Tag: Elections 2024

elections 2024

الیکشن 2024 پاکستان کی مکمل کوریج

Elections 2024 Pakistan- Full Coverage ARY News Urdu

  • مریم نواز کی ایوان میں رانا آفتاب کی نشست پر آمد، اپوزیشن کو ساتھ چلنے کی دعوت

    مریم نواز کی ایوان میں رانا آفتاب کی نشست پر آمد، اپوزیشن کو ساتھ چلنے کی دعوت

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے خود پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے اپوزیشن رہنما رانا آفتاب احمد سے ان کی نشست پر پہنچ کر ملاقات کی اور ساتھ چلنے کی دعوت دی۔

    مریم نواز نے رانا آفتاب احمد کیلیے خیر سگالی کے جذبے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انتخاب کے دن آپ سے میری ملاقات نہ ہو سکی، اس دن بھی چاہتی تھی کہ آپ ایوان میں ہوتے۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے اس دن لوگوں کو آپ کے پیچھے بھیجا، پوری کوشش کی کہ آپ اس عمل میں شریک ہوں، یہی کہنے آئی ہوں کہ آپ سب کیلیے میرے دروازے کھلے ہیں۔

    مریم نواز نے کہا کہ جتنی حکومتی ارکان کی وزیر اعلیٰ ہوں اتنی ہی آپ کی بھی ہوں۔ اس دوران رانا آفتاب احمد نے آمد پر وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کیا۔

  • ایڈٹ شدہ آڈیو میں کچھ چیزوں کو سیاق و سباق سے ہٹ کر بیان کیا گیا، ترجمان گورنر سندھ

    ایڈٹ شدہ آڈیو میں کچھ چیزوں کو سیاق و سباق سے ہٹ کر بیان کیا گیا، ترجمان گورنر سندھ

    کراچی: گورنر سندھ کے ترجمان نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی آڈیو میں کامران ٹیسوری کی آواز ہونے کی تصدیق کر دی۔

    ترجمان نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ آڈیو میں آواز کامران ٹیسوری کی ہے لیکن اس میں کچھ چیزوں کو ایڈٹ کر کے سیاق و سباق سے ہٹ کر بیان کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر مصطفیٰ کمال اس بارے میں تفصیلی بتا چکے ہیں۔

    حال ہی میں رابطہ کمیٹی اجلاس میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی بات چیت کی آڈیو لیک ہوئی جس میں ان کو کہتے سنا جا سکتا ہے کہ کوئی کہہ رہا ہے کہ ایم کیو ایم کا مینڈیٹ فیک ہے اس کی وجہ بھی وہی لوگ ہیں جو یہ کہہ رہے ہیں، ہم تو 7 سیٹوں کے ساتھ تحریک انصاف کے ساتھ بیٹھے تھے، پی پی اور ن لیگ اپوزیشن میں تھے اور جیلوں میں جانے والے تھے۔

    آڈیو میں وہ کہتے ہیں کہ یہ 7 ووٹ ہم نے آپ کو دیے جس کی وجہ سے ووٹ بینک خراب ہوا، اس لیے اس بار ہمیں ووٹ کم ملا، 2018 میں زبردستی تحریک انصاف کو سیٹیں دلائی گئی، 2018 میں بھی متحدہ ووٹر نے ایم کیو ایم کو ووٹ دے کر 7 نشستیں دلائی۔

    آڈیو میں کہا جا رہا ہے کہ ن لیگ کو احساس دلایا اپنا ڈیڑھ سالہ حکومت کا دور یاد کریں جس سے فائدہ اٹھایا، ایک نے وزیراعظم بنا لیا ایک نے وزیر خارجہ بنا لیا اس کے باوجود آپ دونوں پارٹیوں کا رویہ ٹھیک نہ تھا، 144 اے کو لے کر حلقہ بندیوں، تحریری معاہدے پر عمل نہیں ہوا، بلاول ، شہباز اور زرداری کے دستخط بھی موجود تھے۔

