Tag: electoral reforms

  • انتخابی اصلاحات کیلئے پارلیمانی کمیٹی کو تجاویز دے دی گئیں

    انتخابی اصلاحات کیلئے پارلیمانی کمیٹی کو تجاویز دے دی گئیں

    اسلام آباد : انتخابی اصلاحات پر ہونے والے پارلیمانی کمیٹی کے پہلے اجلاس کی تفصیلات اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئیں، اجلاس میں مجموعی طور پر 73 انتخابی تجاویز پیش کی گئیں۔

    قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر سردار ایاز صادق کی سربراہی میں قائم کمیٹی کا منگل کو پہلا اجلاس ہوا اور اس مشق کو جنگی بنیادوں پر مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعت پر پابندی کا اختیار سپریم کورٹ کے بجائے پارلیمنٹ کو دینے کی تجویز پیش کی گئی۔ مجوزہ ترمیم میں کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ اس بات کا جائزہ لے کہ سیاسی جماعت پر پابندی لگنی چاہیے یا نہیں، اگر پارلیمنٹ پابندی لگانے پر متفق ہو تو وہ یہ معاملہ سپریم کورٹ کو بھجوائے۔

    اس کے علاوہ پریزائیڈنگ افسر کو انتخابی نتیجہ مرتب کرنے کیلئے مخصوص وقت دینے کی تجویز بھی دی گئی جس میں کہا گیا کہ نتائج مرتب کرنے میں تاخیر پر پریزائیڈنگ افسر سے جواب طلبی کی جائے۔

    تجویز میں کہا گیا کہ پریزائیڈنگ افسر انتخابی نتائج کی تاخیر پر ٹھوس وجہ بتانے کا پابند ہوگا، پری زائیڈنگ افسر دستخط شدہ نتیجے کی تصویر ریٹرننگ افسر کو بھیجے گا، پریزائیڈنگ افسر کو تیز ترین انٹرنیٹ اور اسمارٹ فون دینے کی بھی تجویز پیش کی گئی۔

    اجلاس میں تجویز دی گئی کہ پولنگ ایجنٹس کو کیمرے والا فون ساتھ لے جانے کی اجازت دی جائے
    اس کے علاوہ پولنگ اسٹیشن کے ہر بوتھ پر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں، ان کیمروں سے پولنگ کے جائزے، گنتی اور نتیجہ مرتب کرنے میں مدد ملے گی۔

    تجویز میں کہا گیا ہے کہ شکایت کی صورت میں سی سی ٹی وی کیمروں کی ریکارڈنگ بطور ثبوت پیش کی جاسکے گی، امیدوار بھی قیمت ادا کرکے کسی بھی پولنگ اسٹیشن کی ویڈیو حاصل کرسکے گا۔

    اس کے علاوہ قومی و صوبائی امیدوار کیلئے انتخابی اخراجات کی حد بڑھانے کیلیے قومی اسمبلی کی نشست کیلئے 40 لاکھ سے ایک کروڑ روپے تک خرچ کرنے کی تجویز پیش کی گئی تجویز کے مطابق صوبائی نشست کیلئے انتخابی مہم پر 20 سے 40 لاکھ خرچ کئے جاسکیں گے۔

    غفلت برتنے پر پریزائیڈنگ اور ریٹرننگ افسر کیخلاف فوجداری کارروائی کی جائے، دھاندلی میں ملوث انتخابی عملے کی سزا 6 ماہ سے بڑھا کر 3 سال کرنے کی تجویز دی گئی ہے، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا فیصلہ 15 کے بجائے 7 روز میں کرنے کی تجویز دی گئی۔

    تجویز میں کہا گیا ہے کہ پولنگ عملے کی حتمی فہرست الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کی جائے، امیدوار10 روز کے اندر حلقے میں پولنگ عملے کی تعیناتی چیلنج کرسکے گا۔

    اجلاس میں ہر پولنگ اسٹیشن کے باہر ووٹر کی مکمل فہرست آویزاں کرنے کی بھی تجویز دی گئی، سیکورٹی اہلکار پولنگ اسٹیشن کے باہر ڈیوٹی دیں گے، ہنگامی صورتحال میں پرائیڈنگ افسر کی اجازت سے پولنگ اسٹیشن کے اندرآسکیں گے۔

