Tag: Elections 2024

elections 2024

الیکشن 2024 پاکستان کی مکمل کوریج

Elections 2024 Pakistan- Full Coverage ARY News Urdu

  • بلاول بھٹو نے وزیر اعلیٰ، اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی کے امیدواروں کا اعلان کر دیا

    بلاول بھٹو نے وزیر اعلیٰ، اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی کے امیدواروں کا اعلان کر دیا

    کراچی: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعلیٰ، اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی کے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا۔

    بلاول بھٹو زرداری نے پریس کانفرس میں بتایا کہ کل سندھ اسمبلی میں حلف برداری ہوگی جس کے بعد اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب ہوگا، بعدازاں وزیر اعلیٰ کا انتخاب ہوگا۔

    انہوں نے بتایا کہ ہم ایک بار پھر تاریخ رقم کرنے جا رہے ہیں، اسپیکر کیلیے ہمارے امیدوار اویس شاہ جبکہ نوید انتھونی ڈپٹی اسپیکر کے امیدوار ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سابق اسپیکر آغا سراج درانی نے اچھے سے اسپیکر کا کردار ادا کیا اب نوجوان قیادت سنبھالے گی، آغا سراج درانی اویس شاہ کی رہنمائی کریں گے۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ درخواست کریں گے ایک بار پھر سندھ کے وزیر اعلیٰ کا عہدہ مراد علی شاہ سنبھالیں، ہم نے اب اپنی ہی کارکردگی کو پیچھے چھوڑ کر بہترین کام کرنا ہے، ہماری سب سے پہلی ترجیح یہ ہوگی کہ سیلاب متاثرین سے کیے گئے وعدے پورے کریں۔

    ’وفاق میں کوئی وزارت مانگی ہے اور نہ اس کا حصہ بنیں گے‘

    پریس کانفرنس میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہم نے وفاق میں کوئی وزارت مانگی ہے اور نہ اس کا حصہ بنیں گے، ہم نے وفاق سے صرف ایک چیز مانگی ہے کہ سیلاب متاثرین کا جو نقصان ہوا ہے ان کو حق دینا ہے۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایم این ایز اور ایم پی ایز کا کام قانون سازی کرنا ہے، سوچ رہا تھا ڈیولپمنٹ کا کام خود دیکھ لوں مگر اتنی ایکسٹریم پوزیشن نہ لوں، پانی کے مسئلے پر وفاق سے مدد مانگیں گے اور خود سے بھی کوشش کریں گے، پرامید ہوں کہ پانی کے مسئلے کا بھی حل نکال سکیں گے۔

    پی ٹی آئی رہنماؤں کو ہدایات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ کا کردار ایسا ہونا چاہیے کہ میں فخر کر سکوں کہ یہ میرے نمائندے ہیں، کرپشن کا معاملے پر آپ نے سختی سے کام لینا ہے، ایسا کام نہیں ہونا چاہیے کہ پارٹی اور میرا نقصان ہو، ہمارے پاس جو وسائل ہیں ہم نے یقینی بنانا ہے کہ صحیح استعمال ہو۔

    انہوں نے کہا کہ نفرت اور تقسیم کی سیاست عروج پر پہنچ چکی ہے، ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے کو تیار نہیں جس سے پاکستان کا نقصان ہو رہا ہے، تقسیم اور بحران سے ملک کو نکالنے کیلیے ہم سب کو کردار کرنا ہوگا، صوبے کو سنبھالنے کی ہم پر زیادہ ذمہ داری ہے۔

  • سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستوں کا کوٹہ دینے کا فیصلہ نہ ہو سکا

    سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستوں کا کوٹہ دینے کا فیصلہ نہ ہو سکا

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن کے اجلاس میں سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستوں کا کوٹہ دینے کا فیصلہ نہ ہو سکا اور اجلاس بغیر کسی نتیجے ختم کر دیا گیا۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستوں کے معاملے پر الیکشن کمیشن کا اجلاس اب پیر کو ہوگا، کمیشن سیاسی جماعت کو مخصوص نشستیں دینے یا نہ دینے کا حتمی فیصلہ کرے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ کل ہونے والے اجلاس میں الیکشن کمیشن کا لا ونگ نشستوں کے معاملے پر قانونی رائے بھی دے گا، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیرِ صدارت اجلاس میں سیاسی جماعت کی درخواست کا جائزہ لیا جائے گا۔

