Tag: Election

  • قوم کو سچ بتانے کی کوشش کی ہے، جاوید ہاشمی

    قوم کو سچ بتانے کی کوشش کی ہے، جاوید ہاشمی

    ملتان: جاوید ہاشمی نے انکشاف کیا ہے کہ تحریک انصاف کے دھرنے میں چند ایک کے سوا سبھی رہنما ان کی تائید کرتے تھے۔

    ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب میں جاوید ہاشمی کاکہنا تھا کہ انہوں نےعمران خان سےکہاتھا کہ وہ صبرکریں، نوازشریف کی حکومت خودگرجائےگی،اب عمران خود کہہ رہے ہیں کہ معاملہ عید کے بعد چلا گیا ہے، تحریک انصاف کے دھرنے میں چندکےسواسب ان کی رائے کی تائیدکرتےتھے، جاوید ہاشمی کا کہناتھا کہ انہوں نے ہمیشہ قوم کو سچ بتانے کی کوشش کی ہےکہ اور ہمیشہ سچ سے آگاہ کرتے رہیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے عمران خان کو اس عذاب میں ڈالا ہے کہ ان کے دماغی ٹیسٹ ہونے چاہئیں، دھرنے والے اپنے بچوں کو گھروں میں اور غریب کے بچوں کو سڑکوں پر بٹھاتے ہیں جبکہ ہمارے لیڈر خود قربانی دینے کے بجائے قوم سے قربانی مانگتے ہیں۔

  • انقلابی جنگ جاری رہے گی، طاہرالقادری

    انقلابی جنگ جاری رہے گی، طاہرالقادری

    اسلام آباد: ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ موجودہ نظام کے خلاف انقلابی جنگ بھی جاری رہے گی اور سیاسی محاذ پر بھی ان کا مقابلہ کیا جائے گا۔

    وفاقی دارالحکومت میں انقلاب مارچ میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں نے سیلاب زدگان کو ایک دھیلا نہیں دیا صرف فوٹو سیشن کراکر آگئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئی ڈی پیز کے ساتھ بھی دھوکہ کیا گیا ان کی رجسٹریشن صرف ٹی وی شو ہے ، شمالی وزیرستان کے لوگوں کو کوئی فائدہ نہیں دیا گیا۔

    ڈاکٹرطاہرالقادری کا کہنا تھا کہ میں نے دو سال پارلیمنٹ میں بیٹھ کردیکھا لیکن وہاں کسی قسم کی آزادی نہیں تھی، لوگوں نے کہا کہ اس وقت آمر کی حکومت تھی لیکن سیاسی لوگ آمر سے زیادہ بدتر ثابت ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ سال تک سینٹ کے اراکین وزیرِاعظم کی راہ تکتے رہے ، قرارداد بھی منظورکی لیکن وزیرِاعظم پارلیمنٹ نہیں گئے اور گئے تو انقلاب مارچ کے شرکاء کے عوامی دباؤ پر پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے اجلاس میں مسلسل شریک رہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس دھرتی کی کوئی ماں ایسے فرزند پیدا نہ کرسکی جیسے پاکستان عوامی تحریک کے کارکن ہیں ان کےعزم و استقامت کا زمین وآسمان بھی گواہ ہیں اور پاکستان کے عوام بھی ان کے حوالوں کے شاہدہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ انتخابی جنگ کا موقع سالوں میں ایک بار آتا ہے جب کہ انقلابی جنگ ہر روز جاری رہتی ہے کسی کو یہ مغالطہ نہ رہے کہ انقلاب کا سفر ختم ہوگیا ہے۔ غریبوں کے حقوق کے حصول تک انقلاب کا سفرجاری رہے گا۔