  • پی ٹی آئی کا انتخابی اصلاحات کا حصہ بننے سے انکار

    پی ٹی آئی کا انتخابی اصلاحات کا حصہ بننے سے انکار

    پاکستان تحریک انصاف نے انتخابی اصلاحات میں شریک نہ ہونے کا فیصلہ کرتے ہوئے انتخابی اصلاحات کمیٹی میں شمولیت سے انکار کردیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کو ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے انتخابی اصلاحات میں شریک نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے اور حکومت کی جانب سے انتخابی اصلاحات کمیٹی میں شمولیت سے انکار کردیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے انتخابی اصلاحات کمیٹی کی تشکیل ایک دو روز میں کردی جائے گی جس میں شمولیت کے لیے پی ٹی آئی کو بھی دعوت دی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ پہلے الیکشن کی تاریخ کا اعلان پھر انتخابی اصلاحات پر بات ہوگی۔

    اے آر وای نیوز کے پروگرام "الیونتھ آر” میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا تھا کہ ہمارا مطالبہ ہے پہلے الیکشن کی تاریخ کا اعلان کیا جائے، پھر انتخابی اصلاحات پر بات ہوگی، تھا ہی الیکشن کمیشن کی تبدیلی پر بھی بات ہوگی کیونکہ اس الیکشن کمیشن کے تحت شفاف الیکشن نہیں ہوسکتے۔

     مزید پڑھیں: ”پہلے الیکشن کی تاریخ کا اعلان پھر انتخابی اصلاحات پر بات ہوگی“

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت حکومتی اتحاد اور سینیئر رہنماؤں کی زیر صدارت اجلاس میں انتخابی اصلاحات جلد مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور اسی حوالے سے وفاقی وزیر سید خورشید احمد شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت نے آئندہ ہفتے سے انتخابی اصلاحات قومی اسمبلی میں لانے کا فیصلہ کرلیا ہے یہ اصلاحات کچھ بجٹ سے قبل اور کچھ بعد میں کی جائیں گی کیونکہ اس کے بغیر انتخابات نہیں ہوسکتے۔

    جب کہ سابق صدر اور پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری بھی کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا واضح کرچکے ہیں کہ ہمارا گیم پلان انتخابی اور نیب اصلاحات ہیں اور چاہے جتنا وقت لگے انتخابی اصلاحات کے بغیر الیکشن نہیں کرائیں گے۔

  • انتخابی اصلاحات : فواد چوہدری کا اپوزیشن کو عدالت نہ جانے کا مشورہ

    انتخابی اصلاحات : فواد چوہدری کا اپوزیشن کو عدالت نہ جانے کا مشورہ

    اسلام آباد : وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے اپوزیشن جماعتوں کو اصلاحات کیلئے عدالت جانے کے بجائے اسپیکر قومی اسمبلی کے دفتر آنے کا مشورہ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ اپوزیشن اصلاحات کےلیےعدالت کی بجائے اسپیکر آفس آئے، اپوزیشن کی تجاویز کا خیر مقدم کریں گے، ای وی ایم کے نظام کو پہلے صرف سمجھیں ،تمام خدشات دور کریں گے تاہم اوورسیزپاکستانیوں کے ووٹ کےحق پرپیچھے نہیں ہٹ سکتےیہ ہماراانتخابی وعدہ تھا۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ شریف زرداری فیملی سیاست قصہ پارینہ ہے، اب اپوزیشن میں بھی نئے کھلاڑیوں کی باری ہے، آئندہ 2سال پاکستان کی تاریخ کے آئندہ 2عشروں کی سیاست طے کریں گے، 1990 کی دہائی کی سیاست کا مکمل اختتام آئندہ 2سال میں طے ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز اپوزیشن نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے متعلق بل اور دیگر بلز کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • انتخابی اصلاحات پر ہمارے ساتھ بیٹھیں، وزیراعظم کی اپوزیشن کو دعوت