    ’پی پی ،ن لیگ پرپریشر ڈال رہی ہے کہ سندھ کی گورنر شپ ایم کیو ایم کی نہ ہو، اگر گورنر شپ ایم کیو ایم کی ہو بھی تو کوئی دوسرا نام ہو، اس حوالے سے ایک نام خالد مقبول بھائی کو بتا بھی دیا گیا ہے تاہم تمام فیصلہ رابطہ کمیٹی نے کرنا ہے۔‘

    گورنر سندھ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ اب دیکھنا ہے کہ ہم کس حد تک پریشر میں آ سکتے ہیں، گورنر شپ کا فیصلہ ایم کیو ایم کرے گی کوئی اور نہیں، ن لیگ اور پی پی کے نمبر پورے ہیں اس لیے یہ پریشر دیا جا رہا ہے، پی پی نے تو صدر، چیئرمین سینیٹ، 2 گورنر شپ لے لی۔

    آڈیو میں ان کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ بھائی صحیح بول رہے ہیں کہ رسک لے کر حکومت میں جا رہے ہیں، ایسی حکومت ہوگی جس کو گالیاں اور باتیں سننے کو ملیں گی اور یہ سلسلہ شروع ہو چکا ہے، خواجہ سعد اور جاوید لطیف کے ساتھ کیا ہوا۔

  • بلوچستان اسمبلی میں نو منتخب ارکان حلف اٹھا لیا

    بلوچستان اسمبلی میں نو منتخب ارکان حلف اٹھا لیا

    کوئٹہ: 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات 2024 میں کامیاب نو منتخب ارکان بلوچستان اسمبلی نے حلق اٹھالیا۔

    صوبائی اسمبلی کے افتتاحی اجلاس میں پریزائیڈنگ آفیسر انجینئر زمرد خان اچکزئی نے نو منتخب ارکان سے حلف لیا۔ اجلاس شروع ہونے سے قبل ارکان ایوان میں پہنچے تھے۔ سب سے پہلے نیشنل پارٹی نو منتخب اراکین ایوان میں پہنچے۔

    اجلاس سے قبل نظر ریڈ زون و اسمبلی جانے والے راستے سیل کیے گئے تھے جبکہ راستوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔ ریڈ زون اور اسمبلی جانے والی شاہراہوں پر رکاوٹیں کھڑی کر کے راستے بند کیے گئے تھے۔

    خصوص نشستوں کی تقسیم کے بعد اسمبلی میں پاکستان پیپلز پارٹی اٹھارہ نشستوں کے ساتھ اکثریتی جماعت ہے۔

    اسی طرح مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کو 13، 13 نشستیں ملی ہیں۔ بلوچستان عوام پارٹی کی پانچ، نیشنل پارٹی کی چار، اے این پی کی تین اور بی این پی عوامی کی ایک نشست ہے۔ جماعت اسلامی، حق دو تحریک  اور بی این پی عوامی کی 1، 1 نشست ہے۔

    بی این پی سرابرہ سردار اختر مینگل صوبائی اور قومی نشست پر کامیاب ہوئے تھے۔ گزشتہ روز انہوں نے صوبائی نشست چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔

  • (ن) لیگ کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس، شہباز شریف کی بطور وزیر اعظم نامزدگی کی منظوری

    (ن) لیگ کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس، شہباز شریف کی بطور وزیر اعظم نامزدگی کی منظوری

    اسلام آباد: ملسم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی نے پارٹی صدر شہباز شریف کی بطور وزیر اعظم نامزدگی کی منظوری دے دی۔

    قائد (ن) لیگ نواز شریف کی زیرِ صدارت پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شہباز شریف کا نام وزیر اعظم کے امیدوار کے طور پر پیش کیا گیا جس کی منظوری دی گئی۔ پارٹی رہنماؤں نے ڈیسک بجا کر بھرپور انداز میں فیصلے پر آمادگی کا اظہار کیا۔

