Tag: Elections 2024

elections 2024

الیکشن 2024 پاکستان کی مکمل کوریج

Elections 2024 Pakistan- Full Coverage ARY News Urdu

  • نواز شریف نے مل بیٹھ کر مشترکہ حکومت بنانے کی پیشکش کردی

    نواز شریف نے مل بیٹھ کر مشترکہ حکومت بنانے کی پیشکش کردی

    لاہور: مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے مل بیٹھ کر مشترکہ حکومت بنانے کی پیشکش کردی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق لاہور میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو پارٹیاں کامیاب ہوئی ہیں ان کو بھی دعوت دیں گے کہ مل کر حکومت بنائیں۔

    انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی ڈیوٹی لگائی ہے کہ آج ہی آصف زرداری سے ملاقات کریں، شہباز شریف ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ ملاقات کریں۔

    نواز شریف نے کہا کہ موجودہ حالات تقاضہ کرتے ہیں کہ سب مل کر ملک کو بھنور سے نکالیں، شہباز شریف کو مینڈیٹ دیا ہے، اسحاق ڈار کے ساتھ مل کر آج ہی ملاقات کریں گے۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نے کہا کہ ہمیں صرف مرکز میں اکثریت نہیں ملی پنجاب میں بھی ملی ہے، مرکز میں بھی بڑی جماعت ہیں اور پنجاب میں بھی بڑی جماعت ہیں۔

    نواز شریف نے کہا کہ یوتھ کے لیے شہباز شریف کی قابل قدر خدمات ہیں، وہ لیپ ٹاپ خرید رہے ہیں آرڈر بھی دے دیا ہے، انشا اللہ اسپتالوں میں بھی مفت دوائیاں دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ فرض بنتا ہے کہ ملک کو بھنور سے نکالنے کی تدبیر کریں، پہلے بھی ملک کو بھنور سے نکالا آج بھی تدبیر کررہے ہیں، سب جماعتوں کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں، دعوت دیتے ہیں کہ زخمی پاکستان کو مشکلات سے نکالنے کے لیے ساتھ بیٹھیں۔

    نواز شریف نے کہا کہ ہمارا ایجنڈا صرف اور صرف خوشحال پاکستان ہے، ہم نے ملک کے لیے کیا کیا؟ کون سے منصوبے بنائے سب کو معلوم ہے، اچھی طرح معلوم ہے کہ مسلم لیگ ن کا ٹریک ریکارڈ کیا ہے، معاشی، دفاعی، معاشرتی نظام سمیت ہر شعبے میں ملک کی خدمت کی ہے۔

    ن لیگ کے قائد نے کہا کہ بار بار اس بات کے متحمل نہیں ہوسکتے کہ ملک میں انتخابات کروائیں۔

    انہوں نے کہا کہ جو لوگ لڑائی کے موڈ میں ہیں ہم ان کے ساتھ لڑنا نہیں چاہتے، ہمیں ساتھ بیٹھ کر مسائل حل کرنا ہوں گے، صورتحال مستحکم کرنے کے لیے کم از کم 10 سال چاہیے۔

  • بلاول بھٹو کو 80 ہزار کی لیڈ دے کر کراچی بھیج دیا، عطا تارڑ

    بلاول بھٹو کو 80 ہزار کی لیڈ دے کر کراچی بھیج دیا، عطا تارڑ

    مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطا اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ میں نے کہتا تھا 8 فروری آنے دو ان کو کراچی چھوڑ آئیں گے، میں نے بلاول بھٹو کو 80 ہزار کی لیڈ دے کر کراچی بھیج دیا۔

    اپنے ایک بیان میں عطا اللی تارڑ نے کہا کہ کہتا تھا کہ 8 فروری آنے دو یہ بڑی بڑی باتیں کرتے ہیں، یہ ہماری قیادت کے بارے میں باتیں کرتا تھا، میں کہتا تھا اس کو کراچی چھوڑ کر آئیں گے۔

