Tag: Elections 2024

elections 2024

الیکشن 2024 پاکستان کی مکمل کوریج

Elections 2024 Pakistan- Full Coverage ARY News Urdu

  • کراچی میں  نجی اسکول کے مینجنگ ڈائیریکٹر نے الیکشن لڑنے کیلئے طلباء کا سہارا لے لیا

    کراچی میں نجی اسکول کے مینجنگ ڈائیریکٹر نے الیکشن لڑنے کیلئے طلباء کا سہارا لے لیا

    کراچی: نجی اسکول کے مینجنگ ڈائیریکٹر محمد حسان نے الیکشن لڑنے کیلئے طلباء کا سہارا لے لیا، طلباء کی کاپیوں میں انتخابی مہم کے حوالے سے پمفلٹ ڈال دیئے ، جس میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تعلیمی ادارے سیاست کے لئے استعمال ہونے لگے، کراچی کے نجی اسکول کے مینجنگ ڈائیریکٹر محمد حسان کو این اے 248 پیپلز پارٹی کا امیدوار نامزدکیا ہے، نجی اسکول کے ایم ڈی نے الیکشن لڑنے کیلئے طلباء کا سہارا لے لیا۔

    8فروری کو ہونے والے عام انتخابات کیلئے سیاسی سرگرمیوں کیلئے وقت نہ ملنے کے سبب اسکول نے طلباء کو کاپیوں میں انتخابی مہم کے حوالے سے پمفلٹ ڈال کر دیے ہیں۔

    جس میں طلباء کے والدین سے الیکشن میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کی گئی ہے۔

    والدین نے الیکشن کمیشن سے اس اقدام پر کارروائی کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں کو سیاست سے دور رکھا جائے۔

    اسکول مالک کے مطابق والدین کو اپنے بیٹے کو ووٹ ڈالنے کیلئے دباو نہیں ڈالا گیا ہے، میرا بیٹا محمد حسن 12سال سے اسکول سے منسلک ہے بچوں کو تعلیم دینے میں مصروف ہے اتنا وقت نہیں ہے کہ الیکشن مہم چلا سکے اس لئے پمفلیٹ دیئے ہیں۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں  کی انوکھی انتخابی مہم،  گاڑی کو جوتے اور  پیالے سے سجادیا

    الیکشن 2024 پاکستان : پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں کی انوکھی انتخابی مہم، گاڑی کو جوتے اور پیالے سے سجادیا

    رحیم یارخان: پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں کو جوتے اور پیالے کا انتخابی نشان ملنے پر کارکنوں نے گاڑی پر جوتے اور پیالے سجا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق رحیم یارخان کی سڑک پردوڑتی سفید چمچماتی گاڑی پر سجے پیالے اورچمکتے دمکتے جوتے توجہ کا مرکز بننے لگے، دیکھ کر برتنوں اور جوتوں کے چلتے پھرتے بازارگمان ہورہاہے۔

    یہ جوتے اور پیالے برائے فروخت نہیں بلکہ انتخابی مہم کاحصہ ہیں، این اے ایک سو باہتر سے پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار کو انتخابی نشان جوتا اور پی پی 262 میں پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار کو پیالے کا نشان ملا ہے۔

    دونوں امیدواروں کے کارکنان انتخابی مہم کو منفرد انداز میں چلا رہے ہیں، کارکنان نے کار پر جوتے اور پیالے سجادیے.

  • الیکشن 2024 پاکستان : انتخابات کے دوران جعلی شناختی کارڈ کے استعمال کا خدشہ

    الیکشن 2024 پاکستان : انتخابات کے دوران جعلی شناختی کارڈ کے استعمال کا خدشہ

    اسلام آباد: ترجمان پولیس نے الیکشن کے دوران جعلی شناختی کارڈ کے استعمال کے خدشے کے پیش ںظر کہا ہے کہ کسی غیرملکی کو جعلی شناختی کارڈ پرووٹ ڈالنے نہیں دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کے دوران جعلی شناختی کارڈ کے استعمال کا خدشہ ہیں ، اس حوالے سے ترجمان پولیس نے کہا ہے کہ کسی غیرملکی کو جعلی شناختی کارڈ پرووٹ ڈالنےنہیں دیاجائے گا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ کوئی بھی غیر ملکی جعلی شناختی کارڈ پرووڑ کاسٹ کرتے پکڑا گیا تو کارروائی ہوگی۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ الیکشن کے حوالے سےانتظامی اورحفاظتی اقدامات عمل میں لائے جا رہے ہیں، الیکشن کے دوران بھی غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کیخلاف کاروائی جاری رہے گی۔