    انتخابی اصلاحات پر ہمارے ساتھ بیٹھیں، وزیراعظم کی اپوزیشن کو دعوت

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو دعوت دی کہ انتخابی اصلاحات پرہمارے ساتھ بیٹھیں اور الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ماڈل کاانتخاب کرے، انتخابات شفاف ہوں گے تو ہی جمہوریت مضبوط ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ این 249 کے ضمنی انتخاب میں کم ٹرن آؤٹ رہا، کم ٹرن آؤٹ کےباوجودتمام جماعتیں دھاندلی کےالزامات لگا رہی ہیں، سینیٹ الیکشن اور ڈسکہ ضمنی انتخاب میں بھی یہی ہوا تھا، 1970 کے سوا ہر الیکشن میں دھاندلی کا شور اور نتائج پر سوالات اٹھائے گئے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ 2013 الیکشن میں 133 حلقوں پرانتخابی عذرداری کی شکایات سامنے آئیں، ہم نے 4حلقے کھولنے کا مطالبہ کیاچاروں میں دھاندلی ثابت ہوئی، دھاندلی کےخلاف جوڈیشل کمیشن بنوانے میں سال لگا، 126 دن دھرنادیناپڑا، جوڈیشل کمیشن نے2013 کے انتخابات میں 40 خامیوں کی نشاندہی کی۔

    وزیراعظم نے کہا کہ بدقسمتی سےٹھوس انتخابی اصلاحات نہیں کی گئیں، الیکشن ساکھ برقرار رکھنے کاواحدحل ووٹنگ مشین اورٹیکنالوجی کااستعمال ہے، اپوزیشن کودعوت ہےکہ انتخابی اصلاحات پرہمارےساتھ بیٹھیں، اپوزیشن ساتھ بیٹھ کرالیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ماڈل کاانتخاب کرے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹرمپ نے2020 کاامریکی الیکشن متنازع بنانے کی ہر ممکن کوشش کی، ٹیکنالوجی کے استعمال کی وجہ سےکوئی انتخابی بے ضابطگی ثابت نہ ہوسکی، ایک سال سے اپوزیشن کو کہہ رہےہیں انتخابی اصلاحات میں ہمارا ساتھ دے۔

    عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت انتخابی نظام میں اصلاحات کےلیےپرعزم ہے، ٹیکنالوجی کےاستعمال سے انتخابی نظام میں شفافیت آئےگی، انتخابات شفاف ہونگےتو ہی جمہوریت مضبوط ہوگی۔

  • وزیر اعظم کا انتخابی اصلاحات پر پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ

    وزیر اعظم کا انتخابی اصلاحات پر پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران ںے انتخابی اصلاحات پر پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے سینیٹرعلی ظفر کو سینیٹ میں دیگرجماعتوں سے رابطے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نے انتخابی اصلاحات پر آئینی ماہرین سےمشاورت شروع کر دی، اس سلسلے میں وزیراعظم کی انتخابی اصلاحات پر نامورقانون دان علی ظفر سے ملاقات ہوئی۔

    عمران خان نے کہا کہ انتخابی اصلاحات پر جنگی بنیادوں پر کام شروع کیا جائے ،حالیہ سینیٹ انتخابات سے بہت کچھ سیکھا، انتخابات میں بد عنوانی اور پیسہ کے استعمال کو روکیں گے۔

    ملاقات کے دوران وزیراعظم نے سینیٹ میں حکومت کی حکمت عملی بھی واضح کرتے ہوئے کہا سینیٹ میں حکومت تمام پارٹیوں کوساتھ لےکر چلے گی ، کوشش ہے سینیٹ میں زیرالتواقانون سازی جلد مکمل کی جائے۔

    وزیراعظم نے انتخابی اصلاحات پر پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے سینیٹرعلی ظفر کو سینیٹ میں دیگرجماعتوں سے رابطے کی ہدایت کردی۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ وزیراعظم سےمشاورت کے بعد مشیرپارلیمانی اموربابر اعوان کی اسپیکراسدقیصر سے ملاقات ہوئی تھی ، ملاقات میں اوپن ووٹنگ کابل منظور کرانے کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنانے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

    بابر اعوان نے کہا تھا کہ مستقبل میں شفاف انتخابات کیلئےابھی سےمنصوبہ بندی کرناہوگی، وزیراعظم انتخابی عمل پر تحفظات کا ہمیشہ کیلئے خاتمہ چاہتےہیں، مطلوبہ قانون سازی تمام سیاسی جماعتوں کے مفاد میں ہے۔

  • شفاف انتخابات : وزیراعظم  کا انتخابی اصلاحات کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ

    شفاف انتخابات : وزیراعظم کا انتخابی اصلاحات کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے انتخابی اصلاحات کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کرلیا جبکہ حکومتی و اپوزیشن نمائندوں پر مشتمل کمیٹی بنانے پر اتفاق کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے شفاف انتخابات کی راہ ہموار کرنے کی کوششیں شروع کردیں ، وزیراعظم کا انتخابی اصلاحات کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کرلیا۔