    این اے 127 لاہور میں عطا اللہ تارڑ، بلاول بھٹو زرداری اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار کے درمیان مقابلہ ہوا۔ عطا تارڑ 98210 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے ، جبکہ آزاد امیدوار ملک ظہیر عباس نے 82230 ووٹ حاصل کیے۔

    اسی طرح بلاول بھٹو زرداری 15005 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔

  • لاہور ہائی کورٹ نے NA-128 کا نتیجہ جاری کرنے سے روک دیا

    لاہور ہائی کورٹ نے NA-128 کا نتیجہ جاری کرنے سے روک دیا

    لاہور ہوئی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار سلمان اکر راجہ کی درخواست پر این اے 128 کا نتیجہ جاری کرنے سے روک دیا۔

    جسٹس علی باقر نجفی نے درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔ عدالت نے 12 فروری کیلیے الیکشن کمیشن اور عون چوہدری کو نوٹس جاری کر دیا۔

    سلمان اکرم راجہ اور وکیل الیکشن کمیشن کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    وکیل الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ عدالت درخواست مسترد کرے کیونکہ یہ الیکشن کمیشن جا سکتے ہیں، جبکہ آزاد امیدوار کا کہنا تھا کہ میری اہلیہ پولنگ ایجنٹ ہیں جنہیں وہاں سے نکالا گیا۔ اس پر عدالت نے کہا کہ کچھ دیر بعد اس درخواست پر فیصلہ سنایا جائے گا۔

    اس سے قبل دوران سماعت جسٹس علی باقر نجفی نے استفسار کیا تھا کہ کیا آر او عدالت میں آیا ہے؟ وکیل الیکشن کمیشن نے بتایا تھا کہ آر او کا نمبر بند ہے رابطہ نہیں ہوا، یہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے، قانون کے مطابق پہلے انہیں الیکشن کمیشن میں شکایت کرنی چاہیے، فارم 47 ہمیں موصول ہوگیا ہے، فارم 47 کے نتیجے کے مطابق درخواست گزار ہار گیا ہے۔

    اس پر وکیل سلمان اکر راجہ نے کہا کہ ہماری ووٹوں کی گنتی کرانے کی استدعا نہیں ہے، ہماری استدعا تمام نتائج جمع کرنے سے متعلق ہے، آر او کا آرڈر چیلنج کیا ہے اس پر فیصلہ چاہتے ہیں۔

    وکیل الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ درخواست میں سلمان اکرم راجہ مانتے ہیں آر او آفس میں موجود تھے، جب کوئی امیدوار ہار رہا ہو تو ایسے ہی تنازعات کھڑے کیے جاتے ہیں، ان کو اگر کوئی شکایت ہے تو الیکشن کمیشن جائیں، اگر ایسا ہونے لگے تو الیکشن کمیشن کوئی نتیجہ سنا ہی نہ سکے۔

  • این اے 243 کراچی سے پیپلزپارٹی کے عبدالقادر پٹیل کامیاب

    این اے 243 کراچی سے پیپلزپارٹی کے عبدالقادر پٹیل کامیاب

    قومی اسمبلی کے حلقے این اے 243 کراچی سے پیپلزپارٹی کے عبدالقادر پٹیل کامیاب ہوگئے۔

    ملک بھر میں عام انتخابات 2024 کے لیے ووٹنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور ساتھ ہی غیرحتمی و غیرسرکاری نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔

    اے آر وائی نیوز نے ذمہ دارانہ رپورٹنگ کرتے ہوئے مستند نتائج ناظرین تک پہنچانے کی روایت کو برقرار رکھا ہے۔ ملک بھر سے اے آر وائی نیوز کو ابتدائی نتائج موصول ہو رہے ہیں۔

    یہ پڑھیں: الیکشن 2024 پاکستان: قومی اسمبلی کا مکمل غیر حتمی، غیر سرکاری نتیجہ

    این اے 243 کراچی سے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے عبدالقادر پٹیل 120565 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے ہیں جبکہ آزاد امیدوار شجاعت علی 97380 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔

  • NA-71 : خواجہ آصف کو برتری؛ ریحانہ ڈار کا عدالت جانے کا اعلان

    NA-71 : خواجہ آصف کو برتری؛ ریحانہ ڈار کا عدالت جانے کا اعلان

    قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 71 سیالکوٹ سے آزاد امیدوار ریحانہ ڈار نے انتخابی نتائج کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کر دیا۔

    عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ ڈار نے کہا کہ خواجہ آصف اور آر او نے عوام کے حق پر ڈاکہ مارا ہے اور مل کر نتائج میں ردوبدل کیا، عوام سڑکوں پر باہر نکل آئی ہے۔

    الیکشن 2024: قومی اسمبلی کا مکمل غیر حتمی، غیر سرکاری نتیجہ

    ریحانہ ڈار نے کہا کہ خواجہ آصف تمہیں شرم آنی چاہیے، 65 ہزار ووٹوں کی لیڈ تھی میرے پاس ثبوت ہیں، عدالتوں سے انصاف کی امید ہے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ جاؤں گی۔

    انہوں نے کہا کہ میرے پاس 353 پولنگ اسٹیشن کے 45 فارم موجود ہیں، خواجہ آصف ہر پولنگ اسٹیشن سے ہارا، ہمیں آر او نے نتائج مہیا نہیں کیے ہمیں آر او آفس کے اندر نہیں جانے دیا گیا۔

    عثمان ڈار کی والدہ نے کہا کہ ہمارے پولنگ ایجنٹوں کو ہراساں کیا گیا۔

  • این اے 248 کراچی سے ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی کامیاب

    این اے 248 کراچی سے ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی کامیاب

    کراچی: این اے 248 کراچی سے ایم کیو ایم سربراہ خالد مقبول صدیقی کامیاب ہوگئے۔

    ملک بھر میں عام انتخابات 2024 کے لیے ووٹنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور ساتھ ہی غیرحتمی و غیرسرکاری نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔

    اے آر وائی نیوز نے ذمہ دارانہ رپورٹنگ کرتے ہوئے مستند نتائج ناظرین تک پہنچانے کی روایت کو برقرار رکھا ہے۔ ملک بھر سے اے آر وائی نیوز کو ابتدائی نتائج موصول ہو رہے ہیں۔

    یہ پڑھیں: الیکشن 2024 پاکستان: قومی اسمبلی کا مکمل غیر حتمی، غیر سرکاری نتیجہ

    اب تک قومی اسمبلی کی 266 جنرل نشستوں میں سے 196 کے غیرسرکاری غیر حتمی نتائج موصول ہوئے ہیں جس کے مطابق آزاد امیدوار 85، ن لیگ 59، پی پی 44 نشستوں پر کامیاب ہوئی ہے، ایم کیو ایم 7، آئی پی پی 2، جے یو آئی، ق لیگ ایک، ایک نشست پر کامیاب ہوئے ہیں۔

    این اے 248 کراچی سے ایم کیو ایم سربراہ خالد مقبول صدیقی 71536 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے ہیں، آزاد امیدوار ارسلان خالد 58246 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

  • نواز شریف مانسہرہ سے بھی جیت چکے ہیں، اسحاق ڈار کا دعویٰ

    نواز شریف مانسہرہ سے بھی جیت چکے ہیں، اسحاق ڈار کا دعویٰ

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے دعویٰ کیا ہے کہ نواز شریف مانسہرہ سے بھی جیت چکے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ کی وجہ سے نتائج میں تاخیر ہوئی ہے، وزیراعظم کے لیے میرے اور پارٹی کے امیدوار نواز شریف ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ن لیگ قومی اسمبلی میں 85 سے 90 سیٹیں لے گی، پنجاب میں بھی ن لیگ ہی حکومت بنائے گی۔

     اس سے قبل اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ آزاد امیدواروں نے ن لیگ میں شمولیت کے لیے ہم سے رابطہ کیا ہے۔ قومی اسمبلی کی نشستوں پر ن لیگ سب سے آگے ہے اور آزاد امیدواروں کے پاس کسی بھی پارٹی میں شامل ہونے کے لیے 72 گھنٹے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر آزاد امیدوار کسی بھی جماعت میں شامل نہیں ہوں گے تو پھر انہیں مخصوص نشستیں نہیں ملیں گی۔

