Tag: Elections 2024

elections 2024

الیکشن 2024 پاکستان کی مکمل کوریج

Elections 2024 Pakistan- Full Coverage ARY News Urdu

  • قومی اسمبلی اجلاس اور نئے قائد ایوان کے انتخاب سے متعلق تفصیلات سامنے آگئیں

    قومی اسمبلی اجلاس اور نئے قائد ایوان کے انتخاب سے متعلق تفصیلات سامنے آگئیں

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کا اجلاس فروری کے آخری ہفتے میں منعقد کیا جائے گا جبکہ نو منتخب ارکان کے نوٹیفیکیشنز کا اجرا 20 فروری تک مکمل ہوگا۔

    نوٹیفکیشن کے اجرا کے بعد 3 دن کے اندر مخصوص نشستوں کے تعین کا فیصلہ ہوگا۔ قومی اسمبلی اجلاس انتخابات کے انعقاد کے بعد 21 دن کے اندر طلب ہوگا۔ اجلاس طلبی کی سمری وزارت پارلیمانی امور ارسال کرے گی۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ وزیر اعظم کی ایڈ وائس پر صدر مملکت قومی اسمبلی اجلاس طلب کریں گے جبکہ اجلاس کی صدارت اسپیکر راجہ پرویز اشرف کریں گے۔

    متعلقہ: نومنتخب اراکین قومی اسمبلی کی حلف برداری کیلیے تیاریاں شروع

    افتتاحی اجلاس میں نو منتخب ارکان حلف اٹھائیں گے اور اس کے بعد نئے اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کا شیڈول جاری ہوگا۔ اس انتخاب کے بعد قائد ایوان کے انتخاب کا شیڈول جاری ہوگا۔

    اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوگا جبکہ نئے قائد ایوان کا انتخاب ڈویژن کے ذریعے ہوگا۔

  • انتخابات جیتنے والے 9 مئی کے اشتہاریوں کی گرفتاری کیلئے حکمت عملی تیار

    انتخابات جیتنے والے 9 مئی کے اشتہاریوں کی گرفتاری کیلئے حکمت عملی تیار

    لاہور: لاہور پولیس نے عام انتخابات 2024 میں جیتنے والے 9 مئی کے اشتہاریوں کی گرفتاری کیلئے حکمت عملی تشکیل کرلی ہے۔

    مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے ذرائع  کے مطابق عام انتخابات میں جیتنے والے پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ انڈیپینڈنٹ امیدوار کو9 مئی کیس میں گرفتار کرنے کیلئے حکمت عملی تیار کرلی ہے۔

    ذرائع کے مطابق کامیاب امیدوار میں میاں اسلم، علی امین گنڈا پور، امتیاز شیخ 9 مئی واقعات میں مطلوب ہیں اور عدالت کی جانب سے انہیں اشتہاری قرار دیا گیا تھا۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ اشتہاریوں کیلئے جیو فینسنگ، موبائل ٹریکنگ، آئی پی ایڈریس ٹریک کر لئے گئے، انتخابات جیتنے والے اشتہاریوں کی گرفتاری قانون کے مطابق ہوگی۔

    ذرائع جے آئی ٹی کے مطابق ملزمان انتخابی مہم، نتائج کے دوران مسلسل کارکنوں سے رابطے میں رہے، 9 مئی مقدمات کے اشتہاریوں کو گرفتار کرنے کیلئے کارروائیاں تیز کی جارہی ہیں۔

     ذرائع جے آئی ٹی نے مزید کہا کہ اشتہاریوں کی لوکیشن کیلئے ایف آئی اے و دیگر اداروں کی مددلی جارہی ہے، 9 مئی کے مقدمات میں ملوث 22 اشتہاری رہنما، 282 کارکن مطلوب ہیں۔

    خیال رہے کہ 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں بانی تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا۔

