Tag: electric bills

  • کرونا وائرس ، سندھ حکومت کی وفاق سے 2 ماہ کے بجلی وگیس بل نہ لینے کی اپیل

    کرونا وائرس ، سندھ حکومت کی وفاق سے 2 ماہ کے بجلی وگیس بل نہ لینے کی اپیل

    کراچی : سندھ حکومت نے کرونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر وفاقی حکومت سے  2ماہ کےبجلی وگیس بل نہ لینے پر غور کرنے کی اپیل کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں کرونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر سندھ حکومت نے وفاق  سے عوامی ریلیف کے لیے اپیل کردی ہے۔

    سندھ کے وزیر زراعت محمد اسماعیل راہو نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت شہریوں سے2ماہ کےبجلی وگیس بل نہ لینےپرغورکرے اور  شہریوں سے 2ماہ 300یونٹ بجلی کےبلزنہ لے۔

    اسماعیل راہو نے حکومت سے1000 روپے تک کےگیس بل بھی وصول نہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا شہری گھروں تک محدود ہیں، کاروبار بند ہیں، ریلیف ملناچاہئے۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ چھوٹےکاروباری، ملازمین، مزدور کاگزر مشکل وقت سے ہو رہا ہے، خان صاحب بھلےسندھ کوکوئی فنڈنہ دیں مگرعوام کوتوریلیف دیں، وفاقی حکومت پنجاب، بلوچستان، کے پی تک محدود نہ رہے۔

    خیال رہے کرونا وائرس کےپھیلاؤ روکنےکیلئے صوبائی حکومتوں نے شہریوں کوگھروں تک محدود رکھنےکیلئےسخت اقدامات کئے ہیں ، شادی بیاہ کے اجتماع سمیت دیگراجتماعات پرپابندی لگادی گئی ہے۔

    بازار اور مارکیٹس بھی بند کردی ہیں جبکہ ریسٹورنٹس میں لوگوں کوکھانادینے پر پابندی ہے ، ہوم ڈیلیوری اورٹیک اوے کی اجازت ہے اور سندھ میں انٹرسٹی اور بین الصوبائی بس سروس مکمل بند ہے۔

  • نیا پاکستان بنے گا توملک میں انصاف کا نظام رائج ہوگا، عمران خان

    نیا پاکستان بنے گا توملک میں انصاف کا نظام رائج ہوگا، عمران خان

    اسلام آباد: عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف ایک نظام کا نام ہے اوروہ نظام میثاقِ جمہورت معاہدہ تھا۔

    اسلام آباد میں آزادی دھرنے سے خطاب کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہناتھا کہ آج بتانا چاہتا ہوں کہ ہم کیوں نکلے ہیں تاکہ ذہنوں میں کوئی ابہام نہ رہے، پاکستان میں انسانوں کے حقوق ایسے ہیں جیسے دوسرے ممالک میں جانوروں کی حقوق ہوتے ہیں ۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف ایک نظام کا نام ہے اوروہ نظام میثاقِ جمہورت معاہدہ تھا، جو پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان ہوا تھا، ہم اس نطام کے خلاف نکلے ہیں، ہم اسمبلی میں بیٹھ کر ان سے نہیں لڑسکتے تھے۔

    عمران خان  نے کہا کہ ان حکمرانوں نے اخبارخریدا ہوا ہے، ججج کو خریدے ہوئے ہیں، پی ٹی وی کو ان کا اپنا ہے ہے،ان کا مقابلہ صرف عوام کرسکتی ہے، چوالیس دن میں مجھے سب سے زیادہ خوشی ملی ہے کیونکہ عوام جاگ اٹھی ہے جس پر میں نفل ادا کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ جب زرداری حکومت آئی تھی تو ہر پاکستانی  35 ہزار کا مقرض تھا جب وہ گیا تو 70 ہراز کا ہر پاکستانی مقروض تھا،پچھلے ڈیرھ سال میں ہر پاکستانی 85 ہزار کا مقروض ہوگیا ہے۔ جتنے ٹیکس لگتے ہیں اس کا 60فیصد قرضوں میں جاتا ہے 25 فوج کو جاتا ہے ، 15  فیصد عوام کے لئے رکھا جاتا ہے، حکمران کو عوام کی فکر نہیں ہے، اگر اللہ نے مجھے موقع دیا تو جب تک عوام کا قرضہ نہ پورا کرتا میں باہر نہیں جاوں گا، امام خمینی کبھی اپنے ملک سے باہر نہیں گئے

