Tag: Elections 2024

elections 2024

الیکشن 2024 پاکستان کی مکمل کوریج

Elections 2024 Pakistan- Full Coverage ARY News Urdu

  • پی ٹی آئی کا مرکز، پنجاب، خیبر پختونخوا میں حکومت کے آئینی حق کا مطالبہ

    پی ٹی آئی کا مرکز، پنجاب، خیبر پختونخوا میں حکومت کے آئینی حق کا مطالبہ

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے فارم 45 کے مطابق انتخابی نتائج جای کرنے اور مرکز، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں حکومت کے آئینی حق کا مطالبہ کر دیا۔

    رہنما پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان کا مستقبل دستور کی مکمل بالادستی سے جڑا ہے، جب بھی دستور سے بے نیاز ہوئے تو ملک بحرانوں کی لپیٹ میں آیا۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو قید اور پارٹی سے بلّے کا انتخابی نشان چھین لیا گیا جبکہ انتخابی مہم چلانے کی اجازت نہیں دی گئی، لیکن تمام ہتھکنڈوں کے باوجود پی ٹی آئی کو عوامی مینڈیٹ ملا۔

    انہوں نے کہا کہ عوامی مینڈیٹ پر کھلی نقب زنی ووٹوں کی بے حرمتی ہے، ملک کو سیاسی عدم استحکام سے نکال کر ترقی  کی راہ پر ڈالنا ناگزیر ہے۔

    اپنے بیان میں بیرسٹر گوہر نے مطالبہ کیا کہ فی الفور فارم 45 کے مطابق نتائج جاری کیے جائیں، ہماری چھینی گئی نشستیں واپس لوٹائی جائیں اور مرکز، پنجاب، خیبر پختونخوا میں حکومت کا جمہوری حق دیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ہر صورت عوام کے مینڈیٹ کی نگہبانی کا فریضہ سر انجام دے گی، پی ٹی آئی ووٹ کی حرمت کے تحفظ کیلیے ہر سطح پر آواز بلند کرے گی۔

  • غریب عوام کے ٹیکس سے الیکشن داغ دار کروائے گئے، سراج الحق

    غریب عوام کے ٹیکس سے الیکشن داغ دار کروائے گئے، سراج الحق

    اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا کہنا ہے کہ گزشتہ 30 سال سے دو کمپنیاں حکومت چلا رہی ہیں، ان لوگوں کی سیاست اپنے خاندان کیلیے ہے۔

    نیوز کانفرنس میں سراج الحق نے کہا کہ پوری دنیا کو معلوم ہے کہ 8 فروری کو پاکستانی عوام کی توہین کی گئی، ملک میں فیصلے پہلے ہوتے ہیں کام بعد میں کروائے جاتے ہیں، بین الاقوامی طور پر 8 فروری کے الیکشن کو دھاندلی زدہ الیکشن قرار دیا گیا۔

    سراج الحق نے کہا کہ افسوس ہے کہ پاکستان کی جگ ہنسائی ہو رہی ہے، غریب عوام کے ٹیکس سے الیکشن داغ دار کروائے گئے، اس طرح کے الیکشن سے انارکی پیدا ہوئی اور عوام کا جمہوریت سے اعتماد اٹھ گیا۔

    انہوں نے کہا کہ ان کے سرپرست امریکا نے بھی الیکشن کو متنازع قرار دیا، الیکشن کے بعد امیدوار اپنا حق مانگنے عدالت جا رہے ہیں۔

    (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کے حکومت سازی کیلیے طے فارمولا پر سراج الحق نے کہا کہ گزشتہ رات ایک حکومت قائم کی گئی اور 30 سال سے یہ دو کمپنیاں حکومت چلا رہی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کو ماضی کی نصبت دو گنا زیادہ ووٹ عوام نے دیے، ہم اپنی جدوجہد کو جاری رکھیں گے، جماعت اسلامی کی سیاست عوام کی فلاح بہبود کیلیے ہے، ہماری جدوجہد ان سب کے خلاف ہے جو دھاندلی کے مرتکب ہیں۔

