Tag: Elections 2024

elections 2024

الیکشن 2024 پاکستان کی مکمل کوریج

Elections 2024 Pakistan- Full Coverage ARY News Urdu

  • مخصوص سیٹیں پی ڈی ایم میں تقسیم کر کے ناانصافی کی انتہا کی گئی، پرویز الٰہی

    مخصوص سیٹیں پی ڈی ایم میں تقسیم کر کے ناانصافی کی انتہا کی گئی، پرویز الٰہی

    راولپنڈی: سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور رہنما پی ٹی آئی پرویز الٰہی کا کہنا ہے کہ مخصوص سیٹیں پی ڈی ایم میں تقسیم کر کے الیکشن کمیشن نے ناانصافی کی انتہا کر دی

    اینٹی کرپشن عدالت میں پیشی پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں پرویز الٰہی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا یہ فیصلہ عدلیہ کے فیصلوں کی بھی خلاف ورزی ہے، موجودہ بحران سے نکلنے کا واحد راستہ بانی پی ٹی آئی سے براہ راست اور بامقصد بات چیت ہے، جعلی مقدمات اور اصل مینڈیٹ کی واپسی کے بغیر مفاہمت معنی نہیں رکھتی۔

    پرویز الٰہی نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی واحد شخصیت ہیں جو ملک کو لیڈ کر سکتے ہیں، جعلی ووٹوں سے بنی جعلی حکومت میں مصنوعی طور پر ہوا بھری جا رہی ہے اور جعلی مینڈیٹ کا غبارہ بہت جلد پھٹ جائے گا۔

    متعلقہ: عوامی مینڈیٹ کے تحفظ کیلیے جنگ لڑیں گے، پرویز الٰہی

    انہوں نے کہا کہ فارم 47 والے زیادہ دیر تک عوامی مینڈیٹ پر قابض نہیں رہ سکیں گے، گجرات کے عوام مینڈیٹ کی واپسی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، اتوار کو عوام دھاندلی کے خلاف تاریخی احتجاج کریں گے، ان کے معیشت، غربت، مہنگائی، بیروزگاری اور امن و امان کنٹرول کرنے کا فارمولا نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں لاڈلوں کی جھوٹی تقریریں عوام کے غصے کو کم نہیں کر سکتیں، موجودہ حکمران جعلسازی سے حکومت بنا کر بھی ذلیل ہو رہے ہیں، پی ٹی آئی آج بھی پاکستان کی سب سے مقبول جماعت ہے، ہمارے منصوبوں پر اپنی تختیاں لگا لیں لیکن عوامی منصوبوں کو چلنے دیں۔

    سابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ فارم 45 کے مطابق این اے 64 میں قیصرہ الٰہی نے 163926 ووٹ حاصل کیے، قیصرہ الٰہی کو سالک حسین پر ایک لاکھ 32 ہزار ووٹ کی لیڈ حاصل ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری فارم 45 پر ٹمپرنگ تشویشناک ہے، ملک بھر میں پی ٹی آئی کے جیتے امیدواروں کا رزلٹ ٹمپر کر کے ہرایا گیا، عوامی مینڈیٹ کی توہین کر کے ملک کو خوفناک بحران کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔

  • جو ممبر پارلیمنٹ کو جعلی سمجھتے ہیں وہ اپنی رکنیت چھوڑ دیں، سراج الحق

    جو ممبر پارلیمنٹ کو جعلی سمجھتے ہیں وہ اپنی رکنیت چھوڑ دیں، سراج الحق

    لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا کہنا ہے کہ جو اراکین پارلیمنٹ کو جعلی سمجھتے ہیں وہ اپنی رکنیت چھوڑ دیں اور الیکشن پر تحفظات رکھنے والے ہماری احتجاجی تحریک میں شامل ہو جائیں۔