  • عمران خان دھرنوں کی بجائے انتخابات کی طرف آئیں،جاوید ہاشمی

    عمران خان دھرنوں کی بجائے انتخابات کی طرف آئیں،جاوید ہاشمی

    ملتان: پاکستان تحریک انصاف کے سابق صدرمخدوم جاوید ہاشمی نے کہاہے کہ عمران خان کو بھی دھرنوں کی بجائے انتخابات کی طرف آنا چاہیئے اگر ٹیکنوکریٹ آئے تو اگلے پندرہ بیس سال تک سال عمران خان کو موقع نہیں ملے گا۔

    ملتان کینٹ میں اپنی رہائش گاہ پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ نواز شریف اورعمران خان کو ہاتھ باندھ کرکہتا ہوں کہ پاکستان خون کے دریا میں نہ نہلایا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان سمجھتے ہیں کہ ایک آزاد امیدوار کی حمایت کا اعلان کرکے جاوید ہاشمی کا راستہ روک لیں گے،توان کی بھول ہے ،انہوں نے کہا کہ حرام کو حلال کیسے بناتے ہیں اس کے لئے شاہ محمود قریشی صاحب کا فتویٰ لینا چاہیئے۔،

    جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ مجھے ڈاکٹرطاہرالقادری سے ناراضگی نہیں انکی بنیادی تبدیلی پران کو سلام عقیدت پیش کرتا ہوں، ان کا کہنا تھا کہ عمران خان بھی دھرنوں کی بجائے انتخابات کی طرف آئیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس حلقہ کی سیاست میری زندگی کا اہم موڑ ہے جس سے ملک کی سیاست بدل کررکھ دوں گا۔

  • انتخابات میں الیکٹرونک ووٹنگ مشین استعمال کرنے کا فیصلہ

    انتخابات میں الیکٹرونک ووٹنگ مشین استعمال کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے آئندہ عام انتخابات میں دھاندلی سے بچنے کیلئے الیکٹرونک ووٹنگ مشین استعمال کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے انتخابات میں دھاندلی سے بچنے کا حل تلاش کرلیا ہے، الیکشن کمیشن کے مطابق ملک میں آئندہ ہونے والےعام انتخابات کو شفاف بنانے کے لئےالیکٹرونک ووٹنگ مشین کے استعمال کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین تیار کرنے والی گیارہ کمپنیوں کو آج طلب کرلیا ہے، کمپنیاں الیکشن کمیشن حکام کو بریفنگ دینگی، جس کے بعد ان مشینوں کی خرید وفروخت کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    الیکشن کمیشن کے حکام کے مطابق الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم آئندہ انتخابات تک متعارف کرادیا جائے گا۔

  • غیر معیاری سیاہی نے انتخابات کو مشکوک بنا دیا

    غیر معیاری سیاہی نے انتخابات کو مشکوک بنا دیا

    اسلام آباد: انتخابی عمل کو شفاف بنانے کیلئے کروڑوں روپےسے تیارکی گئی معیاری سیاہی کے غیر معیاری ہونے کے ثبوت نے الیکشن کو مزید مشکوک بنادیا ہے۔ الیکشن کمیشن بھی لاکھوں روپے وصول کرکےانتخابی عذرداریاں نمٹانے میں مصروف رہا۔ جس سیاہی پر تکیہ تھاوہی کالک مل گئی۔

    انتخابی تیاریوں کےدوران مقناطیسی سیاہی کو ایسے پیش کیاگیا کہ اب دھاندلی کی گنجائش ہی باقی نہیں اور سیاہی پر قوم کے لگ بھگ دس کروڑ روپے خرچ کئے گئے، الیکشن کمیشن لیکن یہی سیاہی جواب دے گئی۔

    جب اسمبلی سے لے کر ڈی چوک تک بار بار مقناطیسی سیاہی پر سوال اٹھے تو پہلے پی سی ایس آئی آر نے سیاہی کے ناقص ہونے کا اعتراف کیا پھر الیکشن کمیشن نے یہ کہہ کر جان چھڑائی مقناطیسی سیاہی تو قانونی طور پر لازمی نہیں تھی۔