    سراج الحق نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری تھی وہ بتائے کس کے کہنے پر ایسا کیا؟ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو مراعات، تنخواہ اور سہولتیں شفاف الیکشن کروانے کے دی گئیں۔

    نیوز کانفرنس میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے چیف الیکشن کمشنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔

  • ایم کیو ایم نے وفاق میں 5 وزارتیں مانگ لیں

    ایم کیو ایم نے وفاق میں 5 وزارتیں مانگ لیں

    اسلام آباد: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے وفاق میں حکومت سازی کیلیے مسلم لیگ (ن) سے پانچ اہم وزارتوں کا مطالبہ کر دیا۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ مسلم لیگ (ن) اور ایم کیو ایم کے رہنماؤں کی اہم ملاقات ہوئی جس میں وفاق میں حکومت سازی سے متعلق امور پر غور کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے اپنے مطالبے میں 5 وزارتیں مانگیں۔ ایم کیو ایم نے آئی ٹی، پورٹ اینڈشپنگ، مواصلات، لیبرمین پاور اور اوورسیز کی وزارتوں کا مطالبہ کر دیا۔

    علاوہ ازیں، ایم کیو ایم کامران ٹیسوری کو ہی گورنر سندھ برقرار رکھنا چاہتی ہے۔

    دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ (ن) ایم کیو ایم پاکستان کو سندھ حکومت میں شامل کروانے کی خواہاں ہے تاہم پیپلز پارٹی نے (ن) لیگ کی تجویز قبول کرنے سے معذرت کر لی۔

    پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کے درمیان ‘شراکت اقتدار’ کا فارمولا

    گزشتہ روز پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کے درمیان شراکت اقتدار کا فارمولا طے پایا جس کے مطابق پیپلز پارٹی وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں ہوگی۔ فارمولے کے تحت شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ کیلیے نامزد کیا جائے گا جبکہ آصف علی زرداری صدارت کیلیے الیکشن لڑیں گے۔

    پیپلز پارٹی کسی بھی مرحلے پر شہباز شریف کی کابینہ کا حصہ نہیں بنے گی بلکہ اسے ایوان صدر سمیت اعلیٰ آئینی عہدے ملیں گے۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی چیئرمین سینیٹ اور صدر مملکت کے عہدے لے گی جبکہ پیپلز پارٹی گورنر پنجاب اور گورنر خیبر پختونخوا کے عہدے لے گی۔

    علاوہ ازیں، قومی اسمبلی میں اسپیکر (ن) لیگ اور ڈپٹی اسپیکر پیپلز پارٹی کا ہوگا۔

  • 6 سے 7 دن میں حکومت سازی کا معاملہ طے ہو جائے گا، فیصل واوڈا

    6 سے 7 دن میں حکومت سازی کا معاملہ طے ہو جائے گا، فیصل واوڈا

    اسلام آباد: سابق سینیٹر فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا ہے کہ چھے سے سات دن میں حکومت سازی کا معاملہ طے ہو جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ سب کو جمہوری مزہ لینا تھا سب کو مزہ لینے کا شوق تھا، آئین اور قانون کے تحت جمہوریت اور ایکسپائرڈ لیڈروں کا مزہ لے لیا، قوم نے آپ کو بتا دیا آپ کدھر کھڑے ہیں آپ کی اوقات کیا ہے۔

    فیصل واوڈا نے کہا کہ سیاسی اور جمہوری طور پر ڈیڈ ہیں اور حالات کی وجہ سے لاک بھی ہیں، حکومت بنائیں گے مزے بھی لیں گے اور اقتدار کو نوچیں گے۔

    اپنی گفتگو میں انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اس بار چیئرمین سینیٹ ایک بڑے عہدے سے ہی آئیں گے جو نیوٹرل ہوں گے، نیا آنے والا بڑے عہدے سے اتر کر چیئرمین سینیٹ بنے گا۔

