Tag: Electricity

  • ملک بھر کیلئے بجلی سستی ہونے کا امکان

    ملک بھر کیلئے بجلی سستی ہونے کا امکان

    اسلام آباد(22 اگست 2025): کراچی سمیت ملک بھر کے لیے ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی سستی ہونےکا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ بجلی ایک روپے69 پیسےفی یونٹ سستی کرنےکی درخواست نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں دائر کی گئی ہے۔

    سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے درخواست نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کو جمع کرادی ہے، جس کی 28 اگست کو عوامی سماعت ہوگی۔

    درخواست کے مطابق جولائی میں مجموعی طور پر 14.123 بلین یونٹ بجلی پیدا کی گئی۔ اس میں سے 13.666 بلین یونٹ تقسیم کار کمپنیوں کو فراہم کیے گئے، بجلی کی پیداواری لاگت 8 روپے 18 پیسے فی یونٹ رہی۔

    جولائی میں پانی سے 40.13 فیصد، مقامی کوئلے سے 10.64 فیصد بجلی پیدا کی گئی، درآمدی کوئلے سے 8.07 فیصد، گیس سے 7.74 فیصد بجلی پیدا کی گئی جبکہ درآمدی ایل این جی 17.26 فیصد جوہری ایندھن سے 9.95 فیصد بجلی پیدا کی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ یکساں ٹیرف سےمتعلق ای سی سی کی پالیسی گائیڈ لائنز کا بھی نیپرا جائزہ لے گی، نیپرا اتھارٹی سماعت کے بعد کمی کا فیصلہ کرے گی۔

    واضح رہے کہ ای سی سی نے ملک بھر کے لیے یکساں فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ لاگو کرنے کی منظوری دی تھی، کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 19 اگست کو پاور ڈویژن کی سمری منظور کی تھی۔

    ای سی سی فیصلے کے تحت بجلی کی قیمت میں ماہانہ ایڈجسٹمنٹ ملک بھر کے لیے یکساں ہوگی، ای سی سی پالیسی گائیڈ لائنز کے تحت ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق کے الیکڑک پر بھی ہوگا۔

  • ملک بھر کے لئے بجلی مہنگی کراچی کے لئے سستی ہونے کا امکان

    ملک بھر کے لئے بجلی مہنگی کراچی کے لئے سستی ہونے کا امکان

    کراچی : مہنگائی کی چکی میں پسے شہر قائد کے باسیوں کے لیے خوشخبری ہے کہ بجلی سستی ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر کے لئے بجلی مہنگی کراچی کے لئے سستی ہونے کا امکان ہے، کراچی والوں کے لئے بجلی 4 روپے 69 پسے فی یونٹ سستی ہونے کا امکان ہے، کمی اپریل کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کی جائے گی۔

    نیپرا اتھارٹی کے الیکٹرک کی درخواست پر آج سماعت کرے گی۔منظوری کی صورت میں کے الیکڑک صارفین کو 7 ارب 17 کروڑ روپے کا ریلیف ملے گا۔

    کے الیکٹرک کے علاوہ بجلی 10 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان ہے۔ مئی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں درخواست پر آج سماعت ہوگی۔

    گیس فکسڈ چارجز میں بڑا اضافہ، عوام پر کتنا بوجھ پڑے گا؟

    سی پی پی اے کے مطابق مئی میں 12 ارب 75 کروڑ یونٹس سے زائد بجلی پیدا کی گئی بجلی کی لاگت 7 روپے 49 پیسے فی یونٹ رہی ۔ مئی کے لئے ریفرنس لاگت7 روپے 39 پیسے فی یونٹ مقرر تھی۔

  • صارفین کے لیے بری خبر، بجلی کتنی مہنگی ہونے والی ہے؟

    صارفین کے لیے بری خبر، بجلی کتنی مہنگی ہونے والی ہے؟

    اسلام آباد: بجلی صارفین کے لیے بری خبر ہے، بجلی 1 روپے 27 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سی پی پی اے نے اپریل کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں درخواست دائر کر دی ہے، جس پر نیپرا 29 مئی کو سماعت کے بعد فیصلہ کرے گا۔

    درخواست گزار کے مطابق اپریل میں 10 ارب 51 کروڑ 30 لاکھ یونٹس بجلی پیدا کی گئی، جب کہ اسی ماہ بجلی کمپنیوں کو 10 ارب 19 کروڑ 60 لاکھ یونٹس بجلی فراہم کی گئی۔


