Tag: Elections 2024

elections 2024

الیکشن 2024 پاکستان کی مکمل کوریج

Elections 2024 Pakistan- Full Coverage ARY News Urdu

  • آصف زرداری کے طیارے نے 3 دن میں مختلف شہروں کے کتنے چکر لگائے؟

    آصف زرداری کے طیارے نے 3 دن میں مختلف شہروں کے کتنے چکر لگائے؟

    کراچی: سیاسی جوڑ توڑ اور حکومت سازی کے لیے ملاقاتوں اور اہم مشاورت کے سلسلے میں سابق صدر آصف علی زرداری کے طیارے نے کراچی، لاہور، اسلام آباد کے درمیان 3 دن کے دوران متعدد چکر لگائے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کے طیارے نے گزشتہ 3 دن میں 9 پروازیں کی ہیں، ان کا طیارہ 8 فروری کو شام 4 بجے کراچی سے نوابشاہ پہنچا تھا۔

    ذرائع کے مطابق 8 فروری کو سابق صدر کے خصوصی طیارے نے نوابشاہ ایئرپورٹ سے شام 6 بجے اڑان بھری اور شام 7:30 بجے اسلام آباد لینڈنگ کی، خصوصی طیارہ پھر 9 فروری بہ روز جمعہ شام 5:20 بجے اسلام آباد سے سکھر پہنچا۔ 9 فروری ہی کو خصوصی طیارہ سکھر ایئرپورٹ سے بلاول بھٹو زرداری کو لے کر رات 7:30 بجے لاہور پہنچا۔

    آصف زرداری کا خصوصی طیارہ جمعہ کے روز ہی رات 8:35 پر لاہور سے اسلام آباد ایئرپورٹ لینڈ کر گیا، 9 فروری کو ہی طیارہ ایک گھنٹے بعد پھر ن لیگی قیادت سے مشاورت کے لیے رات 9:45 پر اسلام آباد سے واپس لاہور پہنچا۔

    10 فروری کو ہفتہ صبح 9 بجے لاہور سے یہ طیارہ پھر روانہ ہوا اور صبح 10:15 پر کراچی لینڈ ہوا، کراچی میں چند گھنٹے قیام کے بعد آصف زرداری کا خصوصی طیارہ ایک بار پھر دوپہر ایک بجے کراچی سے لاہور روانہ ہوا، اور دوپہر 2:30 بجے لاہور ایئرپورٹ لینڈ ہوا۔

    ذرائع کے مطابق 10 فروری کو آصف زرداری کا خصوصی طیارہ ایک بار پھر لاہور سے رات 8:55 بجے روانہ ہوا، اور رات 9:50 بجے اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچا، اب گزشتہ رات سے آصف زرداری کا خصوصی طیارہ تاحال اسلام آباد ایئرپورٹ پر کھڑا ہے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان: قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں کی برتری برقرار

    الیکشن 2024 پاکستان: قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں کی برتری برقرار

    الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی 265 جنرل نشستوں میں سے 264 کے نتائج جاری کر دیے ہیں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ 95 آزاد امیدوار کامیاب ہو گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی 265 جنرل نشستوں میں سے اب تک 264 نشستوں کے نتائج جاری کر دیے ہیں۔ جن میں پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں نے سب سے زیادہ 95 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے تاہم کوئی بھی جماعت تنہا حکومت بنانے کے لیے سادہ اکثریت لینے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔

    اب تک کے جاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدواروں نے سب سے زیادہ 95 نشستوں پرکامیابی حاصل کر لی ہے جب کہ مسلم لیگ (ن) چار آزاد امیدواروں کی شمولیت کے بعد 75 نشستوں کے ساتھ دوسری اور پیپلز پارٹی 54 نشستوں پر کامیابی کے ساتھ تیسری پوزیشن پر ہے۔

    ایم کیو ایم پاکستان نے 17، جے یو آئی (ف) نے 4، مسلم لیگ ق نے 3، استحکام پاکستان پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی نے دو، دو جب کہ مجلس وحدت مسلمین، مسلم لیگ (ضیا)، نیشنل پارٹی، پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے ایک ایک نشست جیت لی ہے۔

