھا کہ کوئی بھی سنجیدہ شخص تحریک انصاف کا ٹکٹ لینے سے گریزاں ہے،عمران خان کودوحلقوں میں امیدوار بھی دستیاب نہ ہوسکے،پی ٹی آئی کاٹکٹ دیہاڑی اور بے روزگار سیاست دان لے سکتے ہیں۔

     انہوں نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف نے لاہور کی ترقی پرہمیشہ تنقید کی ہے، عمران خان انتخاب میں شیر کا سامنا کرنے سے بھاگ رہے ہیں، اب کس منہ سے لاہوریوں سے ووٹ مانگیں گے۔

  • ضمنی الیکشن بھرپور تیاری سے لڑیں گے، پرویز رشید

    ضمنی الیکشن بھرپور تیاری سے لڑیں گے، پرویز رشید

    اسلام آباد: وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید کا کہنا ہے کہ دونوں حلقوں میں الیکشن لڑ کر دوبارہ پارلیمان میں آئیں گے،عمران خان اور جہانگیر ترین جتنی بھی کوشش کرلیں بھاگنے نہیں دیں گے۔

    عمران خان کو بھاگنے نہیں دیں،ضمنی الیکشن بھرپور تیاری سے لڑیں گے، مسلم لیگ نے عوامی عدالت میں جانے کا اعلان کردیا۔

    وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید کاکہنا تھا کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کو اب بھاگنے نہیں دیں گے، پرویزرشید نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اسی الیکشن کمیشن کے تحت بلدیاتی انتخاب لڑا اب بہانہ نہیں چلےگا۔

    وفاقی وزیراطلاعات نے دعویٰ کیا کہ ضمنی الیکشن میں دوہزار تیرہ سے بھی زیادہ ووٹ لیں گے،پرویز رشید نے کہا جب بھی ڈبے کھلے اندر سے شیر ہی نکلا ہے اس الیکشن میں فتح ن لیگ کی ہوگی۔

  • جسٹس (ر) کاظم ملک نے راناثناء اللہ کے الزامات مسترد کردیئے

    جسٹس (ر) کاظم ملک نے راناثناء اللہ کے الزامات مسترد کردیئے

    لاہور : این اے ایک سوبائیس دھاندلی کیس کا فیصلہ دینے والے الیکشن ٹریبونل کے جج جسٹس ریٹائرڈ کاظم ملک نے پنجاب کے وزیر قانون راناثناء اللہ کے الزامات مسترد کردیئے۔

    انہوں نے صوبائی وزیرقانون کو چلینج کیا کہ وہ الزامات کے ثبوت دیں، تفصیلات کے مطابق الیکشن ٹریبونل کے جج جسٹس ریٹائرڈ کاظم ملک نے راناثناء اللہ کے الزامات کو یکسر مسترد کردیاہے۔

    وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ نے ایک پریس کانفرنس میں الزام لگایا تھا کہ جسٹس کاظم اپنےبیٹے کو الیکشن میں ٹکٹ دلوانا چاہتے تھے۔

    جسٹس کاظم فیصلہ تعصب پر مبنی ہے،جسٹس کاظم کو ن لیگ سےپرانی عداوت ہے، جس کے جواب میں جسٹس کاظم ملک نے رانا ثنا ءاللہ  کے الزامات کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے جواب دیا کہ رانا ثنا اللہ اُن کے بیٹے کی طرف سے دی گئی پارٹی ٹکٹ کی درخواست کی کاپی فراہم کریں۔

    انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ ثبوت دیں،سب کےسامنےمعافی مانگوں گا،انہوں نے کہا کہ تعصب کاجواب مانگنے کےلئے پرویزرشید کوخط لکھ دیاہے، جواب کا انتظار ہے۔

    جسٹس کاظم ملک نے کہا کہ کیا خواجہ آصف،دانیال عزیز،روحیل اصغر کےحق میں فیصلے راناثناء کے دباؤ پر دیئے؟؟ 30فیصلے ن لیگ کےحق میں دیئے تو ایک پر اختلاف کیوں؟

    ان خیالات کا اظہار جسٹس ریٹائرڈ کاظم  ملک نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں کیا ۔

    علاوہ ازیں الیکشن ٹریبونل کے جج جسٹس ریٹائرڈ کاظم ملک کے خلاف حکومتی وزراء کی سخت زبان پر ان کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے ۔

    جسٹس ریٹائرڈ کاظم نے ملک نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں تحفظات کا اظہار کیا تھا جس پر سیکیورٹی ادارے حرکت میں آئے ۔