  • اگر ووٹ بیچا تو قوم معاف نہیں کرے گی: یاسمین راشد

    اگر ووٹ بیچا تو قوم معاف نہیں کرے گی: یاسمین راشد

    پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے نام پر ووٹ لینے والوں کو خبردار کرتی ہوں اگر ووٹ بیچا تو قوم آپ کو معاف نہیں کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشتگردی عدالت میں پیشی پر پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ ن لیگ کو کہنا چاہتی ہوں کچھ شرم ہوتی حیا ہوتی ہے۔

    یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ پہلے آپ لوگوں نے عوام کا پیسہ لوٹا اور اب مینڈیٹ لوٹنا چاہتے ہیں، عوام نے اپنا فیصلہ سنا دیا اب قوم کے ووٹ کو عزت دیں۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے نام پر ووٹ لینے والوں کو خبردار کرتی ہوں اگر ووٹ بیچا تو قوم آپ کو معاف نہیں کرے گی، ظلم کیخلاف ڈر کے ماحول میں جس طرح ووٹ دیا عوام کی مشکور ہوں، بانی پی ٹی آئی کی آواز پر آپ سب نے بتایا کہ ہم زندہ قوم ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم سے بلے کا نشان چھینا گیا، مہم بھی نہ کرنے دی گئی، پی ٹی آئی کا راستہ ہر طرح سے روکا گیا لیکن ان سب کے باوجود لوگوں نے محبت کی، امیدواروں کے نشان، نام پتہ کر کے ووٹ ڈالا، جیل اور جیل سے باہر مشکلات برداشت کرنیوالے کارکنوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

  • سندھ کا نیا وزیراعلیٰ کون ہوگا؟ نام کا اعلان آئندہ چند روز میں متوقع

    سندھ کا نیا وزیراعلیٰ کون ہوگا؟ نام کا اعلان آئندہ چند روز میں متوقع

    عام انتخابات کے بعد وفاق سمیت چاروں صوبوں میں حکومت سازی کا عمل شروع ہو چکا سندھ کا نیا وزیراعلیٰ کون ہوگا نام کا اعلان آئندہ چند روز میں متوقع ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے بعد اب وفاق سمیت چاروں صوبوں میں حکومت سازی کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی تنہا اپنی حکومت بنانے کے لیے دو تہائی اکثریت حاصل کر چکی ہے تاہم اب تک پی پی نے صوبے کی وزارت اعلیٰ کے لیے کسی کو نامزد نہیں کیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ کے نئے وزیر اعلیٰ کے لیے نام کا اعلان آئندہ چند روز میں متوقع ہے اور اس عہدے کے لیے سابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور سابق صوبائی وزیر مراد علی شاہ سب سے مضبوط امیدوار ہیں۔

    پارٹی ذرائع کے مطابق کچھ پی پی رہنماؤں کی فریال تالپور کو پہلی خاتون وزیراعلیٰ نامزد کرنے کی تجویز بھی سامنے آئی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پی چیئرمین بلاول بھٹو ایک بار پھر مراد علی شاہ کو ہی وزیراعلیٰ بنانا چاہتے ہیں اور نئے وزیراعلیٰ سندھ کا حتمی فیصلہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی باہمی مشاورت سے ہوگا۔

  • جماعت اسلامی کا دھاندلی کیخلاف اسلام آباد میں دھرنا دینے کا اعلان

    جماعت اسلامی کا دھاندلی کیخلاف اسلام آباد میں دھرنا دینے کا اعلان

    اسلام آباد: جماعت اسلامی نے الیکشن میں دھاندلی کیخلاف جمعہ کو وفاقی دارالحکومت میں دھرنا دینے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی کے ترجمان قیصر شریگ نے کہا ہے کہ الیکشن کا انعقاد پرامن ہوا تاہم رات کو نتائج روک کر دھاندلی کی گئی، یہ معاملہ صرف ہار جیت کا نہیں بلکہ  ووٹ کے تقدس کا ہے۔

    ترجمان جماعت اسلامی نے کہا کہ نگراں حکومت دھاندلی کے مسئلے پر چیف جسٹس کے ذریعے عدالتی کمیشن تشکیل دے، بڑے پیمانے پر دھاندلی کے باوجود الیکشن کمیشن خاموش ہے اس لیے جماعت اسلامی دھاندلی کے خلاف جمعہ کو اسلام آباد میں دھرنادے گی۔