    دوسری جانب الیکشن کمیشن نے این اے 64 گجرات سے پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار قیصرہ الہٰی کی درخواست پر حتمی نتیجہ روکتے ہوئے چوہدری سالک حسین کو 15 فروری کو طلب کر لیا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے قیصرہ الہٰی کی درخواست پر متعلقہ آر او سے جواب مانگ لیا ہے اور ریٹرننگ افسر کو قیصرہ الٰہی یا ان کے وکیل کی موجودگی میں فارم 47 تیار کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    ایک نشست این اے 88 کا نتیجہ بھی روک دیا گیا ہے، اس حلقے کے 26 پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ انتخابات ہوں گے۔

  • جماعت اسلامی کا چیف الیکشن کمشنر سے فوری استعفے کا مطالبہ

    جماعت اسلامی کا چیف الیکشن کمشنر سے فوری استعفے کا مطالبہ

    جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق نے عام انتخابات کو جعلی قرار دیتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر سے فوری استعفیٰ دینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے منصورہ میں مرکزی لیڈر شپ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عام انتخابات میں سب کے لیے لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں تھی، الیکشن کمیشن نے ن لیگ، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کو سپورٹ کیا تاہم جعلی الیکشن  کے نتیجے میں جو حکومت بنے گی وہ بھی جعلی ہوگی۔

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ عالمی اداروں اور میڈیا نے بھی الیکشن پر سوالات اٹھا دیے۔ الیکشن نتائج جعلی ہیں، چیف الیکشن کمشنر فوری مستعفیٰ ہوں اور تحقیقات کے لیے آزاد اور غیر جانبدار کمیشن قائم کیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں جماعت اسلامی کا مینڈیٹ چرایا گیا ہے اور عوام کے حق پر ڈاکا ڈالتے ہوئے ایم کیو ایم کو جتوایا گیا لیکن کراچی کے عوام اس جعلسازی کو قبول نہیں کریں گے۔

    سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی اس دھاندلی کے خلاف بھرپور احتجاج کر رہی ہے، اگر نتائج کو درست نہ کیا گیا تو احتجاج کو اسلام آباد تک وسیع کر سکتے ہیں، آزاد امیدوار بھی مظاہرے میں شریک ہونا چاہیں تو انہیں خوش آمدید کہیں گے۔

  • شہباز شریف وزیراعظم، مریم نواز وزیراعلیٰ پنجاب کیلیے مضبوط امیدوار

    شہباز شریف وزیراعظم، مریم نواز وزیراعلیٰ پنجاب کیلیے مضبوط امیدوار

    وفاق اور پنجاب میں حکومت سازی کیلیے نواز شریف کی سربراہی میں اہم بیٹھک ہوئی ہے شہباز شریف وزیراعظم اور مریم نواز وزیراعلیٰ پنجاب کیلیے مضبوط امیدوار ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق وفاق اور پنجاب میں حکومت سازی کے لیے سیاسی رابطے اور اہم بیٹھکیں جاری ہیں۔ لاہور جاتی امرا میں نواز شریف کی سربراہی میں وفاق اور پنجاب میں حکومت سازی پر غور کیا گیا ہے جس میں وفاق اور پنجاب میں حکومت بنانے کیلے ابتدائی خدوخال تیار کر لیے گئے ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ شہباز شریف وزیر اعظم اور مریم نواز وزیر اعلیٰ پنجاب کیلیے مضبوط امیدوار ہیں اور نواز شریف کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس کے شرکا نے شہباز شریف کو وزیراعظم بنانے کی تجویز کی حمایت کرتے ہوئے انہیں اس عہدے کے لیے نامزد کرنے کی تجویز دے دی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لیے قائد ن لیگ نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اب تک مضبوط امیدوار ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ اس مشاورتی اجلاس کے بعد مسلم لیگ ن اپنے ممکنہ اتحادیوں پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم پاکستان اور جے یو آئی (ف) کے سامنے یہ نام رکھے گی اور متفقہ فیصلے کے لیے ان سے حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

