Tag: Election

  • پلیز پیوتن! اگلے انتخاب میں مداخلت سے باز رہیے گا، ٹرمپ

    پلیز پیوتن! اگلے انتخاب میں مداخلت سے باز رہیے گا، ٹرمپ

    اوساکا/واشنگٹن : صدر ٹرمپ نے پیوتن سے ملاقات کے دوران کہا کہ روسی ہم منصب سے میرے تعلقات بہت اچھے ہیں، پوٹن کے ساتھ بیٹھنا میرے لئے اعزاز کی بات ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پوتن سے جی ٹوئنٹی سمٹ کی سائیڈ لائنز پر باہمی مذاکرات کرتے ہوئے ان سے پیش آئند امریکی انتخابات میں مداخلت نہ کرنے کا مطالبہ کیاہے۔

    غیر ملکی خبر رسا ں ادارے کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کا اظہار تفنن ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب کانگرس 2016 کے امریکی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی مہم چلانے والی ٹیم اور روس کے درمیان جوڑ توڑ کے الزامات کی تحقیقات کر رہی ہے۔

    صدر ٹرمپ اپنے روسی ہم منصب سے از راہ تفنن یہ کہتے ہوئے مخاطب ہوئے کہ پلیز! اگلے انتخاب میں مداخلت سے باز رہیے گا۔

    پوتین سے ہونے والی ملاقات کے آغاز پر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اپنے روسی ہم منصب سے میرے تعلقات بہت اچھے ہیں، ولادی میر پوتین کے ساتھ بیٹھنا میرے لئے اعزاز کی بات ہے۔

    واضح رہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان آخری مرتبہ ملاقات جولائی 2018 میں ہلسنکی کے مقام پر ہونے والے اجلاس میں ہوئی تھی۔

  • انتخابات 2020، ٹرمپ نے الیکشن میں کامیابی کےلیے انتخابی مہم کا آغاز کردیا

    انتخابات 2020، ٹرمپ نے الیکشن میں کامیابی کےلیے انتخابی مہم کا آغاز کردیا

    واشنگٹن :امریکا کے صدارتی انتخابات 2020 میں کسی بھی ڈیموکریٹ کو ووٹ دیناشدت پسندانہ سوشلزم کو پروان چڑھانے اورامریکی خواب کی تباہی کے مترادف ہوگا

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دوسری بار صدارت کے لیے انتخابی مہم شروع کردی، ڈونلڈ ٹرمپ نے فلوریڈا کے شہر اورلینڈو میں 20 ہزار حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جھوٹے میڈیا نے پہلے بھی میرے خلاف خبریں چلائیں۔

    انہوں نے کہا کہ 2016ء میں انتخابات سے کچھ پہلے ایف بی آئی نے اوباما کو ممکنہ روسی مداخلت کا بتایا تو بارک اوباما نے کچھ نہیں کیا کیونکہ اُن کے خیال میں ہیلری کلنٹن جیت رہی تھیں۔

    امریکی صدر نے خطاب کے دوران گذشتہ صدارتی مہم میں کیے گئے وعدوں کو دہراتے ہوئے ایک بار پھر غیر قانونی امیگریشن، میڈیا اور سابقہ صدارتی حریف ہلری کلنٹن کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ صدر بن کر میں نے روس پر پابندیاں لگائیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے مخالفین کے خلاف متعصابہ رویہ اختیار کرتے ہوئے وارننگ دی کہ 2020 میں ڈیموکریٹس ان سے ہار گئے تو کیا ہوگا۔

    صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ حریف جماعت ’ڈیموکریٹس‘ امریکہ میں شدت پسندانہ تبدیلیاں لے کر آئیں گے اور سرحد پار سے آنے والے تارکین وطن کے لیے قانونی چارا جوئی کریں گے تاکہ انتخابات میں ان سے ووٹ حاصل کر سکیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ملک قانون ماننے والے شہریوں کے لیے پناہ گاہ ہونا چاہیے نہ کہ غیر ملکی مجرموں کے لیے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ یہ آپ کی عظیم مہم اور تاریخ کے سب سے عظیم انتخابات کی میراث کو مٹانے کی کوشش کررہے ہیں، یہ آپ کو ختم کردیں گے اور ہمارے ملک کو بھی توڑ دیں گے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخابات 2020 میں کسی بھی ڈیموکریٹ کو  ووٹ دیناشدت پسندانہ اور سوشلزم سوچ کو پروان چڑھانے اورامریکی خواب کی تباہی کے مترادف قرار دیا۔

