Tag: Elections 2024

elections 2024

الیکشن 2024 پاکستان کی مکمل کوریج

Elections 2024 Pakistan- Full Coverage ARY News Urdu

  • جیالے سینیٹر بہرہ مند تنگی شوکاز نوٹس ملنے پر پھٹ پڑے

    جیالے سینیٹر بہرہ مند تنگی شوکاز نوٹس ملنے پر پھٹ پڑے

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر بہرہ مند تنگی کا کہنا ہے کہ الیکشن ملتوی کرنے کی قرارداد منظوری کے بعد میڈیا پر اپنا مؤقف واضح کر دیا تھا۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر بہرہ مند تنگی نے کہا کہ مؤقف واضح کرنے کے باوجود پارٹی کی جانب سے ملنے والے شوکاز پر دکھ ہوا، اس میں عائد الزامات غلط ہیں جن کی شدید مذمت کرتا ہوں۔

    بہرہ مند تنگی نے کہا کہ اصولی طور پر شوکاز جاری نہیں ہونا چاہیے تھا لیکن پھر بھی اس کا جواب دوں گا، پارٹی سینیٹرز نے قرارداد کے معاملے پر میرا ساتھ نہیں دیا جو ان کو سب کے سامنے رکھنا چاہیے تھا۔

    پیپلز پارٹی کے سینیٹر نے کہا کہ شیری رحمان نے شوکاز سے ذاتی نقصان پہنچانے کی کوشش کی اور انہوں نے سیاسی مخالفین کو پارٹی پر تنقید کا موقع دیا، قیادت ساتھ کھڑی ہوتی تو مسلم لیگ (ن) اور مخالفین کو تنقید کا موقع نہ ملتا۔

    انہوں نے کہا کہ پارٹی کے شوکاز میں عائد دونوں الزامات غلط ہیں کیونکہ اجلاس میں تقریر قرارداد پیش ہونے سے پہلے کی تھی، میری تقریر ملکی سکیورٹی صورتحال اور ذاتی مسئلے پر تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ تقریر میں قرارداد کی حمایت اور الیکشن التوا کا ذکر نہیں تھا، تقریر قیام امن اور برابری کی بنیاد پر الیکشن سے متعلق تھی، مجھ پر قرارداد کے حق میں تقریر اور حمایت کا الزام سنگین مذاق ہے۔

  • الیکشن التوا کی قرارداد کیلیے اشارہ کہیں سے نہیں ملا، سینیٹر دلاور خان

    الیکشن التوا کی قرارداد کیلیے اشارہ کہیں سے نہیں ملا، سینیٹر دلاور خان

    اسلام آباد: آزاد سینیٹر دلاور خان کا کہنا ہے کہ سینیٹ میں الیکشن التوا کی قرارداد کیلیے اشارہ کہیں سے نہیں ملا تھا۔

    سینیٹر دلاور خان نے اپنی گفتگو میں بتایا کہ قرارداد لانے کا فیصلہ مشاورت سے اپنے آزاد پارلیمانی گروپ میں کیا تھا، 2018 میں میرا بیٹا اور بھائی جیتا الیکشن ہار گئے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشتگردی اور موسمی مشکلات مدنظر رکھ کر قرارداد لائے، اگر کسی کو اعتراض تھا تو اس وقت نشاندہی کرتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دوسری جماعتوں کے سینٹرز نے بھی قرارداد سے اتفاق کیا، الیکشن کے خلاف نہیں کیونکہ میرا بیٹا اور بھائی خود الیکشن لڑ رہے ہیں۔

    دلاور خان نے کہا کہ عوام کو سستی روٹی، کپڑا، بجلی، گیس اور امن کی ضرورت ہے، موجودہ نگراں حکومت گزشتہ حکومتوں سے بہتر ہے۔

    اپنی گفتگو میں سینیٹر نے یہ بھی کہا کہ الیکشن 3 ہزار لوگوں کی ضرورت ہے پورے ملک کی نہیں۔

    گزشتہ روز چیئرمین صادق سنجرانی کی زیرِ صدارت ایوانِ بالا کے اجلاس میں عام انتخابات ملتوی کرنے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کی گئی تھی۔

    سینیٹر دلاور خان نے قرارداد پیش کی تھی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں صورتحال خراب ہے، مولانا فضل الرحمان اور محسن داوڑ پر حملے ہوئے ہیں جبکہ ایمل ولی خان اور دیگر سیاسی رہنماؤں کو تھریٹ ملے ہیں، الیکشن کے انعقاد کیلیے ساز گار ماحول فراہم کیا جانا چاہیے۔