     ترجمان قیصر شریف نے کہا کہ حلقوں میں دھاندلی سے متعلق شکایات الیکشن کمیشن کو جمع کرائیں گے، نگران حکومت ڈھٹائی سے الیکشن کمیشن کو تحفظ فراہم کررہی ہے، کراچی میں جماعت اسلامی کا مینڈیٹ چوری ہوا، کے پی میں ہمارے امیدواروں کو دھاندلی کے ذریعے ہرایا گیا۔

    ترجمان جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ جیتی ہوئی سیٹیں ہرانے کی کوشش کی جا رہی رہی ہے، اپناحق  بچانے کے لیے تمام آئینی اور قانونی  راستے اختیار کریں گے، ملک کو آگے لے جانے کیلئے دھاندلی کی شکایات کا فی الفور ازالہ کیا جائے۔

  • پی ٹی آئی کسی دوسری پارٹی میں ضم نہیں ہو رہی، بیرسٹر گوہر

    پی ٹی آئی کسی دوسری پارٹی میں ضم نہیں ہو رہی، بیرسٹر گوہر

    پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما بیرسٹر گوہر علی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کسی بھی دوسری جماعت میں ضم نہیں ہو رہی ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور نومنتخب رکن قومی اسمبلی بیرسٹر گوہر علی خان نے ایک مقامی نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کسی پارٹی میں ضم نہیں ہو رہی تاہم مخصوص نشستوں کے حصول کے لیے ہم مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کا سہارا لیں گے۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے ساتھ کوئی اتحاد نہیں بنائیں گے۔ پی ٹی آئی اپوزیشن میں بیٹھے گی اور تگڑی اپوزیشن کا کردار ادا  کرے گی۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے مطابق ہمارے پاس 90 نشستیں ہیں جب کہ ہم ایک سو اسی سیٹیں جیت چکے ہیں۔ ایک کے سوا تمام منتخب ارکان ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔

    ہمارے ارکان کو 25 کروڑ کی پیشکش کی جارہی ہے، بیرسٹر گوہر

    واضح رہے کہ بیرسٹر گوہر نے گزشتہ روز اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد ایک ایک امیدوار کو پچیس 25 کروڑ کی آفرہوئی ہے۔

  • پنجاب میں وزیر اعلیٰ کی امیدوار مریم نواز ہوں گی، شہباز شریف

    پنجاب میں وزیر اعلیٰ کی امیدوار مریم نواز ہوں گی، شہباز شریف

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پنجاب میں وزیر اعلیٰ کی امیدوار مریم نواز ہوں گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد میں مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی رہائش گاہ پر ملکی سیاسی جماعتوں کا اجلاس ہوا جس میں آصف زرداری، شہباز شریف، خالد مقبول صدیقی، علیم خان، صادق سنجرانی ودیگر نے شرکت کی۔

    اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ن لیگ کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ اب تک یہی کہتا رہا ہوں کہ ہمارے وزیراعظم کے امیدوار نواز شریف ہوں گے، ان سے درخواست کروں گا کہ وہ وزیراعظم کا عہدہ سنبھالیں۔

    شہباز شریف نے کہا کہ پی ٹی آئی کے پی میں جس کو بھی وزیر اعلیٰ نامزد کیا ہے اس کا احترام کرتے ہیں، صوبوں میں جس کی اکثریت ہے وزرات اعلیٰ اس کا حق ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تقسیم میں مینڈیٹ ملا ہے جس کو ہم سب قبول کرتے ہیں، پیپلزپارٹی کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے ن لیگ کو ووٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے، چوہدری شجاعت، ایم کیو ایم، علیم خان، صادق سنجرانی کا بھی شکر گزار ہوں۔