    سوال یہ ہے کہ مقناطیسی سیاہی لازمی نہیں تھی تو پھر اس پر اتنے دعوے کیوں گئے؟ اسی مقناطیسی سیاہی کے لئے الیکشن کمیشن نے حکومت سے اضافی روپے کیوں مانگے تھے؟ الیکشن کمیشن نے انتخابات سے پہلے کیوں نہیں کہا کہ مقناطیسی سیاہی کا استعمال لازمی نہیں؟

    کیا الیکشن کمیشن کا مقناطیسی سیاہی کے لازمی نہ ہونے کا بیان سیاسی نہیں؟ اور سب سے اہم کیا الیکشن کمیشن مقناطیسی سیاہی پر کئے گئے دعوؤں پر قوم سےمعافی مانگے گا؟

  • امیدواروں کے ڈیٹا کی توثیق میں غفلت کا مظاہرہ نہیں کیا، اسٹیٹ بینک

    امیدواروں کے ڈیٹا کی توثیق میں غفلت کا مظاہرہ نہیں کیا، اسٹیٹ بینک

    کراچی : اسٹیٹ بینک نے الیکشن 2013ء کے متعلق مبصرین کی اس رپورٹ کو سختی سے مسترد کردیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے جانچ پڑتال کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو امیدواروں کا ڈیٹا بروقت فراہم نہیں کیا گیا ۔

    اسٹیٹ بینک کے ترجمانِ نے وضاحت کی کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے الیکشن کمیشن کومطلوبہ معلومات کی فراہمی میں کسی بھی قسم کی تاخیر نہیں کی گئی۔

    ترجمان کے مطابق اسٹیٹ بینک کو آن لائن سسٹم کے ذریعے الیکشن کمیشن سے درخواستیں 26 مارچ 2013ء کو موصول ہونے کے ساتھ یہ عمل 7 اپریل 2013ء کو مکمل کر لیا تھا۔

    اسٹیٹ بینک نے 29 مارچ 2013ء کو الیکشن کمیشن کو ایک مراسلے میں درخواست کی تھی کہ وہ تمام ریٹرننگ افسران کو اسٹیٹ بینک سے براہ راست رابطہ کرنے کے بجائے طے شدہ انتظامات کے مطابق قرضوں کی نادہندگی کی توثیق کی ہدایت کرے۔

    ترجمان نے کہا کہ اس تعاون کی مدت اور متعلقہ امور کو حل کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک کے ڈائریکٹر کو الیکشن کمیشن میں تعینات کیا گیا تھا۔

  • بلاول بھٹو زرداری نے آئندہ الیکشن لڑنے کااعلان کردیا

    بلاول بھٹو زرداری نے آئندہ الیکشن لڑنے کااعلان کردیا

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے آئندہ الیکشن لڑنے کااعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نےصحافیوں کے اعزازمیں ظہرانہ کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے آئندہ انتخابات میں این اے دوسو سات رتوڈیرو سے حصہ لینے کا اعلان کیاہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے متاثرین سیلاب کے لئے ایک کروڑ مالیت کا امدادی سامان بھی بھیجا جائے گا۔ صحافیوں سے بات چیت کے دوران انھوں نے مزید کہا کہ سندھ کی تقسیم کسی قیمت پر برداشت نہیں کریں گے اور نہ ہی کسی کواجازت دینگے کہ وہ ہماری سرزمین دہشت گردی کیلئے استعمال کرے ۔

    انھوں نے مزید کہا کہ سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے حیدر گیلانی کوفوری طور پر رہاکیاجائے۔

    بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھاکہ پورا ملک سیلاب کاشکار ہے،ایسے میں دھرنے اناکامسئلہ لگتے ہیں۔

    سندھی طالبان کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھی طالبان کاوجود ہی نہیں،یہ لفظ میری سمجھ سے بالا تر ہے۔