    مزید پڑھیں : آئندہ ہفتے صدارتی الیکشن میں شرکت کا باقاعدہ اعلان کروں گی، ہندو ایم پی تلسی گبّارڈ

    خیال رہے کہ رابرٹ کے علاوہ سینیٹر برنی سینڈرز، سینیٹر الزبتھ وارن، سینیٹر کمالا حارث، ہندو رکن کانگریس تلسی گبارڈ اور انڈیانا کے میئر پیٹی بٹیگیگ بھی ڈیموکریٹ پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 46 سالہ ڈیموکریٹ سیاست دان کو سنہ 2020 میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں حصّہ لینے سے قبل ڈیموکریٹ پارٹی کے دیگر امیدواروں کو پارٹی الیکشن میں شکست دینا ہوگی، جو صدارتی الیکیشن سے پہلے ہوں گے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے صدارتی انتخابات کی دوڑ میں ڈیموکریٹک کی جانب سے اب تک 19 امیدوار صدارتی انتخابات میں شامل ہوچکے ہیں۔

  • یورپی پارلیمنٹ میں پہلی مرتبہ کشمیری نژاد برطانوی شہری منتخب

    یورپی پارلیمنٹ میں پہلی مرتبہ کشمیری نژاد برطانوی شہری منتخب

    برسلز: یورپی پارلیمنٹ میں پہلی مرتبہ کشمیری نژاد برطانوی شہری شفاق محمد منتخب ہوگئے، چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے کشمیری نژاد سیاستدان کے لیے نیک تمناوں کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے کہا ہے کہ یہ پہلی بار ہے کہ ایک کشمیری نژاد برطانوی شہری رکن یورپی پارلیمنٹ منتخب ہوئے ہیں جو تمام کشمیریوں کے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے برطانیہ سے نومنتخب رکن یورپی پارلیمنٹ کشمیری نژاد سیاستدان شفاق محمد کے لیے نیک تمناوں کا اظہار کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شفاق محمد کا بنیادی طور پر تعلق آزاد کشمیر سے ہے اور ہمیں امید ہے کہ ان کے منتخب ہونے سے کشمیرکاز کو یورپ میں مزید اجاگر کرنے میں مدد ملے گی۔

    علی رضا سید نے کہا کہ یورپ کے انسانیت دوست حلقے انسانی حقوق کے مسائل کو نظر انداز نہیں کرتے اور یہ ایک اہم موقع ہے کہ نومنتخب اراکین یورپی پارلیمنٹرینز کے ساتھ مل کر مقبوضہ کشمیر کے مظلوم لوگوں کے حقوق کو زیادہ سے زیادہ اجاگر کیا جاسکے۔

    دوسری جانب یورپی یونین کے انتخابات میں مرکزی جماعتیں اکثریت حاصل کرنے میں ناکام ہوگئیں، یورپی پارلیمنٹ کے انتخابات کے نتائج میں یوروسیپٹک اور گرین پارٹی نے زیادہ ووٹ حاصل کرلیے۔

    یورپی یونین انتخابات، مرکزی جماعتیں اکثریت حاصل کرنے میں ناکام

    خیال رہے کہ ایک رپورٹ کے مطابق 1979 میں یورپی یونین کے پہلے انتخاب سے لے کر اب تک ٹرن آؤٹ میں کمی آتی رہی ہے لیکن یونین میں شامل 28 ممالک کے اعدادو شمار کے مطابق 51 فیصد ٹرن آؤٹ 20 سال کی تاریخ میں سب سے زیادہ ہے۔

  • یورپین یونین کے انتخابات کو جھوٹی خبروں سے خطرہ لاحق

    یورپین یونین کے انتخابات کو جھوٹی خبروں سے خطرہ لاحق

    برسلز: امریکی ادارے کی تحقیق سے بات سامنے آئی ہے کہ یورپین یونین کے انتخابات کو جھوٹی خبروں سے سخت خطرہ لاحق ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپین میڈیا میں شائع تازہ تحقیق کے مطابق یورپین الیکشن کے لیے یورپ مخالف شدت پسند گروہ غلط اور جعلی خبروں پر مشتمل کئی ایسی ویب سائٹس چلا رہے ہیں جن میں مہاجر نوجوانوں کو مقامی آبادی کے خلاف نامنا سب کام کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ رپورٹ شائع کرنے والے ادارے کے مطابق جب تحقیق کی گئی تو وہ فلموں میں استعمال ہونے والے مختلف سین تھے جنہیں اس فلم سے کاٹ کر علیحدہ ویڈیو کی صورت میں پیش کیا گیا تھا۔