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک چیز آپ نے اپنے کپتان سے سیکھنی ہےکہ کوئی چیز نا ممکن نہیں ہے ، جب میں سیاست میں آیا سب نے کہا کہ بے وقوف ہے، جب نئے پاکستان کی بات کی تو لوگ کہتے ہیں نیا پاکستان ممکن نہیں ہے، ایک آدمی جب تک ہار نہیں مانتا ہار اس کو ہرا نہیں سکتی ، میں بڑے بڑے مگرمچھوں کو پکڑوں گا ایک ایک کو سزا دلاوں گا ، میں 200ارب ڈالر واپس پاکستان لاوں گا، میاں صحاب سرمایہ کاری کے لئے باہر جاتے ہیں، میاں صحاب پہلے اپنا پیسہ تو باہر سے واپس لائیں۔

    کپتان نے کہا کہ ہم اس دلدل سے نکلے گئے اپنا عدل وانصاف کا نظام لائیں گئ، قائد اعظم اس ملک میں عدل وانصاف چاہتے تھے، ہم پولیس کے نظام کو بہتر بنائیں گے، ’حضرت علی نے اپنے خط میں لکھا تھا کہ جج کی تنخوا اتنی ہو کہ اسے رشوت نہیں پڑی‘، انہوں نے کہا کہ آپ کی طاقت بیرون ملک پاکستانی ہے، ہم اس ملک کا گورںر سسٹم ٹھیک کر کے دیکھائیں گے، نئے پاکستان میں سب سے زیادہ تعلیم پر پیسہ خرچ کرنا ہے۔

    عمران نے خطاب کے آخر میں نوجوانوں سے کہا کہ ہم نے چار باتیں یاد رکھنی ہیں۔

    ہم نے سچ بولنا ہے کیونکہ سچ انسان کی عزت کرواتا ہے ۔

    ہم نے خوف کی زنجیروں کو توڑنا ہے ۔

    ہمیں اپنی ’میں‘ پر قابو پانا ہے

    ہمیں سچ کو سچ اور جھوٹ کو جھوٹ کہنا ہے۔

  • عمران خان کی کتاب ’میں اورمیرا پاکستان‘ کو پولیس نے اپنے قبضے میں لے لیا

    عمران خان کی کتاب ’میں اورمیرا پاکستان‘ کو پولیس نے اپنے قبضے میں لے لیا

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پولیس نے پارٹی چیئرمین عمران خان کی کتاب میں اور میرا پاکستان کی 4ہزار کاپیاں قبضے میں لے کر گاڑی سمیت تھانے میں منتقل کر دی ہیں۔

    یہ کتابیں آزادی مارچ کے دھرنے میں شامل لوگوں میں تقسیم کرنے کے لئے لائی جا رہی تھیں تاہم پولیس نے ڈی چوک کے قریب پہنچنے پر تلاشی کے نام پر روکا اور کتابوں کو قبضے میں لے لیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ کتابیں عمران خان کی ہدایت پر لائی جارہی تھیں تا کہ شرکاءان کے خیالات اور نظریات سے مکمل آگاہی حاصل کر سکیں۔

  • عمران خان کا پروگرام الیونتھ آر میں خصوصی انٹویو

    عمران خان کا پروگرام الیونتھ آر میں خصوصی انٹویو

    اسلام آباد : عمران خان نے حکومت کے جانب سے لگائے لندن پلان کو مکمل طور رد کردیا، سندھ میں انتظامی تبدیلی کیوں نہیں چاہتے یہ بھی بتادیا۔