    وزیراعظم سےمشاورت کے بعد مشیرپارلیمانی اموربابر اعوان کی اسپیکراسدقیصر سے ملاقات ہوئی ، ملاقات میں انتخابی اصلاحات سےمتعلق پارلیمانی کمیٹی قائم کرنےپر مشاورت کی گئی۔

    ملاقات میں اوپن ووٹنگ کابل منظور کرانے کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنانے پر اتفاق کیا گیا ، بابر اعوان نے کہا مستقبل میں شفاف انتخابات کیلئےابھی سےمنصوبہ بندی کرناہوگی، وزیراعظم انتخابی عمل پرتحفظات کا ہمیشہ کیلئے خاتمہ چاہتےہیں، مطلوبہ قانون سازی تمام سیاسی جماعتوں کے مفاد میں ہے۔

    دوران ملاقات جی بی میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کا بھی جائزہ لیا گیا ، بابر اعوان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کوعبوری صوبہ بنانے کیلئے آئین میں ترمیم کرنا ہو گی، جس کے بعد اسد قیصر اور بابر اعوان آئینی پوزیشن سے وزیراعظم کو آگاہ کریں گے۔

    ملاقات میں آئینی اور الیکشن اصلاحات پر کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کمیٹی کی صدارت اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کریں گے اور کمیٹی میں اپوزیشن اور حکومت کو برابر نمائندگی دی جائے گی۔

    کمیٹی جی بی کے عبوری صوبے سے متعلق آئینی،قانونی پہلوؤں اور اپوزیشن کےتحفظات کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا اور متفقہ لائحہ عمل طے کرے گی جبکہ فیصلہ کیا کمیٹی الیکشن اصلاحات کا زیر التواء بل کا بھی ازسرنو جائزہ لے گی۔

    کمیٹی سینیٹ الیکشن سے متعلق آئین میں ترمیم پراپوزیشن سےمشاورت کرے گی، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا سینیٹ الیکشن پر اٹھنے والے سوالات کا تدارک ناگزیرہے، الیکٹورل ریفارمز وقت کی اہم ضرورت ہے۔

    اسد قیصر کا کہنا تھا کہ قانون سازی سےاہم قانونی معاملات میں اصلاحات لائی جا سکتی ہیں، حکومت ،اپوزیشن کو عوامی معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کرنا چاہیے، سینیٹ انتخابات میں اصلاحات نہ ہونےکی وجہ تماشا بنارہا، ہمیں ماضی کو بلاکر مستقبل کے بارے میں سوچناہو گا۔

  • وزیراعظم عمران خان کا  الیکٹورل ریفارمز کا اعلان

    وزیراعظم عمران خان کا الیکٹورل ریفارمز کا اعلان

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے الیکٹورل ریفارمز کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہم ووٹنگ کیلئے الیکٹرانک مشینز لیکر آئیں گے، تاکہ دھاندلی کاکوئی نہ کہے۔

    تفصیلات کے مطابق اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اتحادیوں کا دل سے شکریہ اداکرتا ہوں ، اتحادی اب بھی اورہرمشکل وقت میں ساتھ کھڑے رہے، حفیظ شیخ کے الیکشن میں جب ہارے تو آپ سب کو دیکھ کر ایک ٹیم نظرآئی۔

    وزیراعظم کا پارٹی کو خراج تحسین پیش

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اللہ کہتاہے بڑا انسان بننا ہے تو مشکل وقت کا سامنا کرو، پارٹی بھی اسوقت تگڑی ہوتی ہے جب مشکل وقت سے نکلتی ہے، آج اپنی پارٹی کو خراج تحسین پیش کرتاہوں، انفرادی طورپر پتہ ہے، کتنے ایم این نے پہنچنے کی کوشش کی ، تمام ایم این ایز کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    عمران خان نے کہا کہ ہم نے بھولناچاہیے کہ یہ پاکستان کیوں بنا تھا، قومی کسی مقصد کیلئے بنتی ہیں، ہماری لیڈرشپ ہے اس کو پتہ ہونا چاہیے کہ پاکستان ایک عظیم خواب تھا، میراہاتھ غلطی سے دائیں جانب چلا گیا ہماری لیڈر شپ تو بائیں جانب بیٹھی ہے۔

