Tag: Elections 2024

elections 2024

الیکشن 2024 پاکستان کی مکمل کوریج

Elections 2024 Pakistan- Full Coverage ARY News Urdu

  • کمشنر راولپنڈی کے الزامات پر اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ

    کمشنر راولپنڈی کے الزامات پر اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات پر اعلیٰ سطح کمپنی تشکیل دینے کا فیصلہ کر لیا۔

    چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیرِ صدارت الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس ختم ہوگیا جس میں اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا۔ کمیٹی کی صدارت الیکشن کمیشن کے سینئر ممبر کریں گے۔

    کمیٹی میں سیکریٹری، اسپیشل سیکرٹری اور ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل قانون شامل ہوں گے۔ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ کمیٹی راولپنڈی کے ڈی آر اوز اور متعلقہ آر او کے بیانات قلمبند کرے گی۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ کمیٹی 3 روز میں رپورٹ الیکشن کمیشن کو پیش کرے گی جس کے آنے کے بعد کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    اجلاس کے بعد اعلامیہ جاری کیا گیا جس کے طابق چیف الیکشن کمشنر کی زیرِ صدارت اجلاس میں تمام ممبران شریک ہوئے تھے۔

    ”انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں“

    کمشنر راولپنڈی لیاقت چھٹہ نے تہلکہ خیز انکشاف کیا ہے کہ انتخابی نتائج میں بد ترین دھاندلی ہوئی ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ”میں راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں اور اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں۔“

    لیاقات چھٹہ نے کہا کہ ”میں الیکشن ٹھیک نہیں کروا سکا لہٰذا عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں۔ ہم نے جعلی مہریں لگا کر 70، 70 ہزار کی لیڈ کو شکست میں بدلا۔ اس کام میں چیف الیکشن کمشنر بھی ملوث ہیں۔ میں ماتحت افسران سے معذرت چاہتا ہوں کہ انہیں میں نے غلط کام کیلیے کہا۔“

    کمشنر راولپنڈی نے انتخابی بے ضابطگیوں پر مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ”راولپنڈی ڈویژن میں ہارے ہوئے امیدواروں کو جتوایا گیا، مجھ پر کوئی دباؤ نہیں ہے، اپنے ماتحتوں کو غلط کام کیلیے کہہ رہا تھا تو وہ رو رہے تھے، میں اپنے ماتحتوں کو غلط کام کا کہنے پر معافی مانگتا ہوں۔“

    ”میں نے ملک کی پیٹ پر چھرا گھونپا جو مجھے چین سے رہنے نہیں دے رہا تھا۔ میں نے جو ظلم کیا اس کی سزا مجھے ملنی چاہیے، اس عمل میں ملوث لوگوں کو بھی سخت سزا ملنی چاہیے، چیف الیکشن کمشنر بھی اس کام میں پوری طرح شریک ہیں۔‘‘

    ”فجر کی نماز کے بعد دھاندلی پر پہلے خود کشی کا سوچا پھر سوچا حرام کی موت کیوں مروں، پھر میں نے سوچا کیوں نہ ساری چیزیں عوام کے سامنے لاؤں۔‘‘

  • ’میں غصہ نہیں کر رہی بلکہ۔۔۔‘، مریم اورنگزیب کا صحافی کو جواب

    ’میں غصہ نہیں کر رہی بلکہ۔۔۔‘، مریم اورنگزیب کا صحافی کو جواب

    لاہور: مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں غصہ نہیں کر رہی بلکہ دکھی ہوں۔

    پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے مریم اورنگزیب سے سوال کیا کہ کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ نے دھاندلی کے الزامات چیف الیکشن کمشنر اور چیف پاکستان پاکستان پر لگائے ہیں تو ملسم لیگ (ن) کیوں غصہ کر رہی ہے؟