    قرارداد میں کہا گیا تھا کہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشتگردی کی کارروائیاں جاری ہیں جبکہ محکمہ صحت ایک بار پھر کورونا کے پھیلنے کا عندیہ دے رہا ہے، چھوٹے صوبوں میں بالخصوص الیکشن مہم چلانے کیلیے مساوی حق دیا جائے اور الیکشن کمیشن شیڈول معطل کر کے سازگار ماحول کے بعد شیڈول جاری کرے۔

    اپنی قرارداد کی حمایت میں سینیٹر دلاور خان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے وہ شفاف الیکشن کروائے اور الیکشن میں ایک اچھا ٹرن آؤٹ ہو، جب سیاسی قائدین پر حملے کیے جا رہے ہیں اور مختلف جماعتوں کو تھریٹ الرٹ جاری ہو رہے ہیں تو ایسی صورتحال میں 8 فروری کو شیڈول الیکشن ملتوی کیے جائیں۔

  • جماعت اسلامی نے الیکشن مقررہ وقت پر کروانے کیلیے سینیٹ میں قرارداد جمع کروا دی

    جماعت اسلامی نے الیکشن مقررہ وقت پر کروانے کیلیے سینیٹ میں قرارداد جمع کروا دی

    اسلام آباد: جماعت اسلامی پاکستان کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے عام انتخابات مقرر وقت پر کروانے کیلیے سینیٹ میں قرارداد جمع کروا دی۔

    سینیتر مشتاق احمد خان نے قرارداد میں کہا کہ چور دروازے سے الیکشن معطل کرنے کی پاس کردہ قرارداد جمہوریت اور الیکشن پر حملہ ہے، سینیٹ کی بے توقیری کی گئی ہے اور چہرے پر سیاہی مل دی گئی۔

    قرارداد میں انہوں نے کہا کہ امن و امان کی صورت حال اور موسم کی شدت کی آڑ میں  الیکشن التوا ماورائے دستور ہے، الیکشن کا انعقاد ایک دستوری تقاضہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن کے انعقاد پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آ چکا ہے، نگراں حکومت اور غیر جمہوری قوتیں الیکشن سے بھاگ رہی ہیں، الیکشن کے التوا کا سارا فائدہ غیر جمہوری قوتوں کو ہوگا۔

    متعلقہ: ’عام انتخابات 8 فروری کو ہی ہوں گے‘؛ الیکشن کمیشن کا دو ٹوک اعلان

    جماعت اسلامی کے سینیٹر نے کہا کہ الیکشن التوا سے ملکی سیاست، جمہوریت اور سالمیت پر خطرناک اثرات ہوں گے۔

    گزشتہ روز چیئرمین صادق سنجرانی کی زیرِ صدارت ایوانِ بالا کے اجلاس میں عام انتخابات ملتوی کرنے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کی گئی تھی۔

    سینیٹر دلاور خان نے قرارداد پیش کی تھی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں صورتحال خراب ہے، مولانا فضل الرحمان اور محسن داوڑ پر حملے ہوئے ہیں جبکہ ایمل ولی خان اور دیگر سیاسی رہنماؤں کو تھریٹ ملے ہیں، الیکشن کے انعقاد کیلیے ساز گار ماحول فراہم کیا جانا چاہیے۔

    قرارداد میں کہا گیا تھا کہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشتگردی کی کارروائیاں جاری ہیں جبکہ محکمہ صحت ایک بار پھر کورونا کے پھیلنے کا عندیہ دے رہا ہے، چھوٹے صوبوں میں بالخصوص الیکشن مہم چلانے کیلیے مساوی حق دیا جائے اور الیکشن کمیشن شیڈول معطل کر کے سازگار ماحول کے بعد شیڈول جاری کرے۔

    اپنی قرارداد کی حمایت میں سینیٹر دلاور خان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے وہ شفاف الیکشن کروائے اور الیکشن میں ایک اچھا ٹرن آؤٹ ہو، جب سیاسی قائدین پر حملے کیے جا رہے ہیں اور مختلف جماعتوں کو تھریٹ الرٹ جاری ہو رہے ہیں تو ایسی صورتحال میں 8 فروری کو شیڈول الیکشن ملتوی کیے جائیں۔

