Tag: Elections 2024

elections 2024

الیکشن 2024 پاکستان کی مکمل کوریج

Elections 2024 Pakistan- Full Coverage ARY News Urdu

  • میں مذاق نہیں کر رہا، میری حکومت آنے والی ہے، پرویز خٹک

    میں مذاق نہیں کر رہا، میری حکومت آنے والی ہے، پرویز خٹک

    مردان: سربراہ پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ میں مذاق نہیں کر رہا، میری حکومت آنے والی ہے، جتنی بھی حکومتیں گزری ہیں کیا انہوں نے کبھی عوام کی خدمت کی؟

    پرویز خٹک نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ملک میں غریب کا کوئی پرسان حال نہیں، یہ فرق کون ختم کرے گا کہ غریب کا بچہ مزدور اور امیر کا بچہ افسر بنے گا؟ میں نے اپنے دور حکومت میں اسکولوں میں اساتذہ کی حاضری یقینی بنائی۔

    انہوں نے کہا کہ جب میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا بنا تو اسپتالوں میں ڈاکٹرز کی حاضری یقینی بنائی، تھانے میں غریب پر بدمعاشی چلتی تھی میں نے یہ سب ختم کیا، اپنے دور میں تھانے میں غریب کو سہولیات فراہم کیں، ایوب خان کے دور میں پاکستان ترقی کر رہا تھا ملک پر قرضہ نہیں تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بدترین پالیسیوں کی وجہ سے ملک کو مقروض کیا گیا، اب قرض واپس کرتے ہیں تو پاکستان کے پیسے نہیں ہوتے کیونکہ آئی ایم ایف سخت شرائط پر قرضہ فراہم کرتا ہے، یہ تمام لیڈر قوم کے ہمدرد نہیں ان کے دشمن ہے۔

    متعلقہ: وکیل نے بلّے کا نشان لینے کیلیے درخواست دی تو میں نے واپس لینے کو کہا، پرویز خٹک

    پرویز خٹک نے کہا کہ قوم کے حقیقی مجرم کرپٹ سیاستدان ہیں، وزیر اعظم نے قرضے لیے لیکن ملک کو پاؤں پر کھڑا نہ کیا، عوام نے مجرمان کو نہ پہچانا تو مزید نقصان ہوگا۔

    اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے  کہا نیا پاکستان بنائیں گے تو میں نے ان کا ساتھ دیا، میرے بغیر وہ خیبر پختونخوا میں حکومت نہیں بنا سکتے تھے، انہوں نے کہا میرے دور میں انصاف ہوگا، کہاں انصاف ہوا؟

    ’بانی پی ٹی آئی نے کہا قرضہ لیا تو خودکشی کر لوں گا۔ انہوں نے قرضہ لیا تو خودکشی کیوں نہیں کرتے؟ بانی پی ٹی آئی ملک کو ٹھیک نہیں کر سکتا جھوٹ بول رہا ہے۔ ایماندار لیڈر آئیں گے تو ملک کی تقدیر بدل جائے گی۔ قوم کو مخلص اور ایماندار قیادت کی ضرورت ہے۔‘

    پرویز خٹک نے کہا کہ صوبے میں صحت کارڈ میں نے شروع کیا بانی پی ٹی آئی تو بے خبر تھا، وہ صرف امیروں سے تعلق بناتا اور پیسے کھانے کے بعد چھوڑ دیتا تھا، وہ ایک مغرور اور لاپرواہ انسان ہے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے نتائج کیلئے ایک اور تجرباتی مشق کرنے کا  فیصلہ

    الیکشن 2024 پاکستان : مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے نتائج کیلئے ایک اور تجرباتی مشق کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے نتائج کیلئے ایک اور تجرباتی مشق کرنے کا فیصلہ کرلیا، ای ایم ایس کی پیشگی مشق26 جنوری کو کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق عام انتخابات کے لئے تیاریاں 75 فیصد مکمل کرلی گئی اور الیکشن کمیشن کے ای ایم ایس پر تجربے جاری ہے۔

    الیکشن کمیشن نے مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے نتائج کیلئے ایک اور تجرباتی مشق کرنے کا فیصلہ کرلیا، اس حوالے سے چاروں صوبائی الیکشن کمشنرز کو مراسلہ ارسال کر دیا گیا ہے۔