    اس پر مریم اورنگزیب نے کہا کہ آپ نے شاید کمشنر راولپنڈی کا پورا بیان نہیں سنا، میں غصہ نہیں کر رہی بلکہ دکھی ہوں کیونکہ اُنہوں نے کہا (ن) لیگ پنڈی ڈویژن کے جیتے ہوئے امیدواروں کو ٹھپے لگا کر 50، 50 ہزار ووٹوں کی لیڈ دی گئی۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

    انہوں نے کہا کہ کمشنر راولپنڈی کا بیان جھوٹا اور مضحکہ خیز ہے، کمشنر آر او ہوتا ہے اور ہی نہ ڈی آر او ہوتا ہے، ان کے پاس الیکشن کی کوئی آئینی ذمہ داری نہیں ہوتی۔

    ان کا کہنا تھا کہ لیاقت چٹھہ کا ضمیر 8 روز بعد جاگا، وہ ثبوت دیں ان کا آٹھ روز کا ریکارڈچ یک کیا جائے کس سے رابطے میں تھے۔

  • انتخابی بے ضابطگیوں پر متعلقہ فورمز پر قانونی چارہ جوئی کی جائے، نگراں وزیر اعظم

    انتخابی بے ضابطگیوں پر متعلقہ فورمز پر قانونی چارہ جوئی کی جائے، نگراں وزیر اعظم

    اسلام آباد: نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ انتخابی بے ضابطگیوں کے خدشات کا اظہار کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، ان پر متعلقہ فورمز پر قانونی چارہ جوئی کی جائے۔

    وزیر اعظم آفس کی جانب سے سماجی رابطوں کی سائٹ ایکس پر بیان جاری کیا گیا جس میں انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ ملک میں عام انتخابات جمہوریت کے فروغ کیلیے ایک قدم ہے، الیکشن میں نمایاں ٹرن آؤٹ کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا گیا، تمام اسٹیک ہولڈرز کو احساس ہو ہار جیت جمہوری عمل کا پہلو ہیں۔

    انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان کی قانون سازی، عدالتیں اور انتظامی شاخیں لچکدار ہیں، عدالتیں اور انتظامیہ سب کو انصاف فراہم کرنے کیلیے تیار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پُرامن احتجاج اور اجتماع بنیادی حقوق ہیں لیکن کسی قسم کے تشدد یا اکسانے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا، تشدد کرنے والوں کے خلاف قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نازک وقت میں انتشار برداشت نہیں کیا جائے گا، دشمنوں کے ایجنڈے کو بڑھانے کیلیے انتشار پھیلایا جاتا ہے، استحصال اور امن و امان کے چیلنجز پیدا کرنے کیلیے انتشار پھیلایا جاتا ہے۔

    انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ نگراں حکومت صبر و تحمل کی درخواست کرتی ہے، سیاسی جماعتیں حکومت بنانے کیلیے مشاورت کر رہی ہیں امید ہے یہ عمل باہمی افہام و تفہیم سے جلد از جلد اختتام پذیر ہوگا۔

  • الیکشن کمیشن اپنی اصلاح کرے اور انتخابی نتائج درست کرے، علی امین گنڈاپور

    الیکشن کمیشن اپنی اصلاح کرے اور انتخابی نتائج درست کرے، علی امین گنڈاپور

    پشاور: پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے نامزد امیدوار وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے مطالبہ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن اپنی اصلاح کرے اور انتخابی نتائج درست کرے۔

    مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ نے ضمیر کی آواز پر انتخابات میں دھاندلی کا اعتراف کر لیا اب بھی دیر نہیں ہوئی، جرم میں شریک باقی آر اوز بھی حق اور سچ کا ساتھ دیں۔

    متعلقہ: اداروں کے ساتھ کوئی غلط فہمی نہیں چاہتے، علی امین گنڈاپور

    علی امین گنڈاپور نے کہا کہ کمشنر راولپنڈی کا اعتراف ثبوت ہے کہ قوم جاگ گئی ہے اب عوام کے ووٹ کے تحفظ کی ذمہ داری ہم پر ہے، الیکشن کمیشن سے کہتا ہوں اپنا رویہ ٹھیک کرو، گزشتہ دو سال جو کچھ ہوا عوام نے ملک کیلیے برداشت کیا۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ فارم 45 کے مطابق نتائج جاری کیے جائیں، وہ جماعت حکومت بنائے جس کو ووٹ ملا۔

