Tag: Elections 2024

elections 2024

الیکشن 2024 پاکستان کی مکمل کوریج

Elections 2024 Pakistan- Full Coverage ARY News Urdu

  • الیکشن 2024 پاکستان : تعلیمی اداروں میں کتنی چھٹیاں ہوں گی، طلبا کے لیے بڑی خبر

    الیکشن 2024 پاکستان : تعلیمی اداروں میں کتنی چھٹیاں ہوں گی، طلبا کے لیے بڑی خبر

    ملک بھر میں الیکشن کے موقع پر تعلیمی اداروں میں 8 چھٹیاں کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے، 4 فروری بروز اتوار سے بند ہونے والے اسکول 12 فروری کو کھلیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں 8 فروری کو الیکشن کا انعقاد ہونے جارہا ہے ، جس کی تیاریاں عروج پر ہے۔

    عام انتخابات کے پیش نظر تعلیمی اداروں میں 8 چھٹیاں کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

    ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک بھر میں الیکشن کے لیے 8 فروری 2024 جمعرات کو پولنگ ہوگی اور اس موقع پر تعلیمی ادارے 8 دن کے لیے بند ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق 4 فروری کو اتوار اور 5 فروری کو کشمیر ڈے کے باعث اسکول بند ہوں گے جب کہ 6 سے 10 فروری تک عام انتخابات کی چھٹیاں ہوں گی۔

    اس کے بعد 11 فروری کو اتوار پڑرہا ہے، جس کے بعد 12فروری کو اسکول کالجز اور یونیورسٹیز کھلیں گی۔

  • کیا 300 یونٹ مفت بجلی کا وعدہ وفا ہوسکتا ہے؟ مرتضیٰ سولنگی کا سیاسی جماعتوں سے سوال

    کیا 300 یونٹ مفت بجلی کا وعدہ وفا ہوسکتا ہے؟ مرتضیٰ سولنگی کا سیاسی جماعتوں سے سوال

    اسلام آباد : نگراں وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے سیاسی جماعتوں سے سوال کیا کہ کیا تین سویونٹ مفت بجلی کا وعدہ وفا ہوسکتا ہے؟ کیا معاشی مسائل اس بات کی اجازت دیتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے اپنے بیان میں کہ ہے کہ گزشتہ 5 ماہ میں انتخابات کے حوالے سے شکوک شبہات کا اظہار کیا گیا، کسی کو شک نہیں ہونا چاہیےعام انتخابات جمعرات آٹھ فروری کوہوں گے۔

    نگراں وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ انشااللہ جمعرات 8 فروری کوتمام پولنگ اسٹیشنزکھلیں گے اور پاکستانی عوام8فروری کواپناحق رائےدہی استعمال کریں گے۔

    مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ عام انتخابات کے حوالےسے میڈیا کی ذمہ داری زیادہ بڑھ جاتی ہے،انتخابات کے حوالےسے میڈیا کو ذمہ دارانہ رپورٹنگ کرنا ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی معاونت کرنا نگراں حکومت کی ذمہ داری ہے، چھوٹےموٹےکام بلدیاتی حکومت کےہوتےہیں یہ وفاقی الیکشن ہیں۔

    نگراں وزیر اطلاعات نے سیاسی جماعتوں کے مفت بجلی دینے کے دعوؤں پر سوال کیا کہ کیا تین سویونٹ مفت بجلی کا وعدہ وفا ہوسکتا ہے؟ کیا معاشی مسائل اس بات کی اجازت دیتےہیں، بلند بانگ دعووں کی معاشی بنیاد نہیں تواس کافائدہ نہیں, جیسےایک جماعت نےکہاتھاپی ٹی وی کوبی بی سی بنادیں گے،اور پھر انہوں نے کیا کچھ کیا سب کو پتا ہے۔

    مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ پاکستانی شہری کی حیثیت سےبولنےکاحق ہےاس لئےگفتگوکی تھی، میرےگفتگوسےکچھ لوگوں کوبہت تکلیف بھی ہوئی۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : این اے 83 اور  85 میں انتخابات ملتوی کرنے کا نوٹی فکیشن منسوخ

    الیکشن 2024 پاکستان : این اے 83 اور 85 میں انتخابات ملتوی کرنے کا نوٹی فکیشن منسوخ

