Tag: Electric Vehicle

  • کراچی کے سرکاری ملازمین کے لیے خوشخبری

    کراچی کے سرکاری ملازمین کے لیے خوشخبری

    کراچی: سندھ کی صوبائی حکومت نے کراچی کے سرکاری ملازمین کے لیے الیکٹرک گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے بے کار گاڑیاں ایک ماہ کے اندر نیلام کرنے اور سرکاری ملازمین کو الیکٹرک گاڑیاں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    شرجیل میمن کی زیر صدارت کابینہ کی ذیلی کمیٹی برائے کفایت شعاری کے اجلاس میں مختلف محکموں کے سیکریٹریز نے سرکاری گاڑیوں سے متعلق 10 سالہ ریکارڈ پیش کیا۔

    شرجیل میمن نے اجلاس میں کہا کہ نیلامی کا عمل ایک ماہ میں مکمل ہونا چاہیے تاکہ وسائل مزید ضائع نہ ہوں، نیلامی کا عمل مکمل کریں تاکہ نئی گاڑیوں کی ضرورت کو پورا کیا جا سکے، ای وی گاڑیاں خریدنے سے حکومت کو فائدہ ہوگا، پی او ایل کی بچت ہوگی۔

    انھوں نے کہا ہم عوامی وسائل کے استعمال میں شفافیت، احتساب یقینی بنانے کے لیے پُرعزم ہیں، اور میں سختی سے کہتا ہوں غیر مجاز سرکاری گاڑیاں استعمال کرنے والے واپس کر دیں۔

    شرجیل میمن نے کہا بے کار گاڑیوں کی نیلامی پر کام جاری ہے، نیلامی شفافیت کے ساتھ کی جائے گی، متعلقہ عہدیدار اور محکمے قانونی کارروائی سے بچنے کے لیے نئی ہدایات پر عمل کریں۔

    سعید غنی نے کہا کہ جن محکموں کے پاس اضافی گاڑیاں ہیں وہ حکومت کو واپس کر دیں، وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار نے کہا کہ بے کار گاڑیوں کی نشان دہی کے لیے تیزی سے کام کیا جا رہا ہے، مقصد عوام کا پیسہ بچانا اور ضروریات کے مطابق اخراجات کو یقینی بنانا ہے۔

  • الیکٹرک وہیکلز خریدنے کی پالیسی میں ایک اور پیش رفت

    الیکٹرک وہیکلز خریدنے کی پالیسی میں ایک اور پیش رفت

    کراچی: سندھ کابینہ نے الیکٹرک وہیکلز خریدنے کی پالیسی کے لیے تجاویز کی منظوری دے دی، بورڈ آف ریونیو کو وفاقی بورڈ آف ریونیو کے ساتھ ڈیٹا شیئرنگ کی اجازت بھی دے دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کابینہ نے الیکٹرک وہیکلز خریدنے کی پالیسی کے لیے تجاویز کی منظوری دے دی، سندھ کابینہ نے الیکٹرک وہیکلز کی خریداری کے لیے کمیٹی قائم کردی ہے۔

    کمیٹی اراکین میں صوبائی وزیر مکیش کمار چاولہ اور شبیر بجارانی شامل ہیں، کمیٹی میں عبد الرسول میمن اور ڈاکٹر غلام رسول شاہ کو ہیلتھ کیئر کمشنرز مقرر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

    سندھ کابینہ نے بورڈ آف ریونیو کو وفاقی بورڈ آف ریونیو کے ساتھ ڈیٹا شیئرنگ کی اجازت بھی دے دی، کابینہ کے مطابق ڈیٹا شیئرنگ ریونیو جنریشن کے لیے ہے۔

  • ہونڈا کا برقی گاڑیوں سے متعلق بڑا اعلان

    ہونڈا کا برقی گاڑیوں سے متعلق بڑا اعلان

    جاپان کی ہونڈا موٹر کمپنی نے برقی گاڑیوں سے متعلق بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ 2030 تک 20 لاکھ سے زائد برقی گاڑیاں بنائے گی۔