    جسٹس کاظم علی ملک کی سکیورٹی کے لئے لاہور میں ان رہائش گاہ کے اردگرد سفید کپڑوں میں ملبوس اہلکار تعینات کردیئے گئے ہیں ۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ انصاف کرنے والے جج صاحبان کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے یہ اقدامات کئے گئے ہیں ۔

  • الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کا احترام ہے، اتفاق نہیں کرتے، پرویز رشید

    الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کا احترام ہے، اتفاق نہیں کرتے، پرویز رشید

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں لیکن اتفاق نہیں کرتے، تعصبانہ فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔

    فیصلے میں ایازصادق پر کوئی بے ضابطگی ثابت نہیں ہوسکی،اسلام آباد میں ہری پور سے کامیاب ہونیوالے رکن اسمبلی بابر نواز کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیاگیا۔

    ظہرانے میں وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید، سابق وزیر اعلیٰ کے پی کے پیر صابر شاہ سمیت دیگر رہنماﺅں نے شرکت کی ۔ بعدازاں میڈیا سے گفتگو کے دوران پرویز رشید کا کہنا تھا کہ الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں لیکن اتفاق نہیں کرتے۔

    فیصلے میں ایازصادق پر کوئی بے ضابطگی ثابت نہیں ہوسکی، پرویز رشید کا مزید کہنا تھا کہ فیصلے میں ن لیگ کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے، جنہیں منصفانہ کردار ادا کرنا چاہیے تھا ان پر انصاف کی بجائے تعصب اور خودنمائی حاوی ہوگئی ہے۔

    فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرینگے اور اس کا فیصلہ بھی تسلیم کرینگے۔ قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پرویز رشید کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اور ن لیگ میں یہی فرق ہے کہ ہم کارکنوں کو عزت دیتے ہیں جبکہ تحریک انصاف والے کنٹینرپر کھڑے ہونے کےلئے لاشوں کے انبار لگادیتے ہیں۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کو کم مارجن ہار سے فرق نہیں پڑتا، بابر نواز نے بڑی لیڈ سے جیت کر عمران خان کی تسلی کرادی ہے۔ تقریب سے وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر آصف کرمانی، پیر صابر شاہ سمیت دیگر رہنماﺅں نے بھی خطاب کیا۔

  • اپ ڈیٹ: ایازصادق کی وکٹ گر گئی، این اے 122 میں دوبارہ پولنگ کا حکم

    اپ ڈیٹ: ایازصادق کی وکٹ گر گئی، این اے 122 میں دوبارہ پولنگ کا حکم

    لاہور : الیکشن ٹریبونل نے این اے 122 کے انتخابات کو کالعدم قرار دے کرحلقے میں ری الیکشن کا حکم دے دیا جس کے نتیجے میں  سردار ایازصادق ممبر اوراسپیکر قومی اسمبلی نہیں رہے ۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کو بہت بڑی کامیابی مل گئی ہے۔ عمران خان نے این اے 122 میں مسلم لیگ ن کے امیدوار سردار ایاز صادق کے خلاف دھاندلی کی درخواست کمیشن میں جمع کرائی تھی جس  پر 2 سال بعد الیکشن کمیشن نے سردار ایاز صادق کی اسمبلی رکنیت ختم کرکے این اے 122 میں دوبارہ انتخابات کے انعقاد کا حکم جاری کردیا ہے۔

    الیکشن ٹریبونل نے 9 گھنٹے تاخیر کے بعد شام 7 بجے اپنا فیصلہ سنایا، ٹربیونل نے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 147کے نتائج بھی منسوخ کردیئے۔

     لاہورمیں  میاں محسن لطیف کے حلقے پی پی 147 میں بھی دوبارہ انتکابات کا حکم دیا گیا ہے جبکہ اسپیکرقومی اسمبلی ایاز صادق نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کااعلان کردیا ہے۔

      قومی اسمبلی کے اسپیکر سردارایاز صادق  کا کہنا تھا کہ فیصلے میں دھاندلی کا کہیں ذکر نہیں ہے اور بے ضابطگی کا میں کسی طرح بھی ذمہ دار نہیں ہوں۔

     الیکشن ٹربیونل کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایاز صادق کے بیٹے علی ایاز صادق نے کہاکہ 80 صفحات کے فیصلے میں کہیں بھی نہیں لکھا کہ دھاندلی ثابت ہوئی، ابھی بھی ہمارا یہی موقف ہے کہ دھاندلی نہیں کی۔

    الیکشن ٹربیونل نے نادرا کی جانب سے پیش کی گئی سپلیمنٹری رپورٹ بھی مسترد کر دی۔ فیصلہ آنے کے بعد الیکشن ٹربیونل کے باہر موجود تحریک انصاف کے کارکنوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔

    کارکنوں نے ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے اور ایک دوسرے کو مٹھائیاں کھلائیں۔ واضح رہے گیارہ مئی دو ہزار تیرہ کو ملک بھر میں ہونیوالے عام انتخابات میں لاہور کے حلقہ این اے ایک سو بائیس سے مسلم لیگ سردار ایاز صادق 93 ہزار 389 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے۔

    عمران خان 84517 ووٹ حاصل کر سکے یعنی عمران خان کو 8 ہزار 872 ووٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

  • این اے 122: دھاندلی کیس کا اہم فیصلہ آج سنایا جائے گا

    این اے 122: دھاندلی کیس کا اہم فیصلہ آج سنایا جائے گا

    اسلام آباد : الیکشن ٹربیونل این اے 122 مبینہ دھاندلی کیس کا فیصلہ آج سنائے گا۔ الیکشن ٹریبونل کے جج کاظم علی ملک نے این اے 122 مبینہ دھاندلی کیس سماعت مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

    تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی جانب سے درخواست دائر کی گئی کہ این اے 122 کے انتخابات میں سردار ایاز صادق نے دھاندلی سے کامیابی حاصل کی۔

    ٹربیونل کے حکم پر لوکل کمیشن نے ووٹوں کی گنتی کرائی اور نادرا سے ووٹوں کی تصدیق کرائی گئی۔ لوکل کمیشن اور نادرا نے بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی تھی۔

    الیکشن ٹریبونل نے سماعت مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا، جو آج (22اگست) کو سنایا جائے گا۔

  • دھاندلی کیس : الیکشن ٹربیونل نے چئیرمین اور ڈی جی نادرا کو طلب کر لیا

    دھاندلی کیس : الیکشن ٹربیونل نے چئیرمین اور ڈی جی نادرا کو طلب کر لیا

    اسلام آباد : الیکشن ٹربیونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 اور پی پی 147 انتخابی دھاندلی کیس کی سماعت 13 جون تک ملتوی کرتے ہوئے نادرا کی فرانزک رپورٹ پر جرح کے لئے چئیرمین نادرا اور ڈی جی نادرا کو طلب کر لیا۔

    الیکشن ٹربیونل کے جج کاظم علی ملک نے کیس کی سماعت کی۔ نادرا کی جانب سے قائم مقائم چئیرمین اور ڈپٹی ڈائریکٹر ٹیکنیکل الیکشن ٹربیونل کے روبرو پیش ہوئے۔

    انہوں نے ٹربیونل کو آگاہ کیا کہ چئیرمین نادرا بیرون ملک دورے پر ہونے کی بناء پر پیش نہیں ہو سکے۔ جس پر ٹربیونل نے کارروائی 13 جون تک ملتوی کرتے ہوئے چئیرمین نادرا اور ڈی جی نادرا کو جرح کے لئے طلب کر لیا۔

    الیکشن ٹربیونل کے روبرو نادرا کی جانب سے دونوں حلقوں کی فرانزک رپورٹ پیش کی گئی تھی، جس پر جرح کے لئے چئیرمین نادرا اور ڈی جی نادرا کی طلبی کی گئی ہے۔

    الیکشن ٹربیونل کے روبرو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 سے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق جبکہ پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 147 سے مسلم لیگ ن کے رکن محسن لطیف کی انتخابی اہلیت کو تحریک انصاف کے ناکام امیدوار شعیب صدیقی نے چیلنج کر رکھا ہے۔

  • این اے 128اور پی پی 160: ووٹوں کی تصدیق کیلئے درخواست کی سماعت ملتوی

    این اے 128اور پی پی 160: ووٹوں کی تصدیق کیلئے درخواست کی سماعت ملتوی

    اسلام آباد : الیکشن ٹربیونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے ایک سو اٹھائیس اور پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی ایک سو ساٹھ کے ووٹوں کی نادرا سے تصدیق کرانے کے لئے دائر درخواست کی سماعت اکتیس مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین کے وکلاءکو دلائل کے لئے طلب کر لیا۔

    الیکشن ٹربیونل کے روبرو تحریک انصاف کے کرامت علی کھوکھر نے مسلم لیگ نون کے رکن قومی اسمبلی افضل کھوکھر جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے ظہیر عباس کھوکھر نے رکن پنجاب اسمبلی سیف الملوک کھوکھر کی اہلیت کو الیکشن ٹربیونل کے روبرو چیلنج کر رکھا ہے۔