  • ملک بھر سے 10 قومی اور 16 صوبائی نشستوں پر حتمی نتائج روک دیے گئے

    ملک بھر سے 10 قومی اور 16 صوبائی نشستوں پر حتمی نتائج روک دیے گئے

    عام انتخابات میں ہارنے والے امیدواروں کی جانب سے نتائج چیلنج کیے جانے کے باعث ملک بھر سے 10 قومی اور 16 صوبائی نشستوں پر حتمی نتائج روک دیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج آنے کے بعد ہارنے والے امیدواروں کی جانب سے ان نتیجوں کو چیلنج کیا جا رہا ہے جس کے بعد اب تک ملک بھر سے قومی اسمبلی کی 10 اور صوبائی اسمبلیوں کی 16 نشستوں کے حتمی نتائج کا اجرا روک دیا گیا ہے۔

    قومی اسمبلی کی جن نشستوں پر حتمی نتائج جاری کرنے سے آر اوز کو روکا گیا ہے ان میں این اے 15 مانسہرہ، اسلام آباد سے قومی اسمبلی کی تینوں نشستیں این اے 46، این اے 47 اور این اے 48 شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ این اے 55 راولپنڈی، این اے 49 اور این اے 50 اٹک کے نتائج چیلنج کیے گئے ہیں۔ قومی اسمبلی کے حلقوں این اے 65، این اے 63، این اے 28 کے نتائج بھی چیلنج کیے گئے ہیں۔

    صوبائی اسمبلی کی جن نشستوں پر نتائج کو چیلنج کی اگیا ہے اس میں پنجاب اسمبلی کی نشستیں پی پی 11، پی پی 14، پی پی 16، پی پی 20، پی پی 31، پی پی 33 اور پی پی 59 بھی شامل ہیں ان کے علاوہ کے پی اسمبلی پی بی ایک کے نتائج کو بھی الیکشن کمیشن میں چیلنج کیا گیا ہے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان: بلوچستان اسمبلی کے تمام انتخابی حلقوں کے نتائج کا اعلان

    الیکشن 2024 پاکستان: بلوچستان اسمبلی کے تمام انتخابی حلقوں کے نتائج کا اعلان

    ملک میں 8 فروری کو عام انتخابات کا پُرامن انعقاد کیا گیا، عام انتخابات میں مجموعی طور پر قومی اسمبلی کی 265 اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کی 591 نشستوں کے لیے ووٹ ڈالے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ویب سائٹ پر بلوچستان اسمبلی کی تمام 51 نشستوں کے سرکاری نتائج کا اعلان کردیا گیا، یہاں سے پی پی نے 11، ن لیگ نے 10 اور جے یو آئی ف 11 نشستیں جیتنے میں کامیاب رہی۔

    الیکشن کمینش کی جانب سے جاری کردی نتائج کے مطابق بلوچستان سے 6 آزاد امیدوار کامیاب، بی اے پی 4، نیشنل پارٹی کو3 نشستیں ملیں جبکہ اے این پی 2، بی این پی اے، بی این پی، جے آئی 1،1ن شست پر کامیاب ہوگئی اس کے علاوہ حق دو تحریک بھی ایک نشست جیتنے میں کامیاب رہی ہے۔

    واضح رہے کہ عام انتخابات 2024 کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار 95 نشستیں لے کر سب سے آگے ہیں جب کہ مسلم لیگ ن 78 اور پیپلز پارٹی نے اب تک 54 نشستیں حاصل کی ہیں۔

    اس کے علاوہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان 17، دیگر آزاد امیدوار 3، مسلم لیگ (ق) 3، استحکام پاکستان پارٹی 2 اور مجلس وحدت المسلمین ایک نشست حاصل کرچکی ہے۔