    سراج الحق نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جماعت اسلامی 10 فروری سے مینڈیٹ کی ڈکیتی پر سراپا احتجاج ہے، جماعت اسلامی دھاندلی کے خلاف بڑی تحریک کا اعلان کر چکی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دھاندلی زدہ الیکشن کے خلاف پوری قوم کو ایک پیج پر لے کر آئیں گے، کیا الیکشن چوری کرنے کے بعد میثاق معیشت اور میثاق مفاہمت ہو سکتا ہے؟

    گزشتہ روز ایک تقریب سے خطاب میں سراج الحق نے کہا تھا کہ دھاندلی کر کے ہمیں ایوان سے باہر نکالا گیا، یہ جعلی حکومت زیادہ دیر نہیں چلے گی۔

    سراج الحق نے کہا تھا کہ 2024 کے الیکشن کو 25 کروڑ عوام نے حکومت بننے سے پہلے ہی مسترد کر دیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ الیکشن میں قوم نے جس پر اعتماد کیا اس کا حق دیا جائے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ پہلے ووٹ چرائے جاتے تھے اور اب فارم چرائے جاتے ہیں، فارم 45 پر تمام پولنگ ایجنٹ کے دستخط ہیں لیکن اس کے باوجود فارم 45 رکھنے والے سڑکوں اور عدالتوں میں کھڑے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ فارم 45 ہمارے پاس ہے اور فارم 47 والوں نے حلف بھی اٹھا لیا، جعلی کاروبار کرنے والوں کو تاریخ معاف نہیں کرے گی، ملک میں ایسا انقلاب آئے گا جس میں آپ کو حق ملے گا۔

    امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ مزدور کیلیے بچوں کو دو وقت کا کھانا کھلانا مشکل ہوگیا ہے، مزدوروں کا کوئی حقیقی نمائندہ اسمبلی میں نہیں گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ادارے لوٹنے والوں کا احتساب ہونا چاہیے، مزدوروں نے نجکاری اور ٹھیکے داری نظام کو مسترد کر دیا ہے، مزدور کیلیے رہائش، علاج اور بچوں کی تعلیم کا نظام بنایا جائے۔

  • ’صدر مملکت شہباز شریف سے حلف نہیں لیتے تو دوسرا آئینی طریقہ موجود ہے‘

    ’صدر مملکت شہباز شریف سے حلف نہیں لیتے تو دوسرا آئینی طریقہ موجود ہے‘

    اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ اگر صدر مملکت عارف علوی شہباز شریف سے وزیر اعظم کا حلف نہیں لیں گے تو دوسرا آئینی طریقہ موجود ہے، حلف لینے کا دوسرا آئینی طریقہ کیا ہے یہ صدر صاحب کو بھی پتا ہوگا۔

    میڈیا سے گفتگو میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ 9 مئی والے پارلیمنٹ میں آکر پارلیمنٹ پر حملہ آور ہیں، پوری دنیا میں پارلیمنٹ میں احتجاج کا ایک طریقہ کار ہوتا ہے، ان کو تکلیف ہے مہنگائی کم نہ ہو جائے اور سی پیک دوبارہ نہ شروع ہو جائے، ان کو یہ بھی تکلیف ہے کہ ملک میں آئی ٹی اور صحت کا انقلاب نہ آ جائے۔

    مریم اورنگزیب نے کہا کہ انہوں نے ساڑھے 4 سال میں لوٹ مار کے سوا کچھ نہیں کیا، جب پی ٹی آئی اقتدار میں آئی پوری اپوزیشن جیل میں بند تھی، شور شرابے اور ہنگامے کے باوجود ہماری حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، یہ جتنی بدتہذیبی اور ہنگامہ آرائی کریں ہم اپنا کام جاری رکھیں گے۔

    سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ کیا پاکستان کی پوری نشستیں پی ٹی آئی نے جیتنی تھیں؟ جس طرح شہباز شریف نے تقریر مکمل کی حکومتی مدت بھی مکمل کریں گے، پاکستان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کریں گے اور یہ چیختے رہیں گے، ان کے نصیب میں پارلیمنٹ میں بیٹھنا نہیں یہ شور کرتے رہیں گے، جہاں یہ جیتے وہاں الیکشن شفاف اور جہاں ہارے وہاں دھاندلی عجیب تماشہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے بار بار کہا کہ ملکی معیشت کیلیے ساتھ بیٹھیں، 9 مئی والے پہلے باہر ہنگامہ آرائی کرتے رہے اور اب پارلیمنٹ میں بھی آگئے، ان کا رویہ ملکی ترقی نہیں بلکہ افرا تفری کا ہے یہ یہی کرتے رہیں گے، ان کو دوبارہ 9 مئی کا بہانہ چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی ہے اتحادی شہباز شریف کو کامیاب کریں گے اور شہباز شریف کامیاب ہوئے تو مہنگائی کم ہوگی ملک ترقی کرے گا۔

    مریم اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ اتحادیوں کا ایک ہی مقصد ہے کہ مہنگائی ختم ہو اور ملک میں ترقی ہو۔

  • یہ پارلیمنٹ عوام کی نمائندہ نہیں بلکہ دھاندلی کی پیداوار ہے، مولانا فضل الرحمان

    یہ پارلیمنٹ عوام کی نمائندہ نہیں بلکہ دھاندلی کی پیداوار ہے، مولانا فضل الرحمان

    کراچی: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ یہ پارلیمنٹ عوام کی نمائندہ نہیں بلکہ دھاندلی کی پیداوار ہے۔

    نیوز کانفرنس کے دوران مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ الیکشن کے حوالے سے جے یو آئی (ف) کا مؤقف سامنے آگیا تھا، ہم نے ملک بھر میں الیکشن نتائج کو مسترد کر دیا تھا۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارا خیال تھا 2018 میں سب سے بڑی دھاندلی ہوئی ہے لیکن 2024 میں دھاندلی کا بھی ریکارڈ توڑ دیا گیا لہٰذا یہ پارلیمنٹ دھاندلی کی پیداوار ہے۔

    متعلقہ: فضل الرحمان نے نواز شریف سے ملاقات میں شکایات کے ڈھیر لگا دیے

    سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ یہ قوم کے دلوں پر حکومت نہیں کر سکتے کیونکہ ان کو تسلیم نہیں کیا جائے گا، ان حالات  کو تسلیم نہیں کرتے اس پر عوام کا ردعمل آئے گا، سندھ اور بلوچستان اسمبلی خریدی گئی ہے۔

    انہوں نے اعلان کیا کہ پورے ملک میں تحریک چلانے کا لائحہ عمل بنائیں گے، جمہوریت اپنا مقدمہ ہار رہی ہے جبکہ پارلیمنٹ وقار کھو رہی ہے، بہت سے لوگ اسمبلیوں سے مایوس ہیں، لوگوں کو جمہوریت اور اسمبلیوں سے مایوس کیا جا رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں تحفظات کے ساتھ جائیں گے، دوستوں جماعتوں کو اپنا مؤقف بتا دیا ہے، جہاں اپوزیشن کی نشستیں ہوں گی ہم وہاں بیٹھیں گے۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حماس کی قیادت سے ملوں گا تو بین الاقوامی طاقتیں تو ناراض ہوں گی، جن کو پتا تھا میں ان کے مقابلے میں صدارتی امیدوار ہوں گا انہوں نے تجوریوں کے منہ کھولے، پی ٹی آئی سے متعلق جو مؤقف تھا اب بھی وہی ہے، چاہتے ہیں کہ ایسا ماحول بنے کہ اختلافات دور ہو سکیں۔