    پی ٹی آئی کے امیدواروں نے بلّے کا انتخابی نشان چھن جانے کے باعث آزاد حیثیت میں الیکشن لڑا اور بڑی تعداد میں کامیاب ہوئے۔ اب مخصوص نشستوں کیلیے وہ سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے ہیں۔

    گزشتہ روز سنی اتحاد کونسل نے خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کیلیے الیکشن کمیشن میں تحریری درخواست جمع کروائی تھی۔ تحریری درخواست کے ساتھ پارٹی لیٹر اور بیان حلفی بھی جمع کروایا گیا تھا جبکہ استدعا کی گئی تھی کہ خواتین اور اقلیت کی مخصوص نشستوں پر کوٹہ الاٹ کیا جائے۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ پنجاب اسمبلی کے 107 آزاد اراکین نے بھی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کر لی ہے، اس لیے تمام کامیاب آزاد امیدواروں کے تناسب سے مخصوص نشستیں لاٹ کی جائیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ سنی اتحاد کونسل کی جانب سے آج الیکشن کمیشن میں مخصوص نشستوں پر فہرست الیکشن کمیشن میں جمع کرائی جائے گی۔

  • بلوچستان میں مخصوص نشستوں کے نوٹیفکیشن کے بعد پارٹی پوزیشن واضح ہوگئی

    بلوچستان میں مخصوص نشستوں کے نوٹیفکیشن کے بعد پارٹی پوزیشن واضح ہوگئی

    کوئٹہ: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بلوچستان میں مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جس کے بعد پارٹی پوزیشن واضح ہوگئی۔

    الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے مطابق بلوچستان اسمبلی میں پاکستان پیپلز پارٹی 17 نشستوں کے ساتھ اکثریتی جماعت بن گئی جبکہ مسلم لیگ (ن) کو 16 اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کو 12 نشستیں ملی گئیں۔

    بلوچستان عوام پارٹی 5، نیشنل پارٹی 4 جبکہ اے این پی کو 3 نشستیں ملیں۔ جماعت اسلامی اور حق دو تحریک کو صوبائی اسمبلی میں ایک ایک نشست ملی۔

    متعلقہ: بلوچستان میں حکومت سازی، (ن) لیگ نے جے یو آئی (ف) سے معذرت کر لی

    بی این پی مینگل اور بی این پی عوامی کو بھی ایک ایک نشست ملی ہے۔ ایک آزاد رکن اسمبلی جبکہ 3 جنرل نشستوں پر حتمی اعلان زیر التوا ہے۔ اسمبلی میں کل اراکین کی تعداد 65 جبکہ حکومت سازی کیلیے 33 کی حمایت درکار ہے۔

    بلوچستان میں حکومت سازی

    وفاق کے بعد بلوچستان میں بھی حکومت سازی کے معاملات طے پا گئے ہیں جس کے مطابق پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کو 6 ،6 وزاتیں جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی کو دو وزارتیں ملیں گی۔ تینوں جماعتیں مل کر حکومت بنائیں گے۔

    جس کے تحت وزیر اعلیٰ پیپلز پارٹی اور سینیئر وزیر (ن) لیگ کا ہوگا۔ ذرائع نے بتایا تھا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) سے مشیروں کا تقرر کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق گورنر بلوچستان کی تعیناتی پاکستان (ن) لیگ سے کی جائے گی اور اسپیکر بلوچستان اسمبلی (ن) ن لیگ جبکہ ڈپٹی اسپیکر پیپلز پارٹی سے ہوگا۔

  • سندھ اسمبلی کیلیے مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری

    سندھ اسمبلی کیلیے مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سندھ اسمبلی کیلیے خواتین اور اقلیتی نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا اور یوں صوبائی اسمبلی کا 16واں ایوان مکمل ہوگیا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق سندھ اسمبلی میں خواتین کی 29 اور اقلیتوں کی 9 مخصوص نشستیں ہیں، خواتین کی مخصوص نشستوں پر پاکستان پیپلز پارٹی کی 20 ارکان جبکہ اقلیتوں کی مخصوص نشستوں 6 ارکان منتخب ہوئے۔