    صارفین کیلئے اہم خبر، اوگرا نے گیس نرخوں میں ردوبدل کی منظوری دیدی


    سی پی پی اے نے کہا بجلی کی فی یونٹ لاگت 8.94 پیسے جب کہ ریفرنس لاگت 7.68 روپے تھی، اپریل میں پانی سے 21.94 فی صد، مقامی کوئلے سے 14.51 فی صد بجلی پیدا کی گئی، درآمدی کوئلے سے 10.02، فرنس آئل سے 0.97 فی صد بجلی پیدا کی گئی۔

    سی پی پی اے کے مطابق مقامی گیس سے 8.01 درآمدی ایل این جی سے 20.52 فی صد بجلی پیدا کی گئی، جب کہ اپریل میں جوہری ایندھن سے 17.91 فی صد بجلی پیدا کی گئی۔

  • بجلی صارفین پر زبردست بوجھ ڈالے جانے کی درخواست پر نیپرا نے کیا فیصلہ کیا؟

    بجلی صارفین پر زبردست بوجھ ڈالے جانے کی درخواست پر نیپرا نے کیا فیصلہ کیا؟

    اسلام آباد: نیپرا نے سیکیورٹی ڈپازٹ ریٹس میں 200 فی صد سے زائد کے اضافے کی درخواست پر ڈسکوز کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی کمپنیوں کی صارفین کے سیکیورٹی ڈپازٹ ریٹس 200 فی صد سے زائد تک بڑھانے سے متعلق 8 بجلی کمپنیوں کی درخواست پر نیپرا میں سماعت مکمل ہو گئی۔

    نیپرا اتھارٹی نے بجلی کمپنیوں پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ڈسکوز کی جانب سے آج کی پریزنٹیشن انتہائی ناقص ہے، ممبر نیپرا رفیق شیخ نے کہا بجلی کمپنیاں مؤثر طریقے سے اپنا کیس ہی ہیش نہیں کر سکیں۔

    انھوں نے کہا صارف کا ٹیرف بڑھتا ہے تو وہ بوجھ برداشت کرتا ہے، بجلی کمپنیوں کے نقصانات مقررہ حد سے بڑھتے ہیں تو صارف بوجھ برداشت کرتا ہے، ڈسکوز کی نااہلی سے بجلی صارفین پر دوگنا بوجھ پڑتا ہے۔

    رفیق شیخ نے کہا بجلی کمپنیاں صارفین سے گارنٹی مانگ رہی ہیں، تو صارف کو کیا گارنٹی دی جا رہی ہے؟ صارفین کو پندرہ پندرہ گھنٹے بجلی نہیں دی جاتی، ابھی کراچی میں تھا وہاں ایک فیڈر پر تین دن بجلی نہیں تھی، کے الیکٹرک نے ایک فیڈر تین دن بند رکھا کہ بلوں کی ادائیگی نہیں تھی، بجلی صارف کے پاس کیا ہے کہ وہ بجلی کمپنی کے خلاف کچھ کر سکے؟

    بجلی صارفین پر ایک اور حملہ، سیکیورٹی ڈیپازٹ میں 200 فی صد اضافہ کرانے کی کوشش

    پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ 2010 سے بجلی ٹیرف 400 فی صد تک بڑھ چکا ہے، اس پر ممبر نیپرا رفیق شیخ نے کہا یہ پاور ڈویژن کی ریکوئسٹ ہے، مگر منسٹری سے کوئی آیا ہی نہیں، انھوں نے سوال اٹھایا کہ ایسی سماعت میں ملک کے دیگر حصوں کی کاروباری برادری کی نمائندگی کیوں نہیں آتی؟ کیا ملک بھر کی تنظیموں کا مدعو نہیں کیا جاتا؟

    سماعت کے دوران ممبر نیپرا مقصود انور نے سوال اٹھایا کہ اگر ایک صارف ڈیفالٹ کرتا ہے تو اس کی سزا سب کو کیوں دیں؟ کمپنیاں یہ کس طرح تخمینہ لگا رہی ہیں کہ کتنے صارفین ڈیفالٹ کریں گے؟

    بجلی کمپنیوں نے مؤقف پیش کیا کہ بجلی صارفین سے وصول کردہ سیکیورٹی ڈیپازٹس محفوظ ہیں، ممبر نیپرا مطہر رانا نے سوال کیا کہ زمین کی ویلیو کے حساب سے سیکیورٹی کا تخمینہ کیسے لگایا گیا؟ ڈسکوز نے عجیب منطق پیش کی کہ ’’ہمیں اونر (منسڑی) کی جانب سے کہا گیا تو ہم نے درخواست دے دی۔‘‘

