Tag: Elections 2024

elections 2024

الیکشن 2024 پاکستان کی مکمل کوریج

Elections 2024 Pakistan- Full Coverage ARY News Urdu

  • پی ٹی آئی کور کمیٹی کے حکومت سازی کے لیے اہم فیصلے

    پی ٹی آئی کور کمیٹی کے حکومت سازی کے لیے اہم فیصلے

    پی ٹی آئی کور کمیٹی نے ووٹ کے ذریعے عوام کے فیصلے کے مکمل احترام کا مطالبہ کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں حکومت سازی کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    حکومت سازی کے لیے ارکان قومی اسمبلی سے راوبط کی ذمہ داری بیرسٹر عمر نیازی کے سپرد کی گئی جبکہ علی امین گنڈا پور خیبرپختونخوا میں نومنتخب ارکان سے روابط کا فریضہ سرانجام دیں گے۔

    میاں اسلم اقبال پنجاب میں نو منتخب ارکان سے روابط کا فریضہ سر انجام دیں گے۔

    پی ٹی آئی کور کمیٹی نے انتخابات پر عالمی سطح پر پیدا ردعمل کو فطری اور قابل فہم قرار دیا گیا ہے۔

    کور کمیٹی کا کہنا ہے کہ دفتر خارجہ کی پریس ریلیز سے تدارک کی کوشش مضحکہ خیز ہے، دستور و قانون کے احترام کو ملحوط خاطر رکھ کر ہی انتخابات کو موثر بنایا جاسکتا ہے۔

  • پی ٹی آئی نے ملک بھر میں پُرامن احتجاج کی کال دے دی

    پی ٹی آئی نے ملک بھر میں پُرامن احتجاج کی کال دے دی

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ملک بھر میں پُرامن احتجاج کی کال دے دی۔ کل 2 بجے مختلف شہروں میں احتجاج کیا جائے گا۔

    پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں طے کیا گیا کہ کل ملک بھر میں دوپہر 2 بجے پُرامن احتجاج ریکارڈ کروایا جائے گا۔

    اجلاس میں عام انتخابات کے نتائج اور آئندہ کے لائحہ عمل پر مشاورت مکمل ہوئی جبکہ سیاسی جماعت کے ساتھ الحاق سے متعلق بھی معاملات پر غور کیا گیا۔

    کور کمیٹی اجلاس میں اہم فیصلوں کی منظوری لی گئی۔ فیصلوں پر عمل درآمد کا آغاز بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کے بعدہ وگا۔

    کور کمیٹی کے مطابق عوام نے اپنا فیصلہ پُرامن اور آئینی طریقے سے ووٹ کی پرچی سے سنا دیا، اب مقدس امانت کا تحفظ کرنا ہے۔

  • نواز شریف اور آصف علی زرداری کے درمیان اہم ملاقات ملتوی

    نواز شریف اور آصف علی زرداری کے درمیان اہم ملاقات ملتوی

    لاہور: سابق وزیر اعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری کے درمیان آج ہونے والی اہم ملاقات اچانک ملتوی ہوگئی۔

    نواز شریف اور آصف علی زرداری کے درمیان ملاقات کل ہونے کی توقع ہے۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے 100 نشستیں حاصل کیں جبکہ مسلم لیگ (ن) 71 نشستیں لے کر دوسرے نمبر پر ہے۔

    پاکستان پیپلز پارٹی نے 54 نشستیں حاصل کیں جبکہ متحدہ قومی موومنٹ 17 نشستوں سے کامیاب قرار پائی ہے۔ وفاق میں حکومت بنانے کیلیے کسی جماعت کے پاس سادہ اکثریت نہیں ہے۔

    گزشتہ روز کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے مل بیٹھ کر مشترکہ حکومت بنانے کی پیشکش کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ جو پارٹیاں کامیاب ہوئی ہیں ان کو بھی دعوت دیں گے کہ مل کر حکومت بنائیں۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی ذمہ داری لگائی ہے کہ وہ آج ہی آصف زرداری سے ملاقات کریں، شہباز شریف ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ ملاقات کریں۔

    بعد ازاں، شہباز شریف، اسحاق ڈار، آصف علی زرداری اور بلاول کی ملاقات نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی رہائش گاہ پر ہوئی تھی۔

