Tag: Election

  • صدارتی الیکشن کے بعد بھی حزب اختلاف کا اختلاف برقرار، ایک دوسرے پر الزام تراشی

    صدارتی الیکشن کے بعد بھی حزب اختلاف کا اختلاف برقرار، ایک دوسرے پر الزام تراشی

    کراچی: صدارتی انتخابات میں مشترکہ امیدوار سے متعلق حزب اختلاف کا اختلاف الیکشن کے بعد بھی برقرار رہا، چوہدری منظور اور جاوید لطیف ایک دوسرے پر الزام تراشی کرتے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں رہنما پی پی چوہدری منظور اور لیگی رہنما جاوید لطیف نے مشترکہ امیدوار پر اتفاق نہ ہونے کی ذمے داری ایک دوسرے پر ڈالتے ہوئے کئی انکشافات کیے۔

    جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ صدارتی انتخاب میں پیپلزپارٹی نے دیا گیا کردار نبھایا، صدارتی انتخاب پر پالیسی سازوں کومبارکباد دیتا ہوں، ن لیگ متحدہ اپوزیشن میں طے ہونے والے فارمولے پر قائم رہی۔

    ان کا کہنا تھا کہ مری کے اجلاس میں نام طے ہوا تھا، پیپلزپارٹی نے ایک اور درخواست دی، پیپلزپارٹی نے کہا اعتزاز کے سوا دو اور نام دیں گے، مولانافضل الرحمان نے شہبازشریف سے کہا تھا کہ آصف زرداری سے فون پر بات کرلیں وہ راضی ہوجائیں گے لیکن ایسا نہیں ہوا۔

    صدارتی انتخاب 2018: عارف علوی تیرہویں صدر پاکستان منتخب ہوگئے

    دوسری جانب رہنما پی پی چوہدری منظور کا کہنا تھا کہ شہبازشریف نے اعتزاز احسن کو اپوزیشن کا مشترکہ امیدوار ماننے سے انکار کردیا تھا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی پہلے سے اپوزیشن میں بیٹھی ہے ن لیگ بڑی مدت کے بعد آئی ہے، کل یہ کہہ رہے تھے ہم فرینڈلی اپوزیشن ہیں لیکن راناثنااللہ کہتے ہیں ہم سہولت کار ہیں، ن لیگ ٹوٹ رہی ہے یہ اپنی پارٹی کو نہیں سنبھال پارہے۔

    واضح رہے کہ آج ملک میں ہونے والے صدارتی انتخاب میں پاکستان تحریکِ انصاف کے امیدوار عارف علوی پی پی کے اعتزاز احسن اور اپوزیشن کے مولانا فضل الرحمان کو شکست دیتے ہوئے تیرہویں صدرِ مملکت منتخب ہوگئے ہیں۔

  • کینیڈا : جسٹن ٹروڈو نے دوبارہ الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا

    کینیڈا : جسٹن ٹروڈو نے دوبارہ الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا

    اوٹاوا : کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے آئندہ برس ہونے والے عام انتخابات میں چوتھی مرتبہ  الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے موجودہ وزیر اعظم اور لیبرل پارٹی کے سربراہ جسٹن ٹروڈو نے اتوار کے روز اعلان کیا ہے کہ وہ سنہ 2019 میں منعقد ہونے والے عام انتخابات میں دوبارہ حصّہ لیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ لیبرل پارٹی کے سربراہ جسٹن ٹروڈو کو ان کی پارٹی نے سرکاری طور پر آئندہ برس ہونے والے الیکشن کے لیے دوبارہ نامزد کیا ہے، ٹروڈو سنہ 2008 سے کینیڈین حکومت میں عہدہ سنبھالے ہوئے ہیں۔

    کینیڈین میڈیا کا کہنا ہے کہ جسٹن ٹروڈو نے سنہ 2011 میں دوسری مرتبہ الیکشن میں کامیابی  اور سنہ 2015 میں تیسری مرتبہ انتخابات جیتنے کے بعد ملک کے وزیر اعظم کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھا۔