    ای ایم ایس تجربہ کے لئے تمام ریٹرننگ افسران کو مراسلہ بھجوا دیا گیا ہے، جس میں کہا ہے کہ ای ایم ایس کی پیشگی مشق26 جنوری کو کی جائے گی، قومی و صوبائی اسمبلیوں کےآراوز26 جنوری کو رزلٹ کی تیاری کیلئے تجرباتی مشق کریں۔

    مراسلے میں کہا ہے کہ نتائج کی تیاری کےلئے مشق ریٹرننگ افسران کے دفاتر میں کی جائے گی۔

    الیکشن کمیشن نے ای ایم ایس کی مشق سے متعلق ایس او پیز جاری کر دیے ہیں، جس میں کہا ہے کہ آراو 25 جنوری تک فارم 28اور 33 میں اندراج مکمل کریں گے، پریذائیڈنگ افسر 25 جنوری تک پولنگ سٹیشن کامیپ بھجوائیں گے۔

    مراسلے میں کہنا ہے کہ پریذائیڈنگ افسران کو آر اوز 25 جنوری تک ڈمی اندراج شدہ فارم 45 مہیا کریں گے، پریذائیڈانگ افسران قومی و صوبائی اسمبلی کے فارم 45 پر نتائج 26 جنوری کو شام 5 بجے بھیجیں گے۔

    ایس او پیز کے مطابق پریذائیڈنگ افسران فارم 45 کی موبائل فوٹو لے سکتے ہیں، 26جنوری شام 5 بجے سے ای ایم ایس آپریٹر ڈیٹا کا اندراج شروع کر دے گا، فارم45اندراج کےبعدریٹرننگ افسر فارم47تیارکرکےالیکشن کمیشن کوبھیجے گا۔

    الیکشن کمیشن کی انتخابی عمل کے دوران چوتھی بار ای ایم ایس کی تجرباتی مشق کررہا ہے۔

  • وعدہ ہے اگر وزیر اعظم بنا تو کسی سے سیاسی انتقام نہیں لوں گا، بلاول بھٹو

    وعدہ ہے اگر وزیر اعظم بنا تو کسی سے سیاسی انتقام نہیں لوں گا، بلاول بھٹو

    چنیوٹ: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ آپ مجھے وزیر اعظم منتخب کریں گے تو وعدہ ہے کسی سے سیاسی انتقام نہیں لوں گا۔

    جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان اس وقت جس مشکل میں ہے، ہم سب ایک تاریخی معاشی بحران سے گزر رہے ہیں، مہنگائی، غربت اور بے روزگاری تیزی سے بڑھ رہی ہے، دوسری جانب ہمارے پرانے سیاستدان نفرت اور تقسیم کی سیاست کر رہے ہیں۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ الیکشن اس لیے لڑ رہا ہوں کیونکہ میں تقسیم اور نفرت کی پرانی سیاست کو دفن کرنا چاہتا ہوں، سیاست میں سیاسی دشمنی نہیں سیاسی اختلاف ہونا چاہیے، سیاست کو دشمنی میں تبدیل نہیں کرنا چاہیے، ہمیں ایک نئی سوچ اور نئی سیاست لے کر آنی ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کبھی انتقام کی سیاست نہیں کی، بینظیر بھٹو جب وزیر اعظم بنیں تو کہا جمہوریت ہی بہترین انتقام ہے کیونکہ وہ عوام کی خدمت کرناچاہتی تھیں۔

    سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم وقت ضائع کرنے کے بجائے آپ کے مسائل کم کرنے کی کوشش کرتے ہیں، میری حکومت میں کوئی کارکن سیاسی قیدی نہیں ہوگا، میری حکومت میں بیٹیوں اور بہنوں کو گرفتار کرنا ہماری ثقافت اور سیاست کا حصہ نہیں ہوگا، اس ملک کو نفرت کی سیاست نے تقسیم کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سیاستدان آپس میں لڑتے رہیں گے تو ملک کے مخالفین فائدہ اٹھائیں گے، میں وزیر خارجہ رہا ہوں جانتا ہوں دنیا بھر میں پاکستان کے خلاف کیا کیا سازشیں پک رہی ہیں، آپس میں لڑیں گے تو تمام دشمن قوتیں پاکستان اور عوام کو نقصان پہنچائیں گے لیکن ہم یہ کبھی نہیں ہونے دیں گے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان:  ملک بھر کے بلدیاتی وکینٹ بورڈز کے ترقیاتی فنڈز منجمد کردئیے گئے