    تاہم اقلیت کی ایک اور خواتین کی 2 نشستوں پر فیصلہ نہیں ہوا، سنی اتحاد کونسل میں شامل آزاد ارکان کی مخصوص نشستوں پر فیصلہ نہیں ہوا۔

    پیپلز پارٹی کی ہیرسوہو پانچویں مرتبہ سندھ اسمبلی رکن منتخب ہوئیں جبکہ ڈاکٹر کھٹو مل جیون چوتھی بار رکن منتخب ہوئے۔

    صوبائی اسمبلی میں جی ڈی اے ارکان کی تعداد 3 ہوگئی جبکہ پیپلز پارٹی کی سندھ اسمبلی میں 114 نشستیں ہوگئیں۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کو سندھ اسمبلی میں خواتین کی 6 نشستیں ملی ہیں۔ ایم کیو ایم کی مخصوص نشستوں کے ساتھ اسمبلی میں 36 سیٹیں ہوگئیں۔

     

    سندھ اسمبلی کیلیے مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری سندھ اسمبلی کیلیے مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری سندھ اسمبلی کیلیے مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری سندھ اسمبلی کیلیے مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری

  • پی ٹی آئی بتائے پہلے بھی اسی مینڈیٹ سے حکومت بنائی لیکن اب کیوں نہیں بنائی؟ فضل الرحمان

    پی ٹی آئی بتائے پہلے بھی اسی مینڈیٹ سے حکومت بنائی لیکن اب کیوں نہیں بنائی؟ فضل الرحمان

    اسلام آباد: سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی بتائے انہوں نے 2018 میں اسی مینڈیٹ سے حکومت بنائی لیکن اب کیوں نہیں بنائی؟

    تقریب سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ٹی آئی سے مودبانہ گزارش کرتا ہوں کہ 2018 میں بھی آپ کا یہی مینڈیٹ تھا اور آج بھی وہی ہے، آپ کو تقریباً 2018 والا ہی مینڈیٹ ملا ہے، اُس وقت آپ نے حکومت بنالی اس بار نہ بنا سکے اس وقت مؤقف کچھ اور تھا اور آج کچھ اورہے۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا 2018 کے الیکشن کے بعد ہمارا خیال تھا 2024 کا انتخاب شفاف ہوگا لیکن ایک بار پھر آئین کی بالادستی اور جمہوریت کے فروغ کو کچل دیا گیا، ایک کے بعد مسلسل دوسرا الیکشن بھی متنازع ہو تو پھر پارلیمان کی کیا اہمیت ہوگی؟

    انہوں نے کہا کہ پارلیمان میں عوام کے براہ راست نمائندگان بیٹھتے ہیں، ہر حلقے سے مرضی کے نمائندے چنے گی تو وہ عوام کا نمائندہ نہیں ہوگا، ایسے پارلیمنٹ کی کیا اہمیت ہوگی جس میں عوام اپنا نمائندہ نہیں چن سکے؟

    ان کا کہنا تھا کہ ہم پارلیمنٹ میں پوری قوت سے آئیں گے، کرسی بانٹ حکومت کی کوئی افادیت نہیں ہے، پیپلز پارٹی کی حکومت ہو یا (ن) لیگ کی یہ روز ایک دوسرے کو بلیک میل کرتے رہیں گے، آئے روز ان کے اپنے ہی حلیف کے مطالبات آتے رہیں گے۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم پھونک پھونک کر آگے جا رہے ہیں، آنکھوں کی پلکیں آنکھوں پر بوجھ نہیں ہوا کرتیں، پلکوں کا ایک بال آنکھ کے اندر چلا جائے تو آنسو بہتے ہیں، آنسو بہا کر بھی وہ بال نہ نکلے تو اسے نکالنا پڑتا ہے، ہمیں کہا جاتا ہے جلسے میں مت جاؤ تمہارے پیچھے دہشتگر دلگے ہیں۔

  • لاقانونیت کے فروغ میں مکروہ کردار ادا کرنے والے کو اعمال کا حساب دینا ہوگا، علی امین

    لاقانونیت کے فروغ میں مکروہ کردار ادا کرنے والے کو اعمال کا حساب دینا ہوگا، علی امین

    پشاور: پی ٹی آئی کی جانب سے نامزد امیدوار وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ لاقانونیت کے فروغ میں مکروہ کردار ادا کرنے والے کو اعمال کا حساب دینا ہوگا۔