    ہونڈا موٹر کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ برقی گاڑیوں کی اقسام اور پیداوار دونوں کو وسعت دینے کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے، اور انھی کی بدولت کوشش ہے کہ 2030 تک ہر سال دنیا بھر میں 20 لاکھ برقی گاڑیاں تیار کی جائیں۔

    کمپنی کے حکام کے مطابق وہ اس سلسلے میں 30 ماڈل پیش کریں گے، اور برقی گاڑیوں کی پیداوار کو کمپنی کی سالانہ پیداوار کا تقریباً نصف تک پہنچایا جائے گا، خیال رہے کہ گزشتہ سال دنیا بھر میں ہونڈا کی تمام اقسام کی 40 لاکھ سے زائد گاڑیاں تیار کی گئی تھیں۔

    کمپنی کے مطابق الیکٹرک وہیکلز سے متعلق حکمت عملی کے پہلے قدم کے طور پر 2024 میں تجارتی سطح پر ایک چھوٹی گاڑی متعارف کرائی جائے گی، اس گاڑی کی قیمت 10 لاکھ سے 20 لاکھ ین کے درمیان، یا لگ بھگ 8 سے 16 ہزار ڈالر ہوگی۔

    کمپنی کا ارادہ ہے کہ 2024 کے موسمِ بہار میں نئی سالڈ اسٹیٹ بیٹریاں پیش کی جائیں، جدید قسم کے آلات سے ای وی کی رینج میں، موجودہ لیتھیم آئن بیٹریاں استعمال کرنے والی کاروں کے مقابلے میں بہت اضافہ ہو جائے گا۔

    ہونڈا کمپنی کا کہنا ہے کہ برقی گاڑیوں سے متعلقہ تحقیق و ترقی پر اگلے 10 سالوں کے دوران 50 کھرب ین، یا تقریباً 40 ارب ڈالر خرچ کیے جائیں گے۔

  • خوش خبری، برقی گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹیکسز میں چھوٹ

    خوش خبری، برقی گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹیکسز میں چھوٹ

    کراچی: سندھ میں دو سال کے لیے الیکٹرک وھیکلز کی رجسٹریشن اور ٹیکسز میں بڑے پیمانے پر چھوٹ دینے کی تجویز تیار کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں برقی گاڑیوں کی رجسٹریشن اسلام آباد کے برابر لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یہ فیصلہ صوبائی وزیر مائنز اینڈ منرل ڈیولپمنٹ میر شبیر علی بجارانی کی زیر صدارت سندھ کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔

    اجلاس میں صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن مکیش کمار چاؤلہ، صوبائی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی نواب زادہ تیمور تالپور، سیکریٹری خزانہ اور سیکریٹری جی اے نے شرکت کی۔

    اجلاس میں بتایا گیا کہ سندھ اور اسلام آباد میں الیکٹرک وھیکل کی رجسٹریشن میں 8 لاکھ روپے تک کا فرق ہے، اس فیصلے کے نفاذ کے بعد صوبے میں برقی گاڑی کی رجسٹریشن 1 لاکھ سے ایک لاکھ 20 ہزار تک ہو جائے گی۔

    تجویز کے مطابق 2000 سی سی گاڑی پر 5 ہزار لگژری ٹیکس لگایا جائے گا، اور سالانہ رینیوئل کی مد میں 500 روپے فیس وصول کی جائے گی۔

    اجلاس میں الیکٹرک موٹر سائیکل پر بھی زیادہ چھوٹ دینے کی تجویز پیش کی گئی، اس سلسلے میں موٹر سائیکل کی لائف ٹائم رجسٹریشن 500 روپے کرنے کی تجویز تیار کی گئی ہے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ پنجاب میں ایک سال میں 400 الیکٹرک گاڑیاں رجسٹرڈ ہوئی ہیں، جب کہ سندھ میں گزشتہ دو ماہ میں صرف 4 گاڑیاں رجسٹرڈ ہوئیں، سندھ میں پنجاب اور اسلام آباد کے مقابلے میں الیکٹرک وھیکل پر زیادہ ٹیکس اور رجسٹریشن فیس ہے۔