  • ایم کیوایم مسنگ پرسن کمیٹی کے انچارج بابرانیس گرفتار

    ایم کیوایم مسنگ پرسن کمیٹی کے انچارج بابرانیس گرفتار

    کراچی: رابطہ کمیٹی نے ایم کیوایم کے لاپتہ کارکنوں کی بازیابی کے سلسلے میں قائم کی گئی مسنگ پرسن کمیٹی کے انچارج بابرانیس ولدانیس الرحمان اورکمیٹی کے رکن وصی احمدکی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔

    متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کہاکہ بابرانیس کے بھائی اورایم کیوایم کے کارکن گوہرانیس کوایم کیوایم کے خلاف جاری آپریشن کے دوران 20جون 1996ء کوناظم آبادسے پولیس اورقانون نافذ کرنے والے اداروں نے گرفتارکیاتھاجس کے بعد سے دیگرلاپتہ کارکنوں کی طرح آج تک گوہرانیس کاکوئی پتہ نہیں ہے کہ آیاوہ زندہ ہیں یاانہیں شہیدکردیاگیا۔

    ایم کیوایم کے لاپتہ کارکنوں کی بازیابی اوران کے اہل خانہ سے کوآرڈی نیشن کیلئے یہ کمیٹی کئی سالوں سے کام کررہی ہے، بابرانیس ولدانیس الرحمن ایم کیوایم کی مسنگ پرسن کمیٹی کے انچارج ہیں جبکہ وصی احمداس کمیٹی کے رکن ہیں، ان دونوں کارکنوں کوآج صبح چھ بجے رینجرزنے فیڈرل بی ایریا میں ان کے گھروں پرچھاپہ مارکرگرفتارکرلیا اوران کے بارے میں کچھ نہیں بتایا جارہاہے کہ انہیں کہاں رکھاگیاہے ۔

    رابطہ کمیٹی نے کہاکہ گزشتہ رات سے اب تک فیڈرل بی ایریا، نارتھ ناظم ا ٓباد، کورنگی، لیاری اوراسکیم 33کے علاقوں سے ایم کیوایم کے 13کارکنوں کوگرفتارکیاجاچکاہے جن کے بارے میں پولیس اوررینجرزکچھ بتانے کیلئے تیارنہیں ہیں،رابطہ کمیٹی نے مطالبہ کیاکہ مسنگ پرسن کمیٹی کے انچارج بابرانیس ، وصی احمداوردیگرگرفتارشدہ کارکنوں کوفی الفوررہاکیاجائے ۔

  • ایم کیوایم کی ارم عظیم فاروقی سندھ اسمبلی کی رکنیت سےمستعفی

    ایم کیوایم کی ارم عظیم فاروقی سندھ اسمبلی کی رکنیت سےمستعفی

    کراچی: ایم کیوایم کی ارم عظیم فاروقی نے سندھ اسمبلی کی رکنیت سےمستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔

    متحدہ قومی مومنٹ کی ارم عظیم فاروقی نے اپنےٹوئیٹ میں کہا کہ پارٹی میں موجودچند موقع پرستوں کےساتھ کام نہیں کرسکتی، الطاف بھائی نے عزت دی،ہمیشہ الطاف بھائی کی وفادار رہوں گی ۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے رافع حسین کے مطابق ارم عظیم فاروقی پارٹی کے چند لوگوں سے ناراض تھیں،جس سے دل برداشتہ ہوکے انہوں نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے، ارم عظیم فاروقی سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کی طرف سے خواتین کی مخصوص نشست پر رکن بنی تھیں۔

  • سب اچھا ہے، آئین کی نظرمیں

    آج سیاستدان ، وکلاءسب یک زبان ہو کر کہہ رہے ہیں کہ اگر آئین کو چھیڑنے کی کوشش کی گئی تو ملک تقسیم ہو جائے گا خانہ جنگی بھی شروع ہو سکتی ہے اور مارشل لا سے تباہی کے سوا کچھ نہیں آئے گا۔