    الیکشن 2024 پاکستان: ملک بھر کے بلدیاتی وکینٹ بورڈز کے ترقیاتی فنڈز منجمد کردئیے گئے

    اسلام آباد : الیکشن 2024 کے پیش نظر ملک بھر کے بلدیاتی وکینٹ بورڈز کے ترقیاتی فنڈز منجمد کر دئیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے ملک بھر کے بلدیاتی وکینٹ بورڈز کے ترقیاتی فنڈزمنجمدکردئیے اور کہا سندھ ، کے پی اور بلوچستان کے ترقیاتی فنڈز الیکشن تکمیل تک منجمد رہیں گے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ کینٹ بورڈز کے بلدیاتی اداروں کے ترقیاتی فنڈز بھی الیکشن تکمیل تک منجمد رہیں گے، بلدیاتی ادارے صرف روزمرہ کے امور نمٹائیں گے۔

    الیکشن کمیشن نے کہا کہ بلدیاتی ادارے الیکشن تک صفائی اور سینیٹیشن کا کام کریں گے ، بلدیاتی ادارے نئی سکیم کا اجرایا ٹینڈر نہیں کرسکیں گے، وہ ترقیاتی کام جاری رہیں گے، جن کا اعلان عام انتخابات کے شیڈول اجراسے پہلے ہوا۔

    الیکشن کمیشن کی منظوری کے بعد نوٹیفکیشن جاری کردیاگیا ، جس میں کہا کہ بلدیاتی اداروں کے ترقیاتی فنڈز اجراپر پابندی شفاف الیکشن کی وجہ سے لگائی گئی ہے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : ن لیگ کے کارکنان ریلی میں اصلی شیر لے آئے، نواز شریف سخت برہم

    الیکشن 2024 پاکستان : ن لیگ کے کارکنان ریلی میں اصلی شیر لے آئے، نواز شریف سخت برہم

    لاہور : مسلم لیگ ن کے کارکنان قائد نواز شریف کی ریلی میں اصلی شیر لے آئے، نواز شریف نے سخت نوٹس لیتے ہوئے شیر واپس بھجوانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں کہا کہ نواز شریف نےمونی روڈپرریلی میں شیرلانےکاسخت نوٹس لیتے ہوئے شیرواپس بھجوانےکی ہدایت کردی، جس کےبعد شیر واپس بھجوا دیا گیا۔

    مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نواز شریف نےہدایت کی کسی بھی ریلی میں شیریاکوئی اورجانور نہ لایاجائے، دین اسلام اورجانوروں سےمتعلق قوانین نے جانوروں کے حقوق کے احترام کی تلقین کی ہے۔

    خیال رہے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف آج اپنے حلقے این اے 130 میں انتخابی ریلی نکالیں گے، ریلی کاآغاز موہنی روڈسے ہوگا، مریم نوازبھی شریک ہوں گی۔

    ریلی کالے دی پلی،حسن شاہ آرا سے امیر روڑ ملک پارک جائے گی ، نواز شریف کی انتخابی ریلی سنت نگراورسلام پورہ بھی جائے گی۔

    این اے 130 میں جگہ جگہ ریلی کیلئے استقبالیہ کیمپ لگا دیے گئے ہیں۔

  • الیکشن 2024 پاکستان: انتخابات میں فوج تعیناتی کی سمری وفاقی کابینہ کو ارسال

    الیکشن 2024 پاکستان: انتخابات میں فوج تعیناتی کی سمری وفاقی کابینہ کو ارسال

    اسلام آباد : الیکشن میں فوج تعیناتی کی سمری وفاقی کابینہ کو ارسال کردی گئی ، وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد فوج تعینات کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے الیکشن میں فوج تعیناتی کی سمری وفاقی کابینہ کو بھجوا دی، ذرائع وزارت داخلہ نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد فوج تعینات کی جائے گی۔

    ذرائع وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نےفوج سمیت دیگر سیکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی کا کہا تھا۔

  • ملکی اور غیر ملکی میڈیا الیکشن 2024  پاکستان  کی کوریج کرے گا، مرتضٰی سولنگی

    ملکی اور غیر ملکی میڈیا الیکشن 2024 پاکستان کی کوریج کرے گا، مرتضٰی سولنگی

    اسلام آباد : نگراں وفاقی وزیراطلاعات مرتضٰی سولنگی نے الیکشن کوریج کیلئے غیرملکی صحافیوں کے نہ آنے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا خبروں میں صداقت نہیں، ملکی اورغیرملکی میڈیا الیکشن کی کوریج کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے دیگر وزرا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہ کہ انتخابات کے حوالےسے قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے۔