  • مریم نواز نے بلاول بھٹو کی تنقید کا جواب دے دیا

    مریم نواز نے بلاول بھٹو کی تنقید کا جواب دے دیا

    لاہور: مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے بلاول بھٹو زرداری کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک شخص پنجاب آکر کہتا ہے نواز شریف نے ابھی تک منشور نہیں دیا۔

    این اے 119 میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ 2018 میں اس حلقے سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تھا لیکن انہوں نے مجھے نااہل کر دیا تھا، مجھ پر الزام تھا کہ والد کے ساتھ کیوں کھڑی ہوں، میرے پاس تو کوئی سرکاری عہدہ بھی نہیں تھا، چاہے جان چلی جاتی مگر اپنے والد کے قدم سے قدم ملا کر چلی۔

    مریم نواز نے کہا کہ ووٹ کی پرچی صرف پرچی نہیں بلکہ ملک اور بچوں کے مستقبل کا فیصلہ ہوتا ہے، آپ سے دو طرح کی جماعتیں ووٹ مانگ رہی ہیں، (ن) لیگ کے سوا ساری جماعتیں ایسی ہیں جنہوں نے کیا کچھ نہیں، ان کا دن رات کام ہے تنقید کرو اور الزامات لگاؤ۔

    انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ تنقید کرتی ہے اور نہ الزام لگاتی ہے صرف کام کرتی ہے، پنجاب میں ایسی جماعتیں بھی آئی ہیں جنہوں نے ایک صوبے پر 15، 15 سال حکومت کی لیکن اس کے پاس بتانے کیلیے 15 منصوبے بھی نہیں ہیں، نواز شریف پر تنقید کرتے ہیں انہیں بتا دو پنجاب نواز شریف پر تنقید نہیں سنتا، نواز شریف کو کبھی دو سال تو کبھی تین سال کی حکومت ملی۔

    ان کا کہنا تھا کہ لوگ جانتے ہیں نواز شریف اگلے چند دنوں میں اپنا منشور دے گا، نواز شریف کا منشور دیکھنا ہے تو وہ دیکھیں اورنج لائن گزر رہی ہے، نواز شریف نے منشور دیا تو اس پر عمل بھی کیا، نواز شریف نے صرف کاغذ پر لکھ کر منشور نہیں دیا، جس صوبے نے نواز شریف کو ووٹ نہیں دیا اس کے چپے چپے پر بھی ان کے نشان موجود ہیں۔

    مریم نواز نے مزید کہا کہ نواز شریف آج بھی آپ لوگوں کیلیے میٹنگ کر رہا ہے، نواز شریف پلان کر رہا ہے کہ مہنگائی کیسے کم کرنی ہے، وہ سوچ رہا ہے کہ آپ کی تکلیفیں کیسے ختم کرنی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پہلی بار الیکشن لڑ رہی ہوں میں اس والد کی بیٹی ہوں جس نے دن رات آپ کی خدمت کی، اس چچا کی بھتیجی ہوں جس نے دن دیکھا نہ رات آپ کی خدمت کی، مجھے احساس ہے میرے کاندھوں پر کتنا بوجھ ہے، میں وہ امیدوار نہیں جسے لوگ پرچی پر لکھ کر دیں کہ ہمارے یہ مسائل ہیں، میں وہ امیدوار ہوں جو گھر سے پتا کر کے آئی ہوں کہ اس حلقے کے کیا مسائل ہیں۔

    مریم نواز نے کہا کہ میں جانتی ہوں اس حلقے میں سب سے بڑا مسئلہ گیس کی قلت اور سیوریج کا ہے، میرا بس چلے تو این اے 119 کے ہر گھر کا دروازہ خود کھٹکھٹاؤں اور خدمت کروں۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : الیکشن کمیشن کی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کو جی ڈی اے کا انتخابی نشان دینے سے معذرت

    الیکشن 2024 پاکستان : الیکشن کمیشن کی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کو جی ڈی اے کا انتخابی نشان دینے سے معذرت

    اسلام آباد : ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کو جی ڈی اے کا انتخابی نشان دینے سے معذرت کرلی گئی ، الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ محمد حسام مرزا کو جی ڈی اے کا پارٹی ٹکٹ اور نشان اسٹار الاٹ ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے ڈاکٹر فہمیدہ مرزاکوجی ڈی اے کا انتخابی نشان دینے سے معذرت کرلی۔

    آرڈر میں کہا گیا کہ این اے 223 بدین سے محمد حسام مرزاکوجی ڈی اے کا انتخابی نشان اسٹارالاٹ ہوچکاتھا، فارم 33کے مطابق محمد حسام مرزاکو جی ڈی اے کا پارٹی ٹکٹ اور نشان اسٹار الاٹ ہوچکا ہے۔