    سب سے پہلے تو قارئین گرامی آپ کو یہ بتاتے چلیں کہ اب وکلاءوہ نہیں ہیں جو آج سے چالیس سال قبل صرف انسان اورانسانیت کا درس دیا کرتے تھے، آج وکلاءسیاسی جماعتوں میں تقسیم ہو چکے ہیں لہٰذا اب عوام کی نظر میں ان کے بیانات کی اہمیت ختم ہوگئی ہے پاکستان میں سیکڑوں وکیل تو وہ ہیں جو صرف ایک کیس کی فیس بیس لاکھ یااس سے بھی زیادہ لے رہے ہیں، اب ان جیسے وکیلوں کا غریبوں سے کوئی واسطہ نہیں سیاستدانوں کی طرف دیکھو تو مایوسی کے بادل عوام کے چہروں پر سجے نظر آتے ہیں۔

     ماضی سے آج تک آئین کی حدود کا ہمیں پتہ نہیں چل سکا کبھی یہ خانہ جنگی کی باتیں کرتے ہیں کبھی ملک کی تقسیم کی باتیں کرتے ہیں یہ سب بناؤٹی ادا کارہیں ،جتنا ساتھ اس عوام کا فوج نے دیا ہے اس کی مختصر تاریخ ہے، ایوب خان مرحوم نے مارشل لاءلگایا صرف چینی کی قیمتیں معمولی سی بڑھائی گئیں عوام نے انہیں اتار دیا وہ خود بھلادشخص تھا چلا گیا۔

    اس کے بعد کیا ہوا؟ خوب سیاسی جھگڑے ہوئے ان سیاستدانوں نے پاکستان کے ایک بازو کو تن سے جدا کر دیا اور ہم صرف مغربی پاکستان کے ہو کررہ گئے، پربھٹو مرحوم نے اقتدار سنبھالا جمہوریت کے نام پر کیا کچھ نہیں ہو،ا 1977ءمیں جب الیکشن ہوا تو اس میں کھل کر دھاندلی ہوئی ،قومی اتحاد بنا اور پھر ان کے مطالبات نہ مانے گئے اور ضیاءالحق مرحوم نے ملک کی باگ دوڈ سنبھال لی، نہ آئین ختم ہوا نہ ملک ٹوٹا اور ان کا دور سنہری دور تھا.

    پھر اس ملک میں نواز شریف نے طیاروں کا رخ موڑنے کا فیشن روشناس کرایا ابھی گذشتہ دنوں بھی انہوں نے طاہرالقادری کو اسلام آباد کے بجائے لاہور ائیر پورٹ پر اتارا، اس طرح انہوں نے پرویز مشرف کو بھی آسمانوں کی سیرکروائی اورپھرنواز شریف نا کام سیاست کی طویل سپرپرنکل گئے۔

    پرویز مشرف نے ملک کی با گ دوڈ سنبھال لی یہ بھی فوجی جنرل تھے، انہوں نے ایک خوبصورت دور جو مہنگائی سے پاک تھا قوم کو دیا نہ آئین ختم ہوا نہ ملک تقسیم ہوا یہ سیاست دان عوام کو ڈراتے اور خوفزدہ کرتے ہیں کہ اگر فوج آئی تو ملک ختم ہوجائے گا ان عقل کے اندھوں کو کون سمجھائے کہ فوج ہی تو وہ ادارہ ہے جو تمہاری نا کامیوں جھگڑوں ، مفادات ، کرپشن ،نا جائز قرضے ، بد معاشیاں ان سب کولپیٹ کر اپنے بوٹو ں تلے کچلتا ہے اورعوام کو نئی روشنی دکھاتا ہے.