  • الیکشن کمیشن نے این اے 64 گجرات کا حتمی نتیجہ جاری کرنے روک دیا

    الیکشن کمیشن نے این اے 64 گجرات کا حتمی نتیجہ جاری کرنے روک دیا

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے این اے 64 گجرات کا حتمی نتیجہ جاری کرنے سے روک دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن نے چوہدری سالک حسین کو 15 فروری کو طلب کرلیا، الیکشن کمیشن نے قیصرہ الٰہی کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کیا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے این اے 64 گجرات کے آر او سے تین دن میں جواب طلب کیا ہے۔

    ای سی نے آر او کو قیصرہ الٰہی یا وکیل کی موجودگی میں فارم 47 تیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی پی او گجرات یقینی بنائیں کہ فارم 47 کے لیے کوئی رکاوٹ نہ ڈالی جائے۔

    الیکشن کمیشن کے تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ آر او قیصرہ الٰہی کے تحفظات سن کر ازالہ کرے۔

    واضح رہے کہ این اے 64 گجرات کے غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے کے مطابق مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین کے بیٹے چوہدری سالک حسین نے ایک لاکھ 5 ہزار 205 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی ہے جبکہ قیصرہ الہیٰ نے 80 ہزار 946 ووٹ لے سکیں۔

  • ضرورت پڑی تو پیپلزپارٹی اپوزیشن میں بھی جاسکتی ہے، مراد علی شاہ

    ضرورت پڑی تو پیپلزپارٹی اپوزیشن میں بھی جاسکتی ہے، مراد علی شاہ

    کراچی: پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ضرورت پڑی تو پیپلزپارٹی اپوزیشن میں بھی جاسکتی ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پی پی رہنما مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی جو بھی فیصلہ کرے گی وہی ہوگا، ہماری لیڈر شپ مشورے کے ساتھ چلتی ہے، پیپلزپارٹی کے آپشنز بالکل اوپن ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کے لیے پیپلزپارٹی کی لیڈر شپ فیصلہ کرے گی۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ ہمیں امید تھی کہ کراچی سے 8 سے 12 نشستیں لیں گے، ن لیگ کو کہیں بھی حکومت بنانے کے لیے آزاد امیدوار یا پی پی کی ضرورت ہوگی۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کی اتنی نشستیں نکالنا ہمارے لیے سرپرائز ہے، ایم کیو ایم کو ملا کر بھی مسلم لیگ ن کی حکومت نہیں بنتی۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ ایم کیو ایم کہتی ہے بلدیاتی حکومت ہمیں خیرات میں دی گئی، انہیں بتانا چاہتا ہوں آپ کی تو بلدیاتی انتخابات لڑنے کی پوزیشن ہی نہ تھی، بانی ایم کیو ایم جیسی زبان استعمال کریں گے تو آپ کے ساتھ اتحاد نہیں ہوسکتا۔

  • این اے 54، آزاد امیدوار بیرسٹر عقیل ملک ن لیگ میں شامل ہوگئے

    این اے 54، آزاد امیدوار بیرسٹر عقیل ملک ن لیگ میں شامل ہوگئے

    راولپنڈی: قومی اسمبلی کے حلقے این اے 54 راولپنڈی سے منتخب ہونے والے آزاد امیدوار بیرسٹر عقیل ملک نے مسلم لیگ ن میں شمولیت کا اعلان کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آزاد امیدوار بیرسٹر عقیل نے ویڈیو بیان میں کہا کہ یہ نشست نواز شریف کی امانت تھی، پارٹی کو تحفے میں دے دی۔

    انہوں نے کہا کہ یہ نشست نواز شریف کی تھی اور آئندہ بھی رہے گی، سب شیروں کو ن لیگ کی فتح مبارک ہو۔

    دوسری جانب پی ایس 3 جیکب آباد سے جیتنے والے آزاد امیدوار ممتاز جکھرانی پیپلزپارٹی میں شامل ہوگئے۔

    میر ممتاز جکھرانی نے کہا کہ وقتی ناراضگی تھی، پی پی خاندان کا حصہ تھا اور رہوں گا، کامیابی بلاول بھٹو اور آصف زرداری کے نام کرتا ہوں۔

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی 265 میں سے 255 نشستوں کے نتائج کا اعلان کردیا ہے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ آزاد امیدوار 100، ن لیگ 73، پیپلزپارٹی 54 نشستوں پر کامیاب ہوئی ہے جبکہ ایم کیو ایم 17، جے یو آئی اور ق لیگ 3، 3 نشستوں پر کامیاب ہوئے ہیں۔