    علی امین گنڈاپور نے کہا کہ اس بات پر فخر ہے کہ میں کارکن ہوں اور کارکن کی طرح رہوں گا، وعدہ کرتا ہوں ملک ترقی کرے گا اور یہ صوبہ ترقی کرے گا۔

    نامزد وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ جو اپنی اصلاح نہیں کرے گا وہ قانون کے مطابق سزا کیلیے تیار رہے، کوئی یہ نہ سمجھے کسی کو سزا دے کر ہمارے دل کو تسکین پہنچے گی، ہمیں سزا دینی پڑے گی تاکہ ایک مثال قائم ہو۔

    ان کا کہنا تھا کہ سزا دینی پڑے گی تاکہ کوئی کسی کی ماں اور بہن کے ساتھ وہ نہ کرے جو ہمارا دل نہیں مانتا۔

  • (ن) لیگ نے کمشنر راولپنڈی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا مطالبہ کر دیا

    (ن) لیگ نے کمشنر راولپنڈی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا مطالبہ کر دیا

    لاہور: مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے نگراں حکومت سے کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا مطالبہ کر دیا۔

    پریس کانفرنس میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ لیاقت چٹھہ کو ملک سے باہر نہ جانے دیا جائے کیونکہ ان کا بیان جھوٹ ہے، انہیں 8 روز بعد خیال آیا جبکہ ان کے پاس الیکشن کی کوئی آئینی ذمہ داری نہیں ہوتی۔

    مریم اورنگزیب نے کہا کہ کمشنر راولپنڈی نے چیف جسٹس پاکستان اور چیف الیکشن کمشنر پر دھاندلی کا الزام لگایا، ان کو پہلے الیکشن کمیشن جانا چاہیے تھا، انہوں نے اپنی پریس کانفرنس میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔

    ترجمان (ن) لیگ نے کہا کہ دھاندلی ہو رہی تھی تو اسی وقت لوگوں کو پولیس کے حوالے کرتے، کیا آپ امریکی مداخلت سے جمہوریت ڈی ریل  کرنا چاہتے ہیں؟

    انہون نے مطالبہ کیا کہ کمشنر راولپنڈی کی تحقیقات کروائی جائیں، پتا لگایا جائے کہ وہ پچھلے 8 روز تک کس سے رابطے مین رہے، ان کے اکاؤنٹس کی ویری فکیشن کروائی جائے، ان کے الزامات کو ٹیسٹ کیس بنایا جائے اور تحقیقات پبلک کی جائیں۔

    مریم اورنگزیب نے کہا کہ الزامات لگا کر ہیجانی کیفیت پیدا کرنے پر بھی سزا ہونی چاہیے، کمشنر راولپنڈی کو کڑی سے کڑی سزادی جائے، کیا اسی گروہ کو لانا چاہتے ہیں جنہیں 2018 میں آ رٹی ایس بٹھا کر مسلط کیا گیا تھا؟

    انہوں نے کہا کہ کمشنر نے چیف جسٹس پر الزام لگایا جو معمولی بات نہیں، اگر ان کا ضمیر جاگا ہے تو اب ثبوت بھی دے دیں، یہ پورا ایک گروہ ہے جو ملک میں استحکام نہیں چاہتا، یہ وہی فتنہ ہے جس نے معاشی اور سیاسی طور پر ملک کو مفلوج کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک سنگین صورتحال سے گزر رہا ہے بڑا نقصان ہوا تو سب کا نقصان ہوگا، پورے الیکشن کی ساکھ ختم کر رہے ہو کوئی ثبوت تو دو، الیکشن نتائج پر اعتراض ہیں تو الیکشن کمیشن اور عدالت جائیں۔

  • پرویز خٹک پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کی چیئرمین شپ سے مستعفی

    پرویز خٹک پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کی چیئرمین شپ سے مستعفی