    آرڈر میں کہنا تھا کہ حسام مرزاابھی تک میدان میں ہیں اورانہوں نے کاغذات نامزدگی آج تک واپس نہیں لیے، ایک وقت میں ایک انتخابی نشان ایک سیاسی جماعت کے 2 امیدواروں کوالاٹ نہیں ہوسکتا۔

    الیکشن کمیشن نے کہا کہ پارٹی سرٹیفکیٹ دینے اور انتخابی نشان الاٹمنٹ کے مراحل مکمل ہو چکےہیں، جی ڈی اے امیدوار کوانتخابی نشان الاٹ ہو چکا،اس مرحلےپر اس پرنظر ثانی نہیں ہو سکتی، ریٹرننگ افسرفارم 33 کو دوبارہ ریوائزکرے۔

    آرڈر کے مطابق آر او فارم 33 میں ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا نام بطور آزادامیدوار شامل کرے، آر او نے پہلے ہی جی ڈی اے کا انتخابی نشان حسام مرزا کو الاٹ کر رکھا ہے اور ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کو آزاد امیدواروں کے انتخابی نشان میں سے کوئی نشان الاٹ کیا جائے۔

    فہمیدہ مرزا کے این اے 233 پر کاغذات ریٹرننگ افسر اور ٹریبونل نے مسترد کئے، جس کے بعد فہمیدہ مرزاکو جی ڈی اے کاانتخابی نشان الاٹ کرنے کا سندھ ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا تھا۔

  • پیپلز پارٹی کا آصف زرداری کو آئندہ صدر پاکستان نامزد کرنے پر غور

    پیپلز پارٹی کا آصف زرداری کو آئندہ صدر پاکستان نامزد کرنے پر غور

    لاہور : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے آصف زرداری کو صدرپاکستان بنانے کی تجویز پارٹی کے سامنے رکھ دی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے آصف زرداری کو آئندہ صدر پاکستان نامزد کرنے پر غور شروع کردیا۔

    اس سلسلے میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے آصف زرداری کوصدرپاکستان بنانےکی تجویزپارٹی کے سامنے رکھ دی۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ آصف زرداری کے تجربے سےہمیں سیکھنا چاہیے، خواہش ہےایک دفعہ پھرآصف زرداری صدرپاکستان بنیں۔

    پیپلز پارٹی کےسینئررہنماؤں نے معاملہ سی ای سی لے جانے کامشورہ دے دیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن رزلٹ پی پی کے حق میں ہواتوآصف زرداری دوبارہ صدرپاکستان کےلئےنامزد ہوں گے۔

  • ’ہر 6 ماہ بعد الیکشن ہوں تاکہ۔۔۔‘: گورنر سندھ کا مشورہ

    ’ہر 6 ماہ بعد الیکشن ہوں تاکہ۔۔۔‘: گورنر سندھ کا مشورہ

    کراچی: گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا کہنا ہے کہ مشورہ ہے ہر سال 6 ماہ بعد الیکشن کروائیں تاکہ سیاستدان کام کی رفتار بڑھائیں، سیاستدان 5 سال کیلیے بھاگ جاتے ہیں اور عوام ان کے وعدے بھلا دیتے ہیں۔

    گورنر سندھ نے نارتھ ناظم آباد حیدری مارکیٹ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے اپنی گفتگو میں کہا کہ مارکیٹ میں 76 سال سے کوئی گورنر نہیں آیا، گورنر تو دور یہاں کوئی سیاستدان نہیں آیا، تمام سیاستدانوں سے کہتا ہوں یہاں آئیں اور لوگوں کی مشکلات دیکھیں۔

    کامران ٹیسوری نے کہا کہ 15 ماہ میں سمجھ آگئی کہ عوام کا فنڈ کہاں جاتا ہے، 15 ماہ گورنر کے منصب پر بیٹھنے کر پتا چل گیا کیسے پیسہ کھایا جا رہا ہے، کیسے بجلی، پانی، گیس اور تعلیم کے مسائل حل ہوں گے سب پتا چل گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جب ایک ملک اور ایک قوم ہے تو پھر ایک تعلیمی نظام بھی ہونا چاہیے، وزیر کا بیٹا بڑے اسکول میں اور غریب کا پیلے اسکول میں پڑھے گا تو ملک ترقی نہیں کر سکتا، یا تو بڑے اسکول بند کریں یا پھر سرکاری اسکول بند کریں، امیر غریب کے بچوں کو ایک اسکول میں پڑھائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ 10 سالہ منصوبہ بنا لیا ہے ہر چیز کا حل میرے پاس موجود ہے، بجلی کی وزارت ہے سولر سسٹم کی وزارت کا قیام ہونا چاہیے، سولر سسٹم کے ذریعے فری سولر لگائیں اور پھر ماہانہ بل لے لیں۔