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے این اے 83 اور 85 میں انتخابات ملتوی کرنے کا نوٹیفکیشن منسوخ کردیے، جس کے بعد دونوں حلقوں میں انتخابات ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے این اے 83 اور 85 میں انتخابات ملتوی کرنےکےآراوکےنوٹیفکیشن منسوخ کردیے۔

    چیف الیکشن کمشنر نے ہدایت کی ہے کہ دونوں حلقوں میں انتخابات ہوں گے، انتخابی عمل جاری رکھا جائے۔

    چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے سماعت کی، لیگی امیدوار نے موقف اپنایا کہ آراو کا ایک نوٹس ملا کہ آپ کے حلقے میں آزاد امیدوار فوت ہو گیا ، وفات پانے والے امیدوار کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ 15 جنوری کا ہے۔

    ن لیگی امیدوار کا کہنا تھا کہ تحقیقات پر پتا چلا صادق علی کی وفات 2 جنوری کو ہوئی، 3 جنوری کو نماز جنازہ ہوئی، اس معاملے میں جعل سازی ہوئی، 2حلقوں میں انتخابات ملتوی کروانے کیلئے سازش کی گئی۔

    ڈی آر و نے کہا کہ انکوائری میں ثابت ہو گیا ہے کہ صادق علی کی وفات دو جنوری کو ہوئی، انکوائری میں صادق علی کی والدہ، بیٹی، امام مسجد کے بیان ریکارڈ کیے گئے۔

    سیکریٹری یوسی نے بتایا کہ ہم نے نمبردار کی تصدیق اور بیٹے کی درخواست پر ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کیا، جس پرنمبردار کا کہنا تھا کہ میرے جعلی دستخط کئے گئے۔

    جس پر چیف الیکشن کمشنر نے سیکرٹری یوسی کے خلاف ڈی سی سرگودھا کو کارروائی کی ہدایت کی اور ریمارکس دیئے کہ سیکریٹری یوسی کو نوکری سے برخواست کرنا چاہیے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : ملک بھر سے کتنے امیدوار الیکشن لڑیں گے؟َ تفصیلات جاری

    الیکشن 2024 پاکستان : ملک بھر سے کتنے امیدوار الیکشن لڑیں گے؟َ تفصیلات جاری

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے تمام حلقوں کے فارم 33 ویب سائٹ پر جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے امیدواروں کی فہرست جاری کردی اور قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے تمام حلقوں کے فارم 33 ویب سائٹ پر جاری کر دیے۔

    فارم 33 میں ہر حلقے کے امیدواروں کی حتمی فہرست اور امیدواروں کے انتخابی نشان کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔

    جس کے مطابق ملک بھر سے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی جنرل نشستوں پر مجموعی طور پر 17 ہزار 816 امیدوار الیکشن لڑیں گے۔

    مجموعی طور پر سیاسی جماعتوں کے 6ہزار 31 امیدوار قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے الیکشن لڑیں گے، 11 ہزار 785 آزاد امیدوار میدان میں ہیں۔

    قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی جنرل نشستوں پر 882 خواتین اور چار خواجہ سرا بھی الیکشن لڑیں گے۔.

  • کراچی کے عوام کیلیے جماعت اسلامی کے منشور کا اعلان

    کراچی کے عوام کیلیے جماعت اسلامی کے منشور کا اعلان

    کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے شہر قائد کے عوام کیلیے انتخابی منشور کا اعلان کر دیا۔

    پارٹی رہنماؤں کے ساتھ میڈیا سے گفتگو میں حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی نے الیکشن کیلیے بھرپور ٹیم اتاری ہے جس میں ڈاکٹرز، وکلا اور انجینئرز شامل ہیں، منشور میں نعرہ ہے ”کراچی ترقی کرے گا تو پورا پاکستان ترقی کرے گا“۔

    حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ 35 سال میں جن لوگوں کو کراچی نے مینڈیٹ دیا انہوں نے شہر تباہ کر دیا، کراچی کو اعزاز ہے کہ اگر کراچی ترقی کرے گا تو ملک ترقی کرے گا، جماعت اسلامی کا پہلا نقطہ ہی یہی ہے کہ کراچی میں گنتی پوری کی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ اور مسلم لیگ (ن) نے آبادی کم کر کے کراچی کے عوام کی پیٹھ پر چھرا گھونپا، مینڈیٹ کے ساتھ جماعت اسلامی آئے گی تو کراچی کی گنتی پوری کروائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ آبادی درست ہونے کے نتیجے میں وسائل بھی آبادی کے لحاظ سے ملیں گے، سب سے پہلے سرکاری اسکول کو ماڈل اسکول بنائیں گے، نوجوانوں کیلیے تمام لیول پر فری آئی ٹی کی تعلیم دیں گے، اسکل ڈویلپمنٹ اداروں کو پہلے ٹاؤن اور پھر یوسی کی سطح پر لائیں گے۔

    امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ تمام ڈگری کالجز میں بی سی ایس پروگرام شروع کریں گے، کراچی کے نوجوانوں کا سرکاری ملازمتوں میں حصہ یقینی بنائیں گے، انہوں نے کہا کہ آئیں کے مطابق کراچی کو گیس کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔

    انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ کے-الیکٹرک کو مزید 20 سالہ لائسنس دینے پر عدالت سے رجوع کریں گے۔

  • آج کل (ن) لیگ کا بیانیہ ”ووٹ کو عزت دو“ کا نہیں ہے، محمد زبیر

    آج کل (ن) لیگ کا بیانیہ ”ووٹ کو عزت دو“ کا نہیں ہے، محمد زبیر

    اسلام آباد: سابق گورنر سندھ محمد زبیر کا کہنا ہے کہ آج کل مسلم لیگ (ن) کا بیانیہ ووٹ کو عزت دو کا نہیں ہے، پی ڈی ایم حکومت سے چند دن پہلے یہ بیانیہ سائڈ لائن ہوا تھا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ”سوال یہ ہے“ میں گفتگو کرتے ہوئے محمد زبیر نے کہا کہ (ن) لیگ پہلے سخت پھر مفاہمت اور اب اکنامک بیانیہ لے کر چل رہی ہے، اکنامک کے بیانیے میں حالیہ 16 ماہ کی حکومت رکاوٹ ڈال رہی ہے، نواز شریف پی ڈی ایم حکومت کو بعد میں تحلیل کرنا چاہ رہے تھے، حکومت کے 5 ہفتے بعد پی ڈی ایم الیکشن میں جانے والی تھی، اس وقت کے وزیر اعظم شہباز شریف کی تقریر بھی تیار ہوگئی تھی۔

    (ن) لیگی رہنما محمد زبیر نے کہا کہ ڈیفالٹ کا خطرہ نہیں تھا اس لیے حکومت تحلیل کرنے کی تیاری تھی، تحریک عدم اعتماد کے وقت معاشی صورتحال الارمنگ نہیں تھی، روس اور یوکرین جنگ شروع ہوگئی تھی پی ٹی آئی نے اس وقت غلطیاں کیں، پی ٹی آئی نے نازک موقع پر پیٹرول اور بجلی کی قیمتیں کیں، بڑا چیلنج آئی ایم ایف کو واپس لانا تھا جو مفتاح اسماعیل نے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کی مرضی ہوتی ہے کہ کون وزیر خزانہ بنے گا، تحریک عدم اعتماد کے وقت اسحاق ڈار نہیں تھے اس لیے وزیر خزانہ نہیں بنے، اگر اسحاق ڈار موجود ہوں تو یہ سوال ہی نہیں ہوتا کہ کس کو وزیر خزانہ بنانا ہے، مئی تک زرمبادلہ ذخائر بہتر تھے بعد میں صورتحال خطرناک ہوئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ الیکشن میں 2 ماہ پہلے ہی (ن) لیگ نے منشور جاری کر دیا تھا، میں اس وقت منشور کمیٹی میں ہوتا تو جاری ہونے تک نیند نہ آتی، لوگ جاننا چاہتے ہیں کہ منشور کیا ہے اس پر بحث کرنا چاہتے ہیں، جمہوری پارلیمنٹ میں مضبوط اپوزیشن کی سخت ضرورت ہوتی ہے، اس وقت سب ساتھ بیٹھنے کی بات کرتے ہیں لیکن اپوزیشن ضروری ہے۔

