Tag: Elections 2024

elections 2024

الیکشن 2024 پاکستان کی مکمل کوریج

Elections 2024 Pakistan- Full Coverage ARY News Urdu

  • الیکشن 2024 پاکستان:  این اے169 میں ن  لیگ اور پی پی کے امیدوار کی جیت پر 5 لاکھ کا جوا

    الیکشن 2024 پاکستان: این اے169 میں ن لیگ اور پی پی کے امیدوار کی جیت پر 5 لاکھ کا جوا

    لیاقت پور: این اے 169 میں ن لیگ کے مخدوم مبین اور پیپلزپارٹی کےمخدوم مرتضیٰ محمود کی جیت پر 5 لاکھ کا جوا لگایا لیا گیا۔

    صوبہ پنجاب کے شہر لیاقت پور کے این اے169 میں ن لیگ اور پی پی کارکنوں میں نشست کی جیت پر 5 لاکھ کا جوا لگا۔

    ن لیگ کے مخدوم مبین اور پیپلزپارٹی کےمخدوم مرتضیٰ محمود کی جیت پر جوا لگایا گیا، جوئے کے رقم کا چیک اور معاہدے کی کاپی بھی منظر عام پر آگئی ہے

    معاہدے میں کہا گیا کہ کسی فریق کے امیدوار کی جیت پر دوسرا فریق 5 لاکھ دے گا، دونوں امیدواروں کے ہارنے پر معاہدہ منسوخ تصور کیا جائے گا۔

    ن لیگ اور پی پی کارکنوں نے معاہدہ اور چیک تیسرے فریق کے پاس رکھوا دیا ہے۔

  • سروے: کراچی کے ووٹرز کس کو ووٹ دیں گے؟ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    سروے: کراچی کے ووٹرز کس کو ووٹ دیں گے؟ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    کراچی: شہر قائد میں عام انتخابات کے حوالے سے کیے گئے تازہ ترین سروے کے مطابق 25 فی صد لوگوں نے کہا ہے کہ انھوں نے ابھی تک کسی بھی پارٹی کو ووٹ دینے کا فیصلہ نہیں کیا ہے، جب کہ اتنی ہی تعداد میں لوگوں نے کہا کہ وہ جماعت اسلامی کو ووٹ دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پبلک وائس پول نامی ادارے کی جانب سے جمعرات کو جاری ہونے والے سروے کے مطابق 25 فی صد رائے دہندگان نے کہا کہ اگرچہ وہ 8 فروری کو ووٹ دیں گے تاہم ابھی تک فیصلہ نہیں کیا ہے کہ کس جماعت کو ووٹ دیں گے۔ جب کہ پچیس فی صد نے کہا وہ جماعت اسلامی کو ووٹ دیں گے۔

    24 فی صد افراد نے کہا کہ وہ پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کو ووٹ دیں گے، تاہم ان میں سے 73 فی صد کو پتا ہی نہیں تھا کہ پی ٹی آئی کے امیدواروں کے انتخابی نشانات کیا ہیں۔ 8 فی صد ووٹرز نے کہا کہ وہ پیپلز پارٹی کو ووٹ دیں گے جب کہ 4 فی صد نے ایم کیو ایم اور 7 فی صد نے مسلم لیگ ن کو ووٹ دینے کا کہا۔

    پبلک وائس پول کے مطابق سروے ٹیلی فون کے ذریعے 15 جنوری سے 26 جنوری کے درمیان کیا گیا اور اس دوران 10 ہزار کال اور 1800 انٹرویوز کیے گئے۔

    کراچی کے ایشوز کے حوالے سے 51 فی صد رائے دہندگان نے کہا کہ پانی، بجلی اور گیس کی قلت سب سے بڑے ایشوز ہیں جو کراچی والوں کو درپیش ہیں۔ 20 فی صد نے امن و امان، 19 فی صد نے بے روزگاری، 16 فی صد مہنگائی، 14 فی صد نے بنیادی ضروریات، 14 فی صد نے غربت، 9 فی صد نے تعلیم، 7 فی صد نے صحت، اور 7 فی صد ہی نے کرپشن کو اہم مسئلہ قرار دیا۔