    پشاور: پرویز خٹک پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز کی چیئرمین شپ سے مستعفی ہوگئے۔

    ترجمان پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز نے پرویز خٹک کے مستعفی ہونے کی تصدیق کی۔ انہوں نے بتایا کہ محمود خان پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے نئے چیئرمین ہوں گے۔

    پرویز خٹک نے ممکنہ طور پر 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں ناکامی کے سبب پارٹی کی چیئرمین شپ سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔

    سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک پاکستان تحریک انصاف کے رکن تھے تاہم گزشتہ سال انہوں نے پارٹی سے علیحدگی اختیار کی اور پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے نام اپنی سیاسی جماعت بنائی۔

    سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان بھی نئی سیاسی جماعت میں شامل ہوئے تھے جبکہ پی ٹی آئی کے 57 سابق ارکان اسمبلی نے پرویز خٹک کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔

    پی ٹی آئی کے سابق صوبائی وزیر اشتیاق ارمڑ اور شوکت علی، سابق اراکین کے پی اسمبلی ضیااللہ بنگش، آغاز اکرام اللہ گنڈاپور، غزن جمال پارٹی نئی پارٹی کا حصہ تھے جبکہ سابق اراکین کے پی اسمبلی ڈاکٹر آسیہ اسد، صومی فلک ناز، ولسن وزیر بھی شامل تھے۔

  • کمشنر راولپنڈی کا انتخابات میں دھاندلی کا اعتراف، پی ٹی آئی کا مؤقف سامنے آگیا

    کمشنر راولپنڈی کا انتخابات میں دھاندلی کا اعتراف، پی ٹی آئی کا مؤقف سامنے آگیا

    کمشنر راولپنڈی لیاقت چھٹہ کے انتخابات میں دھاندلی کروانے کے اعتراف کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا ردعمل سامنے آگیا۔

    ترجمان پی ٹی آئی نے اپنے بیان میں مطالبہ کیا کہ ہماری چوری کی  گئی نشستیں فوری واپس کی جائیں اور کمشنر راولپنڈی کے بیان کے بعد چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ استعفیٰ دیں، دھاندلی کا اعترافی بیان پی ٹی آئی کے مؤقف کی تائید ہے۔

    پی ٹی آئی نے کہا کہ 70 ہزار ووٹوں کی برتری والے امیدواروں کی جیت کو شکست میں تبدیل کیا گیا، کمشنر راولپنڈی نے مینڈیٹ چرانے کی گھناونی سازش کے کرداروں کو بے نقاب کر دیے، واضح ہو چکا عوام نے پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کو بھاری اکثریت سے نوازا۔

    ترجمان نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کے پاس عہدے پر رہنے کا کوئی آئینی اور اخلاقی جواز باقی نہیں رہتا، لیاقت چھٹہ کے بیان کی روشنی میں فوری  فارم 45 کے مطابق دوبارہ گنتی کی جائے، پی ٹی آئی کی چوری شدہ 86 نشستیں واپس کی جائیں، وامی مینڈیٹ کی کھلی توہین میں ملوث تمام افسران فوری مستعفی ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ دھاندلی کے مجرمان کو قرار واقعی سزا دی جائے، ملک کو سیاسی و معاشی عدم استحکام میں دھکیلنے کی کوششیں فوری ترک کی جائیں۔

    ”انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں“

    کمشنر راولپنڈی لیاقت چھٹہ نے تہلکہ خیز انکشاف کیا ہے کہ انتخابی نتائج میں بد ترین دھاندلی ہوئی ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ”میں راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں اور اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں۔“

    لیاقات چھٹہ نے کہا کہ ”میں الیکشن ٹھیک نہیں کروا سکا لہٰذا عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں۔ ہم نے جعلی مہریں لگا کر 70، 70 ہزار کی لیڈ کو شکست میں بدلا۔ اس کام میں چیف الیکشن کمشنر بھی ملوث ہیں۔ میں ماتحت افسران سے معذرت چاہتا ہوں کہ انہیں میں نے غلط کام کیلیے کہا۔“