    علی امین گنڈاپور نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ خیبر پختو نخوا تہذیب و روایات کا امین صوبہ ہے اس میں چادر و چار دیواری کے مکمل احترام کو یقینی بنایا جائے گا، امن عامہ کے ساتھ شہریوں کے جان و مال کی سلامتی کا تحفظ اولین ترجیح ہوگی۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ خواتین کو شرعی و قانونی حقوق کیلیے سرکاری وسائل سے مفت فراہم کریں گے، اپنے وسائل کو ترقی دے کر خیبر پختونخوا کو مالی طور پر خود مختار بنائیں گے، پوری توجہ اپنے شہریوں کی فلاح بہبود پر مرکوز کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں ہر لحاظ سے قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائیں گے، شہدا کی قربانیوں کا بھر پور اعتراف اور لواحقین کیلیے خصوصی پیکج کا اہتمام کریں گے، حکومت سنبھالتے ہی صحت کارڈ کو پورے صوبے کیلیے بحال کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ لنگر خانوں اور پنا گاہوں کو غریبوں کیلیے آباد کریں گے، کاروباری مواقع آسان بنائیں گے جس سے معاشی سرگرمیوں اور روزگار پیدا ہو۔

    علی امین گنڈاپور نے کہا کہ حکومت کو شہریوں کیلیے مزید قابل رسائی بنائیں گے، نوجوانوں کو باعزت روزگار کیلیے آئی ٹی کے شعبوں میں مواقع فراہم کریں گے، پن بجلی کے نئے منصوبے لگائیں گے تاکہ توانائی میں صوبے کو خود کفیل کیا جا سکے، زراعت کے شعبے میں جدت لائیں گے تاکہ خوراک کی ضرورتیں پوری کر سکیں۔

  • پی ٹی آئی کا بانی پارٹی کی طرف سے آئی ایم ایف کو خط لکھنے کا فیصلہ

    پی ٹی آئی کا بانی پارٹی کی طرف سے آئی ایم ایف کو خط لکھنے کا فیصلہ

    راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف نے اڈیالہ جیل میں قید بانی پارٹی کی طرف سے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) لو خط لکھنے کا فیصلہ کر لیا۔

    اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی علی ظفر نے کہا کہ بانی پارٹی نے کہا ہے کہ ان کی طرف سے ایک خط جاری ہوگا جو آئی ایم ایف کو بھیجا جائے گا، آئی ایم ایف سے بات کرنی ہے ایک آزاد آڈٹ ٹیم بیٹھے جو سپریم کورٹ کی سربراہی میں بنے۔

    علی ظفر نے کہا کہ الیکشن میں جہاں جہاں دھاندلی ہوئی ہے اس کا فیصلہ ہونا چاہیے، اگر دھاندلی کو ختم نہیں کیا جاتا تو آئی ایم ایف کا قرض دینے کا قدم درست نہیں ہوگا، آئی ایم ایف کو آڈٹ کرنا چاہیے کہ ملک میں جمہوریت ہے یا نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ آج بانی پی ٹی آئی سے دوبارہ ملاقات ہوگئی ہے، ان کو افسوس ہوا عدالتی حکم پر پی ٹی آئی رہنماؤں کو ملنے نہ دیا گیا، قومی اسمبلی میں جانے سے قبل بانی پی ٹی آئی سے ہدایت ضروری ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کا سب سے بڑا ستون فری اینڈ فیئر الیکشن ہیں، جہاں جمہوریت نہیں وہاں بین الاقوامی ادارے کام کرنا پسند نہیں کرتے، لوگوں کا ووٹ رات کے اندھیرے میں چوری ہوا، 8 فروری کی رات کو ہمارے جیتے ہوئے امیدواروں کو صبح ہروایا گیا۔

    سابق خاتون اوّل سے متعلق علی ظفر نے کہا کہ بشریٰ بی بی کو بنی گالہ کے گھر کو سب جیل قرار دے کر رکھا گیا ہے، عدالت میں کیس فائل کیا گیا کہ بشریٰ بی بی کو جیل میں رکھا جائے۔

  • اکبر ایس بابر کا پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن چیلنج کرنے کا اعلان

    اکبر ایس بابر کا پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن چیلنج کرنے کا اعلان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن چیلنج کرنے اکا فیصلہ کر لیا۔