    شہباز شریف نے کہا کہ جو پارٹیاں یہاں موجود ہیں یہ ہاؤس کی دو تہائی اکثریت رکھتی ہیں، پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار حکومت بنانے کا شوق رکھتے ہیں تو اکثریت لے آئیں، اگر پی ٹی آئی اکثریت لے آتی ہے تو ہم ان کا احترام کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم اس قابل ہیں ہمارے پاس اکثریت بھی ہے، مل کر پاکستان کی ترقی کے لیے شبانہ روز محنت کریں گے، پاکستان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لیے مشکلات ہیں لیکن ناممکن نہیں۔

    شہباز شریف نے کہا کہ قوم کی ترقی کے لیے ہم تمام اختلافات کو بھلا کر اکٹھے ہوں، اختلافی مسائل کو دفن کریں، انا کا مسئلہ ختم کریں، پاکستان کے مفاد میں ذاتی مفاد کو ختم کریں اور ساتھ چلیں۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ معیشت کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے جو سب سے بڑا چیلنج ہے، وہ قومیں آگے برھتی ہیں جن کی لیڈر شپ ملک کے لیے ایک ہوجائیں۔

    شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدے کی وجہ سے ملک کو معاشی استحکام ملا، ہم نے قرضوں کا معاملہ حل کرنا ہے، مہنگائی کے خلاف جنگ لڑنی ہے، معیشت کو بہتر کرنا ہے جو ایک اہم ایجنڈا ہے۔

  • (ن) لیگ کی حکومت پر پیپلز پارٹی کی تلوار لٹکی رہے گی، مفتاح اسماعیل

    (ن) لیگ کی حکومت پر پیپلز پارٹی کی تلوار لٹکی رہے گی، مفتاح اسماعیل

    سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ ملسم لیگ (ن) کی وفاق میں حکومت پر پاکستان پیپلز پارٹی کی تلوار لٹکی رہے گی۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ (ن) لیگ کی حکومت میں پیپلز پارٹی کسی بھی بل کی مخالفت کر سکے گی، نجکاری ناگزیر ہے اب دیکھتے ہیں پیپلز پارٹی نجکاری پر کیا کہتی ہے۔

    مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ شہباز شریف کو وزیر اعظم بنانے کی باتیں ہو رہی ہیں، سرگوشیوں میں بلوچستان سے جام کمال کو وزیر اعظم بنانے کیلیے بھی کہا جا رہا ہے، میرے خیال میں پنجاب میں مریم نواز وزیر اعلیٰ ہوں گی۔

    اپنی گفتگو میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ایک اقلیتی حکومت ہوگی اور پی ٹی آئی تگڑی اپوزیشن کا کردار ادا کرے گی، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کرنا ہے جبکہ بہت سے ریفارمز کی بات ہوگی، (ن) لیگ نے جو وعدے کیے تھے وہ پورے کرنا بہت مشکل ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کیلیے آئندہ 2 سال بہت مشکل ہوں گے، دیکھنا ہوگا حکومت کتنی بردباری سے چیزوں سے نمٹنے کی کوشش کرتی ہے، میرا مسلم لیگ (ن) قیادت کے ساتھ رابطے نہیں ہیں، قیادت کو میرے مشورے کی ضرورت ہے اور نہ میرے پاس ان کیلیے مشورہ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیاستدانوں کو ملک کے وسیع مفاد میں فیصلے کرنا ہوں گے، طویل مدتی پالیسی رکھنا ہوگی مشکل فیصلے کرنا مجبوری ہے۔

    سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ 16 ماہ کی حکومت میں اچھے فیصلے ہوتے تو آج نتائج یقیناً مختلف ہوتے، اکتوبر 2022 میں آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل ہو جاتی تو بے چینی نہ رہتی، ڈیل وقت پر ہو جاتی تو آج مہنگائی کے عذاب سے نہ گزرتے۔

    انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار نے وقت پر آئی ایم ایف ڈیل کر لی ہوتی تو آج صورتحال مختلف ہوتی، فیصلے ملتوی کریں اور ہر چیز پر کہیں کہ اس کو بعد میں دیکھ لیں گے تو نقصان ہوا۔

