Tag: Elections 2024

elections 2024

الیکشن 2024 پاکستان کی مکمل کوریج

Elections 2024 Pakistan- Full Coverage ARY News Urdu

  • الیکشن سے قبل پیپلز پارٹی کو ایک اور اہم کامیابی مل گئی

    الیکشن سے قبل پیپلز پارٹی کو ایک اور اہم کامیابی مل گئی

    اسلام آباد: جمعیت علمائے پاکستان کے نورانی گروپ نے 8 فروری ہکو ہونے والے عام انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حمایت کا اعلان کر دیا۔

    رہنما پیپلز پارٹی نیئر بخاری سے جے یو پی نورانی گروپ کے رہنما صفدر شاہ گیلانی نے ملاقات کی۔ اس دوران صفدر شاہ گیلانی کا کہنا ہے کہ ہماری جماعت ملک بھر میں پیپلز پارٹی کے امیدواروں کی  کی حمایت کرے گی۔

    صفدر شاہ گیلانی نے کہا کہ نورانی گروپ اپنے امیدواران دستبردار کرائے گی، پیپلز پارٹی فرقہ واریت کے خلاف ہے اس لیے حمایت قومی فریضہ ہے۔

    ادھر، نیئر بخاری نے کہا کہ نورانی گروپ کی حمایت کے شکر گزار ہیں، پیپلز پارٹی ملک کو معاشی گرداب سے نکال سکتی ہے، ہمارے عوامی معاشی معاہدے میں ملکی مسائل کا حل موجود ہے۔

    متعلقہ: این اے 44: مولانا فضل الرحمان کیخلاف اہم سیاسی اتحاد سامنے آگیا

    اس سے قبل، پیپلز پارٹی کو خبیر پختونخوا سے بڑی سیاسی کامیابی ملی تھی۔ ذرائع نے بتایا تھا کہ پارٹی کے وفد نے سابق وفاقی وزیر ارباب عالمگیر سے گزشتہ رات پشاور میں ملاقات کی، ملاقات میں عاصمہ ارباب بھی شریک تھیں۔

    ذرائع نے بتایا تھا کہ وفد کی قیادت صدر خیبر پختونخوا محمد علی شاہ باچا نے کی۔ ملاقات کے دوران ارباب عالمگیر نے وفد کو اپنے شکوے اور تحفظات سے آگاہ کیا تھا۔

    پیپلز پارٹی نے ارباب عالمگیر اور عاصمہ ارباب کے گلے شکوے دور کیے تھے۔ ارباب خاندان کو ایک قومی اور ایک صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ دیا جائے گا۔ ارباب عالمگیر کو پشاور سے قومی اسمبلی جبکہ ان کے بیٹے کو صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ دیا جائے گا۔

    ارباب عالمگیر سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا ارباب جہانگیر کے صاحبزادے ہیں۔ ارباب عالمگیر اور عاصمہ ارباب سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی کابینہ میں وزیر تھے۔

  • ملک بھر سے بروقت نتائج الیکشن کمیشن بھیجنے کے لیے کیا انتظامات کیے گئے ہیں؟

    ملک بھر سے بروقت نتائج الیکشن کمیشن بھیجنے کے لیے کیا انتظامات کیے گئے ہیں؟

    اسلام آباد: الیکشن کے دن ملک بھر سے بروقت نتائج الیکشن کمیشن بھیجنے کے لیے تمام تر انتظامات مکمل کر لیے گئے۔

    الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق الیکشن 2024 میں الیکشن مینجمنٹ سسٹم (ای ایم ایس) کا استعمال کیا جائے گا، ای ایم ایس سے نتائج انٹرنیٹ اور بغیر انٹرنیٹ کے بھی بھیجے جا سکیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام حلقوں کے ریٹرننگ افسران کو 3، 3 ڈیٹا انٹری آپریٹرز فراہم کیے جائیں گے، آر اوز کو فائبر آپٹکس سہولت میسر ہوگی، متبادل کے طور پر وائی فائی ڈیوائس دی جائے گی۔