    کامران ٹیسوری نے کہا کہ صوبے کا گورنر بار بار کہہ رہا ہے اسٹریٹ کرائم ختم ہو سکتے ہیں، گورنر ہاؤس میں روزانہ کی بنیاد پر موٹر سائیکلیں دے رہے ہیں، میں نے تنگ آگر کہا کہ موٹر سائیکلیں چوری ہوگئیں تو مجھ سے لیں، کراچی کے نوجوان کی کہیں اہمیت نہیں ہے۔

    اپنی گفتگو میں کامران ٹیسوری کا مزید کہنا تھا کہ حکومت بجلی، پانی اور گیس کے سوا کچھ نہیں دے رہی خون چوس رہی ہے، جیسے چاند پر بجلی، پانی اور گیس نہیں ایسے ہی پاکستان میں بھی نہیں، پاکستان کو فلاحی اداروں پر چھوڑ رکھا ہے، ایسا کوئی گورنر نہیں جو اپوزیشن کی طرح حکومت پر تنقید کرے۔

    گورنر سندھ نے کہا کہ ترقی اس وقت ہوگی جب اپنے لوگوں کو پہچانیں گے، سندھ کے ایک ہزار اسکول میرے حوالے کریں بہترین اسکول بنا دوں گا، 500 اسپتال بھی دے دیں سب ٹھیک کر دوں گا۔

  • الیکشن کمیشن نے حتمی پولنگ اسکیم تیار کر لی

    الیکشن کمیشن نے حتمی پولنگ اسکیم تیار کر لی

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کیلیے حتمی پولنگ اسکیم تیار کر لی۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ ملک بھر میں 92 ہزار 353 پولنگ اسٹیشن قائم ہوں گے جن میں سے صرف 52 ہزار 412 پنجاب میں بنائے گئے ہیں۔

    پنجاب میں 15 ہزار 617 حساس اور 6 ہزار 40 پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس قرار دیے گئے ہیں۔ خیبر پختونخوا میں 15 ہزار 737 پولنگ اسٹیشن قائم ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا میں 6 ہزار 180 حساس جبکہ 4 ہزار 726 پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس قرار دیے گئے ہیں۔

    اسی طرح، سندھ میں قائم ہونے والے پولنگ اسٹیشنز میں سے 6 ہزار 576 حساس اور 7 ہزار 802 انتہائی حساس قرار دیے گئے۔ بلوچستان میں 25 ہزار 68 حساس اور 2 ہزار 38 انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز ہیں۔

    ادھر، پنجاب میں انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز کے ہر بوتھ پر سی سی ٹی وی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ صوبائی الیکشن کمشنر اعجاز انور چوہان اور چیف سیکرٹری پنجاب کی زیرِ صدارت اجلاس میں انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے بریفنگ دی تھی اور سکیورٹی، ٹرانسپورٹ اور کمیونی کیشن پلان کے حوالے سے بات کی گئی تھی۔

    اعجاز انور چوہان کا کہنا تھا کہ سکیورٹی اہلکاروں کی تربیت کیلیے مناسب انتظامات کیے جائیں اور تمام ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران پولنگ بیگ کی تیاری کے عمل کی نگرانی کریں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ پولنگ اسٹیشنز پر تمام بنیادی سہولیات کو یقینی بنایا جائے، شکایت کے ازالے کیلیے کنٹرول رومز کو مزید فعال کیا جائے، الیکشن کے دن 5 لاکھ 70 ہزار تک عملہ تعینات ہوگا، الیکشن عملے کی ٹریننگ 29 جنوری تک مکمل ہوگی۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : پرویز الٰہی کا عام انتخابات میں حصہ لینے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع

    الیکشن 2024 پاکستان : پرویز الٰہی کا عام انتخابات میں حصہ لینے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع

    اسلام آباد : سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویزالٰہی نے عام انتخابات میں حصہ لینے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویزالٰہی نے عام انتخابات میں حصہ لینےکیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی۔.