    کمشنر راولپنڈی نے انتخابی بے ضابطگیوں پر مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ”راولپنڈی ڈویژن میں ہارے ہوئے امیدواروں کو جتوایا گیا، مجھ پر کوئی دباؤ نہیں ہے، اپنے ماتحتوں کو غلط کام کیلیے کہہ رہا تھا تو وہ رو رہے تھے، میں اپنے ماتحتوں کو غلط کام کا کہنے پر معافی مانگتا ہوں۔“

    ”میں نے ملک کی پیٹ پر چھرا گھونپا جو مجھے چین سے رہنے نہیں دے رہا تھا۔ میں نے جو ظلم کیا اس کی سزا مجھے ملنی چاہیے، اس عمل میں ملوث لوگوں کو بھی سخت سزا ملنی چاہیے، چیف الیکشن کمشنر بھی اس کام میں پوری طرح شریک ہیں۔‘‘

    ”فجر کی نماز کے بعد دھاندلی پر پہلے خود کشی کا سوچا پھر سوچا حرام کی موت کیوں مروں، پھر میں نے سوچا کیوں نہ ساری چیزیں عوام کے سامنے لاؤں۔‘‘

  • ایسے دھاندلی کے الزامات میں شہباز شریف کس طرح حلف لیں گے؟ محمد زبیر

    ایسے دھاندلی کے الزامات میں شہباز شریف کس طرح حلف لیں گے؟ محمد زبیر

    سابق گورنر سندھ و رہنما مسلم لیگ (ن) محمد زبیر نے مطالبہ کیا کہ جتنے دھاندلی کے الزامات آ رہے ہیں تحقیقات ہونی چاہییں۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں محمد زبیر نے کہا کہ ایسے دھاندلی کے الزامات لگے ہوں تو شہباز شریف کس طرح وزیر اعظم کا حلف لیں گے؟

    محمد زبیر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے7 سے 8 بجے کے بعد کیوں نتائج روک دیے تھے؟ رات 2 بجے کی ڈیڈلائن الیکشن کمیشن نے خود دے رکھی تھی، چیف الیکشن کمشنر نے ریٹرننگ افسران کو نتائج نہ دینے پر کیا فارغ کیا؟

    (ن) لیگی رہنما نے کہا کہ آئی ایم ایف،اصلاحات اور مشکل فیصلوں کیلیے مینڈیٹ والی بات تو دھڑام سے نیچے گر گئی، سپریم کورٹ کو نوٹس لینا چاہیے 10 دن میں تحقیقات ختم کرنے کا کہیں، فارم 45 کو فارم 47 سے میچ کرنا کوئی مشکل کام تو نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت غیر معمولی حالات ہیں، سندھ میں شدید قسم کا ردعمل آیا ہے، کراچی میں مینڈیٹ چھین کر ایم کیو ایم کے آگے ڈال دیا گیا، (ن) لیگ پر اگر غلط الزام لگ رہے ہیں تو پارٹی کو صفائی کا موقع بھی ملنا چاہیے۔

    سابق گورنر سندھ نے کہا کہ 5 سالہ حکومت سازی کیلیے کیسے جا سکتے ہیں جب اصل الیکشن فاتح کا ہی فیصلہ نہیں کیا؟

  • سی پی او راولپنڈی نے کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کو گرفتار کر لیا

    سی پی او راولپنڈی نے کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کو گرفتار کر لیا

    راولپنڈی: سی پی او راولپنڈی نے کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک دھماکا خیز پریس کانفرنس میں آج ہفتے کو انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرنے والے کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ کو سی پی او نے گرفتار کر لیا۔

    لیاقت علی چھٹہ نے دھاندلی سے متعلق اعترافات کرتے ہوئے اپنے اس عمل پر معافی مانگتے ہوئے گرفتاری دینے کا اعلان کیا تھا اور اپنے عہدے سے بھی استعفیٰ دے دیا ہے، انھوں نے کہا ’’مجھے اس کی سزا ملنی چاہیے، اور اس عمل میں ملوث لوگوں کو بھی سخت سزا ملنی چاہیے، چیف الیکشن کمشنر بھی اس کام میں پوری طرح شریک ہیں۔‘‘

