Tag: elections 2018

  • انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر تحقیقاتی کمیٹی سے متعلق اجلاس کل ہوگا

    انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر تحقیقاتی کمیٹی سے متعلق اجلاس کل ہوگا

    اسلام آباد: انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے سلسلے میں پارلیمانی کمیٹی کے قیام سے متعلق اجلاس کل ہوگا، اجلاس کی صدارت اسپیکر قومی اسمبلی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کے مطالبے پر تحریکِ انصاف کی حکومت نے انتخابات 2018 میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی کے قیام پر رضامندی ظاہر کرتے ہوئے کل اجلاس بلا لیا ہے۔

    [bs-quote quote=”حکومت اور اپوزیشن نے کمیٹی ارکان کے نام فائنل کرلیے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    کمیٹی کے قیام سے متعلق اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی کی زیرِ صدارت ہوگا، اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن کے ارکان شرکت کریں گے۔

    دھاندلی کی تحقیقات کے سلسلے میں حکومت اور اپوزیشن نے کمیٹی ارکان کے نام بھی فائنل کرلیے ہیں، اپوزیشن اور حکومت کی جانب سے اجلاس میں اراکین کے نام دیے جائیں گے۔

    کمیٹی کے قیام کے سلسلے میں حکومت اور اپوزیشن سے مشاورت کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی کمیٹی کے قیام کا باقاعدہ اعلان کریں گے۔

    یاد رہے کہ آٹھ دن قبل اپوزیشن کی تسلی کے لیے حکومت کی جانب سے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تحریک قومی اسمبلی میں پیش کی گئی تھی۔


    یہ بھی پڑھیں:  پیپلزپارٹی دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیشن چاہتی ہے: شیری رحمان


    پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی طرف سے پی ٹی آئی کی حکومت پر دھاندلی کے الزامات مسلسل لگتے آ رہے ہیں، وزیرِ اعظم عمران خان اپنی پہلی تقریر میں کہہ چکے ہیں کہ وہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے تیار ہیں۔

    ن لیگ کے صدر شہباز شریف موجودہ حکومت کو دھاندلی کی پیداوار قرار دے چکے ہیں، جب کہ شیری رحمان نے پی پی کی جانب سے تحقیقاتی پارلیمانی کمیشن کا مطالبہ کیا تھا۔

    دوسری طرف خبر ہے کہ تحریکِ انصاف کی حکومت نے پارلیمانی کمیٹی کی سربراہی اپنے پاس رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، وزیرِ دفاع پرویز خٹک کو تحقیقاتی کمیٹی کا سربراہ مقرر کیے جانے کا امکان ہے۔

  • ملک بھر میں ضمنی انتخابات 14 اکتوبر کو ہوں گے

    ملک بھر میں ضمنی انتخابات 14 اکتوبر کو ہوں گے

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے عام انتخابات میں رہ جانے والے حلقوں پر ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری کردیا۔ ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ 14 اکتوبر کو ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری کردیا جس کے مطابق ملک بھر میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ 14 اکتوبر کو ہوگی۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ آر اوز 27 اگست کو پبلک نوٹس جاری کریں گے۔ امیدوار 28 سے 30 اگست تک کاغذات نامزدگی جمع کرواسکیں گے۔ امیدواروں کے ناموں کی فہرست 31 اگست کو جاری کی جائے گی۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال 4 ستمبر تک ہوگی۔ آر اوز کے فیصلوں پر اپیل 8 ستمبر تک دائر کی جاسکیں گی۔ اپیلٹ ٹربیونل 13 ستمبر تک اپیلوں پر فیصلے کریں گے۔

    الیکشن کمیشن کا مزید کہنا ہے کہ امیدواروں کی نظر ثانی شدہ لسٹ 14 ستمبر کو جاری ہوگی۔ امیدوار اپنے کاغذات 15 ستمبر تک واپس لے سکیں گے۔ امیدواروں کو انتخابی نشانات 16 ستمبر کو جاری کیے جائیں گے۔

    ضمنی انتخاب کے لیے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 37 حلقوں میں پولنگ ہوگی۔ قومی کے 11 اور صوبائی اسمبلیوں کے 26 حلقوں میں انتخابات ہوں گے۔