    صوبائی وزیر شبیر بجارانی نے کہا کہ سندھ سے لوگ اپنی برقی گاڑیاں اسلام آباد میں رجسٹر کروا رہے ہیں، اسلام آباد میں گزشتہ دو سال میں 4 ہزار برقی گاڑیاں رجسٹرڈ ہوئی ہیں، اور زیادہ تر سندھ کے لوگوں نے رجسٹرڈ کروائی ہیں۔

    میر شبیر بجارانی نے کہا کہ تیل کی قیمتوں میں اضافہ اور آلودگی کو کم کرنے کے لیے الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، ہم سندھ میں الیکٹرک وھیکلز سیکٹر کو فروغ دینے کے حق میں ہیں۔

    مکیش کمار چاؤلہ نے کہا کہ وفاق کے ٹیکسز پر چھوٹ نہیں دے سکتے لیکن صوبائی ٹیکسز اور رجسٹریشن فیس ختم کر سکتے ہیں۔

    اس سلسلے میں سفارشات کو حتمی شکل دے کر وزیر اعلیٰ سندھ کی منظوری کے لیے سمری تیار کی جائے گی، وزیر اعلیٰ سے منظوری کے بعد اسے سندھ کابینہ کے آئندہ اجلاس میں حتمی منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔

  • موسمیاتی تبدیلی : امریکہ میں لاکھوں چارجنگ اسٹیشنز قائم کرنے کا فیصلہ

    موسمیاتی تبدیلی : امریکہ میں لاکھوں چارجنگ اسٹیشنز قائم کرنے کا فیصلہ

    نیو یارک : دنیا میں پیدا ہونے والی نئی موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے امریکہ میں 5لاکھ الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے فارین پریس سینٹر کی جانب سے منعقدہ کلائمیٹ چینج 2021ورچول رپورٹنگ ٹور میں شریک یو ایس اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے اسپیشل پریڈینشئیل اینوائے برائے موسمیاتی تبدیلی کے سینئیر ایڈوائیزر جونیتھن پرشنگ نے کہا کہ صدر جوبائیڈن نے امریکہ میں پانچ لاکھ چارنجنگ اسٹیشن بنانے کا منصوبہ بنایا ہے۔

    انہو ں نے کہا اس منصوبہ سے شہریوں میں الیکٹرک گاڑی کی بیٹری ختم ہونے کی پریشانی دور ہوجائے گی۔ جبکہ ساتھ ساتھ صارفین اور مینوفیکچررز کے لئے مراعات دینے پر بھی غور کیا جارہا تاکہ گاڑیاں زیادہ سے زیادہ بنیں اور خریدی جاسکیں۔

    ورچول ٹور میں ملکی غیر ملکی صحافیوں سے مخاطب ہوتے ہوئے جونیتھن پرشنگ نے کہا کہ امریکہ کا ٹرانسپورٹ سیکٹر گرین ہاؤس گیس ایمیشنز کی سب سے بڑی وجہ ہے۔

    سینئیر ایڈوائیزر نے یو ایس کے انٹرنیشنل کلائمیٹ پالیسی کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ نہ صرف انرجی سیکٹر بلکہ زمین کا استعمال، جنگلات اور صنعتی سرگرمیوں سے ایمیشنز کو بھی کم کرنے کی ضرورت ہے۔

    صنعت کاری سے جہاں ہمیں خاصہ فائدہ ہوا ہے وہیں یہ کچھ نقصانات کا بھی باعث بنا جو ہمیں دنیا کا تیزی سے اضافہ ہوتا درجہ حرارت وجہ سے جنگلات میں آتشزدگی، سیلاب، بڑھتی گرمی اور دیگر موسمی مسائل کی صورت میں متاثر کر رہیں۔

  • مافیا اور مخصوص لابی کا دباؤ مسترد، ملک میں الیکٹرک گاڑیوں کے پلانٹس لگنا شروع ہوگئے

    مافیا اور مخصوص لابی کا دباؤ مسترد، ملک میں الیکٹرک گاڑیوں کے پلانٹس لگنا شروع ہوگئے