    وفاقی دارالحکومت میں اپنے کنٹینر کے اندر اےآروائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آر کے اینکروسیم بادامی سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومتی ارکان پی ٹی آئی کے خلاف پروپیگنڈہ کرکے عوام کو گمراہ کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ لندن میں میری ڈاکٹر طاہرالقادری سے اتفاقیہ ملاقات ہوئی، لیکن اس میں دھرنے کے حوالے کسی موضوع پرہماری کوئی بات نہیں ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ کیسے کوئی اتنے لمبے عرصے کے لئے پلان بنا سکتا ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ حکومتی وزراء کہتے ہیں کہ تحریکِ انصاف اورعوامی تحریک کے دھرنوں کے پیچھے آرمی یا انٹیلجس ایجنسی کا ہاتھ ہے لیکن عوام نے دیکھ لیا ہے سب کچھ قوم کے سامنے ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ دراصل لندن پلان’چاٹرڈ آف ڈیموکریسی‘تھا، جو پیپلز پارٹی اورمسلم لیگ ن کے درمیان ہوا تھاجس میں طے ہوا تھا کہ باری باری حکومت کریں گے۔

    وسیم بادامی نے عمران خان سے سوال کیا کہ تحریک انصاف اورعوامی تحریک ایک ہی وقت حکومت کے خلاف کیسے نکلی؟ جس کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ ایک اتفاق ہوا ہے ،ہم دھاندلی کے الزام پر 14 مہینے پہلے سے سڑکوں پرنکلنے کا کہہ رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اسی دوران ماڈل ٹاؤن کا واقع پیش آیااورمقتولین کی ایف آئی آردرج کروانے کا مسئلہ درپیش ہوا ۔

    عمران خان نے کہا کہ میں نے منہاج القران سیکرٹیریٹ کا دورہ بھی کیا، طاہرالقادری کا مسئلہ ان کے کارکنان کی ہلاکت ہے جبکہ پی ٹی آئی کا دھرنا الیکشن میں ہونے والی دھاندلی کے خلاف ہے، یہ دو مختلف چیزیں ہیں، لیکن حکومت نے پی ٹی آئی اور پی اے ٹی دونوں کے مطالبات کو مسترد کردیاجس پردونوں پارٹیوں نے دھرنا دینے کا فیصلہ کیا۔

    عمران خان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری دھرنا ختم دیں، میں نواز شریف کااستعفیٰ لئے کے بغیر ڈی چوک سے نہیں جاوٗں گا۔

  • جمعہ کو اسلام آبادمیں سب سےبڑاعوامی سمندر ہوگا، عمران خان

    جمعہ کو اسلام آبادمیں سب سےبڑاعوامی سمندر ہوگا، عمران خان

    اسلام آباد:عمران خان نے کہا ہے کہ میں نے کبھی ہارنہیں مانی ہےاور نہ مانوں گا نواز شریف کے استعفے کے بغیر نہیں جاؤں گا ۔

    اسلام آباد میں آزادی دھرنے سے خطاب میں پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے دھرنے کو لندن  پلان کہتے ہیں انہوں نے کہا 43 دن دھرنے کا پلان کوئی احمق ہی بنا سکتا ہے،ہمارا پلان لندن میں نہیں بنا 18سال پہلے بنا تھا  میثاقِ جمہوریت اصل لندن پلان تھااورلندن پلان کا دوسرا حصہ الیکشن میں دھاندلی تھا۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور آصف زرداری میں مک مکا ہے میں ایک ہی گیند سے نواز اور زرداری کی وکٹیں گراوٗں گا، ڈاکوں نے مل کر نیب کا چیئرمین لگایا ہے،عبوری حکومت دونوں نے مل کر بنائی، دونوں پارٹی قائدین پرکرپشن کے کیسزز ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ آصف زرداری مانتے ہیں کہ آر- اوز کا الیکشن تھا، پیپلز پارٹی نے سندھ میں دھاندلی کی ہے، آصف زرداری کا 60 ملین سوئٹزرلیند میں ہے، ہرپاکستانی ایک لاکھ کا مقروض ہے، 11کروڑ پاکستانیوں کو غربت سے نکالنا ہے ۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیرِاعظم بتائیں عوام کا پیسہ کہاں جارہا ہے؟ ٹیکس چوری ختم ہوگی تو ملک ٹھیک ہوجائے گا، جب دونوں جماعتیں باریاں لیتی رہیں گی کرپشن ختم نہیں ہوسکتی، نواز شریف نے کئی سال تک ٹیکس نہیں دیا ۔

    انہوں نے کہا کہ بذدل لوگ بڑا کام نہیں کرسکتے، دلیر قومیں بڑی مصیبتوں کا مقابلہ کرتیں ہیں، غریبوں کا بھی سوچنا ہوگا، نئے پاکستان میں میرٹ ہوگا ، خاندان کی حکومت نہیں ہوگی، پاکستان کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے، کیا شریف خاندان کو اپنے علاوہ کوئی اور نہیں ملتا؟ ۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے اپنے رشتہ داروں کے ہاتھ میں دے دی گئی ہے، نئے پاکستان میں گلو بٹوں کو نہیں لائیں گے، اچھے ذہن والوں کو واپس پاکستان لانا ہے، نئے پاکستان میں پولیس اور جج کو زیادہ تنخواہیں دیں گے، پاکستان کو ایک فلاحی ریاست بنائیں گے ۔

    خطاب کے اختتام میں عمران خان کا کہنا تھا کہ جمعہ کو اسلام آباد میں سب سے بڑا جلسہ ہوگا،انہوں نے لاہور جلسے کے حوالے سے کہا کہ لاہور تیار ہوجاؤ ، جو بھی ظلم سے نا انصافی سے تنگ ہے، جو بھی مہنگائی سے تنگ ہے گھر بیٹھنے سے کچھ نہیں ملے گا،سب مینارِ پاکستان پہنچ جائیں ۔

  • عمران خان کا اتوارکو مینار پاکستان پرجلسے کا اعلان

    عمران خان کا اتوارکو مینار پاکستان پرجلسے کا اعلان

    اسلام آباد: عمران خان نے گزشتہ روز کراچی میں ہونے والے جلسے کے بعد  لاہور میں بھی اتوارکو جلسہ منعقد کرنے کااعلان کردیا ہے۔

    اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ ظلم اور خوف کی حکومت مزید نہیں چل سکتی اب لوگوں کے ذہن بدل رہے ہیں، وزیراعظم جہاں جاتے ہیں ’’گو نواز گو‘‘ کے نعرے لگتے ہیں، عوام نےفیصلہ کرلیا کہ نواز شریف کے استعفےکےبغیرجدوجہد ختم نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا حسنی مبارک قوم پر مسلط ہے اور آئی ایم ایف یا امریکا نہیں بلکہ ہم نیا پاکستان بنائیں گے، نواز شریف کے امریکا میں متوقع استقبال کا سوچ کر ترس آرہا ہےعوام امریکا کی سڑکوں پر پاکستانی وزیراعظم کا استقبال کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ ملک 2حصوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے، ایک پاکستان غریب کا ہے اور دوسرا امیر کا ،پاکستان میں تعلیم میں تو تین درجے بنا دئے گئے ہیں، انگلش میڈیم ، اردو میڈیم اور مدرسے ہیں، ایک نظام تعلیم نہیں ہے،8لاکھ بچے انگلش میڈیم اور 3کروڑ اردو میڈیم جبکہ 20لاکھ مدرسوں میں پڑھتے ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ ہم نے کراچی میں بہت بڑا جلسہ کیا، ہر طرف عوام کا سمندر تھا لیکن ہمارے کراچی کے جلسے میں سب سے منفرد بات یہ تھی کہ ہمارے ساتھ تمام زبانیں بولنے والے لوگ موجود تھے، وہاں سندھی، بلوچی ، پشتون اور اردو بولنے والے سب لوگ تھے، ہم اس قوم کو تقسیم نہیں بلکہ ایک کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا استعفیٰ لینے بعد میں نے اندرون سندھ اور بلوچستان کے دورے کرنے کا ہیں کیونکہ سب سے زیادہ ظلم تو وہاں ہوتا ہے، وہاں سے بہت حکمران آئے مگر وہاں عوام کا کبھی فائدہ نہیں ہوا،عوام کو کبھی حقوق نہیں دیئے گئے، اس عوام کو حقوق ہم دلائیں گے، قوم اپنی حالت بدلنے کی کوشش کر رہی ہے، اللہ تعالیٰ مدد کر رہا ہے، انہوں نے اعلان کیا کہ تحریک انصاف 28 ستمبر کو لاہور میں جلسہ کرے گی۔

  • تمام قوموں کو ایک کرنے کراچی آیا ہوں ، عمران خان

    تمام قوموں کو ایک کرنے کراچی آیا ہوں ، عمران خان

    کراچی: عمران خان کا کہنا ہے کہ قوم کو تقسیم کرکے نفرتیں پھیلائی گئیں، سندھی، پنجابی، پٹھان ، بلوچ اور اردو بولنے والوں کو ایک قوم بنانے آیا ہوں۔

    کراچی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہنواز شریف کو جانا ہوگا، نواز شریف کے استعفے تک جنگ ختم نہیں ہوگی، پُرجوش کارکنوں کے ساتھ گو نواز گو کے نعرے لگاتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ قوم جاگ گئی ہے، ظلم کے سامنے اپنا سر نہيں جھکانا، غلامی کی زنجیریں توڑنے آئے ہیں، قوم کو تقسيم کرکے نفرتيں پھيلائی گئيں، سیاسی فائدے اٹھائے گئے، مہاجر، سندھی، پنجابی، بلوچی اور پٹھانوں کو ایک کرنے آیا ہوں، قائداعظم کا پاکستان بنانا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف ! آپ کا جا نا ہو گا، جب تک نواز شریف استعفیٰ نہیں دیں گے یہ تحریک نہیں رکے گا،ہمارا حق ہے کہ شفاف الیکشن کے ذریعے اپنی حکومت کو منتخب کریں نہ کہ دھاندلی کے ذریعے، لیکن بد قستی سے آج تک ہونے والے تمام انتخابات میں۱۹۷۰ کے بعد سے لے کر دھاندلی ہوتی آئی ہے لیکن کسی کو بھی اس جرم میں پکڑا نہیں گیا، اب وقت آ گیا ہے کہ لیڈر دھاندلی نہیں ووٹ سے منتخب ہواور ایک ایسا پاکستان بن جائے جس میں باہر سے آنے کے لئے لوگ درخواستیں دیں۔

    عمران خان نے کہا کہ لوگ نئے پاکستان میں نوکریاں ڈھونڈنے آئیں گے، نوجوانوں کو اتنی قوت بنائيں گے کہ تيزی سے ملک ترقی کریگا، اتنا ظلم کہیں نہیں دیکھا جتنا سندھ کے ہاریوں پر ہوتا ہے، کمزوروں پر ظلم، ٹارگٹ کلنگ اور اغواء برائے تاوان ختم کردیں گے، ظالموں کا مقابلہ کرنے کیلئے میرا ساتھ دیں، ہميں سب سے زيادہ اہميت تعليم کو دينی ہے، پوليس کے محکمے کو ٹھيک کرنا ہے، پنجاب ميں پوليس ميں موجود گلو بٹوں کو نکالنا ہوگا، خيبرپختونخوا ميں پوليس کے محکمے کو غيرسياسی بنایا، ملک میں جنگل کا قانون ہے،پاکستانی ساتھ دیں اسٹیٹس کو کا خاتمہ کرکے دکھائیں گے، سب ایک نیا پاکستان دیکھنا چاہتے ہیں، انشاء اللہ ہم نيا پاکستان بنائيں گے۔

  • آزادی مارچ: عمران خان نے بجلی کے بل جلادئیے

    آزادی مارچ: عمران خان نے بجلی کے بل جلادئیے

    اسلام آباد: عمران خان نے اسلام آباد میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیرِاعظم بنوں یا نہیں، پاکستانی ایک قوم بن جائیں میرا مقصد پورا ہوجائے گا، انہوں نے تقریر کے اختتام پر بجلی کے بل بھی جلادئیے۔

    پاکستان تحریک ِ انصاف کے سربراہ آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کررہے تھے اورخطاب کے دوران انہوں نے کارکنوں کو دھرنے کے چھتیس دن گزرنے کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ اب تو مسلم لیگ ن کے لیڈر بھی ’’گو نواز گو‘‘ کہنے لگے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ تمام پیغمبر مظلوموں کے ساتھ کھڑے ہوئےاورظالم کےخلاف آوازِحق بلند کی، یہی دعا تو ہم نماز میں مانگتے ہیں کہ ان کاراستہ دکھا جو صحیح راستے پرہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ غریبوں پر ظلم ہورہا ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں ہم اسی لئے یہاں موجود ہیں کہ پاکستان کے مظلوموں کوان کا حق دلائیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ چھتیس دنوں میں سیاست کا جو مزہ آیا وہ اٹھارہ سال میں نہیں آیا۔

    انہوں نے وزیرِاعظم کی تقریرکو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو قائدِ اعظم کا نام لیتے ہوئے شرم آنی چاہئیے،وہ کبھی جھوٹ نہیں بولتے تھے جبکہ وزیر اعظم تو پارلیمنٹ میں بھی جھوٹ بولتے ہیں۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ قائد اعظم ٹیکس نہیں چراتے تھے ، انہوں نے عوام پر ظلم نہیں کرایا اورنہ ہی وہ کسی ملٹری ڈکٹیٹرکی پیداوار تھے اسی لئے ان کی عزت کی جاتی ہے۔

    عمران خان نے یہ بھی کہا کہ انہیں وزارتِ عظمیٰ ملے نہ ملے ، اگر پاکستانی ایک قوم بن جائیں تو ان کا مقصد پورا ہوجائےگا۔

    انہوں نے نیروبی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں غریب اور امیر کی خلیج اتنی بڑھ گئی ہے کہ کوئی وہاں گاڑی سے ہاتھ باہرنہیں نکال سکتا کہ گھڑی کے لئے اس کا ہاتھ کاٹ لیا جائے گا،اگرنظام نہیں بدلا تو پاکستان کا بھی یہی حال ہوگا۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ و علیہ وآلہ وسلم نے تعلیم پر بے پناہ زوردیا اوران کی حکومت میں پچپن لاکھ بچے پرائمری اسکول نہیں جاسکتے۔

    انہوں نے غربت اور جرائم کے اعداد وشمار بتاتے ہوئے وزیرِاعظم سے سوال کیا کہ پچھلے تیس سال میں آپ لوگ چھ بار پنجاب اور تین بار مرکز میں حکومت میں آئے اورکچھ نہیں کیا تو اب کون سا چراغ رگڑکرملک کی حالت سدھاریں گے؟۔

    انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مزید دو ججز نے دھاندلی کے خلاف پی پی ایک سو چھتیس اورایک سو ساتھ میں دھاندلی کے مقدمے میں فیصلہ دیتے ہوئے ریٹرننگ افسران کے بارے میں لکھا کہ ان کا کردارشرمناک تھا، پی پی ایک سو چھتیس میں اسی فیصد دھاندلی ہوئی۔

    انہوں نے نوجوانوں کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ نے اقبال کا شاہین بننا ہے ، پرواز تو کوّا بھی کرتا ہے لیکن اقبال کا شاہین سچا ہوتا ہے۔ عدل و انصاف سے کام لیں اور اپنی انا پر قابو پالیں کیونکہ خود غرض انسان بڑا انسان نہیں بن سکتا۔

    انہوں نے نواز شریف سے سوال کیا کہ بجلی کی قیمت اسی فیصد کیوں بڑھائی گئی، چوری پرقابو کیوں نہیں پایا گیا؟۔

    عمران خان کی تقریر کے دوران دھرنے کے شرکاء’گو نواز گو‘کے نعرے لگاتے رہے، عمران خان نے تقریر کے اختتام پرسول نا فرمانی کا ثبوت دیتے ہوئے اپنے گھرکے بجلی کے بل بھی جلادیئے۔