Tag: Elections 2024

elections 2024

الیکشن 2024 پاکستان کی مکمل کوریج

Elections 2024 Pakistan- Full Coverage ARY News Urdu

  • سپریم کورٹ نے شوکت بسرا اور صنم جاوید کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی

    سپریم کورٹ نے شوکت بسرا اور صنم جاوید کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت بسرا اور صنم جاوید کو 8 فروری کو ہونے والے انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دے دی۔

    سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن آف پکستان کو شوکت بسرا اور صنم جاوید کے نام بیلٹ پیپر میں شامل کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے کہا کہ الیکشن کیلیے امیدوار مشترکہ اکاؤنٹ بھی مختص کر سکتا ہے۔

    شوکت بسرا این اے 163 سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار ہیں جبکہ صنم جاوید این اے 120، 119 اور پی پی 150 سے الیکشن لڑ رہی ہیں۔

    وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ صنم جاوید کے کاغذات الگ اکاؤنٹ نہ کھلوانے پر مسترد ہوئے، انہوں نے والد کے ساتھ مشترکہ اکاؤنٹ کاغذات میں ظاہر کیا تھا لیکن اعتراض کیا گیا کہ الیکشن کیلیے الگ اکاؤنٹ کیوں نہیں بنایا گیا۔

    درخواست گزار نے کہا کہ صنم جاوید گزشتہ 9 ماہ سے جیل میں ہیں، جیل میں موجود خاتون بینک اکاؤنٹ کیسے کھلوا سکتی ہے؟

    وکیل نے کہا کہ شوکت بسرا نے ایک مشترکہ اور دوسرا الگ اکاؤنٹ ریٹرننگ افسر کو دیا لیکن ریٹرننگ افسر نے سنگل اکاؤنٹ وصول کرنے سے ہی انکار کر دیا، افسر نے کہا تین بجے کا وقت ختم ہو چکا ہے۔

    اس پر جسٹس عرفان سعادت خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے 3 بجے کا وقت کہاں سے نکالا ہے؟ الیکشن شیڈیول میں تو نہیں لکھا کہ تین بجے تک کاغذات جمع ہوں گے۔

    جسٹس منیب اختر نے کہا کہ مقررہ وقت کے آدھے گھنٹے بعد کاغذات جمع کرانے والوں کو الیکشن سے کیسے محروم کیا جا سکتا ہے؟ قانون کے مطابق نیا اکاؤنٹ کھلوایا جائے تو موجود مشترکہ بھی قابل قبول ہوگا، قانون میں مشترکہ اکاؤنٹ پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : الیکشن کمیشن انتخابات سے قبل ای ایم ایس کا آخری ٹرائل آج کرے گا

    الیکشن 2024 پاکستان : الیکشن کمیشن انتخابات سے قبل ای ایم ایس کا آخری ٹرائل آج کرے گا

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن الیکشن مینجمنٹ سسٹم (ای ایم ایس) کے زریعے نتائج کی تیاری سے لے کر ترسیل تک کا آخری ٹرائل آج کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن انتخابات سے قبل الیکشن مینجمنٹ سسٹم (ای ایم ایس) کاآخری ٹرائل آج کرےگا، ای ایم ایس پر نتائج کی تیاری سے لے کر ترسیل تک کا ٹرائل کیا جائے گا۔

    تمام 859 حلقوں میں ریٹرننگ افسران کے دفاترمیں ای ایم ایس کاٹرائل ہوگا، تمام ریٹرننگ افسران کو ٹرائل کیلئے فارم 45 کے نمونے پہنچا دیے گئے ہیں۔

    پریذائیڈنگ افسران شام 5 بجے ای ایم ایس پر نتائج بھجوانےکاآغاز کریں گے، فارم 45 کے ڈیٹا کی انٹری کے بعد ریٹرننگ افسر فارم 47جاری کرے گا۔

    ٹرائل کیلئے آر اوز نے ای ایم ایس میں فارم 28 اور 33 کااندراج مکمل کرلیا ہے ، الیکشن کمیشن انتخابی عمل کےدوران چوتھی مرتبہ ای ایم ایس کی تجرباتی مشق کررہا ہے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان: سپریم کورٹ نے پرویز الہٰی کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دے دی