  • ہمارے ارکان کو 25 کروڑ کی پیشکش کی جارہی ہے، بیرسٹر گوہر

    ہمارے ارکان کو 25 کروڑ کی پیشکش کی جارہی ہے، بیرسٹر گوہر

    راولپنڈی: پی ٹی آئی کے رہنما بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ ہمارے ارکان کو 10 سے 25 کروڑ کی پیشکش کی جارہی ہے، یہ غیر قانونی اور غیر آئینی ہی نہیں غیر اخلاقی بھی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے ناموں کا اعلان جمعرات تک کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم سے کسی قسم کا اتحاد نہیں کریں گے، بانی پی ٹی آئی نے اپنی حکومت بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ اصل گتنی ہو تو کل ہی حکومت بناسکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل ترجمان پی ٹی آئی رؤف حسن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئےکہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کا پیغام ہے کہ جو انتخابات جیتا ہے اسے حکومت بنانے دی جائے، کے پی کے میں علی امین گنڈاپور حکومت بنائیں گے۔

    رؤف حسن کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ انٹرا پارٹی انتخابات جتنی جلدی ہو کروا دیے جائیں ،کے پی میں ہم حکومت کی تشکیل کی طرف جا رہے ہیں، وفاق اور پنچاب میں ایم ڈبلیو ایم کے ساتھ اتحاد کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کے ساتھ خیبرپختونخوا میں حکومت بنائی جائے گی۔

  • سارے اہم عہدے پیپلزپارٹی رکھے گی اور ذمہ داری نہیں لے گی، محمد زبیر

    سارے اہم عہدے پیپلزپارٹی رکھے گی اور ذمہ داری نہیں لے گی، محمد زبیر

    کراچی: مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر کا کہنا ہے کہ سارے اہم عہدے پیپلزپارٹی رکھے گی اور ذمہ داری نہیں لے گی۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ن لیگی رہنما محمد زبیر نے کہا کہ ن لیگ کے پاس پیپلزپارٹی کی شرائط ماننے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے، ن لیگ پیپلزپارٹی کو کابینہ میں شامل کرنے کی کوشش کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت سازی کے لیے پی پی کے تعاون کے بغیر سادہ اکثریت حاصل نہیں ہوسکتی۔

    محمد زبیر نے کہا کہ پیپلزپارٹی صرف لیڈر آف دی ہاؤس منتخب کرنے کے لیے ووٹ دے گی، پی ٹی آئی والے اپوزیشن میں بیٹھ کر کردار ادا کریں گے۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ پی ٹی آئی ورکرز میں مرکز کے لیے جوش و خروش ہے جبکہ ن لیگ ورکرز میں ایسا نہیں ہے، کیا 16 ماہ والی حکومت جیسی دوبارہ صورتحال ہوگی، میری نظر میں ن لیگ کے لیے بڑی مشکلات ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے تو سارا بوجھ ن لیگ پر ڈال دیا ہے خود ایک طرف ہوگئی ہے۔

    محمد زبیر نے کہا کہ شہباز شریف کی باڈی لینگویج سے لگ رہا تھا وہ پراعتماد نہیں تھے، ان کی پریس کانفرنس کے وقت تو پی پی کے فیصلے بھی نہیں آئے تھے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ آئی ایم ایف پروگرام بھی سخت ہوگا، مشکل فیصلے کرنا ہوں گے، ساری ذمہ داری مسلم لیگ ن پر آئے گی۔

    محمد زبیر نے کہا کہ ن لیگ کو چاہیے کہ پیپلزپارٹی کو کابینہ میں شامل کرے، ن لیگ کی حکومت جب بھی اقتدار میں آتی ہے اسٹاک مارکیٹ مثبت جاتی ہے، اس مرتبہ اسٹاک مارکیٹ پر بھی ویسے ہی مثبت اثرات نظر نہیں آئے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پہلے سے نظر آرہا ہے کہ انتہائی کمزور حکومت ہوگی، آگے بجٹ آرہا ہے اس موقع پر بھی ن لیگ کو مشکلات کا سامنا ہوگا، خارجہ پالیسی،  معاشی پالیسی سمیت اہم معاملات ہیں مشکل فیصلے کرنے ہوں گے۔