    الیکشن کمیشن چاروں صوبوں میں الیکشن مینجمنٹ سسٹم کا کامیاب تجربہ کر چکا ہے، مختلف اضلاع میں ریجنل الیکشن کمشنرز، ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنرز کے دفاتر سے ای ایم ایس کا تجربہ کیا گیا، ای ایم ایس سسٹم جدید تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے سکیورٹی اہلکاروں کیلیے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا

    ذرائع کے مطابق پریزائیڈنگ افسران اپنے پولنگ اسٹیشن کے نتائج ریٹرننگ افسران کو بھجوائیں گے، آر او ڈیجیٹل اور مینوئل طریقے سے رزلٹ الیکشن کمیشن کو بھجوائے گا۔

  • الیکشن کمیشن نے سکیورٹی اہلکاروں کیلیے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا

    الیکشن کمیشن نے سکیورٹی اہلکاروں کیلیے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کیلیے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا۔

    مسلح افواج اور سول آرمڈ فورسز کیلیے الگ سے ضابطہ اخلاق جاری کیا گیا۔ تفویض کردہ مینڈیٹ میں پولیس اور دیگر سکیورٹی اہلکار فرائض انجام دیں گے۔ منظور شدہ مبصرین اور مجاز میڈیا افراد کو پولنگ اسٹیشن میں داخلے کی اجازت ہوگی۔

    الیکشن کمیشن نے کہا کہ مامور اہلکار کسی بھی صورت پولنگ عملے کی ذمہ داریاں نہ سنبھالیں، سکیورٹی پر مامور تمام اہلکار پولنگ اسٹیشنز کے باہر تعینات ہوں گے۔

    پولنگ ڈے پر امن و امان کو برقرار رکھنے کیلیے محفوظ ماحول کے قیام کو یقینی بنایا جائے گا۔ بیلٹ پیپر کی چھپائی کے دوران بھی پرنٹنگ پریس پر سکیورٹی یقینی بنائی جائے گی۔

    ریٹرننگ افسران کے دفاتر تک بیلٹ پیپرز کی ترسیل میں سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ پولنگ بیگز کی نقل و حمل کے دوران پریذائیڈنگ افسران کو سکیورٹی دی جائے گی۔

    انتخابی ریکارڈ کی منتقلی، عارضی نتائج کے اعلان اور حتمی نتائج تک سکیورٹی دی جائے گی۔ اہلکار آئین کے آرٹیکل 220، الیکشن ایکٹ کے سیکشن 139 کے تحت فرائض انجام دیں گے۔

  • این اے 44: مولانا فضل الرحمان کیخلاف اہم سیاسی اتحاد سامنے آگیا

    این اے 44: مولانا فضل الرحمان کیخلاف اہم سیاسی اتحاد سامنے آگیا

    سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کے خلاف آبائی حلقے ڈیرہ اسماعیل خان سے اہم سیاسی اتحاد سامنے آگیا۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرینز میں دو نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ طے پا گئی۔

    قومی اسمبلی کے حلقہ 44 اور صوبائی اسمبلی کے حلقہ 111 پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوئی ہے۔ پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز این اے 44 پر فیصل کریم کنڈی کو سپورٹ کرے گی۔

    متعلقہ: مولانا فضل الرحمان نے الیکشن التوا کی حمایت کر دی

    اسی طرح پیپلز پارٹی پی کے 111 پر پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز کے امیدوار احتشام جاوید اکبر کو سپورٹ کرے گی۔ احتشام جاوید اکبر پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر رکن کے پی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

    ذرائع کے مطابق احتشام جاوید اکبر پی ٹی آئی کو چھوڑ کر پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز میں شامل ہوگئے تھے، پی ٹی آئی پی سے دیگر نشستوں پر بھی ایڈجسٹمنٹ کا امکان ہے۔

  • الیکشن کمیشن کے نااہل کرنے کے اختیار کیخلاف متفرق درخواست دائر

    الیکشن کمیشن کے نااہل کرنے کے اختیار کیخلاف متفرق درخواست دائر

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان کے نااہل کرنے کے اختیار کے خلاف متفرق درخواست لاہور ہائی کورٹ میں دائر کر دی گئی۔

    لاہور ہائی کورٹ میں درخواست اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کی سیکشن 137 کی شق 4 آئین کے متضاد ہے۔