    ان میں سے ایک سین میں ایک غیر ملکی ڈرائیور اپنی ٹیکسی میں ایک مقامی خاتون پر جنسی حملہ کرتے جبکہ دوسری ویڈیو میں مہاجر نوجوانوں کو پولیس کی گاڑی پر حملہ آور ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ان جعلی ویڈیوز میں سے ایک کو گذشتہ تین ماہ کے دوران 333 ملین مرتبہ دیکھا گیا۔ گویا مہاجرین مخالف اس ویڈیو کو روزانہ 60 لاکھ افراد نے دیکھا۔ آواز مومنٹ کی جانب سے شائع شدہ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جرمنی، فرانس، برطانیہ، اٹلی، اسپین اور پولینڈ میں انتہائی دائیں بازو کے شدت پسند گروہوں کے نظریات پر مشتمل 500 سے زائد فیس بک پیجز کام کر رہے ہیں جن میں سے شکایات پر 77 پیجز کو فیس بک انتظامیہ نے بند کر دیا ہے، لیکن اہم بات یہ ہے کہ ان بند کئے گئے پیچز کے 60 لاکھ فالوورز تھے۔

    یورپی پارلیمانی انتخابات، برطانیہ کا مستقبل کیا ہوگا؟

    اس تحقیقی رپورٹ کو شائع کرنے والے ادارے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کرسٹوف شوٹ کا کہنا تھا کہ ان یورپین الیکشنز میں یورپ مخالف حلقوں کی جانب سے جھوٹ اور جعلی خبروں کے استعمال نے اسے ایک خطرناک الیکشن بنا دیا ہے اور یورپین یونین جعلی خبروں میں ڈوبتی جا رہی ہے۔

  • یورپی پارلیمانی انتخابات، برطانیہ کا مستقبل کیا ہوگا؟

    یورپی پارلیمانی انتخابات، برطانیہ کا مستقبل کیا ہوگا؟

    لندن: بریگزٹ ڈیل کے تناظر میں برطانوی عوام اس سال گومگوکی کیفیت میں یورپی پارلیمنٹ الیکشن میں حصہ لے گی۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی پارلیمنٹ کی رکنیت بریگزٹ سے مشروط ہونے سے عوام کی عدم دلچسپی سامنے آئی ہے، برطانیہ بھر سے یورپی پارلیمنٹ کی 73نشستوں کیلئے 12 پارٹیوں کے امیدوار سامنے آگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ گزشتہ سالوں کی طرح اس بار امیگرینٹس کی کم تعداد انتخابات میں حصہ لے رہی ہے، اسکاٹ لینڈ کی 6 نشستوں میں نوشینہ مبارک ٹوری پارٹی کی معروف امیدوار ہیں۔

    نوشینہ مبارک ہاؤس آف لارڈز کی ممبر بھی ہیں، مغربی انگلینڈ کے 3 حلقوں کی 17 نشستوں پر 3 پاکستانی نژاد امیدوار میدان میں ہیں، تینوں امیدوار سجادکریم، امجدبشیر ،واجدخان پہلے بھی ممبر یورپی پارلیمنٹ رہ چکے ہیں۔

    لبرل ڈیموکریٹس کے شفق محمد اور ٹوریز کےجوادخان بھی جیت کیلئے پر امید ہیں، مڈلینڈز کی 12نشستوں پرپاکستانی نژاد احمد اعجاز اور عنصرعلی خان میدان میں ہیں۔

    ویلزسمیت جنوبی حصے کی 20نشستوں پر کوئی معروف پاکستانی میدان میں نہیں ہے، لندن کی8 نشستوں میں ٹوری امیدوار سید کمال جیت کی امید کے ساتھ میدان میں آئیں گے، گرین پارٹی کی گلنار حسین اور لیبر کے مراد قریشی بھی لندن سے قسمت آزمائی کریں گے۔