    مرتضیٰ سولنگی نے بتایا کہ افواہیں گرم ہیں الیکشن کوریج کیلئے کوئی غیرملکی صحافی آرہا ہے نا کوئی مبصر توان خبروں میں صداقت نہیں ، پاکستانی اورغیرملکی افرادالیکشن کی کوریج کریں گے، سی این این،بی بی سی اوردیگرممالک سے نمائندےالیکشن سرگرمی کو کور کریں گے۔

    نگراں وزیر اطلاعات نے کہا کہ دنیا بھرکے مختلف صحافتی اداروں سے ایک سو چوہتر درخواستیں موصول ہوئی ہیں، انچاس پر ویزا جاری ہوچکا ہے اور بتیس پر کام جاری ہے، صرف برطانیہ سے پچیس مبصرین کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں

    انھوں نے مزید بتایا کہ دلی ہائی کمشنرکی طرف سے24کےقریب درخواستیں ، رشین فیڈریشن کی جانب سے8جاپان سے 13 درخواستیں پراسس میں ہیں۔

    مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ کینیڈاسے5پارلیمنٹ ارکان نےدرخواستیں دی ہیں، جنوبی افریقہ سے2آبزرویشن کی درخواستیں، کامن ویلتھ کی جانب سے 5 درخواستیں پراسس میں ہیں۔

    نگراں وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کے اندر سے کافی صحافیوں کو ایکریڈیشن کارڈ دیے گئےہیں، اجازت نامے کراچی، لاہور اور اسلام آباد کیلئے دیے جا رہے ہیں، الیکشن کمیشن نےانتخابات کی کوریج کیلئے20جنوری ڈیڈ لائن دی تھی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ریاست کی ذمہ داری ہےاپنےبچوں،شہریوں کی حفاظت کرے،صحافی حضرات کوعلم ہےکہ اپنی سیکیورٹی کاخیال کیسے رکھناہے، جہاں جہاں سیکیورٹی ریکوائرمنٹ ہوگی ہم پوراکریں گے۔

    صحافی نے سوال کیا خبریں ہیں کہ الیکشن کےدوران انٹرنیٹ سروس ڈاؤن ہوں گی،جس پر مرتضیٰ سولنگی نے جواب دیتے ہوئے کہا یہ خبر نہیں بلکہ افواہ ہے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان :  احسن اقبال  کا بلاول بھٹو کو چیلنج

    الیکشن 2024 پاکستان : احسن اقبال کا بلاول بھٹو کو چیلنج

    نارووال : مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے چیئرمین پی پی بلاول بھٹو کو چیلنج کیا کہ میرے ضلع نارووال سے لاڑکانہ کی ترقی کا موازنہ کرلیں، لاڑکانہ نارووال سے بہتر ہوا تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق نارووال کے این اے75 میں مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 8 فروری پاکستان کی قسمت کا فیصلہ کرنے کا دن ہے، 8 فروری کوانتشاراورامن والوں کےدرمیان مقابلہ ہوگا، شہدا کی یادگار مسمار کرنے والے ووٹوں کے نہیں ٹھڈوں کے مستحق ہوسکتے ہیں.

    احسن اقبال کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی ساری سیاست جادو ٹونوں پرچلتی ہے، لیپ ٹاپ دینےوالےووٹوں کے حقدار ہیں یا کٹے دینے والے؟ سازش کے تحت بانی پی ٹی آئی کو مسلط کیا گیا تھا، ہمیں مہنگائی کا لیکچر نہ دو، مہنگائی کرنے والا اڈیالہ جیل میں ہے۔

    لیگی رہنما نے چیئرمین پی پی کو چیلنج کیا بلاول بھٹو صاحب! لاڑکانہ اور نارووال کی ترقی کاموازنہ کرلیں، اگر لاڑکانہ بہتر ہوا تو سیاست چھوڑدوں گا ورنہ آپ سیاست چھوڑدیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نیا پیدا ہونے والا لیڈر نیٹ پریکٹس کررہا ہے لیکن بڑے بیانات دے رہا ہے،اس کا یہ لیول نہیں کہ نواز شریف کو مباحثے کا چیلنج دے، بلاول پہلے اپنی پارٹی کی سربراہی سنبھالیں پھر بات کریں۔