  • ایم کیو ایم نے حکومت سازی کیلیے ن لیگ سے حمایت کے بدلے کیا مطالبہ کر دیا؟ 

    ایم کیو ایم نے حکومت سازی کیلیے ن لیگ سے حمایت کے بدلے کیا مطالبہ کر دیا؟ 

    وفاق میں حکومت سازی کے لیے مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم پاکستان کے وفود کی آج ملاقات ہوئی ہے جس کا اندرونی احوال اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاق میں حکومت سازی کے لیے مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم پاکستان کے وفود کی آج ملاقات ہوئی ہے جس میں دونوں جماعتوں نے مل کر ساتھ چلنے پر اتفاق کیا۔ اس ملاقات میں اور کیا کیا ہوا اس کا اندرونی احوال اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے وفاق میں حکومت سازی میں ن لیگ کی حمایت کرنے اور حکومت بننے کی صورت میں سندھ کی گورنر شپ مانگ لی ہے جب کہ کراچی میں وفاق کے تمام ترقیاتی منصوبوں میں اسے آن بورڈ رکھنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ لاہور میں ہونے والی یہ ملاقات تقریباً 50 منٹ تک جاری رہی جس میں نواز شریف نے ایم کیو ایم کی شرائط کا مثبت انداز میں جواب دیا۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور شہباز شریف سے آج رائے ونڈ لاہور میں ایم کیو ایم پاکستان کے وفد کی ملاقات ہوئی جس کی قیادت خالد مقبول صدیقی کر رہے تھے جب کہ وفد میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری، فاروق ستار، مصطفیٰ کمال شامل تھے۔ لیگی وفد میں مریم نواز، ایاز صادق اور رانا تنویر شریک تھے۔

    مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم پاکستان مل کر ساتھ چلنے پر متفق

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں دونوں جماعتوں کا مستقبل میں ملک کو مشکلات سے نکالنے کیلیے لائحہ عمل پر غور وخوض کیا۔ مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم پاکستان کے درمیان آئندہ ساتھ مل کر چلنے پر اتفاق ہوا اور یہ طے کیا گیا کہ دونوں جماعتیں حکومت سازی کے مشاورتی عمل میں شریک رہیں گی۔

  • ن لیگ نے پیپلز پارٹی کو بڑے عہدوں کی آفر کردی

    ن لیگ نے پیپلز پارٹی کو بڑے عہدوں کی آفر کردی

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں حکومت سازی کے لیے رابطوں کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    ذرائع کے مطابق ن لیگ کی جانب سے پیپلز پارٹی کو 3 آئینی عہدوں کی پیشکش کی گئی، پیپلز پارٹی کو صدر، اسپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ کی پیشکش کی گئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ ن لیگ بلوچستان کی وزارت اعلیٰ کیلئے پیپلز پارٹی کی خواہش پر راضی ہے جبکہ پیپلزپارٹی نے پنجاب میں بڑے عہدے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے پنجاب میں پی پی کو ڈپٹی وزیر اعلیٰ یا سینئر وزیر دینے کی پیشکش کی ہے لیکن پیپلز پارٹی پنجاب میں ن لیگ کی دی گئی پیشکش پر ابھی تک راضی نہیں ہوئی۔

     ذرائع نے مزید بتایا کہ دونوں جماعتیں اپنی سی ای سی سے مشاورت کے بعد حتمی بات چیت کریں گی۔

  • پی ٹی آئی کا انتخابی نتائج پر ریٹرننگ افسران کے خلاف آج احتجاج کا اعلان

    پی ٹی آئی کا انتخابی نتائج پر ریٹرننگ افسران کے خلاف آج احتجاج کا اعلان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے انتخابی نتائج پر ریٹرننگ افسران کے خلاف آج احتجاج کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنماؤں نے آج پریس کانفرنس میں انتخابی نتائج میں بڑی رد و بدل پر احتجاج کی کال دی ہے، بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا عوام نے بانی پی ٹی آئی کے’غلامی نامنظور‘ کے ویژن پر مکمل اعتماد کا اظہار کر دیا ہے۔