    پاکستان اس لئے نہیں بنا تھا کہ وہاں ٹاٹابرلا اور یہاں شریف ،زرداری اربوں پتی بن جائیں

    ان کا کہنا تھا کہ اصل میں پاکستان کامقصد یہ تھا کہ اسلامی ریاست کیا ہوتی ہے ، اللہ فرماتے ہیں میں آپ کے ایمان کو بار بار دہراؤں گا، جب آپ مشکل وقت سے نکلتے ہیں تو اور مضبوط ہوتے ہیں، پاکستان اس لئے نہیں بنا تھا کہ وہاں ٹاٹابرلا اور یہاں شریف ،زرداری اربوں پتی بن جائیں۔

    وزیراعظم نے کہا کہ دین اسلام انسان کے کردار کو ریفارم کرنے کیلئے دنیا میں آیا، دنیا کے سب سے عظیم لیڈر نبیﷺ جیسا انسان نہ کبھی آیا نہ آسکتاہے، نبی ﷺ کے راستے پر جو جو چلتا گیا وہ عظیم انسان بنتا گیا ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ نظریے اور مقصد کے بغیر قومیں مرجایاکرتی ہیں، لوگ کہتےہیں اگرپاکستان نہ بنتاتومسلمانوں کی زیادہ طاقت ہوتی، ہندوستان میں مسلمانوں کایہ حال نہ ہوتاجوآج ہے، جن لوگوں کی حیثیت نہیں تھی وہ تاریخ کاحصہ ہیں، انہوں نے دیکھتے دیکھتے15 سے20سالوں میں دنیاکی امامت کی، ایک تباہی کاراستہ ہے اور دوسراعظمت کا۔

    الیکشن کمیشن کہتاہےکہ بڑا اچھا الیکشن کروایا اس سے تو مجھے مزید صدمہ ہوا

    سینیٹ انتخابات کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ جو سینیٹ الیکشن ہوا اس کے بعدمجھے شرمندگی ہوتی ہے، لوگوں کو خریدنے کیلئے بکرا منڈی بنی ہوئی تھی، حیرت ہے کہ الیکشن کمیشن نے جویہ الیکشن اچھا کرایا ہے تو برا کون سا ہوتاہے، الیکشن کمیشن کہتاہےکہ بڑا اچھا الیکشن کروایا اس سے تو مجھے مزید صدمہ ہوا، ایک ماہ سے پتا تھا کہ سینیٹ الیکشن کیلئےپیسہ جمع کیاجارہاہے۔

    پہلے ہماری قوم کو اخلاقی طورپرتباہ کیا گیا پھر معاشی تباہی آئی

    وزیراعظم نے مزید کہا کہ پہلے ہماری قوم کو اخلاقی طورپرتباہ کیا گیا پھر معاشی تباہی آئی، ہم کہتےہیں معاشی حالات بہت برےہیں، یہ جو قرضے چڑھے ہوئے ہیں، یہ بیماری کی علامات ہیں بیماری کچھ اورہے، ایک ملک کا بتا دیں جس کااخلاقیات،مورل اسٹینڈراوپرہواوروہ غریب ہو ، کوئی ملک بتا دیں  جتنامرضی پیسہ وسائل ہوں اگرلیڈرشپ کرپٹ ہوتوخوشحالی ہو؟ مغربی ممالک میں اخلاقیات دیکھیں توہمیں اپنے ملک کو دیکھ کر شرم آئے گی۔

    نوازشریف ڈاکو ہے جو ملک سے بھاگا ہواہے

    زرداری اور نواز شریف سے متعلق عمران خان کا کہنا تھا کہ دنیا میں ثابت ہوچکے ہیں کہ آصف زرداری کرپٹ آدمی ہے ، دنیا میں سب کہتے ہیں آصف زرداری مسٹر ٹین پرسنٹ ہیں، نوازشریف 30سال ملک کو لوٹتا رہا، نوازشریف ڈاکو ہے جو ملک سے بھاگا ہواہے، نواز شریف کی حالت دیکھ کر تو کابینہ میں شیریں  مزاری کے آنسوں آگئے ، شیریں مزاری کی آنکھوں میں آنسوں آجانا کوئی مزاق بات نہیں۔

