Tag: Elections 2024

elections 2024

الیکشن 2024 پاکستان کی مکمل کوریج

Elections 2024 Pakistan- Full Coverage ARY News Urdu

  • پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن، بیرسٹر گوہر نے چیئرمین کیلیے کاغذات جمع کروا دیے

    پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن، بیرسٹر گوہر نے چیئرمین کیلیے کاغذات جمع کروا دیے

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 3 مارچ کو ہونے والے انٹرا پارٹی انتخابات کیلیے کاغذات نامزدگی جمع کروانے کا وقت ختم ہوگیا۔

    انٹرا پارٹی الیکشن کیلیے بیرسٹر گوہر نے چیئرمین کیلیے کاغذات نامزدگی جمع کروائے جبکہ سیکرٹری جنرل امیدوار عمر ایوب کی قیادت میں پندرہ رکنی پینل نے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیے۔

    سندھ سے اشرف قریشی، بلوچستان سے محمد اسلم اور خیبر پختونخوا سے نوید انجم نے چیئرمین کے عہدے کیلیے کاغذات جمع کروائے۔ پنجاب سے یاسمین راشد نے صوبائی تنظیم کیلیے کاغذات جمع کروا دیے۔

    سندھ کیلیے حلیم عادل شیخ اور خاوند بخش غلام محمد کی قیادت میں دو پینلز کے کاغذات موصول ہوئے۔ کاغذات نامزدگی کی وصولی کیلیے مرکز اور صوبوں میں الگ الگ ریٹرنگ افسران مقرر کیے گئے۔

    پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن شیڈول کے مطابق 3 مارچ کو ہوں گے۔ کاغذات جمع کروانے کا وقت 25 فروری سہ پہر 3 بجے تک تھا۔

  • ایوان صدر سازشوں کا گڑھ بنا ہوا ہے، عطا تارڑ

    ایوان صدر سازشوں کا گڑھ بنا ہوا ہے، عطا تارڑ

    لاہور: مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ صدر مملکت عارف علوی نے اپنے حلف کے ساتھ انصاف نہیں کیا، ایوان صدر سازشوں کا گڑھ بنا ہوا ہے۔

    نیوز کانفرنس کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ آئین کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس 21 روز میں بلانا ہوگا، الیکشن 2024 کے بعد اجلاس بلانے کی تاریخ 29 فروری ہے، صدر اجلاس نہیں بلائیں گے تو اسپیکر بلالیں گے۔

    عطا تارڑ نے کہا کہ کیا آپ کو زیب دیتا تھا اپنے بیٹے کے کاروبار کیلیے ایم او یو پر دستخط کروائیں؟ صدر مملکت نے 4 کروڑ 36 لاکھ روپے کے اثاثے ظاہرکیے جبکہ ان کے مالی اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو 14 کروڑ سے زائد ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عارف علوی عہدے کا غلط استعمال کرنے والے شخص کے نام سے جانے جائیں گے، ان کے خلاف قانونی کاروائی ہونی چاہیے، ایوان میں اس معاملے پر بات کروں گا اور اسپیکر کو کمیٹی بنانے کا کہوں گا۔

    بانی پی ٹی آئی کی جانب سے آئی ایم ایف کو خط کے بارے میں عطا تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ہمشہ معیشت اور جمہوریت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی، ایک قیدی کی جانب سے آئے دن نیا شوشہ چھوڑا جاتا ہے۔

    (ن) لیگی رہما نے کہا کہ یہ بات 2013 سے شروع ہو کر آئی ایم ایف کو خط لکھنے تک ہے، پی ٹی آئی جمہوری استحکام کے خلاف کام کرتی آئی ہے، اس کا یہ سلسلہ 2014 کے دھرنوں سے شروع  ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی سیاست کو عوام نے مسترد کر دیا ہے۔

  • ’مریم نواز کی قیادت میں پنجاب بہت تیزی سے ترقی کرے گا‘

    ’مریم نواز کی قیادت میں پنجاب بہت تیزی سے ترقی کرے گا‘

    لاہور: گورنر پنجاب بلیغ الرحمان کا کہنا ہے کہ مریم نواز کی قیادت میں پنجاب بہت تیزی سے ترقی کرے گا۔

    گورنر بلیغ الرحمان سے سینیٹ میں قائد ایوان اسحاق ڈار کی ملاقات ہوئی جس میں صوبے کے مسائل، بچوں کی تعلیم اور جامعات سمیت مختلف امور پر بات چیت ہوئی۔ نئی وفاقی حکومت بنانے کیلیے مختلف امور پر گفتگو کی گئی۔