    کینیڈین وزیر اعظم ٹروڈو نے کہا ہے کہ ’خوف اور تقسیم کی سیاست اور اختلافات کے باوجود لوگوں مثبت انداز میں مشترکات پر ایک میدان میں جمع کرنا ہی ملک اور دنیا کو مضبوط بنانے کا واحد راستہ ہے۔

    جسٹن ٹروڈو نے وعدہ کیا کہ ملک میں امیر اور غریب کے درمیان فرق کو مٹائیں گے اور غریب عوام کو اوپر لائیں گے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ کینیڈا کے وزیر اعظم نے اپنی حکومت میں کچھ رد و بدل کیا تھا، تاکہ سنہ 2019 میں ہونے والے انتخابات سے قبل عالمی تجارت میں پیدا ہونے مسائل اور آبادی میں اضافے کے مسئلے کو حل کیا جاسکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جسٹن ٹروڈو اور ان کی پارٹی کی جانب سے برابری کا نعرہ لوگوں کو اپنی طرف مائل کرنے کے لیے لگایا گیا ہے کیوں کہ ان کی مخالف کنزرویٹو پارٹی زیادہ مضبوط اور محتاط ہے۔

  • ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی قدریں مشترک نہیں ہیں، شاہ محمود قریشی

    ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی قدریں مشترک نہیں ہیں، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اتحادیوں نے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے پی ٹی آئی کے دونوں امید واروں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہےآج پی ٹی آئی کےامیدوارکامیاب ہوں گے، کیوں کہ قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کو اراکین اسمبلی کی واضح حمایت حاصل ہے۔

    پاکستان کے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اتحادیوں نے ہمارے دونوں امید واروں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کا غیر فطری الائنس ہے۔

    پاکستان تحریک کے مرکزی رہنما نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی قدریں مشترک نہیں ہیں، اس لیے ن لیگ اور پیپلزپارٹی کا الائنس دیرپا نہیں ہے، دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

    رہنما پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دونوں جماعتوں کے ممبران کا حوصلہ ہوگا کہ خورشید شاہ کو ووٹ دیں، آئندہ ایک دو روزمیں دونوں جماعتوں میں تحفظات سامنے آجائیں گے۔

    خیال رہے کہ آج اراکان قومی اسمبلی اپنے حق رائے دہی کے ذریعے اسپیکر اور ڈپٹی برائے قومی اسمبلی کا انتخاب کریں گی، اسپیکر کے لیے پی ٹی آئی کے اسد قیصر اور پی پی پی کے خورشید شاہ کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

    ڈپٹی اسپیکرکے لئے پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار قاسم سوری اوراپوزیشن کے امیدوار اسد محمود میدان میں ہیں

    یاد رہے کہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکرکے لئے 4 امیدوارمیدان میں ہیں، چاروں امیدواروں نے کاغذات گذشتہ روز جمع کرائے تھے۔

    واضح رہے کہ اسپیکراورڈپٹی اسپیکرکا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوگا، پہلے مرحلے میں اسپیکر کا انتخاب قاعدہ 9 باب 3 کے تحت ہوگا.

    موجودہ اسپیکرایازصادق نئے اسپیکر کے لئے اجلاس کی صدارت کریں گے، اس موقع پر کسی بھی رکن کو موبائل سے ووٹ کی تصویربنانے کی اجازت نہیں ہوگی، ہرووٹرکو بیلٹ پیپر سیکرٹری اسمبلی کی طرف سے جاری ہوگا.