    جن حلقوں میں ضمنی انتخابات ہوں گے ان میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 35، این اے 53، این اے 56، این اے 60، این اے 63، این اے 65، این اے 69، این اے 103، این اے 124، این اے 131 اور این اے 243 شامل ہیں۔

    صوبائی اسمبلیوں میں سے پنجاب اسمبلی کے 13، خیبر پختونخواہ کے 9 اور سندھ اور بلوچستان اسمبلی کے 2، 2 حلقوں میں ضمنی انتخاب ہوگا۔

    ضمنی انتخاب پی پی 3، پی پی 27، پی پی 87، پی پی 103، پی پی 118، پی پی 164، پی پی 165، پی پی 201، پی پی 222، پی پی 261، پی پی 272، پی پی 292 اور پی پی 296 میں بھی ہوگا۔

    پختونخواہ کے پی کے 3، پی کے7، پی کے 44، پی کے 53، پی کے 61، پی کے 64، پی کے 78، پی کے97 اور پی کے 99 میں پولنگ ہوگی۔

    سندھ کے پی ایس 87 اور پی ایس 30 جبکہ بلوچستان کے پی بی 35 اور پی بی 40 میں ضمنی انتخابات ہوں گے۔

  • ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن مستعفی ہو: شیری رحمٰن

    ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن مستعفی ہو: شیری رحمٰن

    اسلام آباد: الیکشن 2018 کے نتائج کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کا احتجاج الیکشن کمیشن کے سامنے جاری ہے۔ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور دیگر جماعتیں احتجاج میں شریک ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کا احتجاج الیکشن کمیشن کے سامنے جاری ہے۔

    اس موقع پر سابق وزیر اعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کا مؤقف ہے کہ اسمبلیوں کا بائیکاٹ نہیں کرنا چاہیئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسمبلیوں میں بڑا فورم ملے گا، وہاں احتجاج ریکارڈ کروائیں گے۔ الیکشن 2018 ملکی تاریخ کے بدترین الیکشن ہیں۔ عوام نے الیکشن 2018 کے نتائج کو مسترد کر دیا ہے۔

    پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمٰن نے کہا کہ سب لوگوں کو آمادہ کریں گے پارلیمنٹ کاحصہ بنیں۔ پارلیمان کے اندر اپنا کردار ادا کریں گے اور احتجاج کریں گے۔ ملک کو اشتعال کی طرف نہیں لے جانے دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن مستعفی ہو۔

    پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما راجہ ظفر الحق کا کہنا تھا کہ الیکشن 2018 پر پوری قوم سراپا احتجاج ہے، 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات کو کوئی نہیں مانتا۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن 2018 کے نتائج کو عوام و تمام جماعتوں نے مسترد کر دیا، نتائج ناقابل قبول ہیں۔ الیکشن اس طرح رگ کرنے سے قوم و عوام کا نقصان ہوگا۔

    راجہ ظفر الحق نے مزید کہا کہ الیکشن میں دھاندلی کے مؤقف پر ہم سب متحد ہیں۔ ووٹ کو عزت نہ دینے والوں نے پاکستان و عوام کا نقصان کیا۔

  • عمران خان کے حلقے میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم معطل

    عمران خان کے حلقے میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم معطل

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے حلقہ این اے 131 لاہور میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم معطل کردیا۔ ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ نے دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے لاہور کے حلقہ این اے 131 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا ہائیکورٹ کا حکم معطل کردیا۔

    حلقہ این اے 131 سے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران فتحیاب ہوئے تھے جبکہ سابق وزیر ریلوے سعد رفیق نے شکست کھائی تھی۔

    عمران خان نے سخت مقابلے کے بعد 84 ہزار 313 ووٹ حاصل کیے جبکہ سعد رفیق 83 ہزار 633 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    اپنی شکست کے بعد خواجہ سعد رفیق نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے لیے ریٹرننگ افسر محمد اختر بھنگو کو درخواست جمع کروائی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ پریزائڈنگ افسر نے سینکڑوں ووٹ مسترد کیے، اس لیے ووٹوں کی گنتی دوبارہ کی جائے اور مسترد کیے گئے ووٹوں اور گنتی کا عمل مکمل ہونے تک رزلٹ جاری نہ کیا جائے۔