  • عمر ایوب کی تقریر کے دوران سرکاری ٹی وی نے نشریات بند کر دی

    عمر ایوب کی تقریر کے دوران سرکاری ٹی وی نے نشریات بند کر دی

    اسلام آباد: سنی اتحاد کونسل کے رکن قومی اسمبلی عمر ایوب کی تقریر شروع ہوتے ہی سرکاری ٹی وی نے لائیو نشریات بند کر دی۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں نو منتخب وزیر اعظم شہباز شریف کے خطاب کے بعد اسپیکر ایاز صادق نے عمر ایوب کو خطاب کی دعوت دی تو سرکاری ٹی وی نے ان کی تقریر شروع ہوتے ہی نشریات بند کر دی۔ ان کی تقریر کے دوران ایوان میں گھڑی چور کے نعرے بھی لگائے گئے۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکر گزار ہوں وزارت عظمیٰ کا الیکشن لڑنے کا موقع دیا، اللہ تعالیٰ کے بعد بانی پی ٹی آئی  کا شکر گزار ہوں، ان کے پاس چوری کیا ہوا مینڈیٹ ہے، ان کے چہروں سے ڈر، خوف اور شرمندگی نظر آئے گی، یہاں جو لوگ بیٹھے ہیں ان کے چہرے مرجھائے ہوئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ان کے چہرے ایسے ہیں جیسے کسی جنازے میں آئے ہوئے ہیں، انہیں معلوم ہے ان کے پاس جو مینڈیٹ ہے وہ چوری شدہ ہے، پی ٹی آئی نے فارم 47 کے خلاف پرامن مظاہرے کیے اور لاہور میں 80 کے قریب کارکنان کو گرفتار کیا گیا، میں حقائق کے ساتھ باتیں سامنے رکھوں گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہماری خواتین بچوں کو ہراساں کیا ہم کھڑے رہے، ہم پر گولیاں چلائیں گئیں مگر ہم کھڑے رہے، ہم کھڑے تھے اور کھڑے رہیں گے، 9 مئی واقعات کی ایک آزادانہ انکوائری ہونی چاہیے، جن لوگوں نے اپنی جوانی قربان کر دی اس کا ذمہ دار کون ہے؟

    عمر ایوب نے کہا کہ میرے لیڈر بانی پی ٹی آئی بحیثیت سیاسی قیدی پابند سلاسل ہیں، صحافی ارشد شریف کی کیا غلطی تھی اس کے قتل کا حساب کون دے گا؟ ایک پھول جیسا شخص زمان پارک میں ڈیوٹی دیتا تھا اس کو ناحق قتل کیا گیا، بشریٰ بی بی کو یرغمال رکھا ہوا ہے تاکہ بانی پی ٹی آئی پر دباؤ بڑھے، بشریٰ بی بی بانی پی ٹی آئی کی کمزوری نہیں طاقت ہیں۔

  • شہباز شریف کی اپوزیشن کو میثاق مفاہمت کی دعوت

    شہباز شریف کی اپوزیشن کو میثاق مفاہمت کی دعوت

    اسلام آباد: پاکستان کے نو منتخب وزیر اعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں اپنے پہلے خطاب میں اپوزیشن جماعتوں کو میثاق مفاہمت کی دعوت دے دی۔

    وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں نے بطور حزب اختلاف پہلی تقریر میں میثاق معیشت کی بات کی اور آج پھر میثاق معیشت کا اعادہ کرتا ہوں اور میثاق مفاہمت کی دعوت دیتا ہوں۔

    شہباز شریف نے کہا کہ لاپتا افراد کے مسئلے کو حل کیے بغیر بلوچستان کے زخموں پر مرہم نہیں رکھا جا سکتا ہے، لاپتا افراد یا کوئی اور معاملہ ہو بلوچستان کے زعما سے کھلے دل سے بات کریں  گے۔

    انہوں نے کہا کہ قائد اعظم نے نوجوانوں کو خبردار کیا کسی سیاسی جماعت کے آلہ کار نہ بنیں، نوجوان سیاسی جماعت کے آلہ کار بنیں گے تو سب سے بڑی غلطی ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ نوجوان کسی کے آلہ کار نہ بنیں چاہے وہ گھڑی والا ہو یا بغیر گھڑی والا، قوم کو مزید کسی انتخابی نتیجے کی ضرورت نہیں عوام کو اب صرف نتیجہ چاہیے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ ہم سب پاکستان کیلیے اپنی انا کو دفن کر سکتے ہیں۔