  • زمبابوے: صدارتی انتخابات کے نتائج عدالت میں چیلنج

    زمبابوے: صدارتی انتخابات کے نتائج عدالت میں چیلنج

    ہرارے: زمبابوے میں رواں ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات کے نتائج اپوزیشن اتحاد نے ملکی عدالت میں چیلنج کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق زمبابوے میں مرکزی اپوزیشن اتحاد کے رہنما نیلسن شمیزا نے حالیہ انتخابات کے نتائج کو ملکی آئینی عدالت میں چیلنج کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اپوزشن اتحاد کی جانب سے مذکورہ نتائج کو عدالت میں چیلنج کرنے سے نگران صدر ایمرسن کی حلف برداری کی تقریب بھی مؤخر ہو گئی ہے۔

    اپوزیشن رہنما نیلسن شیمزا نے موقف اختیار کیا ہے کہ زمبابوے کے حالیہ انتخابات دھاندلی شدہ تھے، جیتنے والے ایمرسن منانگاگوا کی کامیابی کو تسلیم نہیں کرتے۔

    ایمرسن کو اپنے عہدے کا حلف آئندہ اتوار کو اٹھانا تھا، تاہم جب تک عدالت فیصلہ نہیں سناتی وہ اس عہدے پر فائز نہیں ہوسکتے، ملکی قوانین کے مطابق آئینی عدالت نے اب چودہ دن کے اندر اندر اپنا فیصلہ سنانا ہے۔


    زمبابوے: صدارتی انتخابات کے بعد ہنگامہ آرائی پر برطانیہ کا تحفظات کا اظہار


    خیال رہے کہ ایمرسن منانگاگوا کی جیت پر اپوزیشن سیاسی جماعتوں نے ووٹوں کی گنتی کے عمل کو جعلی قرار دیا ہے، منانگاگوا کا تعلق حکمران زاؤ پی ایف پارٹی سے ہے۔

    واضح رہے کہ صدارتی انتخابات کے دوران ملک بھر میں ہونے والے پرتشدد ہنگامہ آرائی میں چھ افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں وزیر سیاحت کی رشتے دار بھی شامل ہیں۔

    صدر رابرٹ موگابے کے طویل اقتدار کے بعد زمبابوے میں یہ پہلے صدارتی انتخابات تھے۔

    یاد رہے کہ زمبابوے کی آزادی کے بعد یہ پہلا الیکشن تھا جو سابق صدر رابرٹ موگابے کی غیر موجودگی میں ہوا ہے اور موگابے نے مذکورہ الیکشن میں حصّہ بھی نہیں لیا تھا اور اپنے جانشین ایمرسن منانگاگوا کی حمایت سے بھی انکار کردیا تھا۔

  • جیتنے اور ہارنے والے دونوں پریشان ہیں، پی پی قیادت کا میڈیا ٹرائل ہوا: شہلا رضا

    جیتنے اور ہارنے والے دونوں پریشان ہیں، پی پی قیادت کا میڈیا ٹرائل ہوا: شہلا رضا

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما شہلا رضا نے کہا ہے کہ جیتنے اور ہارنے والے دونوں پریشان ہیں، پی پی قیادت کا میڈیا ٹرائل کیا گیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں انٹرویو دیتے ہوئے کیا، شہلا رضا کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کو اندرون سندھ میں ہرانے کی کوشش کی گئی، ہمارا میڈیا ٹرائل ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کا اتحاد نیا نہیں ہے، بلدیاتی انتخابات میں بھی ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کا اتحاد ہوچکا ہے، دیکھتے ہیں مستقبل میں کیا ہوتا ہے۔

    رہنما پی پی کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی نے بہت سی قانون سازی کی ہے جس کی تعریف کی گئی، پیپلز پارٹی نے صوبے کے لیے خدامات انجام دیں۔