    جب پوچھا گیا کہ 2023 کے بلدیاتی انتخابات میں آپ نے کس جماعت کو ووٹ دیا تو 35 فی صد نے کہا کہ جماعت اسلامی، 26 فی صد نے کہا پی ٹی آئی، 24 فی صد نے کہا کہ کسی کو نہیں، 7 فی صد نے پی پی پی، 4 فی صد نے ٹی ایل پی اور 2 فی صد نے کہا ن لیگ کو ووٹ دیا تھا۔

    2018 کے انتخابات کے حوالے سے رائے دہندگان میں سے 45 فی صد نے کہا کہ انھوں نے پی ٹی آئی، 14 فی صد نے ایم کیو ایم، 7 فی صد نے پی پی پی اور 5 پانچ فی صد نے کہا کہ جماعت اسلام کو ووٹ دیے۔ کس جماعت کو ووٹ دیا جائے؟ اس حوالے سے ابھی تک ذہن نہ بنانے والے رائے دہندگان میں سے 58 فی صد نے 2018 میں پی ٹی آئی کو ووٹ دیا تھا۔

    25 فی صد نے کہا کہ انھوں نے ووٹ ہی نہیں دیا تھا جب کہ 11 فی صد نے کہا کہ ایم کیو ایم کو جب کہ 3 فی صد نے کہا کہ انھوں نے جماعت اسلامی کو ووٹ دیا تھا۔ ان میں سے 39 فی صد نے کہا کہ 2023 کے بلدیاتی انتخابات میں انھوں نے جماعت اسلامی کو ووٹ دیا تھا۔ 35 فی صد نے بلدیاتی میں ووٹ ہی نہیں دیا جب کہ 25 فی صد نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا۔

    جب پوچھا گیا کہ وہ سیاسی لیڈران میں سب سے زیادہ کس سیاسی شخصت کو پسند تو 76 فی صد نے جماعت اسلامی کے حافظ نعیم کا نام لیا، 62 فی صد نے عمران خان، 55 فی صد نے سراج الحق، 41 فی صد نے الطاف حسین، 41 فی صد نے مرتضیٰ وہاب، 34 فی صد نے نواز شریف اور 6 فی صد نے مصطفیٰ کمال کا نام لیا۔

  • الیکشن 2024: اُن سوالوں کے جواب جو اکثر ووٹرز پوچھتے ہیں

    الیکشن 2024: اُن سوالوں کے جواب جو اکثر ووٹرز پوچھتے ہیں

    8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں پاکستانیوں، بالخصوص نوجوانوں کی بڑی تعداد ووٹ کاسٹ کر کے اپنے پسندیدہ امیدواروں کو کامیاب کرنے کی کوشش کرے گی۔

    وزارت عظمیٰ کیلیے مسلم لیگ (ن)، پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان کانٹے دار مقابلہ متوقع ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف (آزاد امیدوار)، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان، عوامی نیشنل پارٹی، جمعیت علمائے اسلام (ف) اور تحریک لبیک پاکستان سمیت متعدد سیاسی جماعتیں قومی اسمبلی کی 266 اور صوبائی اسمبلیوں کی 593 نشستوں پر ایک دوسرے کا مقابلہ کریں گی۔

    یہاں کچھ ایسے سوالوں کے جواب دینے کی کوشش کی گئی ہے جو اکثر ووٹرز کی جانب سے پوچھے جاتے ہیں:

    سوال: قومی یا صوبائی اسمبلی کا الیکشن لڑنے کیلیے امیدوار کی عمر کتنی ہونی چاہیے؟

    جواب: کم از کم 25 سال

    سوال: سینیٹ (ایوانِ بالا) کے الیکشن میں حصہ لینے کیلیے عمر کی حد کیا ہے؟

    جواب: کم از کم 30 سال

    سوال: صدارتی امیدوار کیلیے کتنی عمر قابلِ قبول ہے؟

    جواب: کم از کم 45 سال

    سوال: اگر کوئی شخص پشاور میں بطور ووٹر رجسٹرڈ ہے تو کیا وہ لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقے سے الیکشن لڑ سکتا ہے؟