    الیکشن 2024 پاکستان: سپریم کورٹ نے پرویز الہٰی کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دے دی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دے دی اور ان کا نام اورانتخابی نشان بیلٹ پیپرزمیں شامل کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالٰہی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف اپیل پر سماعت ہوئی، جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔

    سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ پرویز الہٰی کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دے دی اور الیکشن ٹریبونل کا پرویزالٰہی کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دی۔

    عدلات نے پرویزالہٰی کا نام اورانتخابی نشان بیلٹ پیپرزمیں شامل کرنے کا بھی حکم دے دیا۔

    جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے حکم جاری کیا ، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس جمال خان مندوخیل بینچ میں شامل تھے۔

    جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا قانون میں کہاں لکھا ہے پانچ انتخابی حلقوں کیلئےپانچ الگ اکاؤنٹس کھولےجائیں؟ پرویزالٰہی کے وکیل فیصل صدیقی نے کہا ایک اعتراض یہ کیا گیا کہ پنجاب میں دس مرلہ پلاٹ کی ملکیت چھپائی، اعتراض کیا گیا بیس نومبردوہزار تیئس کودس مرلہ پلاٹ خریدا۔

    وکیل کا مزید کہنا تھا کہ میرے موکل نے ایسا پلاٹ کبھی خریدا ہی نہیں،اس وقت وہ جیل میں تھے ، دوسری دلیل یہ ہےاثاثے ظاہرکرنے کی آئندہ کٹ آف ڈیٹ تیس جون دو ہزار چوبیس ہے۔

    جس پر جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ الیکشن ایکٹ کی اس اندازمیں تشریح کرنی ہے تاکہ لوگ حق سےمحروم نہ ہوں

    جسٹس جمال خان مندوخیل نے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ آپ پلاٹ کی ملکیت سے انکار کررہے ہیں تو ٹھیک ہے، جس پر وکیل نے بتایا حیرت انگیز طور پر ایک ہی وقت میں پرویزالہٰی، مونس اورقیصرہ الہٰی کی ان ڈکلیئرڈ جائیدا دنکل آئی، آر او نے ہمیں فیصلہ بھی نہیں دیا کہ کہیں چیلنج نہ کرلیں۔

    جسٹس جمال مندوخیل کا کہنا تھا کہ آپ توخوش قسمت ہیں کہ اچانک آپ کی اضافی جائیدادنکل آئی، آپ یہ اضافی جائیداد کسی فلاحی ادارےکو دے دیں تو پرویزالٰہی کے وکیل نے کہا میں تو کہتاہوں حکومت کو اس جائیداد پر اعتراض ہے تو خود رکھ لے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : مفرور کو الیکشن لڑنے سے نہیں روکا جاسکتا، سپریم کورٹ کا حکم

    الیکشن 2024 پاکستان : مفرور کو الیکشن لڑنے سے نہیں روکا جاسکتا، سپریم کورٹ کا حکم

    اسلام آباد: پی ٹی آئی کے رہنما عمر اسلم اور پی ٹی آئی کے رہنما طاہر صادق کو انتخابات لڑنے کی اجازت مل گئی، عدالت نے ریمارکس دیئے مفرور کو الیکشن لڑنے سے نہیں روکا جاسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی رہنما عمر اسلم کے نومئی کے مقدمات میں مفرور ہونے کی بنیاد پر کاغزات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔

    پی ٹی آئی رہنما عمر اسلم کے نومئی کے مقدمات میں مفرور ہونے کی بنیاد پر کاغزات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی،عدالت عظمی نے کہا مفرور ہونے کی بنیاد پر کسی کو انتخابات لڑنے سے نہیں روکا جا سکتا، الیکشن لڑنا بنیادی حق ہے۔

    سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما عمر اسلم کو انتخابات لڑنے کی اجازت دے دی ،۔ 9مئی مقدمات میں مفرور ہونے پرعمراسلم کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے گئے تھے۔

    جسٹس منصور علی شاہ نے کہا مفرور شخص الیکشن نہیں لڑ سکتا بتا دیں کہاں لکھا ہے، بغیر قانون کسی کو بنیادی حق سے کیسے محروم کیا جا سکتا ہے۔

    جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ الیکشن لڑنا بنیادی حق ہے الیکشن کون لڑے گا کون نہیں فیصلہ عوام نے کرنا ہے الیکشن کمیشن نے نہیں ملک کی عوام کو فیصلہ کرنے دیں، ہماری سامنے آنے والے در خواست گزار کی اہمیت نہیں عوام کے حقوق متاثر ہو رہے ہیں احتساب عوام نے کرنا ہے الیکشن کمیشن نے نہیں۔

    وکیل مخالف فریق نے کہا عمر اسلم سکروٹنی کے وقت بھی موجود نہیں تھے، جس پر وکیل الیکشن کمیشن نے بتایا بیلٹ پیپرز کاکام مکمل ہو چکا ہے تو جسٹس اطہر من اللہ نے کہا عدالتی فیصلے ہر عمل کرنا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما اسلم این اے 87 خوشاب سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

    دوسری جانب سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کے رہنما طاہر صادق کو انتخابات لڑنے کی اجازت دے دی ،جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ بنچ نے سماعت کی۔

    طاہر صادق نے این اے 49 اٹک سے کاغذات نامزدگی جمع کرارکھے ہیں، طاہر صادق نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا، لاہور ہائیکورٹ طاہر صادق کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیئے تھے

  • ’سیاسی قیدی رہا کر دینا پہلے ذاتی جیلیں تو بند کرو‘: شہباز شریف کا بلاول کو جواب

    ’سیاسی قیدی رہا کر دینا پہلے ذاتی جیلیں تو بند کرو‘: شہباز شریف کا بلاول کو جواب

    منڈی بہاالدین: صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف نے بلاول بھٹو کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی قیدی بھی رہا کر دینا پہلے ذاتی جیلیں تو بند کرو۔

    جلسے سے خطاب میں سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ میرے مہربان نے کہا ہے ہماری حکومت بنی تو کوئی سیاسی قیدی نہیں ہوگا، نواز شریف کے دور میں 2013 سے 2018 تک کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا۔

    شہباز شریف نے کہا کہ مہربان کو مشورہ دینا چاہتا ہوں ذاتی جیلوں کے خاتمے کا بھی اعلان کریں، ذاتی جیلوں میں بچوں، بچیوں اور خواتین کے ساتھ ظلم ہوتا ہے، تھانیدار خاموش ہوتا ہے آہ و بکاہ وتی ہے کوئی سننے والا نہیں ہوتا، کئی خاندان وہاں کی ذاتی جیلوں میں بند ہیں۔

    پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلی بار 14 اگست 2014 کو ملک میں نواز شریف اور پاکستان کے خلاف کروایا گیا، یہ کس نے کروایا تھا یہ آپ سب جانتے ہیں۔

    شہباز شریف نے کہا کہ اسلام آباد میں دھرنے ہوئے پارلیمنٹ کو آگ لگانے کی باتیں ہوئیں، چین کے صدر ستمبر 2014 میں پاکستان آ رہے تھے لیکن پی ٹی آئی نے ڈی چوک کی کوئی جگہ نہیں چھوڑی، ہم ان سے منتیں کرتے رہے، دھرنے کی وجہ سے ستمبر میں چین کے صدر پاکستان نہ آئے اس کے بعد دسمبر میں بڑا سانحہ ہوا، اے پی ایس کے بچے شہید ہوئے تب جا کر یہ دھرنا ختم کروایا گیا۔

    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ 7 ماہ کی تاخیر کے بعد 2015 میں چینی صدر تشریف لائے، جو معاہدے 2014 میں ہونے تھے وہ 7 ماہ تاخیر کا شکار ہوئے، 2017 میں نواز شریف کا تختہ الٹ دیا گیا، نیازی یہ کہتے ہوئے تھکتا نہیں تھا کہ ہم لیپ ٹاپ نہیں رشوت دے رہے ہیں، تب میں نے کہا تھا بچوں کو لیپ ٹاپ نہ دوں تو کیا کلاشنکوف دوں؟ اس کے بعد سب نے دیکھا کہ 9 مئی کو کیا ہوا۔

  • الیکشن میں فوج اور سول آرمڈ فورسز کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری

    الیکشن میں فوج اور سول آرمڈ فورسز کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری

    اسلام آباد: نگراں حکومت نے 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری  کر دیا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق فوج کوئیک رسپانس فورس کے طور پر حساس پولنگ اسٹیشنز کے باہر تعینات ہوگی، فوج کی تعیناتی 5 سے 10 فروری تک ہوگی۔

    اس میں مزید کہا گیا کہ فوج کی تعیناتی انتخابات کو شفاف اور پرامن بنانے کیلیے کی گئی، سول آرمڈ فورسز پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان اور پاکستان پوسٹ فاؤنڈیشن میں بھی تعینات کی گئی۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ پہلا حصار پولیس، دوسرا سول آرمڈ فورسز اور تیسرے میں فوج تعینات ہو گی، تھریٹ اسسمنٹ کی بنیاد پر انتہائی حساس پولنگ اسٹیشن کے باہر فوج تعینات رہےگی، فوج اور سول آرمڈ فورسز الیکشن سامان کی ترسیل کے دوران ساتھ رہے گی۔

    دو روز قبل نگراں وفاقی کابینہ نے عام انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز کی تعیناتی کی منظوری دی تھی جس کے مطابق فوج حساس انتخابی حلقوں میں ریپڈ رسپانس فورس کے طور پر تعینات ہوگی۔

     

    سیکورٹی اہلکاروں کیلیے ضابطہ اخلاق

    انتخابات کیلیے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کے مطابق تفویض کردہ مینڈیٹ میں پولیس اور دیگر سکیورٹی اہلکار فرائض انجام دیں گے، منظور شدہ مبصرین اور مجاز میڈیا افراد کو پولنگ اسٹیشن میں داخلے کی اجازت ہوگی۔

    مامور اہلکار کسی بھی صورت پولنگ عملے کی ذمہ داریاں نہ سنبھالیں، سکیورٹی پر مامور تمام اہلکار پولنگ اسٹیشنز کے باہر تعینات ہوں گے۔

    پولنگ ڈے پر امن و امان کو برقرار رکھنے کیلیے محفوظ ماحول کے قیام کو یقینی بنایا جائے گا۔ بیلٹ پیپر کی چھپائی کے دوران بھی پرنٹنگ پریس پر سکیورٹی یقینی بنائی جائے گی۔

    ریٹرننگ افسران کے دفاتر تک بیلٹ پیپرز کی ترسیل میں سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ پولنگ بیگز کی نقل و حمل کے دوران پریذائیڈنگ افسران کو سکیورٹی دی جائے گی۔

    انتخابی ریکارڈ کی منتقلی، عارضی نتائج کے اعلان اور حتمی نتائج تک سکیورٹی دی جائے گی۔ اہلکار آئین کے آرٹیکل 220، الیکشن ایکٹ کے سیکشن 139 کے تحت فرائض انجام دیں گے۔

  • قانون کے مطابق پی ٹی آئی کو ’بلے‘ کا انتخابی نشان نہیں دیا جا سکتا، سپریم کورٹ

    قانون کے مطابق پی ٹی آئی کو ’بلے‘ کا انتخابی نشان نہیں دیا جا سکتا، سپریم کورٹ

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کو ’بلے‘ کے نشان سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا جسے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے تحریر کیا ہے۔

    سپریم کورٹ نے 38 صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا کہ الیکشن کمیشن کی اپیل منظور اور پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جاتا ہے، پی ٹی آئی نے انٹرا پارٹی انتخابات میں اپنے ہی ممبران کو لاعلم رکھا۔

    فیصلے میں لکھا گیا کہ قانون کے مطابق پی ٹی آئی کو بلے کا انتخابی نشان نہیں دیا جا سکتا، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو متعدد شوکاز نوٹس جاری کیے لیکن اس کے باوجود پی ٹی آئی نے انٹرا پارٹی الیکشن نہیں کروائے۔

    سپریم کورٹ نے کہا کہ الیکشن ایکٹ کے مطابق الیکشن کمیشن جماعت سے انتخابی نشان واپس لے سکتا ہے، انٹرا پارٹی انتخابات نہ کروانے پر انتخابی نشان واپس لیا جا سکتا ہے۔

    سپریم کورٹ نے 13 جنوری کو پی ٹی آئی کے انتخابی نشان ’بلے‘ سے متعلق پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا تھا۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی تھی جس مین جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی بینچ میں شامل تھیں۔