    ن لیگی رہنما کا یہ بھی کہنا تھا کہ آزاد امیدوار پنجاب میں ن لیگ کے قریب بھی نہیں۔ آزاد امیدواروں کو ساتھ ملانے کیلیے آصف زرداری اچھی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    واضح رہے کہ اب تک قومی اسمبلی کی 266 جنرل نشستوں میں سے 196 کے غیرسرکاری غیر حتمی نتائج موصول ہوئے ہیں جس کے مطابق آزاد امیدوار 85، ن لیگ 59، پی پی 44 نشستوں پر کامیاب ہوئی ہے، ایم کیو ایم 7، آئی پی پی 2، جے یو آئی، ق لیگ ایک، ایک نشست پر کامیاب ہوئے ہیں۔

  • مستقبل بلاول بھٹو کا ہے، یوسف رضا گیلانی

    مستقبل بلاول بھٹو کا ہے، یوسف رضا گیلانی

    ملتان: پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ مستقبل چیئرمین بلاول بھٹو کا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی پی رہنما یوسف رضا گیلانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو نے پورے پاکستان کا دورہ کیا، ملتان سے اپنے منشور کا اعلان کیا، عوام نے بلاول بھٹو کے منشور کو پسند کیا ہے، عوام نے منشور سن کر ہمیں سپورٹ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی ملک کے استحکام، معیشت کے لیے اپنا فرض نبھائے گی، جب میں وزیراعظم تھا اس وقت بھی سیاسی استحکام تھا، ہم تمام اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چلیں گے۔

    یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ دہشت گردی نے پھر سے سر اٹھا لیا ہے، دہشت گردی کا مقابلہ ہم نے پہلے بھی کیا تھا اب بھی کریں گے، ملکی استحکام کے لیے دہشت گردی کا مقابلہ بہت ضروری ہے۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ افغانستان میں استحکام آئے گا تو اس کا اثر پاکستان میں بھی ہوگا، ہم برادر ممالک ہیں ہمارے معاشی، سیاسی، مذہبی تعلقات ہیں، ہمیں ملک دشمن کے عزائم کو ختم کرنا ہے، ہماری فورسز نے بہت قربانیاں دی ہیں، جوانوں نے اپنا آج آپ کے کل کے لیے قربان کیا ہے۔

    یوسف رضا گیلانی نے مزید کہا کہ اس وقت ہمارا مسئلہ مہنگائی اور بیروزگاری ہے، ہمیں غریبوں کو کھڑا کرنا ہے معاشی طور پر بہتر کرنا ہے۔

  • آزاد امیدوار زیادہ جیتے ہیں، (ن) لیگ کس بنیاد پر وکٹری خطاب کرے گی؟ محمد زبیر

    آزاد امیدوار زیادہ جیتے ہیں، (ن) لیگ کس بنیاد پر وکٹری خطاب کرے گی؟ محمد زبیر

    سابق گورنر سندھ و رہنما مسلم لیگ (ن) محمد زبیر کا کہنا ہے کہ الیکشن میں آزاد امیدوار زیادہ جیتے ہیں لیکن (ن) لیگ کس بنیاد پر وکٹری خطاب کرے گی؟

    محمد زبیر نے اپنے بیان میں کہا کہ مغربی ممالک کی جمہوریت میں انتخابی شکست کو تسلیم کیا جاتا ہے، یہ کون سا طریقہ ہے کہ دو نمبری کر کے جیت کر حکومت کریں، ہر الیکشن آتا ہے الیکشن کمیشن پہلے سے زیادہ حرکتیں شروع کر دیتا ہے۔

    سابق گورنر سندھ نے کہا کہ حد ہوتی ہے صبح 6 بجے تک کچھ نتائج آ رہے ہوتے ہیں پھر تبدیل ہوتے ہیں، سمجھ نہیں آ رہا (ن) لیگ 5 بجے کس بنیاد پر وکٹری اسپیچ کر رہی ہے، وکٹری اسپیچ کرنے کا مطلب کیا انہیں آگے کا بھی نتیجہ پتا ہے؟