    جواب: جی لڑ سکتا ہے، اس کیلیے اُس شخص کا اندراج ملک کے کسی بھی ضلع یا حلقے کی انتخابی فہرست میں ہونا ضروری ہے۔ لیکن اگر وہ صوبائی اسمبلی کے کسی حلقے سے الیکشن میں حصہ لینا چاہتا ہے تو اس کیلیے اُسی صوبے میں بطور ووٹر رجسٹرڈ ہونا لازمی ہے۔

    سوال: کیا سزا یافتہ اور پہلے سے قید مجرم الیکشن لڑ سکتا ہے؟

    جواب: جی نہیں، اگر کسی شخص کو کم از کم دو سال قید کی سزا سنائی گئی ہو تو وہ اس وقت تک کوئی الیکشن نہیں لڑ سکتا جب تک کہ اس کی رہائی کے بعد سے پانچ سال کا عرصہ نہ گزر جائے۔

    سوال: کیا کوئی عوامی عہدہ رکھنے والا یا سرکاری ملازم اپنے اندراج شدہ ضلع سے دور رہ کر پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ووٹ دے سکتا ہے؟

    جواب: جی ہاں، سرکاری ملازم یا عوامی عہدہ رکھنے والا شخص پوسٹل بیلٹ پیپر کے ذریعے ووٹ کاسٹ کر سکتا ہے، اور یہ سہولت اُس کے اہل خانہ کیلیے بھی میسر ہے۔

    سوال: الیکشن کی ڈیوٹی پر معمور عملہ یا قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار اپنا ووٹ کیسے کاسٹ کرتے ہیں؟

    جواب: وہ بھی الیکشن کمیشن کی طرف سے بتائی گئی تاریخوں کے اندر پوسٹل بیلٹ کے ذریعے اپنا ووٹ ڈال سکتے ہیں۔

    سوال: کیا بیرون ملک مقیم پاکستانی ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں؟

    جواب: اگر کوئی اوورسیز پاکستانی الیکشن کے موقع پر پاکستان میں موجود ہے اور اس کا ووٹ بھی رجسٹرڈ ہے تو وہ کاسٹ کر سکتا ہے، البتہ یہ سہولت اُن لوگوں کیلیے جو ملک سے باہر ہیں۔

  • اکبر ایس بابر کی بانی پی ٹی آئی کو پیشکش

    اکبر ایس بابر کی بانی پی ٹی آئی کو پیشکش

    اسلام آباد: بانی رکن پاکستان تحریک انصاف اکبر ایس بابر نے اڈیالہ جیل قید میں بانی پی ٹی آئی کو مصالحت کی پیشکش کر دی۔

    نیوز کانفرنس کرتے ہوئے اکبر ایس بابر نے کہا کہ کچھ لوگ سمجھتے ہیں میں پارٹی کا دشمن ہوں، میں پارٹی کو وہیں لے کر جانا چاہتا ہوں جو اس کا مقصد تھا، جو لوگ سمجھتے ہیں ہم پارٹی پر قبضہ کر لیں گے یہ غلط ہے، آج پارٹی تباہی کے دہانے پر کھڑی ہے۔

    اکبر ایس بابر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین کو پیشکش کر رہا ہوں کہاب ہم نے آگے جانا ہے کیونکہ پارٹی کا شیرازہ بکھر چکا ہے، ایک مصالحتی راستے پر چلنے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بانی چیئرمین 3 نمائندے اور ایک وکیل کو نامزد کریں ہم بھی 3 نمائندے اور ایک وکیل نامزد کریں گے، یہ آپس میں بیٹھ کر ایک فریم ورک بنائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کالعدم قیادت کی طرف سے انٹرا پارٹی ناٹک رچانے کی کوشش کی گئی، انٹرا پارٹی کے نام پر ناٹک مؤخر کرنا خوش آئند ہے۔

