کراچی: عدالت نے ڈیفنس کے بنگلے میں جج کے بیٹے علی کیریو کے قتل کیس میں ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں مزید توسیع کر دی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی میں قتل کیس کی سماعت ہوئی اور پولیس نے گرفتار ملزم دانیال کو ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا۔
عدالت نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں 5 روز کی توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر سے پیشرفت رپورٹ بھی طلب کر لی۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم سے غیر قانونی اسلحہ بھی برآمد کر لیا گیا۔ ملزم نے عدالت میں بیان دیا کہ گولی جان بوجھ کر نہیں اتفاقیہ چلی۔
درخشاں تھانے میں قتل کی دفعہ 302 کے تحت درج مقدمے کے مطابق قاسم، احمر اورعلی کیریو دانیال کے بنگلے پر موجود تھے، دانیال نے تلخ کلامی کے بعد علی کیریو کو گولی مار کر زخمی کیا۔
متن کے مطابق زخمی کو دانیال اور اس کا بھائی کلفٹن کے اسپتال بھی لے گئے، علی کیریو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں دم توڑ گیا۔
اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف سمیت کوئی بھی جماعت رابطہ کرے گی تو مذاکرات ہو سکتے ہیں۔
پیپلز پارٹی نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم جمہوری جماعت ہیں بات چیت ہر جماعت سے ہو سکتی ہے، ملک اس معاشی اور جمہوری بحران کا شکار ہے۔
سیاسی جماعت نے کہا کہ ملک کی ترقی اور قومی سلامتی کیلیے بات چیت ہو سکتی ہے، پی ٹی آئی کو تصادم کا راستہ چھوڑ جمہوری اور آئینی جماعت بننا ہوگا۔
گزشتہ روز پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے اپنے بیان میں انکشاف کیا تھا کہ آصف علی زرداری کی جانب سے رابطہ کیا گیا جس میں اُن کا کہنا تھا کہ ہماری ترجیح (ن) لیگ کے بجائے پی ٹی آئی ہے۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے کچھ لوگوں کے ذریعے رات گیارہ بجے رابطہ کیا، پیپلز پارٹی کے رابطے پر دستیاب پارٹی قیادت کو آگاہ کر دیا تھا۔
بعدازاں، پاکستان پیپلز پارٹی نے وضاحت جاری کی تھی کہ آصف علی زرداری نے گزشتہ روز کسی سے رابطہ نہیں کیا، وہ رابطہ کرتے تو سنجیدہ لوگوں کے ذریعے کرتے، انہوں نے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد ارکان کو پہلے حکومت بنانے کی بات کی تھی۔
پیپلز پارٹی کے مطابق چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مسلم لیگ (ن) کو واضح ووٹ دینے کا اعلان کیا ہے، غیر سنجیدہ رہنماؤں کے بیانات پر ترجیح نہیں دی جائے۔
پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے بانی نے عمر ایوب کو وزارت عظمیٰ کیلئے نامزد کردیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وزارتِ عظمیٰ کے لیے عمر ایوب ہمارے امیدوار ہوں گے۔
اسد قیصر نے کہا کہ ملک بھر میں انتخابات میں دھاندلی کیخلاف ریلیاں بھی نکالیں گے، مجھے تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ بات کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے، الیکشن میں دھاندلی کے خلاف احتجاج کرنے والی جماعتوں سے رابطہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ جے یو آئی، اے این پی، آفتاب شیر پاؤ سمیت دیگر پارٹیوں سے رابطہ کر رہے ہیں، یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بدترین الیکشن ہوا ہے، ہم چاہتے ہیں آپس میں مل بیٹھ کر لائحہ عمل بنائیں، ان الیکشن کو پاکستان اور دنیا میں کوئی نہیں مان رہا۔
اسد قیصر نے کہا کہ دھاندلی سے بننے والی حکومت کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی، ہم اسمبلی میں بیٹھ کر قانونی اور عوامی جنگ لڑیں گے، ایک دو دن میں پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلالیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں امریکا خود کو جمہوریت کا چیمپئن ظاہر کرتا ہے، ہم تو امریکا کو اس کی ذمہ داری یاد دلانا چاہتے ہیں، فارم 45 میں جو رزلٹ آیا اسے فارم 47 میں تبدیل کردیا گیا، اس قسم کے الیکشن کو الیکشن کہنا زیادتی ہے۔
رہنما پاکستان تحریک انصاف پرویز الٰہی کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کی بہتری کیلیے بانی پی ٹی آئی کو وزیر اعظم بنانا ہوگا۔
عدالت پیشی کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے پرویز الٰہی نے کہا کہ نواز شریف کے ساتھ شہباز شریف نے ہاتھ کر دیا، شہباز شریف نے اپنے بھائی کو پاکستان بلایا اور ذلیل کروا دیا۔