    تاہم مسترد شدہ ووٹوں کی گنتی کے بعد بھی عمران خان فاتح قرار پائے، مگر سعد رفیق نے ہار ماننے سے انکار کر دیا اور ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا۔

    سعد رفیق نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی جسے منظور کرتے ہوئے عدالت نے دوبارہ گنتی کا حکم دیا تھا۔

    تاہم فتحیاب امیدوار عمران خان نے ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی اور دوبارہ گنتی کا عمل روکنے کی استدعا کی۔

    درخواست کی سماعت کے دوران چیف جسٹس جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ہم کسی حلقے کو غیر نمائندہ نہیں چھوڑ سکتے۔ روٹین میں دوبارہ گنتی کا سلسلہ نہیں چلے گا۔

    جسٹس اعجاز الامین نے ریمارکس دیے کہ ایک دفعہ رزلٹ مکمل ہوگیا تو وہ فائنل ہے۔ بار بار گنتی کا سلسلہ نہیں چلے گا۔

    سپریم کورٹ نے عمران خان کی درخواست منظور کرتے ہوئے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا ہائیکورٹ کا حکم معطل کردیا۔

     

  • عمران خان کی 3 حلقوں سے کامیابی کا مشروط نوٹیفکیشن جاری

    عمران خان کی 3 حلقوں سے کامیابی کا مشروط نوٹیفکیشن جاری

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابات 2018 میں کامیاب امیدواروں کی کامیابی کے نوٹیفیکیشن جاری کر دیے۔ عمران خان کی 3 حلقوں سے کامیابی کا مشروط نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے 817 کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری کیے ہیں۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 23 حلقوں کے نوٹیفکیشن روک دیے گئے ہیں۔ روکے گئے نوٹیفکیشن عدالتی فیصلوں کے بعد جاری ہوں گے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کے 8، اور پنجاب اسمبلی کے 8 حلقوں کے نتائج روکے گئے ہیں۔

    روکے جانے والے نتائج میں این اے 90، این اے 91، این اے 106، این اے 108، این اے 112، این اے 131، این اے 140 اور این اے 215 کے نتائج شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ پی کے 32 اور پی کے 23 کے نوٹیفکیشن بھی جاری نہیں کیے گئے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق خیبر پختونخواہ اور سندھ کے 3،3 حلقوں کے نوٹیفکیشن جاری نہیں کیے گئے۔ پرویز خٹک کے 3 حلقوں کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔

    دوسری جانب بلوچستان میں پی بی 26، پی بی 36 اور پی بی 41 کا نوٹیفکیشن بھی جاری نہیں کیا گیا۔


    عمران خان کے حلقوں کا مشروط نوٹیفکیشن

    الیکشن کمیشن نے الیکشن میں فتح پانے والی پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے 3 حلقوں سے کامیابی کا مشروط نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے عمران خان کی 2 حلقوں سے الیکشن میں کامیابی کا نوٹیفکیشن روکا بھی ہے جن میں این اے 53 اسلام آباد اور این اے 131 لاہور شامل ہیں۔

    جن حلقوں سے عمران خان کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا ہے ان میں این اے 35 بنوں، این اے 95 میانوالی اور این اے 243 کراچی کے حلقے شامل ہیں۔


    الیکشن کمیشن کی وضاحت

    عمران خان کی کامیابی سے متعلق نوٹی فکیشن پر الیکشن کمیشن کی جانب سے ایک وضاحتی بیان جاری کیا گیا ہے۔

    ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ عمران خان وزیراعظم کےعہدےکاحلف لےسکتے ہیں،  دو حلقوں سے الیکشن میں کامیابی کا نوٹیفکیشن روکا جانا اس راہ میں رکاوٹ نہیں بنے گا۔