    بانی رکن نے کہا کہ نئے نام نہاد انٹرا پارٹی الیکشن کا عمل جاری رکھتے تو پارٹی کو نقصان ہوتا، ہم اس کوشش میں ہیں پی ٹی آئی کو ایک جمہوری ادارہ بنایا جائے، پی ٹی آئی کی ایک ایسی قیادت ہو جو قوم کو بنانے پر توجہ دے۔

  • کراچی میں الیکشن کمیشن آفس کی دیوار کے ساتھ دھماکا

    کراچی میں الیکشن کمیشن آفس کی دیوار کے ساتھ دھماکا

    کراچی کے علاقے صدر میں پاسپورٹ آفس کے سامنے الیکشن کمیشن آفس کی دیوار کے ساتھ دھماکا ہوا ہے۔

    ایس ایس پی ساؤتھ ساجد سدوزئی کے مطابق پاسپورٹ آفس کے قریب دھماکا ہوا، بارودی مواد ایک شاپر میں دیوار کے ساتھ رکھا گیا تھا، جب بچے نے شاپر اٹھا کر پھینکا تو دھماکا ہوا۔

    ساجد سدوزئی نے بتایا کہ دھماکے سے کوئی نقصان نہیں ہوا، دھماکا خیز مواد میں بال بیرنگ موجود نہیں تھے۔

    قبل ازیں، دھماکے کی اطلاع ملنے پر قانون نافذ کرنے والے ادارے فوراً موقع پر پہنچے تھے۔ پولیس کی جانب سے دھماکے کی شدت اور نوعیت کا تعین کیا گیا جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی طلب کیا گیا تھا۔

  • الیکشن 2024: قومی و صوبائی اسمبلیوں کے 5 ہزار سے زائد امیدواروں نے کاغذات واپس لے لیے

    الیکشن 2024: قومی و صوبائی اسمبلیوں کے 5 ہزار سے زائد امیدواروں نے کاغذات واپس لے لیے

    اسلام آباد: 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات سے قبل قومی و صوبائی اسمبلیوں کے 5 ہزار سے زائد امیدواروں نے کاغذات واپس لے لیے۔

    الیکشن کمیشن سے منسلک ذرائع نے بتایا کہ قومی اسمبلی کے 24.81 فیصد جبکہ صوبائی اسمبلیوں کے 24.66 فیصد امیدواروں نے کاغذات واپس لیے۔

    ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کیلیے مجموعی طور پر 6 ہزار 999 کاغذات نامزدگی درست قرار دیے گئے تھے تاہم 1 ہزار 737 امیدواروں نے کاغذات واپس لے لیے، اب قومی اسمبلی کی  نشستوں پر 5 ہزار 254 امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ صوبائی اسمبلیوں کیلیے 17 ہزار 164 کاغذات نامزدگی درست قرار دیے گئے تھے ان میں سے  4 ہزار 233 امیدواروں نے کاغذات واپس لے لیے، اب 593 نشستوں پر 12 ہزار 853 امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔

    اس سے قبل ذرائع نے بتایا تھا کہ الیکشن سے قبل 88 امیدوار انتقال کر گئے جن میں سے قومی اسمبلی کے 9 اور صوبائی اسمبلیوں کے 79 امیدوار شامل تھے۔

    ذرائع نے کہا تھا کہ این اے 8 باجوڑ اور کے پی 22 سے آزاد امیدوار ریحان زیب کو قتل کر دیا گیا تھا، این اے 8 باجوڑ اور کے پی 22 میں امیدوار کے قتل پر انتخابات ملتوی کر دیے گئے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ کے پی 91 کوہاٹ سے امیدوار عصمت اللہ 30 جنوری کو انتقال کر گئے۔ کے پی 91 کوہاٹ میں انتخابی امیدوار کے انتقال باعث انتخابات ملتوی ہوگئے۔

    ذرائع کے مطابق حتمی فہرستوں کے اجرا سے قبل انتقال کے سبب 86 حلقوں میں الیکشن ملتوی نہیں کئے گئے۔