    رفیق شیخ نے اس پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ’’یہ کیا جواب ہوا، پھر ہم اونر کو بلا لیتے ہیں، اور اُسی وقت سماعت کر لیں گے۔‘‘

    بجلی کمپنیوں نے مؤقف پیش کیا کہ سیکیورٹی ڈیپازٹ ریٹس کا اطلاق تمام صارفین پر ہوگا، ممبر نیپرا مطہر رانا نے ریمارکس دیے کہ لوگ پہلے ہی سولر پر جا رہے اس سے جو تھوڑا بہت کام چل رہا وہ بھی ختم جائے گا، تاہم ڈسکوز کے نمائندے نے کہا اس سے بجلی کی کھپت پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

    ممبر نیپرا رفیق شیخ نے کہا کمپنیوں کو تو کوئی نقصان نہیں صارفین کو نقصان پہنچے گا، نمائندہ ڈسکوز نے بتایا کہ موجودہ صارفین سے سیکیورٹی ڈیپازٹ 12 اقساط میں وصول کرنے کی تجویز ہے، رفیق شیخ نے اعتراض کیا کہ اگر اکاؤنٹس میں پیسے پڑے ہیں تو ڈیٹ سروسنگ سرچارج کیوں لگایا جاتا ہے؟ اگر بجلی کمپنیوں کے پاس اتنی بڑی رقم موجود ہے تو اس کا آڈٹ ہونا چاہیے، نیپرا کے پروفیشنلز سیکیورٹی ڈیپازٹ کا آڈٹ کریں گے۔

    دریں اثنا، نیپرا اتھارٹی نے سماعت مکمل ہونے پر درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے، اتھارٹی اعداد و شمار کا جائزہ لے کر فیصلہ بعد میں جاری کرے گی۔

  • بجلی صارفین پر ایک اور حملہ، سیکیورٹی ڈیپازٹ میں 200 فی صد اضافہ کرانے کی کوشش

    بجلی صارفین پر ایک اور حملہ، سیکیورٹی ڈیپازٹ میں 200 فی صد اضافہ کرانے کی کوشش

    اسلام آباد: بجلی کمپنیوں کی جانب سے صارفین پر ایک اور حملہ کر دیا گیا ہے، تقسیم کار کمپنیوں نے سیکیورٹی ڈیپازٹ ریٹس میں 200 فی صد اضافہ کرانے کی کوشش شروع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی صارفین پر ایک اور بوجھ ڈالنے کی حکومتی تیاریاں جاری ہیں، صارفین کے سیکیورٹی ڈیپازٹ ریٹس 200 فی صد سے زائد تک بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    8 بجلی کمپنیوں کی درخواست پر نیپرا میں آج سماعت ہوگی، پیسکو، میپکو، گیپکو، لیسکو، فیسکو، حیسکو، کیسکو اور ٹیسکو نے درخواستوں میں گھریلو، کمرشل، انڈسٹریل اور زرعی صارفین کے لیے اضافہ مانگا ہے۔

    بجلی کمپنیوں نے اپنے مؤقف میں کہا ہے کہ تمام کیٹیگریز کے لیے بجلی نرخوں میں نمایاں اضافہ ہو چکا ہے، موجودہ سیکیورٹی ڈیپازٹ ڈسکوز کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے ناکافی ہیں۔

    نیپرا اتھارٹی اس معاملے پر سماعت کے بعد سیکیورٹی ڈیپازٹس سے متعلق فیصلہ کرے گی۔

  • بجلی سستی ہونے والی ہے! پاکستانیوں‌ کیلیے بڑی خوشخبری

    بجلی سستی ہونے والی ہے! پاکستانیوں‌ کیلیے بڑی خوشخبری

    عوام کیلیے خوشخبری ہے کہ کراچی سمیت ملک بھر کے لیے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں بجلی سستی ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی صارفین کو 52 ارب 12 کروڑ روپے کے ریلیف کے لیے درخواست نیپرا میں دائر کر دی گئی، درخواست رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں جمع کرائی گئی ہے۔

    تقسیم کار کمپنیوں نے بجلی تقریباً 2 روپے فی یونٹ سستی کرنے کیلئے نیپرا سے رجوع کرلیا ہے، نیپرا کا کہنا ہے کہ اکتوبر تا دسمبر 2024  کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق کے الیکٹرک پر بھی ہوگا۔