    14 فروری کو نواز شریف نے وزارت عظمیٰ کیلیے شہباز شریف جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب کیلیے مریم نواز کو نامزد کیا تھا۔

    ترجمان (ن) لیگ مریم اورنگزیب نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ نواز شریف نے عوام اور سیاسی تعاون کرنے والی تمام جماعتوں کا شکریہ ادا کیا، ان کا پختہ یقین ہے فیصلوں سے معاشی خطرات اور مہنگائی سے نجات ملے گی۔

    اس سے قبل ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف نے نواز شریف سے وزارت عظمیٰ کا عہدہ قبول کرنے کی درخواست کی تھی۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ قوم کی ترقی کیلیے ہم تمام اختلافات کو بھلا کر اکٹھے ہوں، اختلافی مسائل کو دفن کریں، انا کا مسئلہ ختم کریں، پاکستان کے مفاد میں ذاتی مفاد کو ختم کریں اور ساتھ چلیں۔

  • نئی حکومت سے معاشی اور سیاسی استحکام آئے گا، نواز شریف

    نئی حکومت سے معاشی اور سیاسی استحکام آئے گا، نواز شریف

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ نئی حکومت کے قیام سے معاشی اور سیاسی استحکام آئے گا۔

    نواز شریف کی طویل عرصے بعد پارلیمنٹ ہاؤس آمد پر شہباز شریف نے ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر نواز شریف نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ طویل عرصے کے بعد یہاں آنا اچھا لگا۔

    (ن) لیگ کے قائد نے کہا کہ ملک کی معیشت کو ٹھیک کریں گے، خواہش ہے ہر اسمبلی مدت کرے ہر سینیٹ مدت پوری کرے، اسی طرح ہر وزیر اعظم اپنی مدت پوری کرے۔

    بعدازاں وہ شہباز شریف کے ہمراہ کمیٹی روم میں پہنچے جہاں (ن) لیگ کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس جاری ہے۔ روم میں پارٹی کے تمام اراکین موجود ہیں۔

    چند روز قبل شریف میڈیکل ٹرسٹ کے کانووکیشن کی تقریب سے خطاب میں نواز شریف نے کہا تھا کہ آپ نے کبھی مشکلات سے گھبرانا نہیں ہے کیونکہ ناکامی کا خوف رکھنے والا شخص کبھی کامیاب نہیں ہوتا۔

    سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آپ کی محنت نے آپ کو اس مقام پر پہنچایا ہے، آپ کے والدین کو بھی آپ کی کامیابی پر مبارکباد دیتا ہوں، آپ کے والدین نے آپ کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ شریف میڈیکل کالج برسوں پہلے لگایا گیا آج یہ تناور درخت بن گیا، یہ بات قابل فخر ہے اس کالج سے مختلف بیچز فارغ التحصیل ہوئے، شریف میڈیکل کالج میں داخلے کیلیے 100 میرٹ پالیسی ہے، کالج میں سفارش کلچر نہیں، میرٹ کلچر کو پروان چڑھایا گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نوجوان پاکستان کا مستقبل ہے، لگن کے بغیر کامیابی کا کوئی تصور نہیں، وہ شخص کامیاب نہیں ہوتا جس میں ناکامی کاخوف کامیابی سے زیادہ ہوں، آپ نے کبھی گھبرانا نہیں ہے۔

    اپنے خطاب میں انہوں نے کہا تھا کہ نوجوان مجھے ملک کے روشن مستقبل کی نوید سنا رہی ہے، بچے اور بچیاں ہی پاکستان کو ترقی راہ پر گامزن کرے گی، نوجوان ہی ملک کی خدمت کریں گے، نوجوانوں نے خوش کیساتھ کیساتھ ہوش سے بھی کام لینا ہے۔