  • پی ٹی آئی کے بہت سے آزادامیدوار جیت کر استحکام پاکستان پارٹی کا حصہ بن جائیں گے، علیم خان کا دعویٰ

    پی ٹی آئی کے بہت سے آزادامیدوار جیت کر استحکام پاکستان پارٹی کا حصہ بن جائیں گے، علیم خان کا دعویٰ

    پاکستان استحکام پارٹی کے رہنما علیم خان نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے بہت سے آزادامیدوار جیت کراستحکام پاکستان پارٹی کا حصہ بن جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان استحکام پارٹی کے رہنما علیم خان نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں وسیم بادامی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ شاید نشان نہ ہونے کی وجہ سے بڑی جماعت کے امیدوار متحرک نہیں اور بہت سے امیدوار پہلی بار الیکشن میں حصہ لےرہےہیں۔

    بیرسٹرگوہرکاپی ٹی آئی سےکوئی تعلق نہیں تھا

    بیرسٹرگوہر کے حوالے سے علیم خان کا کہنا تھا کہ بیرسٹرگوہر کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں تھا، بیرسٹر گوہر ایک سال پہلے پیپلز پارٹی کے فعال ممبر تھے، پی ٹی آئی میں کوئی فعال ممبر نہیں تھا کہ وہ چیئرمین بن سکے، وکیل کو ہی چیئرمین بنانا تھا تو حامد خان بھی تھے۔

    چیئرمین ایسے شخص کو بنایا گیا جس کاپی ٹی آئی سےکوئی لینا دینا نہیں

    بیرسٹرگوہر کو چیئرمین بنانے کے سوال پر آئی پی پی رہنما نے کہا کہ پارٹی سے وفاداررہنے والوں کوعہدے،ٹکٹس دینے چاہیے تھے، چیئرمین ایسے شخص کو بنایا گیا جس کاپی ٹی آئی سےکوئی لینا دینا نہیں، وسیم اکرم پلس کے چکر میں چیئرمین بنایا گیا تو پھر یہ فارمولاصحیح تھا۔

    کئی امیدواروں نے جیت کرآئی پی پی میں شامل ہونے کا یقین دلایا

    علیم خان نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کےبہت سےآزادامیدوارجیت کراستحکام پاکستان پارٹی کا حصہ بن جائیں گے، بہت سے آزاد امیدوار ہیں جن کے ساتھ ہم نے کام کیا ہے، وہ رابطے میں بھی ہیں،کئی امیدواروں نےجیت کرآئی پی پی میں شامل ہونے کا یقین دلایا ہے۔

    بلاول بھٹوکوپنجاب میں ویلکم کرتے ہیں

    پنجاب میں سیاسی جماعتوں کے حوالے سے رہنما آئی پی پی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کےانٹراپارٹی الیکشن میں سقم تھے، کوئی سیاسی جماعت پنجاب آتی ہےاورفعال ہوتی ہےتوخوشی ہے، بلاول بھٹوکوپنجاب میں ویلکم کرتےہیں، بلاول بھٹونےلاہورمیں اچھا جلسہ کیا ہے۔

    کوئی بھی جلسہ گاہ پیسوں کے زورپر نہیں بھری جاسکتی

    سیاسی جماعتوں کے جلسوں سے متعلق سوال پر انھوں نے کہا کہ کوئی بھی جلسہ گاہ پیسوں کے زورپر نہیں بھری جاسکتی، پی ٹی آئی کے مینار پاکستان کے 4 جلسوں کا انچارج تھا، لوگ اپنی مرضی اورجذبےکےتحت پی ٹی آئی جلسےمیں آتےتھے۔

    میری نظرمیں پی ٹی آئی قیادت سے9مئی کابلنڈرہوا ہے

    سانحہ نو مئی پر علیم خان کا کہنا تھا کہ 9مئی کےکیسزمیں ملوث نہ ہونےوالوں کوماحول مل رہاہے، میری نظرمیں پی ٹی آئی قیادت سے9مئی کابلنڈرہواہے۔