    سیاست دانوں نے آئین کوہوّا بنا رکھا ہے قرآن پاک کے حوالے سے تو ان کے منہ سے ایک لفظ نہیں نکلتانہ جانے یہ اس اسلامی ملک میں آئین کو کیا بنانا چاہتے ہیں،اور کہتے ہیں کہ آئین میں تمام مسائل کا حل موجود ہے،اور آئین بالاتر ہے۔

    قارئین گرامی میں اپنے آرٹیکل میں آپ کے حقوق جو آئین نے دیئے ہیں اس پر تبصرہ ضرور کروں گا تاکہ آپ کو احساس ہو کہ یہ چندگھٹیا سیاست دان آئین کا نام لے کر آپ کو کتنا بیوقوف بنا رہے ہیں گذشتہ دنوں ماڈل ٹاﺅن میں قتل و غارت کی وجہ سے دو خواتین سمیت 14افراد شہید ہوئے اور بیسیوں افراد زخمی ہوئے، کیا آئین اس بات کی اجازت دیتاہے؟

    آئین کی مختصر تشریح یہ ہے کہ جب سیاست دانوں کے مفادات ہوتے ہیں تو یہ ایک ہوجاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ آئین اس کی اجازت دیتا ہے اور وہ وکلاءجو لاکھوں میں معاوضہ لیتے ہیں وہ اخبارات اور ٹی وی میں دلائل دیتے ہوئے سیاستدانوں کا ساتھ دے کرکہتے ہیں کہ واقعی آئین اس کی اجازت دیتا ہے اور جہاں بھوک ،پیاس سے مرتی عوام کا معاملہ آئے وہاں یہ وکیل نظر نہیں آئیں گے،بلکہ سیاسی جماعتوں کے ترجمان اخبارات میں بیان دیتے ہیں کہ آئین اس کی اجازت نہیں دیتا،

    جیتے ہوئے سیاستدان نواز شریف کا ساتھ دے رہے ہیں آئین کی بقاء اورجمہوریت کی سلامتی کی باتیں کررہے ہیں کیونکہ ان کے دال دلیے چل رہے ہیں، لیکن دھرنے دینے والوں سے کیسے نمٹا جائے اس کا حل ان کے پاس نہیں ہے۔

    ملک کی بہتری کے لئے ہمارے لیڈروں کے پاس کوئی حل نہیں بس ان کا کہنا ہے جمہوریت قائم رہے اس لئے کہ جب پاک فوج آتی ہے اور ملک کا اقتدار سنبھالتی ہے تو ان کی کرپشن اقرباءپروری لوٹ مار سب کی چھٹی ہوجاتی ہے اوریہ عوا م کی لوٹی ہوئی دولت سے گزاراکرتے ہیں پھر نئے الیکشن کی بات کرتے ہیں تاکہ اسمبلیوں میں آکر دوبارہ اپنے پیٹ کی دوزخ کو ٹھنڈا کر سکیں کیونکہ پاک فوج کی موجودگی میں تو یہ اپنے بلوں میں چلے جاتے ہیں.

    لہٰذا اس سے پہلے کہ فوج اس ملک کے تباہ شدہ سسٹم کو سنبھالے اوردھاندلی کے معاملے کو خوش اسلوبی سے سنبھالنے کے لئے نواز شریف اور ان کے رفقاءعمران خان اور طاہرالقادری کے کہنے کے مطابق سیاسی نظام میں تبدیلی لائیں،جلد از جلد شفاف انتخابات کرائیں نگراں حکومت قائم کی جائے اور فوج کی نگرانی میں شفاف الیکشن کرائے جائیں .

    اگر ایسا نہیں ہوا تو پھر آپ کو یہ الفاظ سننے پڑیں گے کہ آئین اس بات کی اجازت نہیں دیتا جان دے دیں گے جمہوریت پر آنچ نہیں آنے دیںگے لہٰذا عدالتوں اور پاک فوج سے بھی درخواست ہے کہ برائے مہربانی اس ملک میں شفاف الیکشن کروادیں تاکہ یہ جمہوریت اور آئین کے نام نہاد چمپیئن مستقبل میں یہ نہ کہہ سکیں کہ 18کڑوڑ عوام ہمارے ساتھ ہے ہم آئین اور جمہوریت کے لئے جان تو کیا سر کٹوا سکتے ہیں تاکہ ہمارے دال اور دلیے چلتے رہیں۔