    نیپرا کے مطابق ڈسکوز کی درخواست پر سماعت 12 فروری کو ہو گی، کیپیسٹی چارجز کی مد میں 50 ارب 66 کروڑ روپے کی کمی مانگی گئی ہے۔

    ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹری بیوشن نقصانات میں 2 ارب 66 کروڑ روپے کی کمی کی درخواست کی گئی ہے، نیپرا کا کہنا ہے کہ آپریشنز اینڈ مینٹیننس کی مد میں 2 ارب 69 کروڑ روپے مانگے گئے ہیں۔

  • پاکستان میں بجلی کی پیداوار اور خرید کے لیے انڈیپنڈنٹ ملٹی پلیئر مارکیٹ کے حوالے سے اہم قدم

    پاکستان میں بجلی کی پیداوار اور خرید کے لیے انڈیپنڈنٹ ملٹی پلیئر مارکیٹ کے حوالے سے اہم قدم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں پاکستان میں بجلی کی پیداوار اور خرید کے لیے ایک انڈیپنڈنٹ ملٹی پلیئر مارکیٹ بنانے کی منظوری دے دی گئی۔

    اجلاس میں انڈیپنڈنٹ سسٹم اینڈ مارکیٹ آپریٹر کی تشکیل کی منظوری بھی دی گئی، وفاقی کابینہ جس کی توثیق کرے گی، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئی ایس ایم او کو کمپنیز ایکٹ 2017 کے تحت ایس ای سی پی سے رجسٹرڈ کیا جائے گا، اور اس کے بورڈ میں بجلی کے شعبے کے ماہرین کی شمولیت یقینی بنائی جائے گی۔

    اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ بجلی کے شعبے کی اصلاحات کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کیے جا رہے ہیں، انھوں نے ہدایت کی کہ بجلی کی چوری اور نقصان کو کم کرنے کے لیے اقدامات تیز اور مؤثر بنائے جائیں۔

    آئینی ترامیم کیلیے ہمارے بندے ان کے ہاتھ نہیں آئیں گے، چیئرمین پی ٹی آئی

    وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ بجلی چوری میں ملوث تقسیم کار کمپنیوں کے ملازمین کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے، بجلی کے شعبے کی اصلاحات اور چوری کے سدباب کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال یقینی بنایا جائے۔

    اجلاس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، احسن اقبال، احد چیمہ، اویس لغاری و دیگر حکام نے شرکت کی۔

  • جماعت اسلامی کا دھرنا، 4 رکنی مذاکراتی ٹیم کا اعلان، مارچ شروع کرنے کی دھمکی

    جماعت اسلامی کا دھرنا، 4 رکنی مذاکراتی ٹیم کا اعلان، مارچ شروع کرنے کی دھمکی

    راولپنڈی: جماعت اسلامی کا مہنگی بجلی اور ٹیکسوں کے خلاف دھرنے کا آج تیسرا روز ہے، راولپنڈی لیاقت باغ کے مقام پر جماعت اسلامی کے دھرنے کے تیسرے روز بارش کے باعث شرکا کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    دھرنے کے منتظمین نے متبادل انتظامات بھی کرنا شروع کر دیے ہیں، لیاقت باغ میں ٹینٹ سٹی پانی سے بھر گیا ہے، خیمے اکھڑ گئے، اور کارکنوں نے میٹرو بس پل کے نیچے ڈیرے ڈال لیے۔

    مذاکراتی ٹیمیں

    حکومت اور جماعت اسلامی میں مذاکرات آج شروع ہوں گے، جماعت اسلامی نے حکومت سے مذاکرات کے لیے 4 رکنی ٹیم کا اعلان کر دیا ہے، جس میں لیاقت بلوچ، امیر العظیم، سید فراست شاہ اور نصر اللہ رندھاوا شامل ہیں۔

    جماعت اسلامی کی 4 رکنی ٹیم لیاقت بلوچ کی قیادت میں مذاکرات کرے گی، حکومتی وفد میں وفاقی وزیر امیر مقام، وزیر اطلاعات عطا تارڑ، طارق فضل چوہدری اور تاجر رہنما کاشف چوہدری شامل ہوں گے۔ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر راولپنڈی بھی حکومتی وفد کے ہمراہ ہوں گے۔