    انہوں نے کہا کہ 2018 کے مقابلے میں نتائج کا اعلان بہت زیادہ مشکوک ہے، سلمان اکرم راجہ کے حلقے میں صبح اسکرین پر 4 ہزار گنے ہوئے ووٹ دکھائے جا رہےتھے، اچاناک سلمان اکرام راجہ کے مخالف کے ایک لاکھ 59 ہزار ووٹ آگئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دانیال چوہدری کے صبح 2 بجے تک دو ہزار ووٹ دکھائے جا رہےتھے، الیکشن رزلٹ میں تاخیر کی کیا وجوہات ہیں نہیں معلوم، آزاد امیدوار بڑی تعداد میں جیت رہے ہیں، یہ کہنا مشکل ہے کہ آئندہ چند گھنٹوں میں کیا ہوتاہے۔

    رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ کراچی میں ابھی بہت حلقوں کے نتائج آنا باقی ہے، پہلے نمبر پر پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار دکھ رہے ہیں، اگر 5 بجے وکٹری خطاب کر رہے ہیں تو مطلب ای سی نے ان سے نتیجہ شیئر کیا گیا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے آزاد امیدوار بڑی تعداد میں جیت رہے ہیں، یہ کہنا مشکل ہے کہ آئندہ چند گھنٹوں میں کیا ہوتا ہے، کراچی میں ابھی بہت حلقوں کے نتائج آنا باقی ہے، لگ رہا ہے کراچی پہاڑوں کے پیچھے جگہ ہے جہاں کوئی رابطہ نہیں ہو سکتا۔

  • سب بند کمروں میں کام ہوا ہے: شیری رحمان

    سب بند کمروں میں کام ہوا ہے: شیری رحمان

    پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا ہے کہ لاہور سے بھی بلاول بھٹو کی کھلی لیڈ تھی سب چینلز چلا رہے تھے، بند کمروں میں سب کام ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ لاہور میں نتیجہ اچانک تبدیل ہوا ہے، جادو تو بہت ساری سیٹوں پر چل رہا ہوگا لیکن یہاں بھی ہوا، ایپ بند کر دی گئی تو ہم فوری طور پر الیکشن کمیشن پہنچے، الیکشن کمیشن سے کہا تعطل آنے سے جمہوری پروسس رک جائے گا۔

    شیری رحمان نے کہا کہ جب انٹرنیٹ بند ہوگیا تو پریشانی ہونے لگی، لاہور میں بلاول بھٹو کے ووٹ غائب کر لئے گئے، ہم پٹیشن لے کر لاہور ہائیکورٹ گئے، لیکن دروازہ نہیں کھلا، ہمیں دروازہ کھولنا اور کھلوانا بھی آتا ہے۔

    شیری رحمان نے کہا کہ مجھے تو کوئی سیکیورٹی صورتحال نظر نہیں آئی جو انٹرنیٹ بند کیا گیا، جب تک رزلٹ فائنل نہیں ہوئے نیٹ نہیں کھلا، رزلٹ ہم سے کیوں چھپائے جارہے تھے؟ این اے 127 سے بلاول بھٹو کی کھلی لیڈ تھی سب چینلز چلا رہے تھے، بند کمروں میں سب کچھ ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ لاہور کسی کی جاگیر نہیں پورا پاکستان ووٹروں کیلئے کھلا ہونا چاہئے، کل جو یہاں پر ہوا وہ دیکھ کر مجھےدھچکا لگا ہے، ہم اداروں کا ہمیشہ احترام کرتے ہیں، بلاول بھٹو نے بھی کہا کوشش ہے ملک میں استحکام رہے، گزارش ہے کہ رزلٹ میں تاخیر نہ ہو۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے خدشات دور کردیں بتادیں کہ یہ تبدیلی ہوئی ہے، بہت سارے رزلٹ جو ٹائم پر آئے انہیں ہم نے قبول کیا ہے۔