    سابق سینیٹر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کیلیے صورتحال دلچسپ ہے 2 لوگ دوڑ میں ہیں، سرفراز بگٹی  اور ایک اور دوست دوڑ میں کبھی کبھی پیچھے ہو جاتے ہیں، آج کی تاریخ میں وزیر اعلیٰ کیلیے ثنا اللہ زہری کا ایک قدم آگے ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ملک کے وسیع تر مفاد اور جمہوریت کیلیے ہر وقت حاضر ہوتی ہے، اس کو یہ بھی نہیں پتا تھا شہد کی طرح بھر کر آئے گی مکھیاں چپک جائیں گی، کنگر میکر جہاں آزاد ہیں وہاں پیپلز پارٹی بھی ہے، (ن) لیگ پنجاب کی ایم کیو ایم 2 بن گئی ہے اور اس کا آخری اقتدار ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر پیپلز پارٹی وزارتوں میں آگئی تو 2 سال جمہوریت کے مزے لے لیں، اس بار مزہ ایسا یاد رہے گا کہ ساری زندگی اس کے ٹھیکیدار بھی یاد رکھیں گے، ایسا مزہ ہوگا کہ آئین و جمہوریت کے ٹھیکیدار ساری عمر یاد رکھیں گے۔

    فیصل واوڈا نے کہا کہ پہلے دن سے کہتا آیا ہوں آج پھر کہہ رہا ہوں نتیجہ تباہی نکلے گا۔

  • اس الیکشن میں جیتنے والے ہارنے والوں سے زیادہ پریشان ہیں، سراج الحق

    اس الیکشن میں جیتنے والے ہارنے والوں سے زیادہ پریشان ہیں، سراج الحق

    لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا کہنا ہے کہ عام انتخابات میں جیتنے والے امیدوار ہارنے والوں سے زیادہ پریشان ہیں۔

    سراج الحق نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ سلیکٹڈ اور امپورٹڈ سے ڈیفیکٹڈ وزیر اعظم کی تشکیل کا سفر جاری ہے، 65 فیصد آبادی کو ناامیدی کے اندھیروں سے نکالیں گے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ سویلین بالادستی قائم کرنا ہوگی، عوام کے فیصلوں کا احترام کیا جائے۔

    گزشتہ روز سراج الحق نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ 2024 کا الیکشن 2018 کا فیز ٹو ٹھاجو بھی حکومت بنی چل نہیں سکے گی، نتائج میں تبدیلی اور دھاندلی سے مزید انتشار پھیلے گا۔

    متعلقہ: الیکشن جعلی ہیں جو حکومت بنے گی وہ بھی جعلی ہوگی، سراج الحق

    ان کا کہنا تھا کہ انتخابات میں قومی خزانے کا نہ صرف 50 ارب روپے ضائع کیا گیا بلکہ قوم کے آئندہ 5 سال بھی ضائع کر دیے گئے، معاشی اور سیاسی استحکام کی امیدیں بکھر گئیں۔

    امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ہمارا مینڈیٹ چوری ہوا دھاندلی پر خاموش نہیں رہیں گے، دھاندلی بے نقاب کرنے کیلیے آئینی و جمہوری راستے اختیار کریں گے۔

    سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ سیاست پر مفاد پرستوں اور وڈیروں کا قبضہ ہے، سیاست ٹھیک نہ ہوئی تو ریاست بھی ٹھیک نہیں ہو سکتی۔

    دوسری جانب جماعت اسلامی نے 25 فروری کو آل پارٹیز کانفرنس طلب کر رکھی ہے جس میں شرکت کیلیے تمام جماعتوں کو باضابطہ دعوت نامہ بھیج دیا گیا۔

  • پی ٹی آئی کا چیف الیکشن کمشنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

    پی ٹی آئی کا چیف الیکشن کمشنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

    راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے باضابطہ طور پر مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔

    اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج بانی پی ٹی آئی کے ساتھ جیل میں ملاقات ہوئی جس میں الیکشن کے بعد کی صورتحال پر گفتگو ہوئی ہے، بانی پی ٹی آئی کو مختلف معاملات پر بریف کیا ہے۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل سے ہمارا معاہدہ ہوا ہے، مخصوص نشستوں کے حوالے سے درخواست دینے جا رہے ہیں، خیبر پختونخوا اور پنجاب سمیت دیگر جگہ سے فہرستیں الیکشن کمیشن میں جمع کروائیں گے، امید کرتے ہیں الیکشن کمیشن ہمیں مخصوص نشستیں دے گا۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ پی ٹی آئی قومی اسمبلی کی 180 سیٹوں پر جیت چکی ہے، پریزائیڈنگ افسر نے جو فارم 45 بنایا اسی پر فارم 47 کا رزلٹ ڈکلیئر کریں، الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری نبھانے میں ناکام ہو چکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ متنازع ہو چکے ہیں وہ شفاف الیکشن میں ناکام رہے ہیں، پی ٹی آئی چیف الیکشن کمشنر سے باضابطہ طور پر استعفے کا مطالبہ کرتی ہے۔

    ان کا مطالبہ تھا کہ فارم 45 کے تحت نتائج بنائے جائیں، موجودہ چیف الیکشن کمشنر کے تحت یہ کام نہیں ہو سکتا، وہ استعفیٰ دیں تاکہ جو انکوائری ہو رہی ہے وہ غیر متنازع ہو۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ نے سب سے پہلے دھاندلی کی خبر دی، مطالبہ کرتے ہیں انہیں اور ان کے بچوں کو تحفظ دیا جائے۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ جو حکومت عوامی مینڈیٹ لے کر آتی ہے تب ہی چل سکتی ہے، ہماری 180 سیٹوں پر رزلٹ ڈکلیئر کریں پھر قومی اسمبلی کا اجلاس بلالیں، ایم ڈبلیو ایم کو سپورٹ کیا ان کے ساتھ بھی معاہدہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کی مشاورت اور اتفاق سے سنی اتحاد کونسل کے ساتھ اتحاد کیا، چیف الیکشن کمشنر کیلیے مناسب وقت ہے عہدے سے استعفیٰ دیں کیونکہ ان کے ہوتے ہوئے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا۔

  • بلوچستان سے دو منتخب آزاد ارکان اسمبلی (ن) لیگ میں شامل

    بلوچستان سے دو منتخب آزاد ارکان اسمبلی (ن) لیگ میں شامل

    لاہور: بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 41 اور 51 سے جیتنے والے دو آزاد امیدوار مسلم لیگ (ن) میں شامل ہوگئے۔

    صدر (ن) لیگ شہباز شریف سے بلوچستان کے آزاد منتخب ارکان اسمبلی نے ملاقات کی اور پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کیا۔ پی بی 41 سے ولی محمد جبکہ 51 سے عبد الخالق خان کامیاب ہوئے ہیں۔

    شہباز شریف سے ملاقات میں پارٹی کے صوبائی صدر جعفر مندوخیل اور پارٹی رہنما جمال شاہ کاکڑ بھی موجود تھے۔ صدر (ن) لیگ نے ولی محمد اور عبد الخالق خان کا پارٹی میں شمولیت پر خیر مقدم کیا۔

    انہوں نے کہا کہ آپ نے پاکستان کے استحکام کیلیے کردار ادا کیا جو لائق تحسین ہے، پاکستان کو انتشار نہیں استحکام کی ضرورت ہے۔

    متعلقہ: پنجاب میں 6 نو منتخب امیدوار (ن) لیگ میں شامل ہوگئے

    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ مسائل لڑائی سے نہیں بلکہ بات چیت اور مل کر چلنے سے ہی حل ہو سکتے ہیں، پاکستان کی ترقی کیلیے بلوچستان کی ترقی اولین تقاضا سمجھتے ہیں۔