    استحکام پاکستان پارٹی 2، مسلم لیگ ضیا، ایم ڈبلیو ایم اور بی این پی نے ایک، ایک نشست جیتی ہے۔

  • نومنتخب اراکین قومی اسمبلی کی حلف برداری کیلیے تیاریاں شروع

    نومنتخب اراکین قومی اسمبلی کی حلف برداری کیلیے تیاریاں شروع

    اسلام آباد: قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے 8 فروری کے عام انتخابات 2024 میں کامیاب ہونے والے اراکین کی حلف برداری کی تیاریاں شروع کر دیں۔

    آرٹیکل 224 کی شق 2 کے تحت 14 دن میں الیکشن کمیشن نتائج دینے کا پابند ہے۔ الیکشن کمیشن کامیاب امیدواروں کے گزٹ نوٹیفکیشن قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو بھجوائے گا۔ آرٹیکل 91 کی شق 2 کے تحت عام انتخابات سے لے کر 21 دن میں قومی اسمبلی اجلاس بلانا آئینی تقاضا ہے۔

    نگراں وزیر اعظم کی ایڈوائس پر صدر مملکت 21 دن سے پہلے کسی بھی وقت اجلاس بلا سکتے ہیں۔ قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کیلیے آئین کے تحت 21 دن سے زیادہ تاخیر نہیں کی جا سکتی۔

    پارلیمانی امور سے منسلک ذرائع نے اے آر وائی نیوز نے بتایا کہ قومی اسمبلی اجلاس اراکین کی کامیابی کے نوٹیفکیشن کے بعد طلب کیا جائے گا۔

    قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے قومی اسمبلی ہال کی تزئین و آرائش کروانا شروع کر دی، افتتاحی اجلاس میں نومنتخب اراکین حلف اٹھائیں گے۔ اسپیکر راجہ پرویز اشرف نومنتخب اراکین سے حلف لیں گے جس کے بعد نئے اسپیکر کے انتخاب کے طریقہ کار اور تاریخ کا اعلان ہوگا۔

    اسپیکر قومی اسمبلی کے انتخاب کے بعد نومنتخب اسپیکر ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کروائے گا۔ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوگا۔ ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے بعد اسپیکر نئے قائد ایوان کے انتخاب کے طریقہ کار کا اعلان کرے گا۔

    قائد ایوان کے کاغذات نامزدگی جمع کروانے والے امیدواروں کو ایک دن کا وقت دیا جائے گا۔ وزیر اعظم کا انتخاب آئین کے آرٹیکل 226 کے تحت ڈویژن کے ذریعے ہوگا۔ نومنتخب وزیر اعظم کیلیے ایوان کے نصف اراکین کی حمایت حاصل کرنا لازمی  ہے۔

    336 اراکین پر مشتمل ایوان سے وزیر اعظم کے انتخاب کیلیے 169 ووٹ لازمی ہیں۔ وزیر اعظم  قائد ایوان منتخب ہونے کے بعد ایوان صدر میں اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ صدر مملکت نومنتخب وزیر اعظم سے ان کے عہدے کا حلف لیں گے۔

  • شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی انتخابی کامیابی لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

    شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی انتخابی کامیابی لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

    لاہور: مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں شہباز شریف اور حمرہ شہباز کی عام انتخابات 2024 میں کامیابی کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

    شہباز شریف کی پنجاب اسمبلی کے حلقہ 164 سے کامیابی چیلنج کی گئی۔ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار یوسف میو کی جانب سے عدالت میں درخواست دائر کی گئی۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ ریٹرننگ آفیسر نے افس میں داخل ہی نہیں ہونے دیا، فارم 45 کے نتائج موجود ہیں عدم موجودگی میں رزلٹ جاری کیا۔

    یوسف میو نے استدعا کی کہ عدالت فارم 45 کے مطابق نتائج جاری کرنے کا حکم دے، عدالت الیکشن کمیشن کو حتمی نتیجہ جاری کرنے سے روکنے کا حکم دے۔

    درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت دوبارہ گنتی کا حکم دے اور فارم 47 کا نتیجہ کالعدم قرار دے۔