    پاکستان میں 1970 کے بعد کبھی شفاف الیکشن نہیں ہوئے: شہلا رضا


    شہلا رضا کا کہنا تھا کہ کراچی میں امن ن لیگ نہیں پیپلزپارٹی لےکر آئی ہے، ہم نے شہر میں امن کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے، پی پی نے سندھ میں 100 میگاواٹ بجلی پیدا کی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ن لیگ نے سندھ حکومت کو ایک پائی نہیں دی تھی، کراچی میں ماضی میں لاشیں گرتی تھیں ایسی صورت حال کو پیپلزپارٹی نے کنٹرول کیا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ شہلا رضا نے پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ہونے والے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ کراچی میں تمام غیر قانونی ہائیڈرنٹس پیپلزپارٹی دور میں ختم کئے گئے، ہم نے عوام کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے۔

  • ملک میں الیکشن کا متنازع ہونا بڑی بدقسمتی ہے: سراج الحق

    ملک میں الیکشن کا متنازع ہونا بڑی بدقسمتی ہے: سراج الحق

    لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں الیکشن کا متنازع ہونا بڑی بدقسمتی ہے، ملک کی خاطر ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سراج الحق کا کہنا تھا کہ نظریہ پاکستان کے تحفظ کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، ہمیں مل کر ملکی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنا چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک میں جمہوری رویوں کا فروغ چاہتے ہیں، جمہوری رویوں کے ذریعے مسائل حل کیے جاسکتے ہیں، لڑائی کے بجائے مل کر پاکستان کے مستقبل کی فکر کرنی ہے۔

    امیر جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ قومی یکجہتی کے لیے سیاسی قوتوں کو متحد ہو کر آگے بڑھنا ہوگا، ہم ملک کی بقا اور سلامتی کی خاطر ہر اقدامات کرنے کے لیے تیار ہیں۔


    حکومتی قبلہ مکہ کے بجائے کسی اور طرف ہوا تو درست کردیں گے، سراج الحق


    قبل ازیں سراج الحق نے 3 اگست کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومتی قبلہ مکہ کے بجائے کسی اور طرف ہوا تو درست کردیں گے، کوئی مائی کا لعل پاکستان کو سیکولر اورلبرل ریاست نہیں بناسکتا۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے تسلسل کے لیے نئی حکومت کو کام کا موقع دینا چاہتے ہیں، ہر قسم کی کرپشن کے خاتمے کے لیے اقدامات کے منتظر ہیں۔

    انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ نئی حکومت کے اچھے کاموں کی تعریف کریں گے، عمران خان کے اچھے کاموں کی حمایت کریں گے، جماعت اسلامی نے ہمیشہ جمہوریت کے لیے جدوجہد کی ہے۔

  • زمبابوے: صدارتی انتخابات کے بعد ہنگامہ آرائی پر برطانیہ کا تحفظات کا اظہار

    زمبابوے: صدارتی انتخابات کے بعد ہنگامہ آرائی پر برطانیہ کا تحفظات کا اظہار

    لندن: زمبابوے میں دو روز قبل ہونے والے صدارتی انتخابات کے بعد پرتشدد واقعات پر برطانیہ نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق زمبابوے میں صدارتی انتخابات میں ایمرسن منانگاگوا کامیاب قرار پائے ہیں جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے نتائج کو جعلی قرار دیا ہے، الیکشن کے بعد پرتشدد واقعات میں چھ افراد مارے گئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ زمبابوے میں سیکیورٹی فورسز نے طاقت کا غیر ضروری استعمال کیا۔

    برطانیہ نے زمبابوے میں ہونے والے صدارتی الیکشن سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے دوران ایسے واقعات نہیں ہونے چاہئیں، زمبابوے کی تمام جماعتوں سے اپیل ہے کہ وہ امن قائم رکھنے کے لیے مل کر کام کریں۔

    دوسری جانب ایمرسن منانگاگوا کی جیت پر اپوزیشن سیاسی جماعتوں نے ووٹوں کی گنتی کے عمل کو جعلی قرار دیا ہے، منانگاگوا کا تعلق حکمران زاؤ پی ایف پارٹی سے ہے۔