    دریں اثنا حماد اظہر نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ آج ہونے والے تمام احتجاج مؤخر کیے جاتے ہیں، آج صرف آر اوز دفاتر کے باہر احتجاج ہوگا، جہاں نتائج تبدیل کیے گئے، خاص طور پر ایسے عناصر سے ہوشیار رہیں جو توڑ پھوڑ یا جلاؤ گھیراؤ کی کوشش کریں۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا ’’تمام مشکلات کے باوجود عوام نے گھروں سے نکل کر پی ٹی آئی کو واضح مینڈیٹ سے نوازا، لیکن نتائج کے ساتھ چھیڑ چھاڑ سے جمہوریت پر شب خون مارنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔‘‘

    انھوں نے واضح کیا کہ ’’ایسی کوئی کوشش سود مند ثابت ہوگی نہ عوام اپنے ووٹ کی بے حرمتی گوارا کریں گے، پی ٹی آئی کی واضح جیت کو شکست میں بدلنے والے آر اوز کے خلاف آج پرامن احتجاج کریں گے۔‘‘

    ایم کیو ایم کے ساتھ اتحاد ہو سکتا ہے، بیرسٹر گوہر کی اے آر وائی نیوز سے گفتگو

    بیرسٹر گوہر نے عوام سے اپیل کی کہ مینڈیٹ کے تحفظ کے لیے پرامن احتجاج کا بنیادی آئینی، جمہوری اور سیاسی حق استعمال کریں، مرکز، پنجاب اور کے پی میں واضح اکثریت پر حکومت سازی پی ٹی آئی کا آئینی و جمہوری حق ہے۔ انھوں نے کہا ’’پاکستان کا مفاد عوام کے مینڈیٹ کے مکمل احترام میں پوشیدہ ہے، اسے مقدّم رکھا جائے۔‘‘

  • نواز شریف کی درخواست منظور، الیکشن کمیشن نے NA-15 مانسہرہ کا حتمی نتیجہ جاری کرنے سے روک دیا

    نواز شریف کی درخواست منظور، الیکشن کمیشن نے NA-15 مانسہرہ کا حتمی نتیجہ جاری کرنے سے روک دیا

    الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 15 مانسہرہ سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار شہزادہ گستاسب کی کامیابی کا حتمی نوٹیفکیشن جاری کرنے سے روک دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مانسہرہ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 15 پر پاکستان تحریک انصاف کے  شہزادہ گستاسب نے مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کو شکست دی تاہم غیر سرکاری اور غیر حتمی نتیجہ جاری ہونے کے بعد نواز شریف نے اس کامیابی کو چیلنج کر دیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے اس درخواست کی سماعت کے بعد آر او کو مذکورہ حلقے کا نتیجے کا حتمی نوٹیفکیشن جاری کرنے سے روک دیا ہے۔

    آج چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں چار رکنی بینچ نے نتائج میں مبینہ تبدیلی سے متعلق درخواست کی سماعت کی جس میں نواز شریف کے وکیل نے دلائل پیش کیے۔

    درخواست کی سماعت کے موقع پر نواز شریف کے وکیل نے الیکشن کمیشن کو آگاہ کیا کہ پریزائیڈنگ افسران نے پولنگ ایجنٹس کو نکال دیا تھا۔ شفاف انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمے داری ہے لیکن این اے 15 مانسہرہ میں الیکشن شفاف نہیں ہوئے۔

    وکیل نواز شریف نے یہ بھی کہا کہ این اے 15 مانسہرہ کے 125 پولنگ اسٹیشنز کے فارم 45 نہیں ملے اور فارم 45 کے بغیر فارم 47 جاری نہیں ہو سکتا۔ اس لیے اس حلقے کے نتیجے کا حتمی نوٹیفکیشن روکا جائے۔

    اس موقع پر الیکشن کمیشن کے پی کے ممبر نے استفسار کیا کہ آپ کیا کہنا چاہتے ہیں کہ الیکشن شفاف نہیں ہوا؟ جس پر نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ اس حلقے کا الیکشن شفاف نہیں ہوا ہے۔