  • کامیاب امیدواروں کو انتخابی اخراجات کی تفصیلات جمع کروانے کی ہدایت

    کامیاب امیدواروں کو انتخابی اخراجات کی تفصیلات جمع کروانے کی ہدایت

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے انتخابات 2018 میں کامیاب ہونے والے امیدواروں کو انتخابی اخراجات کے گوشوارے جمع کروانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے ہدایات جاری کی ہیں کہ الیکشن 2018 میں کامیاب ہونے والے امیدوار 4 اگست تک انتخابی اخراجات کی تفصیلات جمع کروادیں۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اخراجات کی تفصیلات جمع کروانے کے بعد امیدواروں کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے گا۔

    تاحال کسی بھی کامیاب امیدوار نے اخراجات کی تفصیلات جمع نہیں کروائی ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق 9 اگست تک تمام امیدواروں کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا جائے گا تاہم اس سے قبل امیدواروں کو انتخابی اخراجات کی تفصیلات جمع کروانی ہوں گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ووٹرز ٹرن آؤٹ 53 فیصد سے زائد رہا: فافن

    ووٹرز ٹرن آؤٹ 53 فیصد سے زائد رہا: فافن

    اسلام آباد: پاکستانی ادارے فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے انتخابات 2018 سے متعلق ابتدائی رپورٹ جاری کردی۔ رپورٹ کے مطابق ووٹرز ٹرن آؤٹ مجموعی طور پر 53 فیصد سے زائد رہا۔

    تفصیلات کے مطابق فافن کی جاری کردہ ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انتخابات 2018 پر امن تھے اور بڑے تنازعہ سے پاک رہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ نصف سے زائد ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ انتخابی عمل میں بہتری نظر آئی۔

    فافن کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابی قواعد پر سختی سے عملدر آمد کروایا۔ الیکشن کمیشن کو با اختیار بنانے کے اچھے نتائج سامنے آئے۔ انتخابات کا دن مجموعی طور پر پرامن رہا۔

    فافن کی رپورٹ کے مطابق ووٹرز ٹرن آؤٹ مجموعی طور پر 53 فیصد سے زائد رہا۔ خواتین ووٹرز کا ٹرن آؤٹ ماضی کے مقابلے میں زیادہ رہا۔

    رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ پنجاب میں ووٹرز ٹرن آؤٹ 59 فیصد، اسلام آباد میں 58.2 فیصد، سندھ میں 47.7 فیصد، خیبر پختونخواہ میں 43.6 فیصد جبکہ بلوچستان میں 39.6 فیصد ووٹرز ٹرن آؤٹ رہا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شہریوں کو جمہوری فرض ادا کرنے کے لیے محفوظ ماحول فراہم کریں‌ گے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    شہریوں کو جمہوری فرض ادا کرنے کے لیے محفوظ ماحول فراہم کریں‌ گے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے آئین کے تحت فوج کی خدمات حاصل کی ہیں، شہریوں کو جمہوری فرض ادا کرنے کے لیے محفوظ ماحول فراہم کریں‌ گے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے مسلح افواج کو آزادانہ، منصفانہ انتخابات میں معاونت کے لیے بلایا ہے۔

    میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ آرٹیکل 220، 245 کے تحت شفاف الیکشن کے لیے مدد کریں گے، یہ ذمہ داری بھرپور انداز میں سر انجام دیں گے۔

    مزید پڑھیں: انتخابات میں فوج کا براہ راست کوئی کردارنہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

    واضح رہے کہ چند روز قبل ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ انتخابات میں فوج کا براہ راست کوئی کردار نہیں ہے، الیکشن کمیشن کی ہدایت پر عمل کررہے ہیں، افواہیں تھیں جوانوں کو احکامات جاری کیے گئے جو سراسر غلط ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ الیکشن کے لئے امن کی صورتحال بہترکی جارہی ہے، پرنٹنگ پریس کے لئے بھی پاک فوج کے جوان تعینات ہیں،3 لاکھ 71ہزار جوان ملک بھر کے پولنگ اسٹیشن پرتعینات ہوں گے۔

    میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ عوام کو جو سیاسی جماعت یا نمائندہ پسند ہے بغیر خوف اسے ووٹ ڈالیں، 25 جولائی کے بعد عوام جو بھی وزیراعظم منتخب کریں، ہمارے لئے وہی وزیراعظم ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • عوام 25 جولائی کو نواز شریف کی سیاست کو دفن کردیں، پرویز الہٰی