  • پی ٹی آئی کے نوجوانو! عادل راجہ اور حیدر مہدی رانگ نمبر ہیں، شیر افضل مروت

    پی ٹی آئی کے نوجوانو! عادل راجہ اور حیدر مہدی رانگ نمبر ہیں، شیر افضل مروت

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے پارٹی سے منسلک نوجوانوں کو پیغام دیا ہے کہ عادل راجہ اور حیدر مہدی رانگ نمبر ہیں۔

    شیر افضل مروت نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کچھ بھگوڑے پاکستانی ریاست اور پاک فوج کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے آ رہے ہیں، 9 مئی اور اس کے بعد عادل راجہ نے میراتھن لائیو نشریات چلائی تھی، وہ پی ٹی آئی ورکرز کو تاثر دیتا ہے جیسے ہمارا ہمدرد ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عادل راجہ نے جو چند روز میں وی لاگز کیے وہ ان کی تربیت کی عکاسی ہے، میں نے پی ٹی آئی کنونشن میں پاک فوج زندہ باد کے نعرے لگائے تھے، پاکستان اور پاک فوج زندہ باد کے نعرے بانی پی ٹی آئی کا بیانیہ ہے، بانی پی ٹی آئی پاک فوج اور اداروں کو الفت اور محبت سے دیکھتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری لڑائی پاک فوج کے ساتھ نہیں ہے پی ٹی آئی محبت وطن جماعت ہے، 9 مئی کے بعد ہم پر مختلف پارٹیوں نے الزامات لگائے کہ ہم ریاست مخالف ہیں، ایسے بیانیے کو آگے پھیلانے میں ان لوگوں نے کوئی کسر نہیں چھوڑی۔

    ان کا کہنا تھا کہ عادل راجہ اور حیدر مہدی جیسے لوگ بھگوڑے اور کورٹ مارشل شدہ ہے، عادل راجہ بدنام زمان قبضہ مافیا تھا اور یوٹیوب چینل سے پہلے ٹیکسی چلاتا تھا، ان لوگوں کا روزگار یہ ہے کہ پی ٹی آئی کے نوجوانوں کو ورغلائے۔

    شیر افضل مروت نے مزید کہا کہ عادل راجہ اور حیدر مہدی ہماری پارٹی کو بدنام کر رہے ہیں، ان کا پی ٹی آئی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، ہم قانونی دائرے میں رہ کر اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، پی ٹی آئی کے ورکرز سے کہتا ہوں آپ ان کے چینلز دیکھتے ہیں اور یہ کماتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عادل راجہ اور حیدر مہدی کی وجہ سے پی ٹی آئی کے خلاف بدگمانی پیدا ہو رہی ہے، یہ رانگ نمبر ہیں ان کو مسترد کریں، پی ٹی آئی سوشل میڈیا ان لوگوں کے بدنما چہرے قوم کے سامنے لائیں۔

  • جو سسٹم کے اندر ہیں وہ روئیں گے، جو باہر ہیں وہ جم کر بات کریں گے، فضل الرحمان

    جو سسٹم کے اندر ہیں وہ روئیں گے، جو باہر ہیں وہ جم کر بات کریں گے، فضل الرحمان

    پشاور: سربراہ جمعیت علمائے اسلامی (ف) مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ جو سسٹم کے اندر ہیں وہ روئیں گے اور جو باہر ہیں وہ جم کر بات کریں گے۔

    نیوز کانفرنس کے دوران مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اندر بیٹھنے والوں سے ملک نہیں چلے گا بلکہ نظام تباہ ہو جائے گا لہٰذا پارلیمنٹ میں عوام کے نمائندے ہونے چاہییں۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ الیکشن سے دستبردار ہونے والے لوگ کامیاب ہوگئے یہ کیا الیکشن تھے؟ یہ ’ان‘ ہوگئے ہم باہر رہ گئے تو یہ ’ان‘ ہو کر بھی باہر جائیں گے۔