  • نجیب ہارون ایم کیو ایم پاکستان میں شامل ہوگئے

    نجیب ہارون ایم کیو ایم پاکستان میں شامل ہوگئے

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رکن قومی اسمبلی نجیب ہارون نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان میں شمولیت اختیار کر لی۔

    نجیب ہارون نے خالد مقبول صدیقی اور انیس قائم خانی سے ملاقات کی اور پارٹی میں شامل ہوئے۔ ایم کیو ایم رہنماؤں نے شمولیت پر سابق رکن قومی اسمبلی کو مبارکباد پیش کی۔

    نجیب ہارون 2018 میں پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ وہ پاکستان انجینئرنگ کونسل کے چیئرمین ہیں۔ انہوں نے اپریل 2020 میں حلقے میں ترقیاتی فنڈز کی کمی پر قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دیا تھا۔

  • الیکشن کمیشن کا سینیٹ سے منظور قرارداد پر اہم اجلاس بلانے کا فیصلہ

    الیکشن کمیشن کا سینیٹ سے منظور قرارداد پر اہم اجلاس بلانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات ملتوی کرنے کیلیے سینیٹ سے منظور قرارداد پر اہم اجلاس بلانے کا فیصلہ کر لیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ عام انتخابات ملتوی کرنے کیلیے سینیٹ سے منظور قرارداد موصول الیکشن کمیشن کو موصول ہوگئی جس کے بعد اب جلد اجلاس بلایا جائے گا۔

    قرارداد کے مطابق ملک میں سکیورٹی کے حالات انتہائی خراب ہیں، مولانا فضل الرحمان اور محسن داوڑ پر حملے ہوئے جبکہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں حالات انتخابی مہم چلانے کیلیے موزوں نہیں۔

    گزشتہ روز سینیٹ سے قرارداد منظور ہونے کے بعد ذرائع نے بتایا تھا کہ الیکشن کمیشن نے دو ٹوک مؤقف اختیار کیا ہے کہ عام انتخابات 8 فروری 2024 کو ہی ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ سینیٹ کی قرارداد کا الیکشن شیڈول پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، سپریم کورٹ کے احکامات کے سوا کوئی احکامات الیکشن شیڈول پر اثر انداز نہیں ہو سکتے۔

    خیال رہے کہ چیئرمین صادق سنجرانی کی زیرِ صدارت ایوانِ بالا کے اجلاس میں عام انتخابات ملتوی کرنے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کی گئی تھی۔

  • سپریم کورٹ کو سینیٹ میں منظور قرارداد کا نوٹس لینا چاہیے، لطیف کھوسہ

    سپریم کورٹ کو سینیٹ میں منظور قرارداد کا نوٹس لینا چاہیے، لطیف کھوسہ

    راولپنڈی: رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) لطیف کھوسہ نے مطالبہ کیا ہے کہ سپریم کورٹ کو سینیٹ میں الیکشن ملتوی کرنے کیلیے منظور کی گئی قرارداد کا نوٹس لینا چاہیے۔

    میڈیا سے گفتگو میں لطیف کھوسہ نے کہا کہ سینیٹ کا کورم بھی پورا نہیں تھا لیکن پھر بھی قرارداد کو منظور کیا گیا، سینیٹ سے کثرت رائے سے منظور کی گئی قرارداد توہین آئین ہے۔

    لطیف کھوسہ نے کہا کہ الیکشن کو مؤخر کرنے کی قرارداد سپریم کورٹ فیصلے کی توہین ہے، کسی طور پر بھی الیکشن کو مزید تاخیر کا شکار نہیں ہونا چاہیے، تمام ادارے تن من دھن سے الیکشن کے شفاف انعقاد کا عمل یقینی بنائیں۔

    انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کہا تھا لیول پلئینگ فیلڈ دیجیے گا لیکن پی ٹی آئی کے بیشتر امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے، سپریم کورٹ نے کہا تھا الیکشن کمیشن یقینی بنائے کہ کسی قسم کی مداخلت نہ ہو۔

    ان کا کہنا ہے کہ پٹیشن دائر ہے آئی جی پنجاب، چیف سیکریٹری اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو پیر کا نوٹس دیا گیا ہے، آئی جی اور چیف سیکریٹری پنجاب کو معطل کیا جائے اور پنجاب سے واپس بلایا جائے۔

    لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہمارے تائید و تجویز کنندگان کو اغوا کیا گیا اور نامزدگی فارمز پھاڑے گئے، خرم لطیف کھوسہ کو بھی اغوا کیا گیا مگر لاہور ہائی کورٹ نے اس پر دو ٹوک فیصلہ دیا، عدالت نے اس مقدمے کو بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دیا۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آر اوز اور ڈپٹی کمشنرز سمیت دیگر صوبائی حکومت کے تابع آتے ہیں، الیکشن کی شفافیت تو یہیں سے ظاہر ہوتی ہے کہ ہمارا انتخابی نشان تک چھین لیا گیا، انتخابی نشان نہ دینے کا مطلب ہے ووٹ کے حق سے محروم کیا جائے۔

  • عوام اپنی حکومت چاہتے ہیں تو پیپلز پارٹی کو ووٹ دیں، بلاول بھٹو

    عوام اپنی حکومت چاہتے ہیں تو پیپلز پارٹی کو ووٹ دیں، بلاول بھٹو

    لاہور: سابق وزیر خارجہ و پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ عوام اپنی حکومت چاہتے ہیں تو پیپلز پارٹی کو ووٹ دیں۔

    این اے 127 پنڈی راجپوتاں میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے علاوہ تمام جماعتیں اشرافیہ کی نمائندگی کرتی ہیں، سازش کے تحت مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کو پنجاب پر مسلط کیا گیا۔

    سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نفرت اور گالم گلوج کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے۔

    متعلقہ: میرا مقابلہ پی ٹی آئی یا (ن) لیگ سے نہیں ہے، بلاول بھٹو

    انہوں نے کہا کہ پنجاب کی خواتین کو مہنگائی اور بے روزگاری کے حوالے سے سب سے زیادہ معلوم ہے کہ گھر کے راشن کا کیسے انتظام کرنا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ خواتین پیپلز پارٹی کی سفیر بن کر ہر دروازہ کھٹکھٹائیں اور پارٹی کا 10 نکاتی منشور دیں، اقتدار ملنے کی صورت میں عوام کیلیے صحت، تعلیم کی سہولیات اور غربت کے خاتمے کیلیے اقدامات کیے جائیں گے۔

  • الیکشن مؤخر کرنے کی بہت سے لوگوں کی خواہشات ہیں، سینیٹر افنان اللہ

    الیکشن مؤخر کرنے کی بہت سے لوگوں کی خواہشات ہیں، سینیٹر افنان اللہ

    اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر افنان اللہ نے سینیٹ میں عام انتخابات ملتوی کرنے کی قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن مؤخر کرنے کی بہت سے لوگوں کی خواہشات ہیں۔

    چیئرمین صادق سنجرانی کی زیرِ صدارت سینیٹ اجلاس میں الیکشن ملتوی کرنے کی قرارداد منظور کی گئی جس کی مخالفت میں (ن) لیگی سینیٹر افنان اللہ سامنے آئے۔

    افنان اللہ نے کہا کہ آپ کہتے ہیں ملک پارلیمنٹ کے بغیر چلے تو ایسے نہیں چلے گا، بہت سے لوگ چاہتے ہیں کے وہ وزیر اعظم رہیں جبکہ کچھ لوگوں کی دہاڑیاں لگی ہوئی ہیں، کسی کی خواہش پر ملک میں الیکشن نہیں ہوتے آئین و قانون کے مطابق الیکشن ہوتے ہیں۔

    سینیٹر نے کہا کہ 2013 اور 2018 میں سخت حالات کے دوران الیکشن ہوئے، اچانک سے ایسا کیا ہوا کہ قرارداد پیش کر دی گئی؟ حالات اور موسم کی وجہ سے قومیں انتخابات ملتوی نہیں کرتیں۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن کیلیے سپریم کورٹ کی واضح ہدایات ہیں یہ پتھر پر لکیر ہے، ورلڈ وار ٹو کے باوجود دنیا میں الیکشن ملتوی نہیں ہوئے، عراق اور ایران کی جنگ کے دوران بھی الیکشن ہوئے۔

  • الیکشن ملتوی کرنے کی قرارداد منظور ہونے پر نگراں حکومت کا مؤقف سامنے آگیا

    الیکشن ملتوی کرنے کی قرارداد منظور ہونے پر نگراں حکومت کا مؤقف سامنے آگیا

    اسلام آباد: ایوانِ بالا میں 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات ملتوی کرنے کی قرارداد پر نگراں وفاقی حکومت کا مؤقف سامنے آگیا ہے۔

    پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ الیکشن کے التوا یا انعقاد کا آئینی اختیار صرف الیکشن کمیشن کے پاس ہے۔

    مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ ایوانِ بالا میں الیکشن کے التوا کی قرارداد میں دلائل دینے کا موقع نہیں ملا، وزیر اعظم یا کابینہ کی طرف سے الیکشن تاخیر کے حوالے سے کوئی حکم نہیں تھا۔

    متعلقہ: ’عام انتخابات 8 فروری کو ہی ہوں گے‘؛ الیکشن کمیشن کا دو ٹوک اعلان

    نگراں وزیر اطلاعات نے کہا کہ آرٹیکل 218 (3) کے تحت الیکشن کروانا، تاریخ دینا یا اسے تبدیل کرنا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، ہم کسی آئینی ادارے کے معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتے۔

    انہوں نے کہا کہ قرارداد کے اندر جو مسائل بیان کیے گئے وہ حقیقی مسائل ہیں، پارلیمانی سیاست اور انتخابات کی تاریخ میں یہ مسائل پہلے بھی موجود رہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سکیورٹی فراہمی سمیت موسم و دیگر مسائل کا خیال رکھنا حکومتی ذمہ داری ہے، کسی حلقے سے ایسا اشارہ نہیں ملا جس سے پیغام ہو کہ انتخابات نہیں ہونے چاہییں۔

    ادھر، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بھی قرارداد پر ردعمل دیتے ہوئے دو ٹوک اعلان کیا ہے کہ عام انتخابات 8 فروری 2024 کو ہی ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے کہا کہ سینیٹ کی قرارداد کا الیکشن شیڈول پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، سپریم کورٹ کے احکامات کے سوا کوئی احکامات الیکشن شیڈول پر اثر انداز نہیں ہو سکتے۔

  • ’عام انتخابات 8 فروری کو ہی ہوں گے‘؛ الیکشن کمیشن کا دو ٹوک اعلان

    ’عام انتخابات 8 فروری کو ہی ہوں گے‘؛ الیکشن کمیشن کا دو ٹوک اعلان

    اسلام آباد: سینیٹ میں قرارداد کی منظوری کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے دو ٹوک مؤقف اختیار کیا ہے کہ عام انتخابات 8 فروری 2024 کو ہی ہوں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سینیٹ کی قرارداد کا الیکشن شیڈول پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، سپریم کورٹ کے احکامات کے سوا کوئی احکامات الیکشن شیڈول پر اثر انداز نہیں ہو سکتے۔

    چیئرمین صادق سنجرانی کی زیرِ صدارت ایوانِ بالا کے اجلاس میں میں عام انتخابات ملتوی کرنے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کی گئی۔

    متعلقہ: آپریشنل اور آئی ٹی نظام تسلی بخش، انتخابات کیلیے کوئی رکاوٹ یا دشواری نہیں، الیکشن کمیشن

    سینیٹر دلاور خان نے قرارداد پیش کی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں صورتحال خراب ہے، مولانا فضل الرحمان اور محسن داوڑ پر حملے ہوئے ہیں جبکہ ایمل ولی خان اور دیگر سیاسی رہنماؤں کو تھریٹ ملے ہیں، الیکشن کے انعقاد کیلیے ساز گار ماحول فراہم کیا جانا چاہیے۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشتگردی کی کارروائیاں جاری ہیں جبکہ محکمہ صحت ایک بار پھر کورونا کے پھیلنے کا عندیہ دے رہا ہے، چھوٹے صوبوں میں بالخصوص الیکشن مہم چلانے کیلیے مساوی حق دیا جائے اور الیکشن کمیشن شیڈول معطل کر کے سازگار ماحول کے بعد شیڈول جاری کرے۔

    اپنی قرارداد کی حمایت میں سینیٹر دلاور خان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے وہ شفاف الیکشن کروائے اور الیکشن میں ایک اچھا ٹرن آؤٹ ہو، جب سیاسی قائدین پر حملے کیے جا رہے ہیں اور مختلف جماعتوں کو تھریٹ الرٹ جاری ہو رہے ہیں تو ایسی صورتحال میں 8 فروری کو شیڈول الیکشن ملتوی کیے جائیں۔