    اس موقع پر گورنر پنجاب نے کہا کہ پوری قوم کی نظریں نئی حکومتوں کی کاکردگی سے وابستہ ہیں، مریم نواز کی قیادت میں پنجاب بہت تیزی سے ترقی کرے گا۔

    متعلقہ: مریم نواز کی رمضان میں عام آدمی کو ریلیف دینے کیلیے اہم ہدایات

    بلیغ الرحمان نے کہا کہ امید ہے اسحاق ڈار ملکی مسائل حل کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، دعا ہے انتشار، فساد سے بچتے ہوئے تعلیم اور معاشرتی اصلاح پر توجہ دیں۔

    اسحاق ڈار نے گورنر پنجاب کو احسن طریقے سے فرائض نبھانے پر مبارکباد پیش کی۔

  • ایوان صدر کو جمہوریت کش اقدامات کیلیے استعمال کیا جا رہا ہے، علی حیدر گیلانی

    ایوان صدر کو جمہوریت کش اقدامات کیلیے استعمال کیا جا رہا ہے، علی حیدر گیلانی

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید علی حیدر گیلانی کا کہنا ہے کہ ایوان صدر کو ایک مرتبہ پھر جمہوریت کش اقدامات کیلیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

    علی حیدر گیلانی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس کسی کی ذاتی انا اور ضد کی بھینٹ نہیں چڑھنا چاہیے، صدر مملکت وزیر اعظم کی ایڈوائس پر عمل درآمد کے پابند ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 91 مقررہ وقت کے اندر قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا پابند کرتا ہے، عارف علوی اپنی مدت ختم ہونے کے باوجود ایوان صدر میں براجمان ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی اجلاس بلانے کیلیے ٹال مٹول کرنے والے ایجنڈے پر گامزن ہیں۔

    دوسری جانب سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پنجاب اسمبلی آمد کے موقع پر اپنے بیان میں کہا کہ جس دن الیکشن ہوتے ہیں اس کے بعد 21 دن کے اندر اجلاس بلانا ہوتا ہے، 8 فروری کو انتخابات ہوئے 29 فروری کو ہر صورت اجلاس بلانا ہوگا۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ ہمارا خیال تھا کہ 27 فروری کو قومی اسمبلی کا پہلا اجلاس ہوگا، وزارت پارلیمانی امور نے 21 فروری کو اجلاس طلب کیلیے سمری بھجوائی ہے لیکن صدر مملکت عارف علوی نے ابھی تک سمری پر دستخط نہیں کیے۔۔

    (ن) لیگی رہنما نے کہا کہ اگر صدر عارف علوی اگر نہیں کریں گے تو 29 فروری کو اجلاس ہر صورت ہوگا۔

    ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ کیا خیبر پختونخوا میں گورنر اجلاس نہیں بلا رہا تو وہاں بھی یہی صورتحال ہوگی؟ اس پر اسحاق ڈار نے کہا کہ پورے پاکستان میں 8 فروری کو الیکشن ہوئے ہیں، اگر صدر یا گورنر اجلاس نہیں بلاتا تو خود بخود اجلاس ہوگا۔

  • ’29 فروری کو شہباز شریف وزیر اعظم بنیں گے‘

    ’29 فروری کو شہباز شریف وزیر اعظم بنیں گے‘

    لاہور: مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما ایاز صادق کا کہنا ہے کہ 29 تاریخ کو شہباز شریف وزیر اعظم بنیں گے، قومی اسمبلی میں ہمارے نمبر دو سو تک پہنچ جائیں گے۔

    تقریب سے خطاب میں ایاز صادق نے کہا کہ پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم، (ق) لیگ اور استحکام پاکستان پارٹی بھی ہمارے ساتھ ہوں گی، سب کی خواہش ہوگی پاکستان کے مفاد پر ایک ہوں۔

    ایاز صادق نے کہا کہ خواجہ سعدر فیق کا آنے والی حکومت میں اہم کردار ہوگا، انہوں نے جو مشن ذمے لیا پائے تکمیل تک پہنچانا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایک طرف محنت، خدمت اور دوسری طرف الزام تراشی کی سیاست ہے لیکن ہم خدمت کی سیاست کریں گے ذاتیات کی نہیں۔

    (ن) لیگی رہنما نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے حکومت کو قومی اسمبلی میں ووٹ دینے کا اعادہ کیا ہے، اس نے قانون سازی میں بھی ساتھ دینے کا اعادہ کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم بھی وزارت عظمیٰ کیلیے (ن) لیگ کو سپورٹ کریں گے، (ق) لیگ اور آئی پی پی بھی (ن) لیگ کو سپورٹ کریں گے، پاکستان کو مشکلات سے نکالنے کیلیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔

    ایاز صادق نے کہا کہ سب کی خواہش ہے مل کر پاکستان کے مفاد میں ایک ہو جائیں، حکومت کا کام خدمت کرنا اور اپوزیشن کا کام تنقید کرنا ہے، ہم کوشش کریں گے دلوں میں نرمی پیدا کریں، الزام تراشی کے بجائے پاکستان کی خاطر سب کو جوڑیں کیونکہ پاکستان مضبوط ہوگا تو ہم سب مضبوط ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ سیاسی قیدی اچھے نہیں لگتے، (ن) لیگ کی سیاسی قید والی سوچ نہیں ہے، ہم کسی سے بدلہ لینا نہیں چاہتے ہیں، ہم نے 2018 سے 2022 والی سیاست نہیں کرنی۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ کے انتخاب کا شیڈول جاری

    وزیر اعلیٰ سندھ کے انتخاب کا شیڈول جاری

    کراچی: اسمبلی سیکریٹریٹ نے وزیر اعلیٰ سندھ کے انتخاب کا شیڈول جاری کر دیا جس کے مطابق 26 فروری کو پولنگ ہوگی۔

    اسمبلی سیکریٹریٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ کا انتخاب 26 فروری کو ہوگا جبکہ عہدے کیلیے امیدوار کل  دوپہر ایک سے 3 بجے تک کاغذات نامزدگی جمع  کروا سکتے ہیں۔

    شام 6 بجے وزیر اعلیٰ کے امیدواروں کے کاغذات کی اسکروٹنی مکمل کی جائے گی۔ شام 7 بجے وزیر اعلیٰ کے امیدواروں کی  حتمی فہرست آویزاں کی جائے گی۔

    آج سندھ اسمبلی کے 148 نومنتخب ارکان نے حلف اٹھایا۔ اسپیکر آغا سراج درانی نے ارکان سے سندھی، اردو اور انگریزی میں حلف لیا۔ 60 ارکان پہلی دفعہ سندھ اسمبلی کے رکن بنے جبکہ سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے 8ویں بار اسمبلی کی رکنیت کا حلف لیا۔

    ایک سو چودہ نشستوں کے ساتھ پاکستان پیپلز پارٹی ایوان کی سب سے بڑی جماعت ہے جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کی چھتیس نشستیں ہیں اور جی ڈی اے کی تین اور جماعت اسلامی کی ایک نشست ہے۔ سنی اتحاد کونسل کے نو ارکان بھی اسمبلی کا حصہ ہیں۔

  • (ن) لیگ کے ملک احمد خان اسپیکر پنجاب اسمبلی منتخب

    (ن) لیگ کے ملک احمد خان اسپیکر پنجاب اسمبلی منتخب

    لاہور: مسلم لیگ (ن) کے ملک احمد خان پنجاب اسمبلی کے اسپیکر منتخب ہوگئے۔ انہوں نے سنی اتحاد کونسل کے امیدوار کے مقابلے میں زیادہ ووٹ حاصل کیے۔

    اسپیکر و ڈیٹی اسپیکر کے الیکشن کیلیے 322 ارکان نے خفیہ رائے شماری سے ووٹ ڈالا جبکہ 16 ارکان نے انتخاب میں حصہ نہیں لیا۔ علاوہ ازیں، 27 مخصوص نشستیں الاٹ نہ ہونے کے باعث ووٹ کاسٹ نہ ہو سکا۔

    (ن) لیگ کے ملک احمد خان نے 224 ووٹ ملے جبکہ سنی اتحاد کونسل کے احمد خان بچھڑ نے 96 ووٹ حاصل کیے۔ انتخاب میں دو ووٹوں کو مسترد بھی کیا گیا۔

    نومنتخب اسپیکر ملک احمد خان نے ارکان کی موجودگی میں موجودہ اسپیکر سبطین خان سے حلف لیا اور اسپیکر کی نشست سنبھال لی۔

    ملک احمد خان ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کا انتخاب کروائیں گے۔ سابق اسپیکر سبطین خان کو ارکان نے ڈیسک بجا کر رخصت کیا۔ انہوں نے ملک احمد خان کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی۔

    اسپیکر پنجاب اسمبلی کی ووٹنگ کیلیے تین پولنگ بوتھ بنائے گئے تھے۔ موجودہ اسپیکر سبطین خان نے امیدواروں کے نام پیش کیے جس کے بعد ووٹنگ کا عمل شروع ہوا۔