    مولانافضل الرحمان دونمبرہمیشہ سےتھا

    انھوں نے کہا کہ دیکھ کر شرم آتی ہےکہ ہمارے ملک میں کیاہورہاہے، سب بڑے ڈاکواکٹھےہوکرسوچ رہےہیں عمران خان کوکرسی کاشوق ہے، مولانا فضل  الرحمان دونمبرہمیشہ سےتھا، مشرف نے ان دونوں کواین آراودیاملک پربہت بڑاظلم کیا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جب تک ملک میں اخلاقیات ٹھیک نہیں کریں گے ، تب تک مسائل حل نہیں ہوں گے ، شیخ رشید ٹھیک کہتے ہیں بڑھتی مہنگائی  میں کم تنخواہ پر غریب کیسے گزارا کرے۔

    30سال چوری کے بعد یہ کوشش کررہےہیں کہ حکومت گرا دیں گے

    عمران خان نے مزید کہا کہ یقین سے کہتاہوں ان کو خود نہیں پتہ ان کا باہر کتنا پیسہ پڑاہے، 30سال چوری کے بعد یہ کوشش کررہےہیں کہ حکومت گرا دیں  گے، اپنی کرپشن بچانے کیلئے یہ حکومت پردباؤ ڈالنے کی کوشش کررہےہیں ، میں ڈھائی سال سےتماشےدیکھ رہاہوں، یہاں وزیراعظم کوتقریرلکھ کردےدی جاتی تھی۔

    اپوزیشن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ انہیں ڈرتھا کہ میں ان کےکرپشن کےکیسزمعاف نہیں کروں گا ، کرپشن کیسزہم نےنہیں بنائے ان کے دور کے بنے ہوئے  تھے، عدلیہ ان کی تھی ان کوتومسئلہ کوئی نہیں تھا، ان کاتوپیسہ سوئس اکاؤنٹ میں پڑاہواتھا، جج کہہ رہاہےوہ پیسہ واپس لاؤتویہ کہتامیں نہیں لاؤں گا، بھائی وہ آپ کےباپ کاپیسہ تھا،وہ توقوم کاپیسہ تھا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ مہنگائی تو بڑی ہےاورلوگوں کاتنخواہوں میں گزارانہیں ہورہا، ان کوخودنہیں پتاکہ ان کےپاس کتناپیسہ پڑاہے، ان کی کوشش ہےکہ عمران  خان پرپریشرڈالوکبھی کہتےہیں حکومت گرا دیں گے۔

    پاکستان بلیک لسٹ میں جاتاہے تو معیشت نیچے گر جائے گی

    گرے لسٹ سے متعلق عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان فیٹف کی گرےلسٹ میں ہمارے دورمیں نہیں،ن لیگ دورمیں آیا، پاکستان بلیک لسٹ میں جاتا ہے تو معیشت نیچےگرجائےگی، لوگوں کوجومشکل پڑی ہےمہنگائی کی وجہ وجہ ہماراروپیہ نیچےہے۔

    اپوزیشن کا اون پوائنٹ ایجنڈ اہے کہ ان کےچوری کےکیسزختم ہوجائیں

    اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ملک کا پیسہ چوری ہوگا تو لاہور شہر ضرور نکلے گا، بڑے ڈاکو اپنی چوری بچانے نکلیں گے تو لاہور شہر نہیں آئے گا ، ان کاون پوائنٹ ایجنڈاہےکہ انکےچوری کےکیسزختم ہوجائیں، ان کاصرف ایک خوف ہےکہ میں این آراو نہیں دوں گا، مجھے بلیک میل کرنےکی کوشش کی گئی ،کہا یہ فیٹف پرپھنس جائے گا۔

    یوسف رضاگیلانی پاکستان کا کرپٹ ترین آدمی ہے

    یوسف رجا گیلانی کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یوسف رضاگیلانی پاکستان کا کرپٹ ترین آدمی ہے، ان کےوزیراعظم بننے سے پہلےاوربعدکے اثاثے  دیکھ لیں، یوسف گیلانی کو جتوانے کیلئے حفیظ شیخ کو ہرادیا گیا، راتوں کو لوگوں کو کالز کی گئیں کہ 2کروڑ سے ریٹ شروع ہوگا، ہماری خواتین اراکین  کو کالز کی گئیں کہ پیسے دیں گے۔

