Tag: Electric Bill

  • 300 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والوں کے لیے خوشخبری

    300 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والوں کے لیے خوشخبری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ کم بجلی استعمال کرنے والے شہریوں کے لیے ریلیف پر عملدر آمد شروع ہوگیا ہے، 300 اور اس سے کم یونٹ والے صارفین سے فیول چارج وصول نہیں کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ وزیر اعظم کے حکم پر فیول ایڈجسٹمنٹ چارج کے ریلیف کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

    مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ کم بجلی استعمال کرنے والے شہریوں کے لیے ریلیف پر عملدر آمد شروع ہوگیا ہے، 300 اور اس سے کم یونٹ والے صارفین سے فیول چارج وصول نہیں کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ بل کی ادائیگی کی آخری تاریخ میں بھی توسیع کر دی گئی، جو شہری بل ادا کر چکے ہیں ان کے لیے آئندہ ماہ کے بلوں سے مطلوبہ رقم کم کر دی جائے گی۔

  • امریکہ میں خاتون کو313 کھرب روپےکا بل آگیا

    امریکہ میں خاتون کو313 کھرب روپےکا بل آگیا

    ہیرسبرک: امریکی خاتون کو کرسمس لائٹس جلانا اس قدر مہنگا پڑا کہ ان کو 284 ارب ڈالر کا بل آگیا جسے دیکھ کر انہیں اربوں واٹ کر جھٹکا لگا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست پنسلوانیا کی رہائشی میری ہورومنسکی کی آنکھیں اس وقت چہرے سے باہر نکل آئیں جب انہوں نے 284 ارب ڈالر یعنی پاکستانی 313 کھرب روپے کا بجلی کا بل دیکھا۔

    میری ہورومنسکی کے مطابق جب انہوں نے بل دیکھا تو انہیں اربوں واٹ کا جھٹکا لگا اور وہ سوچنے لگیں کہ آخر انہوں نے ایسا کیا غلط کیا صرف کرسمس لائٹس سے گھر ہی سجایا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ اگر ہم اپنا سب کچھ بھی فروخت کردیں تب بھی 100 سال میں شاید ہی اس رقم کو ادا کر پائیں۔

    بجلی کمپنی نے خاتون کو بل کی مکمل ادائیگی کے لیے ایک سال کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اس ماہ 28 ہزار ڈالرز کی قسط جمع کرانا ہوگی۔

    میری ہورومنسکی کے بیٹے نے جب بجلی کمپنی سے رابطہ کیا تو پتہ چلا کہ اصل رقم صرف 284 ڈالرز ہے۔

    بجلی کی کمپنی نےغلطی تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کبھی اربوں ڈالر کا بل نہیں دیکھا اورانہوں بل میں ہونے والی غلطی کے حوالے سے کمپنی کو آگاہ کرنے پر خاتون کا شکریہ ادا کیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