    ملاقات میں نومنتخب ارکان نے وزیر اعظم نامزد ہونے پر شہباز شریف کو مبارکباد پیش کی۔

    چند روز قبل این اے 92 بھکر سے آزاد نو منتخب رکن رشید اکبر نوانی اور پی پی 272، 212، 205، 90، 92، 93 سے نو منتخب آزاد ارکان نے (ن) لیگ کی چیف آرگنائزر مریم نواز سے ملاقات میں پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔

    رشید اکبر نوانی، احمد نواز نوانی، عامر عنایت شاہانی، رانا عبدالمنان، اکبر حیات ہراج اور اصغر حیات ہراج نے (ن) لیگ پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کو مسائل سے نکالنے کی صلاحیت (ن) لیگ میں ہے۔

    اس موقع پر مریم نواز کا کہنا تھا کہ نو منتخب ارکان نے تعمیر پاکستان کے قافلے میں شمولیت اختیار کی، آپ کی حمایت پاکستان اور عوام کو مشکلات سے نکالنے میں مددگار ہوگی، ہمارے لیے اقتدار نہیں بلکہ ملک اور عوام کی خدمت اہم ہے۔

  • ہم پر ہونے والے ظلم و جبر کو عوامی خدمت کی راہ میں آڑے نہیں آنے دیں گے، علی امین

    ہم پر ہونے والے ظلم و جبر کو عوامی خدمت کی راہ میں آڑے نہیں آنے دیں گے، علی امین

    پشاور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ ہم پر ہونے والے ظلم و جبر کو عوامی خدمت کی راہ میں آڑے نہیں آنے دیں گے۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں پی ٹی آئی کی جانب سے نامزد امیدوار وزیر اعلیٰ خیبر پختوںخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ اس وقت ہمارا فوکس حکومت سازی پر ہے جو ایک مشکل مرحلہ ہے، اس کیلیے پارٹی قائدین اور بانی سے مشاورت جاری ہے۔

    علی امین گنڈاپور نے کہا کہ حکومت سازی مکمل ہوتے ہی پہلی ترجیح  امن و امان کی صورتحال ہوگی، صوبے میں جتنے بھی ادارے ہیں تمام کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنا ترجیح ہے، امن و امان صورتحال پر تمام اداروں کو اعتماد میں لے کر بھرپور تعاون کریں گے۔

    متعلقہ: الیکشن کمیشن اپنی اصلاح کرے اور انتخابی نتائج درست کرے، علی امین گنڈاپور

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ پائیدار امن و امان کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے، امن و امان کے بعد صوبے کی معاشی حالت بہتر کرنا مشن ہے، اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ ملا کر معیشت کی بہتری کیلیے اقدامات کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے دروازے کسی کیلیے بند نہیں ہیں، کچھ عرصہ کے دوران ہم نے کافی مشکل حالات کا سامنا کیا لیکن اس کے باوجود سیاسی سرگرمیاں اور جمہوری عمل جاری رکھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ مشکل حالات کے باوجود عوام نے بہت بڑا اعتماد کیا، عوام کے اعتماد کو نقصان نہیں پہنچایا جائےگا۔

  • لیاقت چٹھہ کا ویزا لگ گیا، وہ امریکا بھاگنے کی کوشش کریں گے، راجہ ریاض

    لیاقت چٹھہ کا ویزا لگ گیا، وہ امریکا بھاگنے کی کوشش کریں گے، راجہ ریاض

    فیصل آباد: مسلم لیگ (ن) کے رہنما راجہ ریاض نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ کا امریکا میں گھر ہے، ان کا ویزا لگ گیا ہے اور اب وہ امریکا بھاگنے کی کوشش کریں گے۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں سابق اپوزیشن لیڈر اراجہ ریاض نے کہا کہ لیاقت چٹھہ نے فیصل آباد میں 20 سال نوکری کی اور یہ کرپشن کا بادشاہ تھا، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ان کو راولپنڈی میں کمشنر تعینات کیا تھا۔