    درخواست میں الیکشن کمیشن،الیکشن ٹربیونل کوفریق بنایاگیا ہے اور استدعا کی گئی کہ لاہورہائیکورٹ کا 13 جنوری 2024کافیصلہ کالعدم قراردیا جائے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ امیدوار محمد سلیم کے اعتراضات کی بنیاد پر میرے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے، مجھ پر اعتراض اٹھایا گیا آٹا ملز میں میرے شیئر ہیں۔

    درخواست میں کہنا تھا کہ جن فلورملزکاالزام لگایاگیاوہ ناصرف غیرفعال ہےبلکہ بینک اکاؤنٹ بھی نہیں کھولاگیا، اس فلور مل کے شیئر میں نے کبھی نہیں خریدے،غیر فعال فلور مل اثاثہ نہیں ہوتی،اس فلور مل کی بنیاد پر مجھے الیکشن لڑنے سے روکا نہیں جا سکتا۔

    پرویز الہی نے کہا کہ یہ اصول طے شدہ ہے کہ ہر ظاہر نہ کرنے والے اثاثے پر نااہلی نہیں ہو سکتی،کسی اثاثے کو ظاہر نہ کرنے کے پیچھے اس کی نیت کا جانچنا ضروری ہے،جو شیئر میرے ساتھ منسوب کیے جا رہے ہیں ان کی کل مالیت 24850روپے بنتی ہے۔

    درخواست میں مزید کہا گیا کہ میں نے اپنے کل اثاثے 175 ملین روپے ظاہر کیے ہوئے ہیں، ان اثاثوں میں 57 ملین روپے سے زائد نقد رقم بھی ظاہر کی گئی ہے، میرے لیے اتنے معمولی شیئر نہ ظاہر کرنا بدنیتی قرار نہیں دی جا سکتی۔

    دائر درخواست میں مزید کہا گیا کہ یہ اعتراض بھی لگایا گیا کہ میں نے اسلحہ کے 7 لائسنس ظاہر نہیں کیے، کاغذات نامزدگی میں اسلحہ لائسنس ظاہر کرنے کا کوئی کالم ہی نہیں ہے۔

  • شیر پر اتنے ٹھپے لگانا کہ نواز شریف کو کسی بیساکھی کی ضرورت نہ رہے، مریم نواز

    شیر پر اتنے ٹھپے لگانا کہ نواز شریف کو کسی بیساکھی کی ضرورت نہ رہے، مریم نواز

    ننکانہ صاحب: مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز کا کہنا ہے کہ شیر پر اتنے ٹھپے لگانا کہ نواز شریف کو کسی بیساکھی کی ضرورت نہ رہے۔

    جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ آج نواز شریف واپس آگیا ہے اب پتا چلے گا کہ مقبولیت کس کو کہتے ہیں، دل سے دعا ہے اللہ شیر کو ننکانہ صاحب میں زبردست فتح نصیب کرے، آپ لوگوں کو دیکھ کر لگ رہا ہے ننکانہ صاحب سے شیر جیت گیا ہے۔

    مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف کو میدان سے باہر کر کے گلیوں میں مرزا یار پھر رہا تھا، نواز شریف مقابلے میں تھا ہی نہیں تو کونسی مقبولیت؟ نواز شریف کو آپ نے سازش کر کے باہر نکالا تھا، آپ کو نواز شریف نے باہر نہیں نکالا آپ خود باہر نکلے ہو۔

    متعلقہ: میں امپورٹڈ نہیں مقامی وزیر اعظم تھا اور یہ ناکامی وزیر اعظم تھا، نواز شریف

    انہوں نے کہا کہ ہم 9 مئی والے لوگ نہیں ہم 28 مئی والے لوگ ہیں، وہ پاکستان کو تباہ کرنے کی سازش کرنے والے اور ہم پاکستان بنانے والے لوگ ہیں، ہمارا مقابلہ کسی شخص سے نہیں مہنگائی سے ہے، وعدہ کرتی ہوں نواز شریف کو خدمت کا موقع دیں آپ کے مسائل حل کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج کل ایک بات چل رہی ہے نواز شریف لاڈلہ ہے، میں کہتی ہوں نواز شریف عوام کا لاڈلہ ہے، نکالنے والوں نے بار بار نکالا آپ بار بار ووٹ دے کر نواز شریف کو واپس لے کر آئے، آپ کا درد رکھنے والا پاکستان میں واحد لیڈر نواز شریف ہے۔

    مریم نواز نے کہا کہ صحیح معنوں میں میڈ ان پاکستان لیڈر ہے تو نواز شریف ہے، آپ کی خدمت اور تکلیفیں نواز شریف نے دور کرنی ہیں تو ووٹ بھی دینا، آپ نے گھروں سے نکل کر شیر پر ٹھپہ لگانا اور ملک کی ترقی میں حصہ ڈالنا ہے۔