    لب ڈیم کےحسین خان اور روبینہ خان لندن کی سیٹ سے میدان میں ہیں، ایسٹ آف انگلینڈ کی7 نشستوں پر جویریہ حسین لیبر پارٹی کی طرف سے امیدوار ہیں، کامیابی کیلئے پر امید پارٹی سربراہ نیجل فراج بھی اسی حلقے سے انتخاب لڑ رہے ہیں۔

    بریگزٹ ڈیل، یورپی رہنما نے رواں ہفتہ اہم قرار دے دیا

    تازہ ترین سروے رپورٹس کے مطابق بریگزٹ پارٹی پہلے نمبر پر رہے گی، لب ڈیم، لیبرپارٹی قابل قدر سیٹیں حاصل کرسکیں گی، ٹوریز کو بڑی شکست کا سامنا ہوگا۔

  • بھارتی انتخابات، نریندر مودی کی پانچ سال میں پہلی پریس کانفرنس، جیت کے لیے پرامید

    بھارتی انتخابات، نریندر مودی کی پانچ سال میں پہلی پریس کانفرنس، جیت کے لیے پرامید

    دہلی: بھارتی وزیراعظم نے امید ظاہر کی ہے کہ عام انتخابات میں بی جے پی کو مکمل اکثریت حاصل ہو گی.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے خصوصی پریس کانفرنس میں کیا. اس موقع پر انھوں‌ نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ پانچ سالہ مدت پورے کرنے والی حکومت دوبار اقتدار میں آرہی ہے.

    انھوں نے کہا کہ عوام کو سن 2014 کے بعد 2019 میں دوبار موقع ملا ہے، عوام نے بی جے پی کی حکومت بنانا طے کرلیا، اب ملک کو آگے لے کر جانا ہے. جلد سے جلد نئی حکومت اپنا کام شروع کردے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ 2009  اور  2014 میں الیکشن کی وجہ سے آئی پی ایل کرکٹ مقابلوں کا انعقاد بیرون ملک کرانا پڑا تھا، لیکن اس مرتبہ آئی پی ایل کو باہر نہیں لے جانا پڑے گا، میچز روزے اور الیکشن ساتھ ساتھ چل رہا ہے۔

    یہ جمہوریت کی طاقت ہے، دنیا کو ہندوستانی جمہوریت کی طاقت سے آگاہ کرایا جانا چاہیے۔ یہ جمہوریت تنوع سے بھری ہوئی ہے۔

    مزید پڑھیں: انگریزی لغت میں نئے لفظ مودی لائی کا اضافہ ہوا ہے، راہول گاندھی کا دعویٰ

    خیال رہے کہ یہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی اپنے پانچ سال کے دور اقتدار میں پہلی پریس کانفرنس تھی، البتہ انھوں نے صحافیوں کے کسی سوال کا جواب نہیں دیا۔

    تمام سوالات کا جواب پارٹی صدر امت شاہ نے دیا، جو پریس کانفرنس میں ساتھ موجود تھے، اس امر پر بھارتی صحافیوں کو خاصی مایوسی ہوئی، جس کا انھوں نے ٹویٹر اور سوشل میڈیا پر برملا اظہار کیا.

  • لاکھوں ووٹنگ مشینیں غائب، بھارتی انتخابات پر سوالات اٹھ گئے

    لاکھوں ووٹنگ مشینیں غائب، بھارتی انتخابات پر سوالات اٹھ گئے

    ممبئی: بھارت میں بیس لاکھ سے زائد ووٹنگ مشینیں غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے جس کے بعد بھارتی الیکشن پر کئی سوالات اٹھ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی شہر ممبئی کی ہائی کورٹ میں عوامی مفاد کے تحت دائر کی گئی درخواست میں بھارتی الیکشن کمیشن کے قبضے میں موجود 20 لاکھ الیکٹرونک ووٹنگ مشینیں غائب ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے۔

    بھارتی ٹی وی کے مطابق الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے مینوفیکچررز نے کہا کہ انہوں نے مشینیں الیکشن کمیشن کو پہنچا دی تھیں۔

    اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں میں خرابیوں سے متعلق شکایات مشترکہ طور پر 21 اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے کی گئی تھی، اس کے ساتھ ہی ان مسائل کی نشاندہی کیے جانے والے پارلیمانی حلقوں میں 50 ووٹر ویری فائی ایبل پیپر آڈٹ ٹرائل ( وی وی پی اے ٹی) کو الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے نتائج سے میچ کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا۔

    ایسے مسائل کی ایک بڑی تعداد پر بھارتی الیکشن کمیشن کے ردعمل کو سیاسی مبصرین، اپوزیشن سیاستدانوں اور ریٹائرڈ سول سرونٹس کی جانب سے مشکوک قرار دیا جارہا ہے۔

    ان تمام فریقین کی جانب سے 50 فیصد ووٹر ویریفائی ایبل پیپر آڈٹ ٹرائلز کو الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے نتائج سے ملانے کے مطالبے پر بھارتی الیکشن کمیشن کی جانب سے مزاحمت پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔

    بھارتی الیکشن، ووٹ خریدنے کیلئے رکھی گئی 1 کروڑ روپے سے زائد کی رقم برآمد

    رپورٹ کے مطابق بھارتی صدر رام نام ناتھ کووند کو لکھے گئے مشترکہ خط میں 66 ریٹائر سرکاری ملازمین نے الیکشن کمیشن کی کارکردگی کو ہٹ دھرمی قرار دیا۔خط میں کہا گیا کہ ایک باقاعدہ وی وی پی اے ٹی آڈٹ کرنے میں مزاحمت وہ بھی اس وقت جب ان کا موجودہ نمونہ الیکٹرونک ووٹنگ مشین کی خرابی کا پتہ لگانے میں ناکام ہے، یہ بھارتی الیکشن کمیشن کے مقاصد پر سنگین سوالات اٹھاتا ہے۔

  • برطانیہ کا یورپی پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان

    برطانیہ کا یورپی پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان

    لندن: برطانیہ نے یورپی پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کردیا، الیکشن رواں ماہ 23 مئی کو ہوں گے۔

    تفصیلات کے مابق برطانوی وزیر اعظم تھریسامے کے نائب ڈیوڈ لیڈنگٹن نے کہا ہے کہ یورپی یونین کے ایک رکن ملک کے طور پر برطانیہ کو تئیس مئی کو ہونے والے یورپی پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینا پڑے گا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کیبنٹ آفس کے وزیر لیڈنگٹن نے منگل کے روز کہا کہ چونکہ اب اتنا وقت نہیں بچا کہ بریگزٹ کے کسی معاہدے کو ملکی پارلیمان سے منظور کروا کر لندن یورپی یونین سے نکل جائے۔

    ان کے مطابق اس لیے برطانیہ کو اب اسی مہینے ہونے والے یورپی پارلیمانی الیکشن میں حصہ لینا ہی پڑے گا۔

    لیڈنگٹن کا مزید کہنا تھا کہ توقعات کے برعکس تھریسامے کی حکومت اور اپوزیشن کی لیبر پارٹی کے مابین بریگزٹ سے متعلق مذاکرات جمود کا شکار ہو چکے ہیں۔

    برطانوی وزیراعظم تھریسامے ملکی پارلیمان کو اب تک بریگزٹ ڈیل پر قائل نہیں کرسکی ہیں، جبکہ حکومتی جماعت سے بھی مے کو اختلافات کا سامنا ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کے یورپی یونین سے الگ ہونے کے معاملے پر یورپی رہنماوں سے مہلت حاصل کرنے میں رواں ماہ کامیاب ہوئیں، جس کے بعد انہیں امید ہے کہ برطانوی پارلیمنٹ اس معاملے میں منطقی انجام تک پہنچ سکے گی۔

    بریگزٹ ڈیل، یورپی رہنما نے رواں ہفتہ اہم قرار دے دیا

    واضح رہے کہ برطانیہ کو 2016 کے ریفرنڈم کے مطابق 29 مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونا تھا تاہم ہاؤس آف کامنز کی جانب سے متعدد مرتبہ بریگزٹ معاہدے کی منسوخی کے باعث بریگزٹ میں 12 اپریل توسیع کی گئی تھی۔