    راجہ ریاض نے کہا کہ لیاقت چٹھہ عثمان بزدار کو بھاری رقم دے کر کمشنر لگے تھے، ان کو 25 کروڑ اوورسیز پاکستانیوں نے دیا۔

    متعلقہ: سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ

    (ن) لیگی رہنما نے مطالبہ کیا کہ نگراں وفاقی وزیر داخلہ لیاقت چٹھہ کے بیان کی انکوائری کروائیں اور نام ای سی ایل میں ڈالیں، چیف الیکشن کمشنر اور عملے پر الزامات کا نوٹس لیا جائے۔

    پی ٹی آئی کی جانب سے نامزد امیدوار وزیر اعلیٰ خیبر پختوںخوا علی امین گنڈاپور کے بارے میں راجہ ریاض نے کہا کہ وہ 9 مئی واقعے میں بانی پی ٹی آئی کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں۔

    راجہ ریاض نے کہا کہ علی امین گنڈاپور نے ہمیشہ لڑائی جھگڑے کی فضا قائم رکھنی ہے، وہ خیبر پختونخوا میں اچھا پرفارم نہیں کر پائیں گے، ان کے خلاف مقدمات ہیں ان کی بھی انکوائری کروائی جائے کیونکہ انہوں نے وفاق پر حملے کی کوشش کرنی ہے۔

    سابق اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ میرے بیٹے دانیال نے (ن) لیگ سے ایم این اے کا الیکشن لڑا ہے، اب ہمیشہ نواز شریف اور شہباز شریف کے ساتھ ہی رہنا ہے۔

    اپنی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدواروں کو ووٹ نہیں پڑا بلکہ لوگوں نے مہنگائی، بے روزگاری، پیٹرول، گیس بلز  اور مہنگے آٹے کے خلاف ووٹ ڈالا۔

  • انتخابی عمل ساکھ کھو چکا، چیف الیکشن کمشنر کا استعفیٰ بحران ٹال سکتا تھا: پاکستان بار کونسل

    انتخابی عمل ساکھ کھو چکا، چیف الیکشن کمشنر کا استعفیٰ بحران ٹال سکتا تھا: پاکستان بار کونسل

    اسلام آباد: پاکستان بار کونسل نے ایک اعلامیے میں کمشنر راولپنڈی کے الزامات کی مکمل تحقیقات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابی عمل ساکھ کھو چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بار کونسل کی جانب سے ایک اعلامیہ جاری کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ انتخابی عمل شفافیت اور نتائج کے ساتھ ساکھ بھی کھو چکا ہے، کمشنر راولپنڈی کے الزامات نے انتخابی عمل سے متعلق خدشات کو بڑھا دیا ہے، الزامات کی مکمل تحقیقات ضروری ہیں۔

    کونسل کا کہنا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کا استعفیٰ موجودہ بحران کو ٹال سکتا تھا، سیاسی جماعتوں کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر پر خدشات کو بھی نظر انداز کیا گیا، جس کے نتیجے میں موجودہ سیاسی بحران میں اضافہ ہوا، تمام اسٹیک ہولڈرز انتخابی عمل میں اعتماد کی بحالی کو ترجیح دیں۔

    راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں، کمشنر

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان بار کونسل آزاد امیدواروں پر جبر کی بھی مذمت کرتی ہے، ہر آزاد امیدوار کو وابستگی کا انتخاب کرنے کی آزادی ہونی چاہیے، پاکستان کے استحکام اور ترقی کے لیے جمہوری اصولوں کو برقرار رکھنے کا عزم کیا جائے۔

    بار کونسل نے کہا چیف الیکشن کمشنر نے انتخابی عمل کو تہہ و بالا کر دیا تو انصاف کا مطالبہ مذاق کے مترادف ہے، بار کونسل کے جاری اعلامیہ میں سلمان اکرم راجہ اور فواد چوہدری کی گرفتاری کی بھی مذمت کی گئی ہے۔