    ادھر، حمزہ شہباز کی قومی اسمبلی کے حلقہ 118 سے کامیابی کو پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار عالیہ حمزہ کے شوہر نے لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا۔

    درخواست گزار نے ریٹرننگ افسر، الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ فارم 45 کے مطابق حمزہ شہباز ہار چکے ہیں جبکہ مبینہ ملی بھگت سے ان کو فاتح قرار دیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ آر او نے ہمیں آفس میں داخل ہی نہیں ہونے دیا۔

    درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت فارم 45 کے مطابق نتائج جاری کرنے کا حکم دے، دوبارہ گنتی، نتیجہ کالعدم اور الیکشن کمیشن کو جاری کرنے سے روکیں۔

  • NA-248 : خالد مقبول صدیقی کی کامیابی سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج

    NA-248 : خالد مقبول صدیقی کی کامیابی سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج

    کراچی: قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 248 سے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی کی کامیابی سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کر دی گئی۔

    خالد مقبول کی کامیابی کو پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار ارسلان خالد نے بیرسٹر علی طاہر کے توسط سے چیلنج کیا۔

    سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں بیرسٹر علی طاہر نے مؤقف اختیار کیا کہ فارم 45 کے تحت ارسلان خالد بڑے مارجن سے کامیاب ہو رہے تھے، آر او نے فارم 47 مرتب کرتے وقت تمام امیدواروں اور نمائندوں کو باہر نکال دیا تھا۔

    درخواست گزار نے کہا کہ نتائج تبدیل کر کے خالد مقبول صدیقی کو ایک لاکھ 3 ہزار 82 ووٹ سے کامیاب قرار دیا، ایم کیو ایم پاکستان رہنما کی کامیابی کا آر او کی جانب سے جاری فارم 47 کالعدم قرار دیا جائے۔

    دوسری جانب پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے این اے 238 کے نتائج کو چیلنج کر رکھا ہے۔ اس حلقے سے ایم کیو ایم پاکستان امیدوار صارق افتخار کامیاب قرار پائے۔

    حلیم عادل شیخ نے اٹارنی کے ذریعے بیرسٹر علی طاہر کے توسط سے درخواست دائر کی جس میں کہا گیا کہ فارم 45 کے مطابق حلیم عادل شیخ نے حلقے میں 71 ہزار سے زائد ووٹ لیے، فارم 47 میں نتائج کو تبدیل کر کے ایم کیو ایم امیدوار کو کامیاب قرار دے دیا گیا۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ امیدوار صادق افتخار کو 54 ہزار ووٹوں سے کامیاب قرار دے دیا گیا۔ اس میں استدعا کی گئی کہ صارق افتخار کو کامیاب قرار دیے جانے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔

  • پی پی، ن لیگ یا پی پی اور آزاد امیدوار مل کر حکومت بنائیں گے، منظور وسان

    پی پی، ن لیگ یا پی پی اور آزاد امیدوار مل کر حکومت بنائیں گے، منظور وسان

    خیرپور: پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما منظور وسان کا کہنا ہے کہ پی پی، ن لیگ یا پی پی اور آزاد امیدوار مل کر حکومت بنائیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق خیرپور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی رہنما منظور وسان نے کہا کہ آزاد امیدوار ساتھ دیں گے تو وزیراعظم پیپلزپارٹی کا ہوگا، ہوسکتا ہے وزیراعظم آزاد امیدواروں میں سے ہو۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ الیکشن وقت پر ہوں گے اور آزاد امیدوار کامیاب ہوں گے۔

    منظور وسان نے کہا کہ سندھ کے علاوں تینوں صوبوں میں مخلوط حکومت بنے گی، خوش قسمتی ہے پنجاب میں پی پی کے بغیر حکومت نہیں بن سکتی۔

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی 265 میں سے 255 نشستوں کے نتائج کا اعلان کردیا ہے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ آزاد امیدوار 100، ن لیگ 73، پیپلزپارٹی 54 نشستوں پر کامیاب ہوئی ہے جبکہ ایم کیو ایم 17، جے یو آئی اور ق لیگ 3، 3 نشستوں پر کامیاب ہوئے ہیں۔

    استحکام پاکستان پارٹی 2، مسلم لیگ ضیا، ایم ڈبلیو ایم اور بی این پی نے ایک، ایک نشست جیتی ہے۔