    سابق گورنر سندھ نے کہا کہ یہ کہتے ہیں چارٹر آف اکنامی پر سب 10، 15 سال کیلیے ایک ساتھ بیٹھے، مفتاح اسماعیل اور اسحاق ڈار تو ایک ساتھ بیٹھ نہیں سکتے پورا ملک کیسے بیٹھے گا، (ن) لیگ کا مطلب نواز شریف ہیں ان ہی کا ووٹ ہے۔

    محمد زبیر نے کہا کہ آزاد امیدوار بانی پی ٹی آئی کے نام پر ووٹ لے گا تو اس پر ذمہ داری بھی ہوگی، بانی پی ٹی آئی کے نام پر ووٹ لے کر آزاد امیدوار کہیں اور جائیں تو غلط ہوگا، پی ٹی آئی ووٹ سے آنے والے آزاد رکن کی ذمہ داری ہوگی پارٹی ہدایت پر چلے۔

  • پاکستان کو پُرانے سیاستدانوں کے حوالے نہیں کر سکتے، بلاول بھٹو

    پاکستان کو پُرانے سیاستدانوں کے حوالے نہیں کر سکتے، بلاول بھٹو

    چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پاکستان کو پرانے سیاستدانوں کے حوالے نہیں کر سکتے، ملکی سیاست میں طاہر القادر ی جیسے لوگوں کی ضرورت ہے۔

    لاہور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ لاہورکے عوام پر کبھی کوئی شوباز تو کبھی وسیم اکرم پلس مسلط کیا جاتا ہے، کیا لاہور کی قسمت میں لکھا ہے انہی کو بار بار منتخب کروانا ہے؟ یہ سب باری باری کبھی ایک کبھی 3 دفعہ وزیر اعظم رہے۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایک طرف معاشی بحران جبکہ دوسری طرف سیاست میں بحران ہے، ہمارے ملک میں جمہوری بحران بھی ہے، ایک بار پھر ملک میں دہشتگرد سر اٹھا رہے ہیں، جو نفرت اور تقسیم کی سیاست کر رہے ہیں ملک تقسیم ہو رہا ہے۔

    سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی جو وعدے کرتی ہے وہ پورے کر کے دکھاتی ہے، جو امیر اور اشرافیہ کا حصہ ہیں ان سے اپنا حصہ واپس لیں گے، مایوس نہ ہوں بلاول میدان میں ہے آپ کو حق دلواؤں گا۔

    بانی پی ٹی آئی کے بارے میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ان کو کہتے تھے سیاست کروں گالم گلوچ سیاست نہیں، ان کو کہتے تھے مخالفین کو جیلوں میں ڈالنا سیاست نہیں، (ن) لیگ پی ٹی آئی سے انتقام لے رہی ہے اور نہیں چاہوں گا کہ کسی کو بھی ایسے ظلم سے گزرنا پڑے۔

    اپنے خطاب میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی سیاست میں طاہر القادری جیسے لوگوں کی ضرورت ہے، چوہدری سرور کی اپنی سوچ ہے لیکن ملک کی خاطر مل کر سیاست کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اعتزاز احسن اور ہماری سوچ میں اختلاف ہو سکتا ہے لیکن سب کو ساتھ لے کر چلنا ہے، 2024 میں 90 کی دہائی کی سیاست کو آگے نہیں چلائیں گے، پی ٹی آئی کے کارکن میرا ساتھ دیں انتقام کی سیاست دفن کر دوں گا۔

  • پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار (ن) لیگ کے حق میں دستبردار

    پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار (ن) لیگ کے حق میں دستبردار

    لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 119 میں پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار مسلم لیگ (ن) کے حق میں دستبردار ہوگئے۔

    پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار محمد وسیم کارکنوں سمیت (ن) لیگ میں ہوگئے جبکہ وہ 25 جنوری کو جلسے میں سمولیت کا باضابطہ اعلان کریں گے۔ محمد وسیم نے ساتھیوں سمیت چیف آرگنائزر (ن) لیگ مریم نواز سے ملاقات کی۔

    مریم نواز نے محمد وسیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے ترقی کے قافلے میں شمولیت اختیار کر لی، 2018 سے 2022 تک نااہلی کا اثر پورے ملک نے دیکھا اور بھگتا، خواتین رو رہی ہیں کہ گھروں میں گیس نہیں آ رہی۔