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے مافیا اور مخصوص لابنگ کا دباؤ مسترد کرتے ہوئے الیکٹرک وہیکل پالیسی پر تیزی سے عملدر آمد کا فیصلہ کیا ہے، پاکستان میں بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کے پلانٹس لگنا شروع ہو گئے جبکہ بیٹریز کی تیاری پر بھی کام جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے ماحولیات ملک امین اسلم کا کہنا ہے کہ الیکٹرک وہیکلز 21 ویں صدی کی ٹیکنالوجی یے، پاکستان موجودہ حکومت کے آنے سے قبل اس شعبے میں بہت پیچھے تھا۔

    ملک امین اسلم کا کہنا تھا کہ معاملہ کابینہ سے منظوری کے بعد اقتصادی رابطہ کمیٹی میں گیا تو لابنگ شروع ہوئی، ایک لابی ایسی ہے جو نہیں چاہتی یہاں 21 ویں صدی کی سواری آئے۔ مخصوص عناصر نے رکاوٹیں کھڑی کیں تاکہ تاخیر ہو سکے۔

    انہوں نے کہا کہ الیکٹرک وہیکلز آگئیں تو 70 فیصد کم خرچ میں گاڑی چلے گی، پاکستان کا تیل کی امپورٹ پر انحصار بھی کم ہو سکے گا۔ ان گاڑیوں کے لیے اضافی بجلی کی پیداوار کو استعمال میں لایا جائے گا۔

    ملک امین اسلم کا کہنا تھا کہ موٹر سائیکل، رکشا اور بسوں کے لیے پالیسی منظور ہو چکی ہے، پاکستان میں پلانٹس لگنا شروع ہو گئے ہیں، بیٹریز کی تیاری پر بھی کام جاری ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے تعاون سے بیٹریز کی تیاری کا کام جلد مکمل ہو جائے گا۔

    خیال رہے کہ ملک کی پہلی الیکٹرک وہیکل پالیسی کچھ عرصہ قبل منظور کی گئی تھی، پالیسی کے تحت موٹر سائیکل اور گاڑیوں کو بیٹریز پر منتقل کیا جا سکے گا۔ پاکستان میں الیکٹرک وہیکلز مینو فیکچرر یونٹس بھی قائم ہوں گے۔

    وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کے مطابق پاکستان میں الیکٹرک وہیکل مینو فیکچرنگ یونٹس لگانے والوں پر صرف 1 فیصد ڈیوٹی ہوگی، وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی مستقبل میں بیٹریز کے استعمال پر کام کر رہی ہے۔

  • گاڑیوں کو بجلی پر منتقل کرنے کا منصوبہ، پاکستانیوں کے لیے خوشخبری آگئی

    گاڑیوں کو بجلی پر منتقل کرنے کا منصوبہ، پاکستانیوں کے لیے خوشخبری آگئی

    اسلام آباد: پاکستان کی تاریخ کی پہلی الیکٹرک وہیکل پالیسی منظور کرلی گئی، وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ جلد پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہوگا جو ٹرانسپورٹ کو بجلی پر منتقل کر سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی تاریخ کی پہلی الیکٹرک وہیکل پالیسی منظور کرلی گئی، پالیسی کے تحت موٹر سائیکل اور گاڑیوں کو بیٹریز پر منتقل کیا جا سکے گا۔ پاکستان میں الیکٹرک وہیکلز مینو فیکچرر یونٹس بھی قائم ہوں گے۔

    وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں موٹر سائیکل اور تھری وہیلرز کو الیکڑک وہیکل پر منتقل کرنا چاہتے ہیں، پاکستان دنیا کے چند ممالک میں شامل ہوگا جو ٹرانسپورٹ کو بجلی پر منتقل کر سکیں گے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں الیکٹرک وہیکل مینو فیکچرنگ یونٹس لگانے والوں پر صرف 1 فیصد ڈیوٹی ہوگی، وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی مستقبل میں بیٹریز کے استعمال پر کام کر رہی ہے۔

    الیکٹرک وہیکل پالیسی کے لیے وزارت صنعت، ماحولیات اور سائنس و ٹیکنالوجی نے مشترکہ طور پر کام کیا اور اسے گزشتہ روز اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں منظور کیا گیا۔