Tag: Election Tribunal on NA 122.

  • این اے122میں ووٹوں کی تصدیق، عمران کی درخواست منظور

    این اے122میں ووٹوں کی تصدیق، عمران کی درخواست منظور

    لاہور: الیکشن ٹریبونل نے تحریک انصافِ کے چیئرمین عمران خان کی این اے ایک سو بائیس میں نادرا کے ذریعے ووٹوں کی دوبارہ تصدیق کیلئے دائر درخواست منظور کرلی ہے۔

    الیکشن ٹریبونل نے نادرا سے تصدیق کیلئے عمران خان کو پانچ لاکھ روپے فیس جمع کرانے کی ہدایت کی ہے جبکہ اس حلقے سے کامیاب اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے وکیل نے کہا کہ الیکشن ٹربیونل کے عبوری فیصلے کو چیلنج نہیں کرسکتے، اسلئے درخواست دائر نہیں کرینگے۔

    انکا کہنا تھا کہ حتمی فیصلے کیخلاف اسے چیلنج کیا جائیگا۔

    ٹریبونل نے حلقہ این اے ایک سو بائیس میں مبینہ دھاندلی کیس کی سماعت گیارہ مارچ تک ملتوی کردی۔

    الیکشن ٹریبونل کی جانب سے عمران خان کی درخواست منظور ہونے کے بعد مسلم لیگ ن کے کارکنوں نے عمران خان کیخلاف نعرے بازی کی، الیکشن ٹریبونل نے پی پی ایک سو سینتالیس میں بھی نادرا سے ووٹوں کی تصدیق کا حکم دیدیا۔

    پی پی ایک سو سینتالیس میں پی ٹی آئی کے شعیب صدیقی نے ووٹوں کی تصدیق کی درخواست دائرکر رکھی ہے، جہاں سے ن لیگ کے محسن لطیف کامیاب ہوئے تھے۔

    واضح رہے کہ حلقہ این اے 122 لاہور سے 2013 کے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے سپیکرسردار ایاز صادق پاکستان تحریکِ انصاف کے چئیرمین عمران خان کے مدمقابل تھے اور کامیاب قرار پائے تھے۔

  • این اے 122 کی تحقیقاتی رپورٹ الیکشن ٹریبونل میں جمع

    این اے 122 کی تحقیقاتی رپورٹ الیکشن ٹریبونل میں جمع

    لاہور: این اے ایک سو بائیس کی تحقیقات کے لیے تشکیل دیئے گئے کمیشن نے ووٹوں کے ریکارڈ اور جانچ پڑتال کی رپورٹ الیکشن ٹریبونل میں جمع کرا دی ہے۔

    تحریکِ انصاف کے طویل احتجاج کے بعد الیکشن کمیشن کی جانب سے تشکیل پانے والے ایک رکنی کمیشن نے این اے ایک سو بائیس کے ووٹوں کی جانچ پڑتال کی رپورٹ الیکشن ٹریبونل میں جمع کرا دی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ نون کے سردار ایاز صادق نے بانوے ہزار تین سو ترانوے ووٹ حاصل کئے جبکہ تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے تراسی ہزار پانچ سو بیالیس ووٹ حاصل کئے اور دیگر امیدواروں نے چار ہزار ایک سو اسی ووٹ حاصل کئے۔

    سابق سیشن جج غلام حسین اعوان کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ این اے ایک سو بائیس میں ووٹوں کے پندرہ تھیلے کھلے ہوئے تھےاور دس تھیلے مناسب طریقے سے سیل نہیں کیے گئے تھے جبکہ اسی تھیلوں میں سے فارم 15غائب تھے۔

    رپورٹ کے مطابق دو سو چار کاؤنٹر فائلوں کے سیریل نمبر ایک دوسرے سے میچ نہیں کرتے جبکہ متعدد پولنگ اسٹیشنز کی کاؤنٹرفائلوں پر دستخط موجود نہیں ۔

    دوسری جانب این اے ایک سو چوبیس کے ووٹ بھی این اے ایک سو بائیس کے ریکارڈ سے ملے ہیں۔

    رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد تحریک انصاف کے حامیوں کے بھنگڑے ڈالے اور مٹھائی بھی تقسیم کی۔

    دوسری جانب الیکشن ٹریبونل نے این اے 122 دھاندلی کیس کی سماعت سترہ جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے کمشن کی رپورٹ تحریک انصاف اور نون لیگ کے وکلاء کو فراہم کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    الیکشن ٹربیونل کے جج کاظم علی ملک نے این اے 122 دھاندلی کیس کی سماعت کی۔ ٹریبونل نے قرار دیا کہ الیکشن ٹربیونل ایک خودمختار ادارہ ہے، اس کا الیکشن کمشن سے کوئی تعلق نہیں، دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کے بیانات سے کنفیوژن پیدا ہو رہا ہے، لگتا ہے دونوں فریقین ایک دوسرے کا میڈیا ٹرائل کر رہے ہیں۔

    ٹربیونل نے کمشن کی جانب سے جمع کرائی رپورٹ تحریکِ انصاف اور نون لیگ کے وکلاء کو فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت سترہ جنوری تک ملتوی کر دی ہے۔