    اجلاس شروع ہوا تو (ن) لیگ اور سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے نعرے بازی کی۔ (ن) لیگ کی نامزد امیدوار وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی ایوان میں موجود رہیں۔

    نعرے بازی کے دوران (ن) لیگی ارکان مریم نواز کی نشست کے اردگرد جمع ہوگئے جس کی وجہ سے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کیلیے ووٹنگ مقررہ وقت پر شروع  نہ ہو سکی تھی۔

    سنی اتحاد کونسل کے رہنما رانا آفتاب نے مطالبہ کیا تھا کہ مخصوص نشستوں پر فیصلے تک اسپیکر کا الیکشن ملتوی کیا جائے۔

    (ن) لیگی رہنما ملک احمد خان نے کہا تھا کہ صرف  27 ممبران کی وجہ سے الیکشن روکا نہیں جا سکتا، آج کے اجلاس کا ایجنڈا اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا الیکشن ہے۔

    ووٹنگ سے قبل اجلاس میں پنجاب اسمبلی کے پانچ نومنتخب ارکان نے حلف بھی اٹھایا تھا۔

  • کراچی میں سیاسی جماعتوں کا احتجاج ختم کرنے کا اعلان

    کراچی میں سیاسی جماعتوں کا احتجاج ختم کرنے کا اعلان

    کراچی پریس کلب کے باہر مختلف سیاسی جماعتوں نے انتخابی نتائج کے خلاف شہر کے مختلف حصوں میں احتجاج ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

    امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ 27 فروری کو بھرپور احتجاج ہوگا، پُرامن مزاحمت ہماری کامیابی کی دلیل ہوگی، ہم قبضہ مافیا سے پورے شہر کو نجات دلائیں گے، کارکنان پُرامن طور پر واپس چلے جائیں۔

    گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے سینئر رہنما صفدر عباسی نے کہا کہ آج جو کچھ ہوا یہ بدترین مثال ہے، بہنوں اور بچیوں کے ساتھ ناروا سلوک کیا گیا، جے یو آئی کے قافلے پر حملہ کیا گیا۔

    متعلقہ: سندھ اسمبلی میں بیٹھنے والے جعلی مینڈیٹ والے ہیں، حافظ نعیم الرحمان

    صفدر عباسی نے کہا کہ مشاورت کے بعد فیصلہ کیا منگل کو یوم سیاہ منایا جائے گا، 27 فروری کو پورے سندھ میں بھرپور احتجاج ہوگا۔

    ادھر جی ڈی اے رہنما سردار عبدالرحیم نے مطالبہ کیا کہ ہمارے تمام کارکنان کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔

    خیال رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے انتخابی نتائج کے خلاف کراچی پریس کلب کے باہر احتجاج کیا گیا۔ احتجاج میں جی ڈی اے، پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کے کارکن موجود رہے۔

  • سندھ اسمبلی میں بیٹھنے والے جعلی مینڈیٹ والے ہیں، حافظ نعیم الرحمان

    سندھ اسمبلی میں بیٹھنے والے جعلی مینڈیٹ والے ہیں، حافظ نعیم الرحمان

    کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ سندھ اسمبلی میں بیٹھنے والے جعلی مینڈیٹ والے ہیں۔

    اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے انتخابی نتائج کے خلاف کراچی پریس کلب کے باہر احتجاج کیا جا رہا ہے۔ جی ڈی اے، پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کے کارکن موجود ہیں۔

    احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے قبضہ گیروں کا عوام سے کوئی تعلق نہیں، عوام کی اسمبلی پریس کلب کے باہر بیٹھی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جی ڈی اے اور پی ٹی آئی ارکان نے سندھ اسمبلی میں حلف نہیں اٹھایا، فارم 47 کی بنیاد پر پورے مینڈیٹ پر قبضہ کر لیا گیا، (ن) لیگ ایم کیوایم اور پیپلز پارٹی کا اتحاد جعلی قسم کا ہے یہ بدی کا محور ہے۔

    حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پُرامن مظاہرے کریں گے اور چوکوں چوراہوں پر کھڑے ہوں گے، اپنے مینڈیٹ کو بازیاب کروانے کی تحریک چلا رہے ہیں، تم گولیوں اور آنسو گیس کے شیل سے کتنے لوگوں کو روک سکتے ہو؟

    ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی سے جعلی لوگوں کا حلف تو کروا دیا گیا مگر اصل اسمبلی تو پورے سندھ میں سج رہی ہے، عوامی مینڈیٹ کو تسلیم کرو اور جو جیتا ہے اسے جیتنے دو۔

    اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ یہ ایم کیو ایم کے دہشتگرد کہاں سے مسلط کر دیے گئے؟ ان دہشتگردوں کو مسلط کر کے قوم کو کیا پیغام دے رہے ہو؟

  • لیاقت چٹھہ کیخلاف توہین الیکشن کمیشن اور کرمنل کارروائی کی سفارش

    لیاقت چٹھہ کیخلاف توہین الیکشن کمیشن اور کرمنل کارروائی کی سفارش

    اسلام آباد: سابق کمشنر راولپنڈی کے انتخابی دھاندلی سے متعلق بیان پر تحقیقات کیلیے بننے والی انکوائری کمیٹی نے لیاقت چٹھہ کے الزامات کو جھوٹ قرار دے دیا۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ انکوائری نے لیاقت چٹھہ کے خلاف توہین الیکشن کمیشن اور کرمنل کارروائی کی سفارش کی ہے، کمیٹی نے رپورٹ تیار کر کے کمیشن کو پیش کر دی۔

    ذرائع کے مطابق لیاقت چٹھہ نے تسلیم کیا کہ کسی کے بہکاوے میں آکر بیان دیا، انہوں نے کمیٹی کے سامنے بیان پر معافی مانگ لی، ان کے الزامات جھوٹ پر مبنی ہیں۔

    مزید بتایا گیا کہ انکوائری رپورٹ کے ساتھ سابق کمشنر راولپنڈی کا بیان لگایا گیا ہے، 6 ڈی آر اوز اور قومی و صوبائی حلقوں کے آر اوز کے بیانات بھی لگائے گئے۔

    لیاقت چٹھہ کا اعتراف بیان، الیکشن کمیشن سے معافی

    گزشتہ روز لیاقت چٹھہ نے اپنے بیان پر الیکشن کمیشن سے معافی مانگی تھی۔ تحقیقاتی کمیٹی کو بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ ریٹائرمنٹ کی وجہ سے بہت دباؤ میں تھا، تمام ذمہ داری قبول کرتے ہوئے حکام کے آگے سرنڈر کرتا ہوں۔

    ’کسی بھی آر او کو کسی کی حمایت یا انتخابی عمل میں مداخلت کا حکم نہیں دیا۔ 32 سال سرکاری خدمات انجام دیں، 13 مارچ 2024 کو ریٹائر ہونا تھا اور مستقبل میں مراعات کے چھوٹنے پر پریشان تھا۔ مجھے اپنے بیان پر بہت شرمندگی ہے قوم سے معافی چاہتا ہوں۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ بطور سیکریٹری پنجاب ایک سیاسی جماعت کے عہدیدار سے قریبی تعلقات بنائے، عہدیدار سے تعلقات اس لیے بنائے تاکہ مستقبل میں کام آ سکیں، وہ عہدیدار 9 مئی واقعات میں ملوث ہونے کی وجہ سے مفرور ہوگیا، اس سے میرا رابطہ رہتا تھا اور میں اس کی خفیہ مدد بھی کرتا تھا۔

    سابق کمشنر کا کہنا تھا کہ 11 فروری کو خفیہ طور پر لاہور میں سیاسی جماعت کے رہنما سے ملاقات کی، مجھے الیکشن کو دھاندلی زدہ ثابت کرنے کے منصوبے پر کام کرنے کیلیے کہا گیا تھا، پہلے میں نے مشورہ دیا کہ استعفیٰ دوں جس میں دھاندلی کا الزام شامل ہو، اثر نہ ہونے کے خدشے پر جذباتی اور ڈرامے سے بھرپور پریس کانفرنس کا فیصلہ کیا۔

    لیاقت چھٹہ کے مطابق سیاسی رہنما کے مطابق منصوبے کو مخصوص جماعت کی اعلیٰ قیادت کی حمایت تھی، پریس کانفرنس کا دن سوچے سمجھے منصوبے کے مطابق رکھا گیا تھا اور پریس کانفرنس کو ایک جماعت کے احتجاجی پروگرام کے ساتھ منسلک رکھا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کا نام جان بوجھ کر شامل کیا گیا مقصد عوام میں نفرت بھڑکانا تھا، مجھے کبھی بشمول الیکشن کمیشن کسی نے دھاندلی کی کوئی ہدایت نہیں دی، تمام سرکاری ملازمین سے معافی مانگتا ہوں۔