    الیکشن کمیشن پاکستان کی ایجنسیزسےسیکرٹ بریفنگ لیں پتاچلےگاکتناپیسہ چلا

    عمران خان نے کہا میں ڈھائی سال بڑی چیزیں برداشت کرتارہاہوں، انہوں نےخودچارٹرڈآف ڈیموکریسی میں کہاکہ اوپن بیلٹ ہوناچاہئے، پھریہ سب بھاگ گئے اورکہنےلگےخفیہ بیلٹ ہونی چاہئے، تمام لوگوں کےسامنےاوپن ہارس ٹریڈنگ کی گئی،الیکشن کمیشن پاکستان کی ایجنسیزسےسیکرٹ بریفنگ لیں  پتاچلےگاکتناپیسہ چلا، ڈھائی سال میں جو جدوجہد کی وہ زندگی کی سب سے مشکل جدوجہد تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ جب تک زرداری نے ہاتھ نہیں ماراتھااسٹیل مل 8ارب منافع میں تھی، انھوں نے ایک ایک ادارہ تباہ کیا ،لوگوں کی بھرتیاں کیں، اتنے لوگ بھرتی  کئے کہ پنشن اورتنخواہ کے بعد بہتری کیلئے کچھ نہیں بچتا، سب سے بڑامالیاتی اور کرنٹ اکؤنٹ خسارہ ہمیں ورثے میں ملا، اب دیکھ لیں اسٹیل مل بندپڑی ہےایک ایک ادارہ انہوں نےتباہ کردیا۔

    وزیراعظم نے مزید کہا کہ ڈالر ملک سے زیادہ باہرجارہےہوں اندرکم آرہےہوں توروپیہ پرپریشرپڑتاہےاورگرجاتاہے، تین بار وزیراعظم بننےوالے کے دونوں بیٹے لندن میں ہیں، جس علاقے میں رہ رہے ہیں وہ بڑے بڑے امید رہتے ہیں، ساری قوم کےسامنے یہ ہورہاہے ملک ایسے آگے نہیں بڑھ سکتا ہوں۔

    عدلیہ،نیب جو مدد چاہیے حکومت ساتھ ہے

    عمران خان کا کہنا تھا کہ عدلیہ،نیب جو مدد چاہیے حکومت ساتھ ہے، جب تک لوگوں کو سزائیں نہیں ملیں گی تب تک معاشرہ ٹھیک نہیں ہوسکتا، نواز شریف نے پاکستان کا وزیراعظم بن کراقامہ رکھاہواتھا، کہیں سناہےکہ ملک کاوزیراعظم دوسرےملک میں نوکری کررہاہو، ان کےوزرابیرون ملک میں نوکریاں  کررہےتھے، یہ سب طریقہ ملک سےپیسہ باہرلےجانےکیلئےتھا۔

    میں اکیلاکرپشن ٹھیک نہیں کرسکتا

    کرپشن کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ میں اکیلاکرپشن ٹھیک نہیں کرسکتا، عدلیہ یانیب پرمیراکوئی کنٹرول نہیں ہے لیکن عدلیہ اورنیب کومیری حکومت سے جو مدد چاہئے دینے کو تیارہیں، معاشرہ کرپشن کیخلاف لڑتاہے، معاشرہ فیصلہ کرتاہےکہ کرپشن نہیں ہونے دینی۔

    17سال بعد پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں گیا

    معاشی صورتحال سے متعلق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 17سال بعد پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں گیا ، اللہ کاکرم ہےملک میں زیادہ ڈالرآرہےہیں ، ہم  پیسہ نہیں لگارہے پیسہ خود اپنی جگہ بنارہاہے،کوروناکی وجہ سےدنیاکی اکانمی بری طرح متاثرہوئی۔

    کرپشن ختم کرنے کیلئے قوم سے مدد کی اپیل 

    عمران خان نے کہا کہ اگرملک کوبچاناہےتومعاشی طورپربچاناہے، پہلےہمیں اپنی اخلاقیات اورمورل اسٹینڈرڈٹھیک کرنےپڑیں گے ، جب انصاف اورعدل معاشرے میں آتا ہے توملک ترقی کرتاہے، میں صرف یہ کہناچاہتاہوں کہ مجھے قوم کی مددکی ضرورت ہے، بیرون ملک پاکستانیوں نے ریکارڈ پیسہ ملک میں بھیجا ہے۔

    آخری گیندتک لڑنےوالاکپتان تھا،ہارنہیں مانوں گا

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں آنے والی نسلوں کوبچاناہے ، آخری گیندتک لڑنےوالاکپتان تھا،ہارنہیں مانوں گا، یہ سب بھی مجھے چھوڑ دیں تو اکیلا لڑوں گا پر ہار  نہیں مانوں گا۔