    ہر کسی پر تنقید ہوسکتی ہے کوئی مقدس گائے نہیں ہے

    پاکستان استحکام پارٹی کے رہنما نے مزید کہا کہ سیاست سمیت ہرچیزمیں ایک ریڈلائن ہونی چاہیے، اختلاف رائے بنیادی ہے لیکن اس کی بھی ایک لائن ہونی چاہیے، ہر کسی پر تنقید ہوسکتی ہے کوئی مقدس گائے نہیں ہے، کسی کے گھرمیں گھس کر آگ لگا دی جائے تو یہ اظہار رائے نہیں، میرانہیں خیال کہ 9مئی کے واقعات پارٹی لیڈرشپ کے بغیر ہوئے ہیں۔

    9مئی میں جوبھی ملوث ہیں طریقہ کارکےمطابق ان سب کو سزا ہونی ہے

    ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی جیل میں تھےتوان کی قیادت توموجود تھے، ثبوت آچکے ہیں کہ کس کوکہاں سے ہدایات دی جارہی تھیں، بہت سےلوگ جوملوث تھےجیل میں کچھ مفروربھی ہیں، 9مئی میں جوبھی ملوث ہیں طریقہ کارکےمطابق ان سب کو سزا ہونی ہے اور جو 9مئی میں ملوث نہیں ہیں انہیں بالکل سزانہیں ہونی چاہیے۔

    لوگوں کو دباؤ میں آئی پی پی میں شامل کرایا گیا تو کیسےمان لوں 

    آئی پی پی شامل ہونے والے لوگوں کے حوالے سے سوال پر علیم خان نے کہا کہ لاہور سے پی ٹی آئی کے صرف 3 لوگ آئی پی پی میں آئے، پی ٹی آئی کے 42 لوگوں نے پارٹی نہیں چھوڑی، کہتےہیں لوگوں کو دباؤ میں آئی پی پی میں شامل کرایاگیا تو کیسےمان لوں، پی ٹی آئی سے 100 سے بھی کم لوگ ملک بھر میں آئی پی پی میں آئے، پی ٹی آئی کے پاس توہزاروں لوگ تھے پھر 100 سے کم کیوں آئے۔

    فواد چوہدری کو ہم نے کہا تھا پارٹی میں خود شامل نہیں ہونا چاہتے تونہ آئیں

    رہنما آئی پی پی نے بتایا کہ فواد چوہدری کو ہم نے کہا تھا پارٹی میں خود شامل نہیں ہونا چاہتے تونہ آئیں، پی ٹی آئی کےلوگ نہیں آتےتوہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا، فوادچوہدری کوآج بھی نہیں پتہ کہ انہوں نے کرنا کیا ہے۔

    بانی پی ٹی آئی کیساتھ تھا تو بھی کنفیوز نہیں تھااورچھوڑنےکےبعد بھی

    انھون نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کیساتھ تھا تو بھی کنفیوز نہیں تھااورچھوڑنےکےبعد بھی ، فواد چوہدری کو تو کہا تھا کہ ویسے بھی دوستی ہے سفارش کرکے ہی بچالیتے اور فوادچوہدری کوآئی پی پی کواستعمال کرنےکی ضرورت ہی پیش نہ آتی۔

    لوگ ایم پی اے،ایم این اے بننے کیلئے پارٹیاں تبدیل کرتےہیں

    علیم خان کا کہنا تھا کہ لوگ ایم پی اے،ایم این اے بننے کیلئے پارٹیاں تبدیل کرتےہیں، آئی پی پی میں شامل ہونے والے لوگ اپنےحلقوں کی سیاست دیکھتے ہیں، کچھ نشستوں پرمسلم لیگ ن کیساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوئی ہے، غلام سرورنےدونشستیں جیتی ہوئی ہیں،خواجہ آصف کو اچھا لگے یا نہیں، غلام سروراور ان کے بیٹے ایم این اےکی نشستیں نکال چکےہیں، غلام سرور کو حلقے کےعوام پسند کرتے ہیں۔

    سیاسی جلسوں میں ہونے والی باتوں کو سیاسی طور پر لینا چاہیے

    ساست دانوں کی ایک دوسرے پر تنقید پر آئی پی پی رہنما نے کہا کہ سیاسی جلسوں میں ہونے والی باتوں کو سیاسی طور پر لینا چاہیے، ایسے ن لیگ کے کئی امیدوار ہیں جونواز شریف کے بارے میں کیا کہتے تھے، سیاست کوذاتی دشمنی سےالگ رکھنا چاہیے، ایسے کئی سیاستدان ہیں جو الزامات سیاسی طور پر لگاتے ہیں، ن لیگ کیساتھ اتحاد ہے ایسی بات نہیں کرنا چاہتا کہ تلخیاں پیداہوں۔