  • شہباز شریف جب پارلیمنٹ آئیں گے تو ہمارے بوٹ منہ چڑائیں گے، شیر افضل مروت

    شہباز شریف جب پارلیمنٹ آئیں گے تو ہمارے بوٹ منہ چڑائیں گے، شیر افضل مروت

    اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ شہباز شریف جب پارلیمنٹ آئیں گے تو ہمارے بوٹ منہ چڑائیں گے۔

    مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں شیر افضل مروت نے کہا کہ عوام نے اس کو مینڈیٹ دیا جس پر نو مئی کا الزام لگایا گیا۔

    مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ کو عوام نے آپ کا مکروہ چہرہ آئینے میں دکھا دیا ہے، فارم 47 کے ذریعے ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا۔

    شیر افضل مروت نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا گناہ یہ ہے کہ اس نے حقیقی آزادی اور ایبسلوٹلی ناٹ کہا، جب تک ہمیں ہمارا حق نہیں ملتا احتجاج جاری رہے گا۔

    متعلقہ: شیر افضل مروت نے قومی اسمبلی میں جوتا لہرا دیا

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہمارے لوگوں پر ہونے والے جبر کا پارلیمنٹ میں پوچھیں گے، (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی سمیت سب سے مینڈیٹ واپس لیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگوں کو اغوا کیا گیا جبکہ چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال ہوا۔

    اپنے خطاب میں شیر افضل مروت نے یہ بھی کہا کہ ہم افواج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، عادل راجہ اور حیدر مہدی پر لعنت بھیجتے ہیں ان دونوں کو ان فالو کیا جائے۔

    گزشتہ روز قومی اسمبلی کے افتتاحی اجلاس کے دوران شیر افضل مروت نے جوتا لہرایا تھا۔ نئے اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب سے قبل سنی اتحاد کونسل کے نو منتخب اراکین کی جانب سے اسپیکر راجہ پرویز اشرف کے سامنے احتجاج کیا گیا تھا۔

    جوتا لہرانے پر راجہ پرویز اشرف نے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ بڑی غلط بات ہے کہ معزز ایوان میں اپنے جوتے لہرا رہے ہیں، اسد قیصر اور عمر ایوب صاحب کہاں ہیں؟ آپ تمام ممبران سے درخواست ہے نشستوں پر تشریف رکھیں۔

  • دھاندلی کر کے ہمیں ایوان سے نکالا، جعلی حکومت زیادہ نہیں چلے گی، سراج الحق

    دھاندلی کر کے ہمیں ایوان سے نکالا، جعلی حکومت زیادہ نہیں چلے گی، سراج الحق

    لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا کہنا ہے کہ دھاندلی کر کے ہمیں ایوان سے باہر نکالا گیا، یہ جعلی حکومت زیادہ دیر نہیں چلے گی۔

    تقریب سے خطاب میں سراج الحق نے کہا کہ 2024 کے الیکشن کو 25 کروڑ عوام نے حکومت بننے سے پہلے ہی مسترد کر دیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ الیکشن میں قوم نے جس پر اعتماد کیا اس کا حق دیا جائے۔

    سراج الحق نے کہا کہ پہلے ووٹ چرائے جاتے تھے اور اب فارم چرائے جاتے ہیں، فارم 45 پر تمام پولنگ ایجنٹ کے دستخط ہیں لیکن اس کے باوجود فارم 45 رکھنے والے سڑکوں اور عدالتوں میں کھڑے ہیں۔

    متعلقہ: ملک میں فارم 47 کی حکمرانی ہے، سراج الحق

    انہوں نے کہا کہ فارم 45 ہمارے پاس ہے اور فارم 47 والوں نے حلف بھی اٹھا لیا، جعلی کاروبار کرنے والوں کو تاریخ معاف نہیں کرے گی، ملک میں ایسا انقلاب آئے گا جس میں آپ کو حق ملے گا۔

    امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ مزدور کیلیے بچوں کو دو وقت کا کھانا کھلانا مشکل ہوگیا ہے، مزدوروں کا کوئی حقیقی نمائندہ اسمبلی میں نہیں گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ادارے لوٹنے والوں کا احتساب ہونا چاہیے، مزدوروں نے نجکاری اور ٹھیکے داری نظام کو مسترد کر دیا ہے، مزدور کیلیے رہائش، علاج اور بچوں کی تعلیم کا نظام بنایا جائے۔

  • انوار الحق کاکڑ نے وزیر اعظم ہاؤس خالی کر دیا

    انوار الحق کاکڑ نے وزیر اعظم ہاؤس خالی کر دیا

    اسلام آباد: نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ وزیر اعظم ہاؤس خالی کرنے کے بعد منسٹر انکلیو منتقل ہوگئے جہاں انہیں بنگلہ نمبر 15 الاٹ کیا گیا۔

    انوار الحق کاکڑ نے 14 اگست 2023 کو صدر مملکت عارف علوی سے نگراں وزیر اعظم کا حلف لیا تھا جس کیلیے ایوان صدر میں تقریب منعقد کی گئی تھی۔

    انوار الحق کاکڑ کا تعلق بلوچستان عوامی پارٹی سے ہے، انہوں نے 2008 میں پہلی مرتبہ جنرل الیکشن میں حصہ لیا تھا جبکہ 2013 میں مسلم لیگ (ن) میں شامل ہوئے تھے۔

    وہ سابق وزیر اعلیٰ ثنا اللہ زہری کے دور حکومت میں بلوچستان حکومت کے ترجمان رہے جبکہ 2018 میں سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے 12 مارچ 2018 کو بطور سینیٹر حلف اٹھایا تھا۔

    انوار الحق کاکڑ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانیز کے چیئرمین رہے جبکہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، خزانہ، خارجہ امور سمیت سینیٹ کی ہاؤس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے بھی رکن ہیں۔

    انہوں نے یونیورسٹی آف بلوچستان سے پولیٹیکل سائنس اور سوشیالوجی میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔

  • محمود اچکزئی نے مولانا فضل الرحمان سے صدر کیلیے ووٹ مانگ لیا

    محمود اچکزئی نے مولانا فضل الرحمان سے صدر کیلیے ووٹ مانگ لیا

    اسلام آباد: سنی اتحاد کونسل کی جانب سے نامزد صدارتی امیدوار محمود اچکزئی نے سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان سے صدارتی الیکشن کیلیے ووٹ مانگ لیا۔

    محمود اچکزئی نے مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور صدر مملکت کیلیے ووٹ کی درخواست کی۔ امیدوار نے کہا کہ ہمارا پرانا تعلق ہے ایک ساتھ تحریک میں وقت گزارا ہے، امید ہے آپ ہمیں سپورٹ کریں گے۔

    اس پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فیصلہ کیا ہے کسی بھی انتخابی عمل کا حصہ نہیں بنیں گے، پارٹی قیادت سے مشورہ کر کے آپ کو آگاہ کر دیں گے۔

    سنی اتحاد کونسل نے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود اچکزئی جبکہ مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی نے آصف علی زرداری کو صدر کیلیے نامزد کیا ہے۔

    شیڈول کے مطابق صدارتی انتخاب کیلیے پولنگ 9 مارچ کو صبح 10 سے شام 4 بجے تک ہوگی جبکہ امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 4 مارچ کو 10 بجے کی جائے گی۔ 5 مارچ کو دن 12 بجے تک کاغذات واپس لیے جا سکیں گے جبکہ 5 مارچ کو دن ایک بجے امیدواروں کی فہرست آویزاں کی جائے گی۔