    ’اگر یہ سمجھتے ہیں دھاندلی نہیں کی تو 9 مئی کا بیانیہ دفن ہوگیا‘

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی جیتی ہے تو ان کو حکومت دیں، اگر یہ سمجھتے ہیں دھاندلی نہیں کی تو 9 مئی کا بیانیہ دفن ہوگیا، الیکشن مہم میں ہی عوام کو پتا چل جاتا ہے کہ حلقے سے کون جیتے گا لیکن نتائج ایسے لوگوں کے حق میں آئے جو کہیں نظر ہی نہیں آ رہے تھے، خیبر پختونخوا میں ہم ایک باغی کو وزیر اعلیٰ بنا رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے مجلس عاملہ کے فیصلوں پر صوبائی حکومتوں کو اعتماد میں لینا ہے، ہم یہ فیصلہ کریں گے کہ پارلیمانی سیاست کریں یا نہیں، ہمارا اصولی فیصلہ ہے کسی قسم کے ووٹ میں حصے دار نہیں بنیں گے۔

    ’ہم کسی حکومت میں شامل نہیں ہونا چاہتے‘

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ صوبے اپنے اپنے طور پر احتجاج کا طریقہ کار طے کر رہے ہیں، مرکز کے اجلاس میں جو طے ہوگا اس کے بعد ملک میں یکساں ہوگا، ہماری پوزیشن واضح ہے ہم کسی حکومت میں شامل نہیں ہونا چاہتے، ہمیں سسٹم سے باہر نہیں کیا گیا بلکہ ہم نے سسٹم سے باہر رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    متعلقہ: انٹرویو میں فیض حمید کا نام غلطی سے لیا تھا، مولانا فضل الرحمان

    بانی پی ٹی آئی کی گرفتار پر سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ ہم نے گرفتاری کے وقت بھی کہا تھا سیاست کا مزا نہیں آ رہا میرا مخالف اندر ہے، میں کسی سیاستدان کے قید میں جانے کا حامی نہیں ہوں، میں خود قید میں رہ چکا ہوں سیاسی لوگ جیل میں جاتے رہتے ہیں۔

    ’کوئی فریق معاملات طے کرنے پر آمادہ ہے تو مذاکرات ہو سکتے ہیں‘

    پی ٹی آئی وفد سے ملاقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہ تشریف لائے ہم نے خیر مقدم کیا کیونکہ مہمان کی عزت کرنا ہمارا کلچر ہے، ان کے اور ہمارے درمیان کوئی دیوار نہیں پہاڑحائل ہے، کوئی فریق معاملات طے کرنے پر آمادہ ہے تو مذاکرات ہو سکتے ہیں۔

  • صدر پھر سے آئین شکنی کرنا چاہتے ہیں تو سمری پر دستخط نہ کریں، اسحاق ڈار

    صدر پھر سے آئین شکنی کرنا چاہتے ہیں تو سمری پر دستخط نہ کریں، اسحاق ڈار

    اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ صدر مملکت عارف علوی قومی اسمبلی کا اجلاس نہ بلا کر ایک بار پھر آئین شکنی کرنا چاہتے ہیں تو سمری پر دستخط نہ کریں۔

    میڈیا سے گفتگو میں اسحاق ڈار نے کہا کہ عارف علوی اگر سمری پر دستخط نہ کریں تو مطلب وہ نہیں چاہتے کہ اجلاس ہو لیکن اسمبلی اجلاس کی طلبی سے متعلق آئین بہت واضح ہے، صدر نے اعتراض لگا کر سمری واپس بھیج دی ہے وہ آئین شکنی کرنا چاہ رہے ہیں تو ان کی مرضی ہے۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ آئین سے کھیل کھیلا جا رہا ہے، عارف علوی کو چاہیے تھا کہ اس مسئلے کو طریقے سے حل کرتے، سینیٹ اور قومی اسمبلی سیشن کو صدر سمن نہیں کرتے تو اسپیکر کا بھی اختیار ہے، وہ کہتے ہیں اسمبلی مکمل نہیں اس لیے اجلاس نہیں ہو سکتا۔