    درخواست گزار نے کہا کہ الیکشن کمیشن کسی کو نااہل نہیں کر سکتا، الیکشن کمیشن عدالتی اختیارات استعمال نہیں کر سکتا، ادارہ براہ راست کسی کو نااہل قرار نہیں دے سکتا۔

    اس میں استدعا کی گئی کہ 8 فروری کو عام انتخابات ہونے والے ہیں لہٰذا کیس کی جلد سماعت کر کے فیصلہ کیا جائے۔

  • واحد سیاستدان ہوں جو صرف عوام کی طرف دیکھ رہا ہے، بلاول بھٹو

    واحد سیاستدان ہوں جو صرف عوام کی طرف دیکھ رہا ہے، بلاول بھٹو

    چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ میں واحد سیاستدان ہوں جو عوام کی طرف دیکھ رہا ہے اور ان سے ووٹ مانگ رہا ہے۔

    کوٹ ادو جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ دیگر سیاستدان خلائی مخلوق سے امید رکھے بیٹھے ہیں، میں ذوالفقار علی بھٹو کا نواسہ ہوں اور مجھے سکھایا گیا ہے کہ طاقت کا سر چشمہ عوام ہیں۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عوام میرا ساتھ دیں تمام مسائل کا مقابلہ کر سکتے ہیں، کوئی وجہ نہیں کہ پاکستان کو اس معاشی بحران سے نہ نکال سکیں، دیگر سیاسی جماعتیں اشرافیہ کی نمائندگی کرتی ہیں اور امیروں کو ریلیف دیتی ہیں، آپ میرے ساتھ دیں تو پہلی بار اشرافیہ اور امیروں کو تکلیف مگر عام آدمی کو ریلیف پہنچائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ 8 فروری کو الیکشن دو جماعتوں کے درمیان مقابلہ ہے، آپ سب اپنے جاننے والوں کو سمجھائیں اس بار ووٹ ضائع نہ کریں، مقابلہ 2 جماعتوں میں ہے تو سوچیں کس جماعت کو چاہیں گے؟ کیا وہ جماعت چاہیں گے جس نے 4 دفعہ وزارت عظمیٰ کاعہدہ سنبھالا؟ اب وہ اپنی جماعت کیلیے چاہتے ہیں پانچویں دفعہ وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالیں۔

    (ن) لیگی پر تنقید کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ انہوں نے آج تک کوٹ ادو کو یونیورسٹی تک نہیں دی، یہ تو کہتے ہیں پنجاب میں دودھ شہد کی نہریں بہادی ہیں، لاہور میں جس حلقے سے الیکشن لڑ رہا ہوں وہاں پینے کا صاف پانی میسر نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیں لگتا تھا لاہور کے مسئلے حل کیے ہوں گے لیکن اب پتا چلا شوبازی سے کام نہیں چلتا، یہ تیر ہی ہے جو سازش کو ناکام اور شیر کا شکار کر سکتا ہے، تیر پر مہر لگائیں تاکہ مستقبل کے فیصلے آپ کے اپنے ہاتھ میں ہوں۔

  • اسلام آباد میں جلسے جلوس، پولیس کی اہم وضاحت جاری

    اسلام آباد میں جلسے جلوس، پولیس کی اہم وضاحت جاری

    اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ دارالحکومت میں کسی بھی جلسے جلوس کی اجازت نہیں ہے، موجودہ ایام میں فقط الیکشن مہم سے متعلقہ میٹنگ کی جا سکتی ہیں۔

    ترجمان اسلام آباد پولیس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے بیان میں بتایا کہ الیکشن مہم سمیت کسی بھی اجتماع کیلیے ایس ایس پی آپریشنز کو درخواست دینا ضروری ہے۔

    پولیس نے خبردار کیا کہ بلا اجازت غیر قانونی اجتماع کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، امن و امان کے قیام کیلیے کیپٹل پولیس سے تعاون کریں جبکہ کسی بھی غیر معمولی سرگرمی کی اطلاع پکار 15 یا آئی سی ٹی 15 ایپ پر دیں۔

  • نوازشریف اپنی قبولیت کا تاثر دے رے ہیں، وہ اتنے مقبول نہیں،  بلاول بھٹو کا دعویٰ