    انہوں نے کہا کہ سیاسی مخالفین کو رلانے کی خواہش رکھنے والوں کی وجہ سے پورا ملک رو رہا ہے، پوری دنیا نواز شریف کے دور کی ترقی کی مثالیں دیتی ہے، لاہور کی ترقی کی مثالیں دی جاتی تھی وہی لاہور گندگی کا ڈھیر بن گیا۔

    مریم نواز نے کہا کہ خدمت کرنا مشکل کام ہوتا ہے، نواز شریف اور شہباز شریف اس امتحان میں سرخرو ہوئے، عوام کو پتا ہے کس نے کام اور کس نے انتقام لیا اور کس نے جھوٹ بولا؟

    ان کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ پر برا وقت آیا تو کسی لیڈر اور کارکن نے پارٹی نہیں چھوڑی۔

  • ملک پر ایسے شخص کو مسلط کیا گیا جس کے مزاج میں جمہوریت نہیں تھی، رانا ثنا اللہ

    ملک پر ایسے شخص کو مسلط کیا گیا جس کے مزاج میں جمہوریت نہیں تھی، رانا ثنا اللہ

    جٹرانوالہ: مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ نے بانی پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ملک پر ایسے شخص کو مسلط کیا گیا جس کے مزاج میں جمہوریت نہیں تھی۔

    پارٹی ورکرز سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے جھوٹے مقدمے بنائے اور لوگوں کو جیلوں میں ڈالا، اس نے میرے خلاف گھٹیا مقدمہ بنایا میں 7، 6 ماہ بعد جیل سے رہا ہوا، سازش کے تحت غیر جمہوری شخص کو ملک پر مسلط کیا گیا۔

    رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی امریکا میں کہتا تھا پاکستان جا کر دیکھوں گا انہیں سہولتیں تو نہیں ملیں، خود جیل میں بیٹھا فائیو اسٹار ہوٹل کی سہولتیں لے رہا ہے، سعودی عرب سے ہو کر آیا تو کہتا تھا وہاں کا قانون بہت اچھا ہے، وہ اسمبلی میں اپوزیشن کو کبھی سلام نہیں کرتا تھا اور دیکھتا بھی نہیں تھا۔

    رہنما (ن) لیگ نے کہا کہ اُس شخص نے ملک کو معاشی طور پر دیوالیہ کر دیا،  بجلی پر سبسڈی کیوں ختم کی تو کہتا تھا آئی ایم ایف نے کہا ہے، پیٹرول کیوں مہنگا کیا گیا تو کہتا تھا آئی ایم ایف کا معاہدہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امید ہے عام انتخابات میں سادہ اکثریت مل جائے گی، نواز شریف (ن) لیگ کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہیں، ووٹ کو عزت دو کا مطلب ہے 5 سال میں لوڈشیڈنگ ختم کر دیں گے۔

  • پنجاب میں 7 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس قرار

    پنجاب میں 7 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس قرار

    لاہور: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب میں 7 ہزار 832 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس، 15 ہزار 155 کو حساس قرار اور 27 ہزار 475 پولنگ اسٹیشنز کو نارمل قرار دے دیا۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز کے باہر کم از کم 6 پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے، تاہم ان پولنگ اسٹیشنز کیلیے 46 ہزار 992 پولیس اہلکار درکار ہوں گے۔

    اسی طرح حساس پولنگ اسٹیشنز کیلیے 75 ہزار 775 اہلکار درکار ہوں گے جبکہ الیکشن ڈیوٹی کیلیے مجموعی طور پر 2 لاکھ 32 ہزار 667 اہلکار تعینات ہوں گے۔

    متعلقہ: الیکشن کمیشن نے سکیورٹی اہلکاروں کیلیے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا

    ذرائع کے مطابق ایک حلقہ میں کوئیک رسپانس فورس کے طور پر 200 اہلکار تعینات ہوں گے، فورس کیلیے 28 ہزار سے زائد اہلکار درکار ہوں گے۔

    علاوہ ازیں، انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز کیلیے 31 ہزار 328 اہلکار درکار ہوں گے، حساس پولنگ اسٹیشنز کیلیے 45 ہزار 465 جوان درکار ہوں گے۔