Tag: Electric Companies

  • بجلی کمپنیوں کی ناقص کارکردگی، صارفین کی جانب سے ہزاروں شکایات

    بجلی کمپنیوں کی ناقص کارکردگی، صارفین کی جانب سے ہزاروں شکایات

    اسلام آباد: بجلی کمپنیوں کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے بجلی صارفین کی جانب سے شکایات کے انبار لگ گئے، نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے درج کروائی گئی اور حل شدہ شکایات کا اعداد و شمار جاری کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کمپنیوں کے خلاف درج کروائی گئی شکایات کی تفصیلات جاری کردیں۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ایک سال میں بجلی کمپنیوں کے خلاف 12 ہزار 778 شکایات درج کروائی گئیں، ایک سال میں کے الیکٹرک کے خلاف سب سے زیادہ شکایات درج کروائی گئیں۔

    جولائی 2021 تا جون 2022 کے الیکٹرک کے خلاف 5 ہزار 716 شکایات درج کروائی گئیں، اس عرصے میں لاہور کی لیسکو کے خلاف 1 ہزار 489، حیدر آباد کی حیسکو کے خلاف 1 ہزار 415 اور سکھر کی سیپکو کے خلاف 952 شکایات موصول ہوئیں۔

    نیپرا کا کہنا ہے کہ ملتان کی میپکو کے خلاف ایک سال میں 775، پشاور کی پیسکو کے خلاف 626، اور فیصل آباد کی فیسکو کے خلاف 653 شکایات درج کروائی گئیں۔

    دستاویز کے مطابق نیپرا نے ایک سال میں 12 ہزار 143 شکایات کا ازالہ کیا، بجلی کمپنیوں کے خلاف 635 شکایات تصفیے کے مختلف مراحل میں ہیں۔ نیپرا نے بجلی کمپنیوں کے خلاف ملک بھر میں کھلی کچہریوں کا شیڈول بھی جاری کر دیا ہے۔

  • عوام کا لہو نچوڑنے والی بجلی کمپنیاں سرکاری اداروں سے اپنی رقم نکلوانے میں ناکام

    عوام کا لہو نچوڑنے والی بجلی کمپنیاں سرکاری اداروں سے اپنی رقم نکلوانے میں ناکام

    اسلام آباد: ملک بھر کی بجلی کمپنیاں عوام کا لہو نچوڑنے کے بعد سرکاری اداروں سے وصولیاں کرنے میں ناکام ہیں، مختلف سرکاری اداروں پر بجلی کمپنیوں کی اربوں روپے کی رقم واجب الادا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی کمپنیاں سرکاری اداروں سے وصولیاں بہتر کرنے میں ناکام ہوگئیں، ایک سال میں وفاقی و صوبائی حکومتوں کے واجبات میں مزید 309 ارب روپے کا اضافہ ہوگیا۔

    حال ہی میں جاری کی گئی ایک دستاویز میں کہا گیا کہ 30 جون 2022 تک بجلی کمپنیوں کے واجبات 1 ہزار 498 ارب تک تھے، جبکہ 2021 کے اختتام تک واجبات 1 ہزار 189 ارب روپے تک تھے۔

    دستاویز کے مطابق کوئٹہ کی بجلی کمپنی کیسکو کے مختلف اداروں پر 460 ارب 95 کروڑ 50 لاکھ روپے کے واجبات ہیں۔

    گوجرانوالہ کی گیپکو نے وزارتوں اور سرکاری اداروں سے 454 ارب روپے وصول کرنے ہیں، سکھر کی سیپکو کے 172 ارب 23 کروڑ 50 لاکھ روپے، پشاور کی پیسکو کے 165 ارب 78 کروڑ 15 لاکھ روپے اور لاہور کی لیسکو کے مختلف سرکاری اداروں پر 163 ارب 13 کروڑ روپے کے واجبات ہیں۔

    حیدر آباد کی حیسکو کو 139 ارب 93 کروڑ 20 لاکھ روپے، ملتان کی میپکو کو 100 ارب 75 کروڑ 34 لاکھ روپے اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی آئیسکو کو 100 ارب 75 کروڑ روپے کے واجبات مختلف صوبائی و وفاقی سرکاری اداروں سے وصول کرنے ہیں۔

    قبائلی علاقوں کی ٹیسکو کے واجبات 75 ارب 98 کروڑ روپے اور فیصل آباد کی فیسکو کے واجبات کی رقم 73 ارب 15 کروڑ 75 لاکھ روپے ہے جو مختلف وفاقی و صوبائی سرکاری اداروں پر واجب الادا ہے۔

  • بجلی کمپنیوں کی نااہلی اور کام چوری قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے لگی

    بجلی کمپنیوں کی نااہلی اور کام چوری قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے لگی

    اسلام آباد: ملک بھر کی بجلی کمپنیاں اپنی نااہلی اور کام چوری سے بجلی فراہم کرنے میں ناکامی کے بعد، قومی خزانے کو بھی سالانہ اربوں روپے کا نقصان پہنچانے لگیں۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی کمپنیوں کی نا اہلی سے قومی خزانے کو سالانہ اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے۔

    حال ہی میں جاری کی گئی ایک دستاویز کے مطابق بجلی کمپنیوں کے زائد نقصانات اور عدم وصولیوں سے 1 سال میں 343 ارب روپے کا نقصان ہوا، بجلی کمپنیوں نے نقصانات کی مد میں قومی خزانے کو 113 ارب، اور صارفین سے واجبات وصول نہ کرنے کی مد میں قومی خزانے کو 230 ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔

    سال 22-2021 میں بجلی کمپنیوں کے نقصانات نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے طے کردہ اہداف سے 3.72 فیصد زیادہ رہا۔

    دستاویز میں کہا گیا کہ بجلی کمپنیوں کی واجبات کی وصولی کی شرح 90.51 فیصد تک ہے، گزشتہ سال کی نسبت واجبات وصولی کی شرح مزید 7 فیصد کم ہوگئی۔

    واجبات کی عدم وصولی اور نقصانات سے گردشی قرضہ بڑھ رہا ہے، بجلی کمپنیوں میں گورننس کے مسائل بھی گردشی قرضہ بڑھنے کی وجہ ہیں۔

    سال 22-2021 میں پشاور کی بجلی کمپنی پیسکو میں نقصانات کی شرح 37.47 فیصد رہی، حیدر آباد کی حیسکو میں نقصانات کی شرح 32.88 اور سکھر کی سیپکو میں نقصانات کی شرح 35.62 فیصد رہی۔

    کوئٹہ کی کیسکو میں نقصانات کی شرح 28.07، ملتان کی میپکو میں 14.84، لاہور کی لیسکو میں 11.52، گوجرانوالہ کی گیپکو میں 9.07 فیصد اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی بجلی کمپنی آئیسکو میں نقصانات کی شرح 8.18 فیصد رہی۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ نیپرا نے نقصانات والے فیڈرز کو آؤٹ سورس کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