    ججز نے متفقہ فیصلے میں کہا تھا کہ پشاور ہائی کورٹ میں درخواست ناقابل سماعت تھی، ایک وقت میں دو ہائی کورٹس میں کیس نہیں چل سکتا، پی ٹی آئی نے شفاف انٹرا پارٹی انتخابات کے شواہد پیش نہیں کیے۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ ملک جمہوریت نے دیا، الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے، سیاسی جماعتیں انٹرا پارٹی انتخابات کی پابند ہیں۔

  • الیکشن 2024 پاکستان:  250  سے زائد حلقوں کے بیلٹ پیپرز کی چھپائی مکمل

    الیکشن 2024 پاکستان: 250 سے زائد حلقوں کے بیلٹ پیپرز کی چھپائی مکمل

    اسلام آباد: قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ڈھائی سو سے زائد حلقوں کے بیلٹ پیپرز کی چھپائی مکمل ہوگئی اور انتخابی نشانات اور دیگر معاملات سے متعلق 90 فیصد کیسز نمٹادیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں 8 فروری کو ہونے والے الیکشن کے لئے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ڈھائی سو سے زائد حلقوں کے بیلٹ پیپرز کی چھپائی مکمل کرلی گئی۔

    قومی اسمبلی کے دو سو چھیاسٹھ اور صوبائی اسمبلیوں کے پانچ سو ترانوے حلقوں کیلئے بیلٹ پیپرز چھاپے جارہے ہیں۔

    عدالتوں میں انتخابی نشانات اور دیگر معاملات سے متعلق نوے فیصد کیسز نمٹادیے گئے ہیں، صرف دس فیصد کیسز پر فیصلے ہونا باقی ہے۔

    دوسری جانب امیدوار پوسٹر، بینرز اور پمفلٹ پر کسی سرکاری اہلکار یا افسر کی تصویر نہیں لگاسکتا۔

    الیکشن کمیشن نے صوبائی الیکشن کمشنرز کو مراسلہ ارسال کردیا ہے ، جس میں ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسران کو اس حوالے سے کارروائی کرنے کی ہدایت کی ہے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : صنم جاوید کا الیکشن میں حصہ لینے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع

    الیکشن 2024 پاکستان : صنم جاوید کا الیکشن میں حصہ لینے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کارکن صنم جاوید نے الیکشن میں حصہ لینے کیلئےسپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی کارکن صنم جاوید نے الیکشن میں حصہ لینے کیلئے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی۔

    صنم جاوید نےکاغذات مسترد ہونےکیخلاف اپیلیں دائرکر دیں ، صنم جاوید کے این اے 119، این اے 120 اور پی پی 150 سے کاغذات مسترد ہوئے تھے۔

    دوسری جانب این اے 163 سے شوکت بسرا نے بھی اپیل دائرکر دی ، اپیلوں میں ٹریبونلز کے فیصلے کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہیں۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : الیکشن کمیشن نے عوام کو جعلی واٹس ایپ کالز سے خبردار کردیا

    الیکشن 2024 پاکستان : الیکشن کمیشن نے عوام کو جعلی واٹس ایپ کالز سے خبردار کردیا

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن کے ترجمان ٓنے عوام کو جعلی واٹس ایپ کالز سے خبردار کرتے ہوئے کہا جعلی کال آنےپرچیف الیکشن کمشنر کے اسٹاف افسر سے لینڈ لائن پر رابطہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کے نام سے جعلی وٹس ایپ کالز اور پیغامات پر ترجمان الیکشن کمیشن نے ردعمل میں کہا کہ عوام کو خبردار کیا ہے کہ جعلی واٹس ایپ کالز سے ہوشیار رہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ جعلی کال آنے پر چیف الیکشن کمشنر کے اسٹاف افسر سے لینڈلائن پر رابطہ کریں، الیکشن کمیشن افسر یا کسی کی بھی طرف سے کوئی کال یا پیغام ملے تو تصدیق کی جائے۔

    الیکشن کمیشن کے ترجمان نے مزید کہا کہ ڈی آر اوز اور آراوز اس طرح کی کسی کال یاپیغام عمل نہ کریں۔