    دونوں درخواست گزاروں کے وکلاءنے ٹربیونل سے استدعا کی ہے کہ دونوں حلقوں کے ووٹوں اور ریکارڈ کی نادرا سے تصدیق کرانے کا حکم دیا جائے۔

    الیکشن ٹربیونل کی ہدایت پر متعلقہ حلقوں کے ریٹرننگ افسروں نے فارم چودہ اور پندرہ کومعائنہ کے لئے پیش کیا تو ٹربیونل نے فارم چودہ اور پندرہ کے معائنہ کو مؤخر کرتے ہوئے نادرا سے تصدیق کرانے کے لئے دائر درخواستوں پرفریقین کے وکلاءکو بحث سمیٹنے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید سماعت اکتیس مارچ تک ملتوی کردی۔

  • ایاز صادق نے الیکشن ٹریبونل میں بیان ریکارڈ کرادیا

    ایاز صادق نے الیکشن ٹریبونل میں بیان ریکارڈ کرادیا

    لاہور: این اےایک سو بائیس لاہورمیں مبینہ دھاندلی کے معاملے پرایاز صادق نےبیان ریکارڈکرادیا۔ اسپیکرنے ٹریبونل کو بتایاکہ حلقےمیں دھاندلی کا الزام درست نہیں۔ جوکہوں گا، سچ کہوں گا، سچ کےسواکچھ کہوں تو مجھ سے خدا ناراض ہو۔ این اےایک سو بائیس میں مبینہ دھاندلی کے معاملےپر بیان ریکارڈ کرانےسےقبل الیکشن ٹریبونل کے جج کاظم علی ملک نےاسپیکرقومی اسمبلی ایاز صادق سےحلف لیا۔

    ایاز صادق نےٹریبونل کوبتایاکہ کوئی ایساکام نہیں کیاجس سےانتخابی عمل کی شفافیت پرانگلی اٹھے، الیکشن شفاف طریقےسےمکمل ہوا۔دھاندلی کےالزامات بےبینادہیں۔

    ایاز صادق نے کہاعوام نےبھاری اکثریت سےمینڈیٹ دیا دوبارہ گنتی میں ساڑھے آٹھ ہزار ووٹوں سےکامیابی ملی۔این اےایک سوبائیس کی انتخابی عذر داری پر اسپیکر ایاز صادق نے موقف اختیار کیا ہے کہ عمران خان نے جو الزامات ان پر لگائے ہیںوہ بے بنیاد ہیں۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگگو کرتے ہوئے سردار ایاز صادق نے کہا کہمیرے خلاف ایک سو چھبیس دن ٹرائل کیا گیا ۔اور میں ایسی کوئی بات نہیں کروں گا کہ جس مجھے عمران خان کے سامنےنظریں چرانا پڑیں

     ان کا کہنا تھا کہ اللہ کے حکم سے انشاءاللہ دوہزار اٹھارہ تک ٍاسپیکرکے منصب پر فائز رہوں گا۔ اور اپنی ذمہ داری احسن ظریقے نبھاؤں گا۔انہوں نے کہا کہ این اے ایک سو بائیس سے تین مرتبہ منتخب ہوکر آیا ہوں اور میں اپنے ووٹرز کا شکر گزار ہوں انہیں کبھی مایوس نہیں کروں گا ۔

    انہوں نے ایک واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسکول لائف میں ایک مر تبہ کھیل کے دوران عمران خان نیازی کو میری ہاکی لگ گئی تھی اور معافی تلافی کے بعد آئی گئی ہوگئی لیکن آج پتہ چلا کہ عمران خان نے پچاس سال بعد اس بات کا بدلہ لیا ہے

  • عمران خان الیکشن کمیشن کے فیصلے کو قبول کریں ، سردارعلی محمد

    عمران خان الیکشن کمیشن کے فیصلے کو قبول کریں ، سردارعلی محمد

    لاہور:سردار ایاز صادق کے صاحبزادے سردار علی محمد نے کہا ہے کہ عمران خان دھاندلی کا شور مچانے کے بجائے الیکشن کمیشن کے فیصلےکا انتظار کریں۔

    لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں سردارعلی محمد نے کہا کہ حلقہ این اے ایک سو بائیس میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست عمران خان نے دی تھی، اب ان کی درخواست پر ووٹوں کے تھیلے کھل رہے ہیں تو انہیں کمیشن کی طرف سے آنے والی رپورٹیں بھی خوش دلی سے قبول کرنی چاہئیں۔تیس ہزار ووٹ بوگس قرار دینے کا الزام حقیقت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان عدالت کو دباؤ میں لانا چھوڑ دیں۔ دھاندلی کے الزامات بے بنیاد ثابت ہو چکے ہیں۔