    (ن) لیگی سینیٹر نے کہا کہ آئین کے مطابق الیکشن کے 21 دن کے اندر اجلاس ہونا ہے لہٰذا 29 فروری کو اجلاس ہونا ہی ہونا ہے، بلوچستان اسمبلی کا اجلاس بھی کل ہونا ہے اور اس حوالے سے آج ہماری میٹنگ ہوئی ہے، بلوچستان میں بھی وزیر اعلیٰ، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ مل کر منتخب کریں گے، قومی اسمبلی اور بلوچستان میں بھی دیگر جماعتوں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ ممبر کل بلوچستان جائیں گے اور حلف لیں گے، بلوچستان میں بھی قومی اسمبلی طرز کی پالیسی فالو کی جائے گی، قومی اسمبلی میں موجودہ اسپیکر نے نئے منتخب اسپیکر کے ہینڈاوور کرنا ہے، امید ہے کہ صدر پاکستان ہوش کے ناخن لے کر سمن جاری کریں گے۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ وفاقی حکومت نے صدر کے اعتراضات کا جواب بھیجا ہے، آئین کے مطابق جو کام ہوگیا اس کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا، ہم چاہتے ہیں جے یو آئی نہ صرف بلوچستان بلکہ وفاق میں بھی ساتھ چلے، سب سیاسی جماعتیں مل کر حل نکالیں تو پاکستان ان بحرانوں سے نکل سکتا ہے۔

    سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ آج رات تک پیپلز پارٹی بلوچستان کے وزیر اعلیٰ، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے ناموں کا اعلان کرے گی، جہاں تک ہماری بات ہے ہم فیصلہ کریں گے امیدوار کون ہوں گے، نواز شریف اور شہباز شریف کو معاملہ بھیجا ہے کہ رات تک فیصلہ ہو جائے کل کاغذات جمع ہونے ہیں۔

  • صدر نے قومی اسمبلی کا اجلاس نہ بلا کر بالکل ٹھیک کیا، بانی پی ٹی آئی

    صدر نے قومی اسمبلی کا اجلاس نہ بلا کر بالکل ٹھیک کیا، بانی پی ٹی آئی

    راولپنڈی: اڈیالہ جیل میں قید بانی پاکستان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ صدر پاکستان عارف علوی نے قومی اسمبلی کا اجلاس نہ بلا کر بالکل ٹھیک کیا۔

    اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری پارٹی جیتی ہوئی ہے مگر مخصوص نشستیں نہیں دی جا رہیں، الیکشن میں پی ٹی آئی کو ختم کرنے کی پوری کوشش کی گئی، ظلم سے پارٹی ختم نہیں ہوئی بلکہ وہ سب سے مضبوط جماعت بن گئی۔

    بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ عوامی مینڈیٹ سے بڑی کوئی چوری نہیں ہو سکتی، ساری قوم کہہ رہی ہے دھاندلی ہوئی 20 نشستوں والے کو وزیر اعظم بنایا جا رہا ہے، چیف الیکشن کمشنر کا استعفیٰ ضرور بنتا ہے کیونکہ انہوں نے ہمیں لیول پلینگ فیلڈ نہیں دی۔

    گفتگو کے دوران صحافی نے سوال کیا کہ آپ فضل الرحمان کو ڈیزل اور محمود اچکزئی کو غدار کہتے تھے آج رابطے بڑھا رہے ہیں۔ اس کا جواب دیتے ہوئے بانی پی ٹی ٓئی نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے خلاف ہیں جنہیں دھاندلی کر کے جتوایا گیا۔