    مارچ شروع کرنے دھمکی

    حافظ نعیم نے حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ دھرنا دو تین دن کا نہیں مہینے کا بھی ہو سکتا ہے، حکومت سمجھ لے مذاکرات میں الجھانے سے کام نہیں چلے گا، شہباز شریف سن لیں اگر گڑبڑ کی، ٹال مٹول سے کام لیا تو دھرنا ڈی چوک نہیں، پارلیمنٹ تک جائے گا، ہو سکتا آج جلسے کے بعد ہم مارچ شروع کر دیں۔

    امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے رات گئے دھرنے کے شرکا سے خطاب میں کہا واپسی کا راستہ نہیں ہے، ریلیف لیے بغیر نہیں جائیں گے، ڈی چوک نہیں پارلیمنٹ کے دروازے پر بیٹھیں گے، ہم وہ نہیں ہیں کہ کہیں سے فنڈ آئے اور دھرنے کر دیے۔

    جماعت اسلامی کے 10 مطالبات

    جماعت اسلامی نے دس مطالبات کی فہرست تیار کر لی ہے، جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے کہ 500 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو بل میں 50 فی صد رعایت دی جائے، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کیا گیا حالیہ اضافہ اور پیٹرولیم لیوی ختم کی جائے، آئی پی پیز سے کیپسٹی پیمنٹ اور ڈالر میں ادائیگی کا معاہدہ ختم کیا جائے۔

    تنخواہ دار طبقے پر عائد ٹیکسز میں کمی کی جائے، آٹا، چینی، بچوں کے دودھ پر لگایا گیا ٹیکس واپس لیا جائے، اشرافیہ اور مراعات یافتہ طبقے سے ٹیکس وصولی بھی جماعت کے مطالبات کی فہرست میں شامل ہے۔

  • بجلی کی بند کمپنیوں کو اربوں کی ادائیگیوں کا شرمناک کھیل، خفیہ حکومتی معاہدوں پر جوہر علی قندھاری کا رد عمل

    بجلی کی بند کمپنیوں کو اربوں کی ادائیگیوں کا شرمناک کھیل، خفیہ حکومتی معاہدوں پر جوہر علی قندھاری کا رد عمل

    کراچی: بند آئی پی پیز کو اربوں کی ادائیگیوں کے شرمناک کھیل کا انکشاف ہوا ہے، خفیہ حکومتی معاہدوں پر کورنگی ایسوسی ایشن کے صدر جوہر علی قندھاری کا سخت رد عمل سامنے آ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کورنگی ایسوسی ایشن کے صدر جوہر علی قندھاری نے کہا ہے کہ 25 فی صد آئی پی پیز نہیں چل رہیں، لیکن ان کو بجلی نہ بنانے پر بھی 10 ارب روپے ماہانہ ادائیگی کا انکشاف ہوا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ آئی پی پیز کے ساتھ خفیہ معاہدے اب سامنے آئے ہیں، آئی پی پیز کی بجلی استعمال نہیں کی جا رہی لیکن اس کے باوجود حکومت کی جانب سے صارفین سے 24 روپے فی یونٹ کپیسٹی چارجز وصولی کی جا رہی ہے۔

    جو معاہدے ہوئے وہ حکومت کی ضمانت کے طور پر خفیہ رکھے گئے، جوہر علی قندھاری نے کہا کہ ملک میں 25 فی صد آئی پی پیز بند ہیں، اور بند آئی پی پیز کو ماہانہ دس ارب روپے کی ادائیگیاں کی جا رہی ہیں۔ انھوں نے تنبیہہ کی ’’ہماری نظریں ہماری لیڈر شپ پر ہیں اگر انھوں نے کہا تو انڈسٹری بند کر دیں گے، مسئلہ حل نہ ہوا تو اسلام آباد جا کر انڈسٹری کی چابیاں حکومت کے حوالے کر دیں گے۔‘‘

    3 ماہ میں‌ سرکاری بجلی گھروں کو اربوں روپے کی ادائیگیوں کا انکشاف

    کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے صدر جوہر علی قندھاری نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ آئی پی پیز معاہدوں سے متعلق ہم لاعلم تھے، لیکن اب حقائق سامنے آئے ہیں کہ آئی پی پیز کا کتنا بوجھ ہے اور کون اس بوجھ کو ڈھو رہا ہے، انھوں نے کہا کہ غیر فعال آئی پی پیز کے پاور پلانٹ کے کپیسٹی چارجز کا بوجھ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔

    جوہر علی قندھاری کے مطابق ملک میں 106 آئی پی پیز کام کر رہی ہیں، 52 فی صد آئی پی پیز حکومتی، 23 فی صد سی پیک منصوبے کے تحت اور 25 فی صد نجی شعبے کی ملکیت ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جو بجلی استعمال نہیں ہوتی اس کا بھی بل میں بوجھ ڈالا جا رہا ہے، سوال یہ ہے کیا ہم ان 40 آئی پی پیز کے مفادات کا تحفظ کریں یا 24 کروڑ عوام کی حالت زار کو دیکھا جائے، ان 40 آئی پی پیز کو نوازا گیا اور بوجھ عوام پر ڈالا گیا۔

    انھوں نے کہا کہ یہ سوال بھی ہے کہ اتنا بڑا راز پہلے کیوں سامنے نہیں لایا گیا، 2000 ارب سے زائد کپیسٹی چارجز پچھلے مالی سال میں وصول کیے جا چکے ہیں اور رواں مالی سال 2100 ارب روپے کپیسٹی چارجز کی مد میں وصول کیے جائیں گے، اس طرح کے طرز عمل سے مقامی انڈسٹری، برآمدات اور ملک کو کون نقصان پہنچا رہا ہے؟

    انھوں نے کہا کہ کاٹی کے ممبران کا متفقہ مطالبہ ہے کہ یہ کپیسٹی چارجز عوام پر سراسر ظلم ہے اسے ختم کیا جائے، سینیٹر حسیب خان نے کہا کہ حکومت کا کام جرائم پر قابو پانا ہے لیکن آئی پی پیز کے جرم میں حکومت براہ راست ملوث ہے، آئی پی پیز کے جرم کے ذریعے حکومت نے براہ راست برآمدات کو نشانہ بنایا ہے۔

  • بجلی سستی کریں، ایکسپورٹ 6 ارب ڈالر تک پہنچا دیں گے، تاجروں کی وزیر اعظم کو تجویز

    بجلی سستی کریں، ایکسپورٹ 6 ارب ڈالر تک پہنچا دیں گے، تاجروں کی وزیر اعظم کو تجویز

    کراچی: شہر قائد کی کاروباری کمیونٹی نے وزیر اعظم شہباز شریف کو تجویز دی ہے کہ اگر وہ بجلی سستی کر دیں تو ایکسپورٹ میں خاطر خواہ اضافہ ممکن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم گزشتہ روز ایک روزہ دورے پر کراچی آئے تھے، انھوں نے کراچی پورٹ ٹرسٹ کا دورہ کیا، جہاں بندرگاہوں اور نیشنل فلیگ کیریئر پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن پر وزیر اعظم کو بریفنگ دی گئی۔

    تاجروں سے ملاقات میں بزنس کمیونٹی نے وزیر اعظم کو کراچی پورٹ پر مشکلات اور شپنگ لائنز کی زیادتیوں سے متعلق آگاہ کیا، وزیر اعظم نے پورٹ پر کلیئرنس میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کیا اور مسائل جلد حل کرنے کی ہدایت کی۔

    تاجروں نے وزیر اعظم سے کہا کہ اگر وہ بجلی سستی کریں تو ایکسپورٹ 6 ارب ڈالر تک پہنچا دیں گے، ایکسپورٹ بڑھیں گی تو بیرونی قرض کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

    قبل ازیں، وزیر اعظم شہباز شریف نے لیاری ایکسریس وے کو کارگو کے لیے چوبیس گھنٹے کھلا رکھنے کا حکم دیا، وزیر اعظم نے کہا کراچی پورٹ ریل کے ذریعے سامان کی ترسیل کی استعداد کو بڑھائے، پورٹ قاسم پر ایل این جی جہازوں کی فیس کو کم کر کے اسے بین الاقومی سطح پر رائج ریٹس کے مطابق مقرر کیا جائے۔

    وزیر اعظم نے بتایا کہ دورہ قازقستان میں روسی صدر پیوٹن اور وسط ایشیائی ملکوں کے رہنماؤں سے ملاقات ہوئی، وسط ایشیائی ریاستوں نے تجارت کے لیے ہماری بندرگاہوں کے استعمال میں گہری دل چسپی کا اظہار کیا ہے، کراچی کی بندرگاہوں کی ترقی سے ویلیو ایڈیشن کی صنعت سے برآمدات میں اضافہ کریں گے۔

    انھوں نے ہدایت کی کہ پورٹ قاسم اور کراچی پورٹ پر جدید مشینری کی تنصیب سے کسٹم کلیئرنس کا وقت کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں، اور بندرگاہوں پر اسکیننگ کی جدید مشینری کی جلد تنصیب یقینی بنائی جائے۔