    واضح رہے کہ نیوز کانفرنس میں گرفتاری دینے کے اعلان کے باوجود وہاں موجود پولیس نے انھیں گرفتار نہیں کیا تھا، کمشنر راولپنڈی نے اپنے استعفیٰ حکام کو بھیجا اور پھر جب وہ اپنے دفتر کے قریب پہنچے تو سی پی او خالد محمود حمدانی نے انھیں گرفتار کر لیا۔

    راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں، کمشنر

    واضح رہے کہ کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ نے الیکشن 2024 کے نتائج میں بدترین دھاندلی کی ذمہ داری قبول کر لی ہے، انھوں نے الزام لگایا کہ دھاندلی میں چیف الیکشن کمشنر بھی ملوث ہیں، اور اس وقت بھی راولپنڈی میں جعلی مہریں لگائی جا رہی ہیں۔

    کمشنر راولپنڈی نے کہا ’’میں الیکشن ٹھیک نہیں کروا سکا، عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں، ہم نے جعلی مہریں لگا کر 70،70 ہزار کی لیڈ کو شکست میں بدلا، اس کام میں چیف الیکشن کمشنر بھی ملوث ہیں، میں ماتحت افسران سے معذرت چاہتا ہوں کہ انھیں میں نے غلط کام کے لیے کہا۔‘‘

  • راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں، کمشنر

    راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں، کمشنر

    راولپنڈی: کمشنر راولپنڈی لیاقت چھٹہ نے الیکشن 2024 کے نتائج میں بدترین دھاندلی کی ذمہ داری قبول کر لی، اور اعلان کیا کہ وہ خود کو پولیس کے حوالے کر رہے ہیں، انھوں نے الزام لگایا کہ دھاندلی میں چیف الیکشن کمشنر بھی ملوث ہیں، اور اس وقت بھی راولپنڈی میں جعلی مہریں لگائی جا رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج ہفتے کو ایک پریس کانفرنس میں کمشنر راولپنڈی لیاقت چھٹہ نے دھماکا خیز انکشاف کیا کہ انتخابی نتائج میں بد ترین دھاندلی ہوئی ہے، انھوں نے کہا ’’میں راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں، اور اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں۔‘‘

    کمشنر راولپنڈی نے کہا ’’میں الیکشن ٹھیک نہیں کروا سکا، عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں، ہم نے جعلی مہریں لگا کر 70،70 ہزار کی لیڈ کو شکست میں بدلا، اس کام میں چیف الیکشن کمشنر بھی ملوث ہیں، میں ماتحت افسران سے معذرت چاہتا ہوں کہ انھیں میں نے غلط کام کے لیے کہا۔‘‘

    کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے انتخابی بے ضابطگیوں پر مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ’’راولپنڈی ڈویژن میں ہارے ہوئے امیدواروں کو جتوایا گیا، مجھ پر کوئی دباؤ نہیں ہے، اپنے ماتحتوں کو غلط کام کے لیے کہہ رہا تھا تو وہ رو رہے تھے، میں اپنے ماتحتوں کو غلط کام کا کہنے پر معافی مانگتا ہوں۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’میں نے ملک کی پیٹ پر چھرا گھونپا جو مجھے چین سے رہنے نہیں دے رہا تھا، میں نے جو ظلم کیا اس کی سزا مجھے ملنی چاہیے، اس عمل میں ملوث لوگوں کو بھی سخت سزا ملنی چاہیے، چیف الیکشن کمشنر بھی اس کام میں پوری طرح شریک ہیں۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’فجر کی نماز کے بعد دھاندلی پر پہلے خود کشی کا سوچا پھر سوچا حرام کی موت کیوں مروں، پھر میں نے سوچا کیوں نہ ساری چیزیں عوام کے سامنے لاؤں۔‘‘