  • الیکشن 2024: وہ زمانہ واپس لائیں گے جب روٹی 4 اور پیٹرول 65 روپے لیٹر تھا، نواز شریف

    الیکشن 2024: وہ زمانہ واپس لائیں گے جب روٹی 4 اور پیٹرول 65 روپے لیٹر تھا، نواز شریف

    فیصل آباد: سابق وزیر اعظم و قائد مسلم لیگ (ن) نواز شریف کا کہنا ہے کہ ہم وہ زمانہ واپس لائیں گے جب روٹی 4 اور پیٹرول 65 روپے لیٹر ملتا تھا۔

    جلسے سے خطاب میں نواز شریف نے کہا کہ فیصل آباد کے لوگوں کا شکریہ ادا کرنے کیلیے الفاظ نہیں، یہاں کے ہر بندے کے پاس روزگار ہونا چاہیے، ایک کروڑ نوکری لانے والوں نے کیا کسی کو نوکری دی؟ شہباز شریف صاحب مجھے یہاں 5 سال کے بعد کوئی بے روزگار نظر نہیں آنا چاہیے۔

    نواز شریف نے کہا کہ فیصل آباد وہ شہر ہے جس کے دائیں اور بائیں دونوں جانب موٹروے ہے، اب اس کے آگے اور پیچھے سے بھی موٹروے گزرے گی، ہم جو بات کرتے ہیں اس کو پورا کرنا جانتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ طلال چوہدری وفاداری کی مثال ہے اور رانا ثنا اللہ میرا بہترین اور وفادار ساتھی ہے، جب آپ پیدا بھی نہیں ہوئے تھے یہ تب سے میرے دوست ہیں۔

    بانی پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ وہ دھرنے کر رہے تھے اور ہم لوڈشیڈنگ اور دہشتگردی کا خاتمہ کر رہے تھے، ہمارے دور میں گیس سستی تھی اور سونا 50 ہزار فی تولہ تھا، غریب ماں باپ کو بیٹی کی شادی کرنے کی فکر نہیں تھی۔

    قائد (ن) لیگ کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت ختم نہ کی جاتی نواز شریف کو سزا نہ دی جاتی تو کوئی شخص بے رروزگار نہ ہوتا، رانا ثنا اللہ اور چوہدری شیر علی کو مبارک ہو کیونکہ 8 فروری کو آپ جیتیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم 1 کروڑ نوکری، بلین ٹری اور 50 لاکھ گھر والے لوگ نہیں۔

  • 8 فروری کو ساتھ دوگے تو وزیراعظم بن کر نفرت کی سیاست دفن کرونگا، بلاول

    8 فروری کو ساتھ دوگے تو وزیراعظم بن کر نفرت کی سیاست دفن کرونگا، بلاول

    شکازرپور: پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ 8 فروری کو ساتھ دو گے تو وزیراعظم بن کر نفرت، تقسیم کی سیاست دفن کردوں گا۔

    شکارپور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ باقی جماعتیں نفرت اور تقسیم کی سیاست کررہی ہیں، انہوں نے سیاست کو ذاتی دشمنی میں تبدیل کیا ہے، تخت لاہور کی لڑائی کا بوجھ آپ اٹھا رہے ہو، پیپلزپارٹی نفرت، تقسیم کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی۔

    انہوں نے کہا کہ میں بغیر کسی تقسیم کے آپ کی خدمت کرنا چاہتا ہوں، تیر پر ٹھپہ لگا کر میرے نمائندے کومنتخب کرائیں، میری اپیل ہے مجھے شکارپور سے سو فیصد سیٹیں چاہئیں، وہ قوتیں سندھ میں نفرت اور تقسیم کی سیاست کرنا چاہتی ہیں، آپ مجھے اکثرت دلائیں گے تو میرے لیے آسان ہوگا کہ آپ کے مسائل کا حل نکال سکوں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ 8 فروری کو آغا سراج درانی، امتیاز شیخ، بجارانی صاحب کو کامیاب کروائین، آپ نے تیر پر ٹھپہ لگانا ہے مجھے یقین ہے شکارپور کے عوام مایوس نہیں کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ 8 فرری کو انشااللہ تیروں کی بارش ہوگی، میں آپ کے لیے لڑائی لڑرہا ہوں آپ میرا ساتھ دیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ خواتین کا مطالبہ تھا کہ ہمیں گھربنا کر دیں، سندھ میں سیلاب متاثرین کیلئے 20 لاکھ گھر بنا رہے ہیں، سیلاب متاثرین سے جو وعدہ کیا تھا وہ پورا کروں گا، گھروں کے مالکانہ حقوق خواتین کودوں گا۔