پرویز الٰہی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے مینڈیٹ پر لاڈلوں کو ڈاکا نہیں مارنے دیں گے، الیکشن کی اچھی بات یہ تھی کہ عوام نے لاڈلوں کو مسترد کر دیا، نواز شریف کا رہا سہا بھرم بھی خاک میں مل گیا۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ اب یہ عوام سے منہ چھپاتے پھر رہے ہیں، ہمارا انتخابی نشان چھین لیا گیا اور الیکشن مہم بھی نہیں چلانے دی گئی، سب اوچھے ہتھکنڈوں کے باوجود عوام کا اظہارِ محبت قابلِ تحسین ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ چھاپے اور گرفتاریوں سے کارکنوں کو ہراساں کیا گیا لیکن پھر بھی زندہ باد کا نعرہ لگا، پی ٹی آئی کو سب سے زیادہ ووٹ اور سیٹیں دینے پر عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں دھاندلیوں کی نئی مثالیں قائم کی گئی ہیں، ہمارے امیدوار واضح جیت رہے تھے رات کے اندھیرے ڈاکا مارا گیا، عوامی مینڈیٹ سے خالی کمزور حکومت سے مسائل مزید بڑھیں گے۔
لاہور: 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے چھ امیدواروں نے مسلم لیگ (ن) میں شامل ہونے کا اعلان کر دیا۔
پنجاب اسمبلی کے نو منتخب ارکان نے مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر و سینئر نائب صدر مریم نواز سے ملاقات میں پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔
ان ارکان میں پی پی 132 ننکانہ سے سلطان باجوہ، پی پی 225 لودھراں سے شازیہ ترین، پی پی 289 ڈیرہ غازی خان سے محمود قادر لغاری، پی پی 288 ڈیرہ غازی خان سے حنیف پتافی، پی پی 94 چنیوٹ سے تیمور لالی اور پی پی 283 لیہ سے علی اصغر گورمانی شامل ہیں۔
ملاقات کے دوران مریم نواز نے پارٹی میں شمولیت پر ان کا شکریہ ادا کیا اور فیصلے کا خیر مقدم بھی کیا۔ نو منتخب ارکان پنجاب اسمبلی نے نواز شریف پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔
اس دوران مریم نواز کا کہنا تھا کہ آپ کی شمولیت سے پنجاب کے عوام کی خوشحالی کا مقصد حاصل ہوگا، ماضی کی تباہی سے عوام کو نجات دلا کر خوشحال مستقبل سے ہم کنار کریں گے۔
پنجاب اسمبلی کے 6 مزید ارکان مسلم لیگ (ن) میں شامل ہو گئے
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینیئر نائب صدر اور وزیر اعلی پنجاب کی نامزد امیدوار مریم نواز شریف سے ملاقات میں پارٹی میں شمولیت کا اعلان
پی پی 132 ننکانہ سے سلطان باجوہ، پی پی 225 لودھراں سے شازیہ ترین، پی پی 289 ڈیرہ غازی… pic.twitter.com/yX9d7nToCB
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مسلم لیگ (ن) کو وفاق میں حکومت کے بجائے اپوزیشن میں بیٹھنے کی دعوت دیتے ہوئے وزیر اعظم کیلیے شہباز شریف کو ووٹ نہ دینے کا اعلان کر دیا۔
پریس کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ (ن) لیگ کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں اپوزیشن میں بیٹھیں، نواز (ن) لیگ شریف کو امید پاکستان کے نام سے لے کر آئی تھی۔
انتخابی نتائج پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کا روز اول سے کردار مشکوک رہا ہے، الیکشن کمیشن ہمارے امیدواروں کو سماعت سے انکار کر رہا ہے، 22 فروری کو اسلام آباد جنرل کونسل کی میٹنگ بلائیں گے۔
سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ ہم انتخابی نتائج کو مجموعی طور پر مسترد کرتے ہیں، انتخابات نے 2018 کے نتائج کا بھی ریکارڈ توڑ ڈالا، الیکشن کو شفاف قرار دینے والے الیکشن کمیشن کے بیان کو مسترد کرتے ہیں، پارلیمنٹ اپنی اہلیت کھو چکی ہے اور جمہوریت اپنا مقدمہ ہار رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلیوں میں شرکت تحفظات کے ساتھ کریں گے، لگتا ہے اب فیصلے ایوان میں نہیں بلکہ میدان میں ہوں گے، اسلام دشمن عالمی قوتوں کے دباؤ پر جے یو آئی کو شکست دی گئی، ہمارا جرم ہے کہ فلسطینیوں کے حقوق کی بات اور حماس کی حمایت کی، اپنے مقاصد حاصل کرنے کیلیے ملک میں تحریک چلائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کے نتائج اشارہ دے رہے ہیں کہ کامیاب یا شکست خوردہ امیدواروں کو رشوتیں دی گئی ہیں، محمود اچکزئی کے حق میں دستبردار مسلم لیگ (ن) کا امیدوار گھر پر سو رہا تھا اس کو فون آیا تم جیت گئے ہو، ہم (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کے تابع دار نہیں ہیں، ہم انتخابی مہم کیلیے علاقوں میں نہیں جا سکتے تھے، ہماری کوئی بات نہیں سنی گئی اور آج ہم بھی کوئی بات سننے کو تیار نہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم اسمبلی میں بھی رہیں گے اور ساتھ ساتھ تحریک چلے گی۔
صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ شہباز شریف کو وزیر اعظم کا ووٹ دیں گے؟ مولانا فضل الرحمان نے جواب میں کہا کہ ہم حکومت کے اتحادی نہیں ہیں، ہم نے اپنی جنرل کونسل سے کچھ سفارشات کی ہیں، میری گفتگو ایک یا دو سیٹوں کے حوالے سے نہیں، میں نے مجموعی طور پر ملک کے انتخابات پر بات کی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم کسی حکومت سازی کا حصہ نہیں بنیں گے، بلوچستان جاؤں گا انہیں جماعت کے فیصلوں سے متعلق بتاؤں گا، ہم نے اسمبلیاں چھوڑنے کا فیصلہ نہیں کیا ہے، ہم حکومت کے ساتھ نہیں اور وزیر اعظم کو ووٹ بھی نہیں دیں گے، جو سمجھتا ہے دھاندلی ہوئی ساتھ آ جائے اور جو نہیں سمجھتے وہ مزے کریں۔
کراچی: پی ایس 88 ملیر کراچی سے کامیاب پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار اعجاز سواتی نے پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کرلی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ایس 88 ملیر سے کامیاب پی ٹی آئی حمایت یافتہ امیدوار اعجاز سواتی نے ویڈیو بیان میں کہا کہ حلقے کے عوام، دوستوں، ترقی و خوشحالی کے لیے پیپلزپارٹی میں شامل ہورہا ہوں۔
اعجاز سواتی نے کہا کہ غیر مشروط طور پر پیپلزپارٹی میں شامل ہورہا ہوں، امید ہے کہ پیپلزپارٹی حقیقی طور پر حلقے کی خوشحالی کے لیے کام کرے گی۔
واضح رہے کہ اعجاز سواتی کی شمولیت سے سندھ اسمبلی میں پیپلزپارٹی کے ارکان کی تعداد 86 ہوجائے گی۔
یاد رہے کہ آزاد رکن ممتاز جکھرانی پہلے ہی پیپلزپارٹی میں شامل ہوچکے ہیں۔
رہنما پاکستان تحریک انصاف شیر افضل مروت اور سابق صدر آصف علی زرداری میں رابطے کے انکشاف پر پاکستان پیپلز پارٹی نے وضاحتی بیان جاری کر دیا۔
پیپلز پارٹی نے کہا کہ آصف علی زرداری نے گزشتہ روز کسی سے رابطہ نہیں کیا، وہ رابطہ کرتے تو سنجیدہ لوگوں کے ذریعے کرتے، انہوں نے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد ارکان کو پہلے حکومت بنانے کی بات کی تھی۔
پیپلز پارٹی کے مطابق چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مسلم لیگ (ن) کو واضح ووٹ دینے کا اعلان کیا ہے، غیر سنجیدہ رہنماؤں کے بیانات پر ترجیح نہیں دی جائے۔
آج شیر افضل مروت نے اپنے بیان میں انکشاف کیا تھا کہ گزشتہ رات آصف علی زرداری کی جانب سے رابطہ کیا گیا جس میں اُن کا کہنا تھا کہ ہماری ترجیح (ن) لیگ کے بجائے پی ٹی آئی ہے۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے کچھ لوگوں کے ذریعے رات گیارہ بجے رابطہ کیا، پیپلز پارٹی کے رابطے پر دستیاب پارٹی قیادت کو آگاہ کر دیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ کل بانی پی ٹی آئی سے ملاقات میں رابطوں سے آگاہ کروں گا۔
اسلام آباد: قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 43 ٹانک کے 6 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ انتخابات کا حکم اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار داوڑ خان کنڈی نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کیا جس پر الیکشن کمیشن کو کل کیلیے جاری کیا گیا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل افنان کنڈی عدالت پیش ہوئے اور بتایا کہ فارم 47 الیکشن کمیشن نے ہی جاری کیا تھا۔
الیکشن کمیشن کے حکم کے مطابق این اے 43 ٹانک کے 6 پولنگ اسٹیشنز پر 17 فروری کو دوبارہ پولنگ ہونی ہے اور عدالت نے کیس کی سماعت کل تک کیلیے ملتوی کر دی۔
آزاد امیدوار داوڑ کنڈی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ این اے 43 پر مولانا اسعد محمود سے الیکشن جیت چکا ہوں، فارم 47 مل گیا تھا لیکن فارم 48 کیلیے گیا تو پتا چلا کہ 6 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کا حکم ہے۔
داوڑ کنڈی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے ہمیں کوئی بھی نوٹس نہیں کیا گیا۔
خیال رہے کہ داوڑ کنڈی 63 ہزار 556 ووٹ لے کر سب سے آگے ہیں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے صاحبزادے مولانا اسد محمود 62 ہزار 730 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