    اکبر ایس بابر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پی ٹی آئی کے لوگوں نے 3 مارچ کو انٹرا پارٹی الیکشن کا اعلان کیا، اس فیصلے کو الیکشن کمیشن میں بہت جلد چیلنج کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت کالعدم ہو چکی ہے، سپریم کورٹ فیصلے میں بیرسٹر گوہر کو نامزد چیئرمین قرار دیا تھا، پی ٹی آئی کالعدم قیادت کا پی ٹی آئی وسائل کا استعمال غیر قانونی ہے۔

    پی ٹی آئی نے 3 مارچ کو ہونے والے انٹرا پارٹی الیکشن کا شیڈول جاری کیا ہے جس کے مطابق الیکشن کیلیے کاغذات نامزدگی 23 اور 24 فروری کو جمع کروائے جا سکتے ہیں۔

    شیڈول کے مطابق کاغذات نامزدگی کی اسکروٹنی 25 فروری کو ہوگی جبکہ انٹرا پارٹی الیکشن کیلیے جمع کروائے گئے نامینیشن فارم پر فیصلے 27 فروری تک ہوں گے۔

    انٹرا پارٹی انتخابات کیلیے پولنگ 3 مارچ کو ہوگی جبکہ انتخابات کیلیے پولنگ سینٹرل آفس سمیت چاروں صوبائی سیکریٹریٹ میں ہوگی۔

    عام انتخابات سے قبل پی ٹی آئی کی جانب سے کروائے گئے انٹرا پارٹی الیکشن کو الیکشن کمیشن نے کالعدم قرار دیتے ہوئے پارٹی سے اس کا انتخابی نشان بلا واپس لے لیا تھا۔

  • ہمیں اپوزیشن میں بیٹھنے کیلیے مجبور کیا جا رہا ہے، شیر افضل مروت

    ہمیں اپوزیشن میں بیٹھنے کیلیے مجبور کیا جا رہا ہے، شیر افضل مروت

    راولپنڈی: رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ اپوزیشن میں بیٹھنے کیلیے ہمیں مجبور کیا جا رہا ہے۔

    اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑا عوامی مینڈیٹ چوری کیا گیا ہے لیکن ہم ان کو پاکستان کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    شیر افضل  مروت نے کہا کہ ان کی حکومت نے ایک لقمہ بھی کھایا تو آپ کو حساب دینا ہوگا، بانی پی ٹی آئی کی ہدایت ہے اپنے حق کیلیے پرامن رہ کر جدوجہد کرنی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آج جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے انتہائی نامناسب رویہ اپنایا، عدالت نے ہدایت دی تھی بانی پی ٹی آئی ملاقات کرائی جائے، ہم جیل سپرنٹنڈنٹ کےرویےکی مذمت کرتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کو ایک کمرے سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں، ان کو انتہائی ناقص غذا دی جا رہی ہے، کل ہم اسلام آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ سے رجوع کر رہے ہیں۔

  • بلوچستان میں حکومت سازی، (ن) لیگ نے جے یو آئی (ف) سے معذرت کر لی

    بلوچستان میں حکومت سازی، (ن) لیگ نے جے یو آئی (ف) سے معذرت کر لی

    کوئٹہ: بلوچستان میں حکومت سازی کیلیے مسلم لیگ (ن) نے جمعیت علمائے اسلام (ف) سے معذرت کر لی۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ جے یو آئی (ف) کو بلوچستان میں 11 نشستیں جیتنے کے باوجود اپوزیشن میں بیٹھنا ہوگا۔ (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کی مخصوص سمیت 17، 17 نشستیں ہیں۔

    وزیر اعلیٰ کیلیے بلوچستان میں 33 ارکان درکار ہیں جبکہ (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کے پاس 34 ارکان پہلے سے موجود ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ ممکنہ طور پر بلوچستان عوامی پارٹی کو اتحاد میں لیا جا سکتا ہے، جے یو آئی (ف) کیلیے حکومت سازی میں کوئی جگہ نہیں، (ن) لیگ یا پیپلز پارٹی جے یو آئی (ف) شامل کرتے ہیں تو حکومت میں حصہ بھی دینا ہوگا۔

    ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی دونوں جے یو آئی (ف) کو اپنے حصے سے کچھ دینے کو تیار نہیں ہیں۔