    قوم کوبتاناچاہتاہوں ہم ہرطریقہ سوچ رہےہیں کیسےبوجھ کم کریں

    مہنگی بجلی سے متعلق وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں بجلی کے مہنگے معاہدے کیے گئے تھے ، جس سے مہنگی بجلی پیداہورہی ہے، بجلی کی قیمت  بڑھاتے ہیں تو لوگ مزید پریشان ہوں گے، قوم کوبتاناچاہتاہوں ہم ہرطریقہ سوچ رہےہیں کیسےبوجھ کم کریں۔

    لوگ پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کیلئے تیار ہوگئے ہیں

    عمران خان کا کہنا تھا کہ آگے ہماراچیلنج ہےکہ اپنی ایکسپورٹس کوبڑھائیں، گروتھ بڑھانےکاصرف ایک طریقہ ہےوہ ایکسپورٹ ہے، اب ہم انویسمنٹ پر  لگے ہوئےہیں، ایس ای سی پی میں سب سےزیادہ کمپنیزرجسٹرڈہوئی ہیں، لوگ پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کیلئے تیار ہوگئے ہیں۔

    اس سال کےآخر تک پورے پنجاب تک ہیلتھ کارڈ پہنچ جائیں گے

    صوبائی حکومتوں کے اقدامات کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ کےپی کے تمام خاندان کے پاس ہیلتھ انشورنش ہے، پنجاب بڑا ہے انھوں نے بھی ہیلتھ کارڈ  دینےکافیصلہ کرلیا ہے، اس سال کےآخر تک عثمان بزدار کی ٹیم بھی پورے پنجاب تک ہیلتھ کارڈ پہنچادےگی۔

    کسانوں کیلئےبہت زبردست پروگرام لےکرآرہےہیں

    وزیراعظم کا منصوبوں سے متعلق کہنا تھا کہ کسانوں کیلئےبہت زبردست پروگرام لےکرآرہےہیں، اپنے ملک میں دولت کےاندر اضافہ کرنےسے قرضوں سے  نکلا جاسکتا ہے ، راوی سٹی لاہور ، والٹن روڈ پر بزنس سینٹر بنانے جارہےہیں۔

    ہماری کوشش ہے کراچی کو پھیلانے کے بجائے اوپر کی طرف لیکرجائیں

    کراچی کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ کراچی کے پاس جزیرے پر بنڈل آئی لینڈ بنانے کا پروگرام ہے، ماحولیات کیلئے بڑے پیمانے پر اربن فاریسٹ لگانے  لگے ہیں، بنڈل آئی لینڈ کا بھی مقصد یہ ہے کہ کراچی کے سیوریج کاٹریٹ کریں، ہماری کوشش ہے کراچی کو پھیلانے کے بجائے اوپر کی طرف لیکرجائیں۔

    50سال بعد پاکستان کی تاریخ میں دو بڑے ڈیم بنانے جارہےہیں

    ان کا مزید کہنا تھا کہ 50سال بعد پاکستان کی تاریخ میں دو بڑے ڈیم بنانے جارہےہیں، پاکستان کو آگے بڑھنے سے کوئی نہیں روک سکتا، ہمارے ملک میں اللہ کی دی ہوئی ہر نعمت موجود ہے، اس ملک میں جوپوٹینشل ہےشایدہی کسی ملک میں ہو، چین کیساتھ ملکر پیداوار بڑھانے کیلئے بھی کام کر رہے ہیں، ٹیکنالوجی کی نئی لہر میں نوجوان آبادی کو اوپر لیکر آئیں گے۔

    ہم ووٹنگ کیلئے الیکٹرانک مشینز لیکر آئیں گے

    وزیراعظم نے اعلان کیا کہ ہم نے الیکٹورل ریفارمز کا فیصلہ کیا ہے، ہم ووٹنگ کیلئے الیکٹرانک مشینز لیکر آئیں گے، تاکہ دھاندلی کاکوئی نہ کہے ، اوورسیزپاکستانیوں کیلئےاقدامات اٹھارہےہیں کہ وہ بھی ووٹ ڈال سکیں، امریکامیں کوئی ثابت نہیں کرسکاکہ دھاندلی ہوئی کیوں کہ وہاں الیکٹرانک مشین تھی، یہ تمام چیزیں ہماری حکومت میں ہوں گی۔