    بانی پی ٹی آئی کے پاس ایک ہی پروگرام تھا کہ لوگوں کوجیل میں ڈالو

    بانی پی ٹی آئی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کیلئے پرویز الٰہی اتنی سختیاں برداشت کررہےہیں توبڑی بات ہے، بانی پی ٹی آئی کے پاس ایک ہی پروگرام تھا کہ لوگوں کوجیل میں ڈالو، جوبھی وسیم اکرم پلس کےسامنےکھڑاہوتاتھااسےجیل ڈال دیا جاتا تھا، سبطین خان اورمیں نے 100 دن جیلیں کاٹی ہیں، جس کیساتھ جو کرتے ہیں وہی بعد میں بھگتتےہیں۔

    بزداردورمیں پنجاب میں کرپشن کابازارگرم کیا گیا

    عثمان بزدار کے حوالے سے علیم خان نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے پنجاب میں بزداراور کے پی میں گورا بزدار لگادیاتھا، پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اے سی اور ڈی سی پیسوں پر لگتے تھے، بانی پی ٹی آئی کوکہا پیسےدےکرتعیناتیاں کراتا ہوں تو کہا بزدارکیخلاف ہو، بزداردورمیں پنجاب میں کرپشن کابازارگرم کیاگیا۔

    بانی پی ٹی آئی کومعاشی طورپر کرپٹ نہیں سمجھتا تھا

    انھوں نے کہ بانی پی ٹی آئی کومعاشی طورپر کرپٹ نہیں سمجھتاتھا، بانی پی ٹی آئی کے وزیراعظم بننےکےبعدبہت سی تبدیلیاں آئیں اور گھڑی کی بات نہیں اس اصول کی بات ہے جس پرلوگ آپ کیساتھ تھے، بانی پی ٹی آئی نےاپنی ذات پرپیسےنہیں بھی لگائے تو آنکھیں بند کی تھیں، میں بانی پی ٹی آئی کی ذات کیلئےایک روپیہ نہیں دیا،پارٹی کیلئے معاشی سپورٹ کی۔

  • ایوان صدر میں زرداری کی تصویر لگتی دیکھ رہا ہوں، فیصل واوڈا

    ایوان صدر میں زرداری کی تصویر لگتی دیکھ رہا ہوں، فیصل واوڈا

    اسلام آباد: سابق سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ ایوان صدر میں آصف زرداری کی تصویر لگتی دیکھ رہا ہوں۔

    پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کے بغیر حکومت کا چلنا مشکل ہوگا، ن لیگ کی الیکشن میں 80 سے بھی کم نشستیں ہوں گی۔

    انہوں نے کہا کہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ پی ڈی ایم ٹو حکومت بنے گی۔

    فیصل واوڈا کے مطابق آزاد امیدوار ہوا کے رخ کے ساتھ چلیں گے اور ہوا کا رخ کس طرف ہے یہ عدالتی نظام نے بتادیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا عدالتی نظام جب چاہے چھ کو نو کردے، جب چاہے نو کو چھ کردے، پیپلزپارٹی کا چند دن میں سب اداروں کو قبول کرنے کا بیانیہ سب دیکھیں گے۔

    سابق سینیٹر نے کہا کہ چھوٹے کھلاڑیوں او ربڑے کھلاڑیوں کے الگ الگ بھاؤ لگیں گے، ایک سسٹم میں کسی آدمی کو 20 سال بٹھائیں گے تو وہ چور نہ بھی ہو تو بن جائے گا۔

    فیصل واوڈا نے کہا کہ منجھے ہوئے چوروں کو واپس بٹھا رہے ہیں اور کہتے ہیں ملک کو درست کریں، اسحاق ڈار جو کرسکتے تھے وہ 16 ماہ کی حکومت میں بھی کرسکتے تھے لیکن نہیں کیا، کیا توقع کرتے ہیں کہ وہ آئندہ آکر معیشت کو درست کردیں گے، سب نے بگاڑنا ہے ملک کو آئین کے مطابق کسی نے نہیں چلانا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کچھ لوگوں کو جمہوریت چاہیے، کنٹرولڈ الیکشن نہیں چاہئیں، آئین و قانون کی باتیں کرتے ہیں، پنجاب اور کے پی میں جو آئین کا قتل ہوا اس کا احتساب تو کردیں، بس حسب حال حسب ضرورت ہی چلنا ہے۔