    عوام 25 جولائی کو نواز شریف کی سیاست کو دفن کردیں، پرویز الہٰی

    گجرات: مسلم لیگ (ق) کے سینئر رہنما چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ عوام 25 جولائی کو نواز شریف کی سیاست کو دفن کردیں، الیکشن کے دن عوام ٹریکٹر اور بلے پر مہر لگائیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے گجرات میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ شریف فیملی اب جب پکڑ میں آئی ہے تو کہتی ہے گرمی لگ رہی ہے، نواز شریف کہتے ہیں جیل میں بیمار ہوگیا ہوں، میاں صاحب جیل میں کم کھائیں تو پیٹ نہیں بڑھے گا۔

    رہنما مسلم لیگ ق نے کہا کہ شریفوں نے شوخی سے کہا تھا لندن فلیٹس ہمارے ہیں، نواز شریف نے ملکی ترقی کے نام پر عوام کو بیوقوف بنایا ہے، وہ مودی کے منشور پر کام کرتے رہے ہیں۔

    پرویز الہٰی نے کہا کہ پنجاب کا ہر بندہ جنوبی پنجاب کی بات کررہا ہے، اپنے دور میں جنوبی پنجاب کارڈیالوجی اسپتال بنایا جبکہ کئی مرتبہ شہباز شریف کو مناظرے کا چیلنج کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: شریف خاندان کی فرعونیت اور تکبر کا دور ختم ہوگیا: پرویز الہیٰ

    سابق وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کی فرعونیت اور تکبر کا دور ختم ہوگیا ہے، شریف خاندان اور ان کے حواریوں کو سانحہ ماڈل ٹاؤن میں بھی سزائیں ہوں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اللہ نے دوبارہ موقع دیا تو ہم گجرات میں کینسر اسپتال تعمیر کرائیں گے اور عوامی خدمت کی مثال قائم کریں گے، ہمارے دور کے عوامی مفاد کے منصوبے آج بھی چل رہے ہیں جبکہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں شریفوں کا خاندان پکڑا جارہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بینظیر بھٹو کا وعدہ نبھانے اور پاکستان بچانے نکلے ہیں، بلاول بھٹو

    بینظیر بھٹو کا وعدہ نبھانے اور پاکستان بچانے نکلے ہیں، بلاول بھٹو

    جڑانوالہ: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ شہید بینظیر بھٹو کے نامکمل مشن کو پورا کروں گا، ہم بینظیر بھٹو کا وعدہ نبھانے اور پاکستان بچانے نکلے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے جڑانوالہ میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا، بلاول بھٹو نے کہا کہ غربت مٹاؤ پروگرام سے سندھ میں 8 لاکھ خاندانوں کو بلاسود قرضے دئیے، غذائی قلت کے خلاف بھوک مٹاؤ پروگرام کے ذریعے کارڈ دئیے جائیں گے، ہر یونین کونسل کی سطح پر اس پروگرام کو خواتین چلائیں گی۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ غریب کسانوں کے لیے کسان کارڈ بنوائیں گے، کسان کارڈ سے سستی کھاد اور فصلوں کی انشورنس ہوگی، ہمارے منشور میں کسانوں کے لیے واضح پالیسی ہے، ہماری جدوجہد ظلم، نفرت، بیروزگاری اور عوامی مسائل کے خلاف ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ 25 جولائی کو تیر پر ٹھپہ لگا کر پیپلزپارٹی کو کامیاب بنائیں، مسائل کے حل کے لیے تیر پر ٹھپہ لگا کر پیپلزپارٹی کے امیدوار کو منتخب کرانا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ نام نہاد جماعتوں نے پنجاب کی سیاست کو یرغمال بنا رکھا ہے، یہ لوگ نوجوانوں، مزدوروں کے مسائل حل نہیں کرسکتے، صرف بھٹو کی پارٹی ہی عوام کے مسائل حل کرسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی یوٹرن لیتی ہے نہ شو بازی کرتی ہے: بلاول بھٹو

    ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف جیسی جماعتیں آئین کو کمزور کرتی ہیں، پیپلز پارٹی پارلیمنٹ میں جا کر آئین کو مضبوط کرے گی، پیپلز پارٹی آج بھی اداروں کو مضبوط کرنا چاہتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