    زمبابوے: صدراتی انتخابات میں دھاندلی، پُر تشدد مظاہروں میں 3 افراد ہلاک


    واضح رہے کہ صدارتی انتخابات کے دوران ملک بھر میں ہونے والے پرتشدد ہنگامہ آرائی میں چھ افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں وزیر سیاحت کی رشتے دار بھی شامل ہیں۔

    صدر رابرٹ موگابے کے طویل اقتدار کے بعد زمبابوے میں یہ پہلے صدارتی انتخابات تھے۔

    خیال رہے کہ زمبابوے کی آزادی کے بعد یہ پہلا الیکشن تھا جو سابق صدر رابرٹ موگابے کی غیر موجودگی میں ہوا ہے اور موگابے نے مذکورہ الیکشن میں حصّہ بھی نہیں لیا تھا اور اپنے جانشین ایمرسن منانگاگوا کی حمایت سے بھی انکار کردیا تھا۔

  • امریکی پارلیمانی انتخابات میں بھی روس مداخلت کرسکتا ہے: انٹیلی جنس

    امریکی پارلیمانی انتخابات میں بھی روس مداخلت کرسکتا ہے: انٹیلی جنس

    واشنگٹن: امریکی انٹیلی جنس نے امریکا میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں بھی روسی مداخلت کا عندیہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں 2016 میں صدارتی انتخابات ہوئے تھے جس میں روس کی مداخلت کرنے کے شواہد سامنے آئے تھے تاہم اب 2018 کے امریکی پارلیمانی انتخابات میں بھی روسی مداخلت کا خطرہ ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکا کے انٹیلی جنس ڈائریکٹر ’ڈین کوٹس‘ نے روس پر امریکی پارلیمانی انتخابات اور رائے عامہ پر اثر انداز ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے ماسکو کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ انتخابات میں چند ماہ ہی باقی ہیں جبکہ روس مداخلت کے لیے اپنی تیاری جاری رکھے ہوئے ہے، جس کا مقصد انتخابی سرگرمیوں اور رائے عامہ پر اثر انداز ہونا ہے۔

    ڈین کوٹس کا کہنا تھا کہ اب ہم بھی وسیع پیمانے پر اقدامات کر رہے ہیں، اور روس کو کسی صورت اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے، ان کی سازشوں پر نظر رکھی جارہی ہے۔


    ٹرمپ کا امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کے معاملے پر تحقیقات روکنے کا مطالبہ


    ان کا مزید کہنا تھا کہ روس جیسے ہمارے حریف ممالک نہ صرف انتخابی عمل میں مداخلت کرتے ہیں بلکہ وہ امریکا کو تقسیم کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔

    یاد رہے کہ نومبر 2016 میں ہونے والے صدارتی انتخاب سے قبل ماہ اکتوبر میں امریکی حکومت نے روس پر ڈیموکریٹک پارٹی پر سائبر حملوں کا الزام عائد کیا تھا۔

    واضح رہے کہ سابق امریکی صدر باراک اوباما بھی اس عزم کا اظہار کر چکے ہیں کہ امریکی صدارتی انتخابات میں مبینہ مداخلت کرنے پر روس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

  • الیکشن کمیشن کا انتخابی نتائج میں تاخیر کی تحقیقات کا فیصلہ

    الیکشن کمیشن کا انتخابی نتائج میں تاخیر کی تحقیقات کا فیصلہ

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے انتخابی نتائج میں تاخیر کی تحقیقات کا فیصلہ کر لیا.