    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ نگراں حکومتیں بھی ہمارے خلاف لگائی گئیں، الیکشن کمیشن انتخابات کے بعد بھی دھاندلی میں مصروف ہے، ہفتے کے روز دوبارہ احتجاج کی کال دینے لگے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہرائی جانے والی جماعتوں کو اکٹھا کر رہے ہیں ان کے ساتھ مل کر احتجاج کریں گے۔

    ’پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کے بعد آج آئی ایم ایف کو خط بھیج دیا جائے گا‘

    بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ آئی ایم ایف کو لکھا جانے والا خط غداری قرار دیا جا رہا ہے جبکہ فیٹف قانون سازی کی تو انہوں نے مخالفت کی تھی، مطالبہ کیا جا رہا تھا کہ ان کے کیسز ختم کیے جائیں۔

    بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میں جیل سے کوئی بھی چیز لکھ کر باہر نہیں بھیج سکتا، آئی ایم ایف کو لکھا جانے والا خط میں نے ڈکٹیٹ کروایا ہے۔ اس موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ کیا آئی ایم ایف کو خط بھیج دیا گیا ہے؟ اس پر انہوں نے جواب دیا کہ خط ڈکٹیٹ کروانے کے بعد پارٹی رہنماؤں سے ملاقات نہیں ہوئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج پارٹی رہنماؤں سے ملاقات ہوگی جس کے بعد خط کا علم ہوگا، خط میں یہی لکھا جائے گا کہ سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام نہیں آ سکتا، تمام معیشت دان یہ کہتے ہیں کہ وسائل پیدا کیے بغیر قرض پر ملک نہیں چل سکتا۔

    انہوں نے کہا کہ پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کے بعد آج آئی ایم ایف کو خط بھیج دیا جائے گا۔

    صحافی نے سوال کیا کہ محمود اچکزئی آپ کے ساتھ مل جائیں تو کیا پھر وہ غدار نہیں ہوں گے؟ بانی پی ٹی آئی سوال کا جواب دیے بغیر چلے گئے۔

  • پی ٹی آئی نے انتشار پھیلانے کی کوشش کی تو سختی سے نمٹیں گے، احسن اقبال

    پی ٹی آئی نے انتشار پھیلانے کی کوشش کی تو سختی سے نمٹیں گے، احسن اقبال

    نارووال: سابق وفاقی وزیر و رہنما مسلم لیگ (ن) احسن اقبال کا کہنا ہے کہ اگر پی ٹی آئی نے ملک میں انتشار پھیلانے کی  کوشش کی تو سختی سے نمٹیں گے۔

    تقریب سے خطاب میں احسن اقبال نے کہا کہ الیکشن میں عوام نے تقسیم شدہ مینڈیٹ دیا، پنجاب میں (ن) لیگ کو اکثریت ملی لیکن وفاق میں مخلوط  حکومت بنانی پڑی۔

    احسن اقبال نے کہا کہ مریم نواز کے وزیر اعلیٰ پنجاب بننے بعد انقلابی کام کریں گے، پی ٹی آئی کو 3 صوبوں نے مسترد کیا جبکہ صرف خیبر پختونخوا میں مینڈیٹ ملا۔

    متعلقہ: ایوان صدر سازشوں کا گڑھ بنا ہوا ہے، عطا تارڑ

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے کامیاب نمائندگان قومی اسمبلی میں مثبت کردار ادا کریں، اگر انہوں نے انتشار پھیلانے کی  کوشش کی توسختی سے نمٹیں گے، ملکی استحکام اور امن و امان کے ساتھ کسی کو کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    تقریب سے خطاب میں احسن اقبال نے کہا کہ ملک کو معاشی چیلنجز سے سب نے مل کر نکالنا ہے، بانی پی ٹی آئی کا آئی ایم ایف کو خط لکھنے کا دعویٰ ملک کے ساتھ دشمنی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کو خط لکھ کر امداد رکوانے کی دوسری بار کوشش کی گئی۔