  • امریکی انتخابات کو محفوظ بنانے کے لیے مائیکروسافٹ سرگرم

    امریکی انتخابات کو محفوظ بنانے کے لیے مائیکروسافٹ سرگرم

    واشنگٹن: امریکی صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کے بعد حکام نے آئندہ الیکشن کو محفوظ بنانے کے لیے نئے اقدامات شروع کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں پچھلے صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کا انکشاف ہوا تھا، جبکہ آئندہ امريکی انتخابات کو محفوظ بنانے کے ليے مائیکروسافٹ مدد فراہم کرے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امريکی انتخابات ميں ووٹنگ کے عمل کو زيادہ محفوظ بنانے کے ليے عالمی شہرت يافتہ کمپنی مائیکروسافٹ ايک خصوصی سافٹ ويئر تيار کر رہی ہے۔

    مائیکروسافٹ کے سربراہ ستیا نادیلا کا کہنا ہے کہ امریکی انتخابات کو صاف وشفاف بنانے کے لیے خصوصی سافٹ ویئرتیار کیا جارہا ہے جس کا نام ’الیکشن گارڈ‘ ہے۔

    مذکورہ سافٹ ويئر امریکی ریاست اوريگون ميں قائم ’گالوئس‘ نامی کمپنی کے تعاون سے تيار کيا جا رہا ہے، سافٹ ویئر کو تجربات کے لیے رواں سال ہی فراہم کردیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ حال ہی میں چار سو صفحات پر مشتمل ملر رپورٹ کو خصوصی نمائندے رابرٹ ملر نے 22 ماہ کی طویل تفتیش کے بعد جاری کی تھی جس میں روسی مداخلت کا انکشاف کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ نومبر 2016 میں ہونے والے صدارتی انتخاب سے قبل ماہ اکتوبر میں امریکی حکومت نے روس پر ڈیموکریٹک پارٹی پر سائبر حملوں کا الزام عائد کیا تھا۔

    امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کا معاملہ، ٹرمپ مخالفین پر برس پڑے

    واضح رہے کہ سابق امریکی صدر باراک اوباما بھی اس عزم کا اظہار کر چکے ہیں کہ امریکی صدارتی انتخابات میں مبینہ مداخلت کرنے پر روس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

  • ٹرمپ انتظامیہ کی الیکشن مہم، اسرائیل مخالف ممالک سے تعلقات پر نظرثانی کی تجویز

    ٹرمپ انتظامیہ کی الیکشن مہم، اسرائیل مخالف ممالک سے تعلقات پر نظرثانی کی تجویز

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کے خصوصی ایلچی ایلن کار نے اسرائیل مخالفین کے حوالے سے کہا ہے کہ امریکا یہود مخالف ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات پر غور کرے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور اسرائیل کے تعلقات اس وقت جاری ہیں جب غاصب صیہونی ریاست اسرائیل معرض وجود میں آیا تھا اور اس کے وجود کو اقوام متحدہ میں سب سے پہلے امریکا نے تسلیم کیا تھا اور آج تک اسرائیل کے خلاف پیش کی جانے والے تمام قرار دادوں کو امریکا ہی ویٹو کرتا آرہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہود مخالف نظریات و جذبات کی انسداد اور ان کی نگرانی کےلیے امریکی عہدیدار ایلن کار کا دورہ اسرائیل کے موقع پر کہنا تھا کہ ایسے ممالک کے ساتھ تعلقات باعث تشویش ہیں لہذا امریکا کو ان ممالک کے ساتھ تعلقات پر نظرثانی کرنی چاہیے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ایلن کار نے کسی خاص ملک کا نام نہیں لیا اور نہ یہ وضاحت کی کہ امریکا کی موجودہ حکومت یہود مخالف ممالک کے خلاف کیا اقدامات اٹھائے گی۔

    ایلن کار کا کہنا تھا کہ ’میں ہر سطح پر اس مسئلے کو اٹھاؤں گا اور خصوصی اجلاسوں اور ملاقاتوں میں بھی اس معاملے پر بات کروں گا‘۔

    امریکی تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے دیگر ساتھی و جماعت اسرائیل کی حمایت حاصل کرکے امریکا میں مقیم یہودیوں کے ووٹ حاصل کرسکیں گے۔

    ناقدین کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ قوم پرستی پر مبنی مہم چلا رہے ہیں جس کے باعث امریکا کے امن کو خراب کرنے والے گروہوں کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے تاہم امریکی انتظامیہ نے ناقدین کے بیان کی تردید کی ہے۔