  • ایم کیو ایم پاکستان نے الیکشن مہم کیلئے طیارہ بک کرالیا

    ایم کیو ایم پاکستان نے الیکشن مہم کیلئے طیارہ بک کرالیا

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان نے الیکشن مہم کیلئے طیارہ بک کرالیا، حیدرآباد، میرپور خاص اور نواب شاہ کے امیدوار جہاز کا استعمال کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم پاکستان کے امیدواروں نے جہاز سے انتخابی مہم چلانے کا فیصلہ کرلیا ، اس سلسلے مین ایم کیو ایم پاکستان نے الیکشن مہم کیلئے طیارہ بک کرالیا ہے۔

    ایم کیوایم انتخابی مہم کیلئے طیارے کی بکنگ کے لئے سی اے اے سے اجازت نامہ جاری کردیا ہے، ایم کیو ایم نے الیکشن مہم کیلئے اسکائی ونگ کا جہاز 3 اور 4 فروری کیلئے بک کرایا۔

    اسکائی ونگز کی جانب سےڈپٹی کمشنرنواب شاہ کو بھی تحریری خط لکھ دیا گیا ہے، حیدرآباد، میرپور خاص اور نواب شاہ کے امیدوار جہاز کا استعمال کریں گے۔

    یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے امیدوار آصف علی زرداری بھی عام انتخابات میں حلقہ این اے 207 سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔

    قبل ازیں الیکشن کمیشن نے عام انتخابات 2024 سے قبل بلوچستان اور خیبرپختونخواہ (کے پی) میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا تھا لیکن وقت پر انتخابات کرانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا تھا۔

  • پی ٹی آئی  نے شیخ رشید کے ساتھ اتحاد کر کے خود سے زیادتی کی تھی، رؤف حسن

    پی ٹی آئی  نے شیخ رشید کے ساتھ اتحاد کر کے خود سے زیادتی کی تھی، رؤف حسن

    اسلام آباد: ترجمان پاکستان تحریک انصاف رؤف حسن کا کہنا ہے کہ پارٹی نے شیخ رشید کے ساتھ اتحاد کر کے خود سے زیادتی کی تھی۔

    صحافیوں سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے رؤف حسن نے کہا کہ شیخ رشید کو اپنی شکست شیشے میں نظر آ رہی ہے، ان کی گرفتاری ہماری وجہ سے نہیں ہوئی تھی، ان کے حلقے میں ہمارے اپنے لوگ ہیں۔

    رؤف حسن نے کہا کہ یقین ہے پی ٹی آئی کے نامزد آزاد امیدوار وفاداریاں نہیں بدلیں گے، 27 کے قریب وکلا کو پارٹی ٹکٹ جاری کیے، حکمت عملی تھی وہ گرفتار نہیں ہوتے، منڈیاں لگیں گے تاہم حمایت یافتہ امیدواروں کو خریدا نہیں جا سکے گا۔

    ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم پر احتجاج کیلیے دباؤ بڑھ رہا ہے، صرف یہ کہہ رہے ہیں کہ 8 فروری کو ووٹ پر پہرہ دیں، آزاد امیدواروں کو مسلم لیگ (ن) اور آصف علی زرداری خریدنے میں کامیاب نہیں ہوں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ عثمان ڈار نے پی ٹی آئی نہیں چھوڑی بلکہ پریس کانفرنس کے بعد ان کی والدہ نے رابطہ کیا تھا، والدہ کو ٹکٹ میرٹ پر دیا۔