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے 25 جولائی کو ملک بھر میں ہونے والے عام انتخابات کے نتائج میں تاخیر کی شکایات پر تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس ضمن میں الیکشن کمیشن نے آرٹی ایس کی تحقیقات کے لئے کابینہ ڈویژن کو مراسلہ ارسال کر دیا ہے۔

    مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ چار ہفتے میں تحقیقات کر کے الیکشن کمیشن کو آگاہ کیا جائے۔

    مراسلے میں الیکشن کمیشن نے کابینہ ڈویژن سے یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ انتخابی نتائج میں تاخیرکی تحقیقات کے لئے کمیٹی تشکیل دی جائے۔

    اس تحقیقاتی کمیٹی میں نیشنل ٹیلی کمیونی کیشن آئی ٹی سیکیورٹی بورڈ شامل ہوں گے۔ ساتھ ہی پی ٹی اے کے ماہرین کو بھی کمیٹی میں شامل کیاجائے۔

    الیکشن کمیشن کے مراسلے کے مطابق آرٹی ایس کاجائزہ لے کرآئندہ کے لئے سفارشات بھی مرتب کرے گا۔

    یاد رہے کہ عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف وفاق کے ساتھ ساتھ پنجاب اور کے پی کے میں سب سے بڑی پارٹی بن کر سامنے آئی تھی۔

    اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ان نتائج تو مسترد کرتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا۔


    الیکشن 2018: ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے لیے ایم کیو ایم کی درخواست دائر


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • زمبابوے: صدراتی انتخابات میں دھاندلی، پُر تشدد مظاہروں میں 3 افراد ہلاک

    زمبابوے: صدراتی انتخابات میں دھاندلی، پُر تشدد مظاہروں میں 3 افراد ہلاک

    ہرارے : زمبابوے کے صدراتی انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر اپوزیشن جماعت کا احتجاج پُر تشدد مظاہروں میں تبدیل ہوگیا، مظاہرین پر سیکیورٹی فورسز کی شیلنگ اور فائرنگ کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق زمبابوے میں ہونے والے حالیہ صدراتی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مظاہروں کا آغاز کردیا گیا ہے، دارالحکومت ہرارے میں ہونے والے پر تشدد مظاہروں کے نتیجے میں 3اب تک افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بدھ کے روز الیکشن کے جزوی نتائج آنے کے بعد مظاہروں کا آغاز کیا گیا تھا جنہیں روکنے کے لیے سیکیورٹی اداروں کی جانب سے آنسو گیس کے شیل اور واٹر کینین کا بے دریغ استعمال کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا سیکیورٹی فورسز کی برائے راست فائرنگ کے نتیجے میں اب تک 3 مظاہرین ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوچکے ہیں

    اپوزیشن جماعتوں کا مؤقف ہے کہ جزوی نتائج کے بعد حکمران جماعت زانو ایف پی کے سربراہ اور رابرٹ موگابے کے جانشین 75 سالہ ایمرسن منگاوا کو واضح اکثریت حاصل ہے جو دھاندلی کا نتیجہ ہے۔

    اپوزیشن اراکین کا کہنا تھا کہ ایمرسن منگاوا رابرٹ موگابے کے جانشین ہیں اس لیے وہ بھی موگابے کی طرح کام کریں گے اور ملک میں کوئی تبدیلی نہیں لائیں گے۔

    خیال رہے کہ زمبابوے کی آزادی کے بعد یہ پہلا الیکشن تھا جو سابق صدر رابرٹ موگابے کی غیر موجودگی میں ہوا ہے اور موگابے نے مذکورہ الیکشن میں حصّہ بھی نہیں لیا تھا اور اپنے جانشین ایمرسن منگاوا کی حمایت سے بھی انکار کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ زمبابوے کے حالیہ انتخابات میں حکمران جماعت کے 75 سالہ ایمرسن منگاوا اور اپوزیشن جماعت کے 40 سالہ امیدوار نیلسن شمیزا کے سخت مقابلے کی توقع ہے، کیوں کہ اپوزیشن لیڈر نے نوجوانوں کو برسر روز گار لانے کا نعرہ لگایا تھا۔

    دوسری جانب ایمرسن منگاوا نے ملک کی ابتر اقتصادی صورتحال کو بہتر بنانے کی نعرے پر انتخابی مہم چلائی تھی۔ زمبابوے کے الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ حالیہ انتخابات کے حتمی اور سرکاری نتایج کا اعلان 4 اگست کو کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں