Tag: Electric Cars

  • کوئٹہ کا وسطی علاقہ ڈاؤن ٹاون قرار، الیکٹرک کاریں چلیں گی

    کوئٹہ کا وسطی علاقہ ڈاؤن ٹاون قرار، الیکٹرک کاریں چلیں گی

    کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان کی زیر صدارت کوئٹہ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کے جائزہ اجلاس میں مرکزی شہر کو ڈاؤن ٹاؤن ڈکلئیر کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کا وسطی علاقہ ڈاؤن ٹاون قرار دیا گیا ہے، یہ فیصلہ ٹریفک کو منظم کرنے کے لیے کیا گیا ہے، ڈاؤن ٹاؤن میں رکشوں کی بجائے محدود تعداد میں الیکٹرک کاریں چلائی جائیں گی۔

    اجلاس میں صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں ٹریفک منیجمنٹ کے لیے اہم فیصلے کیے گئے ہیں، وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے وال چاکنگ ایکٹ کی خلاف ورزی میں ملوث سیاسی جماعتوں اور کمپنیوں کو قانونی نوٹس جاری کرنے کا حکم بھی دیا۔

    انھوں نے ہدایت کی کہ حکمراں جماعتوں سمیت کوئی بھی سیاسی جماعت وال چاکنگ کی مرتکب ہو تو بلا امتیاز کارروائی کی جائے، کسی بھی جلسے یا سیاسی سرگرمی کے بعد پینا فلیکس اور تشہیری مواد ہٹا دیا جائے۔

    اجلاس کے ایک فیصلے کے مطابق غیر فعال سرکاری اسکولوں کو بلوچستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ کے تحت چلایا جائے گا، جب کہ شجر کاری کے فروغ کے لیے محکمہ جنگلات کو جامع منصوبہ پیش کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔

    کیف بلدیہ کی تنظیم نو کے لیے سمری کی تاخیر پر وزیر اعلیٰ بلوچستان نے سیکریٹری لوکل گورنمنٹ پر اظہار برہمی کیا، اور سست روی پر سیکریٹری بلدیات کی جواب طلبی کی، انھوں نے کہا مفاد عامہ کے منصوبوں میں کوئی حیل و حجت یا تاخیر قابل قبول نہیں۔

    اجلاس میں کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات نے بریفنگ میں کہا کہ شہر میں پیشہ ور بھکاریوں کے خلاف مہم جاری ہے، ایک ہفتے میں 15 سو بھکاریوں کو حراست میں لے کر بحالی مراکز میں داخل کیا گیا، انھوں نے بتایا کہ شہر کی مختلف شاہراہوں پر گھومنے والے آوارہ بیل اور گائے ٹریفک میں خلل اور عوامی مشکلات کا باعث ہیں، گزشتہ 7 ایام میں ایسے 7 بیل پکڑ کر فلاحی اداروں کے حوالے کیے گئے ہیں۔

  • الیکٹرک گاڑیاں عام شہریوں کی دسترس میں ہیں؟ اخراجات کیا ہوں گے؟

    الیکٹرک گاڑیاں عام شہریوں کی دسترس میں ہیں؟ اخراجات کیا ہوں گے؟

    دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی الیکٹرک گاڑیوں کی طلب میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، کیا ایک عام پیٹرول گاڑی کے مقابلے میں یہ گاڑیاں فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہیں؟

    الیکٹرک گاڑیوں کے بارے میں بہت سے خدشات بھی پائے جاتے ہیں کہ ان کی بیٹریوں کی تبدیلی کے اخراجات کیا ہوں گے اس کی کارکرگی کیسی ہوگی اور ملک میں ان کا کیا مستقبل ہے؟

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گاڑیوں کے ماہر سنیل منج نے ملک میں الیکٹرک گاڑیوں کی کامیابی اور اخراجات سے متعلق ناظرین کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ یہ نئی ٹیکنالوجی ہے اور جو بھی نئی ٹیکنالوجی متعارف کرائی جاتی ہے وہ شروع میں مہنگی ہی ہوتی ہے، انہوں نے بتایا کہ ملک میں دس بلین کے قریب موٹر سائیکلیں ہیں اسی حساب سے ان میں پیٹرول بھی بہت زیادہ استعمال ہورہا ہے۔

    سنیل منچ کا کہنا تھا کہ اگر کچھ رقم خرچ کرکے ان موٹر سائیکلوں کے انجنوں کو الیکٹرک کِٹس میں تبدیل کرلیا جائے تو بہت فائدہ ہوگا اور اس سے پیٹرول کی کھپت پر بہت بڑی حد تک قابو پایا جاسکتا ہے۔

    الیکٹرک گاڑیوں کی مینٹننس کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ان گاڑیوں میں وہ مسائل نہیں ہوتے جو دیگر عام گاڑیوں میں ہوتے ہیں کیونکہ ان میں نہ تو پیٹرول یا پانی ڈلتا ہے اور نہ ہی موبل آئل استعمال ہوتا ہے۔

    پاکستان میں الیکٹرک کاروں کی قیمت کی بات کی جائے تو ظاہر ہے یہ الیکٹرک گاڑیاں سستی نہیں ہیں اور اس بات پر بھی غور کرنا ضروری ہے کہ پاکستان میں کتنے لوگ ان گاڑیوں کو خرید سکتے ہیں۔

    فی الحال زیادہ تر  الیکٹرک گاڑیاں مکمل طور پر بیرون ملک سے اسمبل ہوکر پاکستان آتی ہیں، جس کی وجہ سے ان پر زیادہ درآمدی ڈیوٹی لاگو ہوتی ہے۔ حکومتی مراعات کے باوجود یہ کاریں اب بھی مکمل طور پر ’بلڈ اپ‘ ہیں اور زیادہ تر خریداروں کی پہنچ سے دور ہیں۔

    وطن عزیز میں الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ میں ایک بڑا چیلنج انفراسٹرکچر کی کمی بھی ہے۔ ان گاڑیوں کے لیے چارجنگ اسٹیشنز کی کمی اور بجلی کی قلت جیسے مسائل اس ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں جن پر قابو پانا بہت ضروری ہے۔

  • سمندری طوفان کے بعد الیکٹرک کاروں میں آگ لگنے گی، ویڈیو سامنے آ گئی

    سمندری طوفان کے بعد الیکٹرک کاروں میں آگ لگنے گی، ویڈیو سامنے آ گئی

    امریکا میں سمندری طوفان ہیلین کے بعد کھارے پانی کی وجہ سے الیکٹرک کاروں میں آگ بھڑکنے لگی، اس سلسلے میں ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔

    سمندری طوفان سے متاثرہ امریکی ریاستوں کے حکام نے خبردار کیا ہے کہ جن الیکٹرک گاڑیوں میں سمندر کا کھارا پانی چلا گیا ہے، ان میں آگ لگنے کا خطرہ ہے۔

    حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ اگر انھوں نے الیکٹرک گاڑیاں یا گولف کارٹس کو گیراج یا عمارتوں کے نیچے کھڑا کر دیا ہے، اور وہ ان تک اب نہیں پہنچ پا رہے، تو حکام کو اطلاع دی جائے۔

    حکام کے مطابق نمکین پانی الیکٹرک گاڑیوں میں بیٹری کے اجزا کو نقصان پہنچا سکتا ہے، اور ممکنہ طور پر خطرناک کیمیائی رد عمل کا باعث بنتا ہے، جس کی وجہ سے گاڑی میں آگ لگ سکتی ہے۔ اس لیے حکام نے کہا کہ جو لوگ اپنی الیکٹرک گاڑیاں پیچھے چھوڑ کر متاثرہ علاقوں سے نکل گئے ہیں وہ ایمرجنسی سروسز سے رابطہ کریں۔

    حکام نے رہائشیوں کو یہ مشورہ بھی دیا ہے کہ وہ سیلاب زدہ الیکٹرک گاڑی کو خود منتقل نہ کریں، بلکہ مدد کے لیے حکام سے رابطہ کریں۔ واضح رہے کہ فلوریڈا، جارجیا، شمالی کیرولائنا، جنوبی کیرولائنا، الاباما اور ورجینیا نے تباہ کن سمندری طوفان کے پیش نظر ہنگامی حالات کا اعلان کر دیا ہے، اس طوفان نے جنوبی امریکا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔

    ایک اندازے کے مطابق مختلف حادثات میں تقریباً 100 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، اور لاکھوں افراد بجلی کی بندش سے متاثر ہوئے ہیں، حکام کے مطابق بہت سے لوگ پورے خطے میں پھنسے ہوئے ہیں یا پناہ کے بغیر ہیں۔

  • سعودی عرب کا الیکٹرک کار کی تیاری کیلئے فیکٹری لگانے کا اعلان

    سعودی عرب کا الیکٹرک کار کی تیاری کیلئے فیکٹری لگانے کا اعلان

    سعودی عرب نے چین کے ساتھ الیکٹریک کاریں تیارکرنے والی فیکٹری کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔

    الاخباریہ ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے  پاور کمپنی کے سی ای او انجینئرحسن القحطانی نے کہا کہ بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کی تیاری کے لیے جس چینی کمپنی کے ساتھ معاہدہ کیا گیا ہے وہ اس فیلڈ میں کافی تجربہ رکھتی ہے، کمپنی مملکت میں بجلی سے چلنے والی کاریں تیار کرنے کےلیے فیکٹری قائم کرے گی۔

    القحطانی نے مزید کہا کہ ’چینی آٹو انڈسٹری کو اس حوالے سے بڑے چیلنج کا سامنا ہے ۔ جس کمپنی کے ساتھ الیکٹریکل کاریں تیار کرنے کا معاہدہ کیا گیا ہے وہ منفرد ٹیکنالوجی سے سمارٹ کاریں تیارکرنے میں خصوصی مہارت کی حامل ہے ۔

    مذکورہ کمپنی جو ٹیکنالوجی الیکٹریکل گاڑیوں کی تیاری میں استعمال کرتی ہے وہ دیگر ممالک کی کمپنیوں سے قطعی طور پرمختلف ہے۔

  • فراری کا الیکٹرک گاڑیاں بنانے کا اعلان

    فراری کا الیکٹرک گاڑیاں بنانے کا اعلان

    روم: اٹلی کی لگژری اسپورٹس کار مینوفیکچرر کمپنی فراری نے برقی گاڑیاں چلانے کا اعلان کردیا، پہلی الیکٹرک فراری سال 2025 میں متعارف کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق دنیا کی تیز ترین لگژری گاڑیاں بنانے والی آٹو موبائل جائنٹ کمپنی فراری نے الیکٹرک کاریں بنانے کا اعلان کیا ہے، کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ 2 سال میں 15 ہزار گاڑیاں تیار ہوں گی۔

    انویسٹر ڈے کے موقع پر کمپنی کے اعلیٰ عہدیداروں نے الیکٹرک ٹیکنالوجی سے چلنے والی پہلی فراری سال 2025 میں متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    فی الحال فراری نے پیٹرول سے چلنے والی لگژری گاڑیوں کو پیٹرول میں تبدیل کرنے سے متعلق منصوبے کی تفصیلات عام نہیں کی ہیں۔

    قبل ازیں، جرمن کمپنی واکس ویگن کے بینٹلے اور والوو برانڈ نے سال 2030 تک تمام گاڑیوں کو ایندھن سے الیکٹرک پر منتقل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    اس تناظر میں غیر ملکی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق فراری کے اس منصوبے کی معلومات رکھنے والے ذرائع نے بتایا کہ کمپنی کی نئی پروڈکشن لائن الیکٹرک گاڑیاں بنانے پر ہی غور کرے گی جس سے سالانہ پروڈکشن میں بھی 35 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوگا، یعنی سال 2025 تک 15 ہزار سے زائد گاڑیاں تیار کی جائیں گی۔

    معروف کمپنی نے اس پلان کے تحت منافع میں اضافے کا بھی عندیہ دیا ہے، فراری نے سرمایہ کاروں کو بتایا ہے کہ سال 2026 میں 38 سے 40 فیصد تک کے منافع کی توقع ہے جبکہ سال 2021 میں پرافٹ مارجن 35.9 فیصد تھا۔

    خیال رہے کہ گاڑیوں کو الیکٹرک سسٹم پر منتقل کرنے سے متعلق چیلنجز سے نمٹنے کے لیے فراری ایسی بیٹریوں پر تحقیق کر رہی ہے جو ان کی پاور کو بہتر کرے۔

  • سونی بھی الیکٹرک گاڑیاں تیار کرنے کی دوڑ میں

    سونی بھی الیکٹرک گاڑیاں تیار کرنے کی دوڑ میں

    موبائل فونز اور دیگر الیکٹرونک مصنوعات تیار کرنے والی ملٹی نیشنل کمپنی سونی نے سی ایس ایس نمائش کے موقع پر ایک اور کانسیپٹ الیکٹرک گاڑی ویژن ایس سیڈان کے ساتھ ایک ایس یو وی کانسیپٹ گاڑی ویژن ایس 02 کو پیش کیا ہے۔

    اس نئی گاڑی کی تیاری کے لیے ویژن ایس سیڈان کے تجربے کو مدنظر رکھا گیا تھا اور اس کی آزمائش 2021 میں شروع ہوئی تھی۔

    اس مقصد کے لیے سونی نے آئندہ چند ماہ کے دوران ایک نئی کمپنی سونی موبیلٹی ان کارپوریشن کو تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے جس کے ذریعے وہ الیکٹرک گاڑیوں کی مارکیٹ میں قدم رکھے گی۔

    کانسیپٹ گاڑی کو پیش کرتے ہوئے سونی کے چیئرمین، صدر اور سی ای او کینیشیرو یوشیدا نے دونوں گاڑیوں کو پیش کیا۔

    اس نئی ایس یو وی میں کافی کچھ ویژن ایس سیڈان جیسا ہی ہے مگر اس کی ساخت زیادہ کامپیکٹ ہے جبکہ یہ زیادہ بڑی بھی ہے جس کے 2 ورژن ہیں ایک 4 جبکہ دوسرا 7 مسافروں کے لیے ہے۔

    سونی کے مطابق اس گاڑی میں 2 الیکٹرک موٹرز موجود ہیں اور ہر موٹر 268 ہارس پاور کی طاقت فراہم کرتی ہے۔ دونوں گاڑیوں کے اندر ایک بڑا ڈسپلے ہے جو 3 اسکرینوں پر مبنی ہے اور پورے ڈیش بورڈ پر پھیلا ہوا ہے۔

    اس کے علاوہ بیک پر 2 ملٹی میڈیا ڈسپلے دیے گئے ہیں۔

    ابھی یہ واضح نہیں کہ سونی کی جانب سے ان گاڑیوں کو کب تک صارفین کے لیے متعارف کرایا جاسکتا ہے اور اس بارے مین تفصیلات نئی کمپنی کے قیام کے بعد ہی سامنے آسکیں گی۔

  • سعودی عرب میں برقی کاریں چلیں گی، حکومت کا بڑا اعلان

    سعودی عرب میں برقی کاریں چلیں گی، حکومت کا بڑا اعلان

    ریاض : سعودی عرب نے اعلان کیا ہے کہ وہ2030 تک ریاض میں کم از کم 30 فیصد برقی کاروں کی اجازت دے گا، اس اقدام کا مقصد گرین ہاؤس کے اخراج کو کم کرنے کی کوشش کرنا ہے۔

    ریاض شہر کے رائل کمیشن کے سربراہ فہد الرشید نے انکشاف کیا ہے کہ ہفتہ کو سعودی ماحولیاتی کانفرنس کے آغاز پراعلان کیا گیا اگلے نو سال کے دوران 8 ملین آبادی والےالریاض شہرمیں کاربن کے اخراج کو نصف کرنے کا منصوبہ ہے۔

    اسی دن ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے2060 تک سعودی عرب کے اندر گلوبل وارمنگ کے اخراج کو ختم کرنے کا وعدہ کیا۔

    ریاض میں برقی گاڑیوں کو فروغ دینے کا ہدف اس وقت سامنے آیا ہے جب مزید ممالک پٹرول اور ڈیزل سے چلنے والے اندرونی انجنوں کو کم کرنے یا ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    چین نے2025 تک نئی کاروں کی فروخت کا 25 فیصد برقی کرنے کا عزم کیا ہے۔ ریاض میں2030 تک جیواشم ایندھن سے چلنے والی نئی برقی کاریں متعارف کرائی جائیں گی۔

    الرشید نے مزید بتایا کہ پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کئی سالوں سے الیکٹرک گاڑیوں میں سرمایہ کاری کررہا ہے۔

  • سعودی عرب: نئی طرز کی گاڑیاں تیار کرنے کا اعلان

    سعودی عرب: نئی طرز کی گاڑیاں تیار کرنے کا اعلان

    ریاض: امریکی کمپنی کی جانب سے سعودی عرب میں 2024 سے برقی گاڑیاں تیار کی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی الیکٹرک وھیکلز مینوفیکچررز لوسڈ موٹرز نے اعلان کیا ہے کہ وہ 2024 میں سعودی عرب میں برقی گاڑیوں کی تیاری شروع کر دے گا۔

    سعودی عرب میں لوسِڈ کمپنی کے نائب سربراہ سعود العسکر کی جانب سے ملک میں برقی گاڑیوں کی فیکٹری لگانے کے لیے درخواست بھی جمع کرا دی گئی ہے۔

    امریکی کمپنی لوسڈ (Lucid Motors) معروف کار ساز کمپنی ٹیسلا کے مدِ مقابل برقی گاڑیاں بنانے والی کمپنی ہے، جس میں سعودی انویسٹمنٹ فنڈ نے سرمایہ کاری کر کے 62 فی صد حصص حاصل کر لیے تھے، سعودی فنڈ کو امریکی اسٹاک ایکسچینج میں کمپنی کی لسٹنگ سے 22 ارب ڈالر کا منافع حاصل ہوا۔

    مشہور برانڈ کی جانب سے نئی طرز کی گاڑیاں مارکیٹ میں لانے کا اعلان

    پچھلے ماہ کے دوران لوسڈ کمپنی پہلی بار امریکی اسٹاک ایکسچینج میں شامل ہوئی تھی اور اس کے حصص عوام کو خریداری کے لیے پیش کیے گئے تھے۔ یہ کمپنی اسی برس اپنی پہلی گاڑی لوسِڈ ایئر فروخت کے لیے پیش کرے گی، جس کی امریکا میں قیمت 77 ہزار 400 ڈالر مقرر کی گئی ہے۔

    کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ لوسڈ ایئر ایک کلوواٹ آور میں 4.5 میل کی رینج دے گی، جو کہ ٹیسلا کی ماڈل ایس گاڑی سے زیادہ ہے، گاڑی کی ٹوٹل رینج 517 میل تک ہے، جو کہ ٹیسلا ماڈل ایس سے 26 فی صد زیادہ ہے۔

  • حکومت کا ملک میں بجلی سے چلنے والی کاریں متعارف کرانے پر غور

    حکومت کا ملک میں بجلی سے چلنے والی کاریں متعارف کرانے پر غور

    اسلام آباد : پاکستان الیکٹرک کاروں کی پیداوار کی دوڑمیں شامل ہونے کو تیار ہے، حکومت ملک میں بجلی سے چلنے والی کاریں متعارف کرانے پر غور کررہی ہے، الیکٹرک کاروں پر پالیسی فریم ورک پر2 ماہ تک پیشرفت کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت ماحولیاتی تبدیلیوں سےمتعلق اجلاس ہوا ، اجلاس میں مشیرماحولیات،وزیرنیشنل فوڈسیکیورٹی اور وزیر منصوبہ  بندی شریک ہوئے ، وزیرتوانائی،مشیرتجارت اورمعاون خصوصی فردوس عاشق ، وزرائےاعلیٰ کےپی وبلوچستان وجی بی،وزیراعظم آزاد کشمیر ، سینئر  افسران نے بھی شرکت کی۔

    وزیراعظم عمران خان کوالیکٹرک وہیکل پالیسی اور پنجاب میں سموگ کی روک تھام اوراقدامات اور گلگت بلتستان اورآزادکشمیرمیں ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلقہ امورپر پر بریفنگ دی گئی۔

    حکومت نے ملک میں بجلی سے چلنے والی کاریں متعارف کرانے پر غور کرنے کا فیصلہ کرلیا ، وزیراعظم کوالیکٹرک کار منصوبے سے متعلق بریفنگ دی گئی ، الیکٹرک کاروں پر پالیسی فریم ورک پر2 ماہ تک پیشرفت کا امکان ہے۔

    مشیر ماحولیات،وزیرتوانائی،وزیرمنصوبہ بندی نےتجاویزپیش کردیں، الیکٹرک کاروں کی درآمدی ڈیوٹی صفرکرنےاورمراعات پربھی غور کیا جارہا ہے جبکہ الیکٹرک کاروں کےمینوفیکچرنگ یونٹ پاکستان میں لگائےجائیں گے۔

    تجربہ کامیاب رہاتوایکسپورٹ کالائحہ عمل بھی تیارکیاجائےگا، سال2022 تک متعدد کار ساز کمپنیاں الیکٹرک کاروں کی تیاری بڑھا دیں گی۔

    اجلاس میں بتایا گیا حکام نے اسلام آباد میں پلاسٹک بیگ کے استعمال کے خاتمے کے لیے بھی قواعد و ضوابط بنا لیے ہیں جبکہ رواں برس 14 اگست سے پلاسٹک بیگ کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ بھی  کیا ۔

    خیال رہے ماحولیاتی الودگی پر قابو پانے کے لئے کئی ممالک 3سال میں30فیصد تک بجلی پر چلنے والی کاروں کا استعمال شروع کردیا ہے۔

  • برطانوی اسپتال کا انوکھا قدم: بچے الیکٹرک کار ڈرائیو کرتے ہوئے آپریشن تھیٹر خود جانے لگے

    برطانوی اسپتال کا انوکھا قدم: بچے الیکٹرک کار ڈرائیو کرتے ہوئے آپریشن تھیٹر خود جانے لگے

    لندن: برطانیہ کے ایک اسپتال نے بچوں کے لیے جنرل وارڈ سے آپریشن تھیٹر تک کا سفر آسان بنانے کے لیے ایک انوکھا قدم اٹھا لیا، اسپتال نے بچوں کو آپریشن کے لیے لے جانے کے لیے برقی کاروں کا استعمال شروع کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وسطی برطانیہ کے شہر لیسسٹر میں دی چلڈرن ہاسپٹل کی انتظامیہ نے آپریشن کے منتظر بچوں کے لیے اسپتال میں چھوٹی کھلونا الیکٹرک کاریں رکھ لیں، جنھیں بچے خود چلاتے ہوئے آپریشن تھیٹر تک خوشی خوشی جاتے ہیں۔

    [bs-quote quote=”جنرل وارڈ سے آپریشن تھیٹر تک کا سفر دل چسپ بنانا چاہتے تھے: اسپتال نرس” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    اسپتال کے اس انوکھے قدم سے بچوں کے لیے آپریشن کے لیے جانے جیسا ایک مشکل کام کسی قدر آسان بنا دیا، اسپتال کی نرس جولی کلیرک نے بتایا کہ ہم چاہتے تھے کہ چھوٹے بچوں کے لیے آپریشن کے لیے لے جانے کا معاملہ دل چسپ بنائیں۔

    اسپتال کے منصوبے کے لیے پانچ برقی کاریں اور ایک ریموٹ کنٹرول کار کا عطیہ ایک موٹر گروپ نے دیا، ان میں منی فیاٹ 500، الفا رومیو 4C، وولوو XC90، جیگوار F-Type، رینج روور، اور ریموٹ کنٹرول لینڈ روور ڈیفنڈر شامل ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  لندن میں چاقو زنی کی وارداتوں میں ہوش ربا اضافہ، رپورٹ جاری


    دل چسپ منصوبے کے لیے پہلے اسپتال کے عملے نے خود چندہ کر کے ایک کار خریدی تھی لیکن وہ ٹوٹ گئی جس کے بعد وہ دوسری کار نہیں لے سکے تھے۔