    نوازشریف اپنی قبولیت کا تاثر دے رے ہیں، وہ اتنے مقبول نہیں، بلاول بھٹو کا دعویٰ

    کوٹ ادو: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے دعویٰ کیا ہے کہ نوازشریف اپنی قبولیت کا تاثر دے رے ہیں، وہ اتنے مقبول نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی نے کوٹ ادو میں پاور شو کی تیاری مکمل کرلی اور اسپورٹس کمپلیکس میں پنڈال سجالیا ہے، جہاں چیئرمین بلاول بھٹو خطاب کریں گے۔

    بلاول بھٹوزرداری نے دعویٰ کیا ہے کہ میاں صاحب اپنی قبولیت کاتاثر دے رہے ہیں، میاں صاحب کی قبولیت نہیں ہے۔

    چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ نوازشریف اتنے مقبول نہیں جتنا میڈیا میں کہا جاتا ہے،میاں صاحب حالات سے ڈر گئے ہیں، ڈرے سہمے ہوئےشیر کامقابلہ پیپلز پارٹی کرے گی۔

    گذشتہ روز بلاول بھٹو زرداری نے مسلم لیگ (ن) کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ بڑی مشکل سے کل شیر نظر آیا تھا کہیں ایسا نہ ہو جلسے میں لوگوں کی تعداد دیکھ کر واپس گھر میں چھپ کر بیٹھ جائے، کہیں ایسا نہ ہو آپ کا جوش اور جذبہ دیکھ کر شیر ڈر کر چھپنا شروع ہو جائے۔

    چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ لاہور کے سیاستدانوں کو پیغام ہے ہم ڈرنے والے نہیں بلکہ ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، پنجاب کی سرزمین پر کھڑا ہو کر لاہور کو سیاستدانوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں، ہم ڈرنے، گھبرانے اور پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : ملک بھر کے پولنگ اسٹیشنز کی درجہ بندی اے، بی اور سی کیٹگری میں تقسیم

    الیکشن 2024 پاکستان : ملک بھر کے پولنگ اسٹیشنز کی درجہ بندی اے، بی اور سی کیٹگری میں تقسیم

    اسلام آباد : الیکشن کے لئے ملک بھر کے پولنگ اسٹیشنز کی درجہ بندی اے، بی اور سی کیٹگری میں تقسیم کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں انتہائی حساس اور حساس پولنگ اسٹیشنز کی درجہ بندی مکمل کرلی۔

    جس کے تحت ملک بھر کے پولنگ اسٹیشنز کی درجہ بندی اے، بی اور سی کیٹگری میں تقسیم کردی گئی، 32 ہزار 508 پولنگ اسٹیشنز حساس اور ساڑھے 17 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس قرار دیئے گئے ہیں۔

    بلوچستان کے 2 ہزار 38 اور خیبرپختونخواکے 4 ہزار 344پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس قرار دیئے گئے ہیں جبکہ پنجاب کے 15 ہزار 829 پولنگ اسٹیشنز حساس قراردیے۔

    سندھ میں 8ہزار 30، بلوچستان میں2ہزار68 اور خیبرپختونخوامیں ساڑھے6ہزارسےزائد پولنگ اسٹیشنز حساس کیٹگری میں شامل ہیں۔

  • ایم کیو ایم، جی ڈی اے میں مزید نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ

    ایم کیو ایم، جی ڈی اے میں مزید نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ

    کراچی: ایم کیو ایم اور جی ڈی اے کے درمیان کراچی میں مزید نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے درمیان مزید سیٹوں پر ایڈجسٹمنٹ ہوئی ہے، جی ڈی اے این اے 237 اور پی ایس 104 پر ایم کیو ایم کو سپورٹ کرے گی۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم پی ایس 105 پر جی ڈی اے امیدوار عرفان اللہ مروت کو سپورٹ کرے گی، این اے 237 پر رؤف صدیقی، پی ایس 104 پر محمد دانیال ایم کیو ایم کے امیدوار ہیں۔

    آج شام رؤف صدیقی اور عرفان اللہ مروت سیاسی صورت حال پر پریس کانفرنس کریں گے۔